Tag: راجیہ سبھا

  • جیا بچن راجیہ سبھا کیلیے دوبارہ نامزد

    جیا بچن راجیہ سبھا کیلیے دوبارہ نامزد

    بھارتی لیجنڈری اداکارہ اور سیاستدان جیا بچن کو بھارت  کی ‘سماج وادی پارٹی’ نے اتر پردیش سے ایوان بالا کے لیے دوبارہ نامزد کردیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امیتابھ بچن کسی تعارف کے محتاج نہیں تاہم ان کی اہلیہ جیا بچن ماضی کی نامور اداکارہ رہیں اور ملکی سیاست میں ایک خاص حیثیت رکھتی ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جیا بچن کو سماج وادی پارٹی کی جانب سے راجیہ سبھا میں مسلسل پانچویں میعاد کیلیے دوبارہ نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

    امیتابھ بچن اور اہلیہ جیا کے مالی اثاثوں نے سب کے ہوش اڑا دیے

    بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ راجیہ سبھا کے لیے پانچویں بار کاغذات نامزدگی جمر کرانے والی جیا بچن پارٹی لیڈر رام گوپال یادو کا ریکارڈ توڑنے جارہی ہیں جو پانچ بار ایوان بالا کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    27 فروری کو ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات کے لیے جیا بچن کے ساتھ پارٹی کے دیگر دو ارکان رام جی لال سمن اور آلوک رنجن کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ راجیہ سبھا کے ایوان میں کئی اداکار ممبر رہے لیکن کوئی بھی جیا بچن کی طرح فعال دکھائی نہیں دیا۔ 75 سالہ اداکارہ نے 2009 سے 2024 تک ایوان بالا میں 82 فیصد حاضر رہیں جو قومی اوسط 79 فیصد سے تین فیصد زیادہ ہے۔

  • انڈیا میں گائے محفوظ لیکن لڑکیاں غیر محفوظ ہیں، جیہ بچن

    انڈیا میں گائے محفوظ لیکن لڑکیاں غیر محفوظ ہیں، جیہ بچن

    نئی دہلی : رکن راجیہ سبھا اور ماضی کی معروف اداکارہ جیہ بچن نے کہا ہے کہ ہندوستان میں گائے محفوظ ہے لیکن خواتین کو تحفظ حاصل نہیں ہے جو چاہے انہیں ہراساں کر سکتا ہے اور جب چاہے حملہ کردیا جاتا ہے۔

    وہ ممتا بنیر جی کو بی جے پی کے مقامی رہنما کی جانب سے دی گئی دھمکیوں پر راجیہ سبھا میں ردعمل دے رہی تھیں انہوں نے اپنی جذباتی تقریر میں کہا کہ مودی حکومت میں انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے اور خواتین کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے خواتین کو سر راہ ہراساں کیا جاتا ہے اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا یوں ہو رہا ہے کہ موجودہ حکومت کے سرکردہ رہنما خواتین کے بارے میں ہرزہ سرائی کریں گے تو کیا پیغام جائے گا۔

    جیہ بچن نے بتایا کہ بی جے پی کے مقامی رہنما یوگیش ورشنے نے اعلان کیا ہے جو شخص ویسٹ بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنیر جی کا سر لے کر آئے گا اسے 11 لاکھ روپے بطور انعام دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص چاہے اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو کیسے ہمت کرسکتا ہے کہ ایک خاتون کو قتل کرنے کی کھلے عام دھمکیاں دے یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب حکومت وقت اس کی سرپرستی کرے حالانکہ ممتا بنیر جی کوئی عام خاتون نہیں بلکہ وزیراعلیٰ ہیں۔

    یاد رہے بی جے پی کے یوتھ ونگ کے رہنما یوگیش ورشنے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘جو شخص ممتا بنرجی کا سر کاٹ کر لے آئے گا میں اسے 11 لاکھ روپے کا انعام دوں گا۔

    بی جے پی لیڈر کا کہنا تھا کہ ممتا بنرجی مغربی بنگال میں نہ تو سرسوتی پوجا ہونے دیتی ہیں، نہ رام نومی کے دوران میلے لگانے دیتی ہیں اور نہ ہی ہنومان جینتی کے دوران جلوس نکالنے دیتی ہیں بلکہ ایس اکرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے اور ان کو مارا جاتا ہے جب کہ مسلمانوں کو وہ ہمیشہ افطار کراتی اور انہیں خوش کرنے میں مگن رہتی ہیں۔