Tag: دہشت گرد حملے

  • کراچی میں دہشت گردی کی کارروائی پاکستان اور چین کی دوستی پر حملہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    کراچی میں دہشت گردی کی کارروائی پاکستان اور چین کی دوستی پر حملہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائی پاکستان اور چین کی دوستی پر حملہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہیں، حملے میں 2 چینی انجینئرز کی اموات ہوئیں،ایک زخمی ہوا، جس کے لئے چینی اورپاکستانی متاثرین کے خاندانوں سے تعزیت اورہمدردی کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی کارروائی پاکستان اور چین کی دوستی پر بھی حملہ ہے، مجید بریگیڈ سمیت بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کوکٹہرےمیں لائیں گے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مجرموں اور سہولت کاروں کی گرفتاری میں کسر نہیں چھوڑیں گے۔

    دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ چینی سفارتخانےکےساتھ قریبی رابطےمیں ہے، پاکستان اورچین قریبی شراکت داراور آہنی بھائی ہیں اور پاکستان اور چین باہمی احترام اور مشترکہ تقدیر کے بندھن میں متحد ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان چینی شہریوں، منصوبوں، اداروں کی حفاظت کیلئے غیرمتزلزل عزم کااعادہ کرتاہے، دہشت گردوں کوشکست دینے کے لیے چینی بھائیوں کےساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

  • دہشت گرد حملوں میں ’’پب جی‘‘ کے استعمال کا انکشاف

    دہشت گرد حملوں میں ’’پب جی‘‘ کے استعمال کا انکشاف

    سوات: خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں پولیس چوکی پر دہشت گرد حملوں میں ’’پب جی‘‘ کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی پی او سوات ڈاکٹر زاہد اللہ نے کہا ہے کہ پولیس چوکی حملے میں ملوث 3 گرفتار دہشت گردوں نے رابطے کے لیے پب جی استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

    ڈی پی او کے مطابق دہشت گردوں نے پب جی پر ایک چیٹ گروپ بنایا ہوا تھا، اور اس میں وہ معلومات شیئر کرتے تھے گرفتار ملزمان آپس میں رشتہ دار بھی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات پولیس اور سی ٹی ڈی نے ایک کامیاب کارروائی میں پولیس چوکی نویکلے بنڑ سوات پر بم دھماکے میں ملوث 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے، جن سے حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور موبائل فونز برآمد کیے گئے ہیں۔

    28 اگست کو دہشت گردوں نے پولیس چوکی نویکلے بنڑ پر دھماکا خیز مواد سے حملہ کیا تھا، جس میں ایک پولیس اہلکار رحمان اللہ جاں بحق جب کہ 2 پولیس اہلکار شفیع اللہ اور محمد ایاز زخمی ہو گئے تھے۔

    پولیس ٹیم نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کر کے سی سی ٹی وی کیمروں اور سی ڈی آر کے ذریعے ملزمان کو ٹریس کیا، گرفتار دو ملزمان کا تعلق سوات نویکلے سے ہے، جب کہ ایک ملزم کا تعلق اوڈیگرام سے ہے، جن کی شناخت محمد حارث ولد معراج الدین، برہان اللہ ولد محمد موسیٰ، شہزاد ولد حمید گل کے ناموں سے ہوئی ہے۔

  • یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کر دی

    یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کر دی

    یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کر دی ہے۔

    یورپی یونین خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ہمیں افسوس ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردی اور تشدد کی کسی بھی صورت میں کہیں جگہ نہیں ہے، اور یہ جمہوریت کی بنیادوں کے لیے خطرہ ہیں۔ ترجمان نبیلہ مسرالی نے کہا کہ ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے متعدد اضلاع میں (موسیٰ خیل، قلات، بالاناڑی) چوبیس گھنٹوں میں دہشت گردی کے واقعات میں 38 سے زائد فراد جاں بحق ہوئے ہیں، جاں بحق افراد میں قبائلی رہنما، پولیس اور لیویز اہلکار بھی شامل ہیں۔

    ضلع قلات میں ایک ہوٹل پر فائرنگ میں قبائلی رہنما ملک زبر خان محمد حسنی سمیت 3 افراد جاں بحق، دیگر جھڑپوں میں پولیس اے ایس آئی حضور بخش، اور 4 لیویز اہلکار سپاہی احسان اللہ، علی اکبر، رحمت اللہ اور نصیب اللہ جاں بحق ہوئے، جب کہ اسسٹنٹ کمشنر سمیت 7 افراد زخمی ہوئے۔

    اس سے قبل موسیٰ خیل کے علاقے میں قومی شاہراہ پر 23 افراد کو گاڑیوں سے اتار کر مار دیا گیا تھا، راڑہ شم اور کنگری کے درمیان قومی شاہراہ پر درجن بھر سے زائ دگاڑیاں بھی جلائی گئی تھیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے 12 دہشت گرد مار دیے۔

  • دہشت گرد حملے کے بعد کراچی میں اپلائیڈ فار رجسٹریشن، نان رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف بڑا آپریشن

    دہشت گرد حملے کے بعد کراچی میں اپلائیڈ فار رجسٹریشن، نان رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف بڑا آپریشن

    کراچی: دہشت گرد حملے کے بعد کراچی میں اپلائیڈ فار رجسٹریشن اور نان رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف بڑا آپریشن کیا جائے گا، ٹرانسفر کے قانون پر سختی سے عمل درآمد اور نئی نمبر پلیٹیں جاری کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے کے بعد ادارے متحرک ہو گئے ہیں، شہری ہوشیار ہو جائیں، ٹریفک اور ایکسائز مشترکہ آپریشن شروع کرنے والے ہیں، آپریشن اپلائیڈ فار رجسٹریشن اور نان رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کی ڈی آئی جی ٹریفک سے اس حوالے سے خصوصی گفتگو ہوئی، ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ نے بتایا کہ کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گروں کے حملے میں استعمال ہونے والے گاڑی کی تحقیقات کی گئی، معلوم ہوا کہ گاڑی فروخت ہو چکی تھی لیکن نام پر ٹرانسفر نہیں ہوئی تھی۔

    انھوں نے بتایا کہ موجودہ صورت حال کے تناظر میں حکومت سندھ کے احکامات ملے ہیں کہ ایسی تمام گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اس لیے اپلائیڈ فار رجسٹریشن، فینسی اور نان ٹرانسفر کاروں کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ کا کہنا تھا کہ قانون میں ایسی گاڑی استعمال کرنے پر سزا متعین ہے، 3 ماہ کی سزا اور جرمانہ اور گاڑی ضبط ہو سکتی ہے، اور شہری ضبط شدہ گاڑی صرف عدالت کے ذریعے ہی حاصل کر سکے گا۔

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ ٹریفک پولیس ان تمام قوانین پر پوری طرح عمل درآمد کروائے گی، اس لیے مالکان فوری طور پر اپنی کاریں اپنے نام پر ٹرانسفر کروا لیں۔

    کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے کے بعد ادارے بھی متحرک ہو چکے ہیں، شہریوں کی سہولت کے لیے محکمہ ایکسائز کیا کر رہی ہے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز ٹیم نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن ضیا شاہ سے انٹرویو لیا۔

    ڈی ڈی ایڈمن ضیا شاہ نے بتایا کہ گاڑیوں کے ٹرانسفر اور رجسٹریشن کو بائیو میٹرک کیا جا رہا ہے، اس کے لیے محکمہ ایکسائز اور نادرا کے درمیان معاہد بھی طے پا گیا ہے، بائیو میٹرک کے بغیر اب گاڑی نہ رجسٹرڈ ہوگی نہ ٹرانسفر ہوگی۔

    انھوں نے کہا اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کو 60 روز کا وقت دیا جائے گا، یہاں سالہا سال گاڑی چلتی ہے لیکن نام پر نہیں کروائی جاتی، اس لیے پہلے مرحلے میں 60 روز کا وقت دیا جائے گا، اس کے بعد کار کو سسٹم میں بلاک کر دیا جائے گا، بلاک ہونے پر شہری کئی مرحلوں کے بعد گاڑی واپس اوپن کروا سکے گا۔

    ضیا شاہ کا کہنا تھا کہ بیچنے والے کو چاہیے کہ پہلے ٹرانسفر ہونے دے پھر گاڑی حوالے کرے، اس سے شہری دہشت گردی کے کیسوں اور دوسری پریشانیوں سے بچ جائے گا۔

    کراچی پولیس چیف دفتر پر حملے کی تحقیقات کیلیے 5 رکنی کمیٹی قائم

    ڈی ڈی ایڈمن نے مزید بتایا کہ کراچی بھر میں ایکسائز کی 11 ٹیموں نے کام شروع کر دیا ہے، شہریوں کو 3 روز کے اندر نئی نمبر پلیٹ فراہم کر رہے ہیں، جس شہری کو نمبر پلیٹ نہیں ملی وہ آئے اور لے جائے۔

    انھوں نے کہا کہ سیکیورٹی فیچر والی نمبر پلیٹ تمام شہریوں کو دی جا رہی ہے، سفید نمبر پلیٹ پرائیویٹ اور پیلی کمرشل، ہری سرکاری ہے، موٹرسائیکل کو اب دو نمبر پلیٹس جاری کر رہے ہیں، پہلی مرتبہ رکشے کو بھی نمبر پلیٹ جاری کر رہے ہیں، پرانی نمبر پلیٹ دے کر نئی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

  • دہشت گرد حملے میں  پاکستانی خاندان کی  شہادت، کینیڈین وزیراعظم کا بڑا اعلان

    دہشت گرد حملے میں پاکستانی خاندان کی شہادت، کینیڈین وزیراعظم کا بڑا اعلان

    اونٹاریو: کینیڈا میں دہشت گرد حملے میں شہید پاکستانی خاندان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ، کینیڈین وزیراعظم نے کہا دکھ کی اس گھڑی میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ ہیں، دائیں بازوکےانتہاپسندوں کودہشتگردوں کی فہرست میں ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں پاکستانی خاندان کی دہشت گرد حملے میں شہادت پرسوگ کا سماں ہے ، انٹاریو میں دہشت گرد حملے میں شہیدپاکستانی خاندان کو خراج عقیدت پیش کرنےکیلئے جامع مسجد لندن میں تقریب ہوئی، جس میں کینیڈین وزیراعظم ، میئرلندن سمیت ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

    تقریب میں دہشت گرد حملے کی مذمت کی گئی اور مسلم کمیونٹی سےیکجہتی کا اظہار کیا گیا، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے تعزیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں مسلم کمیونٹی کےساتھ ہیں، خطرات کا شکار کمیو نٹیوں کا تحفظ کریں گے۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا،نسلی تعصب ایک حقیقت ہے، دائیں بازوکےانتہاپسندوں کودہشتگردوں کی فہرست میں ڈالیں گے، مل کرایکشن لیں گے۔

    گذشتہ روز کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں ایک پک اپ ٹرک ڈرائیور نے ایک ہی خاندان کے چار افراد کو کچل کر ہلاک کرڈالا، ۔ پولیس نے ملزم کے اس قدام کو نفرت پر مبنی جرم قرار دیا تھا۔

    بعد ازاں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نفرت انگیز واقعے کا شکار افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں، کینیڈا میں اسلامو فوبیا کی کوئی جگہ نہیں، نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔

  • ویانا :6 مختلف مقامات پر دہشت گرد حملے،  2 شہری ہلاک، ایک حملہ آور بھی مارا گیا

    ویانا :6 مختلف مقامات پر دہشت گرد حملے، 2 شہری ہلاک، ایک حملہ آور بھی مارا گیا

    ویانا : آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں 6 مختلف مقامات پر دہشت گرد حملوں میں دو شہری ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے جبکہ ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مسلح افراد نے یہودی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ کرکے 2 افراد کو ہلاک اورمتعدد کو زخمی کردیا۔

    پولیس کی فائرنگ سے ایک حملہ آورمارا گیا جبکہ ایک کو حراست میں لےلیا گیا، حملے کے بعد دہشت گردوں نے قریبی ہوٹل پرقبضہ کرکے ہوٹل میں موجود افراد کو یرغمال بنالیا اوردیگر کئی مقامات پر فائرنگ کی۔

    ویانا پولیس نے متاثرہ علاقوں کامحاصرہ کرکے حملہ آوروں کےخلاف کارروائی شروع کردی ہے۔

    آسٹریا کے وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ ایک حملہ آور کو ہلاک اور ایک گرفتارکرلیا گیا ہے،حملےمیں متعدد دہشت گردملوث ہیں، ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد چھ سے سات بتائی جاتی ہے۔

    آسٹریا کے وزیرداخلہ نے علاقہ میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا آج اسکول بند رہیں گے، شہری عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔

    آسٹرین وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں ، فرارہونےوالےایک دہشت گردکی تلاش جاری ہے،سرحدی علاقوں میں تلاشی،فورسز کی تعداد بڑھادی ہے، دہشت گردتربیت یافتہ ،منظم اورخطرناک تھے تاہم دہشت گردوں میں خود کش حملہ آور کے شامل ہونے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

    آسٹریا کے چانسلرنے ویانا حملے کوگھناؤنی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہاگھناؤنے حملے میں ملوث افراد کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں گے۔

    آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں مسلح افراد کے حملے کے بعد امریکہ نے اپنےشہریوں کیلئے سفری ہدایات جاری کی ہیں، امریکی حکام نےاپنے شہریوں کومشورہ دیا ہے کہ وہ کچھ عرصہ تک آسٹریاکاسفرملتوی کردیں اورآسٹریا میں موجود امریکی شہری ویانا مین نقل ول حرکت سے اجتناب کریں۔

  • جے یو آئی ف کے آزادی مارچ پر دہشت گرد حملے کا خطرہ ، الرٹ جاری

    جے یو آئی ف کے آزادی مارچ پر دہشت گرد حملے کا خطرہ ، الرٹ جاری

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے الرٹ جاری کیا ہے کہ دہشت گردتنظیمیں آزادی مارچ کو نشانہ بناسکتی ہے، دشمن ایجنسیوں نے ایک ملین ڈالردہشت گردوں میں مولانافضل الرحمان اوردیگرقائدین کونشانہ بنانے کیلئے تقسیم کئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیموں کی جانب سے سیاسی جماعتوں پرحملے کا خدشہ ہے ، وزارت داخلہ کی جانب سے الرٹ جاری کردیا گیا ہے ، مراسلہ صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو جاری کیا گیا۔

    جس میں کہا گیا جے یو آئی ف کےمارچ سےملک کی اندرونی سیکیورٹی کومنفی اثرات لاحق ہیں ، آزادی مارچ کےاعلان سےعدم استحکام کی صورتحال پیداہوگئی ہے، عدم استحکام کی صورتحال کےباعث ملک دشمن عناصرفائدہ اٹھاسکتےہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا دہشت گردتنظیمیں عوامی اجتماعات پرحملہ کرسکتی ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی آزادی مارچ کو نشانہ بناسکتی ہے اور مارچ میں شامل ہوکر تخریب کاری کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں  : حکومت مخالف آزادی مارچ کا آغاز کراچی سے کرنے کا فیصلہ 

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دشمن ایجنسیوں نے ایک ملین ڈالردہشت گردوں میں تقسیم کیے ہیں، رقم مولانا فضل الرحمان اور دیگر قائدین کو نشانہ بنانے کیلئے تقسیم کی گئی، دہشت گرد جے یو آئی ف کے مارچ پر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔

    مراسلے کے مطابق قیام امن متاثرکرنے کیلئے دہشت گردی کی جاسکتی ہے، سلیپر سیلز مقامی تعاون سےتخریب کاری کرسکتےہیں، مولانافضل الرحمان اوردیگرقائدین کی سیکیورٹی میں اضافہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    وزارت داخلہ نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کی صورتحال کے باعث بھارت نےایل اوسی پرکشیدگی بڑھادی ہے ، بھارت کی جانب سےفالس فلیگ آپریشن بھی کیاجاسکتاہے۔

    یاد رہے جے یو آئی ف نے حکومت مخالف آزادی مارچ کا آغاز سندھ کے بڑے شہر کراچی سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس احتجاجی اجتماع میں فضل الرحمان خود شریک ہوں گے جبکہ  31 اکتوبر کو آزادی مارچ اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

  • نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملہ ، سیاسی رہنماؤں کی مذمت، افسوس کا اظہار

    نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملہ ، سیاسی رہنماؤں کی مذمت، افسوس کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستانی سیاسی رہنماؤں کی جانب نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے معصوم جانوں کے نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہرکرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں مسلح افراد کی جانب سے اندھادھند فائرنگ میں 40 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    کرائسٹ چرچ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، شاہ محمود قریشی


    پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے کی مذمت کی گئی ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کرائسٹ چرچ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور گھناؤنے حملے میں انسانی جانوں کے نقصان پر دکھ ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی نیوزی لینڈ میں مساجد میں فائرنگ کی شدید مذمت


    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نیوزی لینڈ میں مساجد میں فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا دکھ کی گھڑی میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

    دہشت گرد دنیا کا امن تباہ کررہے ہیں، اسد عمر


    وزیر خزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیوزی لینڈ میں فائرنگ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا شکرہےٹیم محفوظ ہے،دہشت گرد دنیا کا امن تباہ کررہے ہیں، دہشت گرد جہاں جس مذہب سے بھی ہوں، ان کے خلاف لڑنا چاہئے۔

    دنیاکو متحدہوکر دہشت گردی کیخلاف لڑناہوگا، پرویز خٹک


    وفاقی وزیردفاع پرویز خٹک نے  نیوزی لینڈمیں مساجدپرحملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا  دنیاکو متحدہوکر دہشت گردی کیخلاف لڑناہوگا، دہشت گردی کا تعلق کسی مذہب یاقوم سے نہیں ہوتا، پاکستانی قوم اورفورسزنےدہشت گردی کیخلاف بےپناہ قربانیاں دیں۔

    دہشت گردی کی مصیبت اب براعظم کی سرحدیں بھی پار کرچکی ہے، بلاول


    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا دہشت گردی کی مصیبت اب براعظم کی سرحدیں بھی پار کرچکی ہے، دہشت گردی سے عالمی امن کو جتنا خطرہ آج ہے، پہلے نہ تھا، عالمی برادری کوسنجیدہ اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔

    پوری دنیا کو دہشت گردی کے خلاف ایک صفحےپر آنا ہوگا ،آصف زرداری


    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا پوری دنیا کو دہشت گردی کے خلاف ایک صفحےپر آنا ہوگا ، دہشت گردی ایک ناسور ہے اس ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔

    نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کاواقعہ قابل مذمت ہے، طاہرالقادری


    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کاواقعہ قابل مذمت ہے، دہشت گردوں کا کوئی ملک ہے نہ مذہب ، دہشت گردوں کی جنگ انسانیت کے خلاف ہے، دکھ کی گھڑی میں نیوزی لینڈحکومت اور عوام سے اظہارافسوس کرتے ہیں۔

  • سلامتی کونسل کی پاکستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت

    سلامتی کونسل کی پاکستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت

    نیویارک: سلامتی کونسل نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردوں حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں اور حکومت پاکستان سے اظہار تعزیت کی۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل نے کراچی میں چینی قونصل خانے اور اورکزئی میں کلایا بازار پر دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

    سیکیورٹی کونسل نے متاثرہ خاندانوں اور حکومت پاکستان سے اظہار تعزیب کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    سیکیورٹی کونسل نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ دہشت گردی سےعالمی امن وسلامتی کوسنگین خطرات لاحق ہیں، دہشت گردی کا کوئی بھی عمل ہو، مجرمانہ اورناقابل قبول ہے۔

    سلامتی کونسل نے اعلامیے میں مزید کہا دہشت گرد حملوں کے مرتکبین کوکٹہرے میں لایا جائے، مالی معاونت میں ملوث افراد کو بھی کٹہرے میں لایا جائے۔

    چینی قونصل خانے پرحملے کی کوشش ناکام ‘ 2 پولیس اہلکار شہید ‘ 3 دہشت گرد ہلاک


    یاد رہے کہ 23 نومبرکو کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل پر حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

    چینی قونصل خانے پرحملے میں دیگر 2 افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے جن کی شناخت نیازمحمد اور محمد ظاہرشاہ کے ناموں سے ہوئی تھی۔

    جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کا تعلق کوئٹہ سے تھا جو ویزے کے حصول کے لیے قونصل خانے گئے تھے۔

  • نائن الیون کے بعد چینی شہریوں پرہونے والے حملے

    نائن الیون کے بعد چینی شہریوں پرہونے والے حملے

    کراچی میں آج چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادی، اس سانحے میں دو پولیس اہلکار شہید جبکہ تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے، دیکھتے ہیں پاکستان میں چینی شہری کب کب دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

    آج ہونے والے اس حملے میں چینی قونصل خانے سے تعلق رکھنے والے تمام افراد محفوظ رہے ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بنفس نفیس حملے کی اطلاع پر شروع کئے جانے والے رسپانس آپریشن کی نگرانی کی اور آپریشن ختم ہونے کےبعد قونصل خانے جاکر چینی قونصل جنرل وانگ یو سے ملاقات بھی کی ۔

    وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حملے کی مذمت کی اور اسے پاک چین دوستی او ر سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، تاہم دونوں ممالک کی دوستی بے مثال ہے ۔ا مریکا اور چین کی جانب سے بھی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں امن اور ترقی کے دشمنوں نے پاکستان میں کب کب چینی باشندوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

    3 مئی سنہ 2004


    3 مئی کو دہشت گردوں نے بلوچستان کے شہر گوادر کے جنوب مغربی علاقے میں ایک کار بم کے ذریعے چینی انجینئروں کو نشانہ بنایا، حملے میں تین چینی انجینئر مارے گئے جبکہ دس دیگر افراد بھی زخمی ہوئے تھے۔

    8 جولائی سنہ 2007


    8 جولائی کو پشاور کے نزدیک ایک مسلح شخص نے چینی شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے تین چینی ورکرز ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوا تھا۔ حکام کے مطابق یہ اسلام آباد میں لال مسجد پر کارروائی کا ردعمل تھا۔

    19 جولائی 2007


    19 جولائی کو ملک میں تین دہشت گرد حملے ہوئے حملے ہوئے جن میں سے ایک بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے حب میں چینی قافلے پر ہوا تھا جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ پچاس زخمی ہوئے تھے، یہ حملہ بھی چینی ورکرز کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا تاہم وہ ا س سانحے میں محفوظ رہے تھے ۔

    24 مئی 2017


    24 مئی کو کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن میں چائنیز لینگوئج سینٹر چلانے والے چینی جوڑے کو نا معلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔ 9 جون کو شدت پسندوں کی جانب سے انہیں قتل کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا تھا۔ بعد ازاں پاکستانی دفترِ خارجہ نے چینی جوڑے کے قتل کی تصدیق کی تھی۔

    5 فروری 2018


    5 فروری 2018 کو ملک کے صنعتی حب کراچی میں ایک مسلح شخص نے دو چینی نژاد باشندوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    11 اگست 2018


    پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے دالبدین میں میں ہونے والے خودکش حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین چینی انجینئر ز بھی تھے۔ حکام کے مطابق چینی انجینئر ایک پراجیکٹ سے واپس آرہے تھے خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کو ان کی بس کے قریب تباہ کرلیا تھا۔

    23 نومبر 2018


    آج 23 نومبر 2018 کو کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے عملے کو یرغمال بنانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جان پر کھیل کر ناکام بنایا۔ حملے میں د و پولیس اہلکار اور ویزہ کے حصول کے لیے آئے ہوئے شہری شہید ہوئے جبکہ تین دہشت گرد موقع پر ہلاک کردیے گئے ۔ چینی قونصل خانے کے اہلکار اس کارروائی میں محفوظ رہے۔


    مجموعی طور پر ملک میں چینیوں پر ہونے والے زیادہ تر حملے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جان پر کھیل کر ناکام بنائے ہیں۔ متعدد حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے مخبری کے نیٹ ورک کے ذریعے حملے کی منصوبہ بندی کے دوران ہی چھاپہ مار کارروائیوں میں گرفتار بھی کیا ہے۔