Tag: رابطہ کمیٹی

  • یہ بھائیوں کا معاملہ ہے اور بھائیوں کے درمیان ہی حل ہوگا،  فاروق ستار

    یہ بھائیوں کا معاملہ ہے اور بھائیوں کے درمیان ہی حل ہوگا، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے جو جو لوگ میرے گھر پر آئے ہیں وہ میرے بھائی ہیں اور سب بھائیوں کو مل کر کوئی فیصلہ کرنا ہے، آج کوئی بات رہ گئی ہے تو کل اجلاس بلا کر پوری کرلیں گے۔

    یہ بات انہوں نے پی آئی بی کالونی میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان کچھ معاملات طے پا گئے ہیں اور جو معاملات رہتے ہیں ان پر کل دوپہر میں بیٹھ کر بات کریں گے، کیوں یہ بھائیوں کا معاملہ ہے اور بھائیوں کے درمیان ہی حل ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے اراکین کی بات سننی چاہیےاور مجھے سمجھانی چاہیے، ہم کسی کو ہنسنے کا موقع نہیں دیں گے، کسی صورت یہ تاثرنہیں دینا کہ ہم میں تقسیم ہے، اختلاف رائے کی وجہ سے کسی اورکو خوش ہونے کا موقع نہیں دینا چاہتے، ہمارے اختلاف رائے کو تقسیم نہ سمجھیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن بھاگے نہیں جارہے اور سینیٹ الیکشن کا مسئلہ بھی نہیں ہے، لیکن یہ مسئلہ سینیٹ الیکشن سے بھی زیادہ گھمبیر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے لئے پی آئی بی اور بہادر آباد میں فرق نہیں، دلوں میں گنجائش ہے، اختلاف رائے کے باوجود رابطہ کمیٹی اراکین میرے لئےیہاں آئے، موجودہ صورتحال کو سمٹینے میں کارکنان کا تعاون درکار ہے۔


    مزید پڑھیں:فاروق ستار او رابطہ کمیٹی کے مذاکرات کامیاب ہوگئے


    لڑائی یا تقسیم نہیں ،اختلاف رائے ہوسکتا ہے، اسے ہمیں حل کرنا ہے، آج کوئی بات رہ گئی ہے تو کل اجلاس بلا کر پوری کرلیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔ 

  • رابطہ کمیٹی فاروق ستار کو منانے میں ناکام، اختلافات الیکشن کمیشن تک پہنچ گئے

    رابطہ کمیٹی فاروق ستار کو منانے میں ناکام، اختلافات الیکشن کمیشن تک پہنچ گئے

    کراچی: رابطہ کمیٹی کا تین رکنی وفد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کو منانے میں ناکام رہا. فاروق ستار نے وفد کے سامنے اپنی شرائط رکھ دیں.

    تفصیلات کے مطابق سید سردار احمد، رؤف صدیقی، جاوید حنیف پر مشتمل تین رکنی وفد نے فاروق ستار سے ملاقات کرکے آج کے جنرل ورکرز اجلاس کی منسوخی اور فاروق ستار کی بہادر آباد آکر اجلاس کی صدارت کرنے کی شرط رکھی تھی، البتہ وفد فاروق ستار کو قائل کرنے میں‌ ناکام رہا.

    پارٹی ذرائع کے مطابق وفد کے رکن رؤف صدیقی نے فاروق ستار سے کہا کہ ہم آپ کااحترام کرتےہیں، آپ ہی ہمارےسربراہ ہیں۔ سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ گھرکا معاملہ ہے، گھرمیں ہی حل ہوتو بہترہے۔

    جواب میں فاروق ستار نے کہا، میں آپ کا احترام کرتا ہوں، مگر میری بات سننے کوکوئی تیارنہیں تو میں آخرکیا کروں.

    تین رکنی وفد فاروق ستار سے ملاقات کرے گا، امید ہے، مثبت حل نکل آئے گا: فیصل سبزواری

    اس موقع پر فاروق ستار نے تجویز پیش کی کہ جنرل ورکرزاجلاس میں سب آجائیں، اب جنرل ورکرزاجلاس ہی میں فیصلہ ہوگا، کون صحیح اورکون غلط.

    اختلافات الیکشن کمیشن تک جا پہنچے

    ایک طرف رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کو منانے کی کوشش کر رہی ہے، دوسری طرف اختلافات کی تپش الیکشن کمیشن تک پہنچ چکی ہے.

    تفصیلات کے مطابق فاروق ستار نے صوبائی الیکشن کمشنر کو20 فارم جاری کرنے کے لئے خط لکھ دیا. انھوں‌ نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے باحیثیت پارٹی لیڈر سینیٹ الیکشن کے لیے فارم جاری کئے جائیں.

    خط میں‌ انھوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے 20 فارم جاری کیے جائیں،میں امیدواروں کو سینیٹ الیکشن میں کھڑا کرنا چاہتا ہوں.

    البتہ الیکشن کمیشن نے فاروق ستار کی جانب سے کسی بھی قسم کا خط موصول ہونے کی تردید کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کامران ٹیسوری اب رابطہ کمیٹی کے ممبر نہیں رہے، خالد مقبول صدیقی

    کامران ٹیسوری اب رابطہ کمیٹی کے ممبر نہیں رہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کامران ٹیسوری اب رابطہ کمیٹی کے ممبر نہیں رہے،  ڈاکٹر فاروق ستار ہی ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ہیں۔ 

    یہ بات انہوں نے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کو6ماہ کے لئے معطل کیا گیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کو رابطہ کمیٹی کا ممبر بنانے کی80فیصد لوگوں نے مخالفت کی ہے، عامرخان نےکہہ دیا تھا کہ وہ سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے سینیٹ الیکشن کیلئے چھ نام تجویز کئے تھے، جس میں نسرین جلیل، فروغ نسیم، امین الحق کے نام بھی تجویز کیے گئے تھے، اس کے علاوہ شبیر قائمخانی، عامرخان اور کامران ٹیسوری کا نام بھی تجویزکیا گیا۔

    فاروق ستار دو ساتھیوں کی قربانی دے کر کامران ٹیسوری کو سینیٹ ممبر بنانا چاہتے ہیں، فاروق ستار کا یہ فیصلہ بھی سرآنکھوں پر رکھا جاسکتا تھا، کیونکہ فاروق ستارکی کامران ٹیسوری سے طویل رفاقت رہی ہے،لیکن ایم کیوایم میں انفرادی خواہش پر کسی کو کبھی عہدے نہیں دیئےگئے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم کو ایک بار پھرحیرت انگیز فیصلے کاسامنا کرنا پڑا، اس سے پہلے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر بنانے کا فیصلہ حیرت انگیز تھا.

    فاروق ستار نے بائیکاٹ کی دھمکی دیکر کامران کو ڈپٹی کنوینر بنایا تھا، حالانکہ اس وقت کامران ٹیسوری کوپارٹی میں آئے ایک سال بھی نہیں ہوا تھا.

    انہوں نے مزید کہا کہ جیلوں میں قربانیاں دینے والے بھی ڈپٹی کنوینر نہیں بنے، کنوینراور ڈپٹی کنوینر کو رابطہ کمیٹی کا فیصلہ تبدیل کرنے کا اختیار نہیں۔

  • رابطہ کمیٹی کا پی ایس پی سے انضمام کا انکار، فاروق ستار ناراض، مصطفیٰ کمال پُرامید

    رابطہ کمیٹی کا پی ایس پی سے انضمام کا انکار، فاروق ستار ناراض، مصطفیٰ کمال پُرامید

    کراچی : رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے غیر حاضر سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار سپریم کور کمیٹی کی جانب سے پی ایس پی سے الحاق کے فیصلے کو نہ ماننے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پر اپنا موقف پیش کرنے کے لیے ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرلی ہے.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دن سے کراچی میں جاری سیاسی ہلچل اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے اور ہر لمحہ بدلتی ڈرامائی صورت حال نے سیاسی پنڈتوں کو بھی حیران کردیا ہے اور تازہ دم اطلاع ہے کہ اپنی رابطہ کمیٹی سے ناراض فاروق ستار اب سے کچھ دیر بار پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے.

    پی ایس پی سے انضمام اور نام ، منشور و انتخابی نشان سے نالاں رابطہ کمیٹی کے اراکین نے اہم اجلاس طلب کرلیا جس میں فاروق ستار شریک نہیں ہوئے جس کے بعد اجلاس کی صدارت کنور نوید جمیل نے کی اور ایم کیو ایم پاکستان کا نام ، منشور اور انتخابی نشان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور میڈیا کو اس نئی پیشرفت سے بھی آگاہ کردیا.


     متحدہ اور پی ایس پی کا انتخابات ایک جماعت اور نشان سے لڑنے کا اعلان


    رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے نالاں فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر ردعنل دیتے ہوئے کہا کہ میں ڈرامے بازی نہیں کرسکتا اور اب بھی پی ایس پی کے ساتھ انضمام کے فیصلے پر قائم ہوں اگر کوئی اس بات کو نہیں مانتا تو پھر ایم کیو ایم بھی وہی چلا لیں لیکن میں اب ایم کیو ایم نہیں چلاؤں گا اور پریس کانفرنس کے ذریعہ قوم کو آگاہ کروں گا.


    ایم کیو ایم کا نام، منشور اور انتخابی نشان برقرار رہے گا، کنورنوید جمیل


    دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان کے رابطہ کمیٹی کے اراکین سمیت اہم رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد پی آئی بی میں واقع فاروق ستار کے گھر پہنچ گئے ہیں لیکن ناراض سربراہ ایم کیوایم نے کسی سے ملاقات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنا موقف پریس کانفرنس کے ذریعے قوم کو آگاہ کیا.

    گزشتہ شب ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے مشترکہ پریس کانفرنس میں سیاسی انضمام کا اعلان کرتے ہوئے ایک نام، منشور اور انتخابی نشان کے ساتھ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کام کرنے کا عندیہ دیا تھا اور ایک دوسرے سے بغلگیر بھی ہوئے اور مٹھائیاں بھی کھلائیں.

     


    یہ سیاسی اتحاد نہیں بلکہ دو جماعتوں کا انضمام ہے، مصطفیٰ کمال


    تاہم گزشتہ شب ہی ایک رکن قومی اسمبلی علی عابدی نے اس فیصلے پر احتجاجآ استعفیٰ دینے اور پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اسی طرح بیرون ملک مقیم ڈپٹی کنونیر عامر خان نے انضمام کی خبر سن کر انا اللہ وانا علیہ راجعون پرھ کر کہا تھا کہ ہمیں صرف اتحاد سے آگاہ کیا گیا تھا انضمام کی کوئی بات نہیں ہوئی تھی.

    دوسری جانب اہم رہنما فیصل سبزواری نے بھی ایک ٹاک شو میں وضاحت کی تھی کہ انضمام کا فیصلہ نہیں ہوا ہے البتہ انتخابی اتحاد پر بات ہو سکتی ہے جب سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن اور پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے ایم کیو ایم کے نام کو ختم کرنے کی تردید کی تھی.

    اسی طرح ایم کیو ایم پاکستان کے دیگر رہنما اور سابقہ اراکین رابطہ کمیٹی کمال ملک اور سید شاہد پاشا نے بھی اس فیصلے پر سخت تنقید کی تھی جب کہ اراکین قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت، علی راشد، ڈاکٹر فوزیہ اور سلمان مجاہد بلوچ کی سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں.

  • منتخب چیئرمین کے گھر حملے کا نوٹس لیا جائے،ایم کیو ایم

    منتخب چیئرمین کے گھر حملے کا نوٹس لیا جائے،ایم کیو ایم

    کراچی: متحد ہ قومی مو ومنٹ پا کستان کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم کے منتخب ڈسٹر کٹ چیئرمین کورنگی سید نیر رضا کے گھر پر دہشت گر دوں کے حملے کی سخت تر ین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ دہشت گر دوں کو کھلی چھٹی دے کر قانون کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں جبکہ کر اچی کے مختلف علاقوں میں حقیقی کے کارکنوں کی کارروائیاں روز بہ رو ز بڑ ھتی جا رہی ہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ نیر رضا حملے کے وقت گھر پر مو جو د نہیں تھے اور ان کی عدم مو جو دگی میں ان کے اہل خا نہ کو ہراساں کیا گیا، گھر میں تو ڑ پھو ڑ کی گئی اور گھر والو ں کو سنگین نتا ئج کی دھمکیاں دی گئیں۔

    رابطہ کمیٹی نے دہشت گردوں کی جانب سے گز شتہ کئی دنو ں سے لا نڈھی،کو رنگی ،ملیر ،شاہ فیصل اور لائنز ایر یامیں متعد د کا رکنان کو زخمی کرنے اور ان کے گھر وں پر تو ڑ پھو ڑ کرنے کی بھی مذمت کی۔

    رابطہ کمیٹی نے گو رنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبا د خان، وزیر اعلیٰ سندھ مر اد علی شاہ، ڈی جی رینجرز میجر جنر ل بلا ل اکبر اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردوں کی مجر مانہ سر گر میو ں کا نو ٹس لیں اور عوام بالخصو ص ایم کیو ایم کے کارکنان کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات بروئے کار لائیں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں۔

  • تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں گے، فاروق ستار

    تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں گے، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم لندن اور پاکستان قیادت کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کا عمل جاری ہے،فاروق ستار نے کہا ہے کہ کارکنان ہماری بات ماننے ہم لندن قیادت سے قطع تعلق کرچکے ہیں۔

    لندن سے جاری ہونے والے بیان کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں، ہم 23 اگست والی بات پر ڈٹے ہوئے ہیں، لندن والے جو بھی بات کرتے ہیں وہ ان کی مرضی ہے، ہمارا لندن سے تعلق نہیں، ان کی مرضی ہے جو دل چاہے بیان دیں۔

    انہوں‌ نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی ایم کیو ایم لندن سے قطع تعلق کردیا ہے،جو پالیسی ہم نے طے کی ہے اس کے مطابق ہی کام کریں گے، ہماری پر امن سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان پیچھے دیکھنے کے بجائے کام جاری رکھے گی، ہم نے اجتماعیت کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا، ہم نے ازخود فیصلہ کیا اس کی مقصدیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ نہ کوئی استعفا دے گا نہ ممبر شپ سے مستعفی ہوں گے، جو بیان لندن سے آیا اس پر تحریری بیان جاری کیا ہے، تمام ارکین اور عہدیدار اسی طرح کام کو جاری رکھیں گے۔

    کچھ دیر قبل ایم کیو ایم کی لندن قیادت نے کہا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد پاس کرنے کا عمل شرم ناک ہے جس پر ایم کیو ایم کے تمام ارکان اسمبلی مستعفی ہوجائیں، فوری طور پر تمام تنظیمی ڈھانچہ اور شعبہ تحلیل کردیے گئے ہیں۔

  • لندن سے دو رہنماؤں کی وطن واپسی، فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد

    لندن سے دو رہنماؤں کی وطن واپسی، فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد

    کراچی: ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم دو رہنماؤں کہف الوریٰ اور شبیر قائم خانی کی وطن واپسی پر سربراہ ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات قیادت سنبھالنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے لندن میں مقیم ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیئر کہف الوریٰ اور رکن رابطہ کمیٹی شبیرقائم خانی وطن واپس پہنچ گئے، دونوں رہنماء گزشتہ دو ماہ سے لندن میں مقیم تھے تاہم 22 اگست کے بعد کچھ دنوں کےلیے امریکا جانے کی کوشش کی اور کوائف مکمل نہ ہونے پر ائیرپورٹ سے واپس لندن بے دخل کردیے گئے تھے۔

    پڑھیں:     لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیوایم پاکستان

    کراچی آمد کے بعد دونوں رہنماء ایم کیو ایم کے پی آئی بی میں واقع عارضی مرکز گھانچی ہال پہنچے اور رابطہ کمیٹی پاکستان کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات کرکے اُن کی سربراہی پر اطمینان کا اظہار کیا اور آئندہ کے لیے پارٹی کو اپنی خدمات پیش کیں۔ دونوں رہنماؤں نے 17 ستمبر کو لندن سیکریٹریٹ میں بانی ایم کیو ایم کی سالگرہ کی تقریبات میں بھی شرکت کی تھی۔

    یاد رہے 22 اگست کو اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کے اگلے روز ڈاکٹر فاروق ستار نے بانی ایم کیو ایم اور لندن قیادت سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں رابطہ کمیٹی نے پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے الطاف حسین سے فیصلوں کی توثیق کرنے والے شق کو حذف کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:    ایم کیو ایم کا اپنے پرچم سے قائد متحدہ کا نام ہٹانے کا فیصلہ

    بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان نے پارٹی پرچم سے بانی کا نام ہٹا کر انتخابی نشان آویزاں کردیا تھا تاہم لندن قیادت کی جانب سے مسلسل بیانات کے سلسلے کو مدنظر رکھتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے گزشتہ روز لندن کے تمام رہنماؤں بشمول کنونیئر کو رابطہ کمیٹی سے خارج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

  • ایم کیو ایم کے رکنِ رابطہ کمیٹی جاوید کاظمی کو حراست میں لے لیا گیا

    ایم کیو ایم کے رکنِ رابطہ کمیٹی جاوید کاظمی کو حراست میں لے لیا گیا

    کراچی:متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن جاوید کاظمی کو سیکیورٹی ادارے نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔


    MQM Rabita Committee member Javed Kazmi taken… by arynews

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر رافع حسین کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے آج شام ایک کارروائی کے دوران ایک گھر میں چھاپہ مار کر رکن رابطہ کمیٹی جاوید کاظمی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے جہاں اُن سے تحقیقات جاری ہیں،مذکورہ گھر ممبر رابطہ کمیٹی کی رہائش گاہ بتایا جاتا ہے۔

    فوری طور پر ان پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا تاہم اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے رکن رابطہ کمیٹی جاوید کاظمی اس سے قبل بھی کئی مقدمات کا سامنا کر چکے ہیں وہ 1992 میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے اوائل ہی میں گرفتار ہو گئے تھے اور 10 سال بعد مشرف دور میں رہائی پانے کے بعد لندن منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ لندن سیکریٹریٹ سے منسلک ہو گئے تھے بعد ازاں 2008 میں واپس پاکستان آکر بہ حثیت رکنِ رابطہ کمیٹی پاکستان فرائض انجام دے رہے تھے،ان کا شمار قائد ایم کیو ایم کے معتمد خاص اور قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔

  • رینجرزکے احکامات مہاجروں کے سیاسی و معاشی قتل کے مترادف ہیں، ایم کیوایم

    رینجرزکے احکامات مہاجروں کے سیاسی و معاشی قتل کے مترادف ہیں، ایم کیوایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے رینجرزکی جانب سے سرکاری ونیم سرکاری محکموں سے ایم کیوایم اوراس کی حمایت یافتہ یونینوں کے دفاتر ختم کرنے اور ایم کیوایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کو ملازمتوں سے برطرف کرنے کے ظالمانہ احکامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اوران احکامات کوایم کیوایم اور مہاجروں کے سیاسی و معاشی قتل کے احکامات قراردیا ہے۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پہلے علاقوں میں ایم کیوایم کے دفاترپرمسلسل چھاپے مار کر اور بڑے پیمانے پرکارکنوں کی گرفتاریاں کرکے ایم کیوایم کے علاقائی دفاتربند کرائے گئے اور اب تمام سرکاری ونیم سرکاری اداروں میں ایم کیوایم اوراس کی حمایت یافتہ ورکرز یونینوں کے دفاتربند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

    اس کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کے حکام کوحکم دیا گیا ہے کہ ایم کیوایم کے کارکنوں اورہمدردوں کوملازمتوں سے برطرف کردیا جائے۔ ساتھ ساتھ جوکارکنان ماورائے عدالت قتل اورگرفتاریوں سے بچنے کیلئے ملازمتوں پر جانے سے قاصرہیں انہیں بھی گھوسٹ ملازم کہہ کرملازمتوں سے نکالاجارہاہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کو کچلنے کیلئے اب مہاجروں کے سیاسی اور جسمانی قتل عام کے بعد اب معاشی قتل عام کاسلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ قوم کو بتایا گیا تھا کہ کراچی میں قیام امن کیلئے آپریشن کیاجارہا ہے لیکن رینجرزکے ان تازہ ظالمانہ احکامات نے ایک بارپھر ثابت کردیاہے کہ اس آپریشن کااصل مقصد کراچی میں قیام امن نہیں بلکہ صرف اور صرف ایم کیوایم کو سیاسی طورپرختم کرنا اور مہاجروں کوسیاسی، معاشی اورمعاشرتی طورپرکچلنا ہے ،انہیں ان کے سیاسی، جمہوری ، آئینی قانونی حق سے محروم کرنا اوران کے سیاسی ومعاشی حق پر ڈاکہ ڈالنا ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ رینجرز کے یہ اقدامات مہاجروں کا کھلا معاشی قتل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم محمد نواز شریف ،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی سے مطالبہ کیاکہ رینجرز کی جانب سے سرکاری ونیم سرکاری محکموں سے ایم کیوایم اوراس کی حامی یونینوں کے دفاتر ختم کرنے اورایم کیوایم کے کارکنوں کوملازمتوں سے برطرف کرنے کے ظالمانہ احکامات کا فوری نوٹس لیاجائے اور مہاجروں کے معاشی قتل عام کا سلسلہ فی الفور بند کرایا جائے۔

    رابطہ کمیٹی نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ ان غیرقانونی، غیرآئینی اورظالمانہ احکامات کے خلاف آوازبلند کریں۔

     

  • غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ قابل مذمت ہے، ایم کیوایم

    غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ قابل مذمت ہے، ایم کیوایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ شہر میں جاری بجلی کی طویل بندش قابل مذمت ہے، کے الیکٹرک سحری اور افطار کے وقت بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے اعلامیہ میں رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے اسے نیشنل گرڈ کی 650 میگا واٹ بجلی پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹر ک کا این ٹی ڈی سی سے معاہدہ بھی ختم ہو گیا ہے جس کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں کراچی میں کسی بھی وقت بجلی کا شدید بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ نیشنل گرڈ کی بجلی پر کراچی کے شہریوں کا بھی حق ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ کے الیکٹر ک انتظامیہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی پیداوار ی صلاحیت کو طلب کے تناسب سے مزید بڑھائے۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ رمضان کے مہینے میں تمام غیر ضروری دیکھ بھال کے کاموں کو موخر کر کے اعلا نیہ لوڈ شیڈنگ کے علاوہ بجلی کی بندش کو فی الفور ختم کیا جائے، علاوہ ازیں نیشنل گرڈ سے حاصل ہونے والی سستی بجلی کا فائدہ شہریوں کو بجلی کے نرخ میں کمی کی صورت میں دیا جائے۔

    کے الیکٹر ک کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اضافی بلز پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کے الیکٹرک تمام اضافی بل نیپرا کے کنزیومر سروس مینوئل کے تحت بنائے گئے ہیں جو شہریوں سے بھتہ وصول کرنے کے مترادف ہیں۔

    کے الیکٹرک میں بھرتیوں کے حوالے سے اراکین رابطہ کمیٹی نے انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ادارے میں کراچی کے شہریوں کو نظر انداز کرنا بند کیا جائے اور غیر مقامی افراد کو نوکری دینے کے بجائے مقامی افراد کو میرٹ پر نوکری فراہم کی جائے‘‘۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر پانی و بجلی، وزیر اعلیٰ سندھ اور نیپرا سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی میں کے الیکٹرک کی من مانیوں کا فوری نوٹس لیں۔