اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہہ دیا ٹیکسز نہیں لگائیں گے تو مذاکرات نہیں کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف بات کرنے کے لیے تیار نہیں اور مطالبات بھیج رہا ہے، معاشی صورت حال کو موجودہ حکومت نے برے طریقے سے چلایا۔
شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد ٹیکس لگائیں، آئی ایم ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ گیس کی قیمتیں 45 فیصد تک بڑھائیں اگر اس حد تک ٹیکس لگیں گے تو ’طوفان بدتمیزی‘ کس طرف جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے دور میں مہنگائی 14 سے 15 فیصد تک تھی اب 30 فیصد سے زائد ہے اور دو دنوں میں پاکستان کا رسک 62 فیصد سے 75 فیصد پر چلا گیا ہے، رسک 75 فیصد تک بڑھنا الارمنگ ہے کیونکہ قرضے نہیں ملیں گے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے قرضے بروقت ادا نہیں کرسکے گا جبکہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت کو ایک ہزار ارب کے ٹیکس لگانا ہوں گے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مارکیٹ ماہرین و ہینڈلر بھی معاشی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہوتے ہیں انہی کی رائے پر کسی ملک کا رسک طے کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت اب تک 800 ارب روپے کے ٹیکس لگا چکی ہے۔
اسلام آباد: وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے روس کے ساتھ قربتیں بڑھنے کا اعتراف کر لیا، انھوں نے بتایا کہ ولادی میر پیوٹن کے دورہ پاکستان سے متعلق تیاریاں کر رہے ہیں، چینی صدر شی جِنپنگ کو بھی دورہ پاکستان کی دعوت دے دی ہے، بھارت اب افغان طالبان سے رابطے کیوں کر رہا ہے، یہ قابل غور ہے، دوسری طرف کشمیر کے حوالے سے ایسا لگ رہا ہے کہ بھارت میں ایک نئی سوچ پروان چڑھ رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں کیا، وزیر خارجہ نے کہا میری اطلاع کے مطابق بھارتی حکام کی افغان طالبان سے ملاقات نہیں ہوئی، تاہم بھارتی وزیر خارجہ نے ملاقات کی کوشش ضرور کی ہے، افغان طالبان اور بھارتی حکام کی ملاقات کی کوئی اطلاعات نہیں، لیکن قابل غور بات ہے کہ بھارتی حکام افغان طالبان سے کیوں ملنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا ترکی میں افغان حکام سے 3 اہم ملاقاتیں ہوئیں، جن سے اندازہ ہوا کہ افغانستان میں ایک گھبراہٹ ہے، کیوں کہ افغانستان سے اتحادی افواج کا انخلا تیزی سے ہو رہا ہے، گھبراہٹ یہ بھی ہے کہ امن مذاکرات اس وقت تعطل کا شکار ہیں، اور افغان امن مذاکرات میں پیش رفت ہماری خواہش کے مطابق نہیں ہو رہی، وجہ یہ ہے کہ افغان حکام کی سوچ میں مجھے یکسوئی نہیں دکھائی دے رہی، دوسرا فریق ایسی صورت حال دیکھےگا تو یقیناً وہ بھی مذاکرات سے پیچھے ہٹے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا دیکھنا ہوگا افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات آگے بڑھتے ہیں یا نہیں، افغان امن مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوتی تو پھر خانہ جنگی کا خطرہ ہے، ہم افغان حکومت کی مدد کرنا چاہتے ہیں، ہماری ایسی سوچ نہیں کہ افغانستان کو پختون اور نان پختون میں تقسیم کیا جائے، افغان امن مذاکرات میں پیش رفت سے افغان حکومت اور عوام کو فائدہ ہوگا۔
شاہ محمود نے بتایا کہ چینی صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی گئی ہے، اس دورے سے متعلق ہماری تیاریاں جاری ہیں، کرونا کی صورت حال واضح ہونے کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا، یہ بھی درست ہے کہ روس کے ساتھ بھی قربتیں بڑھ رہی ہیں، پاکستان، ایران، روس گیس پائپ لائن معاہدہ ہو گیا ہے، اس کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب کے لیے بھی تیاریاں جاری ہیں، روس اور پاکستان دونوں جگہوں پر بہترین تقریب ہوگی۔ ترکی کے دورے کے موقع پر روسی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی تھی، روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے دورہ پاکستان سے متعلق بھی تیاریاں کر رہے ہیں۔
انھوں نے بھارتی حکومت کی 24 اگست کی اے پی سی کی دعوت کو غیر معمولی پیش رفت قرار دیا، شاہ محمود نے کہا ایسا لگ رہا ہے کہ بھارت میں ایک نئی سوچ پروان چڑھ رہی ہے، اس کی کشمیر پالیسی بری طرح ناکام ہو چکی ہے، اے پی سی ہونے دیں پھر صورت حال واضح ہو جائے گی، اللہ پاکستان پر کرم فرما رہا ہے، جو ہم کہتے تھے آج بھارت میں سے آوازیں آ رہی ہیں، پاکستان میں بہت لوگ تنقید کرتے تھے کہ دفتر خارجہ کیا کر رہا ہے، لیکن 5 اگست کے بھارتی حکومت کے اقدامات بھارتی عوام مسترد کر رہے ہیں۔
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے، پاک فوج مادر وطن کے بھرپور دفاع کی صلاحیت رکھتی ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ کی ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کا جواب دیا جائے گا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی سلوک جاری رکھا ہوا ہے، پاک فوج خطرات کی شدت سے پوری طرح باخبر ہے، قومی توقعات کے مطابق فرائض کی ادائیگی کے لیے ہر دم تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ہر گز دبا نہیں سکتے، کشمیری یو این قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے آج بھی منتظر ہیں، مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری سے بھارتی مظالم کے خوفناک نتائج بے نقاب ہوسکتے ہیں۔
پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کے انسانی المیے سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، یو این فوجی مبصر گروپ کو آزاد کشمیر میں نقل و حرکت کی مکمل آزادی ہے، یو این مبصر گروپ کی آمدورفت سے بھارتی سلوک سامنے لانے میں مدد ملے گی۔
آرمی چیف نے کہا کہ توقع ہے کہ عالمی برادری یو این فوجی مبصر گروپ کی مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ نقل و حرکت یقینی بنائے گی۔
دی رپورٹرز کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان اور چین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے،افواج پاکستان مادر وطن کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی،خوشحالی،مستقبل صرف اور صرف جمہوریت میں ہے،اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، تمام مسائل کا حل نظام اور جمہوریت کے اندر ہے۔
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ اے آروائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز کی ٹیم نے ایل او سی کا دورہ کیا۔پاک فوج کے سربراہ کے ساتھ کسی بھی میڈیا ٹیم کا یہ پہلا دورہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایل او سی کا دورہ کیا۔اے آروائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز کی ٹیم بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھی۔آرمی چیف اور دی رپورٹرز کی ٹیم نے ابھی نندن کوگرفتار کرنے والے یونٹ افسران،جوانوں کے ساتھ دن گزارا۔
پاک فوج کے سربراہ کے ساتھ کسی بھی میڈیا ٹیم کا یہ پہلا دورہ ہے۔آرمی چیف کے ساتھ ایل او سی کا دورہ کرنا اے آروائی نیوز کا خصوصی اعزاز ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دی رپورٹرز کی ٹیم کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کا کشمیر ماڈل تباہ اور ناکام ہوچکا ہے،کشمیریوں اور عالمی برادری نے بھارتی اقدامات تسلیم نہیں کیے،بھارت اپنی مقبوضہ کشمیرمیں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی حکومت ہندوتوا کے نظریے کا غلبہ چاہتی ہے،مودی کے انتہا پسندانہ اقدامات سے بھارت کا چہرہ مسخ ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے سی اے اے، این آر سی جیسے قوانین پر عالمی سطح پر تشویش ہے،بھارت اقلیتوں کو ختم کرنا چاہتا ہے،عالمی تنظیمیں بھی بھارت سے متعلق تشویش کا اظہار کرچکی ہیں۔
دی رپورٹرز کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان اور چین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے،افواج پاکستان مادر وطن کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایک منظم ادارہ ہے،پاک فوج میں احتساب کا موثر نظام ہے،ایک افسرکی بیوی کی ویڈیو سامنے آنے پر افسر اور اس کی اہلیہ کے خلاف سخت ترین کارروائی ہوچکی ہے۔
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی،خوشحالی،مستقبل صرف اور صرف جمہوریت میں ہے،اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، تمام مسائل کا حل نظام اور جمہوریت کے اندر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جس طبقے پر ہاتھ ڈالیں وہ مافیا کی طرح ری ایکٹ کرتا ہے۔
پاک فوج کے سربراہ کا ایل او سی پر جوانوں سے خطاب
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایل او سی کے دورے کے دوران جوانوں کے ساتھ نماز عید ادا کی اور ابھی نندن کو گرفتار کرنے والے یونٹ افسران، جوانوں کے ساتھ دن گزارا۔
اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن جوانوں سےخطاب کر رہا ہوں، یہ یونٹ100جانیں قربان کرچکا ہے،شہدا کا اجر صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کا ہر جوان ہمارے لیے انتہائی اہم ہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان قرآن مجید سے استفادہ کریں،جوان رمضان کے بعد بھی قرآن مجید سے اپنا رابطہ مضبوط رکھیں،دین اسلام تحمل،بردباری اور برداشت کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں حقوق العباد نہ نبھانے پرمعافی نہیں ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کرونا،سیلاب،زلزلہ ہر آفت میں مسلح افواج نے قومی ذمہ داری سمجھ کر فرض نبھایا،کرونا کے باعث بہت سےسقم سامنے آئے ہیں،پاک فوج کرونا سے محفوظ رہنے کے لیے غیر معمولی احتیاط برتے۔
اسلام آباد: انچارج کرونا سیل پمز اسپتال ڈاکٹر نسیم کا کہنا ہے کہ لوگوں نے سماجی فاصلوں کو سنجیدہ نہیں لیا تو کرونا کیسز کی تعداد بہت زیادہ بڑھ سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پمز اسپتال میں کرونا سیل کی انچارج ڈاکٹر نسیم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، لوگ گھروں تک محدود رہیں تو امید ہے جلد کرونا سے چھٹکارا پالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 20 مریض مقامی منتقلی سے متاثرہ ہیں، زیرعلاج کرونا مریضوں میں زیادہ تعداد مردوں کی ہے، اسلام آباد میں زیر علاج مریضوں کی عمریں 20 سے 39 سال کے درمیان ہیں، انتقال کرجانے والے مریضوں کو پھیپھڑوں کے مسائل تھے۔
ڈاکٹر نسیم کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے افراد کرونا وائرس سے متاثرہ ہوسکتے ہیں، یورپی ممالک کی نسبت پاکستان میں کرونا وائرس پھیلنے کی رفتار کم ہے، لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلے نہ ہوتے تو پاکستان میں تعداد بہت زیادہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کوشش کرنی ہے کہ علامات کی صورت میں فوری ٹیسٹ کرائیں، فوری ٹیسٹ کی صورت میں کرونا مریض آتا ہے تو آئسولیشن بہترین ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 4 ہزار 5 ہوگئی ہے، کرونا کے باعث 54 اموات ہوئیں جبکہ 28 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، صحت یاب مریضوں کی تعداد 429 ہوگئی۔
لاہور: ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا ہے کہ جیل قوانین کے تحت اب تک نواز شریف کو جیل میں ہونا چاہئے تھا، پنجاب حکومت آج کے ہی دن نواز شریف کو جیل بھیجے گی، پنجاب پولیس قانون کے مطابق اپنا کام کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کو علاج کے لیے ہر ممکن سہولت دی، پنجاب حکومت قانون پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کہتی ہے کہ نواز شریف کی طبیعت خراب ہے، جس شخص کی حالت اتنی خراب ہے وہ جلسے جلوس میں کیسے جاسکتا ہے، عدالتی ریلیف کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ جیل قوانین کے مطابق مجرم کو 6 بجے تک جیل پہنچنا چاہئے، حکومت نے ن لیگ کو کہا قانون پر عملدرآمد کیا جائے، حکومت نہیں چاہتی عوام کو کوئی مشکلات ہوں۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ رانا ثنا اللہ اب دھمکیاں دے رہے ہیں، وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی ایسی دھمکیاں دے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کسی کے سامنے بے بس نہیں ہے، پی ٹی آئی حکومت کسی سے سیاسی انتقام نہیں لے رہی، ن لیگ نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کیا۔
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کا ملوث ہونا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، سب جانتے ہیں بلوچستان میں دہشت گردی میں کس کا ہاتھ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوماڑہ دہشت گردی کے شواہد ایران سے شیئر کیے ہیں، ایسے اقدامات کیے جس سے پاک ایران بارڈر کو محفوظ بناسکیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایران کو بتایا کہ حملہ آور واپس ایران کی طرف گئے، وزیراعظم عمران خان نے دورہ ایران میں اوماڑہ دہشت گردی کی نشاندہی کی ہوگی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی گارڈز کے اغوا پر پاکستان نے تعاون کیا اور مغوی بازیاب کرائے، ایرانی وزیر خارجہ کو ٹیلیفون پر تمام صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو کی تقریر پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول بھٹو کو قومی اسمبلی میں ایسی گفتگو سے اجتناب کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان ایران کے دو روزہ دورے پر تہران میں موجود ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سرزمین کسی صورت دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے اور کسی بھی دہشت گرد تنظیم کی پاکستان میں کارروائی قبول نہیں ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ عمران خان سے دو طرفہ تعلقات اور اہم معاملات پر بات چیت ہوئی، سرحدوں پر سیکیورٹی کے معاملات اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر بھی گفتگو ہوئی، دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا۔
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج بھارت میں بھی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر آواز اُٹھ رہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں مسلح جدوجہد نہیں، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں مجھے کشمیری مطمئن دکھائی دے رہے ہیں، مظاہرے میں بڑی تعداد میں کشمیری موجود ہیں، برطانوی پارلیمنٹ نے مسئلہ کشمیر پر ہمارے موقف کی تائید کی، کل مسئلہ کشمیر پر متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم کہتے تھے کشمیر میں ظلم ہورہا ہے، ہماری بات نہیں سنی جاتی تھی، اب بھارتی مظالم پر انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ آچکی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے بعد ہماری بات کو سنا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو پاکستان میں احتجاج ہوتا تھا، اب کئی ملکوں میں ہوا، اس بار لندن، یورپ میں بھارتی رویے کے خلاف احتجاج ہورہا ہے، کشمیریوں کے لیے احتجاج برسلز، ایتھنز، دوشنبے، کابل میں ہورہا ہے، بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوتا جارہا ہے، دنیا اب پاکستان کے موقف کو تسلیم کررہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں گے تو خطے میں امن ہوگا، پاکستان بھارت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن بھارت بھاگ جاتا ہے، بھارت کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہئے، دنیا کہہ رہی ہے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت بیٹھ کر بات کریں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر بنیادی مسئلہ ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بڑی تیزی سے بگڑ رہی ہے، قربانیاں دینے والے کشمیری ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، نوجوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
السلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن قومی اسمبلی ظفر اللہ جمالی نے کہا ہے کہ ختم نبوت سے متعلق حلف نامے میں تبدیلی کے ذمہ داروں کو سزا نہیں ملی اور حلف نامے کی اصل حالت میں بحالی بھی دباؤ کے بعد عمل میں لائی گئی.
رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی اے ار وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں میزبان سمیع ابراہیم اور صابر شاکر کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے.
انہوں نے کہا کہ محب الوطن اور اسلام سے محبت کرنے والے اراکین اسمبلی کی وجہ سے حکومت دباؤ کا شکار ہوئی اور ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حلف نامے کو اصل حالت میں بحال کرنے پر مجبور ہوئی وگرنہ ان کے ارادے اچھے نہیں تھے تاہم اب بھی انہوں نے غلطی کے مرتکب ذمہ داروں کو بچالیا.
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا نام لے کر صرف جموریت کو بد نام کیا گیا ہے اور کوئی ایک کام بھی جمہوری اصولوں کے مطابق نہیں کیا گیا جب کہ جمہوریت کے لیے قربانیاں دینی پڑتی ہیں لیکن یہاں تو عدلیہ اور شرفا کے خلاف دھڑے بندی ہو رہی ہے.
انہوں نے کہا کہ قربانیاں دینے کا مطلب ہے کہ اداروں کوعزت دیں لیکن اس نام نہاد جمہوریت میں وزرا ء چور ثابت ہو رہے ہیں اور 2013 میں شہبازشریف نے ایک بار ساتھ دینے کا کہا تھا میں نے جوابآ شہباز شریف سے کہا کہ بسم اللہ آپ کے ساتھ غیر مشروط پر چلتا ہوں لیکن شہبازشریف سے دو ٹوک کہا تھا کہ عزت دیں گے تو عزت ملے گی.
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ کے پاس آرٹیکل 190 کے تحت ملک بچانے کا اختیار ہے اور انشاءاللہ حکومت میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل جلد شروع ہوگا، ملک میں جو بھی ہونے والا ہے عوام کے لئے اچھا ہی ہوگا بس حکمران جھوٹ بولنا اور کرسی کی فکر چھوڑ دیں تو ملک قائم و دائم رہے گا.
ظفراللہ جمالی نے کہا کہ اگر پاکستان کے لیے اچھا نہیں کریں گے تو ہم عوام کو کھڑا کریں گے اور خود سپریم کورٹ جا کر کہوں کہ گا خدارا پاکستان کو بچائیں جس کے لیے میں اپنی ویسٹ کوٹ اتار کرعدالت میں کھڑا ہو جاؤں گا اور اگر سپریم کورٹ گیا تو میں اکیلا نہیں ہوں گا.
انہوں نے کہا کہ اگر مسئلہ ہوا تو میں عزت کے ساتھ استعفیٰ دے کر چلا جاؤں گا لیکن یہ کیسے لوگ ہیں کہ عدالت سے مجرم ثابت ہو گئے ہیں لیکن ڈھٹائی سے باز نہیں آتے جب کہ 2 سال پہلے ہی میں نے نوازشریف کو وزراء کی تبدیلی کا مشورہ دیا تھا لیکن وہ نہیں مانے اور آج وہی وزراء چور ثابت ہو رہے ہیں.
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ کیسی سیاست ہے کہ ایک انسان دوسرے انسان کی قیمت لگارہا ہے یہ حق کس نے دیا ہے ؟ اور اگر نواز شریف لوگوں کو خرید سکتے ہیں پرسب لوگ نہیں بکیں گے، میں پوچھتا ہوں کہ خاندان میں اختلاف رائے برداشت نہ کرنے والے عوام کو کیا برداشت کریں گے؟
میر ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ دوسرے ممالک پہلے اپنا مفاد دیکھتے ہیں آپ کا نہیں اس لیے دیگر ممالک سے آس لگانا چھوڑ دیں، جب وقت آئےگا تو آپ نہ تین میں رہیں گے نہ تیرہ میں اور موجودہ وزیراعظم اور نواز شریف کے دست راست جو وفاداریوں کے دعوی کر رہے ہیں محض ایک کاروباری آدمی ہیں جن کی اپنی ایئرلائن ہے اس لیے اپنے مفادات کا دفاع کر رہے ہیں.
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب اختیارات کے بل پر پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ (ن) کا ساتھ نہیں دینا چاہیے تھا شریف خاندان نے اپنے مفاد کی خاطر ملک کا سارا نظام درہم برہم کر دیا ہے، یہ امیر ترین خاندان ہیں اس لیے ان کا کلیہ غریب کو غریب تر کر کے پیچھے چلانے کا ہے.
سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی نے کہا ہے کہ وطن کے لیے لوگ استعفیٰ دینے کیلئے تیار بیٹھے ہیں اور اس بار جو اراکین اسمبلی ریزائن کریں گے وہ پھر ری سائن نہیں کریں گے اس لیے جمہوریت کے پیچھے اپنی کرپش چھپانے والوں کو خبردار رہنا چاہیئے اور شریف خاندان کو اپنا ماضی یاد رکھنا چاہیئے کہ وہ کل کیا تھے؟
انہوں نے مزید کہا کہ احتساب کے بغیر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور مجوزہ نیب بل پر کامل یقین ہے کہ ارکان اسمبلی پاکستان کو ووٹ دیں گے جب کہ حکومتی صفوں میں اب دراڑیں پڑ چکی ہیں،اگراحتساب نہیں ہوگا، سزا نہیں ہوگی تو ملک کا کیا بنے گا؟ دشمن ایجنسیاں اندر کے لوگوں کو ورغلا کر کامیاب ہوتی ہیں.
لاہور: سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ خالد شہنشاہ کو عزیر بلوچ نے مارا، اس نے کس کے کہنے پر مارا یہ جے آئی ٹی رپورٹ میں پڑھیں پتا چل جائے گا بے نظیر کا قاتل کون ہے۔
یہ انکشاف انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں کیا۔
بے نظیر کے ڈرائیور خالد شہنشاہ کے قتل سے متعلق عارف حمید بھٹی نے کہا کہ خالد شہنشاہ کا قتل کس نے کیا اور کس جگہ پرہوا؟ اس کا قاتل ٹریس ہوا اور کیسے پکڑا گیا؟ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ منگوائیں اور رپورٹ میں تفصیلات پڑھیں کہ عزیر بلوچ نے خالد شہنشاہ کو مارا اور کس کے کہنے پر مارا۔
ویڈیو دیکھیں:
عارف بھٹی نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کا قتل بہت ہائی پروفائل کیس تھا جسے نظرانداز کردیا گیا، آج کہا جارہا ہے کہ پرویز مشرف ملزم ہے، پی پی کی پانچ سال حکومت رہی تو قاتل کیوں نہیں پکڑے؟ دو پولیس والے بے گناہ پکڑ لیے جن کا کوئی تعلق ہی نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خالد شہنشاہ کو کس نے مروایا اس تک پہنچ جائیں وہی بے نظیر کا قاتل ہے۔
دی رپورٹر پروگرام کے دوران بے نظیر کے سیکیورٹی انچارج اور سابق صدر زرداری کے قریبی ساتھی خالد شہنشاہ کی جلسے کے دوران مشہور ہونےو الی عجیب حرکات و سکنات کی ایک ویڈیو بھی چلائی گئی۔
قتل سے قبل خالد شہنشاہ کی ایک مشہور ویڈیو
ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے سمیع ابراہم نے کہا کہ خالد شہنشاہ بے نظیر کے ڈرائیور تھے اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی تھے، وہ بے نظیر کو ہر جگہ لے جاتے تھے، انہیں مار دیا گیا پھر آصف زرداری صدر بن گئے اور انہیں ہر قسم کی تحقیقات سے استثنیٰ دے دیا گیا۔