Tag: رابطہ کمیٹی

  • پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر ایم کیو ایم کا اصولی فیصلہ

    کراچی: پاکستان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کے سلسلے میں ایک متفقہ اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں رات گئے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، اجلاس میں پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سمیت دیگر رہنماؤں کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق اجلاس میں ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر بھی بات چیت کی گئی، رابطہ کمیٹی نے اس نکتے پر اتفاق رائے کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہوئے ہیں جو پارٹی کے آئین اور قانون سمیت تنظیمی نظم و ضبط کی پابندی کرے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے 35 سے زائد اراکین موجود تھے، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی، اور یہ طے ہوا کہ پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی کے حوالے سے رابطہ کمیٹی کے مزید اجلاس ہوں گے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر شخص کیلیے کھلے ہیں، رابطہ کمیٹی

    رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے کہا کہ کسی کے آنے پر کوئی اعتراض نہیں،خالد مقبول پہلے ہی سب کو آنے کی دعوت دے چکے ہیں، کامران ٹیسوری بھی خالد مقبول کی پارٹی کارکنان کی واپسی کی پریس کانفرنس کے بعد ہی پارٹی میں شامل ہوئے۔

    اجلاس میں ضلع وسطی کے لیے نامزد ایڈمنسٹریٹر فرقان اطیب کا نوٹیفکیشن نہ ہونے پر اظہار تشویش کیا گیا، گورنر سندھ نے جلد ضلعی ایڈمنسٹریٹر کا نوٹیفکیشن نکلوانے پر زور دیا۔

    دوسری طرف گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پی ایس پی رہنماؤں اور فاروق ستار سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے خالد مقبول اور رابطہ کمیٹی کو آگاہ کیا، اور اب تک ہونے والی ملاقاتوں اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

  • رابطہ کمیٹی نے متحدہ اپوزیشن سے ایم کیو ایم معاہدے کی توثیق کر دی

    رابطہ کمیٹی نے متحدہ اپوزیشن سے ایم کیو ایم معاہدے کی توثیق کر دی

    کراچی: رابطہ کمیٹی نے متحدہ اپوزیشن سے ایم کیو ایم معاہدے کی توثیق کر دی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے متحدہ اپوزیشن سے معاہدے کی توثیق کر دی ہے، رابطہ کمیٹی نے خالد مقبول صدیقی کو ہر فیصلے کا اختیار بھی دے دیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے حکومت سے علیحدگی کے فیصلے اور اپوزیشن کے ساتھ جانے کے فیصلے کی بھی توثیق کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں تمام اراکین سے فرداً فرداً رائے طلب کی گئی تھی، اور انھوں نے متفقہ طور پر حمایت کا فیصلہ کیا۔

    ایم کیوایم اور اپوزیشن کے درمیان کیا معاہدہ ہوا؟ مندرجات سامنے آگئے

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ اور اپوزیشن کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے مندرجات اے آر وائی نیوز سامنے لے آیا، اس معاہدے پر خالد مقبول صدیقی، بلاول بھٹو، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان، اختر مینگل، اور خالد مگسی نے دستخط کیے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت ایم کیو ایم وفاقی کابینہ سے علیحدگی اختیار کرے گی، اور سندھ حکومت ایک ماہ میں بلدیاتی قانون میں ترامیم کا مسودہ سندھ اسمبلی میں پیش کرے گی۔

    معاہدے کے تحت بلدیاتی قانون کو آئین کے آرٹیکل 140 اے کے مطابق بنایا جائے گا، سندھ میں جعلی ڈومیسائل کے اجرا کے لیے قانون سازی کی جائے گی، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی مرتضیٰ وہاب اپنے عہدے سے مستعفی ہوں گے، بلدیاتی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے گا، حیدر آباد کراچی میں بلدیاتی کونسلز میں ایڈمنسٹریٹر کا تقرر مشاورت سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور متحدہ اپوزیشن آج 4 بجے مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس، مزدوروں کیلئے 75ارب روپے کے ریلیف کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس، مزدوروں کیلئے 75ارب روپے کے ریلیف کی منظوری

    کراچی: مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا، اجلاس میں اہم اقدامات کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں احساس پروگرام کے تحت مزدوروں کے لیے 75ارب کے ریلیف کی منظوری دی گئی، مزدوروں کو 75ارب، 200ارب کے پیکج میں سے فراہم کیے جائیں گے۔

    ’ریلیف پیکج کے تحت چنے گئے افراد کو 12ہزار روپے دیے جائیں گے، مزدوروں کے لیے منظور کردہ پروگرام کو مزدور کا احساس پروگرام کا نام دیا گیا ہے، احساس کفالت پروگرام میں مزدروں کے لیے چوتھی کیٹیگری شامل کی جائے گی، نئی کیٹیگری کے تحت کم آمدنی والے 60 لاکھ مستحقین مستفید ہوں گے‘

    ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آ گیا: مشیرخزانہ

    اعلامیے کے مطابق احساس پروگرام کے 1 کروڑ 20 لاکھ مستفید افراد اس کے علاوہ ہیں، لاک ڈاؤن سے متاثرہ دیہاڑی دار اور مزدور طبقے کی امداد کی جاسکے گی، وزارت صنعت اور دیگر اداروں کو اس ضمن میں میکنزم کی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس میں بلوچستان کے 19 جاری منصوبوں کے لیے 60 کروڑ سے زائد سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی۔

    اجلاس میں رواں مالی سال اسٹیل ملز واجبات کے لیے 1ارب 30 کروڑ کی منظوری دی گئی۔ پاکستان اسٹیل ملز کیلئے اگلے 3 سال کیلئے ہر سال 3 ارب 85 کروڑ روپے منظور کرلیے گئے، دریں اثنا اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 15 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ای او بی آئی کے لیے نظرثانی شدہ بجٹ تجاویز بھی منظور کرلی گئیں، وزارت تجارت نے ایکسپورٹ اور امپورٹ پالیسی آرڈرز 2020 کی منظوری دے دی۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور

    ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی لانے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 27 اپریل کو جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی سامنے لانے پر غور کیا گیا۔

    رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت دائرہ اختیار سے تجاوز کر کے آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کے غیر آ ئینی اقدامات کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کا فیصلہ کر لیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ حالیہ مبینہ مقابلے سندھ حکومت کی نا اہلی اور نا کامی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    یاد رہے کہ تین دن قبل کراچی کے ڈپٹی میئر کی خالی نشست پر ہونے والے الیکشن میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد حسن نے واضح اکثریت حاصل کر کے میدان مارا۔

    اس نشست کے لیے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان تھا مگر ایم کیو ایم نے بہ آسانی فتح حاصل کی، الیکشن میں تین سو چیئرمینز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جب کہ 281 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایم کیو ایم کے ارشد حسن 194 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جب کہ پیپلز پارٹی کے اکرم اللہ وقاصی کو 78 ووٹ ملے، گنتی کے دوران 09 ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔ خیال رہے کہ ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کو جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن اورعوامی نیشنل پارٹی کی جب کہ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔

  • میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، محفوظ یار خان

    میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، محفوظ یار خان

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما  محفوظ یار  خان کا کہنا ہے کہ فاروق ستار نے دوبار پارٹی کا بیڑہ غرق کیا، تیسری کی تیاری میں تھے، میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، ان کے بچے بیرون ملک کیسے تعلیم حاصل کررہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کے خلاف قرارداد لانے والے محفوظ یار نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا فاروق ستار نے دوبار پارٹی کا بیڑہ غرق کیا تیسری کی تیاری میں تھے، عام انتخابات میں فاروق ستارپی ایس پی کے ساتھ بیٹھ گئے۔

    محفوظ یارخان کا کہنا تھا کہ 22 اگست کو فاروق ستار نے نہیں بلکہ رہنماؤں نے پارٹی سنبھالی، فاروق ستار کو نظریاتی نہیں ضروریاتی گروپ بنانا چاہیے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا میرے پاس فاروق ستار کے کرپشن کے ثبوت ہیں، ان کے بچے بیرون ملک کیسے تعلیم حاصل کررہےہیں، فاروق ستار کو اگر کرپشن کا شک ہے تو کورٹ میں کیس کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اے ٹی سی 2 کو بابر غوری و دیگر کے وارنٹ جاری کرنے کا اختیار نہیں، معاملہ میری اطلاعات کے مطابق اسلام اباد منتقل ہو چکا ہے، بابر غوری کے ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی رابطے نہیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    جس پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہا رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے، پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، بہادر آباد میں عامر خان، کنور نوید، فیصل سبزواری کا قبضہ ہے، خواجہ اظہار، وسیم اختر، خالد مقبول کا بھی قبضہ ہے، 41 سالہ رفاقت کو چند ٹھیکیدار، قبضہ گیروں نے انا کی بھینٹ چڑھایا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتا ہوں، فیصلہ غیرآئینی اور پارٹی قوانین کے خلاف ہے، عامر خان اور کنور نوید کو میں نے چیلنج کیا کہ آؤ کارکنوں کا اجلاس بلاؤ، اجلاس میں اپنے اپنے گوشوارے دیانت داری سے پیش کریں، میں ان کی آنکھ میں تب سے کھٹکنے لگا جب میں سربراہ بنا اور معاملات ہاتھ میں لیے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو ایم کیو ایم فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کےنعرے پروزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیو ایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے، پوچھا جائے یہ جائیدادیں اور پراپرٹیز کہاں سے آئیں؟

  • میں نے کسی کی دم پر پاؤں نہیں رکھا جو لوگ تلملا رہے ہیں ،فاروق ستار

    میں نے کسی کی دم پر پاؤں نہیں رکھا جو لوگ تلملا رہے ہیں ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے عامر خان اور کنور نوید کے اثاثوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا میں نے تو کسی کی دم پرپاؤں نہیں رکھا، جو لوگ تلملا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گزشتہ رات ایم کیو ایم پاکستان کو بحران سے نکالنے کےحل پیش کیے، پارٹی میں اور رابطہ کمیٹی پر کچھ لوگوں کا قبضہ ہے ، کارکنوں کی بڑی تعداد سمجھ رہی ہے اس سےتنظیم کو نقصان ہو رہا ہے۔

    فاروق ستار نے ایک بار پھر انٹرا پارٹی الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا رابطہ کمیٹی اپنے فیصلوں سے کارکنوں میں اعتماد کھو چکی ہے ، کارکنوں کو ذمے داروں کو 5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ تنظیمی کی بنیادی رکنیت سے ہٹانے کو مجھ سمیت کارکنان نے مسترد کیا، ہم جمہوری طریقے سے اوروہ ڈرا دھمکا کر پارٹی چلانا چاہتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”اگر یہ لوگ اثاثوں کی تفصیلات نہیں دیتے تو بہت جلد میں پردہ اٹھادوں گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    رابطہ کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا میں نے کسی کی دم پرپاؤں نہیں رکھاجو لوگ تلملارہے ہیں ، مجھ سمیت سب اثاثوں کی تفصیلات کارکنوں کی عدالت میں پیش کریں، اگر یہ لوگ پیش نہیں کریں گےتوبہت جلدمیں پردہ اٹھادوں گا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پارٹی میں احتساب تک ملک میں کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا ، عمران خان کو بھی اپنی پارٹی میں احتساب شروع کرنا ہوگا ، خالد مقبول بھی احتساب کی بات کریں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا 22 اگست کےبعدایم کیوایم پاکستان کولندن سے الگ کردیا، میرا لندن والوں سے کوئی رابطہ نہیں، مائنس ون اتفاق سے اور مائنس ٹو سازش کےتحت ہوا ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا، سابق سربراہ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ بہادر آباد مرکز میں ہنگامی اجلاس بلا کر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، فاروق ستار

    جس پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہا رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے، پارٹی رکنیت ختم کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں، بہادر آباد میں عامر خان، کنور نوید، فیصل سبزواری کا قبضہ ہے، خواجہ اظہار، وسیم اختر، خالد مقبول کا بھی قبضہ ہے، 41 سالہ رفاقت کو چند ٹھیکیدار، قبضہ گیروں نے انا کی بھینٹ چڑھایا۔

    [bs-quote quote=” رابطہ کمیٹی کا میری رکنیت معطلی کا فیصلہ بزدلانہ ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتا ہوں، فیصلہ غیرآئینی اور پارٹی قوانین کے خلاف ہے، عامر خان اور کنور نوید کو میں نے چیلنج کیا کہ آؤ کارکنوں کا اجلاس بلاؤ، اجلاس میں اپنے اپنے گوشوارے دیانت داری سے پیش کریں، میں ان کی آنکھ میں تب سے کھٹکنے لگا جب میں سربراہ بنا اور معاملات ہاتھ میں لیے۔

    یاد رہے 5 نومبر کو ایم کیو ایم فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے لوگ کہتے ہیں پارٹی میں آمریت نہیں، ایم کیوایم میں چند لوگوں کی آمریت ہے،وہ اپنے گوشوارے ظاہر کریں، وہ چند لوگ دبئی سمیت جہاں جائیدادیں ہیں، گوشوارے کارکنان کوبتائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو حساب دینا ہوگا، میں کل بھی پی آئی بی کالونی میں رہتا تھا اور آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہ چند لوگ بتا دیں 1986میں کہاں رہتے تھے اور اب کہاں رہتے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کےنعرے پروزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیو ایم سمیت جس نے بھی لوٹ مار کی احتساب ہونا چاہیے، پوچھا جائے یہ جائیدادیں اور پراپرٹیز کہاں سے آئیں؟

  • ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکرلیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکرلیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکر لیا، رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں فاروق ستار کی جانب سے نظریاتی پارٹی بنانے سے متعلق اعلان پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں فاروق ستار سے متعلق رابطہ کمیٹی نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ان کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظور کر لیا۔
    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو شو کاز نوٹس بھی جاری کردیا ہے، شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فاروق ستار نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے، فاروق ستار شوکاز نوٹس کا جواب دیں۔

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ میں 1986جیسی نظریاتی اور فعال منظم ایم کیو ایم چاہتا ہوں، ہر کارکن اور ذمے دار کو5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے، پارٹی کو تنظیمی بحران سے نکالنے کے لیے 22رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت بحران کا شکار ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے 2018 کے الیکشن میں امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُرائیں، پیسے والے خاندانوں کو پارٹی ٹکٹ دئیے گئے چند افراد ایم کیو ایم پر قابض ہیں جو کسی قابل نہیں۔

    مزید پڑھیں: فاروق ستار کا ایم کیو ایم کو نظریاتی جماعت بنانے کا اعلان

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ بہادر آباد والے کچھ کہیں گے مگر میں انہیں ابھی بتادینا چاہتا ہوں کہ 15 جنوری کو میری واپسی کے بعد پوری رابطہ کمیٹی سے مشاورت نہیں کی جاتی تھی اور رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے۔

  • فاروق ستار کا ایم کیو ایم کو نظریاتی جماعت بنانے کا اعلان

    فاروق ستار کا ایم کیو ایم کو نظریاتی جماعت بنانے کا اعلان

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ 1986 جیسی نظریاتی، فعال منظم ایم کیو ایم چاہتا ہوں، ہر کارکن اور ذمے دار کو 5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے، پارٹی کو تنظیمی بحران سے نکالنے کے لیے 22 رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت بحران کا شکار ہے، رابطہ کمیٹی نے 2018 کے الیکشن میں امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُرائیں، پیسے والے خاندانوں کو پارٹی ٹکٹ دئیے گئے چند افراد ایم کیو ایم پر قابض ہیں جو کسی قابل نہیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ بہادر آباد والے کچھ کہیں گے مگر میں انہیں ابھی بتادینا چاہتا ہوں کہ 15 جنوری کو میری واپسی کے بعد پوری رابطہ کمیٹی سے مشاورت نہیں کی جاتی تھی اور رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے۔

    مزید پڑھیں: فاروق ستارکا انٹراپارٹی الیکشن کا مطالبہ، 23اگست کو ایم کیوایم کومیں نے بچایا

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں انٹرا پارٹی الیکشن ہونے چاہئیں، حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔

    فاروق ستار پہلے ہی رابطہ کمیٹی سے مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ انتخابات 2018 میں شکست کے بعد ضمنی الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے پر دلبرداشتہ ہیں۔

    خیال رہے کہ فاروق ستار نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔

  • عامرخان ٹکٹکی باندھ کردیکھتےتھے، ارم فاروقی، اپنا علاج کرائیں، رابطہ کمیٹی

    عامرخان ٹکٹکی باندھ کردیکھتےتھے، ارم فاروقی، اپنا علاج کرائیں، رابطہ کمیٹی

    کراچی : ایم کیو ایم کی ایم پی اے ارم عظیم فاروقی نے متحدہ بہادرآباد کے رہنماؤں پر سنگین الزامات عائد کردیئے، جواب میں رابطہ کمیٹی نے ان کو نفسیاتی علاج کا مشورہ دے ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں گروپوں میں کشیدگی تاحال برقرار ہے فریقین ایک دوسرے پر طنز اور الزامات کے تیر چلانے میں مصروف ہیں، اس حوالے سے ایم کیو ایم کی رکن صوبائی اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے عامرخان اور خالدمقبول صدیقی پرسنگین الزام لگادیئے۔

    انہوں نےالزام لگایا کہ عامرخان انہیں ٹکٹکی باندھ کر دیکھتےتھے، جس کی شکایت انہوں نے حیدرعباس رضوی سے بھی کی تھی، یہ بات انہوں نے اپنے ایک حالیہ ویڈیو بیان میں کہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی امریکا میں جس گھرمیں رہتے تھے وہاں رشتہ بھیج دیتے، ان کی شادی بھی ایک کارکن سے ہوئی جنہیں وہ پہلے باجی کہا کرتے تھے۔

    دوسری جانب ارم عظیم فاروقی کے وڈیو بیان پر ایم کیو ایم بہادر آباد کی رابطہ کمیٹی کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ارم عظیم فاروقی جیسے لوگ پارٹی کے لیےدھبہ ہیں۔

    انہوں نےسینیٹ الیکشن میں پیسے لے کر پیپلزپارٹی کو ووٹ دیئے، رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ارم عظیم فاروقی اپنے علاج کیلئے کسی ماہرنفسیات سےرابطہ کریں۔

  • نئی رابطہ کمیٹی نے ڈرائنگ روم کمیٹی کو فارغ کر دیا، فاروق ستار

    نئی رابطہ کمیٹی نے ڈرائنگ روم کمیٹی کو فارغ کر دیا، فاروق ستار

    کراچی: متحدہ قومی موومٹ کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کرپٹ عناصر کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں، نئی رابطہ کمیٹی نے ڈرائنگ روم کمیٹی کو فارغ کر دیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی افراد اپنے اثاثے ویب سائٹ پر شائع کریں، کچھ لوگ تنقید کرتے ہیں کہ پارٹی میں اے ٹی ایم ہے، ہمیں اے ٹی ایم کی کوئی ضرورت نہیں۔

    ایم کیو ایم اختلافات: الیکشن کمیشن میں کنوینرشپ سے متعلق سماعت کل ہوگی

    انہوں نے کہا کہ سیاست کو کرپٹ عناصر سے پاک کرنا ہوگا، اگر کوئی کرپشن کو ختم کر سکتا ہے تو وہ ایم کیو ایم ہے، ہمارے پاس پاکستان کے مسائل کا حل موجود ہے، پارٹی میں کسی کرپٹ عناصر کی کوئی جگہ نہیں۔

    ایم کیو ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ پارٹی تنازعات سے متعلق کل الیکشن کمیشن میں پیش ہوں گا، قوم نے سب کو آزما لیا اب ہمیں بھی موقع دیں ہم ملک سے کرپٹ عناصر کا خاتمہ کر دیں گے۔

    پنجاب میں نیب کی کارروائیاں اور احد چیمہ کی گرفتاری سے متعلق فاروق ستار کا کہنا تھا کہ امید ہے جلد سرکاری دفاتر کے حالات بدلیں گے۔

    بلی شیر کو سب کچھ سیکھا دیتی ہے لیکن درخت پر چڑھنا نہیں سیکھاتی، فاروق ستار

    خطاب کے دوران فاروق ستار نے پنجاب بھر میں جلسے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سینیٹر میاں عتیق کی پارٹی رکنیت بھی بحال کر دی، علاوہ ازیں انہوں نے جاتی امرا اور بنی گالہ میں بھی کنوینشن کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینر شپ سے متعلق درخواستوں پر کل سماعت ہوگی جس کے تحت الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار کو منگل کو طلب کر لیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔