Tag: راجہ ریاض

  • صاحبزادہ حامد رضا نے پی ٹی آئی کی ساری نشستیں بیچ دی ہیں، راجہ ریاض کا دعویٰ

    صاحبزادہ حامد رضا نے پی ٹی آئی کی ساری نشستیں بیچ دی ہیں، راجہ ریاض کا دعویٰ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ریاض نے دعویٰ کیا ہے کہ صاحبزادہ حامد رضانےپی ٹی آئی کی ساری نشستیں بیچ دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ریاض نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے بیٹےکے مقابلے میں صاحبزادہ حامد رضا نے الیکشن لڑا، 26 فروری کو الیکشن کمیشن کوخط لکھا کہ مجھےخواتین کی نشست نہیں چاہئیں۔

    راجہ ریاض نے دعویٰ کیا کہ صاحبزادہ حامد رضانےپی ٹی آئی کی ساری نشستیں بیچ دی ہیں۔

    یاد رہے 28 فروری کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لئے درخواست پر سماعت میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کو سنی اتحاد کونسل کا خط دیا تھا۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ سربراہ سنی اتحاد کونسل نے 26 فروری کو الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نہ انہوں نے عام انتخابات میں حصہ لیا اور نہ ہی انہیں مخصوص نشستیں چاہئیں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے بیرسٹر علی ظفر سے استفسار کیا تھا کہ جب سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں چاہئیں تو آپ کیوں مجبور کر رہے ہیں۔

    اس موقع پر بیرسٹر علی ظفر نے سنی اتحاد کونسل کے خط سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کونسل نے پاکستان تحریک انساف کو ایسے کسی خط کے حوالے سے نہیں بتایا۔

  • زرداری اور شہبازشریف کے درمیان سب کچھ طے ہوچکا، یہ صرف کارڈز کھیل رہے ہیں: راجہ ریاض کا تہلکہ خیز انٹرویو

    زرداری اور شہبازشریف کے درمیان سب کچھ طے ہوچکا، یہ صرف کارڈز کھیل رہے ہیں: راجہ ریاض کا تہلکہ خیز انٹرویو

    سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے کہا ہے کہ آصف زرداری  اور شہبازشریف کے درمیان سب کچھ طے ہوچکا ہے یہ صرف کارڈز کھیل رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے اے آر وائی نیوز کو خصوسی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی پی کی کمیٹیوں کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیں یہ صرف کارڈز کھیل رہے ہیں، آصف زرداری  اور شہبازشریف کے درمیان سب کچھ طے ہوچکا ہے۔

    راجہ ریاض نے انکشاف کیا کہ ساری گیم پیچھے بیٹھے آصف زرداری نے کرنی ہے اور وہ کچھ نہیں بولے، ان کی صرف تصویر چل رہی ہیں ان کا اب تک کوئی بیان نہیں آیا، ن لیگ اور پی پی کے درمیان یہ سب  ان کی حالیہ میٹنگ سے پہلے کا طے ہے صرف فائنل اب ہورہا ہے۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ کچھ دنوں میں ان سب کو وزارتوں کے حلف اٹھاتے دیکھیں گے اور پھر سندھ بھی تو لینا ہے، اگر پی پی نہیں مانے گی تو سندھ واپس بھی لیا جاسکتا ہے کیوںکہ  جو دیتے ہیں وہ واپس بھی لے لیتے ہیں۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ مارشل لا نہیں لگے گا، یہ لولی لنگڑی حکومت اللہ کرے مضبوط ترین حکومت ہو، انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرتا ہوں اور جیتنے والے کو مبارک دیتا ہوں، مجموعی طور پر پورے ملک میں الیکشن  متنازع ہوگئے ہیں، مولاناکے ساتھ زیادتی ہوئی ان کی پکی سیٹیں ہروادی گئیں۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ بہت سی جگہوں پر 100 فیصد جیتے ہوئے لوگ ہروادیئے گئے، رانا ثنا سمیت ہمارے بڑے ناموں کو فیصل آباد سے ہرا دیا گیا، اپنی ہارتو مان سکتا ہوں لیکن رانا ثنا کسی صورت الیکشن نہیں ہار سکتے، ن کے جو بڑے نام ہروائے گئے یہ ترازو کو برابر کرنے کے لیے جواز بنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ بڑے پن کا مظاہرہ کررہی ہے اور ملک کو ڈی ریل ہونے سے بچا رہی ہے، بعض اضلاع میں پی ٹی آئی، کچھ میں ن لیگ جیتی، یہ پالیسی خطرناک ہوگی۔

    ان لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان عدم اعتماد سے 20 روز پہلے میرے پاس آئے اور کہا آپ مجاہد ہیں، مولانانے کہا گھبرائیں نہیں عدم اعتماد میں ہمیں بہت سی جگہوں سے سپورٹ ہے اور مولانا اب بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ ہمیں قمرباجوہ  کی سپورٹ حاصل تھی، مولانا سچ بول رہے ہیں اور انہیں ضرور کسی نے کہا ہوگا۔

    سینئر لیگی رہنما راجہ ریاض نے مزید کہا کہ سپورٹ کے بغیر عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوتی حلف دینے کو تیار ہوں ہماری حد تک براہ راست قمرباجوہ نے کچھ نہیں کہا، مجھے شہباز شریف نے کہا تھا عدم اعتماد کا پروگرام ہے میں نے کہا آپ کے ساتھ ہیں، اس میں کوئی شک نہیں لوگ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ  تھے۔

  • نواز شریف کے وزیر اعظم بننے کے لیے لابنگ ہو رہی ہے: راجہ ریاض

    نواز شریف کے وزیر اعظم بننے کے لیے لابنگ ہو رہی ہے: راجہ ریاض

    اسلام آباد: سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے کہا ہے کہ صرف ایک چیز کی لابنگ ہورہی ہے کہ نواز شریف ان شااللہ وزیر اعظم بنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت بہت مشکلات میں ہے اگر نئے امیدواروں آتے ہیں تو ان کے پاس وقت کم ہے۔

    سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس وقت صرف ایک چیزکی لابنگ ہورہی ہے کہ نواز شریف ان شااللہ وزیر اعظم بنیں گے، ن لیگ اسوقت پنجاب میں سوئپ کر رہی ہے اسکے مقابلے میں کوئی جماعت اتنی مضبوط نہیں ہے۔

     عدم اعتماد سے متعلق راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد سے 2 ماہ پہلے ن لیگ سے ہمارے مذاکرات میں سب کچھ طے ہوا، ہماری بات شہباز شریف سے ہوتی تھی پھر فون پر نواز شریف کو بتایا جاتا تھا جس کا ضامن کوئی نہیں، عدم اعتماد سے پہلے جو طے ہوا اس پر ہم اور وہ قائم ہیں۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہوا تھا ہم نے پی ٹی آئی چیئرمین کو وزیراعظم نہیں رہنے دینا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین ہماری عزت نہیں کرتا تھا اور اسکا سیکرٹری ہمارا فون نہیں سنتا تھا، اعظم خان اب وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے وہ  پہلے فرعون بنا ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی اتنی ہمت نہیں تھی کہ گھنٹی بجا کر اعظم خان کو میٹنگ میں بلا لے، وہ تو پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو لفٹ نہیں کرواتا تھا، پتا نہیں پی ٹی آئی چیئرمین کی کیا مجبوری تھی۔

    سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عدم اعتماد سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی کوسپورٹ نہیں تھی ان کے اوپر سے ہاتھ کھینچ لیا گیا تھا، ہمیں پتا چلا تھا کہ ایک جرنیل کے ذریعے ہمیں لاجز سے اٹھانے کی کوشش ہونی تھی، اس لئے سندھ ہاؤس چلے گئے۔

    ’’ پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ کہا تھا لیکن ہمیں نہیں اٹھایا گیا تو اسکا مطلب ہے ہاتھ کھینچ لیا گیا تھا، جب ہمیں نہیں اٹھانے دیا گیا تو اسکا مطلب تھا عدم اعتماد کامیاب ہوجائےگی‘‘۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہم نے تو کشتیاں جلا دی تھیں اور عدم اعتماد میں ووٹ ڈال کر نا اہل ہونے کو تیار تھے اس دن  ایوان میں بھی موجود تھا لیکن شہباز شریف نے ہمیں ووٹ دینے سے منع کر دیا۔

    ن لیگ رہنما راجا ریاض نے مزید کہا کہ شہبازشریف نے جس سے جو وعدہ کیا پورا کیا، میں ان کامشکور ہوں، لیکن ہمارے گروپ کے 8 لوگ ن لیگ کے علاوہ کہیں اور جانا چاہتے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان اختلافات کی خبروں پر  راجہ ریاض نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے بیانات ہلکے پھلکے ہیں ان کو سنجیدہ نہ لیں۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ ایک کی ڈیوٹی آگ لگانا اور دوسرے کی آگ بجھانا ہے، زرداری صاحب منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور بلاول ابھی سیکھ رہے ہیں۔

     راجہ ریاض نے انٹرویو میں مزید کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی کا ووٹر تو نظر نہیں آرہا اس لیے انکے لیے دعا ہی کر سکتا ہوں، قومی حکومت بنانی ہی پڑے گی، پاکستان کا فائدہ ہی قومی حکومت میں ہے جس میں سب ایک پیج پر بیٹھیں اور حکومت میں شامل ہوں، دہشت گردوں کے علاوہ پی ٹی آئی والے بھی نیشنل حکومت کا حصہ ہوسکتے ہیں۔

  • ’’مجھے پتہ ہے الیکشن 15 فروری کے آس پاس ہوں گے‘‘

    ’’مجھے پتہ ہے الیکشن 15 فروری کے آس پاس ہوں گے‘‘

    سابقہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا ہے کہ انوارالحق کاکڑ کا نام شہباز شریف سے پہلی ملاقات میں دے دیا تھا، مجھے پتہ ہے الیکشن 15 فروری کے آس پاس ہوں گے۔

    پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض نے بتایا کہ اختر مینگل کے علاوہ کسی نے انوارالحق کاکڑ کے نام پر اعتراض نہیں کیا، وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہم نے نام کسی کو نہیں بتانے، انوارالحق کاکڑ کے نگراں وزیراعظم بننے کی بڑی وجہ بلوچستان ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے چھوٹے صوبے کو اہمیت دی گئی ہے، سیاسی ورکر ہوں مجھے پتہ ہے الیکشن 15 فروری کے آس پاس ہوں گے۔

    راجہ ریاض کے مطابق معاشی بحران سے نکلنے کے لیے الیکشن میں کچھ وقت لگتا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں، اس وقت سیاست نہیں ریاست کو بچانے کی ضرورت ہے، فائنل یہ ہی ہوا ہے کہ الیکشن کسی صورت آگے نہیں جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے بڑے جو ہیں انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ الیکشن فروری میں ہوں گے، سب نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ الیکشن فروری میں کرا دیے جائیں۔

    سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میری ابھی کوئی جماعت نہیں، میٹنگ میں فیصلہ کریں گے کیا لائحہ عمل بنانا ہے، ہم 22 سابق ایم این ایز ہیں جمعرات کو میٹنگ رکھی ہوئی ہے، ہم جس طرف بھی جائیں گے 22 ممبران ساتھ جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کے ساتھ کام کیا ہوا ہے، چیزیں سیٹ ہو جائیں گے تو بتا دیں گے، نگراں وزیراعظم بنانے کی حد تک میرا کردار تھا اب گھر آگیا ہوں۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ نگراں کابینہ بنانے میں کون لوگ شامل ہوتے ہیں سب کو پتہ ہے، انوارالحق نے اپنی جماعت بھی چھوڑ دی ہے اور پارٹی رکنیت بھی ختم کردی ہے۔

  • نگران وزیراعظم : راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے دوبارہ مشاورت بدھ کو کریں گے

    نگران وزیراعظم : راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے دوبارہ مشاورت بدھ کو کریں گے

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے نگران وزیراعظم کے نام سے متعلق دوبارہ مشاورت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اپوزیشن ارکان سے دوبارہ مشاورت بدھ کو کریں گے۔

    اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نگران وزیراعظم کے نام سے متعلق مشاورت کا ایک دور کرچکے ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کیساتھ جماعت اسلامی اور جی ڈی اے ارکان سے بھی مشاور ت ہوگی۔

    اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے بتایا کہ بدھ کو قومی اسمبلی میں ہمارے گروپ کے ارکان کے ساتھ مشاورت ہے، نگران وزیراعظم کے لئے 3 نام تجویز کروں گا۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ کوشش ہے ناموں میں ماہرمعیشت، سیاستدان اور ٹیکنوکریٹ شامل ہوں۔

  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض  کا  بڑا اعتراف

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا بڑا اعتراف

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے بڑا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی چھوڑنا زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘آف دی ریکارڈ’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے واقعات کے بعد میں تحریک انصاف کا حصہ نہیں ہوں، پریس کانفرنس نہیں کی، ٹی وی شو میں پی ٹی آئی چھوڑنے کااعلان کیا۔

    راجہ ریاض نے بتایا کہ پوزیشن لیڈرعہدے سے ہٹنےکے بعد کہیں جانے کا فیصلہ کروں گا، اپنےارکان کو اعتماد میں لے کرکوئی حتمی فیصلہ کروں گا۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ حکومت نے اچھا بجٹ پیش کیا ہے، میں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی تعریف کی، میں نے زرعات میں اصلاحات لانےکاکہاتھا، میں بجٹ سےمتعلق حکومت کی کہیں بھی تعریف نہیں کی۔

    انھوں نے گذشتہ حکومت کے حوالے سے کہا کہ موجودہ معاشی تباہی گزشتہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہے،مسلم لیگ ن نے گزشتہ حکومت کی معاشی تباہی کا بوجھ اٹھایا ہے، مسلم لیگ ن نےقربانی دے کر ملک کو ڈیفالٹ ہونے سےبچایا۔

    انتخابات سے متعلق سوال پر راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی طورپرکھڑاکرنےکےبعد الیکشن ہونے چاہیے، پہلے ملک اور ریاست الیکشن بعد میں ہیں چاہےہمیں گھربھیج دیں، زشتہ حکومت نے معیشت گرائی اس کو کھڑا کرنے میں وقت لگے گا۔

    اپوزیشن لیڈر نے اعتراف کیا کہ پیپلزپارٹی چھوڑنا میری زندگی کی سب سےبڑی غلطی تھی۔

  • اس شخص کو سرعام پھانسی دینی چاہیے تھی، راجہ ریاض کی عمران خان پر تنقید

    اس شخص کو سرعام پھانسی دینی چاہیے تھی، راجہ ریاض کی عمران خان پر تنقید

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو توڑنے والوں نے وہ کام کیا ہے، جس سے قوم کا سرشرم سے جھک گیا ہے ،اس شخص کو سرعام پھانسی دینی چاہیے تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان پر کڑی تنقید کی۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ عمران خان فتنہ اور انتشار ہے ، اس کی گرفتاری کے بعد ٹرینڈ لوگ افغانستان سے آئےہوئےتھے، انہوں نے جناح ہاؤس کو جلایا، پولیس پر پیٹرول بم پھینکے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہ میانوالی میں اربوں ڈالر کےاثاثےہیں،ان جہازوں کوجلانےکی کوشش کی ، انھوں نے پشاور میں ریڈیو اسٹیشن کو آگ لگادی وہ کچھ کیا جو بھارت نہ کرسکا۔

    9 اور 10 مئی کے واقعات کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ جو آج تک طالبان نہ کرسکے اس انتشار اور یہودی ایجنٹ نے کردیا، پاکستان کو توڑنے والوں نے وہ کام کیا ہے جس سےقوم کاسرشرم سے جھک گیا، آج پوراہاؤس اور قوم شرمندہ ہے ، اس شخص کو سرعام پھانسی دینی چاہیے تھی۔

  • تحریک انصاف نے راجہ ریاض کواپوزیشن لیڈر بنانے کا نوٹی فکیشن چیلنج کردیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے راجہ ریاض کواپوزیشن لیڈر بنانے کا نوٹی فکیشن چیلنج کردیا، جس میں کہا راجہ ریاض کو تحریک انصاف کی مشاورت کے بغیر اپوزیشن لیڈر مقرر کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ راجہ ریاض کو تحریک انصاف کی مشاورت کے بغیر اپوزیشن لیڈر مقرر کیا گیا، انہیں قواعد و ضوابط کو نظرانداز کرتے ہوئے موجودہ حکومت کی ملی بھگت سے اپوزیشن لیڈر بنایا گیا۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن ممبر بابر بھروانہ اور اکرام اللہ کی تعیناتی غیر آئینی قرار دی جائے۔

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ایم این اے راجہ ریاض کو اس سال مئی میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر کیا گیا تھا جب پی ٹی آئی کے 125 ایم این ایز نے اپنی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • اسپیکر قومی اسمبلی  کو راجہ ریاض کی بطور اپوزیشن لیڈر تعیناتی کالعدم قرار دینے کیلئے مراسلہ ارسال

    اسپیکر قومی اسمبلی کو راجہ ریاض کی بطور اپوزیشن لیڈر تعیناتی کالعدم قرار دینے کیلئے مراسلہ ارسال

    اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو راجہ ریاض کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کیلئے مراسلہ بھجوا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو راجہ ریاض کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کیلئے مراسلہ ارسال کردیا گیا۔

    مراسلہ ایڈووکیٹ اظہرصدیق کی جانب سے بھجوایا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق 30 دنوں کے اندر فیصلہ سنایا جائے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا بہت اہم کردار ہے، الیکشن کمیشن ممبران بھی اپوزیشن لیڈر نے لگانے ہیں،مراسلہ

    ایڈووکیٹ اظہرصدیق نے الزام لگایا کہ اپوزیشن لیڈرکا نیب تعیناتی میں بھی اہم کردارہے، اپوزیشن لیڈراپنا رول ادا نہیں کر رہے حکومت کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ اسپیکر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق راجہ ریاض کی تعیناتی پر فیصلہ بھی کرے، درخواست پر ہائی کورٹ نے 30 دن میں الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے 3 اگست کو قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو عہدے سے ہٹانے کے لئے لاہور ہاٸی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست میں کہا کہ راجہ ریاض کو پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر اپوزیشن لیڈر تعینات کیاگیا، اراکین کےاستعفے منظور نہ ہونے پر پی ٹی آئی کا اکثریتی جماعت کا اسٹیٹس موجود ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ راجہ ریاض کو حکومت اور موجود اپوزیشن کی ملی بھگت سے اپوزیشن لیڈر بنایا گیا، راجہ ریاض کی اہوزیشن لیڈر تعیناتی قوانین اور قواعد کے برعکس کی گئی۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ربڑ سٹیمپ اپوزیشن لیڈر کامقصد نیب، الیکشن کمیشن کی من پسند تعیناتیاں ہیں، استدعا ہے کہ عدالت اسپیکر قومی اسمبلی کو راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر کےعہدے سے ہٹانے کے احکامات صادر کرے۔

  • چیئرمین نیب کا عہدہ تاحال خالی

    چیئرمین نیب کا عہدہ تاحال خالی

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے وزیر اعظم کے تجویز کردہ ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے، چیئرمین نیب کے عہدے پر تاحال کوئی تعیناتی نہیں ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کا عہدہ 2 جون سے خالی ہے اور اس پر تاحال کوئی تعیناتی نہ ہوسکی، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور وزیر اعظم کے درمیان حتمی مشاورت نہ ہوسکی۔

    راجہ ریاض نے وزیر اعظم کے تجویز کردہ ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ تمام جماعتوں کے لیے قابل قبول ناموں کا پینل بھجوایا جائے، اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت چاہتا ہوں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام پر بھی فی الحال اتفاق نہ ہو سکا، مقبول باقر کی طرف سے بھی ابھی تک رضا مندی ظاہر نہیں کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام سابق صدر آصف زرداری نے تجویز کیا تھا، حکومت کی طرف سے اخلاق تارڑ، بشیر میمن، آفتاب سلطان کے نام بھی سامنے آئے۔