Tag: دہشت گردی کی دفعات

  • ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کیخلاف کراچی میں مقدمہ درج

    ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کیخلاف کراچی میں مقدمہ درج

    کراچی : ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کیخلاف کراچی کے ایک تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا، ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کیخلاف کراچی میں جو مقدمہ درج کیا گیا ہے اس میں ملزمہ کو دہشت گرد تنظیموں کی سہولت کار ظاہر کیا گیا ہے۔

    مذکورہ مقدمے میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کیخلاف لوگوں کو اشتعال دلانے اور ورغلانے سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پولیس کے مطابق مقدمہ ملیر کے رہائشی ایک شخص نے تھانہ قائد آباد میں درج کرایا، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ماہ رنگ بلوچ بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ورغلا رہی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اشتعال دلانے سمیت دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے، ملزمہ جلوسوں اور ریلیوں کی آڑ میں دہشت گردوں کی نقل حرکت کراتی ہے۔

    مقدمے کے متن سے متعلق پولیس نے بتایا کہ دہشت گرد حساس تنصیبات کی ریکی کرتے اور کارروائیاں کرتے ہیں۔

  • الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج : عمران خان کی مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کی درخواست

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیس میں دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کیلئے درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر دہشت گردی کے کیس میں پراسیکیوٹر انسداد دہشتگردی عدالت کو درخواست دے دی۔

    عمران خان نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ مقدمے میں سے دہشت گردی کی دفعات حذف کی جائیں،واقعات سامنے رکھ کر دیکھیں تو دہشت گردی کی دفعات مضحکہ خیز ہیں۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا درخواست میں کہنا تھا کہ دہشتگردی کی دفعات سپریم کورٹ کے 7رکنی بینچ کےفیصلےکی توہین ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ دہشت گردی قانون کاسیاسی مخالفین کودبانے،سیاسی مفادکیلئےہورہاہےجوتباہ کن ہے، دہشتگردی کی دفعات لگانےسے حکومت کی طرف سےغیر سنجیدگی کا اظہار بھی ہوتا ہے۔

    عمران خان نے استدعا کی مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کی جائیں۔

  • مرید عباس قتل کیس : دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی کے دلائل طلب

    مرید عباس قتل کیس : دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی کے دلائل طلب

    کراچی : اینکرمرید عباس قتل کیس میں عدالت نے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی سے موقف طلب کرلیا۔ فاضل جج نے کہا کہ کیس اے ٹی سی منتقل کرنے کا فیصلہ وکیل صفائی کو سن کر کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی وی اینکر مرید عباس سمیت دو افراد کے قتل کے کیس کی سماعت کراچی سٹی کورٹ میں ہوئی۔ فاضل جج نے مقدمےمیں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی کے دلائل طلب کرلیے۔

    اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ وکیل صفائی کا مؤقف سننے کے بعد کیس انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ہائی پروفائل کیس ہے چاہتے ہیں غلطی کی گنجائش نہ رہے اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔

    دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے پوچھا کہ کیس میں دہشت گردی کی دفعات کن وجوہات پر شامل کی گئیں، تو آئی او نے جواب دیا کہ ملزم نے شہر کے پوش علاقے میں دو افراد قتل کئے، جس سے معاشرے میں خوف وہراس پھیلا۔

    ملزم عاطف زمان پستول لہراتا رہا۔ تفتیشی افسر نے مقدمے کا مکمل ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ تمام اکائنٹس جن میں پیسہ جمع ہوتا تھا وہ ملزم عاطف زمان کے ہی تھے۔

    پولیس نے فنانشل کرائم کی چھان بین نہیں کی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو سننے کے بعد وکلاء صفائی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • عمران فاروق قتل کیس: دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا فیصلہ محفوظ

    عمران فاروق قتل کیس: دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے مقتول رہنماء عمران فاروق قتل کیس کی سماعت میں مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جبکہ ایف آئی اے نے لندن میں مقیم محمد انور اور افتخار حسین کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کے دوران گرفتار ملزمان محسن علی، خالد شمیم اور معظم علی کے وکلا نے مقدمے میں سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے حوالے سے دلائل مکمل کیے۔

    ملزمان کے وکلا نے دلائل میں کہا کہ عمران فاروق کا قتل لندن میں ہوا جبکہ اس مقدمے کی پاکستان میں اس مقدمے کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی تاہم 5 سال بعد سیاسی معاملات کے باعث مقدمے کا اندراج کیا گیا۔

    پڑھیں: ’’ عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار ‘‘

    ملزم معظم علی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ جہاں عمران فاروق کو قتل کیا گیا وہاں کوئی دہشت گردی کی واردات نہیں کی گئی تاہم بے نظیر کا قتل جو دہشت گردی تھا اُس کے بعد پورے ملک میں خوف و ہراس پھیلا اور درجنوں انسانی جانیں بھی ضائع ہوئیں۔

    ملزمان کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 23 فروری تک معطل کردی اور ملزمان کو مزید جوڈیشل ریمانڈ پر روانہ کردیا۔

    مزید پڑھیں: ’’ عمران فاروق قتل کیس، محمد انور کے وارنٹ گرفتاری جاری ‘‘

    عمران فاروق قتل کیس میں نامزد لندن میں مقیم ایم کیو ایم رہنماؤں کی گرفتاری کے حوالے سے ایف آئی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے اُن کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تاہم دونوں کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔

    جج کے استفسار پر ایف آئی اے حکام نے کہا کہ وہ ایک دو روز میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لیے عدالت میں درخواست جمع کروائیں گے اور عدالت سے دائمی وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کریں گے۔