Tag: ذخیرہ اندوزی

  • پنجاب میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئیں

    پنجاب میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئیں

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ذخیرہ اندوروں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، حالیہ دنوں 610 مقامات پر ایکشن لیا گیا جہاں سے 44 ہزارٹن گندم برآمد ہوئی اور 498گاڑیاں بھی ضبط کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں اور علاقوں میں حالیہ کارروائیوں کے دوران 610مقامات سے 44 ہزارٹن گندم برآمد ہوئی اور 498گاڑیاں بھی ضبط کرلی گئیں۔

    کامیاب کارروائیوں کے بعد 213ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا ہے۔

    ادھر سینئروزیر عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کا پیچھا جاری رکھیں گے، کسی سے رعائت نہیں ہوگی، ضلعی انتظامیہ اور حساس اداروں کے تعاون سے آپریشن جاری ہے۔

    ذخیرہ اندوزی پر 3 سال قید، ضبط مال پر 50 فیصد جرمانہ ہوگا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوششیں ناکام بنارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔ گزشتہ ماہ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کے ذریعے ذخیرہ اندوزی سے نفع کمانے والوں کو سزا دی جائے گی، ذخیرہ اندوزی پر 3 سال قید ار ضبط شدہ مال کی مالیت کا 50 فی صد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

  • سندھ حکومت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف حرکت میں آگئی

    سندھ حکومت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف حرکت میں آگئی

    کراچی: حکومت سندھ نے صوبے میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا فیصلہ کرلیا، تمام ذمہ دار افسران کو ہدایات جاری کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے منافع خوروں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف دفعہ 2008 سیکشن 7 (1) کے تحت کارروائی ہوگی۔

    صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ تمام ذمہ دار افسران کو منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا جا چکا ہے، صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز، اے ڈی سی، اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیار کار بطور پرائز مجسٹریٹس اپنے فرائض انجام دیں گے۔

    انہوں نے تمام پرائز مجسٹریٹس کو ناجائز قیمتیں وصول کرنے والوں کے خلاف چھاپے مارنے کی ہدایات بھی کردی۔ ان کے مطابق صوبے بھر میں سپلائی پرائسز کے افسران تمام پرائز مجسٹریٹ کے ساتھ کارروائی کریں گے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ صوبے میں پرائز بیورو کے 119 انسپکٹرز کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے، کراچی میں 28 سپلائی بیورو کے افسران پرائس مجسٹریٹس کے ساتھ منافع خوروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ صوبے بھر میں ضلعی سطح پر مانیٹرنگ روم قائم کردیے گئے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماہ رمضان کے پہلے دن ہی منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف شکایتیں موصول ہوئی ہیں، اگر کسی دکاندار، فروٹ یا سبزی والے کے پاس پرائز لسٹ نہیں ہوگی تو اس کے خلاف کاررو ائی ہوگی۔

  • ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جاسکےگا،اجمل وزیر

    ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جاسکےگا،اجمل وزیر

    پشاور: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جاسکےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا بریفنگ کے دوران مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر نے کہا کہ افغانستان سے آنے والے520 افراد کو قرنطینہ سینٹر منتقل کر دیاگیا،افغانستان سے آنے والے افراد کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    ذخیرہ اندوزی سے متعلق اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کر رہے ہیں،ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جاسکےگا،ذخیرہ اندوزوں کو 3سال قید،جرمانہ او ضبط شدہ مال کی نیلامی کی جائے گی، ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی کرنے والوں کو ضبط مال سے 10 فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔

    مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت کے جتنے وسائل ہیں وہ عوام کے لیے استعمال کر رہے ہیں،ہمیں خود سے زیادہ اپنے عوام کی جان عزیز ہے۔

    اجمل وزیر نے مزید کہا کہ عوام کرونا وائرس کے پیش نظر سماجی فاصلوں پر سختی سے عمل کریں، ہم نے کرونا کے خلاف جنگ احتیاطی تدابیر،سماجی فاصلے سے لڑنی ہے۔

  • ذخیرہ اندوزی پر 3 سال قید، ضبط مال پر 50 فیصد جرمانہ ہوگا

    ذخیرہ اندوزی پر 3 سال قید، ضبط مال پر 50 فیصد جرمانہ ہوگا

    اسلام آباد: معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے ذخیرہ اندوزی سے نفع کمانے والوں کو سزا دی جائے گی، ذخیرہ اندوزی پر 3 سال قید ار ضبط شدہ مال کی مالیت کا 50 فی صد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معاون خصوصی نے آج صبح ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کر کے نفع کمانے والوں کو اب سزا دی جائے گی، عوام ذخیرہ اندوزوں کی نشان دہی کریں اور ضبط مال کا 10 فی صد انعام پائیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام کرونا وبا کی صورت حال کے پیش نظر عوام کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے، اشیائے ضروریہ کی بلاتعطل فراہمی حکومت کی اولین ذمے داری ہے، ذخیرہ اندوزوں کی تاک میں رہیں، نشان دہی کر کے انعام اورغریبوں کی دعائیں لیں۔

    خیبرپختونخوا: ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مجوزہ آرڈیننس تیار

    انھوں نے مزید کہا کہ کرونا سے متاثرہ افراد کو ریلیف دینا ہماری اولین ترجیح اور ذمے داری ہے، یہ آرڈیننس عوام کو مہنگائی سے بچانے کے وزیر اعظم کے عزم کا اظہار ہے، عوام کی مشکلات سے فائدہ اٹھانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کے پی حکومت نے ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مجوزہ آرڈیننس تیار کیا ہے، جس کے تحت 3 سال قید، اور برآمد شدہ مال کا 50 فی صد جرمانہ ادا کرنا ہوگا، اسپیشل مجسٹریٹ ذخیرہ اندوزی کے کیسز کی سماعت کریں گے، مجسٹریٹ ایک ماہ کے اندر کیسز کا فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا، یہ آرڈیننس ادویات، سرجیکل گلوز، ماسک، سینی ٹائزر، آٹا، سبزی، چینی، چاول، دالوں سمیت 32 اشیائے خورد و نوش کی ذخیرہ اندوزی پر لاگو ہوگا۔

  • خیبرپختونخوا: ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مجوزہ آرڈیننس تیار

    خیبرپختونخوا: ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مجوزہ آرڈیننس تیار

    پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مجوزہ آرڈیننس تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف حکمت عملی سخت کرلی۔ تیار کیے گئے مجوزہ آرڈیننس کے تحت ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو 3سال قید کی سزا ہوگی۔

    آرڈیننس کے نکات میں کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوز پر برآمدشدہ مال کا 50 فیصد جرمانہ ہوگا، اسپیشل مجسٹریٹ ذخیرہ اندوزی کے کیسز کی سماعت کریں گے، مجسٹریٹ 1ماہ کے اندر کیسز کا فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا۔

    صدر مملکت نے ذخیرہ اندوزی سےمتعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے

    مجوزہ نکات کے تحت 32اشیائے خوردونوش پر آرڈیننس لاگو ہوگا۔ خیال رہے کہ 17 اپریل کو اسلام آباد میں ذخیرہ اندوزی سے متعلق خصوصی آرڈیننسس نافذ ہوا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے دستخط کرنے کے بعد ذخیرہ اندوزی کےخلاف آرڈیننس فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا۔

    اسلام میں نافذ العمل آرڈیننس کے مطابق ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو 3 سال کی سزا دی جائے گی۔

  • صدر مملکت نے ذخیرہ اندوزی سےمتعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے

    صدر مملکت نے ذخیرہ اندوزی سےمتعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ذخیرہ اندوزی سے متعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری کے بعد صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے بھی ذخیرہ اندوزی سے متعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے۔

    صدر مملکت کی جانب سے دستخط کرنے کے بعد ذخیرہ اندوزی کےخلاف آرڈیننس فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ آرڈیننس کے مطابق ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو 3 سال کی سزا دی جائےگی۔ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس کا اطلاق اسلام آباد کی حدود میں ہوگا۔

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اقدامات پر آج اجلاس ہوا جس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے جبکہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے لیے خلاف سخت ترین ایکشن ناگزیر ہے۔

    اس سے قبل 14 اپریل کو قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ذخیرہ اندوزی اورگندم کی اسمگلنگ سے متعلق سخت آرڈیننس لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ذخیرہ اندوزی اورگندم کی اسمگلنگ کرنے والوں کو سخت سزائیں دیں گے۔

  • اسمگلنگ  کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اقدامات پر اجلاس ہوا جس میں ذخیرہ اندوزی کے خلاف آرڈیننس اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سرحدیں سیل کیے جانے کے باعث اسمگلنگ میں نمایاں کمی آئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے، ذخیرہ اندوزی،ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ایکشن ہوگا،ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی حوصلہ شکنی ضروری ہے، قانون کے مطابق سخت ترین سزا ئیں دی جائیں گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کا بوجھ غریب عوام برداشت کرتے ہیں، اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ متعلقہ محکمے دیانت دار ،فرض شناس افسران کی خدمات لیں،افسران وہاں تعینات کریں جہاں اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کاخدشہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مزید مؤثر بنایا جائے،صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے،کسی قسم کی انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے۔

  • کسی کو صوبے کے عوام کا استحصال نہیں کرنے دوں گا، وزیراعلیٰ پنجاب

    کسی کو صوبے کے عوام کا استحصال نہیں کرنے دوں گا، وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کسی کو صوبے کے عوام کا استحصال نہیں کرنے دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی مقررہ قیمتوں پر دستیابی یقینی بنائی جائے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں عام آدمی کے مفادات کا پورا تحفظ کریں گے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانون کے تحت بلا تفریق کارروائی کی جائے، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کارروائی کی رپورٹ وزیراعلیٰ آفس بھجوائیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے، عوام کو ریلیف دینا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے اور فرض بھی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پرائس کنٹرول کے لیے مؤثر میکنزم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، کسی کو صوبے کےعوام کا استحصال نہیں کرنے دوں گا۔

    کرونا وائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ 24گھنٹےمیں پاکستان میں مشتبہ 1106 مریض رجسٹرڈ ہوئے، پاکستان میں کرونا وائرس کے کنفرم کیسز کی تعداد 1526ہیں، پاکستان میں 24گھنٹے میں 121 نئے کیسز کا اضافہ ہوا۔

  • اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے اور اس میں ہینڈ سینی ٹائزر سرفہرست ہے، ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو اس سے روکنے کے لیے انوکھی تجویز اپنائی۔

    دنیا بھر میں اس وقت ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر صفائی کی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ دیوانوں کی طرح ان اشیا کی خریداری کر رہے ہیںِ، اور نہ صرف خریداری کر رہے ہیں بلکہ ان اشیا کو زیادہ سے زیادہ خریدنے کے چکر میں ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

    ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے ان ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے انوکھی ترکیب اپنائی جسے سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    مذکورہ سپر مارکیٹ میں سینی ٹائزر ریک پر نوٹس لگایا گیا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر کی ایک بوتل 40 ڈینش کرون (914 پاکستانی روپے) کی ہے لیکن اگر کوئی شخص 2 بوتلیں لینا چاہے گا تو اسے 1 ہزار ڈینش کرون (22 ہزار 854 پاکستانی روپے) ادا کرنے ہوں گے۔

    اس نوٹس نے لوگوں کو لامحدود تعداد میں سینی ٹائزر خریدنے سے باز رکھا ہے اور لوگ صرف ایک ہی بوتل خرید رہے ہیں۔

    ایک گاہک نے جب اس نوٹس کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو اسے بے حد سراہا گیا۔

    اس نوٹس کے علاوہ بھی مذکورہ مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو مختلف احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    مثال کے طور پر مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد لوگ فاصلہ رکھیں، اندر داخل ہونے سے قبل سینی ٹائزر استعمال کریں، اگر گھر کے کئی افراد خریداری کرنے کے لیے اٹھ آئے ہیں تو صرف ایک ہی شخص اندر جا کر خریداری کرے۔

    یاد رہے کہ اب تک ڈنمارک میں 15 سو 77 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس نے اب تک 25 افراد کی جانیں لے لی ہیں۔

  • کرونا: ایک نادر وبا میں "نایاب” قوم کا طرزِ عمل!

    کرونا: ایک نادر وبا میں "نایاب” قوم کا طرزِ عمل!

    تحریر: شیر بانو معیز

    گھر کے اندر، باہر، گھر والے، باہر والے، کاروباری اور نوکری پیشہ، ڈاکٹر، انجینئر، میڈیا ورکر الغرض دنیا کا ہر فرد کورونا وائرس کی بات کرتا نظر آرہا ہے۔

    ڈاکٹرز کہتے ہیں یہ وائرس پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے لیکن یقین جانیے کہ کورونا نے تو لوگوں کے ذہنوں کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ کوئی کھانستا ہے تو اس سے خوف آتا ہے، چھینک مار دے تو سامنے والا فکرمند ہوجاتا ہے، وائرس سے زیادہ بھوک سے مرنے کی فکر ہے۔ اگلے پل کی خبر نہیں لیکن سامان سو برس کا جمع کیا جارہا ہے۔

    گھر میں سامان سڑ جائے پروا نہیں ، بس کسی دوسرے کے پیٹ میں جانے کے لیے اسٹور کے شیلف پر دستیاب نہ ہو ۔ گویا ذخیرہ اندوزی ہی کورونا سے بچاؤ کا واحد ذریعہ ہے۔

    کون کہتا ہے کہ کورونا نے کاروبار ٹھپ کردیا ہے۔ یہاں تو کئی بزنس راتوں رات پھل پھول گئے۔ ماسک اور اب سینیٹائرز کے بزنس کو ہی لے لیجیے۔ پرچون والوں کی تو چاندی ہو ہی گئی اب ادرک بیچنے والوں کی باری ہے۔ کیوں کہ کورونا سے بچاؤ کے ٹوٹکے بھی کورونا کی طرح ہی تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

    پریشانی کا عالم ہے لیکن بھلا ہو میم بنانے والوں کا جنہوں نے کورونا کو بھی نہیں چھوڑا۔ ایک دعا تو آج کل سب کی زبان پر ہے کہ یا اللہ کافروں کو ویکسین بنانے میں مدد عطا فرما کیوں کہ تیرے ماننے والے تو ماسک اور سینیٹائزر بنانے میں مشغول ہیں۔

    جتنے مزاحیہ میمز ہیں اس سے کہیں زیادہ پرلطف کورونا سے بچاؤ کے لیے ہمارے انتظامات ہیں۔

    سرحد پر بنے قرنطینہ مرکز کی اصل ویڈیو اگر نظروں سے گزر جائے تو یقین جانیے کورونا بھی شرما جائے۔ آئیسولیشن کے نام پر ایک کمبل میں چار چار افراد ساتھ لیٹے ہیں۔ موبائل فون چارج کرنے کے لیے وہاں ہجوم موجود ہے۔ ایک ہال میں لوگوں کا سمندر ٹھاٹھیں مار رہا ہے۔ صحت مند افراد کو متاثرین سے پانچ فٹ دور رہنے کی ہدایت ہے لیکن قرنطینہ میں اس کا کوئی اثر نظر نہیں آتا۔

    دال چاول سمیت کئی ٹھیلے والے بھی قرنطینہ کے باہر ڈیرہ ڈالے ہیں۔ اب ایسی صورت حال کے بعد اگر مریض صحت مند ہو جانے کا سرٹیفکیٹ لے بھی لے تو سکھر پہنچنے والے تیرہ متاثرہ لوگوں جیسا ہی احال ہونا ہے۔

    بلوچستان کی حکومت نے ان انتظامات پر معذرت کرلی، لیکن سائیں سرکار درست ہی تو خفا ہوئی کہ قرنطینہ میں وائرس پھیلانے سے بہتر تھا کہ ایران سے آنے والے سندھ کے باسیوں کو پہلے ہی صوبے میں بھیج دیتے، اتنا تو ہوتا کہ وہ سب ٹھیک ہے کا سرٹیفکیٹ لے کر گھومتے پھرتے دوسروں کو متاثر نہ کرتے۔ راتوں رات کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونا باعث تشویش ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ قرنطینہ کے نام پر جو مذاق ہوا اس کا خمیازہ بھگتنا ابھی باقی ہے۔ ایسی صورت حال میں ماسک، سینٹائرز، ذخیرہ اندوزی نہیں بلکہ احتیاط اور احساس ذمہ داری ہی ہمیں اس وائرس سے بچا سکتا ہے۔

    کورونا وائرس سے اموات کی شرح تو صرف دو فی صد ہے، لیکن ذخیرہ اندوزی، خود غرضی اور بداحتیاطی کا وائرس زیادہ جانیں لے سکتا ہے۔

    ہمیں اس پر بھی توجہ دینا ہوگی۔