پاکستان میں تیل اور گیس کا ایک اور بڑا ذخیرہ دریافت ہوا ہے یہ ذخیرہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں واقع ہے۔
توانائی اور معاشی بحران سے نبرد آزما پاکستان کے لیے اچھی خبر ہے کہ ملک میں تیل اور گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت کیا گیا ہے۔ تیل وگیس کا یہ ذخیرہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں واقع ہے۔
متعلقہ حکام کے مطابق یہ ذخیرہ تیل وگیس مکوری ڈیپ تھری سے دریافت ہوا ہے اور ٹل بلاک سے 2112 بیرل یومیہ تیل بھی نکالا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو رواں برس شمالی وزیرستان جب کہ اس سے قبل گزشتہ سال سندھ کے علاقوں ٹنڈوالہیار اور خیرپور کے علاوہ صوبہ کے پی کے مختلف علاقوں میں بھی تیل اور گیس کے ذخائر دریافت ہوچکے ہیں۔ مذکورہ ذخائر سے گیس اور تیل کی پیداوار بھی جاری ہے۔
پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی شدد قلت ہے اور ماہرین آنے والے دنوں میں ملک میں پانی کا بدترین بحران کی نوید دے رہے ہیں۔
اس وقت دنیا کے اکثر ممالک قلت آب کا شکار ہیں اور پاکستان کا شمار بھی ان ہی ممالک میں ہوتا ہے۔ ایسے میں پنجاب حکومت نے صوبے میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازم قرار دے دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کیلیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم نصب کرنا لازمی ہوگا۔
ریاض: سعودی عرب میں اناج ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا، ملک میں اناج ذخیرہ کرنے کے مخصوص اسٹورز مشرق وسطیٰ کی سطح پر سب سے بڑے ہیں۔
اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت پانی، ماحولیات اور زراعت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مملکت میں اناج ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 40 فیصد اضافہ کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔
فوڈ سیکیورٹی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سال 2016 میں مملکت میں اناج ذخیرہ کرنے کے مخصوص ٹاورز کی گنجائش 2.5 ملین ٹن ہوا کرتی تھی جس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے اسے 3.5 ملین ٹن تک پہنچا دیا گیا ہے۔
اس وقت مملکت میں اناج ذخیرہ کرنے کے مخصوص اسٹورز مشرق وسطیٰ کی سطح پر سب سے بڑے ہیں۔
اتھارٹی کی فوڈ سیکیورٹی (غذائی تحفظ) کی پالیسی بھی کامیاب رہی جس کے تحت جو کی درآمدات کو کم کیا گیا جس سے چارے کی گنجائش میں 50 فیصد اضافہ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
فلور ملز کی بھی تنظیم نو کرتے ہوئے اسے نجی شعبے کے حوالے کیا گیا، اس شعبے کو 4 مستقل کمپنیوں میں تقسیم کر دیا گیا جس کی مجموعی مالیت تقریباً 5.7 بلین ریال ہے۔
لاہور: کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا منصوبہ تیار کرلیا گیا، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ڈیم علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا تیار شدہ منصوبہ پیش کیا گیا۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اگلے برس کے آغاز میں سوڑا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، ڈیم علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہوگا۔ یہ صرف ایک ڈیم نہیں بلکہ ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ سے پورا علاقہ استفادہ کرے گا، ڈیم کی تعمیر کے لیے اراضی کے حصول کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ 51 ہزار ایکڑ پانی کو ذخیرہ کیا جا سکے گا، ڈیم دریا کی سطح سے 258 فٹ اونچا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر پر تقریباً 10 ارب روپے لاگت آئے گی، ڈیم بننے سے تونسہ تک لوگوں کو وافر مقدار میں پانی ملے گا، علاقے میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال برسات میں پہاڑی نالوں میں بہنے والا پانی ضائع ہوتا ہے، اس پانی کو محفوظ کر کے استعمال میں لانا بہت ضروری ہے۔ منصوبے کو فاسٹ ٹریک پر آگے بڑھایا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم کے پروجیکٹ کو ٹائم لائن کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ڈیم کی تعمیر سے متعلقہ دیگر امور کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
ریاض: سعودی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مارکیٹ میں ضرورت سے زیادہ سامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے پر جرمانہ اور قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی ضرورت سے زیادہ سامان نہ خریدے۔
پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ عام افراد اپنی اور اہلخانہ کی ضروریات اور تاجر حضرات اپنی تجارتی ضروریات سے بڑھ کر سامان خریدنے سے گریز کریں وگرنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
پبلک پراسیکیوشن نے وارننگ دی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی اور اہلخانہ کی ضروریات یا تاجر اپنی تجارتی حد سے بڑھ کر سامان اسٹاک کریں گے تو ان پر جرمانہ ہوگا، موجودہ حالات میں حد سے زیادہ سامان خریدنے والے ضرورت مندوں کو مشکل میں ڈال دیں گے۔
اس حوالے سے حکام نے اس جرم پر سخت سزا مقرر کی ہے، 5 لاکھ ریال تک جرمانہ یا 2 برس تک قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ اگر کسی فرد یا تاجر کی خریداری سے کسی انسان یا جانور کی صحت کو نقصان ہو رہا ہو تو ایسی صورت میں جرمانے کی حد 10 لاکھ ریال تک ہوگی جبکہ 3 برس تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
علاوہ ازیں مخصوص حالات میں دونو ں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔
امریکا میں 2 بھائیوں کو ہینڈ سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے اور مہنگے داموں فروخت کرنے پر سخت تنقید اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑگیا جس کے بعد مجبوراً ان بھائیوں نے اپنا مال عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔
امریکی ریاست ٹینیسی کے 2 بھائیوں میٹ اور نوح نے کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کو اپنے لیے موقع جانا اور 17 ہزار سے زائد سینی ٹائزر کی بوتلیں سستے داموں خرید کر اپنے پاس ذخیرہ کرلیں۔
انہوں نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب امریکا میں اس جان لیوا وائرس سے پہلی موت ریکارڈ ہوئی، تب تک لوگوں نے سپر اسٹورز سے دیوانوں کی طرح ٹوائلٹ پیپرز، ماسک اور سینی ٹائزر خریدنے شروع کردیے تھے اور اسٹورز ان سے خالی ہوگئے تھے۔
کئی اسٹورز میں ان اشیا پر گاہک آپس میں الجھ بھی پڑے اور ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔
ایسے میں دونوں بھائی اپنے گھر سے 13 سو میل دور ڈرائیو کر کے پڑوسی ریاست کینٹکی میں گئے اور وال مارٹ، ڈالر ٹری اور دیگر اسٹورز سے ٹرک بھر کر ہینڈ سینی ٹائزر اور اینٹی بیکٹیریل وائپس اٹھا لیے۔
بعد ازاں اپنے گھر آ کر انہوں نے ہر بوتل 70 ڈالر کی بیچی، انہوں نے آن لائن آرڈرز لے کر مختلف افراد اور ایمازون سمیت مختلف اسٹورز کو انہی مہنگے داموں سینی ٹائزر کی فروخت کی۔
دونوں بھائیوں نے ان اشیا پر 10 سے 15 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ اسی دوران امریکی اخبار نیویارک ٹائمز ایک بھائی کا انٹرویو کرنے پہنچ گیا اور اس نے اس کا نام اور گھر کا پتہ شائع کردیا۔
بس پھر کیا تھا، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔ لوگوں نے ان بھائیوں کو سخت برا بھلا کہا کہ سپر اسٹورز ان ضرورت کی اشیا سے خالی ہو چکے ہیں اور یہ بھائی انہیں اپنے پاس ذخیرہ کیے بیٹھے ہیں۔
ان بھائیوں نے پہلے پہل اپنے اس عمل کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی خدمت انجام دے رہے ہیں، وہ لوگوں کو سپر اسٹورز میں ناخوشگوار صورتحال سے بچانے کے لیے ان کے گھروں پر سینی ٹائزر فراہم کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے اگر وہ کچھ زیادہ پیسے لے رہے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔
تاہم جب انہیں باقاعدہ جان سے مارنے اور سبق سکھانے کی دھمکیاں ملنی شروع ہوئیں تو انہوں نے اپنا یہ کاروبار روک دیا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے۔
عوام کے اس ردعمل پر اٹارنی جنرل نے بھی انہیں دھمکی آمیز نوٹس بھجوا دیا کہ اگر وہ مزید ایسی اشیا لے کر آئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اس سخت ردعمل کے بعد ان بھائیوں نے اپنے پاس موجود 18 ہزار سینی ٹائزر کی بوتلوں کا ذخیرہ اسپتالوں اور چرچ میں عطیہ کرنے کا عندیہ دیا ہے تاہم لوگ اب بھی انہیں معاف کرنے کو تیار نہیں، سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ جب یہ فروخت نہ کرسکے تو مجبوراً عطیہ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 69 ہوچکی جبکہ 3 ہزار 782 افراد میں اب تک ہلاکت خیز وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
کیلی فورنیا، واشنگٹن اور فلوریڈا سمیت امریکا کی 15 سے زائد ریاستوں میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
واشنگٹن : کیلی فورنیا پولیس نے ایک گھر پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ایک ہزار ہتھیار برآمد کرکے 57 سالہ شخص کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کی پولیس نے ایک نامعلوم ٹیلی فون کال پر لاس اینجلس شہر کے علاقے شمالی بیورلے گلین بلوارڈ کے ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ پولیس اہلکار جب دیگر اداروں کے ہمراہ صبح چار بجے 5 بیڈ رومز پر مشتمل مکان میں داخل ہوئی تو اسے غیر متوقع صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گھر کے کمروں میں ہر طرف بندوقیں بکھری پڑی تھیں۔ حکام کا کہنا تھا کہ 30 سکیورٹی اہلکاروں نے مسلسل 12 گھنٹوں کی تگ و دو کے بعد مکان کے مختلف کمروں سے بندوقیں، پستول اور دیگر خود کار ہتھیار اکھٹے کر کے ان کی فہرست ترتیب دینے کی کوشش کی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ گھر میں موجود شخص جیراڈ سائنز کو کیلی فورنیا کے اسلحہ رکھنے کے قوانین کی خلاف ورزی اور ممنوعہ ساخت کی بندوقیں رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق برآمد ہونے والے اسلحے میں جدید خود کار ہتھیار اور 50 بور کی مشین گنز شامل ہیں، کیلی فورنیا کے قوانین کے تحت مخصوص حالات کے علاوہ جدید خودکار ہتھیاروں اور 50 بور کی مشین گن کی تیاری، فروخت اور منتقلی پر پابندی ہے۔
حکام کے مطابق جیراڈ سائنز نے یہ اسلحہ فروخت کرنے کے لیے گھر کے مختلف حصوں میں چھپا رکھا تھا، لاس اینجلس پولیس کے لیفٹیننٹ کرس ریمرائز نے موقع پر موجود رپورٹرز کو بتایا کہ اسلحے کا ذخیرہ ٹرک میں ڈال کر گھر سے منتقل کر دیا ہے جسے ثبوت کے طور پر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ کرس ریمرائز کا کہنا تھا کہ یہ بہت بڑا ذخیرہ ہے، یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ کوئی شخص اسلحے کا اتنا بڑا ذخیرہ کس طرح اپنے گھر میں جمع کر سکتا ہے، پولیس نے اسلحہ برآمد کرنے کے بعد معاملے کی تفتیش شروع کر دی۔
فیڈرل لا انفورسمنٹ آرگنائزیشن کے ایک بیان میں کہا گیا کہ جیراڈ سائنز فیڈرل لائسنس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے گھر میں ممنوعہ بور کا اسلحہ لائسنس فروخت کر رہا تھا۔ گرفتار ہونے والے جیراڈ سائنز کو 50 ہزار ڈالرز کے مچلکے جمع کرانے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا۔
لاس اینجلس میں جائیداد کا ریکارڈ رکھنے والے محکمے کے مطابق جس گھر سے اسلحہ برآمد ہوا وہ گھر بزنس ٹائیکون گورڈن گیٹی کی پارٹنر سنتھیا بیک کی ملکیت ہے، سنتھیا بیک کی گورڈن گیٹی سے تین بیٹیاں بھی ہیں۔
سنتھیا بیک نے یہ گھر جنوری 2001 میں خریدا تھا تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان واقعات سے سنتھیا کا کوئی تعلق ہے یا نہیں، بزنس ٹائیکون گورڈن گیٹی اور سنتھیا بیک سنہ 1999 میں اس وقت خبروں میں آئے جب یہ راز افشا ہوا کہ گیٹی نے ایک ہی شہر میں رہتے ہوئے دو شادیاں کر رکھی ہیں اور دوںوں کو خفیہ رکھنے میں طویل عرصے تک کامیاب رہے۔
ریکارڈ کے مطابق حالیہ برسوں میں سنتھیا بیک نے لاس اینجلس اور سان فرانسسکو میں کئی جائیدادیں خریدیں۔ انہوں نے چند جائیدادیں جیراڈ سائنز کے ساتھ مل کر بھی خریدیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا بیک اسی گھر میں ہی رہتی ہیں جہاں سے اسلحہ برآمد ہوا یا نہیں۔ بیک کا موقف معلوم کرنے کے لیے ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
لاہور: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں تیل اور گیس کا ذخیرہ دریافت کرلیا۔ کرسال بلاک کے تلہ گنگ ایکس ون سے یومیہ 313 بیرل تیل اور 77 پی ایس آئی گیس حاصل ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیٹرولیم نے پنجاب کے ضلع چکوال میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے ہیں۔
ان ذخائر سے یومیہ 313 بیرل تیل اور 77 پی ایس آئی گیس حاصل ہوگی۔
پی پی ایل، پنجاب کے ضلع چکوال کے مقام کرسال بلاک کے تلہ گنگ ایکس ون کنوئیں کا 100 فیصد حصے دار ہے۔
تلہ گنگ کنویں کی کھدائی کا آغاز 24 مئی 2018 کو ہوا تھا جہاں سے کنویں سے حاصل شدہ مواد کی جانچ کے دوران کنوئیں سے تیل حاصل ہوا۔
کنویں کی مزید کھدائی کے بعد بلند شرح پر تیل کے بہاؤ میں اضافے کے امکانات ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں پاکستان کے مختلف مقامات پر تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے جاچکے ہیں۔
گزشتہ برس سندھ کے علاقے گھوٹکی میں جاری گیس کی تلاش کامیابی سے ہمکنار ہوئی جہاں ماری ڈیولپمنٹ اور لیز ایریا کے شاہین ون نامی ایکسپلوریشن ویل میں قابل ذکر تعداد میں گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا۔
کمپنی کے مطابق ذخیرے میں موجود نئے امکانات کی مختلف سطحوں پر موجودگی کی سیسمک ڈیٹا سے شناخت کی گئی اور کمپنی ان کے لیے آئندہ دو سے تین سال میں ڈرلنگ کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس سے قبل خیبر پختونخواہمیں بھی تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے جن سے یومیہ 2800 بیرل تیل اور 19.26 مکعب فٹ قدرتی گیس کا حصول ممکن تھا۔
اسلام آباد: پاکستان میں تیل و گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت کرلیا گیا۔ تیل اور گیس کا ذخیرہ صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی کے قریب دریافت کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جاری کیے گئے سرکلر کے مطابق ضلع راولپنڈی میں ادھی ساوتھ ایکس ون کنویں سے تیل و گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔
ذخیرے سے یومیہ 26 لاکھ 20 ہزار کیوبک میٹر گیس حاصل ہوگی جبکہ کنویں سے یومیہ 15 سو 50 بیرل خام تیل بھی حاصل ہوگا۔
اس کنویں میں پی پی ایل کا حصہ 39 فیصد، او جی ڈی سی ایل کا 50 فیصد جبکہ پاکستان آئل فیلڈ کا 11 فیصد ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں خام تیل کی یومیہ پیداوار 1 لاکھ 10 ہزار بیرل سے تجاوز کرچکی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس دریافت سے پاکستان کی آئل امپورٹ میں کمی آنے سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی : شہرقائد کے علاقے لیاری میں رینجرز نے کارروائی کرکے خالی فلیٹ میں چھپایا گیا اسلحہ بھاری مقدار میں برآمد کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق کراچی میں لیاری کے علاقے فوٹولین کلاکوٹ میں رینجرز نے ایک خالی فلیٹ کے اندر سامان میں چھپایاگیا اسلحہ بھاری مقدار میں برآمدکیا ہے۔
سندھ رینجرز کے ترجمان کےمطابق خالی فلیٹ سے بڑی تعداد میں برآمد ہونے والا اسلحے کا ذخیرہ عزیز بلوچ گروپ کاہےجو شہر میں ٹارگٹ کلنگ،بدامنی کے لیے استعمال ہونا تھا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق برآمد ہونے والے اسلحے میں 4عدد 303رائفلرز اور 2 میگزین ،4رائفل جی تھری،1نائن ایم ایم پستول،6میگزین،1 30بور ،22بور اور1 بتیس بور پستول کے علاوہ ایک ایل ایم جی ،ایک 12بور،ایک پشپشہ ،2منی کلاشنکوف بھی اسلحہ میں شامل ہیں۔
لیاری کے علاقے فوٹولین کلاکوٹ سے ایک ایس ایم جی ڈرم،16ہزار832گولیاں،مختلف اقسام کے 301گرنیڈ،ایک ایل ایم جی موونٹ،4عدد جیکٹس،2ٹیلی اسکوپ،ایک گیس ماسک بھی ملے ہیں۔
واضح رہےکہ دو روز قبل شہرقائد کے مختلف علاقوں میں پولیس نے کارروائیوں کے دوران دواغوار کار ہلاک جبکہ ایک ملزم کو مبینہ مقابلے میں زخمی حالت میں گرفتار کرلیاتھا۔