Tag: دہشت گردی

  • افغانستان سے متعلق وزیر خارجہ کے ریمارکس پر دفتر خارجہ کی وضاحت

    افغانستان سے متعلق وزیر خارجہ کے ریمارکس پر دفتر خارجہ کی وضاحت

    اسلام آباد: افغانستان سے دہشت گردی کے خطرے سے متعلق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ریمارکس پر ترجمان دفتر خارجہ نے وضاحت دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے دہشت گردی کے خطرے سے متعلق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ریمارکس پر ترجمان دفتر خارجہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ کے ریمارکس نہ تو نئے ہیں اور نہ ہی غیر معمولی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ملکی یا غیر ملکی تمام خطرات سے اپنے دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے، افغان سرزمین دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے لانچنگ پیڈ نہ بنے۔

    افغان حکام نے کچھ نہ کیا تو افغانستان کے اندر کارروائی پر غور ہوسکتا ہے، بلاول

    ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ نے واضح طور پر افغانستان کے ساتھ بات چیت کی پالیسی کا اعادہ کیا، افغانستان بھی پاکستان سمیت عالمی برادری کے ساتھ اپنے وعدوں کی پاسداری کرے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے کی پاکستان کی خواہش پر زور دیا ہے۔

  • ڈی جی خان میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنادیا گیا

    ڈی جی خان میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنادیا گیا

    جنوبی پنجاب کے ضلع ڈی جی خان میں سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کا منصونہ ناکام بناتے ہوئے دو دوہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق تونسہ شریف کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی پر خفیہ آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا، گرفتار دہشت گردوں کی شناخت میزان غازی اور میر احمد کے نام سے ہوئی، دونوں دہشت گردوں کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سوات میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 2 دہشت گرد ہلاک

    حکام سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشت گردوں سے ہینڈ گرینیڈ،اسلحہ وبارود برآمد ہوا ہے، گرفتار دہشت گرد ڈی جی خان میں دہشت گردی کا منصوبہ بناچکے تھے، گرفتار دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے، نیٹ ورک میں شامل دیگردہشت گردوں کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ سی ٹی ڈی دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے مختلف شہروں میں ٹارگٹڈ آپریشن کرتی رہتی ہے، رواں ماہ کوہاٹ پولیس نے تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے مرئی چیک پوسٹ کے قریب کارروائی کرتے ہوئے 5 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں گولہ بارود اور اسلحہ برآمد کیا گیا تھا۔

  • کراچی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی ناکام

    کراچی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی ناکام

    کراچی: پولیس نے سائٹ سپر ہائی وے پر ٹارگٹڈ آپریشن کرتے ہوئے 2 کلاشکوف، 4 دستی بم ، بھاری مقداد میں گولیاں ،ہینڈ گرنیڈ اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپرہائی وے پر دہشت گردی کی مبینہ منصوبہ بندی ناکام بنادی گئی۔

    پولیس نے سائٹ سپر ہائی وے دھنی بخش گوٹھ میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 2 کلاشکوف، 4 دستی بم برآمد کرلئے۔

    آپریشن میں بھاری مقداد میں گولیاں ،ہینڈ گرنیڈ اسلحہ اور گولیاں خالی پلاٹ سے برآمد ہوئیں۔

    ایس ایس پی ایسٹ زبیرنذیر شیخ نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 8 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا اور دستی بم کو ناکارہ بنانے کیلئے بم ڈسپوزل ٹیم طلب کرلی ہے۔

    آپریشن ڈی ایس پی سہراب گوٹھ چوہدری سہیل فیض کی سربراہی میں کیا گیا، آپریشن میں ایس ایچ او سائٹ سپر ہائی وے بھی شریک تھی۔

    ایس ایس پی ایسٹ زبیر شیخ کے مطابق کومبنگ آپریشن میں آرآر ایف کی نفری بھی شریک تھی ،اسلحہ کو تحویل میں لیکر فارنزک کیلئے بھیجا جارہا ہے۔

    زبیر شیخ کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر اسلحہ بارود کسی دہشت گردی کی نیت سے چھپایا گیا تھا، اسلحہ کہاں سے آیا، تفتیش جاری ہے۔

  • صوابی میں دہشت گردی کی کوشش ناکام، دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر صوابی میں پولیس نے دہشت گردی کی کوشش ناکام بنا دی، دہشت گردوں نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کی اور بعد ازاں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوابی کے علاقے ہنڈ میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کی، بعد ازاں دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایک دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج سہ پہر صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی مسجد میں دوران نماز دھماکا ہوا ہے جس میں متعدد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

    دھماکے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ شہر بھر میں سیکیورٹی کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

  • دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف سندھ رینجرز کی سینکڑوں کارروائیاں

    دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف سندھ رینجرز کی سینکڑوں کارروائیاں

    کراچی: سال 2022 کے دوران سندھ رینجرز نے پورے صوبے میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف ہزاروں کارروائیاں کیں جن میں سینکڑوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے سال 2022 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز امن و امان کے حصول اور دہشت گردی کے خلاف سال بھر متحرک رہی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فرائض کی انجام دہی کے دوران رینجرز کے 2 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق رینجرز نے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف 269 آپریشنز کیے، مختلف کارروائیوں میں 65 ہائی پروفائل ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    گرفتار ملزمان میں تحریک طالبان پاکستان، لیاری گینگ وار اور ایم کیو ایم لندن کے دہشت گرد شامل ہیں، ہائی پروفائل گرفتار دہشت گردوں میں لیاری گینگ وار کا نثار ملا، ایم کیو ایم لندن کا شاکر ڈھیلا اور کاشف جبکہ انتہائی مطلوب بھتہ خور سمیر شیخ، حاجی اور سعود کباڑیا کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    سال بھر میں سندھ رینجرز نے دہشت گردی کے خلاف 181 آپریشنز میں 60 دہشت گردوں کو گرفتار کیا، ٹارگٹ کلنگ کے خلاف 10 آپریشنز میں 6 ٹارگٹ کلرز اور اغوا برائے تاوان کے خلاف 30 آپریشنز میں 40 اغوا کاروں کو گرفتار کیا۔

    ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف 506 آپریشنز میں 725 ڈکیتوں، منشیات فروشی کے خلاف 659 آپریشنز میں 738منشیات فروش اور دیگر جرائم کے خلاف 11 سو 9 آپریشنز میں 2 ہزار 748 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    علاوہ ازیں رینجرز کی جانب سے مختلف نوعیت کی 13 سو 7 شکایات کا بھی ازالہ کیا گیا جن پر کارروائی کرتے ہوئے 17 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ سال 2022 کے دوران 14 روسی ساختہ راکٹس سمیت متعدد ہتھیار برآمد کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ رینجرز نے غیر قانونی طور پر مقیم عناصر کے خلاف آپریشنز میں بھی 17 سو 19 افراد کو گرفتار کیا جن میں سے 1 ہزار 56 کو پولیس کے حوالے اور 663 کو بلوچستان حکومت کے حوالے کیا گیا۔

    سندھ رینجرز نے اس کے علاوہ سیلاب کے دوران سیلاب متاثرین کے لیے بھی بھرپور کردار ادا کیا اور متاثرین کے لیے بھاری مالیت کی خوراک، کمبل، کپڑے اور دیگر اشیا تقسیم کی۔

  • سال 2022: پشاور میں دہشت گردی کے 32 واقعات رپورٹ

    پشاور: سال 2022 میں پشاور میں ایک خودکش دھماکہ اور 32 دہشت گردی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بم ڈسپوزل یونٹ خیبرپختونخوا نے سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق کے پی میں رواں سال7 خودکش جیکٹ، 465 بم ناکارہ بنائے ہیں۔

    بی ڈی یو کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022 میں پشاور میں ایک خودکش دھماکہ اور 32 دہشت گردی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 134 بم دھماکوں کے بعد بارودی مواد کی ساخت کی تفتیش کی، رواں سال 249 دستی بم اور 180 راکٹ ناکارہ بنائے گئے۔

    بم ڈسپوزل یونٹ نےصوبے میں 180 راکٹ ناکارہ بنائے جبکہ پشاور میں 36، دیگر اضلاع میں 122دستی بم ناکارہ بنا ئے۔

    بم ڈسپوزل یونٹ خیبرپختونخوا نے سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ دہشت گردی،تخریب کاری کےسب سےزیادہ واقعات کوہاٹ اورپشاور میں ہوئے ہیں۔

  • دہشت گردی کی مالی معاونت: جنوبی افریقہ سے معلومات کے تبادلے کا معاہدہ

    دہشت گردی کی مالی معاونت: جنوبی افریقہ سے معلومات کے تبادلے کا معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان نے منی لانڈرنگ سے متعلق جنوبی افریقہ سے ایم او یو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایم او یو کے تحت منی لانڈرنگ کیسوں سے متعلق فنانشل انٹیلی جنس کا تبادلہ ہوگا جبکہ دہشت گردی کی فنانسنگ کے حوالے سے بھی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد بھی پاکستان کے اقدامات جاری ہیں، پاکستان نے منی لانڈرنگ سے متعلق جنوبی افریقہ سے ایم او یو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے معلومات کا تبادلہ بھی ایم او یو کا حصہ ہے، کابینہ نے جنوبی افریقہ کے ساتھ ایم او یو کی منظوری دے دی۔

    فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور فنانشل انٹیلی جنس سنٹر ایم او یو پر دستخط کریں گے، ایم او یو کے تحت منی لانڈرنگ کیسوں سے متعلق فنانشل انٹیلی جنس کا تبادلہ ہوگا جبکہ دہشت گردی کی فنانسنگ کے حوالے سے بھی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزارت قانون و انصاف سے ایم او یو کے مسودے کی توثیق لی جاچکی ہے جبکہ وزارت خارجہ سے بھی مفاہمت کی یادداشت سے متعلق این او سی حاصل کیا جا چکا ہے۔

  • دہشت گردی کا دوبارہ سر اٹھانا قومی سلامتی کے لیے نیا خطرہ ہے: وزیر اعظم

    دہشت گردی کا دوبارہ سر اٹھانا قومی سلامتی کے لیے نیا خطرہ ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں، بنوں آپریشن میں حصہ لینے والے بہادر بیٹوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دہشت گردی کا دوبارہ سر اٹھانا قومی سلامتی کے لیے نیا خطرہ ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز اس خطرے سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بنوں آپریشن میں حصہ لینے والے بہادر بیٹوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اللہ ہمارے شہدا کی قربانیوں کو قبول فرمائے۔

  • دنیا جانتی ہے کراچی میں دہشتگردی کا آغاز کس نے کیا تھا، وسیم اختر کا شرجیل میمن کے بیان پرردِعمل

    دنیا جانتی ہے کراچی میں دہشتگردی کا آغاز کس نے کیا تھا، وسیم اختر کا شرجیل میمن کے بیان پرردِعمل

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینئر رہنما وسیم اختر نے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن کے بیان پر ردِعمل دیا ہے۔

    تفصیلاے کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینئر رہنما وسیم اختر نے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن کے بیان پر اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کراچی میں دہشت گردی کا آغاز کس نے کیا تھا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کے عوام کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیاجارہا، میں نے سیاسی پریس کانفرنس نہیں کی میں نے کراچی کے مسائل کو سامنے رکھا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وجہ سےلوگ مررہے ہیں، پولیس کراچی میں امن قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،  ہمارے شہر میں لڑکے مارے جارہے ہیں اور یہ مذاق سمجھ رہے ہیں۔

    کراچی سے بھتہ خوری پرچیاں ختم ہوگئی ہیں، شرجیل میمن

    واضح رہے کہ شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں وسیم اخترکی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیتا، دنیاکےتمام میٹروپولیٹن سٹی میں اسٹریٹ کرائم ریشو زیادہ ہوتا ہے، لیکن کراچی کے حالات پہلے سے بہتر ہیں۔

  • حکومت کی تبدیلی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے: فواد چوہدری

    حکومت کی تبدیلی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے، تباہ حال معیشت اور گورننس اس ملک میں نئی تباہی لا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آپریشن رجیم چینج کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    فواد چودہری کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں جہاں سب سے زیادہ تواجہ دینی چاہیئے تھی، وفاقی حکومت نے فنڈز ہی روک دیے۔

    انہوں نے کہا کہ حکمران نیرو کی طرح بانسری بجانے میں مصروف ہیں اور تباہ حال معیشت اور گورننس اس ملک میں نئی تباہی لا رہی ہے۔