Tag: دیامر

  • بابوسر تھک میں 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، سیاحتی وادی میں خاموشی

    بابوسر تھک میں 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، سیاحتی وادی میں خاموشی

    چلاس: دیامر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے آنے والا سیلابی ریلا تباہی کی داستان چھوڑ گیا ہے، بابوسر تھک میں تباہی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، اور اس سیاحتی وادی میں خاموشی طاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بابوسر تھک میں بارشوں کے بعد سیلابی ریلے میں قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئیں، گاڑیاں، مکانات اور فصلیں تباہ ہو گئیں، سڑکیں، بجلی اور پانی کا نظام درہم برہم ہو گیا، او اب لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    سیلاب زدہ علاقوں کے مناظر ہر طرف المناک داستان بن گئے ہیں، بارش اور سیلاب متاثرین فلاحی اداروں سے امدادی کارروائیوں کی اپیل کر رہے ہیں۔

    سیلابی ریلے سے بابوسر تھک میں شاہراہ کا 9 کلو میٹر نقشہ بدل گیا ہے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس کی بحالی کا کام جاری ہے، علاقے میں بابوسرتھک، نیاٹ، کھنر، بٹوگاہ، تھور اور تانگیر سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جہاں سیکڑوں مکانات، واٹر چینلز، رابطہ پل، فصلیں، اور مویشی خانے تباہ ہوئے، انتظامیہ نے بابوسر تھک میں ملبہ ہٹانے کے لیے فضائی جائزہ بھی لے لیا ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کا سراغ نہیں مل سکا ہے، تاہم ریسکیو آپریشن چوتھے روز بھی جاری ہے، نیاٹ ویلی میں شدید سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، جہاں کئی مقامات زمینی نقشے سے مٹ گئے ہیں، تھور منیار میں لینڈسلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم بند ہو گئی ہے، جہاں مسافر اور سیاح پھنس گئے تھے، جنھیں ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شاہراہ قراقرم کو سیلابی ریلا گزرنے کے بعد بحال کیا جائے گا، تھور میں گزشتہ روز کے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 2 افراد تاحال نہیں مل سکے ہیں، تھور کے مقامی صحافی رپورٹنگ کے دوران ریلے سے بال بال بچے، تھور ویلی میں مکانات، فصلیں اور رابطہ پل سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں۔

    موسمیات کی جانب سے موسمی الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 27 سے 31 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی ہے، آندھی، ژالہ باری، لینڈسلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے، اس لیے عوام غیر ضروری سفر سے گریز کریں ار ندی نالوں، پہاڑی علاقوں سے دور رہیں۔

  • دیامر میں  پولیو ٹیم حملے میں بال بال بچ گئی

    دیامر میں پولیو ٹیم حملے میں بال بال بچ گئی

    دیامر: پولیو مانیٹرنگ ٹیم پر نامعلوم ملزمان کی جانب سے فائرنگ کردی تاہم تاہم پولیو ٹیم محفوظ رہی۔

    تفصیلات کے مطابق دیامر کے علاقے تانگیر شیخو میں پولیو مانیٹرنگ ٹیم پر حملہ ہوا، فائرنگ سے گاڑی کا ٹائر پھٹا تاہم پولیو ٹیم محفوظ رہی۔

    پولیس نے نامعلوم افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کر لی، ترجمان جی بی حکومت نے بتایا کہ حکومتی سطح پر سیکیورٹی کے اقدامات مزید سخت کر رہے ہیں ، پولیوٹیم بغیر اطلاع تانگیر پہنچی، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کواطلاع دینی چاہیے تھی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نےفائرنگ کےواقعےکا نوٹس لیا ہے اور حکومت کا پولیو مہم جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی اقدامات سخت کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : نوشکی : انسداد پولیو ٹیم پر فائرنگ، ایک پولیس اہلکار شہید

    یاد رہے چند روز قبل بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے کلی محمد حسنی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے انسداد پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار شہید ہوگیا تھا.

    اس حوالے سے ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا کہ شہید اہلکار وحید کا تعلق جمال آباد نوشکی سے تھا، یہ حملہ قومی انسدادپولیومہم کوسبوتاژ اور خوف و ہراس پھیلانے کی سازش ہے۔

  • دیامر تھور کے مقام پر  گاڑی کھائی میں جاگری ، 6 افراد جاں بحق

    دیامر تھور کے مقام پر گاڑی کھائی میں جاگری ، 6 افراد جاں بحق

    دیامر : تھور منار  کے مقام پر گاڑی کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے، حادثے کاشکار گاڑی میں 8 مزدور سوار تھے۔

    تفصیلات کے مطابق دیامر کے متصل علاقہ تھور منار کے مقام پر گاڑی کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔

    پولیس بتایا کہ حادثے کا شکار گاڑی میں 8 مزدورسوار تھے، 6 لاشوں کا اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ حادثے کے2زخمی آرایچ کیواسپتال میں زیرعلا ج ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق ڈرائیورساجدخان کاتعلق کروڑہ سے ہے۔

    اس سے قبل آج صبح گھوٹکی میں موٹروے پرتیزرفتاری کےباعث مسافر کوچ ٹرالرسے ٹکراگئی تھی ، جس کےنتیجے میں آٹھ مسافرجاں بحق اور دس زخمی ہوگئے تھے۔

    حادثے کے بعد موٹر وے پولیس اور رینجرز کے جوان جائے حادثہ پر پہنچ کر بس کو ریسکیو کیا اور زخمیوں کو گھوٹکی کی مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا، زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔۔ موٹر وے پولیس کے مطابق حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔

  • دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

    دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

    دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے گہری کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں 20 مسافر لقمہ اجل بن گئے، جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بس حادثے کے متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    ترجمان وزیراعلیٰ گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق افسوسناک حادثے میں 20 افراد جاں بحق ہوئے، بس یشوکھل کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے کھائی میں گرگئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ 22 زخمیوں کو ریجنل ہیڈ کوارٹرز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، مسافر بس راولپنڈی سے ہنزہ جارہی تھی۔

    فیصل آباد میں شوہر نے 2 بیویوں اور 4 بچوں کو قتل کر کے خودکشی کر لی

    وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے بس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ چلاس اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

  • پاکستان: برف باری جاری

    پاکستان: برف باری جاری

    چلاس: گلگت بلتستان کے علاقے دیامر کے بالائی علاقوں کے پہاڑوں پر برف باری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان سمیت بالائی علاقوں میں خون جما دینے والی سردی عروج پر ہے، کالام میں پارہ منفی 12 تک گر گیا ہے۔

    چلاس میں بھی بالائی علاقوں میں موسم انتہائی سرد ہوگیا ہے، برف باری مسلسل جاری ہے، لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں، چلاس اورگرد و نواح میں سرد ہوائیں بھی چل رہی ہیں، موسم ابرد آلود ہے۔

    بابوسر ٹاپ، نانگا پربت، بٹوگاہ ٹاپ سمیت دیگر پہاڑوں پر برف باری ہو رہی ہے، بابوسر ٹاپ پر 25 انچ برف باری ہو چکی ہے، جب کہ پارہ منفی 11 ہے، بٹوگاہ ٹاپ پر پارہ منفی9 تک گر گیا۔

    استور اور اسکردو میں منفی 5،گوپس میں منفی 4، بگروٹ میں منفی 3 ریکارڈ کیا گیا، شمالی بلوچستان میں بھی موسم شدید سرد ہے، قلات میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے 6 ڈگری اور کوئٹہ میں 3 ڈگری تک گر گیا، کراچی میں بھی ٹھنڈ بڑھ گئی ہے، کم سے کم درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا۔

    ادھر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بالائی اضلاع میں بھی سردی کی لہر برقرار ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہے گا، کوئٹہ وادی میں آج شام مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔

  • دیامر بھاشا ڈیم: ہزاروں ملازمتوں کی خوش خبری

    دیامر بھاشا ڈیم: ہزاروں ملازمتوں کی خوش خبری

    اسلام آباد: واپڈا نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے ہزاروں ملازمتوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان واپڈا نے ایک بیان میں خوش خبری دی ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کے ساتھ ساتھ واپڈا نے بھرتیوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈیم کے لیے گریڈ 6 سے 16 تک 124 اسامیاں آج مشتہر کر دی گئی ہیں، مشتہر اسامیوں پر صرف دیامر، گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا۔

    واپڈا کا کہنا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے گریڈ 14 سے 20 تک 179 اسامیاں بھی مشتہر کی جا چکی ہیں، سیکورٹی کے لیے بھی 317 اسامیوں کا اشتہار جاری ہو چکا ہے، ان اسامیوں پر بھی پراجیکٹ ایریا، گلگت بلتستان کے لوگوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    ترجمان نے بتایا کہ دیامر، جی بی کے لوگوں کی معاشی ترقی واپڈا کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    دیامیر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل

    یاد رہے کہ جولائی 2020 میں دیامر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل ہوا تھا، یہ ملکی تاریخ کا ایک بڑا سنگ میل تھا، اس منصوبے سے بھارت کے آبی عزائم ناکام بنانے میں مدد ملے گی، یہ بلند ترین ڈیم پاک چین دوستی کا مظہر ہوگا، اس سے پیدا ہونے والی سستی بجلی سے قومی خزانے کو 270 ارب روپے کی اضافی بچت ہوگی۔

    ایف ڈبلیو او (فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن) اس پروجیکٹ میں 30 فی صد کی شراکت دار ہے، ڈیم کی تعمیر میں مقامی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، اس ڈیم کی بلندی 272 میٹر ہے۔ ڈیم کے لیے 14 اسپل وے بنائے جائیں گے، کوہستان اور گلگت بلتستان میں سیاحتی سرگرمیوں کو بھی اس ڈیم کی تعمیر سے فروغ ملے گا۔

  • دیامر کے بالائی پہاڑوں پر برف باری، سردی کی شدت میں اضافہ

    دیامر کے بالائی پہاڑوں پر برف باری، سردی کی شدت میں اضافہ

    چلاس: شمالی علاقوں میں جاڑے نے رنگ جمانا شروع کر دیا، روئی جیسے برف کے گالوں نے ہر منظر حسین کر دیا، مانسہرہ نے بھی سفید برفیلی چادر اوڑھ لی۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے بالائی پہاڑوں پر برفباری جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، بالائی علاقوں بابو سرٹاپ، بھٹو گاہ ٹاپ، نانگا پربت اور دیامر کے سیاحتی مقام فیئری میڈو میں بھی برف باری زوروں پر ہے، جس سے بابوسر ٹاپ اور فیئری میڈو میں درجہ حرارت منفی 6 سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔

    ضلع دیامر کے مضافات میں بھی برف باری کے ساتھ ساتھ بارش نے لوگوں کو گھروں میں محصور کر دیا ہے۔

    ادھر اسلام آباد میں آندھی کے بعد بارش شروع ہو گئی ہے، جس سے مارچ کے لیے سجے پنڈال میں لگے خیمے اکھڑ گئے ہیں، دھرنے کے شرکا کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، شرکا نے رات آسمان تلے گزاری، کچھ نے میٹرو اسٹیشن میں پناہ لی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 19 اکتوبر سے بالائی علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برف باری شروع ہوتے ہی دیامر کے ڈی سی نے لوگوں کو نقل مکانی کی ہدایت جاری کر دی تھی۔

    مانسہرہ میں برف باری کی وجہ سے بابو سرٹاپ ٹریفک کے لیے بند کرنا پڑ گیا تھا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے ) نے بتایا تھا کہ بابوسر ٹاپ پر 8 انچ تک برف پڑی۔

    محمکہ موسمیات یہ پیش گوئی بھی کر چکا ہے کہ کراچی میں اس سال کڑاکے کی سردی پڑے گی اور نومبر کے وسط تک موسم سرد ہونے کا امکان ہے، شمال مغرب کی جانب ہوا کا دباؤ زیادہ ہے جو اچھی سردیوں کے لیے موزوں ہے۔

  • ڈیم فنڈ: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقم عطیہ کردی

    ڈیم فنڈ: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقم عطیہ کردی

    ریاض: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے ڈیم فنڈ میں 6 کروڑ 20 لاکھ روپے  کی خطیر رقم عطیہ کر کے قومی فریضے میں اپنا حصہ ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خارجہ کی جانب سے سعودی عرب میں مقیم دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر میں پاکستانیوں سے حصہ ڈالنے کی ایپل کی گئی تھی۔

    ریاض میں موجود سفارت خانے کے حکام نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں سے ایک روز قبل اپیل کی کہ وہ ڈیموں کی تعمیر میں حصہ لیں جس کے بعد صرف چوبیس گھنٹے کے اندر چار لاکھ 65 ہزار 2 سو امریکی ڈالر جمع ہوئے جو پاکستانی کرنسی کے حساب سے 6 کروڑ بیس لاکھ روپے بنتے ہیں۔

    گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ سعودی عرب کے دورے پر گئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ریاض میں موجود پاکستانی سفارت خانے کی تقریب میں شرکت کی، اس دوران حکام نے انہیں پاکستانیوں کی جانب سے عطیہ کی گئی رقم کا چیک پیش کیا۔

    دوسری جانب کینڈا میں مقیم پاکستانیوں نے بھی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی تقریب میں ایک لاکھ کینڈین ڈالر  کی رقم ڈیموں کی تعمیر کے لیےعطیہ کی۔

    دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم فنڈ میں اب تک اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: عمر رسیدہ خاتون نے ڈیم فنڈ میں‌ پینشن کی رقم عطیہ کردی

    سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ پر 25 اکتوبر تک کے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانیوں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ڈیم فنڈ میں اب تک چھ ارب بانوے کروڑ ستاون لاکھ چھبیس ہزار 280 روپے عطیہ کیے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کیے جانے والے ڈیم فنڈ میں اب تک پاک فوج کی جانب سے سب سے زیادہ 58 کروڑ سے زائد کی رقم جمع کرائی گئی جبکہ اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال نے بھی ایک لاکھ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی۔

    ڈیم فنڈ کھولنے کا حکم

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر کھولے جانے والے ڈیم فنڈ میں ہر پاکستانی اپنی استطاعت کے مطابق حصہ لے رہا ہے جبکہ بہت سے صارفین موبائل میسج کے ذریعے 10 روپے کی رقم بھی عطیہ کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ : سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال نے ایک لاکھ ڈالرکا چیک چیف جسٹس کو پیش کردیا

    یہ بھی پڑھیں: پیرس میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب: اوورسیز پاکستانیوں نے دو لاکھ یورو چندہ دیا

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم  فنڈ میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔

  • گلگت بلتستان: تخریب کاری میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا

    گلگت بلتستان: تخریب کاری میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا

    گلگت بلتستان: اسکول جلانے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کار ایک ایک کر کے قانون کی گرفت میں آنے لگے، تخریب کاری میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکورٹی اداروں نے گلگت بلتستان میں تعلیم کے دشمنوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا، ایک اور کام یابی ملی، اسکول جلانے میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے سرنڈر کر دیا۔

    حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق خود کو قانون کے حوالے کرنے والے سہولت کاروں کی تعداد پچاس ہوگئی ہے، تین دن قبل بھی ضلع دیامر سے چھ سہولت کاروں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سہولت کاروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے، انھوں نے کہا ’جرگے نے سہولت کاروں کو سرنڈر کرانے میں کردار ادا کیا۔‘

    حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے حالات معمول پر ہیں، علاقے میں حکومتی رٹ قائم ہے۔


    دیامر میں اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار


    واضح رہے کہ ضلع دیامر میں تخریب کاروں کے خلاف پولیس اور ایف سی کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، پہاڑوں پر اسکول جلانے والے تخریب کار تلاش کیے جا رہے ہیں۔

  • دیامر میں اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار

    دیامر میں اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار

    دیامر: گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے کارروائی کے دوران اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع دیامر میں تخریب کاروں کے خلاف پولیس اور ایف سی کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، پہاڑوں پر اسکول جلانے والے تخریب کار تلاش کیے جا رہے ہیں۔

    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع داریل کے علاقے تانگیر سے سہولت کاروں کی گرفتاری میں جرگے نے کردار ادا کیا۔ خیال رہے کہ تانگیر  میں اس سے قبل بھی جرگے نے متعدد سہولت کار گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیے ہیں۔

    صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فرق نے مزید بتایا کہ تخریب کاروں کے ہاتھوں تباہ شدہ چند اسکولوں کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے، کئی دیگر اسکولوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔

    واضح رہے کہ دس دن قبل تانگیر اور داریل میں دہشت گردوں کی تلاش میں فرنٹیئر کانسٹیبلری اور پولیس کی بھاری نفری داخل ہوئی تھی، فورسز کی آمد کا مقصد پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش ہے۔


    مزید پڑھیں:  چلاس: ایف سی اور پولیس کی نفری کا استقبال، پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش شروع

    اسے بھی ملاحظہ کریں:  چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش


    دہشت گردوں کی گرفتاری اور تلاش میں دیامر جرگے نے مرکزی کردار ادا کیا ہے، ڈی آئی جی گوہر نفیس نے بتایا تھا کہ پہاڑوں میں موجود دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی ایک فہرست بھی دیامر جرگے کے حوالے کی جا چکی ہے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، مذکورہ دہشت گردوں کو دیامر جرگے نے داریل میں پکڑا تھا۔