Tag: دہشت گردی

  • سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے: یوسف رضا گیلانی

    سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے: یوسف رضا گیلانی

    پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہورہا ہے، مذاکرات اگر ہورہے ہیں تو اچھی بات ہے۔

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اختلافات بھلا کر متحد ہونے کی صورت ہے، قومی معاملات پر سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے چاہیے، تحریک انصاف کو بھی آگے بڑھ کر مذاکرات کرنے چاہیے۔

     یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اس وقت مذاکرات کو لیڈ کرنا چاہیے، پی پی نے ہمیشہ مذاکرات کیے ہیں، چاہے وہ اپوزیشن میں ہو یا حکومت میں، جب ہم اپوزیشن میں تھے، ملک بدر تھے، ہم نے میاں نواز شریف سے بات چیت کی تھی۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹیم کے کپتان شہباز شریف ہیں، انہیں فیصلے کرنے چاہیے اور آگے بڑھنا چاہیے، میں اس وقت ملک اور اتحاد کی بات کررہا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی پی تقسیم کی سیاست نہیں کرتی ہے، مشکلات میں سب سیاسی جماعتوں کو اکٹھا ہو جانا چاہیے، وزیراعظم  کوئی فیصلہ اور بات کریں گے تو ان کا ساتھ دیں گے۔

  • ٹیلر سوئفٹ حملہ : خفیہ اداروں کو میسج ایپس تک رسائی دینے کا مطالبہ

    ٹیلر سوئفٹ حملہ : خفیہ اداروں کو میسج ایپس تک رسائی دینے کا مطالبہ

    ویانا میں امریکی نامور گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹس میں دہشت گردی کی واردات ناکام بنانے کے بعد خفیہ اداروں کو مزید اختیارات دینے کی بحث نے سر اٹھا لیا۔

    اس حوالے سے آسٹریا کے چانسلر کارل نیہامر نے کہا ہے کہ ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو میسجنگ ایپس پر پیغامات کی نگرانی کے لیے مزید اختیارات دیے جانے چاہئیں تاکہ انتہا پسندی کو روکا جا سکے۔

    ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹس پر حملے کی خبر نے آسٹریا میں میسجنگ پیغامات کی نگرانی پر سخت پابندیوں کے بارے میں دوبارہ بحث چھیڑ دی ہے، خاص طور پر جب ملک میں 29 ستمبر کو ہونے والے انتخابات کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    چانسلر کارل نیہامر نے جرمنی کے اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اداروں کو تکنیکی طور پر اپ گریڈ کرنا ضروری ہے تاکہ وہ دہشت گردوں اور منظم جرائم کے خلاف مقابلہ کر سکیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ ضروری ہوگیا ہے کہ واٹس ایپ، سگنل اور ٹیلی گرام جیسی میسنجر سروسز کو سیکیورٹی حکام کے لیے عدالتی نگرانی کے تحت ڈی کرپٹ کیا جاسکے تاکہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا جائے۔

    نیہامر نے بتایا کہ آسٹریا کو ایک غیرملکی انٹیلی جنس سروس سے سوئفٹ حملے کی منصوبہ بندی کے بارے میں اطلاع ملی تھی اور اس کیس میں اب تک کے اہم مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹیلر سوئفٹ کے تین کنسرٹ 8، 9 اور 10 اگست کو ویانا کے ارنسٹ ہیپل اسٹیڈیم میں شیڈول تھے، جس میں ہر روز تقریباً 65 ہزار افراد کی شرکت متوقع تھی۔

    ویانا کی سیکیورٹی حکام نے ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹس میں دہشتگردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کی تصدیق کی تھی جس کے بعد تینوں کنسرٹ منسوخ کردیے گئے تھے اور دہشت گردی منصوبے کے الزام میں 3 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، جیل میں قید قاتل پھر سے گرفتار

    ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، جیل میں قید قاتل پھر سے گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، سی ٹی ڈی نے جیل میں قید قاتلوں کو باہر نکال کر پھر سے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پچھلے سال نومبر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں شروع ہوئیں، اور ایک ہی جماعت کے کارکن مارے گئے، تاہم 2 ٹارگٹ کلرز خود کو اسٹریٹ کرمنلز ظاہر کر کے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوئے تھے اور جیل بھی چلے گئے۔

    اب ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ وارداتیں دراصل دہشت گردی کا شاخسانہ تھیں، جن میں اہلسنت والجماعت کے کارکنان کو ٹارگٹ کیا گیا تھا، نئے سرے سے تفتیش کے بعد 13 افراد کے قتل میں ملوث 2 ٹارگٹ کلرز وقار عباس اور حسین اکبر کو جیل سے باہر نکالا گیا اور ٹارگٹ کلنگ میں گرفتار کیا گیا۔

    ڈی آئی جی کے مطابق گرفتار ملزمان نے تیرہ افراد کو مارنے اور 14 کو زخمی کرنے کا اعتراف کیا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کے 24 سہولت کار اور 4 ٹارگٹ کلرز کا ایک گروپ ہے، جن کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اس گروپ کا ماسٹر مائنڈ حسین موسوی بیرون ملک مقیم ہے، حسین موسوی ٹارگٹ پوائنٹ، فنڈ اور سہولت کاری فراہم کرتا ہے، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم زینبیون سے ہے، جب کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، ملزمان سے ایک ریکی لسٹ بھی برآمد کی گئی ہے۔

    آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ جو وارداتیں کی گئیں تھیں ان میں بظاہر اسٹریٹ کرائم میں مزاحمت پر فائرنگ سے ہلاکتیں معلوم ہوتی تھیں، لیکن جب سی ٹی ڈی انٹیلیجنس نے وارداتوں کی جانچ کی تو انکشاف ہوا کہ ہدف ایک ہی جماعت کے کارکن تھے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں کو بیرون ملک مقیم ماسٹر مائنڈ حسین موسوی عرف مسلم چلاتا تھا، اور ٹیم کو ٹارگٹ کی تصویر اور دیگر معلومات فراہم کرتا ہے۔

  • شاپنگ مال میں دہشت گردی، چھ افراد ہلاک

    شاپنگ مال میں دہشت گردی، چھ افراد ہلاک

    سڈنی : آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ایک شاپنگ مال میں چاقو سے مسلح ملزم کے حملے میں چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ایک زخمی بچے کی حالت تشویشناک ہے۔

    عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق حملہ آور کو ایک پولیس افسر نے گولی مار کر موقع پر ہی ہلاک کر دیا، حملے میں ہلاک ہونے والے افراد میں پانچ خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔

    سڈنی کے ویسٹ فیلڈ بونڈائے جنکشن شاپنگ مال میں پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر انتھونی کوکے کا کہنا تھا کہ حملے کے مقام کے قریب ایک خاتون پولیس اہلکار موجود تھیں اور جب انھوں نے حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس نے ان پر وار کرنے کی کوشش کی۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق شاپنگ مال کی پانچویں منزل پر خاتون پولیس اہلکار نے اپنا دفاع کرتے ہوئے حملہ آور کو گولی ماری جس کے سبب وہ ہلاک ہوگیا۔

    سڈنی پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر پھنسے ہوئے ہزاروں شہریوں کو بحفاظت باہر نکال لیا ہے اور زخمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔زخمیوں میں سے ایک بچے کی حالت تشویشناک بیان کی جارہی ہے۔

    پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فی الحال شاپنگ مال کو بند کردیا گیا ہے اور لوگوں سے اس علاقہ سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

  • افغان سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے کے ثبوت منظر عام پر آگئے

    افغان سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے کے ثبوت منظر عام پر آگئے

    افغان طالبان کی دہشت گردوں کے ساتھ ملکر پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کی ویڈیو منظرِ عام پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے کے ثبوت منظر عام پر آگئے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تحریک طالبان افغانستان (ٹی ٹی اے) کس طرح پاکستان پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

    ویڈیو میں ٹی ٹی اے دہشت گرد یحییٰ ساتھیوں  کو حملوں کی ہدایت دے رہا ہے، ٹی ٹی اے کمانڈر دہشت گردوں کوبتا رہا ہے ہم پاکستان سے بدلہ لینے کیلئے تیار ہیں، دہشت گردوں کو بتایا گیا آپ کیساتھ 6 راکٹ چلانے والے، 6 معاونین ہوں گے۔

    ٹی ٹی اے کمانڈر یحییٰ نے کہا کہ 2 لیزر والے، 2 کے معاونین جبکہ ایک اسنائپر والا بھی ہو گا، یہ سب مجاہدین امیر المومنین شیخ عباداللہ کے احکامات پر تیار ہیں۔

    منظرِ عامر پر آنے والی ویڈیو میں خودکش بمبار کو بھی دیکھا جا سکتا ہے، ویڈیو میں دہشت گردوں کو پاکستان کیخلاف لڑنے پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق  ٹی ٹی اے پاک افغان سرحد سے سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے ساتھ ہی تحریک طالبان افغانستان دہشت گردوں کو پوری مدد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔

    پاکستان کئی بار کہہ چکا ہے کہ افغان حکومت دہشت گردوں کو اپنی سر زمین استعمال نہ کرنے دیں، دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کر کے پاکستان پر حملے کرتے رہے ہیں اور اب ویڈیو شواہد بھی آگئے۔

  • سرحد پار سے دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے: وزیراعظم

    سرحد پار سے دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے، ہماری سرحدیں دہشت گردی کیخلاف ریڈ لائن ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ماضی میں عظیم قربانیوں کے نتیجے میں دہشتگردی کا مکمل صفایا کردیا گیا تھا اور تقریباً 80 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا اس میں افواج پاکستان اور پولیس کے افسر سپاہی،بچوں نے قربانیاں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان میں دہشتگردی سر اٹھارہی ہے، بے پناہ وسائل خرچ کرنے کے بعد دہشتگردی کا واپس آنا کسی المیے سے کم نہیں ہے، سرحد پار سے دہشتگردی کو اب مزید برداشت نہیں کرسکتے، پاکستان کی سرحدیں دہشت گردی کیخلاف ریڈلائن ہیں، ہم ہمسایہ برادر ممالک کیساتھ امن کے ماحول میں رہنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ہمسایہ برادر ممالک سے ٹریڈ، تجارت بڑھانا چاہتے ہیں، ہمسایہ ملک کی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال ہوگی تو یہ ہر گز برداشت نہیں، برادرممالک آئیں بیٹھیں ملکر دہشت گردی کیخلاف لائحہ عمل تیار کریں، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سنجیدگی سے کام کرینگے تو اس سے بہتر کوئی قدم نہیں ہوگا امید ہے ہمسایہ ممالک کے ارباب اختیار میری مخلصانہ تجویز پر غور کریں گے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ہمیں آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کی ضرورت ہے قرض ملک کیلئے انتہائی نقصان دہ ہیں، معیشت پاؤں پر کھڑی کر کے ملک کو قرض سے نجات دلائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے کم سے کم قرض لیں اور آہستہ آہستہ قرض سےجان چھڑا لیں گے، ایس آئی ایف سی کے ذریعے ہم نے کافی کام کیا تھا، اب ہم نئے مینڈیٹ کے ساتھ ان منصوبوں پر کام کرینگے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے اگلے پروگرام کے لئے ان سے بات چیت شروع کرنی ہے، آئی ایم ایف چوری اور غبن کے پیسوں کو واپس لانے کی لاجک کو نہیں مان رہا، ماضی میں جو کچھ ہوا اس پر آئی ایم ایف ماننے کو تیار ہی نہیں ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ بھی ہمیں مجبوری کے تحت آئی ایم ایف سے ڈیل کرنا ہوگی، برادر اور دوست ممالک کے سفیروں سے ملاقات ہوئی ہے، میں نے عاجزی اور واضح انداز میں گزارش کی کہ اب آپ کیساتھ سرمایہ کاری کرینگے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 2400 ارب  روپے کے محصولات یا تو ٹربیونل کے پاس ہیں یا عدالتوں میں مقدمات ہیں، میں نے وزیر قانون سے کہا ہے ان ٹربیونلز سے میٹنگ کرکے جلداز جلد فیصلہ کریں۔

    وزیراعظم نے اجلاس میں یہ بھی کہا کہ چیف جسٹس کی خدمت میں التجا ہے کہ وہ ہائیکورٹ کوہدایت فرما دیں کہ ہائیکورٹس کیسز پر جلداز جلد فیصلہ کریں تاکہ پتا چلے کونسے محصولات سرکار کے خزانے میں آنے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجٹلائزیشن کا عمل شروع ہوجائے گا، قوم سے وعدہ ہے اس ذمہ داری کو نبھانے کیلئے دن رات محنت کرینگے، 2400 ارب محصولات کے سوا سالانہ مافیا اربوں، کھربوں کھائے جارہے ہیں، میری وزیر خزانہ، چیئرمین ایف بی آر سے گزارش ہے انکے خلاف فوری ایکشن لیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کے شاہانہ اخراجات کم کرنے کیلئے کمیٹی بنا چکا ہوں، کئی محکمے ایسے ہیں جن کی ضرورت نہیں ہے،18 ویں ترمیم کے بعد کئی محکمے صوبوں کے پاس چلے گئے، اخراجات میں جہاں جہاں کمی لائی جاسکتی ہے لائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی رپورٹ آجائے گی اس پر فوری عملدر آمد کریں گے، جن کے بڑے بڑے کاروبار چلتے ہیں، ان کا ایف بی آر میں کوئی ریکارڈ نہیں، ہمیں ایلیٹ کلچر کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کو ملکر اس ذمہ داری کو نبھانا ہوگا، وفاق اکیلا ان چیلنجز کو نہیں نبھا سکتا صوبوں کو ساتھ دینا ہوگا، پاکستان کو اقوام عالم میں ممتاز مقام دلانے پر سب نے ملکر کام کرنا ہوگا۔

  • کویت میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

    کویت میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

    کویت سٹی میں دہشت گردی کی بڑی سازش کو کامیابی سے ناکام بنادیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویتی وزارتِ داخلہ نے اس حوالے سے حملہ آوروں کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ 3عرب باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    کویتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گرفتار حملہ آوروں کا مسجد کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تھا جوکہ ناکام بنا دیا گیا ہے، دہشتگرد ماہ رجب میں ہونے والے میلاد کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال کویت میں 5 دہشتگردوں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا تھا جو 2015ء میں کویت سٹی کی مسجد میں حملے کے ذمے دار تھے۔

    دوسری جانب 4 حوثی رہنماؤں پر امریکا کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی لگا دی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پابندی کا شکار ہونے والے حوثی رہنماؤں کے امریکا میں اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔ جبکہ برطانیہ نے بھی 4 حوثی ارکان پر پابندیاں لگا دیں۔

    قاسم سلیمانی کی برسی پر دھماکے، امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا

    برطانیہ کی جانب سے جن حوثی رہنماؤں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں حوثی وزیر دفاع محمد ناصر، نیول فورس کمانڈر محمد فادل اور حوثی کوسٹل ڈیفنس چیف محمد علی القادری شامل ہیں۔

  • پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں افغانی دہشت گرد ملوث نکلے

    پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں افغانی دہشت گرد ملوث نکلے

    پشاور: محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے دہشتگردی اور بھتہ خوری میں ملوث افغان باشندوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔

    سی ٹی ڈی رپورٹ کے مطابق 2 سال میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث 92 گرفتار دہشتگرد افغان تھے جبکہ 2023 میں دہشتگردی کے 50 واقعات میں افغان باشندے ملوث رہے۔

    سی ٹی ڈی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022 میں ہونے والے دہشتگردی کے 19 واقعات میں بھی افغان باشندے ملوث تھے، اس کے علاوہ کے پی میں بھتہ خوری کے 14 واقعات میں افغانی ملوث رہے۔

    رپورٹ کے مطابق 2022 میں بھتہ خوری کے 6 کیسز میں افغان باشندے ملوث تھے، افغانستان سے تعلق رکھنے والے 10 دہشتگرد مختلف آپریشن میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

    سی ٹی ڈی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھتہ خوری میں ملوث 20 افغانیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

  • خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ

    خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ

    پشاور: خیبرپختونخوا میں رواں سال دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا جہاں مجموعی طور پر 2021 سے اب تک دہشتگردی کے 1327 واقعات پیش آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے رواں سال دہشتگردی کے واقعات پر اعدادو شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 2021 سے اب تک کے پی میں دہشتگردی واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    پولیس دستاویزات کے مطابق سال 2023 میں خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 1 ہزار 327 واقعات پیش آئیں جبکہ 2021 میں 260 اور گزشتہ سال 495 واقعات رپورٹ ہوئیں۔

    پولیس دستاویز میں بتایا گیا کہ رواں سال دہشت گردی کے 572 واقعات رونما ہوئیں، 2022 میں شمالی وزیرستان میں دہشتگردی کے 102 واقعات پیش آئیں۔

    دستاویزات کے مطابق گزشتہ سال ڈی آئی خان میں 56، پشاور میں47، باجوڑ میں 42 واقعات ہوئے، رواں سال دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات ڈی آئی خان میں 87 پیش آئی، اس سال شمالی وزیرستان میں79، خیبر میں 72، ٹانک میں 53 واقعات پیش آئیں۔

  • افغان حکومت کے قانونی دستاویزات رکھنے والا بھی دہشت گردی میں ملوث نکلا

    افغان حکومت کے قانونی دستاویزات رکھنے والا بھی دہشت گردی میں ملوث نکلا

    اسلام آباد: پاکستان میں موجود افغان حکومت کے قانونی دستاویزات رکھنے والا بھی دہشت گردی میں ملوث نکلا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں امن و امان خراب کرنے والا افغان شہری نکلا، بنوں  بکا خیل میں گزشتہ روز موٹر سائیکل بم دھماکے میں پھٹنے والا دہشت گرد رابن اللہ افغانستان کا شہری تھا۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تذکرے(افغانستان کا شناختی کارڈ) کی بنیاد پر پاکستان میں داخل ہوا، ہلاک دہشت گرد رابن اللہ کا تذکرہ نمبر 08916164 ہے۔

    تفصیلات سامنے آنے کے بعد اب یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کے  دہشت گرد کو قانونی دستاویز کیوں فراہم کیں؟ کیا پاکستان کو قانونی دستاویزات رکھنے والے افغانیوں کو بھی واپس بھیجنا پڑے گا؟

    دوسری جانب تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ افغان حکومت اپنے لیے ہی مشکلات پیدا کررہی ہے، اس سے پہلے بھی کئی دہشتگروں کی تصاویر افغان حکومت کے ساتھ شیئر کی گئی لیکن اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ بنوں کے علاقے بکا خیل میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑالیا تھا، خودکش بمبار موٹر سائیکل پر سوار ہو کر سیکیورٹی فورسز کے قافلے سے ٹکرا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 2 بے گناہ شہری شہید، 10 زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں میں 7 شہری اور 3 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔