Tag: راجیش کھنہ

  • راجیش کھنہ: بولی وڈ سپراسٹار جنھوں نے دلوں پر راج کیا

    راجیش کھنہ: بولی وڈ سپراسٹار جنھوں نے دلوں پر راج کیا

    ایک زمانہ تھا جب بولی وڈ پر راجیش کھنہ کا راج تھا۔ فلم بینوں اور مداحوں نے ان کے لیے جس دیوانگی کا مظاہرہ کیا وہ بہت کم فن کاروں کا مقدر بنا ہے۔ عالم یہ تھا کہ مداح لڑکیاں‌ ان کی کار پر بوسے دیتیں، چہرے اور بازو پر آٹو گراف دینے کی فرمائش کی جاتی اور راجیش کھنہ کی ایک جھلک دیکھنے کو گھنٹوں ان کے مداح سڑک پر کھڑے رہتے۔ اس اداکار کو بولی وڈ کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے 1960 سے 70 کے عشرے میں راجیش کھنہ نے جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پر ہٹ ہوگئی اور فلم ساز ان سے وقت لینے کے لیے گھر کے باہر کھڑے نظر آتے۔

    راجیش کھنہ سے پہلے بھی کئی نام مقبولیت کی بلندیوں‌ کو چھو رہے تھے جن میں دلیپ کمار، دیو آنند اور راج کپور جیسے اداکار شامل تھے۔ لیکن مداحوں نے راجیش کھنہ کے لیے جس جنون اور وارفتگی کا مظاہرہ کیا وہ بہت کم دکھائی دیتا ہے۔

    اداکار راجیش کھنہ 29 دسمبر 1942ء کو غیر منقسم پنجاب میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کی پہلی فلم ’آخری خط‘ تھی۔ راجیش کھنہ کو شہرت جس فلم سے ملی وہ ارادھنا تھی۔ اس سے پہلے راجیش کھنہ 1966ء میں چیتن آنند کی فلم آخری خط میں‌ کام کرچکے تھے مگر ارادھنا نے انھیں شہرت کی جن بلندیوں پر پہنچایا وہ خود ان کے لیے ناقابل فراموش ثابت ہوا۔ فلم نے گولڈن جوبلی مکمل کی۔ فلم میں ان کا ڈبل رول تھا اور راجیش کھنہ کی نشیلی آنکھیں‌ اور سر کو جھٹکنے کا انداز شائقین کو بہت بھایا۔ اس کے بعد انھوں نے متواتر کئی ہٹ فلمیں انڈسٹری کو دیں۔

    راجیش کھنہ کی مشہور اور ہم فلموں میں ’دو راستے‘، ’خاموشی‘، ’آنند‘ اور ’سفر‘ شامل ہیں‌ جب کہ ’آپ کی قسم‘، ’دو راستے‘، ’دشمن، ’روٹی‘ اور ’سچا جھوٹا‘ سپر ہٹ فلمیں ثابت ہوئیں۔ لیکن یہ بھی کہا جاتا ہے کہ راجیش کھنہ کی مقبولیت کا یہ سلسلہ طویل نہیں تھا بلکہ جس تیزی سے انھوں نے شہرت کے ہفت افلاک طے کیے، اسی طرح ایک ٹھہراؤ بلکہ زوال کا آغاز بھی ہوا۔ راجیش کھنہ نے اپنے بنگلے کا نام آشیرواد رکھا تھا جس میں وہ فلم بابی کی ہیروئن ڈمپل کپاڈیہ کو بیاہ کر لائے تھے۔ وہ فلمی دنیا میں اور اپنے مداحوں کے درمیان بھی ’کاکا‘ کے نام سے مشہور تھے۔ ان کی بیٹی ٹوئنکل کھنہ اور رنکی کھنہ ہیں۔ اداکار کئی عوارض کی وجہ سے جسمانی پیچیدگیوں کا سامنا کررہے تھے جس کے بعد ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا اور 18 جولائی 2012ء کو راجیش کھنہ انتقال کرگئے۔ غصہ کرنا اور شراب نوشی راجیش کھنہ کی وہ خراب عادات تھیں جس نے ان کی خانگی زندگی کو بھی نقصان پہنچایا اور ٹوئنکل کھنہ بہت جلد ان سے دور ہوگئیں۔ وہ وقت بھی آیا کہ انھوں نے اپنی بیٹیوں کے ساتھ وہ گھر چھوڑ دیا جس میں وہ سپر اسٹار کی شریکِ سفر بن کر آئی تھیں۔

    راجیش کھنہ پر فلمائے گئے مقبول ترین گیتوں میں ’میرے سپنوں کی رانی‘، ’کورا کاغذ تھا یہ من میرا‘ اور ’روپ تیرا مستانہ‘، ’یہ جو محبت ہے‘، ’یہ شام مستانی‘ اور ’ہمیں تم سے پیار کتنا‘ شامل ہیں۔

    اداکار کی آخری کام یاب فلم نوّے کی دہائی میں ’سوّرگ‘ تھی۔ بعد میں انھوں نے ’آ اَب لوٹ چلیں‘، ‘کیا دل نے کہا‘ اور ’وفا‘ نامی فلموں میں بھی کام کیا مگر اب اُن کا دور ختم ہو چکا تھا۔ دلوں میں بسنے اور باہر کی دنیا میں ہر وقت سیکڑوں نگاہوں میں‌ رہنے والا یہ اداکار عمر کے آخری دنوں میں‌ تنہائی کا شکار رہا۔

  • امیتابھ بچن، راجیش کھنہ اور شتروگھن سنہا نے سُپرہٹ فلمیں کیوں ٹھکرائیں؟

    امیتابھ بچن، راجیش کھنہ اور شتروگھن سنہا نے سُپرہٹ فلمیں کیوں ٹھکرائیں؟

    ممبئی : بالی وڈ فلم انڈسٹری کے معروف اور لیجنڈ اداکاروں امیتابھ بچن، راجیش کھنہ اور شتروگھن سنہا نے ماضی کی مایہ ناز اور سُپرہٹ فلمیں کرنے سے کیوں انکار کیا تھا؟

    یہ بھارتی فلموں کے وہ چمکتے ستارے ہیں جنہوں نے نامور فلم ساز منوج کمار کی کئی سُپرہٹ فلمیں ٹھکرا دی تھیں، جن فلموں نے باکس آفس پر کئی ریکارڈ توڑے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق منوج کمار عرف بھارت کمار اپنے دور کے نہ صرف ایک مشہور اداکار تھے بلکہ ایک باکمال فلم ساز بھی تھے۔ تاہم، حیرت کی بات یہ ہے کہ کئی بڑے فلمی ستاروں نے ان کی سُپرہٹ فلموں میں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

     فلم اُپکار : راجیش کھنہ

    راجیش کھنہ

    رپورٹ کے مطابق پُورَن کمار کا کردار دراصل پرَیم چوپڑا کے لیے نہیں تھا بلکہ اس کیلئے منوج کمار کی پہلی پسند راجیش کھنہ تھے، لیکن تاریخوں کی مصروفیات کے باعث راجیش کھنہ نے بھارت کمار کی بلاک بسٹر فلم میں کام کرنے سے معذرت کرلی تھی۔

    فلم شور : شتروگھن سنہا

    شتروگھن سنہا

    اطلاعات کے مطابق، مشہور اداکار شتروگھن سنہا کو فلم میں ایک معاون مرکزی کردار کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن وہ منوج کمار کو ایک ساتھ زیادہ تاریخیں نہیں دے سکے، لہٰذا انہوں نے فلم چھوڑ دی اور ان کی جگہ پریم ناتھ کو کاسٹ کیا گیا۔

    فلم شور : پران 

    پران

    کہا جاتا ہے کہ منوج کمار اپنے پسندیدہ اداکار کو ایک پٹھان کے کردار میں لینا چاہتے تھے، لیکن پران اُس وقت فلم "زنجیر” میں پہلے ہی پٹھان کا کردار نبھا رہے تھے اور وہ ایک ہی جیسے کردار دو فلموں میں کرنا نہیں چاہتے تھے، اس لیے انہوں نے یہ کردار ٹھکرا دیا تھا۔

    فلم روٹی کپڑا اور مکان : شرمیلا ٹیگور 

    شرمیلا ٹیگور

    بھارتی میڈیا کے مطابق شرمیلا ٹیگور کو فلم میں زینت امان کا کردار آفر ہوا تھا، لیکن وہ موسمی چٹرجی والا کردار ادا کرنا چاہتی تھیں۔ منوج کمار نے اپنی تخلیقی سوچ پر قائم رہتے ہوئے فلم کی کاسٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی، جس کی وجہ سے شرمیلا نے فلم چھوڑ دی تھی۔

     فلم روٹی کپڑا اور مکان : سمیتا پاٹیل

    سمیتا پاٹیل

    رپورٹس کے مطابق، منوج کمار نے اپنی فلم کے ذریعے اداکارہ سمیتا پاٹیل کو متعارف کرنے کا ارادہ کیا تھا۔ تاہم، سمیتا نے فلم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ کثیر کرداروں پر مبنی فلم (ensemble drama) میں کام کرنے سے غیر مطمئن تھیں۔ بعد میں یہ کردار زینت امان کو دے دیا گیا۔

    فلم کرانتی : امیتابھ بچن

    امیتابھ بچن

    منوج کمار دراصل شتروگھن سنہا والے کردار کے لیے امیتابھ بچن کو لینا چاہتے تھے، لیکن اطلاعات کے مطابق "بگ بی” نے یہ فلم ٹھکرا دی، اور یوں شتروگھن سنہا کو اس فلم میں شامل کیا گیا۔

  • راجیش کھنہ نے مفت میں فلم کرنے کے باوجود 10 گنا زائد معاوضہ کیسے حاصل کیا؟

    راجیش کھنہ نے مفت میں فلم کرنے کے باوجود 10 گنا زائد معاوضہ کیسے حاصل کیا؟

    ماضی کے سپراسٹار راجیشہ کھنہ نے اپنی بلاک بسٹر فلم کے لیے ایک روپیہ لیے بغیر لاکھوں روپے کس طرح کمائے یہ ایک دلچسپ داستان ہے۔

    باکس آفس پر راجیش کھنہ نے 60 سے 70 کی دہائی میں راج کیا ہے اور اس وقت ان کے سامنے امیتابھ بچن بھی کم درجے کے سپراسٹار تصور کیے جاتے تھے، اپنے عروج کے دور میں راجیش کھنہ نے 1971 میں فلم ’’آنند‘‘ کیلئے ایک روپیہ بھی نہیں لیا تھا۔

    فلموں کے مورخ دلیپ ٹھاکر نے انکشاف کیا کہ راجیش کھنہ نے اس فلم کے لیے پے چیک کے بجائے اپنی کمپنی شکتی راج فلمز کے تحت ’آنند‘ کیلئے تقسیم کے حقوق حاصل کرلیے تھے۔

    راجیش کا یہ ایک بہترین فیصلہ ثابت ہوا، انھوں نے اپنی معمول کی فیس سے دس گنا زیادہ کمائی اس فلم کے حقوق حاصل کرکے کی، یہ سب فلم کی ناقابل یقین کامیابی کی بدولت مکمن ہوا تھا۔

    فلم ’آنند‘ میں راجیش کھنہ کے کردار کیلئے ہدایتکار رشی کیش مکھرجی کشور کمار اور دھرمیندر کے انتخاب پر غور وخوض کررہے تھے، تاہم قرعہ فال راجیش کے نام نکلا۔

    دلیپ ٹھاکر نے بتایا کہ راجیش کھنہ کے مصروف شیڈول کے باوجود ہدایت کار رشی کیش مکھرجی نے ان سے تاریخیں دینے پر اصرار کیا اور فلم کی شوٹنگ صرف 28 دنوں میں مکمل کی گئی۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ فلم ’’آنند‘‘ 1971 میں ریلیز ہوئی اور ہندوستانی سنیما میں اس فلم کو کلاسک کا درجہ حاصل ہوا، اس فلم کو بہترین کہانی اور راجیش کھنہ، امیتابھ بچن کی بہترین پرفارمنس کیلئے جانا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس دور میں راجیش کھنہ ہندوستانی سنیما کے اصل سپر اسٹار، اپنی بے مثال مقبولیت اور سب سے زیادہ مداحوں کی تعداد کے ساتھ، سپر اسٹارڈم سے لطف اندوز ہورہے تھے۔

    وہ 1970 سے 1987 تک وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار کے طور پر جانے جاتے تھے، اس دوران انھوں نے لگاتار 15 ہٹ فلمیں دیں۔

  • راجیش کھنہ: بالی وڈ کا پہلا سپر اسٹار جو مغرور اور لیٹ لطیف مشہور تھا

    راجیش کھنہ: بالی وڈ کا پہلا سپر اسٹار جو مغرور اور لیٹ لطیف مشہور تھا

    راجیش کھنہ کو بالی وڈ کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے۔ انھوں نے 2012ء میں آج ہی کے دن زندگی سے ہمیشہ کے لیے منہ موڑ لیا تھا۔

    گزشتہ صدی میں 70 کے عشرے تک راجیش کھنہ جس فلم میں جلوہ گر ہوئے، باکس آفس پر ہٹ ہوئی۔ راجیش کھنہ ان اداکاروں میں‌ سے تھے جنھوں نے اپنے زمانہ عروج میں لگا تار پندرہ سپر ہٹ فلمیں دیں جو ایک ریکارڈ ہے۔

    راجیش کھنہ 1942ء میں پنجاب کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئے۔ 1966ء میں انھوں‌ نے چیتن آنند کی فلم ’آخری خط‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور 1969ء میں ’آرادھنا‘ کی ریلیز کے بعد راتوں رات اسٹار بن گئے۔ اس فلم میں انھوں‌ نے باپ اور بیٹے کا ڈبل رول نبھایا تھا۔

    راجیش کھنہ نے اپنے سَر کو ایک خاص انداز میں جھٹکنے، اپنی منفرد چال اور آنکھوں کے مخصوص اشارے سے شائقین بالخصوص لڑکیوں کی توجہ حاصل کی اور ان کے دلوں میں اتر گئے۔

    انھوں نے اپنے دور کی مقبول ترین اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا جن میں شرمیلا ٹیگور اور ممتاز کے ساتھ ان کی جوڑی سب سے زیادہ ہٹ ہوئی۔ ’دو راستے‘، ’خاموشی‘، ’آنند‘ اور ’سفر‘ جیسی فلموں سے انھوں نے ثابت کر دیا کہ وہ کردار کی گہرائی میں بھی اترسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ راجیش کھنہ اور ممتاز کی جوڑی نے ’آپ کی قسم‘، ’دشمن، ’روٹی‘ اور ’سچا جھوٹا‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں دیں۔

    ہندی فلموں کے مشہور مصنّف سلیم خان کے مطابق راجیش کھنہ کے لیے لوگوں میں ایسی دیوانگی تھی جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔ ان کی مسکراہٹ لڑکیوں کو اپنی طرف کھینچتی تھی۔ ان کی آواز تو اچھی تھی ہی، ان کی فلموں کے گانے بھی بہت عمدہ ثابت ہوئے۔‘

    یہ بھی مشہور ہے کہ وہ اپنی شہرت کو سنبھال نہیں پائے اور خاصے مغرور ہوگئے تھے۔ وہ سیٹ پر آمد کے بعد جونیئر فن کاروں اور عملے کی طرف دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے تھے اور خاموشی سے کام کرکے چلے جاتے تھے۔ راجیش کھنہ لیٹ لطیف بھی مشہور تھے اور بددماغ یا غرور بھی۔ تاہم بعض قریبی ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ شروع ہی سے ایسے تھے اور یہ کہنا درست نہیں‌ کہ فلم کی کام یابیوں نے انھیں ایسا بنا دیا تھا۔

    بالی وڈ میں‌ ان کی کام یابیوں کا سفر جاری تھا کہ امیتابھ بچن کا سورج چڑھنا شروع ہوا اور ستّر کی دہائی کے ساتھ ہی راجیش کھنہ کا عروج دم توڑنے لگا، ان کی فلمیں باکس آفس پر فلاپ ہونے لگی تھیں۔

    راجیش کھنہ نے اداکارہ ڈمپل کپاڈیا سے شادی کی تھی اور ان کی ٹوئنکل کھنہ اور رنکی کھنہ ان کی بیٹیاں ہیں۔ راجیش کھنہ سرطان کے مرض میں‌ مبتلا تھے۔ فلمی دنیا میں انھیں ’کاکا‘ کے نام سے بھی پہچانا جاتا تھا۔

  • ’’میں تیرا شہر چھوڑ جاؤں گا‘‘سپراسٹار راجیش کھنہ کی آج چوتھی برسی

    ’’میں تیرا شہر چھوڑ جاؤں گا‘‘سپراسٹار راجیش کھنہ کی آج چوتھی برسی

    ممبئی : بالی ووڈ کے پہلےسپر اسٹار ستر کی دہائی میں فلموں کے لیے کامیابی کی ضمانت سمجھے جانے والے رومانوی ہیرو راجیش کھنہ کو مداحوں سے بچھڑے چار سال بیت گئے.

    تفصیلات کے مطابق راجیش کھنہ کو بالی وڈ کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے اور انیس سو ساٹھ اور ستر کےعشرے میں انہوں نے جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پر ہٹ ہوئی.

    ایسا نہیں کہ ان سے پہلے بڑے اسٹار نہیں تھے، دلیپ کمار، دیو آنند اور راج کپور،سب نے مقبولیت کی بلندیوں کو چھوا لیکن فلمی تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ جس جنون کا شکار راجیش کھنہ کے چاہنے والے ہوئے،بالی وڈ میں اس کی کوئی نظیر نہیں ہے.

    ان کے کیرئیر کا آغاز 1966 میں چیتن آنند کی فلم ’آخری خط‘ سے ہوا لیکن انیس سو 1969 میں ’آرادھنا‘ کی ریلیز کے بعد وہ راتوں رات اسٹار بن گئے،اس گولڈن جوبلی فلم میں انہوں نے باپ اور بیٹے کا ڈبل رول نبھایا تھا اور ان کا وہ سر کو ایک خاص انداز میں جھٹکنا،وہ منفرد چال،وہ غمگین آنکھیں اور وہ مخصوص ادائیں شائقین کے دلوں میں اتر گئیں.

    POST 1

    اس کے بعد ہٹ فلموں کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ جس نےتھمنے کا نام ہی نہیں لیا،بالی وڈ میں صرف راجیش کھنہ کی گونج تھی اور پروڈیوسر انہیں سائن کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار تھے.

    POST 4

    راجیش کھنہ اور ممتاز کی جوڑی کو فلم ناظرین نے بے حد پسند کیا،فلم ’دو راستے‘،’خاموشی‘، ’آنند‘ اور ’سفر‘ جیسی فلموں سے انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ کردار کی گہرائی میں بھی اترسکتے ہیں.

    POST 2

    راجیش کھنہ اور ممتاز کی جوڑی نے ’آپ کی قسم‘، ’دو راستے‘، ’دشمن، ’روٹی‘ اور ’سچا جھوٹا‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں دیں.

    انیس سو تہتر میں بالی ووڈ کی مقبول ہیروئن ڈمپل کپاڈیہ سے شادی کی لیکن انیس سو چوراسی میں ان دونوں کے درمیان علیحدگی ہوگئی.

    POST 7
    POST 5

    انہوں نے پچاس سولو سپرہٹ اور 35 گولڈن جوبلی فلموں کا ریکارڈ قائم کیا جو ابھی تک برقرار ہے،انہوں نے اپنے کیرئیر میں ایک سو اسی سے زائد فلموں میں کام کیا اور تین مرتبہ بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا.

    راجیش کھنہ نے پچاس سولو سپرہٹ اور 35 گولڈن جوبلی فلموں کا ریکارڈ قائم کیا جو ابھی تک برقرار ہے،انہوں نے اپنے کیرئیر میں ایک سو اسی سے زائد فلموں میں کام کیا اور تین مرتبہ بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا.

    راجیش کھنہ نے سیاست کا رخ کیا اور کانگریس کی جانب سےوہ پانچ سال تک بھارتی پارلیمنٹ کے ممبر بھی رہے.

    اپنے انداز اور کرداروں کو لازوال بنانے والے سپراسٹار راجیش کھنہ خود تو انہتر برس کی عمر میں اس دنیا سے گزر گئے لیکن ان کا بے مثال فن انہیں مدتوں چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ رکھے گا.

  • بالی ووڈکے پہلےسپر اسٹارراجیش کھنہ کو بچھڑے ایک سال ہوگیا

    بالی ووڈکے پہلےسپر اسٹارراجیش کھنہ کو بچھڑے ایک سال ہوگیا

    بالی ووڈکے پہلےسپر اسٹارراجیش کھنہ کو بچھڑےایک برس بیت گیا،راجیش کھنہ نے سترکی دہائی کے اوائل میں فلم انڈسٹری پر راج کیا اور شائقین کو پچیس متواتر سپر ہٹ فلمیں دے کر ایک ریکارڈ قائم کردیا جو اب تک کوئی نہیں توڑ سکا۔

    بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار راجیش کھنہ کی پہلی برسی آج منائی جارہی ہے۔ ان کا انیس سو انہتر سے بہتر کے درمیان مسلسل پندرہ سپر ہٹ فلمیں دینے کا ریکارڈ آج بھی قائم ہے۔انتیس دسمبر انیس سو بیالیس کو بھارتی پنجاب میں پیدا ہونے والے جتین کھنہ کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ ایک طویل عرصے تک بالی ووڈ کی سینما انڈسٹری پر راج کریں گے۔ راجیش کھنہ کے نام سے بالی ووڈ میں انٹری دینے والے راجیش کھنہ مسلسل کامیابیاں سمیٹتے گئے۔

    ایک وقت آیا کہ وہ بالی ووڈ کے پہلے سپر اسٹار اور اورینجل سپر اسٹار کہلائے۔ ان کا نام فلموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جانے لگا۔ راجیش کھنہ کی پہلی فلم آخری خط تھی جو انیس سو چھیاسٹھ میں ریلیز ہوئی۔ انیس سو انہتر سے انیس سو بہتر کے درمیان ان کی مسلسل پندرہ فلمیں باکس آفس پر سپر ہٹ ہوئیں جو کسی بھی سولو ہیرو کا ایک ایسا منفرد ریکارڈ ہے جسے آج تک کوئی نہیں توڑ سکا۔ اپنے طویل فلمی کیریئر میں راجیش کھنہ نے ایک سو اسی سے زائد فلموں میں کام کیا

    ہر طرح کے کردار ادا کئے۔ ان کی بہترین اداکاری کے اعتراف میں انہیں تین مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں ملنے والے ایوارڈز اور اعزازات کی ایک طویل فہرست ہے۔ راجیش کھنہ نے پچیس سال تک بالی ووڈ کی فلم نگری میں ہیرو کی حیثیت سے کام کیا۔ راجیش کھنہ ایک زندہ دل اور زندگی سے بھرپور انسان تھے۔

    ان کی شخصیت کے کئی پہلو تھے۔ اداکاری کے علاوہ انہوں نے فلم پروڈکشن اور سیاست کے میدان میں بھی کامیابیاں سمیٹیں۔ ایک سال سے زائد عرصہ تک کینسر میں مبتلا رہنے والے راجیش کھنہ گذشتہ سال اٹھارہ جولائی کو انہتر سال کی عمر میں ممبئی میں اپنے گھر میں انتقال کرگئے۔ تاہم بالی ووڈ انڈسٹری میں راجیش کھنہ کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا۔