Tag: ذمہ دار

  • سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ پیش، کون ذمہ دار قرار؟

    سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ پیش، کون ذمہ دار قرار؟

    سانحہ سوات میں سیلابی ریلے میں 17 افراد کے بہہ جانے والے المناک حادثے سے متعلق انکوائری رپورٹ وزیراعلیٰ کے پی کو پیش کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سانحہ سوات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی پراونشل انسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹ مکمل کر کے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو پیش کر دی گئی۔ 63 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں ذمہ داروں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ اس قسم کے واقعات سے نمٹنے کے لیے خامیوں کی نشاندہی اور کوتاہیاں دور کرنے کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

    اس رپورٹ میں فرائض سے غلفت کے مرتکب سرکاری اہلکاروں اور افسران کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف تادیبی کارروائیوں کی سفارش کی گئی ہے جب کہ وزیراعلیٰ کے پی نے کوتاہی کے مرتکب افراد کے خلاف تادیبی کارروائیوں کی منظوری دیتے ہوئے متعلق محکموں کو غفلت کے مرتکب اہلکاروں اور افسران کے خلاف تادیبی کارروائیاں کرنے کی ہدایت کی۔

    ان متعلقہ محکموں میں ضلعی انتظامیہ، محکمہ آبپاشی، بلدیات اور ریسکیو 1122 شامل ہے۔ یہ ادارے 60 روز میں قانونی تقاضے پورے کر کے تادیبی کارروائیاں کریں گے اور 30 روز میں رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات، ریور سیفٹی اور بلڈنگ ریگولیشن کے لیے جامع ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

    انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کے لیے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں اوورسائٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق پیشرفت پر ماہانہ رپورٹ وزیر اعلی سیکرٹریٹ بھیجےگی۔

    اس کے علاوہ یہ کمیٹی ریور سیفٹی ماڈیولز کو اگلے مون سون کنٹینجنسی پلان کا حصہ بنانے کے ساتھ ریسکیو 1122 کی استعداد بڑھانے کے لیے منصوبے پر تیز رفتار عملدرآمد یقینی بنائے گی جب کہ محکمہ اطلاعات، ریلیف اور سیاحت کی جانب سے اس حوالے سے صوبہ بھر میں آگہی مہم چلائی جائے گی۔

    دریں اثنا وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس میں ریور ریسکیو پلان منظور کرتے ہوئے مستقبل کے لیے 66 ملین روپے سے 36 پری فیب ریسکیو اسٹیشنز، 739 ملین روپے سے ریسکیو آلات کی خریداری، 608 ملین روپے سے 70 کمپیکٹ ریسکیو اسٹیشنز اور 200 ملین روپے سے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔

    سانحہ سوات انکوائری رپورٹ کے خدوخال:

    سانحہ سوات پر پراونشل انسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹ میں پی ڈی ایم اے اور ضلع انتظامیہ کی ایڈوائزری پر صحیح معنوں میں عمل نہ کرنے کے ساتھ محکمہ پولیس، ریونیو، آبپاشی، ریسکیو، سیاحت اور دیگر متعلقہ محکموں میں رابطوں کے فقدان کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    اس رپورٹ میں سیاحوں کو خطرات سے آگاہ کرنے میں ہوٹل مالکان کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ کرنے کی نشاندہی کرتے ہوئے یہ بھی بتایا گیا کہ حادثہ کے بعد ریسکیو 1122 کے ریساپنس میں تاخیر کا انکشاف کیا اور بتایا کہ اس کے پاس تربیت یافتہ عملہ اور آلات میسر نہیں۔

    اس رپورٹ میں سیاحتی مقامات پر دریا کے کنارے خطرات کی کوئی نشاندہی اور درجہ بندی کی عدم موجودگی، مون سون میں عوام کے تحفظ کے لیے جامع ایس او پیز نہ ہونے، آبی گزرگاہوں پر تعمیرات میں قواعد وضوابط کی سنگین خلاف ورزیاں، دفعہ 144 کے نفاذ پر صحیح معنوں میں عملدرآمد کے فقدان کو بھی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دریائی سرگرمیوں کی موثر نگرانی کے لیے صوبائی قانون کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

    سانحہ کے بعد صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کے اقدامات کو بھی انکوائری رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 26 جون کو دریائے سوات میں تفریح کے لیے آئی ہوئی ڈسکہ اور مردان سے تعلق رکھنے والی دو فیملیز کے 17 افراد اچانک آنے والے سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔

    ان میں سے چار افراد کو بچا لیا گیا۔ 12 لاشیں نکال لی گئیں جب کہ بچے عبداللہ کی لاش نہ مل سکی۔

    اس سانحہ کے بعد صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ نے دریاؤں کے کنارے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کر دیا اور اب تک 127 غیر قانونی عمارتیں سیل، تجاوزات کے زمرے میں آنے والے ہوٹلز مسمار کر دی گئی ہیں۔

    دوسری جانب مذکورہ سانحہ پر گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کی جانب سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی سامنے آیا۔

  • سابق کرکٹر نے پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی سے شرمناک اخراج کا ذمہ دار کن 2 کھلاڑیوں کو قرار دیا؟

    سابق کرکٹر نے پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی سے شرمناک اخراج کا ذمہ دار کن 2 کھلاڑیوں کو قرار دیا؟

    چیمپئنز ٹرافی سے میزبان ٹیم پاکستان کے پہلے ہی راؤنڈ سے شرمناک اخراج پر سابق کرکٹر نے اس کی ذمہ داری دو کھلاڑیوں پر عائد کی ہے۔

    آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان کی میزبان میں جاری ہے تاہم گرین شرٹس نیوزی لینڈ اور بھارت سے ذلت آمیز شکستوں کے بعد پہلے ہی راؤنڈ میں میگا ایونٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔ اس شرمناک کارکرگی پر شائقین کرکٹ سمیت سابق قومی اور غیر ملکی کرکٹرز پاکستان ٹیم پر تنقید کر رہے ہیں۔

    آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے پاکستان کے پہلے ہی راؤنڈ میں تورنامنٹ سے اخراج کی وجوہات بتاتے ہوئے اس کی ذمہ داری دو سینئر کرکٹرز کپتان محمد رضوان اور بابر اعظم پر عائد کی ہے۔

    رکی پونٹنگ نے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان بہترین کارکردگی نہیں دکھا سکے، ان دونوں کو آگے بڑھ کر زیادہ رنز بنانے چاہیے تھے لیکن یہ دونوں ٹورنامنٹ کے پہلے 2 میچز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ہی پاکستان ٹیم کے سیمی فائنل میں نہ پہنچنے کی وجہ ہو سکتی ہے۔ تاہم سابق آسٹریلوی کپتان نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا پی سی بی منیجمنٹ بابر اعظم اور محمد رضوان کی صلاحیتوں کو درست انداز میں استعمال کر رہی ہے؟

    سابق آسٹریلوی کپتان نے پاکستان کیخلاف کارکردگی دکھانے پر بھارتی کرکٹ سپر اسٹار ویرات کوہلی کی تعریف کی اور کہا کہ آپ کی ساکھ اس بات پر بنتی ہے کہ آپ بین الاقوامی اسٹیج پر سب سے بڑے مقابلوں میں کس طرح پرفارم کرتے ہیں۔ بڑے میچ جیتنے کے لیے بڑے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے اور بھارت کے لیے سب سے بڑا مقابلہ پاکستان کےخلاف میچ تھا، جس میں پرفارم کرکے کوہلی نے ایک بار پھر خود کو بڑا کھلاڑی ثابت کیا۔

    پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی میں اپنا پہلا میچ کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف جب کہ دوسرا میچ دبئی میں روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلا اور دونوں میچز میں شکست کھائی۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-india-more-matches-in-2025/

  • ڈاکٹر عاصم ناظم آباد میں کارکن کے قتل کا ذمہ دار ہے: مصطفیٰ کمال کا الزام

    ڈاکٹر عاصم ناظم آباد میں کارکن کے قتل کا ذمہ دار ہے: مصطفیٰ کمال کا الزام

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے ناظم آباد میں ہونے والے تصادم کے نیتجے مین کارکن کے قتل کا الزام ڈاکٹر عاصم پر لگایا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ پر قبضہ کر چکی ہے، ایم کیو ایم سندھ میں آخری لائن آف ڈیفنس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ میں ہمارے بھائی کو شہید کیا گیا، یونٹ انچارج منگھو پیر کے رہائشی نیاز کو شہید کیا گیا، 11 دسمبر کو مچھر کالونی میں ہمارے 3 ساتھیوں کو شہید کر دیا گیا، آج فراز بھائی کو رات پونے 3 بجے شہید کیا گیا۔

    کراچی : 2 سیاسی جماعت کے کارکنان کے درمیان تصادم ، ایک شخص جاں بحق

    مصطفیٰ کمال نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی والے ہمارے جھنڈے اتار کر اپنے لگارہے تھے، ہمارے کارکنان نے بھگا دیا بعد میں بڑے ہتھیاروں سے آکر حملہ کیا گیا، ہمارے آفس میں بیٹھے نہتے ساتھیوں پر گولیاں چلارہے ہیں، ہتھیاروں اور ویڈیو کیساتھ پیپلزپارٹی کے دہشت گرد پکڑے گئے ہیں۔

    ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو اس شہر پر قبضہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے، اس شہر کو دوبارہ ’’را ‘‘ کے حوالے کرنا چاہتے ہو؟، میں آخری بار کہہ رہاہوں اپنے ساتھیوں کو خراش نہیں آنے دوں گا، مرنا ہمارے لئے مسئلہ نہیں ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے امن کا راستہ اپنایا پاکستان کو بچایا یہی ہماری غلطی ہے، ریاست پی پی کے دہشتگردوں سے ہمیں نہیں بچاسکتی تو ریاست ہمیں اجازت دے پیپلزپارٹی ہمارے لئے آدھے گھنٹے کا مسئلہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جن گاڑیوں وہ لوگ آئے انہی کو آگ بھی لگادی گئی، انھوں نے گاڑیوں سے اترتے ہی فائرنگ شروع کردی، فراز بھائی کو شہید کرنے کے بعد گاڑیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں، ڈاکٹر عاصم اس قتل کا ذمہ دار ہے۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ گولی چلانے والے کیساتھ پولیس موبائل کھڑی تھی انہوں نے پکڑا کیوں نہیں؟ اگر پولیس والے پکڑلیتے تو قاتل پکڑا جاتا، پولیس والوں کو کہا فراز کو موبائل میں رکھ کر اسپتال لے چلووہ نہیں لیکر گئے، پولیس والے زخمی فراز کو لیکر گھومتے رہے اور جب اسپتال پہنچے تو وہ دم توڑ گیا۔

    ایم کیوایم رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، منشیات، پانی بیچنے والے اور قبضہ مافیا کو لگ رہا ہے انکی دکان بند ہونے والی ہے، یہ ایک مافیا ہے انہوں نے اپنے ساتھ را کے ٹرینڈ لوگوں کو شامل کرلیا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہم کسی کے پاس نہیں جارہے یہ واقعات ہمارے دفاتر میں ہورہے ہیں، ہمیں انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، ڈاکٹر عاصم کیخلاف مقدمہ ہونا چاہیے، ایم کیوایم کے کارکنوں کے لہو کی نہ پہلے کم قیمت تھی نہ اب ہے، ہمارے شہدا قبرستان بھرے پڑے ہیں آج امن کیلئے ہم برداشت کررہے ہیں، مجھے انصاف چاہیے ورنہ ہم  نے قربانی دینے کا ٹھیکہ نہیں  لے رکھا۔

    واضح رہے کہ ناظم آباد نمبر 2 میں رات گئے دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑے میں ایک دوسرے پرکرسیاں پھینکیں گئیں، اور فائرنگ سے 48 سالہ فراز نامی ایک کارکن جاں بحق اور رائو طلحہ زخمی ہو گیا تھا۔

  • گرین لائن منصوبے میں تاخیر، کے ایم سی کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا

    گرین لائن منصوبے میں تاخیر، کے ایم سی کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا

    کراچی: سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے مارچ 2021 تک گرین لائن منصوبہ مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو خط لکھا ہے جس میں کمپنی نے گرین لائن منصوبے میں تاخیر کا ذمہ دار کے ایم سی کو قرار دیا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کے ایم سی رکاوٹوں کے باعث کام شروع نہیں ہو پا رہا،ایس آئی ڈی سی ایل نے ٹرام منصوبے کو بھی غیر اہم قرار دے دیا۔

    کمپنی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ گرین لائن منصوبے کی قیمت پرٹرام چلانے سے تکنیکی دشواریاں پیدا ہوں گی،اس مرحلے پر ڈیزائن میں تبدیلی کی تو منصوبہ تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔

    سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مارچ 2021 تک گرین لائن منصوبہ مکمل کرنے کی ڈیڈلائن دی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی ٹرام منصوبے کے حوالے سے سندھ حکومت سے رجوع کریں،گرین لائن کے ایم اے جناح روڈ کوریڈور کی سندھ کابینہ منظوری دے چکی ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت منصوبے کو نمائش تک محدود کرنا چاہتی ہے تو اس کی مرضی ہے۔

  • ایران سے تنازع میں میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار ہے، ٹرمپ

    ایران سے تنازع میں میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ کے عزائم سے متعلق بہت جھوٹ بولا جارہا ہے جس سے خود ایران بھی شش و پنج میں مبتلا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایران سے تنازع میں میڈیا کو جھوٹی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ امریکی انتظامیہ کے عزائم کے بارے میں بہت جھوٹ بولا جارہا ہے جس سے خود ایران بھی شش و پنج میں مبتلا ہے۔

    واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے عزائم کے بارے میں بہت جھوٹ بولا جارہا ہے جس سے خود ایران بھی شش و پنج میں مبتلا ہے، جان بولٹن یا پومپیو اور ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں مگر میڈیا اس کے برعکس بتاتا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میڈیا کی اسی بے ایمانی کی وجہ سے سوشل میڈیا اور اپنی تقاریر میں حقیقت بیان کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • پاکپتن درباراراضی کیس: جےآئی ٹی نے نوازشریف کوذمہ دارقراردے دیا

    پاکپتن درباراراضی کیس: جےآئی ٹی نے نوازشریف کوذمہ دارقراردے دیا

    اسلام آباد : پاکپتن درباراراضی الاٹمنٹ کیس میں جے آئی ٹی نے زمین منتقل کرنے کے احکامات میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوذمہ دارقراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پاکپتن درباراراضی الاٹمنٹ کیس سے متعلق سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں جےآئی ٹی نے زمین منتقل کرنے کے احکامات میں نوازشریف کو ذمہ دارقرار دیا، سپریم کورٹ نے جےآئی ٹی رپورٹ پرنوازشریف اور پنجاب حکومت سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ زمین الاٹمنٹ کس نے کی تھی؟ جس پرجے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ زمین الاٹمنٹ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نوازشریف نے کی تھی۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دربارکی زمین نوازشریف نےغیرقانونی طورپرمنتقل کی، وکیل منور دوگل نے کہا کہ نوازشریف نے جواب دیا تھا انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

    نوازشریف کے خلاف پاکپتن درباراراضی کیس: جےآئی ٹی کےسربراہ تبدیل

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہ ہوہم اینٹی کرپشن کو پرچہ درج کرنے کے لیے کہہ دیں، آپ شاہ سے زیادہ شاہ کا کردارادا کررہے ہیں۔

    جےآئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ حجرہ شاہ مقیم اوردربارحافظ جمال کی زمین بھی دی گئی، چیف جسٹس نے کہا کہ درباروں کی زمین 1986میں الاٹ کی گئی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ تفتیش اورانکوائری ہوئی توکوئی بچ نہیں پائے گا، کیوں یہ زمین غیرقانونی طورپرالاٹ کی گئی، چوروں نے زمین لے کرآگے بیچ دی۔

    جےآئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ یہ ساری زمینیں ایک ہی دورمیں نوازشریف نے دیں، پہلی تفتیشی رپورٹ 2015 میں دی گئی جس میں نوازشریف کو ذمہ دارقراردیا گیا، بعدازاں 2016 میں دوسری رپورٹ بنا کرنوازشریف کا نام نکال دیا گیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اب وہ دورنہیں رہا، تیسری رپورٹ نہیں بنے گی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف اور پنجاب حکومت سے جے آئی ٹی رپورٹ پر 2 ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

  • امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع پرسیاست کررہےہیں، پیوٹن

    امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع پرسیاست کررہےہیں، پیوٹن

    ماسکو: روسی صدرولادیمیرپیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی شامی تنازع پر سیاست کررہے ہیں۔ یورپی ممالک اورامریکہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کےذمہ دار ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق فرانسیسی ٹی وی کوانٹرویوکے دوران روسی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع کاحل تلاش کرنے کے بجائےمعاملےپرسیاست کررہےہیں۔

    صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ امریکہ اورمغرب محض سیاسی بیان بازی میں مصروف ہیں۔انہوں نےمغرب امریکہ کومشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کاذمہ دار قراردیا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ اوربالخصوص شام کی صورتحال کی ذمہ داری امریکہ اوریورپی ممالک پرعائد ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ جس طرح عرب اسپرنگ کےدوران مغربی ممالک نےمددکےلیےجلدی دکھائی تھی ویسی جلدی شام کے معاملےپر
    کیوں نہیں دکھارہے؟پیوٹن نےلیبیا اورعراق کاذمہ دار بھی امریکا اوریورپی ممالک کو قراردیا۔

    مزید پڑھیں: شام کے معاملے پراختلاف : روسی صدرنے فرانس کا دورہ مؤخرکردیا

    خیال رہے کہ دو روز قبل روس کے صدر ولادی میر پیوتن نے شام کے معاملے پر پائے جانے والے اختلافات کی وجہ سے اپنا فرانس کا دورہ موخر کر دیاتھا۔

    صدر پیوتن نے 19 اکتوبر کو پیرس پہنچنا تھا جہاں پر مذاکرات کے علاوہ انہوں نے ایک گرجا گھر کا افتتاح بھی کرنا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اس جانب اشارہ کیا تھا کہ روس کی جانب سے شام کے شہر حلب میں کی جانے والی بمباری پر روس کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چل سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بینالاقوامی جرائم کی عدالت میں صرف انہیں ممالک پر مقدمہ چلایا جاسکتا ہے جو عدالت کے ممبر ہوں۔روس اور شام دونوں بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے ممبران نہیں ہیں۔

     

     

  • رنبیر کی مقبولیت میں کمی کا ذمہ دار ہوں،انوراگ کشیپ

    رنبیر کی مقبولیت میں کمی کا ذمہ دار ہوں،انوراگ کشیپ

    ممبئی: بالی ووڈ ڈائریکٹر انوراگ کشیپ کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات پر افسوس ہے کہ وہ بولی وڈ میں رنبیر کپور کی مقبولیت میں کمی کے ذمہ دار ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق انوراگ کشیپ کے بھائی ابھیناو کشیپ کی 2013 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بے شرم’ سے رنبیر کی مقبولیت کا گراف کچھ کم ہوا،جو اس سے قبل ‘برفی’ اور ‘یہ جوانی دیوانی’ جیسی فلموں کی بدولت بولی وڈ پر راج کر رہے تھے.

    انوراگ کشیپ کی 2015 کی فلم ‘بمبئی ویلوٹ’ نےرہی سہی کسر پوری کردی،جو باکس آفس پر بری طرح سے فلاپ ہوئی۔

    بالی ووڈ ہدایت کار انوراگ کا کہنا تھا، ‘بمبئے ویلوٹ’ اور ‘بے شرم’ نے مجھے ذاتی طور پر متاثر کیا،رنبیر کی مقبولیت میں کمی نے بھی مجھے متاثر کیا اور جیسا کہ آپ اپنے کاموں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں لہذا میں بھی خود کو رنبیر کے کیریئر کی ناکامی کا ذمہ دار محسوس کرتا ہوں’۔

    انوراگ کا کہنا تھا، ‘رنبیر ایک بہت اچھے اداکار ہیں جو تجربات کے لیے تیار رہتے ہیں،لیکن ہم نے مجموعی طور پر انہیں ناکام کروا دیا’۔

    اگرچہ رنبیر کپور کی فلم ‘بے شرم’ اور ‘بمبئے ویلوٹ’ باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئیں تاہم اس سے اداکار اور ڈائریکٹر کے درمیان رشتہ خراب نہیں ہوا،انوراگ کا کہنا تھا، ‘ہاں ہم معمول کی طرح ہی بات کرتے ہیں’۔

    جب ان سے رنبیر کے ساتھ کسی نئے پراجیکٹ کے حوالے سے پوچھا گیا تو انوراگ کا کہنا تھا، ‘فی الوقت ایسا کچھ نہیں، وہ اور رنبیر اس وقت بہت سی فلموں مثلاً راجو ہیرانی کی فلم ‘جگا جاسوس’ اور ایان مکھرجی کی فلم میں مصروف ہیں، درحقیقت وہ اگلے 2 برس تک مصروف ہیں’۔

    یاد رہے کہ انوراگ کشیپ کی فلم ‘بمبئے ویلوٹ’ میں رنبیر کپور کے ساتھ انوشکا شرما نے مرکزی کردار ادا کیا تھا، فلم ایک چور کی کہانی پر مبنی تھی۔