Tag: دہی

  • لاڑکانہ میں سب سے مہنگا دودھ، کراچی میں سب سے مہنگی دہی: ویڈیو رپورٹ

    لاڑکانہ میں سب سے مہنگا دودھ، کراچی میں سب سے مہنگی دہی: ویڈیو رپورٹ

    ملک بھر میں سب سے مہنگا دودھ سندھ کے شہر لاڑکانہ اور سب سے سستا دودھ پنجاب کے شہر بہاولپور میں فروخت ہو رہا ہے، اسی طرح دہی سب سے مہنگی کراچی اور سب سے سستی سیالکوٹ میں فروخت ہو رہی ہے۔

    قیمتوں کا اوسط تعین شہر کی زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم قیمت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، محکمہ ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دودھ اور دہی کی اوسط قیمت میں سب سے زیادہ فرق کراچی میں 115 روپے اور سب سے کم فرق خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں اور پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں صرف 10 روپے کا ہے۔

    مختلف ذرائع کے مطابق پاکستان میں سالانہ 65 ارب لیٹر دودھ کی ضرورت ہے، اقتصادی سروے آف پاکستان 2024 کے مطابق ملک کی سالانہ پیداوار 70 ارب لیٹر ہے، ڈیری فارمرز اینڈ کیٹل کے صدر شاکر گجر کے مطابق دہی علاقوں سے شہری مارکیٹ تک عدم رسائی کی بنا پر بہت بڑی مقدار میں دودھ ضائع ہو جاتا ہے۔

    ویڈیو رپورٹ: ٹک ٹاکر حسنین کے قتل کو 9 ماہ گزر گئے، تفتیشی افسر پر رشوت طلب کرنے کا الزام

    دودھ دہی کی قیمتوں میں ہوش رُبا مہنگائی کے سبب لوگوں کی قوت خرید متاثر ہوئی ہے، جس سے لوگ خصوصاً بچے غذائیت کی شدید کمی کا شکار ہیں، ملک میں دودھ اور اس سے متعلقہ اشیا کا میعار بھی اہم ترین مسئلہ ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • کیا دہی ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید ہے؟ حقیقت سامنے آگئی

    کیا دہی ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید ہے؟ حقیقت سامنے آگئی

    کسی بھی انسان میں ذیابیطس کا مرض تشخیص ہونے کے بعد اس کیلیے مناسب اور متوازن غذا کا استعمال بے حد ضروری ہوجاتا ہے بصورت دیگر ذرا سی بدپرہیزی یا لاپرواہی دیگر بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

    اس کیلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ مریض کمی غذا میں پہلے سے طے شدہ مقدار سے زیادہ کاربس نہ ہوں، پھر اس حساب سے یہ بھی طے کیا جائے کہ مریض کو کتنی انسولین لینے کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جہاں تک بات غذا کی ہے تو دہی بنانے والی کمپنیاں اس بات کا دعویٰ کرتی ہیں کہ دہی کھانے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بہت کم ہوجاتا ہے لیکن بات اسی پر ختم نہیں ہوتی۔

    امریکی محکمہ خوراک فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کہا ہے کہ دہی تیار کرنے والی کمپنیاں یہ دعویٰ تو کرسکتی ہیں کہ اس دہی کے استعمال سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے حالانکہ ایف ڈی اے نے یہ بات بھی تسلیم کی ہے کہ یہ دعویٰ محدود شواہد پر مبنی ہے۔

    ایف ڈی اے نے مارچ 2024 میں ‘ڈینن نارتھ امریکہ’ نامی کمپنی کو دہی کی پیکنگ پر ‘کوالیفائیڈ ہیلتھ کلیم’ لیبل لگانے کی منظوری دی۔

    امریکی ادارے ایف ڈی اے نے یہ منظوری اس وقت دی تھی جب دہی کے مختلف برانڈز بنانے والی ایک فرانسیسی کمپنی کی امریکہ میں موجود برانچ ‘ڈینن نارتھ امریکہ’ نے سال 2018 میں فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی سے کہا تھا کہ انہیں ‘کوالیفائیڈ ہیلتھ کلیم’ کا لیبل لگانے کی کلیئرینس دی جائے۔

    ایف ڈی اے کے مطابق وہ اس بات کی کسی حد تک حمایت کرتے ہیں کہ ہفتے میں کم از کم دو کپ دہی کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے بڑھنے کا خطرہ کم ہو سکتا ہے لیکن ایف ڈی اے کے مطابق اس بات کے کوئی اہم سائنسی ثبوت موجود نہیں۔

    کیا دہی ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ کم کر سکتی ہے؟

    دہی بنانے والی کمپنی ‘ڈینن’ نے دہی کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے سے متعلق کئی مطالعات میں سے معلومات ایف ڈی اے کو جمع کرائیں۔

    بعد ازاں ایف ڈی اے نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دہی کھانے کے فوائد تو ہیں لیکن اسے کھانے سے براہِ راست ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچا جاسکتا ہے اس سے متعلق کوئی واضح ثبوت موجود نہیں۔

    ذیابیطس اور دہی سے متعلق ماہرین صحت کا مؤقف

    ڈینون نے متعدد مطالعات سے جو معلومات جمع کیں اس کے مطابق دہی کھانے اور ذیابیطس کی ابتدائی علامات یا اثرات کے درمیان تعلق پایا گیا۔ ایف ڈی اے نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دہی کو مکمل غذا کے طور پر کھانے کے فائدے کے "کچھ معتبر ثبوت” تو موجود ہیں لیکن یہ کسی خاص غذائیت کی وجہ سے نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دوسرے الفاظ میں اس بات کا کوئی براہ راست ثبوت نہیں ہے کہ دہی ذیابیطس کو روک سکتا ہے، یہ صرف کمزور شواہد ہیں کہ دہی کھانے کا تعلق بعض ان وجوہات کو کم کرنے سے ہوسکتا ہے جو بیماری کے خطرے کو بڑھانے سے متعلق ہیں۔

  • اسٹرابیری کو دہی میں ملا کر کھانے سے کیا ہوتا ہے؟

    اسٹرابیری کو دہی میں ملا کر کھانے سے کیا ہوتا ہے؟

    آپ جانتے ہوں گے کہ اسٹرابیری کے اپنے فائدے ہیں لیکن کیا آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ اسٹرابیری سے ملنے والے فوائد کو دگنا کیسے کیا جا سکتا ہے؟

    اسٹرابیری غذائیت سے بھرپور پھل ہے، ایک پیالی اسٹرابیری میں صرف 49 کیلوریز ہوتی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ وزن کم کرنے والوں کے لیے مفید پھل ہے۔

    اسٹرابیری وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہیں جو مدافعتی نظام اور جلد کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اسٹرابیری غذائی ریشے کا اچھا ذریعہ ہے جو ہاضمے میں مدد کرتی ہے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں معاون ہوتی ہے، ان کا کم گلیسیمک انڈیکس انھیں شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند بناتا ہے۔ اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کی زیادہ مقدار دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، یہ مرکبات آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتے ہیں، جن سے سیکھنے اور یاد رکھنے کے عمل میں بہتری آتی ہے۔

    دہی کے ساتھ استعمال

    اگر اسٹرابیری کو دہی کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو اس کے فوائد میں اضافہ ہو جاتا ہے، اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی، ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری دہی سے کیلشیم کے انجذاب کو بڑھا دیتا ہے۔ دہی پروبائیوٹکس سے بھرپور ہے، جس سے آنتوں کی صحت بہتر ہوتی ہے، اور جب اسٹرابیری کے غذائی ریشہ کے ساتھ دہی ملتا ہے تو نظام ہاضمہ تیز ہو جاتا ہے، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    تہوار پر تل اور گڑ سے بنی اشیا سے متعلق ماہرین کا حیران کن بیان

    اسٹرابیری میں کیلوریز کم اور پانی اور فائبر زیادہ ہوتے ہیں، جب کہ دہی میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس سے پیٹ بھرے ہونے کا احساس ہوتا ہے اور انسان زیادہ کھانے سے بچ جاتا ہے۔

    سبزیوں اور پھلوں کے چھلکوں کے انمول فوائد 

    اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، جیسے اینتھوسیاننز اور ایلیجک ایسڈ، دہی میں موجود پروبائیوٹکس کی سوزش مخالف خصوصیات کے ساتھ مل کر مدافعتی نظام کو مزید مضبوط بناتے ہیں اور مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں۔

    یہ دونوں مل کر جلد کی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہیں، کیوں کہ اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی اور دہی میں موجود کلچرز خلیات کی صفائی اور نشوونما میں مدد کرتے ہیں۔

  • بیماریوں کو دور کرنے کے لیے دہی کے حیرت انگیز فوائد

    بیماریوں کو دور کرنے کے لیے دہی کے حیرت انگیز فوائد

    دہی کھانے سے انسانی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، لیکن دہی کے کچھ فوائد ایسے بھی ہیں جنہیں شاید آپ نہیں جانتے ہوں۔

    ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اگر آپ جسمانی طور پر فٹ رہنا چاہتے ہیں لیکن آپ کے پاس ورزش کرنے کا وقت نہیں تو دہی کا روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرکے آپ اپنے مقاصد کو حاصل کرسکتے ہیں۔

    دہی کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے، اور اسے سپر فوڈ بھی سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کے استعمال سے آپ کی صحت پر حیران کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ماہرین کی جانب سے ہر عمر کے افراد کو بہتر صحت کے لیے روزانہ دہی استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    دہی میں دیگر ضروری غذائی اجزا جیسے پروٹین بھی بڑی مقدار میں ہوتے ہیں جو کہ انسانی پٹھوں کی نشوونما کے لیے بہت فائدہ مند ہیں جبکہ دہی میں چکنائی اور کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں، کیونکہ ایک کپ دہی میں صرف 120 کیلوریز ہوتی ہیں۔

    ہزاروں اچھے بیکٹریا کے ساتھ 100 گرام دہی میں 59 کیلوریز، 0.4 فیصد چکنائی، 5 ملی گرام کولیسٹرول، 36 ملی گرام سوڈیم، 141 ملی گرام پوٹاشیم، 3.2 گرام شوگر، 11 فیصد کیلشیم، 13 فیصد وٹامن، 5 فیصد کوبالا ہوتا ہے۔ B6O میں 2% میگنیشیم ہوتا ہے۔

    رائتہ استعمال کرنے، دہی کھانے، یا اس سے بنی نمکین یا میٹھی لسی پینے سے انسان کو زیادہ دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہوتا اور جسمانی طور پر بہت زیادہ سکون محسوس ہوتا ہے۔ دہی میں ٹھنڈک کا اثر ہوتا ہے اس لیے گرمیوں اور روزے میں اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔

    دہی کا باقاعدہ طور پر استعمال کرنے سے آسٹیوپوروسس اور آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی معدوم ہوجاتا ہے، اس کے علاوہ کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کے لیے بہت ضروری ہیں، دہی میں موجود کیلشیم اور فاسفورس کی وافر مقدار ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتی ہے۔

    غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ ورزش کرنے والوں کے لیے دہی کو خراب مسلز کے علاج اور نشوونما کے لیے ضروری غذا سمجھا جاتا ہے، جو لوگ مطلوبہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر ایک کپ دہی استعمال کرنا چاہئے۔

    دہی کا استعمال دل کی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے، یہی وجہ ہے کہ غذائیت کے ماہرین خاص طور پر ایسے مریضوں کے لیے جو دل کے امراض میں مبتلا ہیں، اس کا مشورہ دیتے ہیں، دہی کو دل کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے بہترین غذا تصور کیا جاتا ہے۔

    دہی جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو متوازن سطح تک بڑھاتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں سے بھی نجات فراہم کرتا ہے۔

  • دھوپ سے مرجھا جانے والی جلد کو بحال کرنے کا آسان طریقہ

    دھوپ سے مرجھا جانے والی جلد کو بحال کرنے کا آسان طریقہ

    موسم گرما میں دھوپ کی سختی سے جلد مرجھا جاتی ہے اور چہرہ بے رونق دکھائی دینے لگتا ہے، تاہم روزمرہ استعمال کی جانے والی ایک عام شے اس کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    دہی پروٹین، کیلشیئم، وٹافور اور بائیوٹکس سے بھرپور غذا ہے۔ اسے ایک صحت بخش غذا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جس سے جسم کو بے پناہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

    اسے لگانا بھی جلد کے بے حد فائدہ مند ہے، یہ جلد کو جوان اور تروتازہ رکھتا ہے۔

    جلد کو نرم و ملائم بنانے کے لیے 4 بڑے چمچ دہی میں ایک چھوٹا چمچ کوکو پاؤڈر اور ایک چھوٹا چمچ شہد شامل کریں۔

    اس ماسک کو 20 منٹ کے لیے چہرے پر لگائیں پھر ہلکے گرم پانی سے چہرہ دھو لیں۔

    اس کے علاوہ دہی میں مسور کی دال کا پاؤڈر اور نارنجی کے چھلکوں کا مکسچر ہم وزن شامل کر کے لگایا جاسکتا ہے۔

    اسے 15 منٹ کے لیے لگا رہنے دیں، اگر آپ کی جلد خشک ہے تو اس میں شہد بھی شامل کرلیں۔

    جلد نرم و ملائم ہونے کے ساتھ ساتھ چمکدار بھی ہو جائے گی۔

    دہی سے ایک زبردست اسکرب تیار کیا جا سکتا ہے، دہی میں موجود اسکربنگ خصوصیات کی وجہ سے اس کا مساج کرنے سے جلد کے مردہ خلیات صاف ہوجاتے ہیں۔

    دہی میں چاول کا پاؤڈر ملا کر پیسٹ بنائیں، اس سے چہرے پر گولائی میں مساج کریں، تھوڑی دیر بعد ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ چاول کی جگہ جو کا آٹا بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

  • وہ شے جو بلڈ پریشر کو قابو میں رکھے

    وہ شے جو بلڈ پریشر کو قابو میں رکھے

    ہائی بلڈ پریشر آج کل ایک عام مرض بن گیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ غذاؤں کی مدد سے بلڈ پریشر کو قابو میں رکھا جاسکتا ہے اور دہی بھی ان میں سے ایک ہے۔

    ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دہی کے استعمال، بلڈ پریشر اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ دہی کھانے کی عادت ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد میں خون کے دباؤ کو کم رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

    ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ افراد ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہیں جس کے نتیجے میں ان میں مختلف جان لیوا امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

    دل کی شریانوں سے جڑے امراض دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ تحقیق میں فراہم کیے گئے نئے شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ دہی کھانا بلڈ پریشر کے مریضوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھانے والے سب سے بڑا عنصر ہے تو یہ اہم ہے کہ ایسے ذرائع کو دریافت کیا جائے جو بلڈ پریشر کی سطح کو کم رکھ سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دودھ سے بنی مصنوعات جیسے دہی ممکنہ طور پر بلڈ پریشر کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ دودھ سے بنی مصنوعات میں متعدد غذائی اجزا جیسے کیلشیئم، میگنیشم اور پوٹاشیم ہوتے ہیں اور یہ سب بلڈ پریشر کو ریگولیٹ کرنے کے عمل کا حصہ ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دہی اس لیے بھی زیادہ اہم ہے کیونکہ اس میں ایسے بیکٹریا ہوتے ہیں جو مخصوص پروٹینز کے اخراج کا عمل تیز کرتے ہیں جو بلڈ پریشر میں کمی لاتے ہیں۔

  • بلڈ پریشر معمول پر رکھنا چاہتے ہیں تو دہی کھائیں

    بلڈ پریشر معمول پر رکھنا چاہتے ہیں تو دہی کھائیں

    بلند فشار خون یعنی ہائی بلڈ پریشر ایک عام مرض بنتا جارہا ہے، ماہرین بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے والی ایسی اشیا تجویز کرتے ہیں جن کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے۔

    انہی میں سے ایک شے دہی بھی ہے، طبی ماہرین کےمطابق دہی کا روزانہ استعمال بلند فشار خون کو معمول پر لانےمیں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق دہی میں شامل صحت بخش بیکٹریا معدے میں جا کر بلند فشار خون کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ دہی میں پائے جانے والے بیکٹریا پرو بائیوٹک کے استعمال کو معمول بنا لیتے ہیں جس سے بلند فشار خون کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دہی میں پائے جانے والا کیلشیئم، پروٹین، وٹامن بی اور فولک ایسڈ بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کو کم کرنے کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔

    ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر کے مریضوں کو چکنائی اور نمک والی غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیئے اور ورزش کے ساتھ ساتھ صحت مند غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیئے۔

    دہی کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر میں کمی کے لیے امرود بھی مفید خیال کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود میں موجود اجزا خون کی روانی کو کم کر کے بہاؤ متوازن کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جس سے ہائی بلڈ پریشر سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

  • ان 5 غذاؤں کو ملا کر کھانا حیرت انگیز فوائد کا سبب

    ان 5 غذاؤں کو ملا کر کھانا حیرت انگیز فوائد کا سبب

    دنیا میں موجود ویسے تو تمام غذائی اشیا اپنے اندر بے پناہ فوائد رکھتی ہیں اور صرف کسی مخصوص حالت میں ہی نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں، لیکن کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں اگر کسی اور غذا کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو ان کے فوائد دگنے ہوجاتے ہیں۔

    ہوسکتا ہے مختلف اشیا کی یہ آمیزش آپ کے لیے نہایت حیرت انگیز ہو لیکن ان کے فوائد آپ کو دنگ کردیں گے۔

    یہ غذائی اشیا انفرادی طور پر بھی اپنے اندر بے پناہ فوائد و غذائیت رکھتی ہیں لیکن انہیں ملا کر کھانے سے ان کی خاصیت و فوائد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہی وہ کون سی غذائیں ہیں۔

    سیب اور چاکلیٹ

    1

    آپ نے اس سے قبل کبھی چاکلیٹ اور سیب کو ایک ساتھ کھانے کے بارے میں نہیں سنا ہوگا۔ چاکلیٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ، اور سیب میں موجود کیچن نامی مادہ دونوں مل کر دماغی کارکردگی میں بے پناہ اضافہ کرسکتے ہیں۔

    یہ دونوں مرکبات دل اور خون کی شریانوں کے لیے بھی مفید ہے اور ان سے کینسر کے امکان میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

    دلیہ اور اورنج جوس

    2

    دلیہ اور اورنج جوس میں موجود مرکب فینول نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے اور مضر اجزا کو خارج کر کے جسم کی صفائی کرتا ہے۔

    سبزیاں اور دہی

    3

    قدرتی دہی کیلشیئم سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ معدے اور آنت کے افعال کو بہتر کرتا ہے۔

    سبزیوں خصوصاً گاجر میں موجود ریشہ کیلشیئم کو جذب کرنے اور اسے جسم کے لیے مزید فائدہ مند بنانے میں مدد دیتا ہے۔

    سبز چائے اور لیموں

    4

    سردیوں میں سبز چائے میں لیموں ڈال کر پینا جسم میں نمی اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

    سبز چائے قوت مدافعت کے لیے بہترین ہوتی ہے اور اس میں وٹامن سی یعنی لیموں کی آمیزش اس کے خواص کو بڑھا دیتی ہے۔

    ٹماٹر اور زیتون کا تیل

    5

    کیا آپ جانتے ہیں اٹلی کے باشندوں میں امراض قلب کی شرح نہایت کم ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ٹماٹر اور زیتون کے تیل کو ملا کر استعمال کرتے ہیں۔

    ٹماٹر میں موجود لائیکو پین دل اور خون کی شریانوں کے افعال میں بہتری لاتا ہے۔ یہ مادہ خاص طور پر شریانوں کو تنگ اور بوسیدہ ہونے سے محفوظ رکھتا ہے جس سے جسم میں خون کی روانی بہتر رہتی ہے۔

    لائیکو پین کو اگر فائدہ مند چکنائی جیسے زیتون کے تیل کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اس کی خاصیت بڑھ جاتی ہے۔

  • ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ ناشتہ کرنا صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے جس سے آپ ایک پرجوش اور کارآمد دن گزار سکتے ہیں۔ یہ جسم کو موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

    لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ ناشتے میں کیا کھاتے ہیں۔ اگر آپ ناشتہ میں غذائیت سے بھرپور، پروٹین اور فائبر والی چیزیں کھاتے ہیں تب تو آپ ناشتہ کے فوائد حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ لیکن اگر آپ غیر صحت مند، مرغن یا میٹھی اشیا استعمال کریں گے تو یہ ناشتہ فائدہ دینے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ چیزیں بتارہے ہیں جو ناشتے میں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ اگر آپ اپنے ناشتے میں ان چیزوں کا استعمال کرتے ہیں تو فوراً سے بیشتر ان چیزوں کا استعمال چھوڑ دیں۔


    سیریلز

    b6

    ناشتے میں استعمال کیے جانے والے مختلف قسم کے سیریلز دکانوں پر رنگین پیکنگ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ یہ ابتدا میں تو توانائی فراہم کرتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں موجود شگر جسم کی چربی میں اضافے کا باعث بننے لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ سیریلز ہرگز ایسے نہیں ہوتے جنہیں دن کے پہلے کھانے کے طور پر استعمال کیا جائے۔


    ڈونٹس / پیسٹریز

    b1

    ناشتے میں کھانے کے لیے بعض دفعہ ڈونٹس اور لائٹ پیسٹریز بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ وقتی طور پر آپ کی بھوک کو ختم کردیتی ہیں لیکن یہ سارا دن گزارنے کے لیے مناسب ناشتہ ہرگز نہیں ہے۔ یہ آپ کے وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔


    فروٹ جوس

    b2

    ناشتے میں فروٹ جوس لینا عام بات ہے۔ لیکن اگر یہ خالص پھلوں سے بنایا جائے تب بھی وہ فوائد نہیں دے سکتا جو ایک غذائیت سے بھرپور ناشتہ سے جسم کو ملنے چاہئیں۔ ان جوسز میں پروٹین اور فائبر نہیں ہوتے جس کی وجہ سے انہیں ایک آئیڈیل ناشتے کی فہرست سے خارج سمجھا جاتا ہے۔


    فرنچ ٹوسٹ

    b3

    ڈیپ تیل میں تلے جانے کے باعث فرنچ ٹوسٹ کو ناشتے میں استعمال کی جانے والی غذا بالکل نہیں سمجھی جاتی کیونکہ یہ وزن میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ناشتے میں فرنچ ٹوسٹ سے جتنا ممکن ہو پرہیز کرنا چاہیئے۔


    نوڈلز

    b4

    وقت کی کمی کے باعث فوری طور پر تیار ہونے والے نوڈلز سے جتنا ممکن ہو بچنا چاہیئے۔ نوڈلز میں سوڈیم ملایا جاتا ہے جو ہمارے جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔


    فلیورڈ یوگرٹ

    b5

    ناشتے میں فلیورڈ یوگرٹ سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔ گو کہ یہ شوگر فری ہوتے ہیں تاہم ان میں اصل دہی والی غذائیت نہیں ہوتی۔ اس کی جگہ سادہ دہی کا استعمال مناسب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟

    آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟

    رات کو دیر تک جاگنے کے باعث آدھی رات کو بھوک لگنا ایک عام بات ہے لیکن یہ صحت کے لیے ایک مضر عادت ہے۔ آدھی رات کو کھانا موٹاپے اور دیگر بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔

    یہ امکان اس صورت میں اور بھی بڑھ جاتا ہے جب آدھی رات کو جنک فوڈ سے بھوک مٹائی جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو جلدی سونا اچھی صحت کی کنجی ہے لیکن اگر کسی وجہ سے آپ رات دیر تک جاگنے کے عادی ہیں تو آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے صحت مند غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہیئے۔

    یہاں کچھ ایسی ہی صحت مند اشیا بتائی جارہی ہیں جو آدھی را ت کو بھوک لگنے کی صورت میں کھائی جاسکتی ہیں۔

    :سیب

    h4

    روزانہ سیب کھانا تو ویسے بھی ڈاکٹر سے محفوط رکھتا ہے۔ اگر دن بھر آپ کو ٹھیک سے کھانا کھانے اور اپنی صحت کا خیال رکھنے کا موقع نہیں مل پاتا تو آدھی رات کو لگنے والی بھوک کا فائدہ اٹھائیں اور ایک سیب کھائیں۔

    :دہی

    h3

    آدھی رات کو دہی کھانا بھی مفید ہے لیکن یہ دہی بغیر چینی کا سادہ ہونا چاہیئے۔ فلیورڈ یوگرٹ آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

    :گاجر

    h1

    گاجر آنکھوں اور جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔ آدھی رات کو کام کے دوران گاجر کھانا یا گاجر کا جوس بے شمار فائدے دے سکتا ہے۔

    :پنیر

    h5

    آدھی رات کو پنیر بھی کھایا جاسکتا ہے لیکن ضروری ہے کہ وہ کم چکنائی والا ہو۔ کم چکنائی کے پنیر سے بنی اشیا صحت کے لیے بہترین ہیں۔

    :کیلا

    h2

    پوٹاشیم اور آئرن سے بھرپور کیلا نظام ہضم اور بالوں کی صحت کے لیے موزوں ترین غذا ہے۔ آدھی رات کو لگنے والی بھوک مٹانے کے لیے کیلے سے بہتر کوئی غذا نہیں ہے۔