Tag: دہشت گردی کا خطرہ

  • ٹی 20 ورلڈ کپ : پاک بھارت ٹاکرے میں دہشت گردی کا خطرہ

    ٹی 20 ورلڈ کپ : پاک بھارت ٹاکرے میں دہشت گردی کا خطرہ

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شیڈول پاک بھارت میچ کے حوالے سے تشویشناک رپورٹ سامنے آئی ہے، جس کے مطابق میچ سے قبل دہشت گردی کا خطرہ بتایا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر نیویارک انتظامیہ نے اسٹیڈیم کی سیکیورٹی بڑھادی ہے۔

    گورنر کے دفتر سے جاری بیان میں کیا گیا ہے کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کررہے ہیں تاہم اس وقت عوامی تحفظ کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

    ترجمان گورنر آفس کے مطابق انتظامیہ قانون نافذ کرنے والےحکام کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، عوام کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہم پُرعزم ہیں کہ ٹی20ورلڈ کپ محفوظ اور یادگار ثابت ہوگا، یاد رہے کہ اس میگا ایونٹ میں پاک بھارت ٹاکرا 9جون کو نیویارک میں شیڈول ہے۔

    یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیراہتمام ٹی 20 ورلڈ کپ کا نواں ایڈیشن یکم سے 29 جون تک ویسٹ انڈیز اور امریکا میں کھیلا جائے گا۔

    کون سی ٹیم کس گروپ میں ہے؟

    ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان، بھارت، کینیڈا، آئرلینڈ، امریکا، انگلینڈ، آسٹریلیا، نمیبیا، اسکاٹ لینڈ، اومان، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، افغانستان، پاپوا نیوگنی ،یوگنڈا، جنوبی افریقا، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور نیدر لینڈز سمیت 20 ٹیمیں شامل ہیں۔

    ان ٹیموں کو چار مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں پاکستان، بھارت، کینیڈا، آئر لینڈ اور امریکا شامل ہیں۔

    گروپ بی میں انگلینڈ، آسٹریلیا، نمیبیا، اسکاٹ لینڈ اور اومان کو رکھا گیا ہے۔

    گروپ سی میں نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، افغانستان، پاپوانیوگنی اور یوگنڈا شامل ہیں جبکہ گروپ ڈی میں جنوبی افریقا، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور نیدر لینڈز شامل ہیں۔

  • کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی کا خطرہ ، تھریٹ  الرٹ جاری

    کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی کا خطرہ ، تھریٹ الرٹ جاری

    اسلام آباد : نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر تھریٹ الرٹ جاری کردیا اور کہا ٹی ٹی پی کوئٹہ اور پشاور میں سیاسی اور مذہبی قائدین پر حملہ کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی کے حوالے سے تھریٹ الرٹ جاری کردیا، الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گرد حملوں کی تیاری کررہی ہے ، کوئٹہ اور پشاور میں سیاسی اور مذہبی قائدین پر حملہ کیاجاسکتا ہے، دہشت گرد منصوبے میں ہائی پروفائل سیاسی شخصیت کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی شامل ہیں۔

    نیکٹا کا کہنا ہے کہ اہم سیاسی شخصیت کو خودکش دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا جاسکتا ہے، قمردین کاریز سے برآمد مواد کوئٹہ اور کے پی میں دہشت گردی میں استعمال ہونا تھا۔

    الرٹ کے متن میں کہا گیا ہے کہ سیاسی اور مذہبی اجتماعات کی سیکیورٹی بڑھائی جائے، چاروں صوبوں،گلگت بلتستان آزادکشمیرکےچیف سیکریٹریزکواقدامات سےآگاہ کردیاگیا جبکہ دشمن ملک کا میڈیا کھلم کھلااپنے پروپیگنڈے میں ایسے ہی واقعہ کا بار بار ذکر کررہا ہے۔

    گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں بھارتی خفیہ ایجنسی کا پلان بے نقاب کردیا گیا تھا، بھارتی میڈیا نے پی ڈی ایم کے پچیس اکتوبر کے جلسے کے حوالے سے پہلے سے ہی پروپیگنڈا شروع کردیا ہے کہ جلسے میں کسی بڑے رہنما کو ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے۔

    مشیر داخلہ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی دینا وفاق کا کام ہے وفاق الرٹ بھی جاری کرتی ہے، تھریٹ لیول کےبیس پرایڈوائزری جاری کی جاتی ہے، اگر دھمکی کا لیول اتنا ہو کہ پولیس کے علاوہ فورسز کی ضرورت ہوتو وفاق آگے آتا ہے،بلوچستان حکومت سیکیورٹی کی ڈیمانڈکریگی جس پروفاق جواب دے گا۔

    خیال رہے پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ ( پی ڈی ایم ) گوجرانولہ اور کراچی میں جلسہ کر چکی ہے جبکہ پی ڈی ایم کا تیسرا جلسہ کوئٹہ میں 25 اکتوبر کو ہو گا۔

  • 25 جولائی کودہشت گردی کا خطرہ ، حساس اداروں کی رپورٹ

    25 جولائی کودہشت گردی کا خطرہ ، حساس اداروں کی رپورٹ

    اسلام آباد : حساس اداروں نے وزارت داخلہ اورالیکشن کمیشن کو الیکشن کے دوران خطرات سے آگاہ کردیا، رپورٹ کے مطابق 25 جولائی کو دہشت گردی کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حساس اداروں نے انتخابات میں دہشتگردی کے خطرات سے متعلق رپورٹ وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن پیش کردی، جس میں دہشت گردی کے لاحق خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق عام انتخابات کےدوران چاروں صوبوں میں دہشتگردی کے خطرات لاحق ہیں ، الیکشن کے دوران دہشت گرد انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    حساس اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلوچستان میں علیحدگی پسندجماعتیں الیکشن کونقصان پہنچاسکتی ہیں جبکہ پنجاب میں مذہبی انتہاپسندپچیس جولائی کوصورتحال خراب کرسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ میں ایم کیو ایم لندن کے لوگ انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتےہیں جبکہ خیبرپختونخوامیں مختلف دہشت گرد تنظیمیں حملے کرسکتی ہیں اور پی ٹی ایم کے لوگ سابق فاٹا میں انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے تمام چیف سیکرٹریزاورآئی جیزکوسیکیورٹی اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے، نیکٹا حکام


    یاد رہے دو روز قبل  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے خصوصی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی(نیکٹا) کے سربراہ ڈاکٹر سلیمان نے بتایا تھا کہ ملک میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے اور اب تک 65 تھریٹ الرٹ آئے ہیں۔

    نیکٹا حکام کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے سب سے زیادہ تھریٹ الرٹ ہیں، کالعدم جماعت الاحرار اور داعش سے بھی خطرات آئے ہیں جب کہ میرے پاس ایم کیوایم لندن کی طرف سے ایک تھریٹ الرٹ ریکارڈ پرہے۔

    واضح رہے کہ انتخابی سرگرمیوں کے دوران اب تک 4 بڑے  دہشت گرد حملے ہوچکے ہیں، جن میں ہارون بلور اور سراج رئیسانی سمیت 150 سے زائد افراد جاں بحق اور 130 سے زائد زخمی ہوئے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دہشت گردی کا خطرہ : سندھ اور بلوچستان کی سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ

    دہشت گردی کا خطرہ : سندھ اور بلوچستان کی سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ

    لاڑکانہ: سندھ اور بلوچستان کے ڈی آئی جیز نے فیصلہ کیا ہے کہ دونوں صوبوں کی سرحدیں سیل کرکے بغیر چیکنگ کسی کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، جرائم پیشہ افراد بلوچستان کے راستے سندھ میں داخل ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ڈی آئی جیز اور کمشنرز کا اجلاس لاڑکانہ میں ہوا جس میں صوبے میں دہشت گردی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    ڈی آئی جی آفس لاڑکانہ میں لاڑکانہ اور نصیرآباد بلوچستان کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز پر مشتمل بارڈر کوآرڈینیشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت ڈی آئی جی لاڑکانہ عبداللہ شیخ نے کی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں کی سخت ناکہ بندی کی جائے گی اور دونوں صوبوں کی سرحدیں سیل کرکے بغیر چیکنگ کسی کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

     ڈی آئی جی لاڑکانہ عبداللہ شیخ نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد بلوچستان کے راستے سندھ میں داخل ہوتےہیں، دونوں صوبوں کی پولیس انٹیلی جنس رابطے بڑھائے۔

    سانحہ سیہون کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ سیہون میں ملوث 5 دہشت گردوں کو گرفتارکیا جا چکا ہے، اس کے علاوہ سانحے کے 6 سہولت کار بھی گرفتار کیے جا چکے ہیں، عبداللہ شیخ نے کہا کہ مرکزی ملزم اورسہولت کار کا تعلق حفیظ بروہی گروپ سے ہے۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی لاڑکانہ عبداللہ شیخ کا کہنا تھا کہ ماضی میں لاڑکانہ ڈویزن میں ہونے والے دھماکوں میں مستونگ، خضدار اور بلوچستان کے دیگر علاقوں سے دہشتگرد سندھ میں داخل ہوئے۔

    ان واقعات کے بعد دونوں صوبوں کی پولیس نے کوآرڈینیٹس کو بڑھایا ہے اب ہماری انفارمیشن پر بلوچستان اور بلوچستان کی انفارمیشن پر سندھ کی پولیس اپنے اپنے علاقوں میں کارروائی کرے گی۔

    سندھ پولیس کی ٹیمیں بلوچستان پہنچ چکی ہیں جلد اہم گرفتاریاں بھی سامنے آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان اور پنجاب کا بارڈر آپس میں ملتا ہے جہاں ایک صوبے میں واردات کرنے کے بعد دہشت گرد دوسرے صوبے میں چھپ جاتے ہیں، اب ایسے افراد کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جائیں گی۔

  • تحریک انصاف کے مارچ میں را کی دہشت گردی کا خدشہ

    تحریک انصاف کے مارچ میں را کی دہشت گردی کا خدشہ

    لاہور: تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے دہشت گردی کا خدشہ ہے، محکمہ داخلہ پنجاب نے اس ضمن میں مراسلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے کرپشن کے خلاف منعقد کیے گئے رائے ونڈ مارچ میں دہشت گردی کے ممکنہ حملے کے پیش نظر محکمہ داخلہ پنجاب نے مراسلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے ریلی کے شرکاء کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلے میں آگاہ کیا گیا ہے کہ ’’رائے ونڈ مارچ میں دہشت گردی کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی را نے حملے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، مارچ کے دوران حملے میں دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    پڑھیں:  تاریخی مارچ سے مودی کو جواب دیں گے، عمران خان

     پنجاب حکومت نے مراسلے میں تحریک انصاف کی قیادت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’بھارتی خفیہ ایجنسی را نے افغان ایجنسی این ڈی ایس کی مدد سے پی ٹی آئی کی ریلی کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، جس کے تحت تحریک انصاف کی ریلی کو ٹارگٹ کیا جاسکتاہے‘‘۔

    صوبائی حکومت نے تحریک انصاف کی قیادت کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ریلی کے دوران فول پروف سیکیورٹی کے اقدامات کیے جائیں اور  انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں‘‘۔

    مزیر پڑھیں:  رائے ونڈ مارچ قوم کی تقدیر کا فیصلہ کرے گا،عمران خان

     یاد رہے کہ کرپشن اور پاناما لیکس کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے ملک گیر سطح پر ریلیوں کا انعقاد کیا گیا تھا جس کا آخری سلسلہ رائے ونڈ مارچ ہے، تحریک انصاف کی جانب سے کل جمعہ 30 ستمبر کے روز مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین نے امید ظاہر کی ہے کہ عوام کی بڑی تعداد ریلی میں شرکت کر ے گی اور کرپٹ حکمرانوں سے نجات اور پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حکمرانوں کو مجبور کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو رائے ونڈ میں جلسے کی اجازت دے دی

    چیئرمین تحریک انصاف نے رائے ونڈ مارچ کو امید کی کرن ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’قوم کے پاس یہ آخری موقع ہے کہ وہ حکمرانوں سے لوٹے ہوئے پیسوں کا حساب طلب کریں، اس کام کے لیے انہیں رائے ونڈ مارچ میں ضرور شرکت کرنی ہوگی‘‘۔
  • پنجاب میں بڑی دہشت گردی کا خطرہ حساس اداروں کا مراسلہ جاری

    پنجاب میں بڑی دہشت گردی کا خطرہ حساس اداروں کا مراسلہ جاری

    لاہور: پنجاب میں ممکنہ دہشت گردوں کے حملوں کا خطروں کے پیش نظر حساس اداروں نے پنجاب حکومت کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے پنجاب حکومت کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا ہے کہ تحریک طالبان منصور اور تحریک طالبان سجنا گروپ کی جانب سے 17 دہشت گرد پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھیجے گئے ہیں، جو پنجاب کے تعلیمی اداروں اسپتالوں اور بازاروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان منصور گروپ کے 6 اور تحریک طالبان سجنا گروپ کے 11 خودکش ببمار پنجاب کے مختلف علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں، جو خاص طور پر لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں تعلیمی اداروں، اسپتالوں، مارکیٹوں، پارکوں اور دیگر عوامی مقامات پر دہشت گردی کرنے کی حکمت عملی بنارہے ہیں۔

    حساس ادارے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ خط میں آگاہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کا اہم نشانہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی اور نشتر میڈیکل کالج ہوسکتے ہیں۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے تعلیمی اداروں کے سربراہان کو ممکنہ حملوں کے خطرے سے آگاہ کردیا ہے اور انتظامیہ کو حملوں کی روک تھام کے لیے ہر سطح پر فول پروف سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

    قبل ازیں حساس ادارے نے وفاقی حکومت کو افغانستان سے پاکستان دہشت گردوں کے حوالے سے آگاہ کردیا تھا، جن میں سے دودہشت گرد خیبرپختونخواہ کے علاقے شبقدر اور مردان میں حملہ کر چکے ہیں جبکہ دیگر دہشت گرد بالخصوص پنجاب کے بڑے شہروں میں حملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

     

  • بھارتی گجرات میں دہشت گردی کا خطرہ، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    بھارتی گجرات میں دہشت گردی کا خطرہ، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    گجرات : بھارتی ریاست گجرات میں دس دہشت گردوں کے داخل ہونے کی اطلاع پر ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نریندرا مودی کی آبائی ریاست گجرات میں بڑے پیمانے پر دہشتگردی کے خطرے کی اطلاع ملی ہے.

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دس دہشت گردوں کے داخل ہونے کی اطلاع پاکستان کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ناصرجنجوعہ نے اپنے بھارتی ہم منصب کو دی تھی۔

    پاکستانی انٹلیجنس کی معلومات کے بعد گجرات میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ اور اہم عمارتوں کی سخت نگرانی کی جارہی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کے اضافی دستے بھی ریاست میں بھیج دیئے گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گجرات میں داخل ہونے والے دہشت گرد اہم مقامات کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

     

  • کراچی میں بھی دہشت گردی کا خطرہ، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    کراچی میں بھی دہشت گردی کا خطرہ، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    کراچی: چارسدہ کی باچاخان یونیورسٹی کے بعد دہشت گرد کراچی کوبھی نشانہ بناسکتےہیں۔ سیکورٹی انتہائی سخت کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔

    ذرائع کےمطابق کراچی میں دہشت گردی کے خدشات پر تعلیمی اداروں اوردوسرے اہم مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔

    حساس اداروں کے مطابق فورسز اور اقلیتوں کے زیر انتظام چلنے والے تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کےمطابق حساس تنصیبات ،سیکیورٹی فورسز کے دفاتر، رینجرز اور پولیس ہیڈکوارٹرز، وزیراعلیٰ ہاؤس، سندھ اسمبلی، گورنر ہاؤس، فائیو اسٹار ہوٹل، اور دیگر حساس مقامات کی سیکیورٹی سخت کردی گئی۔

    آئی جی سندھ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

  • پنجاب اسمبلی میں دہشت گردی کا خطرہ،سیکیورٹی الرٹ جاری

    پنجاب اسمبلی میں دہشت گردی کا خطرہ،سیکیورٹی الرٹ جاری

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں دہشت گردی کے خطرے کے پیشِ نظرسیکیورٹی الرٹ جاری کردیا گیا ہے، ارکان اسمبلی اور کارڈ ہولڈرز کے سوا کسی بھی شص کا اسمبلی حدود میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔

    کوئٹہ میں گذشتہ روز ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کے بعد سیکیورٹی اداروں کی جانب سے الرٹ جاری کرنے کے بعد پنجاب اسمبلی کے احاطے اور اطراف میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ تمام غیر ضروری پول اور رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔

    اسپیکر پنجاب اسبملی کی جانب سے جاری کئے گئے کارڈ کے علاوہ کسی کو بھی پنجاب اسمبلی اوراس سے ملحقہ سڑکوں پر داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    کوپر روڈ کالج کے قریب ڈیوٹی فری شاپ کے پاس جبکہ ایوان اقبال کے قریب پنجاب اسمبلی جانے والے تمام راستے عام ٹریفک کے لیے بند کردیئے گئے ہیں جبکہ اسمبلی کے اطراف عمارتوں پرماہر نشانہ باز تعینات کردیئے گئے ہیں۔