Tag: دہشت گرد

  • گوادر حملہ، تمام افراد کو ہوٹل سے بہ حفاظت نکال لیا گیا، کلیئرنس آپریشن جاری: آئی ایس پی آر

    گوادر حملہ، تمام افراد کو ہوٹل سے بہ حفاظت نکال لیا گیا، کلیئرنس آپریشن جاری: آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: آئی ایس پی آر کے مطابق آج شام تین دہشت گردوں نے پی سی ہوٹل گوادرمیں گھسنےکی کوشش کی.

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے تصدیق کی ہے کہ دہشت گردوں نے گوادر کے پی سی ہوٹل کو نشانہ بنایا.

    آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی گارڈزاور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، مقابلے کے دوران ایک سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگیا.

    سیکیورٹی فورسزنے علاقے کو گھیرےمیں لے لیا ہے، جب کہ ہوٹل میں موجود تمام افرادکو بحفاظت نکال لیا گیا.

    آئی ایس پی آر کے مطابق تینوں دہشت گردوں کو فورسز نے ایک جگہ پرمحدود کردیا ہے، کلیئرنس آپریشن جاری ہے.

    مزید پڑھیں: گوادر: پی سی ہوٹل پر دہشت گرد حملہ، تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا

    خیال رہے کہ وزیر اطلاعات بلوچستان ظہوربلیدی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہوٹل میں دہشت گردوں اور فورسز کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ہوٹل کوگھیرےمیں لیا، 3 دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ہے، تمام افرادحفاظت سےہیں،ہوٹل سےباہر نکال لیاگیا۔

  • دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں، نیکٹا

    دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں، نیکٹا

    اسلام آباد : نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں اور رابطوں کےلئے اب بھی افغانستان کی سمیں استعمال ہورہی ہے۔

    نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں۔نیکٹا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گرد رابطوں کےلئے اب بھی افغانستان کی سمیں استعمال کررہے ہیں۔

    انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے نے قرار دیا کہ 9 کروڑ سموں کی بندش، ایک ہزار ویب سائٹس اور 3 ہزار سے زائد سوشل میڈیا پیجز کی بندش ناکافی ہوگئی ہے۔علاوہ ازیں نیکٹا نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور دیگر اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ رابطے کو چیک کرنا بہت مشکل ، قانون میں بھی سقم موجود ہیں۔

    نیکٹا رپورٹ میں کہا گیا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ، قومی سلامتی کے انفرااسٹرکچر پر سائبر حملے رکوانے میں ناکام رہا ہے اور ساتھ ہی سفارش کی کہ ایکٹ میں سائبر حملوں کے دفاع کی شقیں شامل کی جانی چاہئیں۔

    نیکٹا کے مطابق ہر انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں سائبر سرویلنس یونٹ بنایا جانا چاہیے۔

    یاد رہے 8 اپریل 2019 کو نیکٹا کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی اطلاع پر ملک بھر میں کارروائی کرتے ہوئے مزید ایک سو 78 افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کردئیے گئے۔

    اس سے قبل 4 مارچ 2019 کو وفاقی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندی کے شکار افراد اور تنظیموں کو کنٹرول میں لے کر ان کے اکاﺅنٹ منجمد کرنے کےلئے سلامتی کونسل آرڈر 2019 جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : دہشت گردوں کی مالی معاونت :ملک بھر میں 4863 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    28 مارچ 2019 کو ایف اے ٹی ایف کی ذیلی تنظیم ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) نے پاکستان کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    25 فروری کو وفاقی حکومت نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے ان افراد پر پاسپورٹ آفس کے دروازے بند اور ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے تھے۔

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر مزید پابندیاں وزارت داخلہ کے احکامات اور نیکٹا کی نشاندہی کے بعد عائد کی گئی تھیں

  • امریکا اپنے فیصلوں کے ذریعے کبھی ایران کو خوف زدہ نہیں کرسکتا: حسن روحانی

    امریکا اپنے فیصلوں کے ذریعے کبھی ایران کو خوف زدہ نہیں کرسکتا: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکا اپنے دباؤ اور فیصلوں کے ذریعے کبھی ایران کو خوف زدہ نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے باضابطہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اقدامات کے ردعمل میں ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا کبھی ایران کو تنہا نہیں کرسکتا۔

    ایران میں سالانہ ملٹری پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایرانی فضائیہ، بحریہ اور فوج ماضی کے مقابلے میں پہلے سے زیادہ طاقتور ہیں۔

    حسن روحانی نے زور دیا کہ مشرقی وسطیٰ کو اب امریکا کے خلاف متحدہ ہونا ہے، تاکہ امریکا کے دہشت گردانہ فیصلوں کو مقابلہ کیا جاسکے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج مشرقی وسطیٰ میں پیدا ہونے والے مسائل کی وجہ بھی امریکا ہے، ریجنل ممالک ماضی میں ایک ساتھ رہ چکی ہیں اور کبھی کوئی مسئلہ درپیش نہیں تھا۔

    یاد رہے کہ 8 اپریل کو امریکا نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    ایرانی پارلیمنٹ نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجیوں کو دہشت گرد قرار دے دیا

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

  • حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن، پولیس اہلکارشہید، 5 دہشت گرد ہلاک

    حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن، پولیس اہلکارشہید، 5 دہشت گرد ہلاک

    پشاور: صوبہ خیبرپختونخواہ کے درالحکومت پشاور میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف 17 گھنٹوں تک آپریشن جاری رہا جس میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔

    سیکیورٹی فورسزکی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرنے کے بعد گھر اور قریبی علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوج اور خیبرپختونخواہ پولیس نے پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاعات پر مشترکہ آپریشن کیا۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آپریشن رات گئے شروع ہوا اور اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد ہلاک جبکہ اے ایس آئی قمرعالم شہید ہوگئے، ایک افسراور جوان بھی زخمی ہوئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق تمام دہشت گردوں کی لاشوں کو مکان سے نکال لیا گیا ہے اور ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق رات گئے حیات آباد میں ایک گھر پر دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی جس سے اے ٹی ایس کمانڈو قمرعالم شہید ہوئے۔

    سیکورٹی اہلکاروں نے بہترین حکمت عملی اپنا کر دہشت گردوں کو عمارت کے ایک ہی حصے میں محصور کرکے عمارت کی بیسمنٹ اور گراؤنڈ فلور کو کلیئر کرنے کے بعد فیصلہ کن آپریشن کرتے ہوئے پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔

    سی سی پی او پشاور کے مطابق دہشت گرد پشاور میں بڑے حملے کی منصوبہ بند کررہے تھے جن کے مقاصد کو ناکام بنا دیا گیا۔

    کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہرمحمود نے آپریشن کی جگہ کا دورہ کیا اور جوانوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔

    وزیراطلاعات خیبرپختونخواہ کے مطابق آپریشن کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور تین زخمی ہوئے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ شہید پولیس اہلکار کا تعلق بڈھ بیر ماشوخیل سے ہے جس کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کی جائے گی۔

    پشاورہائی کورٹ کے جسٹس ایوب خان مروت قاتلانہ حملے میں زخمی

    یاد رہے کہ رواں سال 28 فروری کو پشاور کے علاقے حیات آباد میں نامعلوم ملزمان نے ہائی کورٹ کے جج کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔

  • پاسداران انقلاب دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل

    پاسداران انقلاب دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل

    واشنگٹن: امریکی حکام نے باقاعدہ طور پر ایران کے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے امریکا نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا تھا، تاہم اب باقاعدہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں بھی شامل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی فیڈرل رجسٹر کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا جس کے تحت ایران غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل ہوگیا۔

    ایران کے پاسداران انقلاب ملکی جوہری پروگرام کے نگران ہیں، امریکا ہمیشہ سے ایران پر دباؤ دالتا رہا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کردے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری ڈیل سے دست برداری کی وجہ بھی ایران کی متازعہ سرگرمیاں تھیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس کے اثاثے بھی منجمد کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ ردعمل میں ایران نے بھی امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    بعد ازاں ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ایک بیان میں امریکی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کے مترادف قرار دیا تھا۔

  • امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے پر ایران خاموش نہیں رہے گا، جنرل باقری

    امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے پر ایران خاموش نہیں رہے گا، جنرل باقری

    تہران : ایرانی افواج کے جنرل محمد باقری نے سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے پر امریکا کو مناسب جواب دینے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی افواج کے چیف آف اسٹاف مینجر جنرل محمد باقری نے امریکی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ ایران اور اس کی طاقتور اور مقدس ریاست کسی بھی بے وقوفانہ فصیلے پر خاموش نہیں رہے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنرل محمد باقری کا اشارہ مشرق وسطیٰ میں موجود متعدد امریکی دستوں کی جانب تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپاہ پاسداران انقلاب پر پابندی لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے نےعلیحدگی کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل گشیدگی میں‌ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

  • ترکی اور قطر نے پاسداران انقلاب دہشت گرد قرار دینے کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    ترکی اور قطر نے پاسداران انقلاب دہشت گرد قرار دینے کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    دوحہ : قطر اور ترکی نے امریکی کی جانب سے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قرار دئیے جانے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے جس کے بعد بحرین تمام متعدد عرب ممالک نے امریکا کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم قطر اور ترکی نے امریکی کو مسترد کردیا ہے۔

    ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران پر دباؤ اور پابندیاں بڑھانے کےلیے یک طرفہ فیصلہ کیا ہے۔

    ترک اور قطری وزیر وزراء خارجہ نے مشترکا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایرانی پاسداران انقلاب کی شام میں مداخلت کی حمایت نہیں کرتے لیکن کسی بھی ملک کو کسی دوسرے ملک کی مسلح افواج کو دہشت گرد قرار دینے کا حق نہیں ہے‘۔

    قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آلثانی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا سپاہ پاسداران کو عالمی دہشت گرد قرار دینا یک طرفہ فیصلہ ہے، امریکا ایسے فیصلوں سے دنیا کی کوئی خدمت نہیں کررہا۔

    قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی افواج کے رویے یا کسی بھی ملک کے فوج کے رویے پابندیاں لگانے سے حل نہیں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے نےعلیحدگی کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل گشیدگی میں‌ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

  • قاسم سلیمانی دہشت گرد ہیں، پاسداران انقلاب و سلیمانی کا تعاقب کریں گے، مائیک پومپیو

    قاسم سلیمانی دہشت گرد ہیں، پاسداران انقلاب و سلیمانی کا تعاقب کریں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس بریگیڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے سے انخلاء کے بعد سے مسلسل ایران اور ایرانی شخصیات پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ القدس بریگیڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور ان کی فورس کے ہاتھوں پر امریکیوں کا خون ہے اور امریکا نے ہر اس تنظیم، ادارے یا فرد کے تعاقب کا مصمم ارادہ کر لیا ہے اور قاسم سلیمانی و پاسداران انقلاب کا تعاقب اس طرح کیا جائے گا جیسے کسی دہشت گرد تنظیم کا کیا جاتا ہے۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کو ایک دہشت گرد تنظیم کا درجہ دینے سے امریکیوں کی جانوں کو تحفظ ملے گا اور مشرق وسطی میں زیادہ امن و استحکام پیدا ہو گا۔

    انہوں نے زور دیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کو کمزور کیے بغیر مشرق وسطی میں سلامتی، امن اور استحکام کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا ایرانی نظام نہ صرف دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے بلکہ وہ خود دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، پاسداران انقلاب لبنان میں حزب اللہ کی حمایت کرتی ہے۔

    مائیک پومپیو کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب اپنی تاسیس کے بعد سے دنیا بھر میں دہشت اور انارکی پھیلاتی رہی ہے۔ امریکا سپاہ پاسداران انقلاب کے ساتھ حماس اور حزب اللہ جیسی ملیشیاؤں والا معاملہ کرے گا۔

    وزیر خارجہ پومپیو نے کہا کہ پاسداران انقلاب پوری دنیا میں ہلاکتوں اور قتل و غارت کی کارروائیوں کی ذمے دار ہے۔ علاوہ ازیں وہ عراق، لبنان اور شام میں بھی دہشت گردی کو سپورٹ کر رہی ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب حکمراں نظام کے نام پر ایرانی عوام کو کریک ڈاؤن کا نشانہ بنا رہی ہے اور عوام کی دولت کو لوٹ رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے نےعلیحدگی کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل گشیدگی میں‌ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

  • ایران میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل پیش کرنے کا اعلان

    ایران میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل پیش کرنے کا اعلان

    تہران : امریکا کی جانب سے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے قانون سازی کے اعلان کے بعد ایران نے بھی امریکا پرجوابی وار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی مجلس شوریٰ کی قومی سلامتی و خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین حشمت اللہ فلاحت بیشہ نے کہا ہے کہ ہم جلد ہی پارلیمنٹ میں ایک نیا بل پیش کریں گے جس میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے گا۔

    حشمت اللہ فلاحت سازی کہنا تھا کہ یہ اقدام امریکا کی طرف سے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے اعلان کا رد عمل ہوگا۔ ایرانی پارلیمنٹ کے تین بڑے بلاک اس بل کی حمایت کریں گے۔

    ایرانی رکن پارلیمنٹ فلاحت بیشہ کا کہنا تھا کہ جیسے ہی امریکا نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا اعلان کیا تو ہم پارلیمنٹ میں امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دینے کا بل پیش کریں گے، اس بل میں امریکی فوج کو ‘داعش’ کی طرح دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا باقاعدہ اعلان آج کرے گا

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاسداران انقلاب کو بطور غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری کررہی ہے جس سے ایران پر امریکی دباو میں اضافہ ہوگا لیکن امریکی عہدیداران اس حوالے سے تقسیم ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کو ایران کی مسلح افواج میں اہم مقام حاصل ہے جس میں خاص معاشی فوائد بھی دیئے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسلامی پاسداران انقلاب کی بنیاد 1979 میں رکھی گئی تھی جس کا مقصد دشمنان اسلام سے لڑنا اور انقلابی رہنماؤں کی سیکیورٹی تھا اور اب بھی روایتی فوجی یونٹ کے بجائے سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسدران انقلاب کی ہے۔

  • امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا باقاعدہ اعلان آج کرے گا

    امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا باقاعدہ اعلان آج کرے گا

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ امریکی انتظامیہ ایران پر دباؤ کو مزید بڑھانے کے لیے آج (پیر کو) پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ طویل عرصے سے زیر غور فیصلے کا اعلان متوقع طور پر پیر تک کردے گی اور متعلقہ دفاعی عہدیدار اس کے اثرات سے آگاہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسلامی پاسداران انقلاب کی بنیاد 1979 میں رکھی گئی تھی جس کا مقصد دشمنان اسلام سے لڑنا اور انقلابی رہنماؤں کی سیکیورٹی تھا اور اب بھی روایتی فوجی یونٹ کے بجائے سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسدران انقلاب کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کو ایران کی مسلح افواج میں اہم مقام حاصل ہے جس میں خاص معاشی فوائد بھی دیئے گئے۔

    ٹرمپ انتظامیہ پاسداران انقلاب کو بطور غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری کررہی ہے جس سے ایران پر امریکی دباو میں اضافہ ہوگا لیکن امریکی عہدیداران اس حوالے سے تقسیم ہیں۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ پینٹاگون اور سی آئی اے کو اس فیصلے پر تحفظات ہیں اور ان کا موقف ہے کہ اس اقدام سے امریکی فوجیوں کے لیے مشکلات بڑھیں گی۔

    رپورٹ کے مطابق پیر کو ہونے والا متوقع اعلان اس اعتبار سے پہلا موقع ہوگا کہ کسی بھی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہو۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ 2015 کے معاہدے سے دست برداری کے بعد ایرانی پر معاشی پابندیاں بھی عائد کرچکی ہے، ٹرمپ نے انتظامیہ نے 8 مئی 2018 کو ایران کے ساتھ دیگر عالمی طاقتوں کے ہمراہ کیے گئے عالمی جوہری معاہدے کو منسوخ کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دستخط کیے تھے اور دیگر ممالک میں برطانیہ، جرمنی، روس، فرانس اور چین شامل تھے۔

    امریکی اخبار کے مطابق 5 نومبر 2018 کو ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کا اعلان کردیا تھا جس میں ایران کے توانائی، فنانشل اور جہاز رانی کے شعبہ جات شامل تھے اور کہا گیا تھا کہ امریکی پابندیوں سے 700 سے زائد ایرانی کمپنیاں اور ہزاروں لوگ متاثر ہوں گے۔

    ایران پر معاشی پابندیوں کے حوالے سے امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر پابندی کا مقصد اس کے رویے میں تبدیلی لانا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کو 12 نکات پر مشتمل لسٹ فراہم کردی گئی ہے اگر ایران پابندیوں سے بچنا چاہتا ہے تو اس کو مذکورہ نکات پر عمل کرنا ہوگا۔