Tag: رؤف حسن

  • علیمہ خان  اور رؤف حسن کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم

    علیمہ خان اور رؤف حسن کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے علیمہ خان اور رؤف حسن کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی سماعت ہوئی، وکیل علی بخاری ، خالدیوسف چوہدری اورنیاز اللہ نیازی عدالت پیش ہوئے۔

    جسٹس خادم حسین سومرو نے علیمہ خان کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ اور پی این آئی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے بیرون ملک جانے کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے رؤف حسن کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کا حکم غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔

    جسٹس انعام امین منہاس نے رؤف حسن کا نام پی سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور کر لی اور بیرون ملک سفر کی اجازت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کی ہدایت کی۔

    عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ رؤف حسن کی درخواست پر قانون کے مطابق جلد فیصلہ کرے، عوکیل کے مطابق رؤف حسن کینسر surviver ہیں، جنہیں چیک اپ کے لیے یو کے جانا ہے اور پٹیشنر پر ایف آئی اے کا مقدمہ ہے جس میں وہ ضمانت پر ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق وکیل نے دلائل دیے کہ محض مقدمہ درج ہونے پر کسی کا نام پی سی ایل میں شامل کرنا بلا جواز ہے، ان کا ہر چھ ماہ بعد یو کے میں چیک اپ ہوتا ہے۔

    فیصلے میں کہنا تھا کہ عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے 24 جولائی 2024 کو پٹیشنر کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی، ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے 26 اگست 2024 کو نام پی سی ایل میں شامل کر دیا۔

    عدالت نے مزید کہا کہ کریمنل کیس زیر التوا یا تفتیش جاری ہونا پٹیشنر کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کا جواز نہیں، پٹیشنر اپنے خلاف درج مقدمہ میں ضمانت پر ہے اور ریاست نے ضمانت منسوخی دائر نہیں کی۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت سے رؤف حسن پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی منظوری نہیں لی گئی، پاسپورٹ رولز کے مطابق ملک میں داخلے اور روانگی کو ریگولیٹ کرنے کی اتھارٹی وفاقی حکومت کے پاس ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی باہر آگئے اور الیکشن ہوگئے تو ان کا طرز سیاست ختم  ہوجائے گا، رؤف حسن

    بانی پی ٹی آئی باہر آگئے اور الیکشن ہوگئے تو ان کا طرز سیاست ختم  ہوجائے گا، رؤف حسن

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی باہر آگئے اور الیکشن ہوگئے تو ان کا طرز سیاست ختم ہوجائے گا۔

    پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ڈیل کرنا ہوتی تو پہلے 10 دن میں ہی باہر آجاتے، سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان لوگوں کو عمران خان کے باہر آنے کا ڈر ہے، اگر وہ آج بھی باہر آنا چاہیں تو آسکتے ہیں اگر ڈیل کرلیں لیکن وہ ڈیل نہٰں کررہے اسی لیے باہر نہیں آرہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس ڈیل موجود ہے وہ کیا ڈیل ہے نہیں بتاسکتا، جو حکومت عمران خان سے ملاقات نہیں کراسکی ان کے پاس کیا اختیار ہوگا۔

    رؤف حسن نے اعتراف کیا کہ اقتدارمیں وہ کام نہیں کرسکے جو کرنا چاہتے تھے، بانی پی ٹی آئی حقیقی ریفارمز کے ساتھ اقتدار میں آنا چاہتے تھے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نواز شریف جیل گئے تو بیماری کی آڑ میں بیرون ملک نکل گئے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور میں میٹنگ میں جو بھی باتیں ہوئی ہیں نہیں بتاسکتا، امریکی انتظامیہ نے انفرادی نہیں اپنے مفادات کے مطابق فیصلے کرنے ہیں۔

    رؤف حسن نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنادیں مذاکرات ہوجائیں گے، ہاؤس کمیٹی کے پاس بھی اختیار نہیں ہوں گے تو پھر فائدہ ہی نہیں ہے، ہم نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا لیکن حکومت کے پاس اختیار نہیں، شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پرنئی کمیٹی بنادی گئی ہے، اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا، گرینڈ الائنس بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے بعد آئین و قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔

  • اوورسیز کو ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی ہے وہ ہمارے معاملے کو دیکھیں گے، رؤف حسن

    اوورسیز کو ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی ہے وہ ہمارے معاملے کو دیکھیں گے، رؤف حسن

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ اوورسیز کو ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی ہے وہ ہمارے معاملے کو دیکھیں گے۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ ہم نے ٹرمپ سے کوئی امید نہیں رکھی، اپنے معاملات خود حل کریں گے، موجودہ حکومت پر انسانی حقوق تنظیموں سمیت کئی اداروں کا دباؤ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے خیبر پختونخوا سب سے زیادہ کردار ادا کرےگا، خیبر پختونخوا میں بانی پی ٹی آئی کی سپورٹ سب سے زیادہ ہے۔

    رؤف حسن کہا کہنا تھا کہ یہ کہا جارہا ہے پی ٹی آئی اب احتجاج نہیں کرسکتی لیکن ایسا نہیں، بانی پی ٹی آئی احتجاج کی کال دیں گے تو احتجاج بھی ہوگا، مذاکرات شروع ہوجاتے ہیں تو ہوسکتا ہے سول نافرمانی کی کال مؤخر ہوجائے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ذاکرات تو موجودہ حکومت کیساتھ ہی ہونگے، یہ دیکھنا ہوگا کہ موجودہ حکومت کے پاس فیصلے کا اختیار ہے یا نہیں، موجودہ حکومت کا کام مذاکرات کیلئے ماحول بنانے اور پلیٹ فارم کا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے گولی چلانے کا بیان پالیسی نہیں بن سکتی، سیاست میں کئی اقسام کی گفتگو ہوتی ہے جس کی ماضی میں مثالیں موجود ہیں، آج بھی علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی سےملنےگئےتھے نہیں ملنےدیاگیا۔

    رؤف حسن نے کہا کہ فیصل واوڈا پارٹی میں واپس آنا چاہتے ہیں تو ان کا حق ہے، فیصلہ بانی کرینگے، فیصل واوڈا بات چیت کرانا چاہتے ہیں تو کرائیں انھیں کس نے روکا ہے،

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے محمود اچکزئی، اخترمینگل اور مولانا فضل الرحمان کو مدعو کیا ہے، حکومت پر انحصار ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے دیتے ہیں یا نہیں۔

    امید کرتا ہوں غیرجمہوری لوگوں سے بات چیت غیرجمہوری طریقہ بن جائے، بات چیت ہونی چاہیے، گفتگو کے ذریعے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے، انتشار کے ماحول کو ختم کیا جائےگا اور بات چیت کے ذریعے آگے بڑھنا چاہیے۔

    رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے، بال حکومتی کورٹ میں ہے، موجودہ حکومت تو خود گرتی ہوئی نظرآرہی ہے، یہ لوگ پی پی اور جے یو آئی کیساتھ بات نہیں کرتے تو حکومت گرجائے گی، سسٹم نہیں ریاست کا مسئلہ بن گیا ہے، عوام پریشان ہیں۔

  • دھرنے میں شرکت نہ کرنیوالے پی ٹی آئی رہنماؤں کیساتھ کیا ہوگا؟ رؤف حسن کا اہم بیان

    دھرنے میں شرکت نہ کرنیوالے پی ٹی آئی رہنماؤں کیساتھ کیا ہوگا؟ رؤف حسن کا اہم بیان

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ دھرنے میں شرکت نہ کرنے والے رہنماؤں سے متعلق پارٹی فیصلہ کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے کہا کہ انکوائری کی جائے گی کونسا رہنما دھرنے میں تھا اور کون نہیں تھا، میں سیاسی ریلیوں میں شرکت نہیں کرتا پارٹی کے دیگر کام کرتا ہوں، میں کل کے احتجاج میں شریک نہیں تھا پارٹی کے دیگر کام کرتا ہوں۔

    رہنما تحریک انصاف نے بتایا کہ میرا جوکام ہے ریلیوں میں شرکت کرنے کا وقت نہیں ہوتا، میری اطلاع یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی سنگجانی میں جلسے کے لیے نہیں مانے تھے، بانی پی ٹی آئی سے دوسری ملاقات میں بھی وہ سنگجانی میں جلسے کے لیےقائل نہیں ہوئے تھے۔

    رؤف حسن کا کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ سے پورے پنجاب میں لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا، لاہور کی چھوٹی گلیوں پر بھی کنٹینر لگادیے گئے تھے اس کے باوجود لوگ نکلے۔

    انھوں نے کہا کہ بہت سے لوگ راستوں میں تھے آپریشن کی وجہ سے واپس گئے، سنگجانی میں احتجاج کرنے سے احتجاج کےمقاصد پورے نہیں ہوسکتےتھے، ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ اسلام آباد میں ہی کسی جگہ ریلی کو روکیں گے۔

    رؤف حسن نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ڈی چوک پر بھی ابھی نہیں جائیں گے، علی امین گنڈاپور بشریٰ بی بی کے تحفظ کے لیے دھرنے کی جگہ سے نکلے۔

    ہم نہیں چاہتے تھے کہ بشریٰ بی بی گرفتار ہوں اس لیے وہاں سے گئے، دھرنے کے خلاف ایکشن پر جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے، علیمہ خان کو بھی سوال پوچھنے کا پورا حق ہے جیسے دیگر کارکنان کو حق ہے۔

    رؤف حسن نے کہا کہ اس وقت کارکن پارٹی قیادت سے ناراض ہیں اور ان کی ناراضی کو دورکریں گے، ہماری ورکنگ میں کوئی خامی ہے تو اسے بھی دور کریں گے۔

    پی ٹی آئی کی تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی جاری ہے آگے کا لائحہ عمل دیں گے، پی ٹی آئی پر پابندی کی باتیں سن رہے ہیں، ہماری عدالتیں موجود ہیں مقابلہ کریں گے۔

  • جے یو آئی کے ڈرافٹ میں آئینی بینچ کی تجویز ہماری  ہے ، رؤف حسن کا دعویٰ

    جے یو آئی کے ڈرافٹ میں آئینی بینچ کی تجویز ہماری ہے ، رؤف حسن کا دعویٰ

    تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ جے یو آئی کے ڈرافٹ میں آئینی بینچ کی تجویزہماری ہے، ہم سمجھتےہیں مولانافضل الرحمان نے پی پی کو آئینی بینچ پر منالیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آورز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل جے یو آئی ف قیادت کیساتھ ہماری ملاقات طے ہوچکی ہے، جے یو آئی ف کےڈرافٹ پراتفاق ہوتاہے تو اچھی بات ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کے ڈرافٹ میں آئینی بینچ کی تجویز ہماری جانب سےدی گئی، ہم سمجھتے ہیں کہ مولانافضل الرحمان نے پی پی کو آئینی بینچ پر منالیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے کل ملاقات میں تمام نکات پربات چیت ہوگی، جے یو آئی ف کا مسودہ ہمارے پاس موجود ہے، جس پرہمارا اتفاق ہے، یقین ہے مولانا آئین کے قتل میں شامل نہیں ہوں گے بلکہ تاریخی کردار ادا کریں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے مزید کہا کہ موجودہ پارٹیوں کیساتھ ہمارا تجربہ اچھا نہیں رہا، موجودہ پارٹیاں بعض اوقات کہتی کچھ ہیں اورکرتی کچھ اورہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ کل بھی مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہمارامسودہ ہی آگے چلے گا اور جو مسودہ ن لیگ نے پیش کیا تھا وہ مستردکرچکے ہیں، تجویز تھی کہ نئی عدالت نہیں بنے گی سپریم کورٹ کو تابع نہیں کیا جائے گا، آئینی بینچ بنے گا اور سپریم کورٹ کےسینئرترین ججز ہوں گے۔

    رہنما کا کہنا تھا کہ آئینی بینچ بنے گا تو وہ صدر یا وزیراعظم کے تابع نہیں ہوگا، آئینی بینچ بننے کے بعد سپریم کورٹ اور مضبوط ہوگی، سپریم کورٹ میں 65 ہزار کیسز التوا میں ہیں، جس میں 152 آئینی کیسز ہیں، 152 آئینی کیسز کیلئے الگ سےعدالت نہیں بنائی جاسکتی۔

  • رؤف حسن کے جبران الیاس کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سامنے آگئے

    رؤف حسن کے جبران الیاس کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سامنے آگئے

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما رؤف حسن کے جبران الیاس کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سامنے آگئے، جبران الیاس کا ریاست مخالف بیانیہ بے نقاب ہو گیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جبران الیاس بیرون ملک سے پی ٹی آئی کا ریاست مخالف بیانیہ چلارہاہے، رؤف حسن کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات نے اس سازش کا پول کھول دیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا سال مکمل ہونے پر پروپیگنڈا پھیلانے کیلئے جبران الیاس نے ہدایات دیں، جبران الیاس نے دسمبر 2023 سے مئی 2024 تک رؤف حسن کو تصاویر، ویڈیوز بھیجیں۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جبران الیاس نے پروپیگنڈے کیلئے 9 مئی سے متعلقہ فتنہ پھیلانے والی ویڈیوز بھیجیں، جبران الیاس نے ججز کے ریمارکس بھی پروپیگنڈے کیلئے شیئر کئے، جبران نے پروپیگنڈے کیلئے رؤف حسن کو واٹس ایپ پر ہدایات دیں۔

    سیکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جبران الیاس نے پروپیگنڈے پر مشتمل ہیش ٹیگ چلانے والوں کو سراہا، جبران الیاس نے 14مئی کو رؤف حسن سے پروپیگنڈے کیلئے تنخواہ کا تقاضا کیا۔

  • ہمارا جلسہ ہرحال میں ہوگا، ہم نہیں رکیں گے، رؤف حسن

    ہمارا جلسہ ہرحال میں ہوگا، ہم نہیں رکیں گے، رؤف حسن

    پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ ہمارا جلسہ ہرحال میں ہوگا، انتظامیہ روڑے اٹکاتی ہے پھر بھی نہیں رکیں گے۔

    رہنماپی ٹی آئی رؤف حسن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جلسے کی تحریک کو حامد رضا لیڈ کریں گے، جلسہ ہرحال میں ہوکر رہے گا، آل پارٹیز کانفرنس میں بلوچستان سے متعلق بات چیت کی گئی، مسائل کے حل کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اختر مینگل کا مدعا بہت الارمنگ ہے، اسمبلی سے استعفیٰ مایوس کن ہے، ہم نے کوشش کی تھی کہ اختر مینگل اپنا استعفیٰ واپس لےلیں۔

    رؤف حسن نے مزید کہا کہ ہمارا ایک اور وفد اختر مینگل کے پاس جارہا ہے، چاہتے ہیں پارلیمنٹ کے تمام مسائل پارلیمنٹ کے اندر ہی حل کریں۔

    دریں اثنا پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت کو کہنا چاہتے ہیں اس ملک پر رحم کریں اپنی انا سے باہر نکلیں ، ہم نے پورے ملک میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے، جلسے کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ جلسے ہونگے اور بار ایسوسی ایشنز سے خطاب ہونگے، لاقانونیت اور مہنگائی بڑھ رہی ہے اب ضرورت ہے عوام سے رابطہ کیاجائے۔

    لطیف کھوسہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فسطائت اور بربریت قائم کررکھی ہے، حکومتی اقدامات سےعوام میں مایوسی پھیل رہی ہے، حکومت کے پاس اکثریت نہیں، آئینی ترمیم نہیں کرسکتی۔

  • ن لیگ،ایم کیوایم اور پی پی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے، رؤف حسن

    ن لیگ،ایم کیوایم اور پی پی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے، رؤف حسن

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ ن لیگ، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پیپلز پارٹی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی سیاسی حالات اور جیل میں گزارے ہوئے دنوں کے حوالے سے بہت سی اہم باتیں بتائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کا واضح مؤقف ہے کہ ن لیگ،ایم کیو ایم اور پی پی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے، محمود اچکزئی نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں۔

    انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے اچکزئی کو مینڈیٹ دیا تھا کہ وہ رابطے کریں اور پروپوزل لائیں، محمود اچکزئی پرپوزل لائیں گے تو پھر اس پر پی ٹی آئی مشاورت کرے گی۔

    مرکزی رہنما پی ٹی آئی نے 22 اگست کے جلسے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں واضح طور پر کہا کہ جلسہ مقتدرہ کی خواہش پر ملتوی کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ ستمبر کے جلسے کی این او سی مقتدرہ کی جانب سے دی گئی۔

    رؤف حسن نے کہا کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے تحریک انصاف اور مقتدرہ میں مذاکرات ضروری ہیں، گمان ہے کہ پی ٹی آئی اور مقتدرہ میں دوریاں کم ہوئی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاج کیا جارہا تھا اور سپریم کورٹ میں کوئی کیس سنا جارہا تھا مذہبی جماعتیں بھی موجود تھیں۔

    مذکورہ اسٹیبشلمنٹ نے اصرار کیا کہ جلسہ ملتوی کردیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ کو جواب دیا کہ یہ فیصلہ بانی پی ٹی آئی ہی کرسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ اسی لیے صبح7بجے جیل میں ملاقات کرائی گئی۔

    رؤف حسن نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پھر جلسہ ملتوی کیا اور اسی دوران8ستمبر کا این او سی تھمادیا گیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی کی ملٹری کورٹ میں پیشی کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر ہے، امید ہے کہ ہماری پٹیشن کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مقتدرہ میں ایک بریک تھرو موجود ہے، ہماری کوشش ہے کہ بریک تھرو کو بڑھایا جائے، ہماری کوشش ہے ایک مکمل مذاکرات کا آغاز کیا جائے، چاہتے ہیں مقتدرہ اور پاکستان کی بڑی جماعت کے درمیان ڈیڈلاک ختم کیا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کے ساتھ نہیں جائیں گے۔

    بھارتی صحافی سے رابطے کے سوال پر رؤف حسن کا کہنا تھا کہ میں ایک بڑی سیاسی جماعت کا ترجمان ہوں صحافیوں سے رابطے رہتے ہیں لہٰذا کرن تھاپڑ ایک متعدل صحافی ہیں ان کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔

    صحافیوں سے رابطے ہونا کیا غلط بات ہے؟ کوئی ایسی چیزنہیں جس پر مقدمات بنائے جائیں، میرے فون ابھی تک واپس نہیں دیئے گئے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اب حب الوطنی اورغداری کے سرٹیفکیٹ دینا بند ہونا چاہیے، ہم سب محب وطن ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے، ملک کا ایک آئین ہے،ہر ادارے کا دائرہ کار کا اندراج ہے۔ اپنی حدود سےتجاوز کیا جائے گا تو کرائسز کے گرداب سے نکل نہیں سکیں گے، ملک کو بڑے چیلنجز درپیش ہیں جب تک قوم اکٹھی نہیں کی جاتی مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بڑے مسائل میں ایک مسئلہ خود احتسابی کا نہ ہونا ہے، ایک ادارے میں خود احتسابی ہورہی ہے تو خوش آئند بات ہے، پاکستان کے باقی اداروں میں بھی خود احتسابی ہونی چاہیے۔

  • بشریٰ بی بی کا پیغام ، علیمہ خان کے رؤف حسن کے ساتھ واٹس ایپ  پیغامات سامنے آگئے

    بشریٰ بی بی کا پیغام ، علیمہ خان کے رؤف حسن کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سامنے آگئے

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے رؤف حسن کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سامنے آگئے، جس بشریٰ بی بی کے پیغام کی تشہیر سے روکا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کےموبائل فون کے فرانزک سے مزیدچیزیں سامنے آگئی ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے رؤف حسن کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات سامنے آئے۔

    سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ انی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے رؤف حسن کو بشریٰ بی بی کے پیغام کی تشہیر سےروک دیا، بشریٰ بی بی سے منسوب پیغام میں بانی پی ٹی آئی سے جیل ملاقات کا ذکر ہے۔

    بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے لکھا بشریٰ کاپیغام احمقانہ ہے،ڈس انفارمیشن سیل لوگوں کواکسارہاہے، ان کاپیغام آگے نہ بڑھائیں، بانی پی ٹی آئی نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے پیغام میں کہاتھاجیل میں بانی پی ٹی آئی سے اکیلے نہیں ملنےدیاگیا جبکہ پیغام میں بانی پی ٹی آئی،جیلرکےدرمیان فرضی گفتگوکاتذکرہ ہے۔

    بشریٰ بی بی نے پیغام میں کہا بانی نے بتایا جیلر پرانہیں مارنے کیلئےدباؤہے،اگربانی پی ٹی آئی کو کچھ ہواتوعوام جیلرکونہیں چھوڑیں گے۔

  • پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے بھارت سے روابط کے ثبوت سامنے آگئے

    پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے بھارت سے روابط کے ثبوت سامنے آگئے

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کے بھارت سے روابط کے ثبوت سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے ریاست مخالف بیانیے کو پھیلانے میں بھارتی سہولت کاری بے نقاب ہوگئی، پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کا بھارتی صحافی کرن تھاپر سے بھی واٹس ایپ پر رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 19 نومبر 2022 کو رؤف حسن  نے بھارتی صحافی کرن تھاپر سے رابطہ کیا، بھارتی صحافی نے رؤف حسن سے شاہ محمود قریشی کے متوقع انٹرویو پر بات کی۔

    سیکیورٹی ذرائع کا بنانا ہے کہ 24 نومبر 2022 کو کرن تھاپر نے رؤف حسن کو آرمی چیف سے متعلق اپنا انٹرویو شیئر کیا، کرن تھاپر نے موجودہ آرمی چیف کو بھارت کے لیے زیادہ ہارڈ لائنر قرار دیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ رؤف حسن نے حساس معلومات بھارتی صحافی کرن تھاپر کے ساتھ شیئر کیں، انہوں نے فروری 2023 میں یوکرین پر بھارتی موقف کو سراہا، پاکستان پر اعتراض کیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق رؤف حسن نے بھارتی صحافی سے گفتگو میں کہا کہ یوکرین پر پاکستان کا موقف انتہائی حیران کن ہے، رؤف حسن نے پیغامات میں بانی پی ٹی آئی کے گھر گرفتاریوں کو ریاستی تشدد قرار دیا۔

    سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ مئی 2023 میں رؤف حسن نے کرن تھاپر کو انٹرویو بھی ریکارڈ کرایا، انہوں نے بھارتی صحافی کو پیغام دیا کہ پاکستان خونی انقلاب کیلئے تیار دکھائی دیتا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ رؤف حسن نے کہا پاکستان کی گلیوں میں فوجی نقل وحرکت ہے، غیر اعلانیہ مارشل لا سے گزر رہے ہیں۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کرن تھاپر کو رؤف حسن کے غیر محتاط واٹس پیغامات انتہائی تشویشناک ہیں۔