Tag: رائٹرز

  • بھارت میں  ’رائٹرز‘ کے ایکس اکاؤنٹس بندش کے ایک دن بعد بحال

    بھارت میں ’رائٹرز‘ کے ایکس اکاؤنٹس بندش کے ایک دن بعد بحال

    نئی دہلی : بھارت میں عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کا آفیشل ایکس اکاؤنٹ ایک دن بندش کے بعد بحال کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ اکاونٹس بحال کر دیے گئے۔

    ایکس‘ نے ’رائٹرز‘ کی سوشل میڈیا ٹیم کو ای میل میں کہا کہ اس وقت ہم بھارت میں آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی کو مزید محدود نہیں کر رہے، تاہم اس پر مزید کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔

    گذشتہ روز بھارت میں بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کاایکس اکاؤنٹ بلاک کرنے کے بعد ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ "ہم اس معاملے کو حل کرنے اور جلد از جلد بھارت میں رائٹرز کے اکاؤنٹ کو بحال کرنے کے لیے X کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔”

    رائٹرز کا مرکزی اکاؤنٹ، جس کے عالمی سطح پر 25 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں، ہفتے کی رات سے بھارت میں بلاک کر دیا گیا تھا۔

    ایک نوٹس نے X صارفین کو بتایا تھا کہ ” رائٹرز کو قانونی مطالبہ کے جواب میں IN (انڈیا) میں روک دیا گیا ہے”۔

    دوسری جانب نیوز بائٹس نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام جو کل رات نافذ ہوا، بہت سے صارفین کو پریشان اور تشویش میں مبتلا کر دیا۔

    بھارتی اخبار دکن کرونیکل نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب نے رائٹرز کے ایکس اکاؤنٹ بلاک کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، انتہا پسند مودی نے اپنی سنسر شپ کو بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس تک بڑھانا شروع کر دیا۔

    بھارتی اخبار کا کہنا تھا کہ مودی سرکار غیر اعلانیہ ایمرجنسی کے مترادف سخت اقدامات مسلط کر رہی ہے، گودی میڈیا میں بی جے پی کے اس اقدام پر بحث یا غیر جانبدارانہ نکتہ نظر کی امید نہیں۔

    دکن کرونیکل نے مزید کہا کہ بی جے پی بھارت اور بین الاقوامی سطح پر فاشسٹ نظریے اور پالیسیاں مسلط کر رہی ہے.

  • بھارتی جھوٹ بے نقاب، پہلگام حملے میں عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، الجزیرہ ٹی وی

    بھارتی جھوٹ بے نقاب، پہلگام حملے میں عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، الجزیرہ ٹی وی

    الجزیرہ ٹی وی نے پہلگام واقعے پر بھارت کے پروپیگنڈے کا راز فاش کرتے ہوئے ایک اور جھوٹ بےنقاب کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الجزیرہ ٹی وی نے بتایا کہ پہلگام حملے میں مقبوضہ کشمیر کا شہری عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، الجزیرہ ٹی وی نے عادل حسین شاہ کی نماز جنازہ کی تصاویر بھی شائع کردیں، بھارتی میڈیا دعویٰ کرتا رہا کہ حملہ آوروں نے مذہب پوچھ کر صرف ہندوؤں کو قتل کیا۔

    الجزیرہ ٹی وی نے بتایا کہ عادل حسین شاہ کی نمازجنازہ میں مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے بھی شرکت کی۔

    اس کے علاوہ مغربی میڈیا کے معروف نام رائٹرز نے بھی پہلگام واقعے پر بھارت کے پروپیگنڈے کا ایک اور جھوٹ بےنقاب کردیا۔

    رائٹرز نے بھی رپوٹ کیا ہے کہ پہلگام حملے میں مقبوضہ کشمیر کا شہری عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، مغربی میڈیا رائٹرز نے عادل حسین شاہ کی نمازجنازہ کی تصاویر بھی شائع کردیں۔

    جریدے نے بتایا کہ عادل شاہ کی نمازجنازہ میں وزیراعلیٰ عمرعبداللہ شریک ہوئے، بھارتی میڈیا نے جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ آوروں نے مذہب پوچھ کرصرف ہندوؤں کو نشانہ بنایا۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-attack-kashmir-sikh-for-justice/

  • قابل اعتبار خبروں تک رسائی کے لیے ٹویٹر کا ایک اور اقدام

    قابل اعتبار خبروں تک رسائی کے لیے ٹویٹر کا ایک اور اقدام

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے معتبر خبروں اور تفصیلات تک صارفین کی رسائی یقینی بنانے کے لیے دو اہم اداروں سے شراکت داری کرلی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے خبر رساں اداروں ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) اور رائٹرز کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد پلیٹ فارم پر قابل اعتبار خبروں اور تفصیلات تک صارفین کی رسائی یقینی بنانا ہے۔

    خبر رساں اداروں کے ساتھ نئے معاہدے کے تحت ٹویٹر ٹیم کو خبروں کے تناظر اور ٹرینڈز کو درست رکھنے میں مدد مل سکے گی۔ اسی طرح کمپنی کو اہم ایونٹس کے دوران عوامی اعلانات کے استعمال، گمراہ کن مواد کے لیبلز اور دیگر کے لیے بھی مدد مل سکے گی۔

    اس وقت ٹویٹر کی جانب سے ٹاپ ٹرینڈز اور دیگر خبروں میں ایکسپلور ٹیب میں اضافی تفصیلات کا اضافہ کیا جاتا ہے، اس شراکت داری کے بعد مخصوص سرچ رزلٹس کی درجہ بندی کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

    اسی طرح ہوم ٹائم لائن کی ایکسپلور ٹیب اہم ایونٹس جیسے ہیلتھ ایمرجنسیز اور دیگر ایونٹس کو نمایاں کرنے پر بھی کام کیا جائے گا۔ ٹویٹر کی جانب سے گمراہ کن مواد کے لیبل میں مستند ذرائع سے تفصیلات کا بھی اضافہ کیا جائے گا۔

    تاہم یہ ٹیم ٹویٹر کی ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ٹیم سے الگ کام کرے گی، جو تعین کرتی ہے کہ کس ٹویٹ نے کمپنی کی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی اور اس حوالے سے ایکشن جیسے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنا، بین کرنا یا دیگر کا فیصلہ کرتی ہے۔

    ٹوٹر نے تصدیق کی ہے کہ اے پی یا رائٹرز کی جانب سے ان فیصلوں میں کوئی کردار ادا نہیں کیا جائے گا۔ کمپنی نے بتایا کہ اے پی اور رائٹرز کے ساتھ کام کرنے سے پلیٹ فارم میں ٹویٹس میں اضافی تفصیلات کے اضافے کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔

    اسی طرح وائرل گمراہ کن مواد کو روکنے میں بھی یہ شراکت داری مددگار ثابت ہوگی۔