Tag: ذہنی مرض

  • ذہنی مرض میں مبتلا ماں نے 4 بچوں اور پڑوسن لڑکی کو گولی ماردی

    ذہنی مرض میں مبتلا ماں نے 4 بچوں اور پڑوسن لڑکی کو گولی ماردی

    لوزیانا: ایک امریکی ماں نے پڑوسن لڑکی کو گولی مارنے کے بعد اپنے 4 بچوں کو بھی گولی مار دی اور آخر میں خود کشی کر لی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست لوزیانا کے علاقے مونرو میں ایک افسوس ناک واقعے میں ایک خاتون نے چار بچوں اور پڑوسن کو مارنے کے بعد خود کو بھی گولی مار دی۔

    مونرو پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا، برٹنی ٹکر نامی خاتون نے اپنی 20 سالہ پڑوسن انتشا لاگ ووڈ سے استفسار کیا کہ تم کیوں ہنس رہی ہو، اور یہ کہہ کر اس نے اسے گولی مار دی۔

    پولیس کے مطابق برٹنی ٹکر اس کے بعد اپنے گھر میں داخل ہوئی اور اپنے چار بچوں کو بھی گولیاں مار دیں، تمام بچے 12 سال سے کم عمر کے تھے، جن کی شناخت 12 سالہ ٹریمائن ٹکر، 8 سالہ ٹریشل ٹکر، 5 سالہ ٹریزر ٹکر اور 5 ماہ کی بچی گلوریا ٹکر کے ناموں سے کی گئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون ذہنی مسائل کا شکار تھی، واقعے سے قبل وہ اپارٹمنٹ کے آس پاس پستول لہراتے گھومتی دیکھی گئی تھی، افسوس ناک واقعے میں استعمال ہونے والی پستول کچھ عرصہ قبل قانونی طور پر خریدی گئی تھی۔

    مونرو پولیس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ کسی نے بھی پولیس سے رابطہ نہیں کیا، ورنہ اس افسوس ناک واقعے کو روکا جا سکتا تھا۔ واقعے کے بعد پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ ان کے علم میں کوئی ایسا شخص ہو جو ذہنی مسائل کا شکار ہو تو پولیس سے ضرور رابطہ کریں۔

  • چیف جسٹس نے ذہنی مرض میں مبتلا قیدی کی پھانسی روک دی

    چیف جسٹس نے ذہنی مرض میں مبتلا قیدی کی پھانسی روک دی

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان نے سزائے موت کے منتظر ذہنی مریض خضر حیات کی پھانسی تاحکم ثانی معطل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سزائے موت کے منتظر مریض خضر حیات سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ خبرپڑھی کسی خضر حیات نامی شخص کو پھانسی دی جا رہی ہے جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ خضرحیات کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ فوری طور پر معلوم کروائیں کہ وہ شخص ذہنی مریض ہے یا نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے خضر حیات کے اہل خانہ کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اس پر سماعت 14 جنوری کے لیے مقرر کردی اور خضرحیات کی پھانسی کی سزا تاحکم ثانی معطل کردی۔

    جسٹس منظور احمد ملک اور جسٹس سردار طارق مسعود 14 جنوری کو مذکورہ درخواست پرسماعت کریں گے۔

    خضرحیات کے اہل خانہ نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ ذہنی مرض میں مبتلا شخص کو پھانسی دی جا رہی ہے عدالت اس کا نوٹس لے۔

    یاد رہے کہ خضر حیات کو ساتھی پولیس اہلکار کو قتل کرنے پر اکتوبر2001ء میں مجرم قرار دیا گیا تھا جبکہ ٹرائل کورٹ نے 2 سال بعد 2003ء میں اسے سزائے موت سنائی تھی۔

    خضرحیات کے اس سے قبل دو بار بلیک وارنٹ جاری ہوچکے ہیں اور دونوں بار لاہور ہائی کورٹ نے ان کی پھانسی پرعملدرآمد روک دیا تھا۔ جون 2015 میں خضرحیات کے بلیک وارنٹ جاری کیے تھے جسے آخری لمحات میں ہائی کورٹ نے منسوخ کردیا تھا۔