اسلام آباد: پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف رواں سال ہونے والے عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کریں گے، ورلڈ اکنامک فورم 17 سے 20 جنوری تک سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیوس میں منعقد کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں رواں سال ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کریں گے، انتظامیہ کی خصوصی دعوت پر راحیل شریف تین اجلاسوں سے خطاب کریں گے۔
سابق آرمی چیف سیکیورٹی اجلاس، جدید دور میں دہشت گردی اور محفوظ مستقبل پر بھی خطاب کریں گے علاوہ ازیں جنرل (ر) راحیل شریف سی پیک کے ترقیاتی مواقعوں پر روشنی ڈالیں گے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پاک فوج کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات اور سیکیورٹی پر بات کریں گے۔
سالانہ اجلاس میں ریٹائرڈ جنرل عالمی ایجنڈے کو درپیش سیکیورٹی مسائل پر بھی روشنی ڈالیں گے، ورلڈ اکنامک فورم کا اجلاس 17 جنوری سے 20 جنوری تک منعقد کیا جائے گا جس میں وزیراعظم پاکستان کی شرکت بھی متوقع ہے جبکہ اجلاس میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تین ہزار نمائندے شرکت کریں گے۔
اسلام آباد: دفاعی تجزیہ کار و لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے دعویٰ کیا ہے کہ راحیل شریف نے تین شرائط کی بنیاد پراسلامی فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کی ہامی بھری جس کے بعد انہیں اس اتحاد کا سربراہ مقرر کیا گیا۔
اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے سابق فوجی افسر و دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب نے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف نے 39 ممالک کے اتحاد کا سربراہ بننے کے لیے سعودی عرب کے سامنے تین شرائط رکھیں۔
انہوں نے بتایا کہ سابق آرمی چیف آف پاکستان نے پہلی شرط یہ رکھی کہ وہ کسی کی کمان میں کام نہیں کریں گے، دوسری شرط تھی کہ وہ اس اتحاد میں ایران کو بھی شامل کریں گے۔ امجد شعیب کے مطابق سابق آرمی چیف راحیل شریف نے اپنی تیسری شرط میں کہا تھا کہ وہ اسلامی ممالک کے درمیان مصالحت کا کردارادا کریں گے، ان شرائط کے بعد ہی انہیں سربرہ مقرر کیا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلان جلد کیا جائے۔
انہوں ںے بتایا کہ ایران کو اسلامی فوجی اتحاد میں شامل کرنے کی شرط پیش کرتے ہوئے راحیل شریف نے کہا تھا کہ ایران اگر فوری طور پر اپنی فوج اس اتحاد میں شامل کرنے پر رضا مند نہ ہو تو کم ازکم اسے آبزورو کی حیثیت سے شامل کرلیا جائے۔
امجد شعیب نے کہا کہ پہلے بھی راحیل شریف کی کوششوں سے ہی ایران و سعودی عرب نے آپس میں بات چیت کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی، وہ سعودی اور ایرانی اختلافات ختم کرانے کے لیے وزیراعظم کو خاص طور پر یہاں سے لے کر گئے تھے۔
واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف راحیل شریف کو 39 ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بنائے جانے کی تصدیق کرچکے ہیں۔
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور سپہ سالار پاک فوج اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ پاک فوج کے سربراہ نے یادگار شہدا پر حاضری دی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگار شہدا پر حاضری دی۔ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کو جی ایچ کیو آمد پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے نئے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز باقاعدہ طور پر پاک فوج کی کمان سنبھالی۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوج کی سربراہ کی تحویل میں رہنے والی ملاکہ چھڑی ان کے حوالے کی۔
پاک فوج کی سربراہی کا منصب سنبھالنے کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ٹیلی فون کر کے مبارکباد بھی دی۔
راولپنڈی : جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمانڈسنبھال لی وہ اس عہدے پر پہنچنے والے پاک فوج کے16ویں آرمی چیف ہیں۔
تفصیلات کےمطابق راولپنڈی کے آرمی ہاکی اسٹیڈیم میں پاک فوج کی کمانڈ میں تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیاجس میں سبکدوش ہونے والے جنرل راحیل شریف نے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو کمانڈ اسٹک سونپی۔
ہاکی اسٹیڈیم میں تقریب کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہواجس کے بعد پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے تقریب کے مہمان خصوصی جنرل راحیل شریف کوفرنٹیئر فورس رجمنٹ کے دستے اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو بلوچ رجمنٹ کے دستے نے سلامی پیش کی۔
تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل زبیر حیات، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل سہیل امان بھی مہمانوں میں شامل تھے۔
جی ایچ کیو میں پاک فوج کی کمانڈ میں تبدیلی کی تقریب میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق و دیگر وزراء بھی تقریب میں شریک تھے۔
اللہ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے دنیا کی بہترین فوج کی قیادت کا موقع دیا،راحیل شریف
آرمی ہاکی اسٹڈیم میں سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاک فوج کی کمان کی تبدیلی کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’میں اللہ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے دنیا کی بہترین فوج کی قیادت کا موقع دیا‘۔
جنرل راحیل شریف نے اس موقع پر سیاسی قیادت اور میڈیا کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ ان کا تعاون بھی فوج کی کوششوں میں شامل رہا۔
انہوں نے کہا کہ میں بھارت کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری تحمل کی پالیسی کو کمزوری سمجھنا بھارت کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ملک کو پیچیدہ چیلنجز کا سامنا ہے اور ہمیں درپیش خطرات ابھی ختم نہیں ہوئےمکمل امن کے حصول کے لیے ہمارا سفر قدم بقدم جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جارحانہ اقدام نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ خطے میں امن و خوشحالی کی واضح مثال چائنا پاکستان اقتصادی راہداری ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ سی پیک کے دشمن اپنی دشمنی ترک کرکے اس کے ثمرات میں شریک ہوں۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ’پاک فوج سے رخصت ہوتے ہوئے مجھے خوشی ہے کہ میری زندگی سب سےعظیم قوم اور سب سے باوقار ادارے کی خدمت کے لیے وقف رہی‘۔
خیال رہےکہ اس سےقبل سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اورفوج کے نامزد سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیومیں یادگار شہدا کی تقریب میں شرکت کی تھی۔
جنرل راحیل شریف نے یاد گار شہدا پر پھول چڑھائے،فاتحہ خوانی کی اور سلامی دی اورتقریب کے مہمان خصوصی جنرل راحیل شریف نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیاتھا۔
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں 16 مختلف امور پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے بھارتی اشتعال انگیزی کی سخت مذمت کی۔ اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزیوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے شہریوں اور جوانوں کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی سمیت زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی گئی۔
اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 10 نومبر کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سمیت کابینہ کی کمیٹی برائے اصلاحات کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مالدیپ کو افرادی قوت کی فراہمی اور صحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں سمیت ملائیشیا کے ساتھ انسداد بدعنوانی کے معاہدے، بیلا روس کے ساتھ جرائم کی روک تھام کے معاہدے اور جنوبی افریقہ کے ساتھ مشترکہ کمیشن کے قیام کی معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں قازقستان کے ساتھ فوجی تعاون اور جنوبی افریقہ کے ساتھ دفاعی اور صنعتی تعاون کے معاہدے سمیت کویت کے ساتھ دفاع کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔
علاوہ ازیں کابینہ نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھانے کی بھی منظوری دی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود نے الوداعی ملاقات کی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل راشد محمود کی خدمات کو سراہا جبکہ ان کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔
کوئٹہ: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام نے غیر ملکی مدد سے ہونے والی دہشت گردی مسترد کردی، پاک فوج نے عوام کی مدد سے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا، بلوچستان کی فضا بدل چکی، فراری کمانڈرز اب ہتھیار ڈال رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں سدرن کمانڈ اور ایف سی افسران وجوانوں کے مشترکہ دربار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق انہوں نے کہا کہ اب بلوچستان کی فضا بدل چکی ہے، بڑی تعداد میں فراری کمانڈرز ہتھیار ڈال رہے ہیں، پاک فوج بلوچستان میں قیام امن کے لیے وفاقی اور سندھ حکومت سے مکمل تعاون کررہی ہے۔
جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے دوردراز علاقوں میں صوبائی حکومت کی مدد سے ترقی کے کام کو آگے بڑھایا گیا ہے، سدرن کمانڈ ون، ایف ڈبلیو او،اور این ایل سی کی بہترین کارکردگی کی بدولت ایک ہزار کلو میٹر روڈ مکمل ہوا، روڈ نیٹ ورک کی تکمیل سے سی پیک مقررہ وقت میں آپریشنل ہوا۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بہتر سیکیورٹی صورتحال کے لیے حکومت کے ساتھ کام کرتے رہیں گے، صوبائی حکومت کی معاونت اور ترقیاتی کام اولین ترجیح رہے ،ان ترجیحات کی وجہ سے ہرماہ بلوچستان کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کو خوشحالی کے دور میں داخل کرے گا ،گوادر اور سی پیک کے فوائد عام آدمی تک پہنچیں گے۔
آرمی چیف نے کہا کہ گوادر پورٹ اور سی پیک عام آدمی کے لئے امید کی کرن ہے۔
قبل ازیں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے الوادعی دورہ کوئٹہ میں یادگارِ شہداء پر حاضری دی اور اور ان کی قبور پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ انہوں نے سدرن کمانڈ ،فرنٹیئر کور بلوچستان کے افسران سے بھی ملاقات کی۔
اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب نے فاٹا سے دہشت گرد نیٹ ورک کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کردیا،ہم اپنے مستقبل کی نسلوں کوایک محفوظ اور خوشحال پاکستان دیں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آج شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا اور پاک فوج کے تحت مکمل کیے گئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے لئیق الرحمان کے مطابق آرمی چیف کو آپریشن ضرب عضب اور متاثرین کی بحالی کے آپریشن پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ متاثرین کی واپسی رواں سال مکمل کرلی جائے گی جس پر آرمی چیف نے متاثرین کی واپسی اور بحالی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا فاٹا سےخاتمہ کردیا ہے اور ضرب عضب سے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے۔
آرمی چیف نے اپنے خطاب کے دوران اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ نسلوں کو محفوظ اورمستحکم پاکستان دیں گے جہاں دہشت گردی کے بجائے تعلیم اور مہارت عام ہو گئی۔
قبل ازیں آرمی چیف نے فاٹا میں پاک فوج کی جانب سے مکمل کرائے گئے مختلف ترقیقاتی کاموں کا بھی افتتاح کیا اور اہلِ علاقہ کو تعمیراتی پروجیکٹس کی تکمیل پر مبارک باد دی۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز احسان خٹک نے بتایا کہ آرمی چیف نے غلام خان تا افغانستان تجارتی شاہراہ اور یونس خان اسٹیڈیم کا افتتاح کیا جہاں دو مقامی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میچ بھی کھیلا گیا،اس موقع پرآرمی چیف نے قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات کی۔
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود سے قطر کے وزیر مملکت دفاع ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور دفاعی تعاون پر بات چیت کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق قطر کے وزیر دفاع ڈاکٹر خالد بن محمد العطیہ نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں برادر ممالک میں دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر خالد بن محمد نے علاقائی امن اور استحکام کے لیے کوششوں اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا۔
اپنے دورہ جی ایچ کیو میں قطر کے وزیر نے یادگار شہدا پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے قطر کے وزیر دفاع کو سلامی پیش کی۔
اسلام آباد : دنیا کے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں کی ایک فہرست جاری کی گئی ہے جس میں جنرل راحیل شریف،عمران خان، عابدہ پروین اور بلقیس ایدھی سمیت 40 سے زائد پاکستانی شخصیات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر نے خدمت خلق، آرٹ اینڈ کلچر، سائنس، ٹیکنالوجی، سیاست اور مذہبی معاملات میں انتظامی صلاحیتوں سمیت مختلف 13 کیٹگریز میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست 2017ء شائع کی ہے۔
فہرست کے مطابق میں بااثرمسلمان شخصیات میں راحیل شریف، عمران خان، نواز شریف سمیت 40 سے زائد پاکستانی شامل ہیں۔
فہرست میں پہلے 50 موثر ترین مسلمانوں میں شیخ تمیم بن حماد التھانی،اردن کی ملکہ رانیہ،تبلیغی جماعت کے سربراہ حاجی عبدالوہاب اور آغا خان شاہ کریم الحسینی ہی جگہ بنا پائے،یہ شخصیات ہر شعبے میں نمایاں اہمیت کی حامل ہیں۔
جب کہ آخری 450 میں اپنے اپنے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کے باعث بااثر شخصیت کا اعزاز پانے والوں پاکستانیوں میں معروف وکیل عاصمہ جہانگیر، صوفی گلوکارہ عابدہ پروین،ملالہ یوسف زئی،سماجی کارکن بلقیس ایدھی،مذہبی رہنما مولانا فضل الرحمن اور مبلغ مولانا طارق جمیل شامل ہیں۔
کراچی : پاک فوج کے دندان شکن جواب کے بعد خوفزدہ بھارتی سورماؤں کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کی فکر ستانےلگی۔ بھارتی میڈیا پر پاکستانی سپہ سالار کی مدت ملازمت موضوع بحث بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے خوف زدہ بھارت کو سرجیکل اسٹرائیک کےجھوٹے دعوے کے بعد اس وقت جنرل راحیل شریف کے رد عمل کی فکر ہے۔
ٹائمزآف انڈیا نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا بھارت کے خلاف رویہ سخت ہے اور وہ بھارت کے خلاف کسی بھی کارروائی کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بھارتی خوف کی وجہ ٹائمز آف انڈیا نے یہ بتائی کہ جنرل راحیل شریف شہیدوں کے خاندان سے ہیں، ان کےبھائی نے بھارت کے خلاف لڑتے ہوئے شہادت پائی اور نشان حیدر حاصل کیا اور ان کے ماموں میجر عزیز بھٹی نے پینسٹھ کی جنگ میں نشان حیدر حاصل کیا۔
ٹائمز آف انڈیا نے بھارت میں موجود اس خوف کا اظہار کیا کہ جنرل راحیل شریف ریٹائرمنٹ سے پہلے بھارت سے اس کی جارحیت کا بدلہ ضرور لیں گے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جنرل راحیل کی طرف سے سخت رد عمل کے خوف سے بھارتی فوج اور ایجنسیوں کی نیندیں آج کل اڑی ہوئی ہیں۔