Tag: دہشت گردی

  • غزہ میں بم دھماکے کرنیوالے اسرائیلی دہشت گرد سزا سے نہیں بچ سکیں گے، حماس

    غزہ میں بم دھماکے کرنیوالے اسرائیلی دہشت گرد سزا سے نہیں بچ سکیں گے، حماس

    غزہ: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غزہ میں بم دھماکے کرنے والے اسرائیلی دہشت گرد سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔

    اپنے مذمتی بیان میں حماس کے رہنما اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں پولیس مراکز میں بم دھمکاکوں میں وہی قوت ملوث ہے جس نے غزہ کا محاصرہ کرنے کے ساتھ بار بار جنگ مسلط کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنگوں اور محاصرے میں ناکام رہنے والے غزہ میں بم دھماکوں جیسے مکروہ حربوں اور جرائم میں بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو عناصر جنگ اور محاصرے سے غزہ میں اپنے مذموم عزائم میں ناکام رہے ہیں وہ بم دھماکوں کے جرائم میں بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

    فلسطینی مارٹر گولے کے جواب میں اسرائیلی فوج کا ایک اور حملہ

    حماس کے مطابق غزہ کی پٹی کے امن کو تباہ کرنے کی یہ پہلی مذموم کوشش نہیں بلکہ دشمن اس سے قبل بھی غزہ کا امن تباہ کرکے حالات خراب کونے کی کوشش کرتا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے غزہ پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے مارٹر گولے کے جواب میں ایک نیا فضائی حملہ کیا ہے اور اس میں حماس کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ غزہ پٹی سے اسرائیلی علاقے کی جانب ایک مار ٹر گولا داغا گیا تھا اس کے جواب میں اسرائیلی دفاعی فورسز کے طیارے نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کی ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا ہے۔

  • سابق ترک وزیراعظم کی ایردوآن کو دہشت گردی کا پتا استعمال کرنے کی دھمکی

    سابق ترک وزیراعظم کی ایردوآن کو دہشت گردی کا پتا استعمال کرنے کی دھمکی

    انقرہ :ترکی کے سابق وزیراعظم احمد دﺅد اوگلو نے حکمران جماعت آق اور صدر رجب طیب ایردوآن کی پالیسیوں کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں احمد داﺅد اوگلو کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردی کے ریکارڈ کھل گئے تو بہت سے پارسا چہرے عوام الناس کے سامنے شرمسار ہوں گے۔

    ان کا اشارہ ترک عہدیداروں کی طرف تھا جن پر دہشت گردی کی پشت پناہی کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    سابق ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جون سے نومبر 2015ءترکی کی تاریخ میں سب سے مشکل اور خطرناک دور تھا۔

    ان کا اشارہ آق پارٹی کے دور اقتدار کی طرف تھا جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان پر دہشت گردی کے الزامات عاید کرکے ان کے خلاف مقدمات قائم کیے جا رہے تھے۔

    ترک خبر رساں ادارے ’احوال‘ سےرواں ماہ کے اوائل میں خبر دی تھی کہ سابق ترک وزیر اعظم اپنے سیاسی حامیوں کے ساتھ ملکر کر ملک کے 81 میں 70 صوبوں میں نئی سیاسی جماعت متعارف کرانے کےلیے تیار ہیں۔

    یاد رہے کہ احمدداؤد اوگلونے سنہ 2014 میں رجب طیب اردگان کے ملک کا صدر منتخب ہونے کے وقت وزارت عظمی کا منصب سنبھالا تاہم سنہ 2016 میں انہوں نے تعلقات میں خرابی کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • اسرائیلی بربریت، ایک ہفتے کے دوران 11 فلسطینیوں کی شہادت

    اسرائیلی بربریت، ایک ہفتے کے دوران 11 فلسطینیوں کی شہادت

    غزہ: فلسطین میں اسرائیل کی جاری ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 11 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے 56 مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم ہوا، فلسطینیوں کی جوابی مزاحمتی کارروائیوں میں 8 صہیونی فوجی بھی زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 26 سالہ علاءخضر الھریمی شہید ہوگیا۔ جمعہ کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینی ریلیوں پراسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 91 فلسطینی شہری زخمی ہوئے، اس روز اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں میں 8 مقامات پر تصادم ہوا۔

    جمعرات کو اسرائیلی فوج نے القدس میں العیزریہ کے مقام پر 14 سالہ فلسطینی بچے کو شہید کردیا۔ اس روز بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں 7 مقامات پر تصادم ہوا اور مسجد اقصیٰ میں سخت کشیدگی رہی۔

    بدھ کو فلسطینی شہریوں نے غرب اردن کی متعدد یہودی کالونیوں میں آبادکارں پرحملے کیے۔ قابض فوج کے ساتھ 7 مقامات پرتصادم ہوا۔ منگل کو غرب اردن میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں، فلسطینی نوجوانوں نے راس کراکر، العیساویہ، جبل المکبر، یہودی کالونیوں اشکول، سدیروت، سدوت، ھنیگیو اور دیگر پر پٹرول بموں سے حملے کیے۔

    غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید

    منگل کو فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں 8 مقامات پرتصادم ہوا۔ سوموار کو چار مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں تصادم ہوا۔ عید کے روز اتوار کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں بیت حانون کےمقام پر ایک جھڑپ میں 26 سالہ مروان خالد ناصر، کو شہید کردیا۔ اس روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 فلسطینی زخمی ہوئے۔

    فلسطینیوں کی سنگ باری سے پانچ صہیونی بھی زخمی ہوگئے۔ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں غزہ میں 4 فلسطینی نوجوان شہید ہوئے۔ ان کی شناخت عبداللہ اشرف الغمری، عبداللہ اسماعیل الحمایدہ، عبداللہ المصری اور احمد ایمن العدینی کے ناموں سے کی گئی۔ جبکہ گذشتہ روز غزہ میں سرحد کے قریب صہیونی فورسز نے فائرنگ کر کے 5 فلسطینی شہید کر دیے۔

  • امارات کا دہشت گردی سے متاثرہ مصری اسپتال کیلئے لاکھوں‌ ڈالر امداد کا اعلان

    امارات کا دہشت گردی سے متاثرہ مصری اسپتال کیلئے لاکھوں‌ ڈالر امداد کا اعلان

    ابوظبی : اماراتی حکومت نے دہشت گردانہ حملے میں متاثر ہونے والے مصر کے کینسر اسپتال کی دوبارہ تعمیر کےلیے لاکھوں ڈالر امدادکا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فوج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر اور ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے رواں ماہ دھماکے کے باعث متاثر ہونے والے مصر ی دارالحکومت قاہرہ کے کینسر اسپتال کی ایک مرتبہ پھر تعمیر کےلیے 1 کروڑ 19 لاکھ درہم کی امداد دےکرانسانیت کی مثال قائم کردی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابوظبی کے ولی عہد کی جانب سے دیا جانے والا چندہ اماراتی اورمصری عوام کے برادرانہ تعلقات میں اضافے کےلیے حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔

    مصر میں تعینات اماراتی سفیر جمہ مبارک الجونیبی کا کہنا ہے کہ شیخ محمد مصر کی ترقی، سیکیورٹی اور استحکام کی حمایت کرتے ہیں، متحدہ عرب امارات دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصر کے ساتھ ہے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل مصری دارالحکومت قاہرہ کے کینسر اسپتال کے باہر دھماکے کے نتیجے میں 19 افراد جاں بحق اور 30 شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ کے کینسر اسپتال کے باہر غلط سمت سے آنے والی ایک کار تین گاڑیوں سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دھماکا ہوا اور 19 افراد زندگی بازی کی ہار گئےتھے۔

  • اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، جولائی میں 6 فلسطینی شہید، 414 گرفتار

    اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، جولائی میں 6 فلسطینی شہید، 414 گرفتار

    غزہ: اسرائیلی فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ ماہ چھ فلسطینیوں کو شہید جبکہ سینکڑوں نہتے شہری زخمی بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں القدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور 414 کو حراست میں لے لیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ کی نقل میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاون میں 414 فلسطینی حراست میں لیے گئے، ان میں پانچ خواتین اور درجنوں بچے شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے اسرائیلی فوج نے جولائی میں انسانی حقوق کی 364 پامالیاں کیں۔ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا مجرمانہ طرز عمل بھی جاری رہا۔

    قابض صہیونی حکام کی طرف سے جولائی میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی 42 سرگرمیاں شروع کیں۔ رپورٹ کے مطابق جولائی کے دوران 1500 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔

    اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    دوسری جانب اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے پر گامزن ہے، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار نئے گھروں کی تعمیرات کی منظوری دے دی گئی۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ یہودی آبادی کاری کو جس قدر فروغ ان کے دور حکومت میں دیا گیا ہے اتنا پہلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کیا۔

  • کوئٹہ: مشرقی بائی پاس پر دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 23 زخمی

    کوئٹہ: مشرقی بائی پاس پر دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 23 زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کا مرکزی شہری کوئٹہ ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے.

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس پر دہشت گردی کی کارروائی میں دو افراد جاں بحق ہوگئے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 23 کے قریب ہے.

    پولیس کے مطابق دھماکا خیرمواد سائیکل میں نصب کیا گیا تھا، دھماکےسے گاڑی ،موٹرسائیکل اور5 دکانوں کوبھی نقصان پہنچا.

    واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو حصار میں لے لیا، شواہد اکٹھے کیے گئے، بعد ازاں زخمیوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا.

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: ڈیگاری سانحہ میں نو کان کن جاں بحق، آپریشن ختم

    پولیس نے  ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، البتہ ابھی حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا.

    خیال رہے کہ 12 جون 2019 کو کوئٹہ میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جب فائرنگ سے  لیویز اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے، فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے دونوں بھائی تھے۔

  • دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ناروے میں مذہبی پیشوا گرفتار

    دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ناروے میں مذہبی پیشوا گرفتار

    اوسلو: ملا کریکارپر کردستان میں حکومت گرانے میں ملوث یورپی نیٹ ورک رہوتی شاخ سے منسلک ہونے کا الزام ہے،جن کی گرفتاری کے وارنٹ اٹلی نے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کےالزام میں جاری کیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ناروے میں گرفتار مذہبی پیشوا سے متلق ناروے کی مقامی سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا منصوبے بنانے کے الزام میں اٹلی کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر انہوں نے مذہبی پیشوا کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ عراقی نژاد نجم الدین فرج احمد عرف ملا کریکار کو گرفتار کیا گیاتاہم یہ بات ابھی واضح نہیں کہ اسے واپس اپنے ملک بھیجا جائے گا یا نہیں۔

    اطالوی عدالت میں مذہبی پیشوا کو شمالی عراق میں کرد حکومت کا تختہ پلٹ کر خلافت کے نفاذ کی کوشش کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 12 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    اطالوی استغاثہ نے ناروے میں قیام پذیر کریکار پر الزام لگایا کہ کردستان میں پرتشدد طریقہ کار اپناتے ہوئے حکومت گرانے میں ملوث یورپی نیٹ ورک رہوتی شاخ سے منسلک ہے۔

    دوسری جانب کریکار نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی اور اپنے اطالوی وکیل مارکو ورنیلو کو بتایا کہ وہ فیصلے پر اپیل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2015 میں یورپی حکام نے 15 عراقی کرد شہریوں کو دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار کیا تھا۔

    اطالوی استغاثہ کے مطابق رہوتی شاخ نے عراق اور شام میں سامان اور مالی امداد پہنچانے کے لیے غیر ملکی دہشت گردوں کی معاونت حاصل کی تھی، انہوں نے کریکار پر اس کی قیادت کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔

    مارکو ورنیلو کے مطابق کریکار سمیت صرف 5 افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔کریکار نے اٹلی جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ٹرائل کے بعد عراق بھیج دیا جائے گا۔

  • لندن پرائیڈ کے موقع پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والا جوڑا گرفتار

    لندن پرائیڈ کے موقع پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والا جوڑا گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے ہم جنس پرستوں کی ریلی پر دہشت گردانہ حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں جوڑے کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے بریڈفوردڈشائر میں انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ پر کاررروائی کرتے ہوئے 28سالہ مرد اور 25 سالہ خاتون کو ہم جنس پرستوں کی ریلی کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کے الزام میں حراست میں لے لیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار جوڑا ہم جنس پرستوں کی ریلی پر مبینہ طور پر گاڑی اور چاقو کے ذریعے حملے کی تیاری کررہا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جوائنٹ آپریشن تھا جس میں میٹروپولیٹن پولیس کے ایس او 15 انسداد دہشت گردی یونٹ اور خفیہ ایجنسی ایم آئی 5کے اہلکاروں نے حصّہ لیا تھا۔

    پولیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ دونوں ملزمان کو دہشت گردی کی دفعات انڈر سیکشن 41 اور ٹیررازم ایکٹ 2000 کے تحت مقدمات بنائے گئےہیں۔

    پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ اہکاروں کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں اور جوڑے کے رہائشی علاقے میں شرچ آپریشن بھی کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ دارالحکومت لندن میں منعقد ہونے والے ہونے والا ہم جنس پرستوں کے پرائڈ فیسٹول پلان کے مطابق ہوگا، عوام کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ وہ اپنی منصوبہ بندی پر معمول کے مطابق عمل کریں۔

    پولیس ترجمان نے عوام نے اپیل کی کہ ’کسی بھی عوامی تقریب میں کوئی مشتبہ حرکت کرتا نظرآئے، یا مشتبہ سامان یا شخص نظر آئے تو فوری طور پر میٹرو پولیٹن پولیس کو مطلع کریں۔

  • سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    کینبرا : آسٹریلیا نے داعش سے وابستگی رکھنے والے گروپ کے تین مبینہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے، حکام کو شبہ ہے کہ مذکورہ افراد سڈنی میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسرنے کہاکہ گرفتار ہونے والے تینوں مبینہ جہادیوں کی پلاننگ میں منظم انداز میں سڈنی شہر میں واقع پولیس اور دفاعی عمارتوں کے علاوہ سفارتی مشنز، عدالتوں اور گرجا گھروں کو نشانہ بنانا شامل تھا، ان کو ایسی سازش کو پلان کرنے کی ابتدا میں ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں ایک بیس سالہ نوجوان بھی شامل ہے اور یہ ایک سال سے اپنی مشتبہ سرگرمیوں کی وجہ سے پولیس کی مسلسل نگرانی میں تھا۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ یہ جہادی آسٹریلیا میں اپنے دہشت گردانہ منصوبوں پر عمل کرنے کے بعد افغانستان پہنچ کر وہاں فعال ہوتی داعش کی مسلح کارروائیوں میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے، ان افراد پر دہشت گرادانہ منصوبوں کی سازش کرنے کی فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔ یہ ایک سال قبل لبنان سے آسٹریلیا پہنچا تھا۔

    آسٹریلوی پولیس کے مطابق بیس سالہ مشتبہ شخص انفرادی سطح پر بھی افغانستان پہنچ کر اپنے منصوبوں پر عمل کرنے کی خواہش رکھتا تھا۔عدالت میں الزام ثابت ہونے کی صورت میں بیس سالہ مشتبہ جہادی کو تو کم از کم عمر قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے اور بقیہ دو کو بھی طویل مدتی سزائیں سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان گرفتار شدگان میں ایک تیئیس سالہ مبینہ جہادی کو مختلف دہشت گردانہ تنظیموں کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام کا سامنا ہے، آسٹریلوی پولیس نے گرفتار ہونے والے تیسرے شخص کی عمر تیس برس بتائی ۔

    اس کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ بیس اور23سالہ جہادیوں کی پلاننگ میں مالی معاون کے طور پر شریک تھا۔ اس مشتبہ شخص کا دولت اکھٹی کرنے کا طریقہ لوگوں کو نوکریوں کا لالچ دے کر پیسے ہتھیانا بتایا گیا ۔ان تینوں افراد کو امکاناً ابتدائی چھان بین کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی پولیس کے مطابق تینوں مشتبہ افراد کی منصوبہ سازی ابتدائی مرحلے میں تھی۔ گزشتہ برس ستمبر کے بعد آسٹریلوی پولیس نے سولہویں دہشت گردانہ سازش کو ناکام بنایا ہے۔

  • گجرات میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، تین دہشت گرد ہلاک

    گجرات میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، تین دہشت گرد ہلاک

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں انسداد دہشت گردی فورس(سی ٹی ڈی) نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے تین دہشت گرد ہلاک کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی نے گجرات میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ تین فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے اسلحہ، بارودی مواد اور نقشے برآمد ہوئے، ہلاک دہشت گردوں میں طیب، بلال اور نادر شامل ہیں۔

    تینوں دہشت گرد افغانستان سے تربیت یافتہ اور ریڈ بک میں شامل تھے، تینوں دہشت گرد 2007 کے پی اے ایف بس حملے میں ملوث تھے۔

    سی ٹی ڈی کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد سرگودھا پولیس ٹریننگ اسکول اور میانوالی پولیس چوکی حملوں میں ملوث تھے، اس حوالے سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے 3 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے بارودی مواد برآمد کرلیا تھا۔

    سی ٹی ڈی کی گوجرانوالہ میں کارروائی، 3 دہشت گرد گرفتار

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ہی سی ٹی ڈی پنجاب نے ملتان میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے دو مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گرد رضوان عرف ڈاکٹر،عمران عرف ساقی کا نام ریڈبک میں شامل تھا، مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان کے قبضے سے نقشے اور دہشت گردی کیلئے استعمال ہونیوالی رقم برآمد کی گئی تھی۔