Tag: را

  • پاکستانی انٹیلیجینس نے مقبوضہ کشمیر میں را کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کر دیا

    پاکستانی انٹیلیجینس نے مقبوضہ کشمیر میں را کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کر دیا

    راولپنڈی : پاکستانی انٹیلیجینس نے مقبوضہ کشمیر میں را کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کر دیا اور ایل اوسی سے متصل جنگلات میں خفیہ تربیتی مراکزمیں غیر مقامی دہشتگردوں کا انکشاف کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی انٹیلیجنس اداروں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کرتے ہوئے عالمی برادری کو نئی انٹیلیجنس رپورٹ ارسال کر دی۔

    اسپیشل انٹیلیجنس رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں غیر مقامی دہشت گردوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات ملی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ غیر ملکی دہشت گرد بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی را کی پشت پناہی میں سرگرم ہیں اور قابض افواج کے اڈوں، مورچوں اور ٹریننگ ایریاز کے قریب آزادانہ گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ جنگلاتی علاقوں میں خفیہ تربیتی مراکز قائم ہیں، جہاں ان غیر مقامی دہشت گردوں کو عسکری تربیت دی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق یہ دہشت گرد آپس میں پشتو اور دری زبان میں گفتگو کرتے ہیں، جس سے قوی امکان ہے کہ وہ غیر ملکی کرائے کے قاتل ہیں۔

    انٹیلیجنس رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد یا تو کشمیری مجاہدین کے خلاف کارروائیوں میں استعمال کیے جائیں گے یا پھر پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے "فالس فلیگ آپریشنز” میں۔

    پاکستان نے اس خصوصی رپورٹ کو عالمی برادری اور دوست ممالک کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت کی یہ سرگرمیاں کشمیری عوام کے بنیادی حقوق دبانے اور خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی نئی سازش ہیں۔

    انٹیلیجنس ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے مراسلے میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مشکوک کیمپس اور غیر ملکی دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر سوال اٹھائے اور را کے مذموم عزائم پر کڑی نظر رکھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسیاں ان خفیہ کیمپس اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ بھارت کی کسی بھی نئی چال کو ناکام بنایا جا سکے۔

  • کلبھوشن کی گرفتاری کو 9سال مکمل، بھارتی دہشتگردی، را کے ناپاک عزائم بےنقاب ہوئے

    کلبھوشن کی گرفتاری کو 9سال مکمل، بھارتی دہشتگردی، را کے ناپاک عزائم بےنقاب ہوئے

    بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 9 سال ہوگئے، کلبھوشن کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نےآج سے 9 سال قبل گرفتار کیاتھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری سیکیورٹی اداروں کی کامیابی کا کھلا ثبوت ہے، کلبھوشن کی گرفتاری سے بھارتی ریاستی دہشتگردی، را کے گھناؤنے عزائم بےنقاب ہوئے، 3 مارچ 2016 کو پاکستانی انٹیلی جنس نے کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے گرفتار کیا تھا۔

    کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک کی گرفتاری پاکستانی اداروں کے تاریخی آپریشن میں ہوئی تھی، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر تھا۔

    گرفتاری کے بعد کلبھوشن کے اعترافات، دستاویزات، ثبوتوں نے بھارتی ایجنڈے کو بےنقاب کیا، کلبھوشن نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا وہ بلوچستان اور کراچی میں علیحدگی پسند رہنماؤں سے رابطے میں تھا۔

    کلبھوشن نے اعتراف کیا تھا وہ کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات، سندھ میں دہشت گردی کی وارداتیں کراتا تھا، کلبھوشن نے ایرانی شہر چاہ بہار میں جیولری کا کاروبار کیا، اسکریپ ڈیلر کا روپ دھار کر پاکستان میں نیٹ ورک چلایا۔

    کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک میں بی ایل اے، ٹی ٹی پی، لشکر جھنگوی اور داعش جیسے گروہ شامل تھے، بھارت نے یہ کیس آئی سی جے میں اُٹھایا تو پاکستان کے وکیلوں نے ثبوتوں کی بنیاد پر پاکستان کے موقف کو مضبوطی سے پیش کیا۔

    آئی سی جے نے بھارت کی جھوٹی داستانوں کو مسترد کیا، پاکستان کو اختیار دیا کہ وہ اپنے قوانین کے مطابق کیس کا جائزہ لیں، آئی سی جے نے پاکستان کی انسانی حقوق کی پاسداری کو تسلیم کیا اور اس خطرناک دہشت گرد کو قونصل رسائی دی۔

    قونصل رسائی میں کلبھوشن نے اپنے اعترافات سے پاکستانی موقف کی تائید کی، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کی خبر دنیا بھر میں سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نے دی تھی۔

    ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ 3 مارچ 2016 پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن تھا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھارتی حاضر سروس ایجنٹ کو بلوچستان سے گرفتار کیا تھا۔

  • گجرات کے قصائی مودی کے زیر سایہ ’را‘ غنڈے قاتلوں کا گروہ بن گئی

    گجرات کے قصائی مودی کے زیر سایہ ’را‘ غنڈے قاتلوں کا گروہ بن گئی

    گجرات کے قصائی مودی کے زیر سایہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کرائے کے غنڈے اور قاتلوں کا گروہ (Rogue Assassins Wing) بن گئی ہے۔

    بھارت میں سرکاری تفتیش کے مطابق امریکا میں سکھ رہنما کی قتل کی سازش میں بھارتی ایجنٹ ملوث تھے، ان بھارتی ایجنٹوں کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تھا، جب کہ ان ایجنٹوں کی براہ راست سربراہی نریندر مودی کے ہاتھوں میں ہے۔

    بھارت اب اپنے بھونڈے طریقے پکڑے جانے پر ان قاتل ایجنٹوں کو Rogue ایجنٹ قرار دے کر سرکاری سرپرستی پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے، تاہم بھارتی ایجنسی را Research & Analysis Wing کی بجائے اب Rogue Assassins Wing بن چکی ہے۔

    بھارت کی جانب سے اس سازش کا اقرار دنیا میں کی گئی قتل کی وارداتوں سے پردہ اٹھا رہا ہے، بھارتی ایجنسی را مودی کے ہندوتوا نظریے پر عمل پیرا ہو کر شدت پسندی کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے، اور امریکی حکومت نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    واضح رہے کہ امریکی سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کی بھارتی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کی سازش کا انکشاف گزشتہ سال نومبر میں ہوا، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنٹ مذکورہ سکھ لیڈر کو قتل کرنا چاہتے تھے، سکھ لیڈر بھارتی حکومت اور نریندر مودی کی شدت پسند پالیسیوں کا سخت ترین ناقد ہے۔

  • مچھ میں  دہشت گردی کے ناکام حملے میں ’’را‘‘ سے جڑے اکاؤنٹس سے متعلق  انکشافات

    مچھ میں دہشت گردی کے ناکام حملے میں ’’را‘‘ سے جڑے اکاؤنٹس سے متعلق انکشافات

    مچھ میں دہشت گردی کے ناکام حملے میں ’’را‘‘سے جڑے اکاؤنٹس سے متعلق انکشافات سامنے آئے، حملے کی ذمہ داری بھارتی اسپانسرڈ کالعدم تنظیم بی ایل اے نے فوری قبول کی۔

    بلوچستان کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں کا بزدلانہ حملہ پسپا کردیا گیا ، رپورٹ میں بتایا گیا کہ حملے کی ذمہ داری بھارتی اسپانسرڈ کالعدم تنظیم بی ایل اے نے فوری قبول کی، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردانہ حملوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ ملوث ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسزکی بروقت کارروائی سے حملہ پسپا کیا ، جس سے دہشت گرد بھاگنے پر مجبورہو گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ جب مچھ حملہ جاری تھاتورا سے جڑے اکاؤنٹس نےسوشل میڈیا پر پروپیگنڈاشروع کیا، را سے جڑے اکاؤنٹس نے سب سے پہلے حملے کی خبر جاری کی، یہ واضح ثبوت ہے کہ ان بھارتی اکاؤنٹس کےپاس حملے کی اطلاع پہلےسے تھی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت را سے جڑے اکاؤنٹس کے ذریعے پاکستان میں بدامنی ،انتشار پھیلا رہا ہے، چند دن قبل پاکستان نے شہریوں کے قتل میں ملوث بھارتی قاتلوں کو بھی بےنقاب کیا تھا، را سے جڑے یہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاکستانی شہریوں کے قتل پر خوشیاں منا رہے تھے۔

    رپورٹ میں کہناتھا کہ شاہد لطیف ،محمد ریاض کے قتل میں بھارتی دہشتگرد اشوک کمار،اور یوگیش کمار ملوث تھے اور حیرانی کی بات ہےپاکستانی شہریوں کوقتل کرنےکی اسی دن را سےجڑےاکاؤنٹس نے تصدیق کی۔

    گزشتہ سال سکھ رہنما ہر دیپ سنگھ نجر کا کینیڈا میں قتل بھی اسی سلسلےکی کڑی ہے، بھارت نے پاکستان سمیت دیگرممالک میں معصوم لوگوں کوقتل کیا۔

    پاکستان کےادارےبھارتی دہشتگردی کا جواب دینےاوراپنےشہریوں کےتحفظ کیلئےہر وقت کوشاں ہیں ، بھارت بین الاقوامی قونین کی مسلسل خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔

    بھارت اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ڈکلیریشنزکی مکمل خلاف ورزی کررہاہے، اقوام عالم کو چاہیے کہ بھارت کی کھلم کھلا دہشتگردی کے خلاف سخت ایکشن لے۔

  • را پہلی بار شمالی امریکا میں اپنے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی

    را پہلی بار شمالی امریکا میں اپنے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی

    بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مغربی ممالک میں دہشت گردی کی کارروائیاں بے نقاب ہونے کے بعد پہلی بار شمالی امریکا میں اپنے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خالصتان کے حامی کارکنان کے خلاف قتل کی مہم میں را کی مبینہ شمولیت سے متعلق امریکا نے سنجیدگی سے نوٹس لے لیا، خصوصی رپورٹ کے مطابق بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی را دنیا بھر میں خاص طور پر مغربی ممالک میں اپنے نیٹ ورک کے قیام میں 2008 کے بعد زیادہ تیزی لے آئی تھی، جس کا مقصد دنیا بھر میں بھارت مخالف کسی بھی تحریک کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔

    را نے سکھوں کے خلاف ایک منظم مہم چلائی اور مغربی ممالک میں مقیم سکھوں کے قتل کا منصوبہ بنایا، لیکن سب سے پہلے کینیڈا نے را کی اس کارروائی کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا اور بھارت نے اس بات سے انکار کیا، لیکن حال ہی میں امریکا نے بھی را کے ایجنٹوں کا نیٹ ورک بے نقاب کر دیا۔

    امریکا نے بھارتی سفارت خانے اور قونصلیٹ سے را کے ایجنٹوں کو نکل جانے کا حکم دیا، امریکی حکام کی جانب سے نکالے گئے اہلکار سان فرانسسکو میں را اسٹیشن کے سربراہ اور لندن میں را آپریشنز کے سیکنڈ ان کمانڈ تھے۔ سان فرانسسکو میں را کے افسر کی بے دخلی کے ساتھ اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ اگر را نے مغرب میں جارحانہ کارروائیاں جاری رکھیں تو امریکا بھارت کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا۔

    را نے خالصتان تحریک کے کئی سرگرم کارکنوں کو قتل کرنے کی سازش کی، امریکا نے را کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے نکھل گپتا کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، نکھل گپتا کو امریکا میں را نے سکھ امریکی شہری کو قتل کروانے کے لیے استعمال کیا تھا۔

    را کی کارروائیاں عالمی سطح پر خاص طور پر اس وقت توجہ کا مرکز بنیں جب ستمبر 2023 میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے یہ الزام لگایا تھا کہ جون میں وینکوور کے نواحی علاقے میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹ ملوث تھے۔

    ستمبر 2023 میں کینیڈین وزیر اعظم نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں را کو مورد الزام ٹھہرایا اور بھارتی سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا، کینیڈین وزیر اعظم کے بیان کے بعد را کا عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیم ہونے کا تاثر سامنے آیا۔ برطانوی انٹیلیجنس ایجنسی نے را کے سابق چیف افسر سمنت کمار گوئیل کی نشان دہی بھی کی اور تحریک خالصتان کے حامی سکھوں کے خلاف بڑھتی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا۔

    پاکستان نے بھی گزشتہ ہفتے عالمی سطح پر جاسوسی اور ماورائے عدالت قتل سمیت ہندوستان کی خفیہ کارروائیوں کے خطرناک پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور ان کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کی تھی۔

  • را کے گرفتار ایجنٹوں کی نشان دہی پر ایک اور اہم کارروائی

    را کے گرفتار ایجنٹوں کی نشان دہی پر ایک اور اہم کارروائی

    کراچی: ایف آئی اے نے را کے گرفتار ایجنٹوں کی نشان دہی پر ایک اور اہم کارروائی کر کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی ونگ نے ایک اور اہم کارروائی کر کے حوالہ ہنڈی کے بین الاقوامی خفیہ نیٹ ورک سے وابستہ ملزم گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم یاسین کو بھارتی ایجنسی را کے گرفتار ملزمان کی نشان دہی پر گرفتار کیا گیا ہے، مذکورہ حوالہ ہنڈی کے خفیہ نیٹ ورک سے دشمن عناصر کو رقم دی جا رہی تھی، گرفتار ملزم یاسین منی ایکس چینج کمپنی کا منیجر ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم یاسین کو صدر کے علاقے سے گرفتار کیا گیا، اس کے قبضے سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون برآمد ہوئے، حوالہ ہنڈی نیٹ ورک سے وابستہ دیگر ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے، اس سلسلے میں تمام ایئر پورٹس پر ملزمان کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔

    کراچی سے بھارتی ایجنسی “را” سلیپر سیل کا اہم رکن گرفتار

    یاد رہے دو دن قبل ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے کراچی سے ‘را’ سلیپر سیل کا اہم رکن ظفر گرفتار کر لیا تھا، ملزم ظفر بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے اور اس کا تعلق ایم کیوایم لندن سے ہے، ظفر نے بھارت میں 14 ماہ دہشت گردی کی ٹریننگ لی۔

    ایف آئی اے کے مطابق حوالہ ہنڈی کے بین الاقوامی خفیہ نیٹ ورک کا بھی پردہ چاک ہوا ہے، را سلیپر سیل کو فنڈز فراہم کرنے والے منی ایکس چینج کمپنی کے 2 ملزمان بھی گرفتار کیے گئے، جن میں صفیان منی ایکسچینج کمپنی کا ڈائریکٹر اور جاوید میمن منیجر شامل ہیں۔

  • کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، را کے دہشت گرد ونگ کا سربراہ پکڑا گیا

    کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، را کے دہشت گرد ونگ کا سربراہ پکڑا گیا

    کراچی: کراچی پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے را کے دہشت گرد ونگ کے سربراہ شاہد عرف متحدہ کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرس کے دوران ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس نے انٹیلی جنس ایجنسی کی مدد سے را کے دہشت گرد ونگ کے سربراہ شاہد عرف متحدہ کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے اسلحہ وبارود برآمد کر لیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے نیٹ ورک سے منسلک تھا، ملزم کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے تھا، ملزم را کا دہشت گرد نیٹ کراچی میں چلا رہا تھا۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ ملزم کوحوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم بھارت سے ملتی تھی، ان کرپٹڈ ای میل کے ذریعے ملزم کو رقم کس کو پہنچانی ہے بتایا جاتا تھا، یہ لوگ دہشت گردوں کو بھی رقم فراہم کرتےتھے۔

    غلام نبی میمن نے بتایا کہ یہ لوگ یہاں کی انٹیلی جنس معلومات بھارت میں محمود صدیقی کو دیتے تھے، یہ لوگ پارٹی پالیسی سے ہٹ کر کام کرنے والوں کی معلومات بھی بھارت پہنچاتے تھے۔

    ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ ان لوگوں نے جو فنڈنگ کی وہ دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہے، عمران فاروق کیس میں ان لوگوں نے خالد شمیم کو فنڈنگ کی۔انہوں نے کہا کہ 2009میں محرم میں دھماکا ہوا تھا اس گروپ نے اس کی فنڈنگ کی تھی، کراچی میں سیریز بم چلے تھے اس گروپ کی فنڈنگ بھی انہوں نے کی تھی۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ را کے کراچی چیپٹر دہشت گرد ونگ کو کافی عرصے سے مانیٹر کر رہے تھے، یہ گروپ دہشت گردی کے لیے اسلحہ بھی فراہم کرتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی گرفتاری ہے حکومت سے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کریں گے، اس کیس میں ٹیرر فنانسنگ بھی شامل ہے چاہیں گے کیس آگے چلے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ شاہد الیاس عرف متحدہ اور دوساتھیوں کو مختلف علاقوں سےگرفتار کیاگیا، ملزمان کی نشاندہی پر ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اسلحہ برآمد کیاگیا۔

    انہوں نے بتایا کہ تینوں ملزمان سرکاری ملازمین تھے، ایک کا تعلق واٹر اینڈ سیوریج سے تھا گریڈ 17 کا ملازم تھا، دوسرے ملزم کا تعلق کے ایم سی اور تیسرا کراچی یونیورسٹی میں ملازم تھا۔

    غلام نبی میمن کے مطابق ملزمان کے دیگر ساتھی بھی ہیں جو سلیپر سیلزکی صورت میں ہیں، یہ پڑھےلکھے اور را سے تربیت حاصل کر چکے ہیں، اسلحہ چلانے کے ماہر ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ اس گروپ کے ٹاسک میں شامل تھا کراچی میں امن نہ ہو، اس گروپ کا زیادہ کام ٹیرر فنانسنگ،ٹاسک دینا، انفارمیشن آگے پہنچانا تھا۔

  • یادگار شہدا کو مسمار کرنے میں را کے ملوث ہونے کا انکشاف

    یادگار شہدا کو مسمار کرنے میں را کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد کے علاقے عزیز آباد میں واقع یادگار شہدا کو مسمار کرنے والا ایم کیو ایم لندن کا دہشت گرد نکلا۔

    ذرایع کے مطابق عزیز آباد یادگار شہدا کو گزشتہ روز مسمار کرنے والا ایم کیو ایم لندن کا دہشت گرد علی غلام پٹنی ہے، جو اس وقت ملائیشیا میں مقیم ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ غلام پٹنی یادگار کو تباہ کرنے کا ماسٹر مائند ہے۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے معاملے کا سراغ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ سربراہ ٹارگٹ کلنگ ٹیم علی غلام پٹنی کو بانی ایم کیو ایم نے یادگار شہدا کی مسماری کا کام سونپا تھا، ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کو بھارتی ایجنسی را نے کام سونپا تھا، اور یادگار کو مسمار کرنے کا مقصد اردو بولنے والوں میں بے چینی پھیلانا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، عزیزآباد میں یادگار شہدا پر نامعلوم افراد کی توڑ پھوڑ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے عزیز آباد میں ایم کیو ایم کی یادگار شہدا پر نامعلوم افراد توڑ پھوڑ کر کے فرار ہو گئے تھے، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے یادگار شہدا کی تعمیر نو کرانے اور بحال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    واقعے کے بعد عزیز آباد یادگار شہدا پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ لوگ ایم کیو ایم پاکستان کی مضبوطی سے خوف زدہ ہیں، کچھ عناصر ہمارے نئے صوبے کے مطالبے سے پریشان ہیں، یادگار شہدا چھوٹی سی جگہ تھی بتایا جائے کس کو بری لگ رہی تھی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے ہنگامی اجلاس میں اعلان کیا کہ یاد گار شہدا کو دوبارہ تعمیر کریں گے، ہم شہدا کے وارث ہیں ان کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

  • عمران خان بہترین وزیر اعظم ہیں: سابق را چیف کا اعتراف

    عمران خان بہترین وزیر اعظم ہیں: سابق را چیف کا اعتراف

    نئی دہلی: را کے سابق چیف نے بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی صلاحیتوں کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف اے ایس دولت نے ہندو سینٹر آف پالیٹکس کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ عمران خان بہترین وزیر اعظم ہیں۔

    اے ایس دولت نے کہا کہ فیصلہ سازی، خود اعتمادی اور قائدانہ صلاحیتوں کے اعتبار سے عمران خان بے مثال شخصیت ہیں۔

    سابق ریسرچ اینڈ اینالسز ونگ چیف نے اعتراف کیا کہ کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے، بھارت بھی مان چکا ہے، آگے بڑھنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، عمران خان ہی وہ شخصیت ہیں جن سے بات ہو سکتی ہے۔

    بدحواسی میں مودی نے کس طرح مسئلہ کشمیر کے دو طرفہ ہونے کا اعتراف کیا؟

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اور پاکستان آرمی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میں تعلقات مثالی ہیں، اس لیے وہ بہترین فیصلہ کر سکتے ہیں، یہ مثالی تعلقات ہمارے لیے بہتر ہیں۔

    اے ایس دولت کا کہنا تھا کہ عمران خان فیصلے خود کرتے ہیں، سہاروں کے محتاج نہیں ہوتے، مودی سرکار عمران خان سے بات نہیں کر سکتی تو سدھو کو بھیج دے۔ یاد رہے کہ سابق کرکٹر سدھو نے کہا تھا کہ 73 سال کے بعد ایک فرشتہ عمران خان آیا ہے۔

    واضح رہے کہ اے ایس دولت اٹل بہاری واجپائی کے دور میں را کے سربراہ رہے تھے، بعد ازاں وہ کشمیر پر ان کے مشیر کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔

  • گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کا منصوبہ ناکام، را کا نیٹ ورک پکڑا گیا

    گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کا منصوبہ ناکام، را کا نیٹ ورک پکڑا گیا

    اسلام آباد: انٹیلی جنس اداروں نے بڑی کامیابی حاصل کرلی، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں  مصروف را کا نیٹ ورک پکڑا گیا.

    تفصیلات کے مطابق را کی گلگت میں انتشار  پھیلانے کی طویل منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی، بےنقاب کیے گئے را  نیٹ ورک کی سنسنی خیز تفصیلات سامنے آگئیں، را نے گلگت میں بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کی سرپرستی کی. 

    تفتیش میں انکشاف ہوا کہ بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ گلگت بلتستان کی ذیلی قوم پرست تنظیم ہے، را نیٹ ورک کا مشن گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو ورغلانہ تھا، جی بی کی یونیورسٹیوں میں پاکستان دشمن پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا، عبدالحمیدخان کے پاس عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کا ٹاسک تھا.

    آپریشن کے دوران بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لیے گئے

    انکشاف ہوا ہے کہ عبدالحمید خان کا ہدف گلگت بلتستان میں دہشت گردی  کرنا بھی تھا، را کے اشارے پر عبد الحمید خان نےعالمی مالیاتی اداروں کو خطوط بھیجے، 6 مجوزہ ڈیموں کے لئے مالی و تکنیکی مدد فراہم کرنے سے روکنے کی کوششیں کیں، سربراہ بی این ایف عبدالحمید خان آف غذر 1999 میں نیپال گیا تھا.

    تفتیش میں انکشاف ہوا کہ عبد الحمید خان کو  را نیپال لے کرگئی، جہاں سے وہ بھارت چلا گیا، عبد الحمید کو دلی میں 3 اسٹار اپارٹمنٹ دیا گیا،3 بیٹے، فیملی بھی منتقل ہوئی، عبدالحمید خان کے بچوں کو مختلف اسکولوں، کالجز میں مہنگی تعلیم دلوائی گئی، را 1999 سے 2007 تک عبد الحمید کو فنڈنگ کرتا رہا، 2015 سے 2018 تک را نے عبد الحمید کو بھاری فنڈنگ کی، را کی جانب سےعبدالحمید کو بھارتی شناختی دستاویز، کاروباری سہولت دی گئی.

    مزید پڑھیں: بلوچستان اہم صوبہ ہے اس لیے دشمن نشانہ بنا رہے ہیں: وزیر داخلہ بلوچستان

    اطلاعات کے مطابق عبدالحمید کے بیٹوں کی تعلیم کوبھارت اور یورپ میں بھی اسپانسر کیا گیا، پاکستان دشمن پروپیگنڈے کے لئے 2007 کے بعدعبدالحمید کو برسلز بھیجا گیا، را نے بی این ایف کو  جی بی میں سرگرمیوں کے لئے ایک ارب روپے فنڈنگ کی، بلورستان نے علیحدگی پسند سوچ کے لئے ٹائمز میگزین کا استعمال کیا گیا، انٹیلیجنس نے "آپریشن پرسویٹ” میں بی این ایف کامقامی نیٹ ورک بےنقاب کیا۔

    انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن سے بلورستان نیشنل فرنٹ کا مقامی نیٹ ورک پکڑا گیا، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کیا گیا، آپریشن کے دوران بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لیے گئے، را عبدالحمید خان کے ذریعے مختلف شہروں میں بھی طلباکو اسپانسرکر رہی تھی، اسٹوڈنٹ ونگ بی این ایس آرگنائزیشن چیئرمین کی سرپرستی میں ملوث تھا.

    شیرنادر شاہی پنڈی، غذر میں مرکزی کردار تھا، عبد الحمید را سے ہدایات لیتا تھا، چیئرمین بلورستان نیشنل اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن بلورستان ٹائمزشائع کرتا تھا، 2016 میں عبدالحمید، را کی مدد سے یو اے ای گیا، جہاں سے نیپال منتقل ہوا۔

    انٹیلی جنس اداروں کی کوشش سےعبد الحمید نے 8 فروری 2019 کو غیر مشروط سرنڈر کیا، 29 مارچ کو شیرنادرشاہی نے بھی سرنڈر کر دیا، شیرنادر شاہی کو یو اے ای سے را کی لیڈی ایجنٹ نےشکارکیا پھرنیپال لے جایا گیا، شیر نادر کو نیپال سے بھارت لے جانے سے پہلے کامیابی سے پاکستان واپس لایا گیا.