Tag: ذخائر

  • حکومتی معاشی پالیسیوں کے ثمرات، خسارے میں 20 فیصد کمی

    حکومتی معاشی پالیسیوں کے ثمرات، خسارے میں 20 فیصد کمی

    اسلام آباد: حکومت کی معاشی پالیسیوں کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے، اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں جاری خسارے میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو معاشی میدان میں‌ ایک اورکامیابی مل گئی، قومی بینک دولت پاکستان کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران جاری خساروں میں20فیصدکمی ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق خسارہ 1ارب70کروڑ ڈالرز کمی کےبعد8ارب42کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا، پہلے سات ماہ میں ترسیلات زر میں 12 فیصد جبکہ برآمدات میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔

    مزید پڑھیں: سات مہینوں میں بیرونی سرمایہ کاری75فیصد کم ہوئی، اسٹیٹ بینک

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کے حوالے سے ایک اور اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق ایک ہفتےمیں بیرونی قرض ودیگرادائیگی پر مرکزی بینک کے زخائرمیں کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کےذخائرمیں16.3کروڑڈالرکمی ہوئی جس کے بعد کمرشل بینکوں کےذخائر 6.2کروڑ ڈالراضافے سے 6.75 ارب ڈالرتک پہنچ گئے، مجموعی ذخائر 10.1کروڑڈالرکمی کے بعد 14 ارب 79 کروڑ ڈالر پر موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ 12 فروری کو قومی بینک نے معاشی سال 19-2018 کے پہلے سات ماہ میں ہونے والی ترسیلات زر کی رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومتی پالیسوں اور ملکی قیادت پر سمندرپار پاکستانیوں نے اعتماد کیا جس کے باعث گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں امسال ترسیلات زر میں 12 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2019 کے 7 ماہ میں ترسیلات زر 12 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئی

    قومی بینک دولت پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے  اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں نے مالی سال  کے ابتدائی سات ماہ میں 12 ارب 774 لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالرز اپنے پیاروں کو بھیجے جبکہ گزشتہ برس اسی مدت میں گیارہ ارب اڑتیس کروڑ چونتیس لاکھ ستر ہزار روپے بھیجے گئے تھے۔

  • بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی

    بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی

    اسلام آباد: ایک ہفتے میں بیرونی قرض اور دیگر ادائیگی پر اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں نو کروڑ اسی لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 9 کروڑ اسی لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد مجموعی ذخائر گھٹ کر چودہ ارب چھ کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    کمرشل بینکوں کے زخائر 1 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کم ہوکر 6 ارب 38 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔

    مجموعی طور پر دیکھا جائے تو ذخائر 11 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کمی سے 14 ارب 6 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔

    ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 11 کروڑ ڈالرز کی کمی

    یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 8 ستمبر کو جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق بیرونی قرضو اور دیگر ادائیگیوں کے بعد ملکی ذخائر 29.3 کروڑ ڈالر کم ہوکر 9 ارب 3 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے، گزشتہ رپورٹ میں کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 2 کروڑ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کے بعد ذخائر 6 ارب 48 کروڑ ہوگئے تھے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ حکومت پاکستان کو ملکی معیشت میں بہتری کے لیے مجموعی طور پر 31 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے کیونکہ رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر تک پہنچنےکا خدشہ ہے۔

  • پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے: رپورٹ

    پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے: رپورٹ

    اسلام آباد: غیر ملکی جریدے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور یہ کمبوڈیا سے بھی کم ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی جریدے بلوم برگ میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور زرمبادلہ ذخائر میں یہ کمی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ تیز ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے۔ کمبوڈیا کی معیشت پاکستانی معیشت سے 10 گنا کم ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک سال میں 20 فیصد کم ہوئے۔ فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کا حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں جون 2018 تک 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی مزید کمی متوقع ہے۔ پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ 8 ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 10 ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے کا حجم 10 ارب 80 کروڑ ڈالر ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کروائی جائے گی۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

    بلوم برگ میں شائع ہونے والی مکمل رپورٹ یہاں پڑھی جاسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں 1 ہفتے میں 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    زرمبادلہ ذخائر میں 1 ہفتے میں 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    کراچی: زرمبادلہ کےمجموعی ذخائر کی مالیت ایک ہفتےکےدوران 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کم ہوکر 22ارب 5کروڑ 2لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کےمطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 17مارچ کو زرمبادلہ کےمجموعی ذخائر کی مالیت 22ارب 5کروڑ 2لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

    غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 27 کروڑ 78لاکھ ڈالر کی کمی سے 16ارب 96کروڑ 5لاکھ ڈالر رہ گئی۔جبکہ کمرشل بینکوں کےذخائر 5کروڑ 40لاکھ ڈالر کے اضافے سے 5ارب 8کروڑ 97لاکھ ڈالر کی سطح تک پہنچ گئے۔


    مزید پڑھیں:رواں ماہ زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک


    یاد رہےکہ رواں ماہ کے آغاز پراسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی سپورٹ فنڈکی مد میں35کروڑ ڈالر مل گئے ہیں جس کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    واضح رہے کہ اعدادوشمار کے مطابق 10مارچ کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 17ارب 23کروڑ 83لاکھ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر کی مالیت 5ارب 3 کروڑ 57لاکھ ڈالر جبکہ مجموعی ذخائر کی مالیت 22ارب 27کروڑ 40لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • پاکستان کےغیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    پاکستان کےغیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک کاکہناہےکہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کےبعد زرمبادلہ کے ذخائر21ارب 82کروڑ 26لاکھ ڈالرہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں 17 کروڑ 17 لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کاکہناہےکہ 24 فروری 2017 کو ختم ہونے والے ہفتے تک پاکستان میں زر مبادلہ کے ذخائر 21 ارب 82 کروڑ 26 لاکھ ڈالر تھے۔

    پاکستان کے زرمبادلہ میں کمی کےحوالے سے24 فروی تک کے اعداد و شمار کے مطابق اسٹیٹ بینک کےپاس16 ارب 85 کروڑ 8 لاکھ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 97 کروڑ 18 لاکھ ڈالر موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں:ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئے

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 23 ارب 8 کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے تھےتاہم اب اس میں کمی ہورہی ہے۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں کمی، تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ

    زرمبادلہ ذخائر میں کمی، تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ

    کراچی: پاکستان کے بیرونی کھاتے دباؤ کا شکار ہوگئے۔ زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ملکی زرمبادلہ کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی۔

    رپورٹ کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 2 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ زرمبادلہ ذخائر کا حجم 22.03 ارب ڈالر ہوگیا۔

    اس کے ساتھ ملکی برآمدات مسلسل کمی کا شکار ہیں۔ تجارتی خسارہ 17 ارب 42 کروڑ ڈالر پر جا پہنچا ہے۔ جولائی تا جنوری کے دوران 3.2 فیصد کمی کے ساتھ برآمدات کی مالیت 11 ارب 17 کروڑ ڈالر رہی۔

    اس کے بر عکس درآمدات 13.7 فیصد اضافے کے ساتھ 29 ارب 10 کروڑ رہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں درآمدی بل ساڑھے 3 ارب ڈالر زائد رہا۔

  • وزیراعظم نے لوہے اورتانبے کے ذخائر کی سائٹ کا معائنہ کیا

    وزیراعظم نے لوہے اورتانبے کے ذخائر کی سائٹ کا معائنہ کیا

    چنیوٹ : وزیراعظم میں نوازشریف نے چنیوٹ کے علاقے رجوعہ سادات کا دورہ کیا اور وہاں دریافت ہونے والے لوہے اور تانبے کے ذخائر کی سائٹ کا معائنہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نےچنیوٹ کے نواحی علاقے رجوعہ سادات کا دورہ کیا اور وہاں دریافت ہونے والے لوہے اور تانبے کے ذخائر کی سائٹ کا معائنہ کیا۔

    رجوعہ پہنچنے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمرمبارک مند اور چینی ماہرین بھی اس موقع موجود تھے ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے وزیراعظم کو منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب میں چنیوٹ میں معدنیات کی دریافت پرپوری قوم کومبارکباددیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ صدیوں سے جس زمین پر فصلیں اگارہے تھے پتہ نہیں تھا کہ اس کے نیچے اتنے ذخائر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی ہمارا ایجنڈا ہے اور ہم انشاءاللہ بہت جلد اس میں کامیاب ہونگے، وزیر اعظم نے کہا کہ ایران اور ترکمانستان سے گیس درآمد کی جائے گی، اور تھر کے کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر جلد عملدرآمد ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگلے تین سال میں ملک کو درپیش تمام چیلنجز کا خا تمہ کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہیں، کشکول ہمیشہ کیلئے توڑ دیا جائے گا۔