Tag: دہشت گردی

  • اوڑی حملہ بھارت کا اپنا پلان تھا،خواجہ آصف

    اوڑی حملہ بھارت کا اپنا پلان تھا،خواجہ آصف

    اسلام آباد : وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی مرکز پر حملہ بھارت کا اپنا منصوبہ تھاجو اسے بہت مہنگا پڑے گا۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ بھارت گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث رہا ہے اور اوڑی حملہ بھی بھارت کا اپنا بنایا ہوا منصوبہ تھا۔

    وفاقی وزیر دفاع نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کی جس میں انہوں نے اوڑی حملے کو تناؤ بڑھانے کے ساتھ کشمیر کے موضوع سے دھیان ہٹانے کا ہتکنڈہ قرار دیا۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہندوستان ہر طرح سے پاکستان کے خلاف بات کررہا ہے، لیکن اس سب کے باوجود بھی کسی ملک نے اس کی تائید نہیں کی، جبکہ ہمارے مؤقف پر چین ساتھ کھڑا ہوا۔

    اُوڑی حملے کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت اب تک ایک بھی ثبوت پاکستان کے خلاف سامنے نہیں آیا جس سے یہ بات ثابت ہورہی ہے کہ یہ سب کچھ خود ہندوستان کا مرتب کردہ ایک منصوبہ تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے کہا  تھاکہ بھارت کی جانب سے اوڑی حملے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کی پرانی عادت ہے کہ ہر حملے کا الزام پاکستان پرلگاتا ہے۔

    مزید پڑھیں کشمیر کے بغیر بھارت سے بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں،وزیراعظم نواز شریف

    واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان پڑوسی ملک ہندوستان کے ساتھ امن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

     

  • امریکہ نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کی کاررائیوں کوتسلیم کرلیا

    امریکہ نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کی کاررائیوں کوتسلیم کرلیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خا رجہ کےترجمان مارک ٹونر کا کہنا ہے کہ پاکستان د ہشت گردی کے خلاف سنجیدہ اور موثر کارروائیاں کررہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان
    دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ کارروائیاں کررہاہےاور اس کے خاتمے میں کامیابیاں بھی حاصل کررہا ہے۔

    مارک ٹونر نے کہا کہ امریکہ کی توجہ انسدادِدہشت گردی کےلیے پاکستان کی صلاحیتیں بڑھانے پرمرکوزہے تاہم پاکستان کو تمام دہشت گرد گروہوں کےخلاف بلاتفریق کارروائی کرناہوگی ۔

    پاک بھارت سوال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دونوں ملکوں کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے بخوبی آگاہ ہے اور تعلقات معمول پر لانے کےلیے دونوں ملکوں کو مذاکرات کی میز پر ہی آنا ہوگا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے مزیدکہا کہ پاک روس یا امریکہ بھارت فوجی مشقیں جوابی کارروائی یاکسی گریٹ گیم کاحصہ نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ ایک بار پھر امریکہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ان گروپوں کے خلاف بھی کارروائی کرے جو اس کےپڑوسی ممالک کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

  • دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کاکردارقابل تعریف ہے،رچرڈ اولسن

    دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کاکردارقابل تعریف ہے،رچرڈ اولسن

    واشنگٹن : پاکستان اور افغانستان کےلیے امریکہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ او لسن کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کےخلاف پاکستان کا کردار قابل ستا ئش ہے لیکن مزیداقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور کے سامنے اپنے بیان میں رچرڈ اولسن نے کہا پاکستان دہشت گردوں کےخلاف موثرکارروائیاں کررہا ہے لیکن اسے دہشت گردوں کےخلاف بلاامتیاز کارروائیاں کرنا ہوگی۔

    یہ بیان امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے سامنے افغانستان پر ہونے والی ایک بحث کے دوران سامنے آیا۔

    مزید پڑھیں:پاکستان دہشتگرد گروپوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرے، مارک ٹونر

    سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور میں بحث کے دوران کچھ سینیٹروں کی رائے تھی کہ پاکستان قابل اعتماد شراکت دار نہیں ہے اور حقانی نیٹ ورک کا ساتھ دے کر افغانستان میں امریکہ کے خلاف کام کر رہا ہے۔

    رچرڈ اولسن کااس کے جواب میں کہنا تھا کہ اگر پاکستان ان تنظیموں کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو اس سے خطے میں استحکام قائم ہو گا اور ہمسایہ ملکوں اور امریکہ کے ساتھ اس کے تعلقات بہتر ہوں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ مہینوں میں امریکی کانگریس میں پاکستان کے خلاف تلخی بڑھی ہے اور اس كا اثر ایف 16 طیاروں کی فروخت اور 30 کروڑ ڈالر کی امداد پر لگائی گئی پابندی کی صورت میں بھی سامنے آیا ہے۔

    مزید پڑھیں:‌پاکستان افغان جنگ کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دے گا،ملیحہ لودھی

    یاد رہےکہ بدھ کو اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی سفیر مليحہ لودھی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دنیا کو یہ توقع نہیں کرنی چاہیے کہ پاکستان افغانستان کی جنگ لڑے گا۔

    واضح رہے کہ رچرڈ اولسن نے دہشت گردی کوجڑ سے اکھاڑپھیکنے کے حوالے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان کا بھی خیرمقدم کیا۔

  • سیکورٹی ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے،راناثناءاللہ

    سیکورٹی ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے،راناثناءاللہ

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت،قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جس میں ہمیں اہم کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے ملک سے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کا کام شروع کردیا اور اس سلسلے میں شمالی اور جنوبی وزیرستان سے دہشت گردوں کا صفایا کیا جا چکا ہے.

    انہوں نے کوئٹہ میں وکلاء پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لازوال قربانیاں دی ہیں.

    صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھاکہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور فرانس اور دیگر ممالک میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات سب کے سامنے ہیں.

    رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ملک سے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے اوراسی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے.

    انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب بھر میں کیے جانے والے مختلف آپریشنز میں اب تک 200 کے لگ بھگ ملزمان گرفتار بھی کیے جا چکے ہیں.

  • کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات

    بلوچستان کا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ہمیشہ سے ہی دہشت گردوں کے نشانے پر رہا ہے۔ کوئٹہ میں ہونے والے مختلف حملوں اور دھماکوں میں بے شمار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں عام شہری، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور ہر شعبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکہ، 70 افراد جاں بحق *

    چار جولائی 2003 کو نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں 53 افراد جاں بحق ہوئے۔

    سترہ فروری 2007 کو ضلعی عدالت کے احاطے میں خودکش دھماکہ ہوا جس میں ایک سینئر سول جج سمیت 17 لوگ جاں بحق ہوگئے۔

    تیرہ دسمبر 2007 کو ایک آرمی چیک پوسٹ کے قریب 2 خودکش بمباروں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعہ میں 3 فوجی اہلکاروں سمیت 7 لوگ جاں بحق ہوگئے۔

    سولہ اپریل 2010 کو کوئٹہ کے سول اسپتال کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 11 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے۔

    تین ستمبر 2010 کو کوئٹہ کے میزان چوک پر یوم القدس کی ریلی پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں 55 افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہوگئے۔

    نو ستمبر 2010 کو بلوچستان کے وزیر خزانہ میر عاصم کرد کی رہائشگاہ پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں 5 افراد جاں بحق ہوئے۔ صوبائی وزیر خوش قسمتی سے بچ گئے۔

    سات دسمبر 2010 کو سریاب روڈ پر بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔

    سات اپریل 2011 کو کوئٹہ میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن وزیر نثار خان کی رہائشگاہ پر حملہ کیا گیا جس میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا۔

    سات ستمبر 2011 کو ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر فرخ شہزاد کی رہائشگاہ پر 2 خودکش حملے کیے گئے جس میں 26 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تیس دسمبر 2011 کو قبائلی سردار شفیق مینگل کی رہائشگاہ کے قریب خودکش دھماکہ کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوئے۔

    اٹھائیس جون 2012 کو ہزار گنجی کے علاقہ میں ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر دہشت گردانہ حملہ کیا گیا جس میں 2 پولیس اہلکاروں اور ایک خاتون سمیت 14 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اٹھارہ اگست 2012 کو قمبرانی روڈ پر کار بم دھماکے میں 5 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    دس جنوری 2013 کو علمدار روڈ پر 2 خودکش دھماکے کیے گئے جس میں 105 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بارہ مئی 2013 کو بلوچستان کے آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا زرغون روڈ پر قاتلانہ حملے میں بال بال بچے۔ واقعہ میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    سولہ جون 2013 کو سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی بس کو نشانہ بنایا گیا جس میں 14 طالبات، 4 نرسز، کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر اور 3 ایف سی اہلکاروں سمیت 24 افراد جاں بحق ہوئے۔ اسی روز ایک اور دھماکہ کوئٹہ کے بولان میڈیکل کالج اسپتال میں بھی ہوا۔

    تیس جون 2013 کو ہزارہ ٹاؤن کی ایک امام بارگاہ کے قریب دھماکے میں 28 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    آٹھ اگست 2013 کو پولیس لائنز کوئٹہ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 21 پولیس اہلکاروں سمیت 39 افراد جاں بحق ہوئے۔ یہ دھماکہ ایک نماز جنازہ کے دوران کیا گیا۔

    تئیس اکتوبر 2014 کو جمیعت علمائے اسلام ف کے صدر مولانا فضل الرحمٰن کو نشانہ بناتے ہوئے خودکش دھماکہ کیا گیا جس میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 22 افراد زخمی ہوگئے۔

    تیرہ جنوری 2016 کو کوئٹہ کے سیٹلائٹ ٹاؤن میں ایک سرکاری طبی سینٹر کے قریب خودکش دھماکے میں 13 پولیس اہلکاروں اور ایک ایف سی اہلکار سمیت 16 افراد جاں بحق ہوئے۔

    چھ فروری 2016 کو ملتان چوک پر خودکش دھماکے میں 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق ہوئے۔

    آٹھ اگست 2016 کو کوئٹہ کے سول اسپتال میں دھماکہ کیا گیا جس میں اب تک 70 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • سنگاپور: دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی پر 4 بنگلہ دیشی گرفتار

    سنگاپور: دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی پر 4 بنگلہ دیشی گرفتار

    سنگاپور: سنگاپور میں 4 بنگلہ دیشی شہریوں کو دہشت گرد کارروائی کی منصوبہ بندی کے جرم میں 2 سے 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    حکام کے مطابق یہ لوگ بنگلہ دیش میں دہشت گردانہ کارروائی کے لیے رقم جمع کر رہے تھے۔ گروہ کے سربراہ 31 سالہ رحمٰن میزانور کو پانچ سال، 2 ارکان کو ڈھائی جبکہ چوتھے کارکن کو 2 سال کی سزا سنائی گئی۔

    عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق اس گروہ نے دہشت گردی کی کارروائی کے لیے ڈیڑھ لاکھ کے قریب سنگاپورین ڈالر جمع کیے۔

    جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنا اور دہشت گردی کی حمایت کرنا بھی قابل سزا جرم ہے۔ اس جرم میں سزا اس لیے ضروری ہے تاکہ دوسروں کو سبق حاصل ہو۔

    ڈھاکہ میں ریستوران پر حملہ، 20 غیر ملکی ہلاک *

    سنگاپور میں کچھ عرصہ قبل ہی نئے انسداد دہشت گردی قوانین کا اطلاق ہوچکا ہے جس کے بعد یہ دہشت گردی کے خلاف پہلی کارروائی ہے۔

    سنگاپور کی وزارت داخلہ کے مطابق ملزمان کے پاس سے برآمد ہونے والے سامان میں بم بنانے اور مختلف ہتھیار چلانے کے طریقوں پر مشتمل کتابچے اور بنگلہ دیشی سرکاری و عسکری حکام کی فہرست شامل تھی جنہیں نشانہ بنایا جانا تھا۔

    اس سے قبل 2015 کے آخر میں سنگاپور میں ایک ایسے ہی بنگلہ دیشی گروہ کو گرفتار کیا گیا تھا جو بنگلہ دیش میں مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ان تمام لوگوں کو سنگاپور سے بے دخل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سنگاپور میں تعمیراتی شعبہ میں بے شمار غیر ملکی افراد کام کر رہے ہیں جن میں بنگلہ دیشیوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

  • بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا ناکام، بنگلہ دیش کی پاکستان پر الزام تراشی کی تردید

    بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا ناکام، بنگلہ دیش کی پاکستان پر الزام تراشی کی تردید

    اسلام آباد: بنگلہ دیش میں دہشت گردی کے واقعہ میں پاکستان کو ملوث کرنے کی بھارتی میڈیا کی کوشش ناکام ہوگئی۔ بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے مشیر نے خود سے منسوب بیان سے لاتعلقی ظاہر کر دی۔

    بھارتی میڈیا کو پھر منہ کی کھانا پڑی۔ بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے مشیر پروفیسر گوہر رضوی سے منسوب بیان کے ذریعہ دہشت گردی کے حالیہ واقعہ میں پاکستان کو ذمہ دار ٹہرانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔

    بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے مشیر گوہر رضوی نے بھارتی میڈیا میں منسوب بیان کی تردید کردی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گوہر رضوی نے تصدیق کی کہ انہوں نے کوئی بیان نہیں دیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گوہر رضوی نے پاکستانی ہائی کمشنر کو اپنے بیان کے حوالے سے حکومت پاکستان کو وضاحت پہنچانے کے لیے بھی کہا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کسی قسم کی کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کی رپورٹ کو بروقت جھٹلانے پر پروفیسر گوہر رضوی کے ردعمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ڈھاکہ بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے پر پاکستان نے بنگلہ دیشی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا تھا۔ اس حملے میں پاکستان کو منسوب کرنا بھارتی میڈیا کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔ بھارتی میڈیا نے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز رپورٹنگ کی۔

    واضح رہے کہ 2 دن قبل بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ میں شدت پسندوں نے ایک کیفے پر حملہ کرکے اندر موجود غیر ملکیوں اور کیفے کے عملہ کو یرغمال بنا لیا تھا۔ شدت پسندوں نے 20 غیر ملکیوں کو قتل کردیا تھا۔ حملہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی تھی۔

  • کوئٹہ میں فائرنگ سے لاء کالج کے پرنسپل ہلاک ہوگئے

    کوئٹہ میں فائرنگ سے لاء کالج کے پرنسپل ہلاک ہوگئے

    کوئٹہ: آج علی الصبح نامعلوم افراد کی فائرنگ سے گھر سے کالج جانے والے لاء سکے پرنسپل امان اللہ فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح یونیورسٹی لا ء کالج کے پرنسپل بیرسٹر امان اللہ خان اپنے گھر سے کالج کے لیے نکلے تو کلی ترخہ کے مقاا پر ان کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد نے شدید زخمی ہوگئے تھے،جنہیں فوری طبی امداد دینے کے لیے قریبی سول ہسپتال منتقل کردیا تھا،جہاں اُن کی جان بچانے کی کوششیں کی گئی مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔

    سول ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق مقتول پرنسپل کو 12 گولیاں لگی تھیں،انہیں ہر ممکن طبی امداد دی گئی تاہم خون کے ذیادہ بہہ جانے کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکے۔

    پولیس کے مطابق لاش کا پوسٹ مارٹم جاری ہے،جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر لیے ہیں،تاہم ابھی قتل کی وجوہات کا تعین کرنا ممکن نہیں،پولیس کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد تحقیقات کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا،اور ملزمان کو کیفردار تک پہنچایا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کاپرنسپل لاء کالج کےقتل پردلی رنج وغم کااظہار کیا ہے،انہوں نے پرنسپل کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔

  • گوادر اور چاہ بہار حریف نہیں دوست بندرگاہیں ہوں گی، ایرانی سفیر

    گوادر اور چاہ بہار حریف نہیں دوست بندرگاہیں ہوں گی، ایرانی سفیر

    تہران: اسلام آباد میں ایرانی سفیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوادر اور چاہ بہار حریف نہیں دوست بندرگاہیں ہوں گی، ایران اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا.

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سفیر کااسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملا منصور سے متعلق خبر آئی کہ وہ ایران سے پاکستان آیا،ایران دہشت گردوں کے خلاف کسی قسم کی تمیز نہیں رکھتا،اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے.

    ایرانی سفیر مہدی ہنردوست کا کہنا تھا کہ ایران نے خود طویل عرصت تک غیر منصفانہ پابندیوں کا سامنا کیا،اُن کا کہنا تھا کہ گوادر اور چاہ بہار دونوں اہمیت کے حامل منصوبے ہیں.

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ چاہ بہار کو کسی منصوبے کے مد مقابل شروع نہیں کیا گیا،انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کا آزمایا ہوا دوست ہے.

    یاد رہے اس سے قبل مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ چینی سی پیک منصوبہ علاقائی منسلکی کا ایک اہم ذریعہ ہے.

    واضح رہے کہ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ علم نہیں کہ ایرانی حکام ملا اختر منصور کی بطور ولی محمد ایران میں موجودگی سے واقف تھے یا نہیں تھے.

  • بھارت میں عدم برداشت خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے: رپورٹ

    بھارت میں عدم برداشت خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے: رپورٹ

    نئی دہلی :  امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی سالانہ رپورٹ برائے  2015کی تفصیلی رپورٹ شائع ہوگئی ہے جس میں بھارت میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہاء پسندی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی سالانہ رپورٹ میں  بتایا گیا ہے  کہ بھارت میں مذہبی رواداری کی صورتحال گزشتہ سالوں کی نسب بدتر ہوئی ہے، 2015 میں ایسے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    رپورٹ میں انڈین گورنمنٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے مذہبی رہنماوں کے  نفرت آمیز بیانات پر پابندی عائد کی جائے۔

    امریکہ کی جانب سے بھارت کو واضح کیا گیا ہے کہ اس قسم کے واقعات پر شدید تحفظات ہیں اور خواہش ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت جلد ازجلد اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے موثر حکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے ان پر قابو پا لے گا۔

    واضح رہے یہ رپورٹ اس وقت شائع ہوئی ہے کہ جب بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی کو آئندہ ماہ امریکہ میں جوائنٹ سیشن سے خطاب کرنا ہے ۔

    مذہبی شدت پسندی کے واقعات میں بھارت میں بسنے والی اقلیتوں بالخصوص مسلم، عیسائیوں، سکھوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ اقلیتوں پر بھارتی شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مسلسل حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ بی جے پی کے قائدین اور کارکنان انتہا ء پسند ہندو جماعتوں کو مکمل سرپرستی فراہم کرتے ہیں۔

    سیاسی پشت پناہی کے سبب پولیس اور عدلیہ اقلتیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہیں ۔ واضح رہے یو ایس سی آئی آر ایف نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ چند ماہ سے بھارت کی جانب سے ان کے ممبران ک ویزہ جاری نہیں کیاجارہا تھا۔