Tag: ذاکر نائیک

  • مہمان نوازی ذاکر نائیک کو دوبارہ پاکستان کھینچ لائی

    مہمان نوازی ذاکر نائیک کو دوبارہ پاکستان کھینچ لائی

    معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک ایک بار پھر پاکستان پہنچ گئے، کراچی میں آج گورنر سندھ کے افطار ڈنر کے مہمان خصوصی بنے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر ہائوس میں ساتویں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا، شہری، فیملیز سمیت اسکول اور جامعات کے طلبا شریک ہوئے، ساتویں افطار/ ڈنر میں شہرہ آفاق اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نےخصوصی شرکت کی۔

    ڈاکٹر ذاکر نائیک نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ رمضان المبارک میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں، رمضان المبارک میں ایک روپیہ کا 700 گنا ثواب ہوتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر زاکر نائیک نے کہا کہ مجھے پاکستان سے بہت محبت ہے، چار ماہ بعد ہی دوبارہ پاکستان آیا ہوں، میرا جو استقبال ہوا اسکا تصور بھی نہیں کیا تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ کئی سال پہلے مجھے میری والدہ نے آخری عیدی دو ہزار انڈین روپے دی تھی، میں اس بار عید مکہ حرم شریف میں منائوں گا، میں رمضان کا آخری عشرہ ہر سال مکہ میں گزارتا ہوں۔

  • ذاکر نائیک دریائے نیل میں کود گئے، ویڈیو وائرل

    ذاکر نائیک دریائے نیل میں کود گئے، ویڈیو وائرل

    معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی دریائے نیل میں کودنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے 165 فٹ بلندی سے بنجی جمپ کا ایڈونچر کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا کی زینت بن رہی ہے۔

    ذاکر نائیک نے بپھری موجوں پر بیٹے کے ساتھ ریور رافٹنگ کا شوق بھی پورا کیا۔

    سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کو اس دل دہلادینے والے معرکے کی تیاری کرتے، خطرناک چھلانگ لگانے اور نیل کے بہتے پانیوں کے اوپر ہوا میں معلق دیکھا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ یوگنڈا کے شہر جنجا کو مشرقی افریقا کا ایڈونچر کیپیٹل بھی کہا جاتا ہے جہاں بنجی جمپنگ، وائٹ واٹر رافٹنگ، اور دیگر چیلنجنگ کھیل کھیلے جاتے ہیں۔

    ڈاکٹر ذاکر نائیک نے یوگنڈا میں لوکالو کے علاقے میں زیبرا اور امپالاس سمیت مختلف جانوروں کو دیکھا اور ان کے ساتھ وقت گزارا۔

    واضح رہے کہ ذاکر نائیک آج کل یوگنڈا کے سرکاری دورے پر ہیں، جہاں مختلف شہروں میں مذہبی اجتماعات و تقریبات سے خطاب کریں گے۔

  • ذاکر نائیک نے پی آئی اے اسٹیشن منیجر سے متعلق بیان پر وضاحت کر دی

    ذاکر نائیک نے پی آئی اے اسٹیشن منیجر سے متعلق بیان پر وضاحت کر دی

    کراچی: عالمی شہرت یافتہ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے اسٹیشن منیجر سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت کر دی۔

    ذاکر نائیک نے ایک تقریب میں کہا کہ مجھے گورنر صاحب (گورنر سندھ کامران ٹیسوری) نے کہا کہ پی آئی اے کا واقعہ بھول جائیں، میں نے سوچا کہ کیا میں نے اس بارے میں کہا تھا؟ گورنر صاحب نے مجھے پھر سے واقعہ یاد دلایا۔

    اسلامک اسکالر نے کہا کہ مجھے علم تھا کہ سوشل میڈیا پر اس متعلق کافی تناؤ تھا، مجھے احساس ہوا کہ کیا میں نے جو کہا وہ درست تھا یا نہیں تھا؟ لیکن بات تو اپنی جگہ پر حق کی تھی، جس طرح انگریز نے نفرت پیدا کی ہندوستان اور پاکستانی بھائیوں میں تناؤ نہیں چاہتا۔

    انہوں نے کہا کہ میں امن پھیلاتا ہوں، میری بات سے پاکستانی بھائیوں کو تکلیف ہوئی ہے تو معذرت چاہتا ہوں، ایک داعی کا مشن یہی ہونا چاہیے کہ یکسانیت پر بات کرے لیکن اکثر لوگ اپنے فائدے کی بات نکال لیتے ہیں، میں چاہتا ہوں سب کو اللہ کی طرف لے کر آؤں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک دن بارڈر اور دراڑیں ختم ہوں گی کیونکہ اسلام میں کوئی ملوکیت نہیں، ہمارا اصل مقصد جنت کا پاسپورٹ کا حصول ہے دنیاوی پاسپورٹ نہیں۔

    قبل ازیں، چانسلر جامعہ کراچی کامران ٹیسوری کی جانب سے ذاکر نائیک کو فلاسفی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی گئی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر پتا چلا ذاکر نائیک نے پی آئی اے اسٹیشن منیجر سے متعلق کچھ کہا، میں ان سے کہوں گا کہ آپ کی شخصیت بڑی ہے درگزر کریں دل میں نہ رکھیں، وہ جس مقصد کیلیے نکلے ہیں وہ بڑا ہے اور اس کا اجر اللہ دے گا۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ میں پاکستانی ہونے کے ساتھ ساتھ مہاجر ہوں، میرے اجداد اسلام کے نام پر بنے پاکستان کی خاطر سب کچھ چھوڑ کر آئے، ذاکر نائیک نے کہا کہ نریندر مودی برا ہے لیکن بھارتی عوام اچھے اور پیار کرنے والے ہیں، لیکن جنہوں نے تیسری مرتبہ مودی کو وزیر اعظم بنوایا تو وہ کیسے اچھے ہو سکتے ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ مودی اور بھارت کے انتہا پسند ہندو ایک ہی ہیں، ہاں بھارت میں کچھ لوگ اچھے بھی ہیں وہاں رہنے والے مسلمان اچھے ہیں، پاکستانیوں کا دل دیکھیں جنھوں نے ذاکر نائیک کا دل کھول کر استقبال کیا اور عزت دی، سکیورٹی مسائل نہ ہوتے تو بھارت کے 10 لاکھ مجمع کے مقابلے میں 50 لاکھ کر کے دکھاتے۔

  • پاکستان میں رہ کرجنت میں جانے کے امکانات امریکا میں رہنے سے کئی گناہ زیادہ ہیں، ذاکر نائیک

    پاکستان میں رہ کرجنت میں جانے کے امکانات امریکا میں رہنے سے کئی گناہ زیادہ ہیں، ذاکر نائیک

    عالمی شہرت یافتہ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ پاکستان میں رہ کرجنت میں جانے کے امکانات امریکا میں رہنے سے کئی گناہ زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے آخری بار سنہ دو ہزار بارہ میں اردو میں تقریر کی تھی جس کے بعد اب پاکستان میں دو ہزار چوبیس مین اردو بولنے کا موقع ملا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہورہی ہے میں پاکستان میں موجود ہوں اور میری تمنا تھی میں پاکستان میں تقریر کروں۔

    ڈاکٹر ذاکر نائیک نے لیکچر میں کہا کہ ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے آج کا موضوع ہے، ہم نے کبھی سوچا ہم دنیا میں کیا کررہے ہیں، کبھی بھی سوچا ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے۔

    ’’دنیا میں کچھ لوگوں کے پاس زندگی جینے کا گول ہی نہیں ہے اور کچھ کے پاس گول ہے تو مقصد نہیں، ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے اس کا جواب اللہ تعالیٰ دے سکتا ہے‘‘

    ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ اللہ نے جن اور انسان کو پیدا کیا تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے، اللہ کے احکامات پر عمل کرنا اللہ کی عبادت کرنا ہے، انسان کو کس طرح زندگی جینا ہے وہ قرآن مجید میں لکھا ہے۔

    انکا کہنا تھاکہ لوگ مجھ سے پاکستان کے حالات کی شکایت کرتے ہیں، پاکستان امریکا سے کہیں زیادہ بہتر ہے، مسلم ملک چھوڑ کر غیر مسلم ملک میں بسنے کی کبھی حمایت نہیں کرتا، پاکستان میں رہ کر جنت میں جانے کے امکانات امریکا میں رہنے سے کئی گناہ زیادہ ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت پاکستان کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں وہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف تقاریب سے خطاب کریں گے اور اہم ملکی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    ان دنوں ڈاکٹر ذاکر نائیک 10 دن کے دورے پر کراچی میں موجود ہیں، ڈاکٹر ذاکر کی 7 سے 10 اکتوبر تک نجی ملاقاتیں طے ہیں اور 11 اکتوبر کی صبح وہ کراچی سے لاہور روانہ ہوجائیں گے۔

  • ذاکر نائیک کا کراچی میں عوامی اجتماع، ٹریفک پولیس کا خصوصی پلان جاری

    ذاکر نائیک کا کراچی میں عوامی اجتماع، ٹریفک پولیس کا خصوصی پلان جاری

    کراچی: 5 اکتوبر 2024 کو باغ جناح پولو گراؤنڈ میں ممتاز اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے عوامی اجتماع کے پیشِ نظر ٹریفک پولیس نے خصوصی پلان جاری کردیا۔

    ڈاکٹر ذاکر نائیک کے عوامی اجتماع کے شرکا کیلیے 2 مقامات پر پارکنگ کا انتظام کیا ہے۔ تقریب کا انعقاد شام 7 بجے بارہ دری نذد باغ جناح المعروف پولو گراؤنڈ میں ہوگا۔

    ٹریفک پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ وائی ایم سی اے گراؤنڈ اور ڈی جے کالج کے گراؤنڈ میں پارکنگ کا انتظام کیا گیا ہے، شرکا پارکنگ گراؤنڈ میں گاڑی کھڑی کر کے پیدل پولو گراؤنڈ پہنچیں گے۔

    تقریب کے دوران ایوان صدر روڈ اور فوارہ چوک سے کھجور چوک تک بند رہے گی لہٰذا عوام متبادل راستے کا انتخاب کریں تاکہ اپنی منزل پر باآسانی پہنچ سکیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ آئی آئی چندریگر روڈ اور شاہین چوک سے ٹریفک کو ضیا الدین روڈ اور کھجور چوک سے پی آئی ڈی سی موڑا جائے گا، ٹریفک کو پی آئی ڈی سی سے بائیں جانب کلب روڈ اور میٹروپول سے کلفٹن یا شارع فیصل موڑا جائے گا۔

    پولیس کے مطابق شاہین سگنل سے ٹریفک کو ایم آر کیانی چوک سے زینب مارکیٹ موڑ دیا جائے گا جبکہ زینب مارکیٹ سے ٹریفک کو ایٹریم مال، فوارہ چوک آواری سگنل سے شارع فیصل اور تین تلوار موڑا جائے گا۔

    سندھ کلب چوک میٹروپول سے فوارہ چوک تک دونوں اطراف نو پارکنگ زون ہوگا۔

  • ’ہمیشہ آپ کی ویڈیوز شوق سے دیکھتا ہوں‘: وزیر اعظم سے ذاکر نائیک کی ملاقات

    ’ہمیشہ آپ کی ویڈیوز شوق سے دیکھتا ہوں‘: وزیر اعظم سے ذاکر نائیک کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم سے ممتاز اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ملاقات کی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے ان کی پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا۔

    ذاکر نائیک سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، میں ہمیشہ آپ کی ویڈیوز شوق سے دیکھتا اور سنتا رہتا ہوں، دنیا کے سامنے آپ اسلام کا مثبت چہرہ اُجاگر کر رہے ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں میں آپ کیلیے احترام ہے۔

    اس موقع پر ذاکر نائیک نے کہا کہ میری وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران اسلام کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو ہوئی جبکہ حضور ﷺ کی سیرت مبارکہ کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔

    ذاکر نائیک نے کہا کہ پاکستان دین اسلام کی بنیاد پر قائم ہوا، پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، قرآن و سنت پر عمل پیرا ہونے میں ہی دنیا اور آخرت کی کامیابی ہے۔

    ممتاز اسکالر نے کہا کہ پاکستان آ کر برسوں کا خواب پورا ہوا، پاکستان کا یہ میرا پہلا باقاعدہ دورہ ہے، یہاں کے عوام کا اسلام کے حوالے سے جذبہ بہت گہرا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قیام کے دوران مختلف شہروں کے دورے کروں گا، پاکستان کے دورے کے دوران علمائے کرام سے ملاقات ہوگی۔

    ملاقات کے بعد ممتاز اسکالر نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے کراچی پہنچ گئے جہاں ایئرپورٹ پر سول ایوی ایشن (سی اے اے) کے حکام اور جامعہ بنوریہ کے نائب مہتمم مولانا فرحان نعیم نے ان کا استقبال کیا۔

  • ذاکر نائیک نے متنازع بیان پر ملائیشیا سے معافی مانگ لی

    ذاکر نائیک نے متنازع بیان پر ملائیشیا سے معافی مانگ لی

    کوالالمپور: معروف بھارتی مبلغ اور اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ملائیشیا کے کثیرالثقافتی معاشرے میں قومیت کے حوالے سے حساس بیان دینے پر معافی مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ذاکر نائیک کے باضابطہ معافی مانگنے سے ایک روز قبل ہی انہیں پولیس نے ان سے ان کے بیان کے بارے میں تفتیش کی تھی جس پر انہیں بے دخل کرنے کے مطالبے بھی سامنے آئے تھے۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق حال ہی میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایک بیان کے دوران کہا تھا کہ ہندوؤں کو ملائیشیا میں اس سے 100 گنا حقوق حاصل ہیں جتنے بھارت میں مسلمان اقلیت کو ملتے ہیں‘ اس کے ساتھ انہوں نے یہ تجویز بھی دی تھی کہ چینی ملائیشیوں کو ان سے پہلے ملک بدر کرنا چاہیے تھا۔

    مذکورہ بیان کے بعد ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ملائیشیا سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے ان سے امن و عامہ کے بگاڑ پر اکسانے کے مقصد سے جان بوجھ کر توہین کرنے کے الزام پر 10 گھنٹوں تک تفتیش کی تھی۔

    حساس بیان پر ذاکر نائیک کو ملائیشیا میں بھی تفتیش کا سامنا

    تاہم منگل کے روز ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بدخواہوں نے ان کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا اور اسے ’حیرت انگیز جعلسازی‘ قرار دیا۔

    بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا ہر گز مقصد کسی فرد یا برادری کو پریشان کرنا نہیں تھا، یہ اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف ہے اور میں اس غلط فہمی کے لیے دل سے معذرت خواہ ہوں۔

  • حساس بیان پر ذاکر نائیک کو ملائیشیا میں بھی تفتیش کا سامنا

    حساس بیان پر ذاکر نائیک کو ملائیشیا میں بھی تفتیش کا سامنا

    کوالالمپور: بھارت کے معروف مبلغ ذاکر نائیک کی جانب سے مبینہ طور پر دیے گئے حساس بیان پر انہیں ملائیشیا بھی تفتیش کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ اقدام متعدد وزراءکی جانب سے ذاکر نائیک کو بے دخل کرنے کے مطالبے کے بعد اٹھایا گیا جب انہوں نے ایک متنازع بیان میں کہا کہ ملائیشیا میں ہندوﺅں کو بھارت کی مسلمان اقلیت کے مقابلے 100 گنا زیادہ حقوق حاصل ہیں۔

    خیال رہے کہ ذاکر نائیک گزشتہ 3 سالوں سے ملائیشیا میں رہائش پذیر ہیں جبکہ بھارت میں انہیں نفرت انگیز تقریر اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔

    حال ہی میں انہیں ملائیشیا کی نسلی اور مذہبی اقلیتوں کو مالے نسل (جو زیادہ تر مسلمانوں پر مشتمل ہے) کی اکثریت کے خلاف مبینہ طور پر اکسانے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس سلسلے میں وزیر داخلہ محی الدین یٰسین نے بتایا کہ پولیس ذاکر نائیک اور متعدد دیگر افراد سے نسل پرستانہ بیان دینے اور ایسی جعلی خبریں پھیلانے کے حوالے سے تفتیش کرے گی جس سے عوامی جذبات متاثر ہوئے۔

    بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں غیر مسلم شہریوں سمیت ہر ایک کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جو کوئی بھی عوامی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بنے گا قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے سے پہلے نہیں سوچیں گے۔

    دوسری جانب جب ڈاکٹر ذاکر نائیک کے نمائندے سے اس حوالے سے جاننا چاہا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے وزیر داخلہ کا بیان پڑھنا چاہیں گے۔

    خیال رہے کہ ملائیشیا میں نسل اور مذہب ایک حساس معاملہ ہے جہاں تقریباً 3 کروڑ 20 لاکھ یعنی 60 فیصد مالے قوم سے تعلق رکھنے والے مسلمان ہیں جبکہ بقیہ آبادی چینیوں، بھارتیوں پر مشتمل ہے جن کی اکثریت ہندو ہے۔

  • سعودیہ عرب کا ذاکر نائیک کو شہریت دینے کا اعلان

    سعودیہ عرب کا ذاکر نائیک کو شہریت دینے کا اعلان

    ریاض : بھارت سے تعلق رکھنے والے معروف اسلامی اسکالر ذاکر نائیک کو سعودیہ عرب نے سعودی شہریت دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تقابل ادیان کے لیے مشہور ذاکرنائیک دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مقدمات میں بھارت کو مطلوب تھے اور ان کی گرفتاری کے لیے مودی حکومت نے انٹر پول سے بھی رجوع کیا ہے۔

    دوسری جانب سعودیہ عرب نے ذاکر نائیک کو سعودی شہریت دینے کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت ذاکر نائیک سعودیہ عرب میں قیام کرسکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق سعودی شہریت دلوانے کے لیے کنگ سلیمان نے کلیدی کردار ادا کیا، خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سعودیہ عرب کا اقدام ذاکر نائیک کو گرفتاری سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ذاکرنائیک پر الزام ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف کرادار ادا کرنے کیا اور اپنے بیانات اور خطبات کے ذریعے نوجوانوں کو ورغلایا اور دہشت گردی کے واقعات میں سہولت کار بنے۔

    ذاکر نائیک کو منی لانڈرنگ کے مقدمات کا بھی سامنا ہے جب کہ ڈھاکا میں بین الاقوامی ہوٹل پر حملہ کر کے غیرملکیوں کو قتل کرنے الزام میں گرفتار انتہا پسند بھی ذاکر نائیک کے متعقد تھے۔

    اکیاون سالہ ذاکر نائیک ممبئی میں پیدا ہوئے اور ایم بی بی ایس کی ڈگری رکھتے ہیں تاہم انہوں نے طب کے شعبے کو خیرباد کہہ کر 1991 میں دعوت و تبلیغ کا آغاز کیا۔

    وہ تقابل ادیان کے میدان کے ماہرعالم ہیں اور انہیں قرآن، بائبل ، زبور، انجیل سمیت آسمانی کتابوں اور صحیفوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کی کتابوں کے حوالے جات ازبر ہیں جنہیں وہ دعوت و تبلیغ کے دوران استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے بھارت میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن قائم کی جس کا بنیادی مقصد اسلام سے متعلق پھیلی غلط فہمیوں کا تدارک کرنا اور اسلام کے اصل چہرے سے دنیا کو روشناس کراناہے۔

    اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن اسلام پراٹھائے جانے والے سوالوں کے جوابات مذہب. قفہ، منطق اور فلسفے کے تحت تیار کرتی ہے جس کے لیے تمام تر جدید سہولیات زیر استعمال لائی جاتی ہیں۔

    دنیا بھر سے لوگ اسلام سے متعلق آگہی حاصل کرنے کےلیے آئی آر ایف سے رجوع کرتے ہیں جن میں وہ مسائل بھی شامل ہیں جو جدیدیت سے تعلق رکھتے ہیں۔

    ذاکر نائیک اور ان کی ٹیم نے پہلے مکمل اسلامی چینل کی بنیاد رکھی جو انگریزی، اردو سمیت دیگر مقامی زبانوں میں نشریات جاری رکھے ہوئے ہے جس سے 100 ملین سے زائد لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔

    ذاکر نائیک اسلام میں عورتوں کے حقوق کے داعی ہیں اور بین الاقوامی سطح ایک بحث و مباحثے میں ثابت کر چکے ہیں کہ اسلام میں عورتوں کو حاصل حقوق کسی دوسرے مذہب سے زیادہ ہیں۔

    تھری پیس سوٹ میں ملبوس باریش ذاکر نائیک کو اپنے لباس کی وجہ سے کافی تنقید کا بھی سامنا رہا جس کا انہوں نے ہر سطح پر دفع بھی کیا اور شریعی توجیہ بھی پیش کی۔

    وہ موسیقی کو شراب جیسا ہی زہریلا سمجھتے ہیں اور اسے روح کی پراگندگی جانتے ہیں ان کا ماننا ہے کہ موسیقی کردار پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    وہ رقص کو معاشرے کے لیے تباہ کن ثابت کرتے ہیں اور اسے اسلامی اقدار و ثقافت کے منافی قراردیتے ہیں اوردیگر علمائے اکرام کی نسبت سخت موقف رکھتے ہیں۔

    وہ اپنے اندازوبیان میں معروف اسلامی اسکالر احمد دیدات سے متاثر لگتے ہیں اور ان ہی کی طرز اپنائے ہوئے ہے جسے قبول سند عام ملی۔

    گیارہ سمتبر 2001 کے واقعے کے بعد اسامہ بن لادن کو مجرم قرار دیئے جانے پر ان کے موقف کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اسی حوالے دہشت گردی کی تعریف کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

  • ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے پر 5 سال کی پابندی

    ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے پر 5 سال کی پابندی

    نئی دہلی: بھارتی حکومت نے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن(آئی آر ایف) کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تنظیمی سرگرمیوں پر 5 برس کی پابندی عائد کردی۔

    بھارتی حکام کے مطابق ڈاکٹر ذاکرنائیک کی فلاحی تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر پابندی کا فیصلہ سینٹرل انٹیلی جنس اور مہاراشٹر حکومت کی جانب سے پیش کردہ سفارشات پر کیا گیا۔

    حکام کی جانب سے پیش کردہ سفارشات میں کہا گیا ہے کہ اسلامک ریسرچ سینٹر اور مذہبی اسکالر کی تقاریر معاشرتی ہم آہنگی کے لیے سنگین خطرہ ہیں، اس فیصلے پر بھارتی انٹیلی جنس کی جانب سے کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا جس پر تمام اراکین نے پابندی پر رضامندی ظاہر کی۔


    پڑھیں: ’’ ذاکر نائیک کےاسلامی ریسرچ سینٹر کی فنڈنگ کی تحقیقات کا حکم ‘‘


     خیال رہے کہ بنگلہ دیش کے ایک کیفے پر حملے کے بعد بھارت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اُن کے ادارے کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تھیں تاہم حکام نے واضح کیا ہے کہ ’’آئی آر ایف پر دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے‘‘۔

    یاد رہے رواں سال جولائی میں بنگلا دیش میں کیفے پر حملے میں ملوث 2 حملہ آوروں کے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر ہونے کی خبروں کے بعد بھارت میں مذہبی اسکالر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔