کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو ایم کیو ایم میں شامل ہونے کو دعوت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی سے ملاقات ہوئی۔
رؤف صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان کو ایم کیو ایم میں شامل ہونے کو دعوت دی ہے، یہ مڈل کلاس کی واحد جماعت ہے ، میں نے اُنہیں سچے جذبات کے ساتھ دعوت دی ہے ، اُنہوں نے اچھے طریقے سے سنا ، فیصلہ وہ خود کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے پیچھے ہزاروں شہدا کا لہو شامل ہے، ایسے کسی دوسری جگہ نہیں جا سکتے،یہ آسان جدوجہدتو ہے نہیں، مجھے آفر ہوئی مقدمات ختم ہو جائیں گے آپ باہر جاکر بیٹھ جائیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ چند سو خاندان اسمبلیوں پر قبضہ کرکے بیٹھے ہیں، یہاں اشرافیہ کیلیے معافی ہے مگر ایم کیوایم کیلیے نہیں، گزشتہ 8سال سے یہ مقدمہ فیس کر رہے ہیں، ہمیں عدالت سے ریلیف نہیں انصاف چاہیے۔
رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہمارےخلاف جھوٹے،تضحیک آمیز،بےبنیادمقدمات بنائےگئے
کراچی : بی ایس 4 سال کا ہونے سے ایم کیوایم رہنما بھی متاثر ہوگئے ، رؤف صدیقی نے عدالت میں کہا میری تعلیم سینیٹ الیکشن پرپورااترتی ہے، پہلےبی اے 2سال کا تھا، اب اگر بی اے 4 سال کا ہوگیا تو میرا کیا قصور۔
سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم رہنمارؤف صدیقی کی کاغذات مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت میں رؤف صدیقی نے مؤقف میں کہا میری تعلیم سینیٹ الیکشن پرپورااترتی ہے، پہلےبی اے2سال کاتھا، اب اگربی اے4سال کاہوگیاتومیراکیاقصور۔
رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ لاکھوں بچوں کامستقبل میرے کیس سےجڑاہے ، جنہوں نے2سال کابی اےکیاان کاکیاقصور، جنہوں نےکےجی ون،کےجی ٹونہیں کیاپھرکیاکریں گے۔
جس پر عدالت نےدرخواست پرالیکشن کمیشن کونوٹس جاری کردیے اور کہا دونوں درخواستوں کوکل صبح9بجے سنیں گے۔
یاد رہے رؤف صدیقی نے اپنے کیخلاف الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ چیلنج کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ مجھےسینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے ، جس پر عدالت نے روف صدیقی کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی تھی۔
خیال رہے آر او نے ٹیکنوکریٹ نشست کیلئے روف صدیقی کےکاغذات مستردکردیےتھے جبکہ الیکشن ٹربیونل نے ریٹرنگ آفسر کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔
کراچی: سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی، جس میں رؤف صدیقی سمیت 10 ملزمان پرفرد جرم عائد کر دی گئی.
تفصیلات کے مطابق 7 سال بعد رؤف صدیقی اور دیگر ملزمان پر سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ عدالت کے سامنے رؤف صدیقی اور دیگرملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
کراچی سینٹرل جیل کے انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مقدمے کی سماعت میں عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 فروری کوطلب کر لیا، جب کہ ضمانت حاصل کرکے فرارہونے والے ملزم علی حسن کو اشتہاری قرار دے گیا۔
دوران سماعت ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی کے علاوہ مرکزی ملزمان عبد الرحمان عرف بھولا، زبیر عرف چریا اور دیگر کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر رؤف صدیقی سمیت 10 ملزموں نے صحتِ جرم سے انکارکیا۔ عدالت نے گواہوں اور تفتیشی افسر کو 17 فروری کو طلب کرلیا۔
سماعت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانےمیں میرا نام شامل نہیں، شکر ہے، سانحہ بلدیہ کیس کامقدمہ شروع ہوا۔ میں نے فرد جرم سے انکار کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مرکزی ملزم رحمان بھولا نے اپنے اعترافی بیان سے انکار کردیا تھا۔
خیال رہے کہ بلدیہ کے علاقے میں واقع فیکٹری میں آتشزدگی کی وجہ سے 250 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، سانحے کا ذمے دار ایم کیو ایم کو ٹھہرایا گیا تھا، جو اس وقت مرکز اور صوبے میں حکومت میں تھی.
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ پی ایس پی اور ایم کیوایم کے درمیان میڈیا پرنشر ہونے والا معاہدہ حقیقی ہے، میں دونوں جماعتوں کے مل کربیٹھنے کےحق میں تھا، معاہدے میں صرف سیاسی اتحاد کی بات کی گئی تھی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پی ایس پی کے رہنما ڈاکٹر صغیر احمد بھی موجود تھے۔
رؤف صدیقی نے کہا کہ 22اگست کو فاروق ستار سمیت قوم ایک طرف کھڑی ہوگئی تھی، ہماری خواہش تھی سندھ کے شہری علاقے کا مینڈیٹ کوئی دوسرا نہ لے جائے، کراچی پہلے ہی بہت جل چکا ہے،افہام وتفہیم سے معاملات حل کیے جائیں۔
مصطفی کمال نے غیرمناسب باتیں کیں، رؤف صدیقی
انہوں نے کہا کہ خرابیوں کی درستگی کیلئے تمام لوگوں کے ایک ہونے کی بات کی تھی، اس لیے یہ معاہدہ کیا گیا، میں بھی پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان کے مل کربیٹھنے کےحق میں تھا، دو جماعتوں کے بیچ صلح کرانا مثبت بات ہے۔
ایک سوال کے جواب میں رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ معاہدے میں واضح تھا کہ دونوں پارٹیاں اپنی شناخت برقرار رکھیں گی، معاہدے میں صرف سیاسی اتحاد کی بات کی گئی تھی، پریس کانفرنس میں مصطفی کمال نے غیرمناسب باتیں کیں، ایم کیوایم ختم ہونے کی بات کا شدید ردعمل سامنے آیا۔
رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ شہر کے امن کیلئے الزامات کی سیاست کو رد کرنا ہوگا، کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہترہوئی ہے، بےنظیرکی شہادت کے بعد آصف زرداری نے بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔،
معاہدے نہیں کرنا تھا تو اپنے لوگوں کو سچ بتا دیتے، ڈاکٹر صغیر
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی رہنما ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ کنور نوید نے کہا تھا کہ جوسیٹ ایم کیوایم کی ہے وہاں کوئی اتحاد نہیں ہوگا، ان کا یہ بیان پورے معاہدے کی نفی تھا، معاہدے نہیں کرنا تھا تو سچ بول کراپنے لوگوں کو بتا دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان میں دراڑیں بڑی واضح نظرآئیں، ایم کیوایم پاکستان کے قول وفعل میں تضاد نظر آرہاہے، ملاقاتوں میں شریک ایم کیوایم کے لوگ سچ نہیں بول رہے۔
رؤف صدیقی ایم کیوایم کی جانب سے ملاقاتوں میں شریک نہیں تھے، یقین ہے رؤف صدیقی بھی کسی وقت سچ کاساتھ ہی دیں گے۔
ڈاکٹر صغیراحمد نے کہا کہ آپشن تھا کہ دونوں جماعتیں آگے بڑھ کر نیا فورم بنائیں، کراچی میں بسنےوالی تمام قومیتوں کی بات کرتےہیں، پی ایس پی اپنے اصولی موقف سے پیچھےنہیں ہٹےگی۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ اگر تحقیقات میں یہ بات آرہی ہے کہ سانحہ بلدیہ کوئی سازش تھی تو اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں انہیں قرار واقعی اور سخت سزا دی جائے، کسی جے آئی ٹی یا انکوائری میں رؤف صدیقی کا نام نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا کہ کسی کو زندہ جلانے سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہوسکتا ہے،سانحہ بلدیہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سننے میں آیا ہے کہ رحمان بھولا نے تحقیقات میں رؤف صدیقی کا نام لیا ہے۔ کسی بھی جے آئی ٹی یا انکوائری میں رؤف صدیقی کا نام نہیں ہے، بلاوجہ کسی کو بدنام نہ کیا جائے۔
ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ سانحہ بلدیہ حوالے سے اگرکوئی تحقیقات ہوتی ہیں تومکمل تعاون کریں گے، پاکستان میں ریلوے کے حادثات ہو جاتے ہیں اوردیگر حادثے بھی ہوتے ہیں لیکن کوئی استعفی نہیں دیتا۔ رؤف صدیقی نے اس حادثے کے بعد استعفی دے دیا تھا۔
کراچی : ایم کیوایم کے رہنماء رؤف صدیقی کا کہنا ہے کہ اعتزاز احسن ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کومشورے دینے سے پہلے اپنی قیادت کو مشورہ دیں۔
ایم کیوایم کے رہنما رؤف صدیقی پیپلزپارٹی کے رہنماوؤں پرخُوب برسے، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ رواداری اورسیاسی تدبرکا مظاہرہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کو گرنے سے بچایا ہے۔
رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کا بیان توہینِ رسالت کا معاملہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اگر یہ سلسلہ جاری رکھنا چاہتی ہے توایم کیوایم بھی اس کا بھرپورجواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ رؤف صدیقی نے اعتزازاحسن کومشورہ دیا کہ وہ سیاسی وفاداریوں میں اتنے آگے نہ بڑھیں کیوں کہ روزِ محشرجواب دینا پڑے گا۔