Tag: ذکی الرحمان لکھوی

  • کالعدم تنظیم کے رہنما ذکی الرحمان لکھوی کو 15 سال قید کی سزا

    کالعدم تنظیم کے رہنما ذکی الرحمان لکھوی کو 15 سال قید کی سزا

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم تنظیم کے اہم رہنما ذکی الرحمن لکھوی کو مجموعی طور پر 15 سال قید اور تین لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں کالعدم تنظیم کے اہم رہنما ذکی الرحمن لکھوی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں سی ٹی ڈی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ذکی الرحمن لکھوی ڈسپنسری چلاتے ہیں اور اس کی آڑ میں غیر قانونی طور پر فنذنگ اکٹھا کرتے ہیں ، جس سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کی جاتی ہے ۔

    ملزم کے وکلا نے دلائل دیے کہ دہشت گردوں کی معاونت کے الزامات غلط ہیں، بے بنیاد پروپیگنڈہ کی وجہ سے مقدمہ درج کیا گیا ۔

    اے ٹی سی کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت مکمل کرنے پر فیصلہ سنایا ۔ جس میں عدالت نے ذکی الرحمان لکھوی کو مختلف شقوں کے تحت مجموعی طور پر پندرہ سال قید اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ۔

    عدالت نے کہا جرمانے کی عدم ادائیگی پر ذکی لرحمان لکھوی کو چھ ماہ مزید قید کاٹنی پڑے گی، جیل سپرنٹنڈنٹ ذکی الرحمان لکھوی کو جیل کی تحویل میں لے ، سپرنٹنڈنٹ جیل مجرم کو اپنی حفاظت میں رکھنے کا پابند ہو گا ، ملزم سے متعلق نئے احکامات تک موجودہ فیصلے کے مطابق قید رکھا جائے گا۔

    خیال رہے ذکی الرحمان لکھوی کو سی ٹی ڈی کی طرف سے گرفتار کیا گیا تھا اور اس پرمبینہ طور پرغیر قانونی فنڈنگ کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔

  • اسلام آباد: ذکی الرحمان لکھوی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا

    اسلام آباد: ذکی الرحمان لکھوی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا

    اسلام آباد: ممبئی حملہ سازش کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا، ذکی الرحمان لکھوی کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر رہا کیا گیا۔

    گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کے احکامات معطل کرتے ہوئے انھیں دس دس لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    لاہور ہائیکورٹ نے دو روز قبل ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران حکومت سے نظر بندی سے متعلق حساس معلومات اور تمام ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    پنجاب حکومت نے 14 مارچ کو ذکی الرحمان لکھوی کی چوتھی بار نظربندی کے احکامات جاری کیے تھے۔ اس پیش رفت سے ایک دن پہلے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ اگر ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے تو ذکی الرحمان کو رہا کیا جائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس حکم پر بھارت میں سخت ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ ممبئی حملوں میں 160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • لکھوی نظربندی، سیکریٹری داخلہ پنجاب کو 5روز میں فیصلے کا حکم

    لکھوی نظربندی، سیکریٹری داخلہ پنجاب کو 5روز میں فیصلے کا حکم

    لاہور:  لاہور ہائیکورٹ نے ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کیخلاف درخواست نمٹا کر سیکریٹری داخلہ پنجاب کو پانچ روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    ذکی الرحمان لکھوی کو نظر بند رکھنا ہے یا آزاد کرنا ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ پنجاب پانچ دن میں فیصلہ کریں۔

    ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کیخلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی، ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اُن کے موکل کی نظر بندی ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد ڈی سی او اوکاڑہ نے غیر قانونی طور پردوبارہ ایک ماہ کے لئے نظر بند کردیا۔

    وکیل نے استدعا کی عدالت سیکریٹری داخلہ پنجاب کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں عمل کرنے کا حکم دے۔

  • لکھوی کی رہائی : دفترخارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی

    لکھوی کی رہائی : دفترخارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا گیا، حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی عدالتی فیصلہ ہے اس فیصلے پر بھارتی حکومت کاتبصرہ کرنا درست نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں متعین بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، بھارتی سفارت کار کو بتایا گیا کہ ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کو عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا ہے ۔

    اس پر بھارتی حکومت کا رد عمل غیر مناسب اور سفارتی آداب کے خلاف ہے۔

    واضح رہے کہ ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی کے رد عمل میں بھارتی وزیر داخلہ کرن رجی جیو نے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں ذکی الرحمان لکھوی کے ملوث ہونے سے متعلق دستاویزات پاکستانی عدالت میں پیش نہیں کی گئیں۔ اسی لئے عدالت نے اس کی رہائی کا حکم دیا ہے۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کالعدم ،رہائی کاحکم

    اسلام آباد ہائیکورٹ: ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کالعدم ،رہائی کاحکم

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، جسٹس نور الحق قریشی نے عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دیدیا۔

    ذکی الرحمان لکھوی کی ممبئی حملہ کیس میں پہلے ہی ضمانت ہوچکی ہے، جس کی منسوخی کیلئے وفاقی حکومت نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے، جس پرفریقین کو نوٹس جاری کیےگئے ہیں۔

    تاہم وفاقی حکومت نے ضمانت کے بعد امن و امان کے خدشے کے سبب ذکی الرحمان لکھوی کو نظر بند کردیا تھا۔ جس کے خلاف ملزم نےاسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

    واضح رہے کہ ہندوستان کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ ذکی الرحمن لکھوی ممبٔی حملہ کیس کا ماسڑ مائنڈ ہیں، جس پر پاکستان نے چند سال قبل انہیں مظفر آباد سے آتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔

  • امریکا، برطانیہ کا ذکی الرحمان لکھوی کی حوالگی کا مطالبہ

    امریکا، برطانیہ کا ذکی الرحمان لکھوی کی حوالگی کا مطالبہ

    اسلام آباد :امریکہ اور برطانیہ نے پاکستان سے ممبئی حملے کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی حوالگی کی درخواست کر دی ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق ممبئی حملے میں امریکہ، کیوبا، برطانیہ سمیت کئی ممالک کے شہری بھی ہلاک ہوئے تھے، ان دونوں ممالک کے ساتھ پاکستان کا مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ ہے۔

    دونوں ممالک کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے قتل کا مقدمہ اپنے ملک میں چلانا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ذکی الرحمان لکھوی کی حوالگی کی درخواست وزارتِ داخلہ کو موصول ہوئی ہیں تاہم حکومت نے ذکی الرحمان لکھوی کو کسی ملک کے حوالے کر نے کی بجائے اپنے ملک میں مقدمات چلانے اور انہیں رہا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل مرکزی ملزم زکی الرحمان لکھوی کو ضمانت پر رہا کردیا تھا ، بھارت نے زکی الرحمان لکھوی کی رہائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی تھی اور دوبارہ گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، جس کے بعد ملزم زکی الرحمان لکھوی کو دوبارہ نظر بند کردیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ذکی الرحمان لکھوی کیس کی سماعت

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں ذکی الرحمان لکھوی کیس کی سماعت

    اسلام آباد : دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ملزم ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت کی نظر ثانی کی ایک اور سماعت ہوئی۔

    سماعت جسٹس نورالحق قریشی نے کی۔ سماعت کے دوران جسٹس نورالحق قریشی نے طنزیہ ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فیڈریشن جب چاہے عدالت میں آ جائے لیکن اگر عدالت ڈائریکشن دے تو اس پر عمل درآمد نہیں کرنا۔

    ایڈوکیٹ جنرل میاں عبدالرؤف نے عدالت کو بتایا کہ میں اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے پیش ہو رہا ہوں جب کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل افنان کنڈی وزارت داخلہ اور وفاق کی جانب سے پیش ہو رہے ہیں ۔

    ایڈوکیٹ جنرل میاں عبدائروف نے عدالت کو بتایا کہ ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل کے سامنے ثبوت پیش کئے جائیں تو وہ اپنا وکالت نامہ لے لیں گے۔ جس پر جسٹس نورالحق قریشی نے ذکی الرحمان لکھوی کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ سچ ہے۔

    ذکی الرحمان کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ کوئی ایسی بات نہیں ہے۔ الزام تو لگتے رہتے ہیں لیکن ابھی تک کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی۔ ممبئی حملہ کیس کے بعد انڈین کمیشن نے حافظ سعید احمد اور ذکی الرحمان لکھوی کو القاعدہ کے رہنما کے طور پر نشان دہی کی تھی ۔

    کل کی سماعت کے دوران عدالت میں ذکی الرحمان لکھوی کو پیش کرنے کا حکم بھی جاری کردیں ۔کیونکہ گزشتہ سماعت میں اس کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ جب کہ اسلام آباد انتظامیہ نے رات بارہ بجے کے بعد ذکی الرحمان لکھوی پر مزید کیس لگا دئیے ہیں۔

    جس پر جسٹس نور الحق قریشی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ ایسی ہی ہے کہ جب عدالت ان کی رہائی کا حکم دیتی ہے تو ان پر مزید کیسز بنا دئیے جاتے ہیں۔بھارت کے دباؤ کے باعث حکومت ذکی الرحمان لکھوی کو رہا نہیں کررہی ہے۔کل کیس کی سماعت ان کیمرہ ہوگی۔عدالت نے ذکی الرحمان کیس سے متعلق تمام شواہد پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران ذ کی الرحمان لکھوی کی ضمانت منظور کی تھی اور 5لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا تا ہم ضمانت منظور ہوئی تو حکومت کی جانب سے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر30روز کی نظر بندی کا حکم جاری کیا گیا۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔