Tag: ذہنی معذور

  • اوکاڑہ میں عمر رسیدہ ذہنی معذور خاتون سے زیادتی

    اوکاڑہ میں عمر رسیدہ ذہنی معذور خاتون سے زیادتی

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں عمر رسیدہ ذہنی معذور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، دونوں خاندانوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے تھانہ صدر کے علاقے میں 52 سالہ ذہنی معذور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

    متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ملزم نے گھر میں گھس کر اسلحے کے زور پر زیادتی کی، عزیز و اقارب نے موقع پر پہنچ کر زیادتی کرنے والے ملزم کو پکڑا۔

    متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ بعد ازاں ملزم کے عزیز و اقارب ڈنڈے اور کلہاڑیاں لے کر اسے چھڑوانے آئے، انہوں نے متاثرہ خاتون کے بھائی اور بہن پر بہیمانہ تشدد کیا اور ملزم کو چھڑا کر موقع سے فرار ہو گئے۔

    پولیس نے واقعے کے خلاف تھانہ صدر میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

  • موٹر سائیکل رکشے میں ذہنی معذور پر ظالموں نے ستم ڈھا دیا

    موٹر سائیکل رکشے میں ذہنی معذور پر ظالموں نے ستم ڈھا دیا

    لاہور: موٹر سائیکل رکشے میں ڈرائیور سمیت 3 افراد نے ایک ذہنی معذور نوجوان سے زیادتی کی، پولیس نے متاثرہ نوجوان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں درندوں نے ایک ذہنی معذور نوجوان کو بھی نہیں چھوڑا، یتیم خانے سے ٹاؤن شپ جانے والے نوجوان کو موٹر سائیکل رکشے کے ڈرائیور نے دو دیگر افراد کے ساتھ مل کر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا، تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں نوجوان سے اجتماعی زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔

    تاہم اس واقعے کو کئی دن گزر جانے کے بعد بھی پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ہے، نوجوان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ نوجوان ذہنی معذور اور اسٹور پر نوکری کرتا ہے۔

    ایف آئی آر میں لکھوایا گیا کہ نوجوان یتیم خانے سے ٹاؤن شپ جانے کے لیے رکشے میں بیٹھا تھا، ملزمان نے رکشہ کھیتوں میں لے جا کر نوجوان سے زیادتی کی۔

    یاد رہے کہ فروری 2020 میں لاہور کے علاقے گلشن راوی میں چند دوستوں نے مل کر سفاکانہ مذاق کرتے ہوئے ایک 28 سالہ ذہنی معذور نواجون کے جسم میں ہوا بھر دی تھی، جس کی وجہ سے عثمان کی انتڑیاں پھٹ گئیں اور اسے تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

  • فرانزک رپورٹ میں صلاح الدین پر موت سے قبل تشدد کی تصدیق

    فرانزک رپورٹ میں صلاح الدین پر موت سے قبل تشدد کی تصدیق

    رحیم یارخان: صلاح الدین کی پولیس حراست میں ہلاکت کے افسوس ناک واقعے میں فرانزک رپورٹ نے بھی موت سے قبل جسمانی تشدد کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس حراست میں صلاح الدین کی ہلاکت سے متعلق فرانزک رپورٹ آ گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صلاح الدین کو موت سے پہلے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کے بازو اور پیٹ کے بائیں حصے پر تشدد کے نشانات ہیں، تشدد کے مقامات پر خون کے لوتھڑے جمع ہوئے تھے۔

    فرانزک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صلاح الدین کو سانس کی بیماری بھی تھی۔ واضح رہے کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں موت کی وجہ بیان نہیں کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز علاقہ مجسٹریٹ نے صلاح الدین کے دوبارہ پوسٹ مارٹم اور قبر کشائی کے احکامات جاری کیے تھے، دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست مقتول کے والد نے دی تھی، والد نے دخواست میں صوبائی میڈیکل بورڈ کے قیام کی استدعا بھی کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کا وکیل کیس سے دستبردار

    گزشتہ روز 4 رکنی تفتیشی ٹیم نے رحیم یار خان سے مزید شواہد حاصل کیے تھے، جو بعد ازاں فرانزک لیبارٹری میں جمع کروا دیے گئے، تفتیشی ٹیم نے ڈی جی پی آر سے مختلف نجی چینل پر چلنے والی فوٹیجز بھی مانگ لی تھیں۔

    ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کا کہنا تھا کہ نجی چینلز پر چلنے والی فوٹیجز کا فرانزک کرایا جائے گا، رپورٹس آنے کے بعد متاثرہ خاندان سے دوبارہ پوچھ گچھ ہوگی۔

    دریں اثنا، آج ریجنل پولیس آفیسر بہاولپور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے عوام کی طرف سے صلاح الدین پر تشدد کی بات نہیں کی، فرانزک رپورٹ کے بعد موت کی وجہ کا تعین ہو سکے گا، پولیس تشدد ثابت ہوا تو سخت کارروائی کا وعدہ کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ صلاح الدین سے متعلق محکمانہ تحقیقات جاری ہیں، کسی بھی تھانے میں کیمرہ یا موبائل لے جانا منع نہیں، تھانوں میں ٹارچر سیل ہونے پر ذمے داران کو نشان عبرت بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہو گیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔

  • بھارت: ذہنی معذور نوجوان کی دلہن کے بغیر انوکھی شادی

    بھارت: ذہنی معذور نوجوان کی دلہن کے بغیر انوکھی شادی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات کے 27 سالہ ذہنی معذور نوجوان نے دلہن کے بغیر ہی شادی کی پرتعیش تقریب منعقد کر کے اپنی بچپن کی خواہش پوری کرڈالی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کے علاقے ہمت نگر کے 27 سالہ نوجوان اجے باروت کے اہل خانہ کی دیرینہ خواہش تھی کہ اُن کی اکلوتی اولاد کی پرتعیش شادی ہو مگر ذہنی معذوری کی وجہ سے کوئی بھی لڑکی اُس کا ہمسفر بننے کے لیے تیار نہیں تھی۔

    وجا کے اہل خانہ نے اپنی اور بیٹے کی دیرینہ خواہش پوری کرنے کے لیے باقاعدہ دعوت نامے چھپوائے اور پھر تمام رشتے داروں کو 13 مئی کے روز شادی کی دعوت بھی دی۔ اجے باروت کی قریبی رشتے دار تقریب میں ڈرامائی دلہن بننے کے لیے رضامند تھیں مگر لڑکے نے صاف انکار کیا اور کہا کہ وہ بغیر دلہن کے ہی شادی کر کے ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں انوکھی شادی جہاں خاتون قاضی نے نکاح پڑھایا

    یہ بھی پڑھیں: بھارت: مینڈکوں کی انوکھی شادی، وزیر بھی شریک

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی کی تقریب گجراتی رسم و رواج کے مطابق ہوئی، مہمانوں کے لیے لذیز کھانوں اور میوزیکل نائٹ کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ اجے کے دوستوں اور والد نے پیسے بھی نچھاور کیے۔

    اجے نے شادی کے لیے سنہرے (گولڈن) رنگ کی شیراونی اور گلابی رنگ کا قلع پہنا جبکہ اسٹیج پر پھولوں کی سیج بھی بنائی گئی تھی۔ تقریب میں 200 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی اور دلہا کو تحائف بھی دیے۔ اہل خانہ لڑکے کی بارات بگی میں لے کر پہنچے جہاں اُن کے ننھیال والوں نے استقبال کیا اور  میزبان ہونے کا کردار ادا کیا۔

    اجے کے والد وشنو کا کہنا تھا کہ اُن کا بیٹا پیدائشی طور پر معذور ہے، کمسنی میں ہی اُسے بولنے میں بھی مشکل پیش آئی پھر اُس نے بلکل ہی بولنا چھوڑ دیا، اُس کی خواہش تھی کہ ہم شادی کی شاندار تقریب کریں تو ہم نے بیٹے کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا۔

  • سری نگر: بھارتی فورسز فائرنگ، ذہنی معذور نوجوان شہید

    سری نگر: بھارتی فورسز فائرنگ، ذہنی معذور نوجوان شہید

    سری نگر : قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی میں سرچ آپریشن کے نام پر ذہنی معذور نوجوان شہید کرکے درندگی کی انتہا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی درندہ صفت فوج کے کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے، کشمیری خواتین و مردوں پر بھارتی فورسز کے بہیمانہ سلوک نے بھارت کا بدنما چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کردیا۔

    مقاممی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں قابض بھارتی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کرکے ذہنی معذور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا تھا کہ ذہنی طور پر معذور کشمیری نوجوان قابض بھارتی فوج کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا کہ اچانک درندہ صفت فوجیوں فائرنگ کردی جس کے باعث نوجوان موقع پر جاں بحق ہوگیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کے ضلع کپواڑہ کے علاقے ہند واڑہ کا محاصرہ کرکے گھر گھر نام نہاد آپریشن کے دوران مزید 1 کشمیری کو شہید کر دیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز بھارتی فورسز کی مقبوضہ وادی کے ضلع بڈگام میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ سے مزید 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔

    واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو بھارتی فورسز نے دہشت گردانہ کارروائیوں اور ظلم و بربریت کے نتیجے میں وادی کشمیر میں 5 ماہ حاملہ خاتون شہید ہوئی تھی۔