Tag: راشد لطیف

  • سرفراز احمد نے معین خان اور راشد لطیف کو پیچھے چھوڑ دیا

    قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد  ٹیسٹ کرکٹ میں سابق کپتان معین خان اور کامران اکمل نے آگے نکل گئے۔

    سرفراز احمد کی ٹیسٹ کرکٹ میں چار سال بعد واپسی ہوئی، وکٹ کیپر بیٹر نے کیوی ٹیم کے خلاف 153 گیندوں پر 86 رنز کی شاندار اننگ کھیلی ان کی اننگ میں 9 چوکے شامل تھے۔

    سابق کپتان کی بیٹنگ کی تعریف ناصرف کرکٹرز بلکہ شائقین کرکٹ اور ان کی اہلیہ نے بھی کی۔

    پہلے ٹیسٹ میں واپسی کے ساتھ ہی سرفراز احمد کے ٹیسٹ کرکٹ میں 50 میچز مکمل ہوگئے اور انہوں نے 37.06 کی اوسط سے 2743 رنز بنا کر سابق کپتان معین خان اور کامران اکمل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    سابق کپتان معین خان نے 66 ٹیسٹ میں 28.67 کی ایوریج سے 2581 رنز بنائے تھے جبکہ سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے 37 میچز میں 28.77 کی اوسط سے 1381 رنز بنائے جبکہ  کامران اکمل نے 53 ٹیسٹ کھیل کر 30.79 کی اوسط سے 2648 رنز بنا رکھے ہیں۔

    وکٹ کیپر بیٹر امتیاز احمد نے 38 میچز میں 30.45 کی ایوریج سے 2010 رنز بنائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سرفراز احمد نے یہ اعزاز حاصل کرنے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔

  • بابر اور اظہر کا متبادل کون؟ راشد لطیف نے نام بتا دیا

    بابر اور اظہر کا متبادل کون؟ راشد لطیف نے نام بتا دیا

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کپتانی کے لیے بابر اعظم اور اظہر علی کا متبادل نام بتا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر راشد لطیف نے کہا کہ پی سی بی کو سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے کے بعد محمد حفیظ کو تینوں فارمیٹس کا کپتان بنانا چاہیے تھا۔

    سابق کپتان کی جانب سے یہ بیان قومی کرکٹ ٹیم کی دوسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں شکست کے بعد سامنے آیا۔

    راشد لطیف نے کہا کہ سرفراز کے بعد محمد حفیظ کو کپتان مقرر کرنا چاہیے تھا،مختلف فارمیٹس کے لیے دو کپتان آئے، اگرچہ اظہر علی اور بابر اعظم با صلاحیت کھلاڑی ہیں لیکن انہوں نے اب تک خود کو بطور کپتان ثابت نہیں کیا، یہ بابر اور یہاں تک اظہر کے لیے بھی مشکل ہے۔

    محمد رضوان کو کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانے کی تیاریاں

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے 30 اگست کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا تھا کہ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو مستقبل کا کپتان بنایا جاسکتا ہے، رضوان میں قیادت کی صلاحیت موجود ہے۔

    راشد لطیف کا کہنا تھا کہ رضوان نے پاکستان اے ٹیم کی بھی قیادت کی ہے، اگر ٹیم مینجمنٹ اسے ہر فارمیٹ میں کھلا رہی ہے تو شاید وہ انہیں مستقبل میں ضرورت پڑنے پر قیادت سونپنے کے بارے میں سوچ رہے ہوں گے۔

  • محمد رضوان کو کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانے کی تیاریاں

    محمد رضوان کو کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانے کی تیاریاں

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کے خیال میں وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو مستقبل کا کپتان بنایا جاسکتا ہے، رضوان میں قیادت کی صلاحیت موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کا خیال ہے کہ ٹیم مینجمنٹ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو مستقبل کی کپتانی کا امیدوار سمجھ رہی ہے اور اس لحاظ سے انہیں تیار بھی کیا جا رہا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں راشد لطف کا کہنا تھا کہ رضوان کی کارکردگی اسٹمپس کے پیچھے بہترین رہی، اگر ہم مستقبل کے کپتان کو تلاش کر رہے ہیں تو رضوان میں صلاحیت موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رضوان نے پاکستان اے ٹیم کی بھی قیادت کی ہے، اگر ٹیم مینجمنٹ اسے ہر فارمیٹ میں کھلا رہی ہے تو شاید وہ انہیں مستقبل میں ضرورت پڑنے پر قیادت سونپنے کے بارے میں سوچ رہے ہوں گے۔ محمد رضوان نے وکٹوں کے پیچھے کھڑے ہو کر بہترین کمیونی کیشن کا مظاہرہ بھی کیا۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ رضوان کی باؤلرز کے ساتھ گفتگو بہترین ہے، وکٹ کیپر کا کام صرف بیٹنگ یا وکٹ کیپنگ تک محدود نہیں بلکہ ایک وکٹ کیپر نے ٹیم کو چلانا ہوتا ہے اور محمد رضوان 50 فیصد میچ چلا رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جب شاداب کو چھکا لگا تو محمد رضوان اس کے پاس گئے اور بات چیت کی، انہوں نے کئی مواقعوں پر فیلڈنگ بھی درست کی کیونکہ جب بابراعظم مڈ وکٹ پر کھڑے تھے تو انہیں فیلڈنگ میں موجود خلا کا علم نہیں تھا جن کے بارے میں محمد رضوان نے بتایا۔

    راشد لطیف کا مزید کہنا تھا کہ محمد رضوان میں ایک کپتان کی خصوصیات ہیں اور اس سیریز میں انہوں نے اپنا واضح نشان چھوڑا ہے جس کی تعریف کی جانی چاہیئے، وہ طویل عرصے تک پاکستان کی خدمت کریں گے۔ اگر شعیب ملک اور محمد حفیظ کھیل سکتے ہیں تو سرفراز احمد بھی کھیل سکتے ہیں، اور ابھی ان کا باب بند نہیں ہوا۔ بہت سے کھلاڑی ڈراپ ہوتے ہیں اور پھر کم بیک کرتے ہیں، لہٰذا انہیں بھی کم از کم ایک فارمیٹ میں ضرور موقع دینا چاہیئے۔

  • سلیم ملک کے الزامات پر راشد لطیف کا ردعمل آگیا

    سلیم ملک کے الزامات پر راشد لطیف کا ردعمل آگیا

    کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک کے سنگین الزامات پر سابق وکٹ کیپر راشد لطیف بھی میدان میں آگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق کپتان سلیم ملک کے الزامات پر راشد لطیف نے شاعرانہ انداز میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم چپ تھے کہ برباد نہ ہوجائے گلشن کا سکون۔‘

    راشد لطیف نے نام لیے بغیر سلیم ملک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’نادان یہ سمجھ بیٹھے کہ ہم میں قوت للکار نہیں۔‘

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سلیم ملک نے راشد لطیف پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو خراب کرنے والا سابق وکٹ کیپر راشد لطیف ہے، انہوں نے ذاتی مفاد کے لیے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ مختلف چالیں چلیں۔

    مزید پڑھیں: سلیم ملک کے راشد لطیف پر سنگین الزامات

    سلیم ملک نے الزام عائد کیا تھا کہ راشد لطیف سب کو دھمکیاں دیتے تھے کہ بوری بند لاش ملے گی۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ جاوید میانداد راشد لطیف کو لے کر آئے تھے اور راشد نے سب سے زیادہ خنجر انہی کو گھونپے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سلیم ملک آئی سی سی ٹرانسکرپٹ کا جواب جمع کروانے کے لیے پی سی بی پہنچے تھے، انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف پر سنگین الزامات لگائے تھے۔

  • پاکستانی ٹیم میں تینوں فارمیٹس کا بہترین کھلاڑی کون ہوسکتا ہے؟

    پاکستانی ٹیم میں تینوں فارمیٹس کا بہترین کھلاڑی کون ہوسکتا ہے؟

    کراچی: سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف بقیہ میچز میں حیدر علی کو ضرور شامل کیا جانا چاہیئے، حیدر علی تینوں فارمیٹس کا بہترین کھلاڑی ثابت ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی ہوئی ویڈیو میں کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم مینجمنٹ کو انگلینڈ کے ساتھ باقی کے ٹیسٹ میچز کے لیے پلیئنگ 11 میں حیدر علی کو ضرور شامل کرنا چاہیئے۔

    راشد کا کہنا تھا کہ حیدر علی کو پلیئنگ الیون میں شامل کرنے کا یہ بہترین وقت ہے، ان کے خیال میں اگر اس وقت حیدر کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو اس محنتی کھلاڑی کا ایک سال ضائع ہوجائے گا۔

    ان کا ماننا ہے کہ حیدر علی کرکٹ کی تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے، ٹی 20) میں اپنی جگہ بنا سکتا ہے۔

    اپنی ویڈیو میں راشد نے مزید کہا کہ ہم نے حیدر کو پاکستان سپر لیگ میں دیکھا ہے کہ محدود اوورز کے کھیل میں اس کی پرفارمنس شاندار تھی، لیکن میرا خیال ہے کہ اسے ٹیسٹ میں بھی جگہ دی جانی چاہیئے، وہ ٹیسٹ کا بہترین کھلاڑی ثابت ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو 3 وکٹوں سے شکست ہوچکی ہے، ٹیسٹ سیریز 3 میچز پر مشتمل ہے جس میں انگلینڈ 0-1 کی برتری حاصل کرچکا ہے۔

    دونوں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 13 اگست سے ساؤتھ ہمپٹن میں کھیلا جائے گا۔ اس کے بعد دونوں ٹیمیں 28 اگست، 30 اگست اور یکم ستمبر کو 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کے لیے مدمقابل ہوں گی۔

  • قومی کھیل ہاکی کی بحالی کے لیے سابق اسٹار کرکٹر میدان میں آگئے

    قومی کھیل ہاکی کی بحالی کے لیے سابق اسٹار کرکٹر میدان میں آگئے

    کراچی: قومی کھیل ہاکی کی بحالی کے لیے سابق اسٹار کرکٹر راشد لطیف میدان میں آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو لیکچر دیا اور کھلاڑیوں کو ڈٹ کر ٹریننگ کرنے کی تلقین کی۔

    راشد لطیف نے کہا کہ جدید دور میں کامیابی کے لیے فزیکل فٹنس اہم ہے، پاکستان ہاکی کی کامیابیاں دنیا کے لیے مثال ہیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان ہاکی نے دنیا کے بڑے اسٹار کھلاڑی پیدا کیے ہیں، امید ہے نوجوان کھلاڑی ہاکی کا کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں ہاکی کب بحال ہوگی؟ ہیڈکوچ نے بتادیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل ہیڈ کوچ ہاکی ٹیم خواجہ جنید کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن فائیو اے سائیڈ ایونٹ کا پلان کررہی ہے، فائیواےسائیڈ کے انعقاد کے لیے ہمیں اسٹیڈیم کھلنے کا انتظار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران فٹنس اور مینٹل اسٹرینتھ پر کام کرایا، ہاکی لیجنڈز کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے لیکچر کا انعقاد کیا گیا، اس دوران اہم پہلوؤں پر تبادلہ بھی خیال ہوا۔

    خواجہ جنید کا مزید کہنا تھا کہ سیشن میں اولمپیئن سمیع اللہ نے کھلاڑیوں سے تجربات شیئر کیے اور ٹپس دیں۔

  • ڈریم پیئر مہم، راشد لطیف بہترین وکٹ کیپر قرار

    ڈریم پیئر مہم، راشد لطیف بہترین وکٹ کیپر قرار

    لاہور: پی سی بی کی ڈریم پیئر مہم میں راشد لطیف بہترین وکٹ کیپر قرار پائے۔

    تفصیلات کے مطابق 37 ٹیسٹ میچوں میں وکٹوں کے پیچھے 130 شکار کرنے کے ساتھ 1381 رنز بنانے والے راشد لطیف نے مقبولیت میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    ڈریم وکٹ کیپر کی فہرست میں امتیاز احمد، وسیم باری، سلیم یوسف، معین خان، راشد لطیف، کامران اکمل، سرفراز احمد اور عدنان اکمل شامل تھے۔

    مداحوں نے دیگر وکٹ کیپرز کے مقابلے میں وکٹ کیپر و بیٹسمین راشد لطیف کا انتخاب کیا، پسندیدہ وکٹ کیپر چننے کے لیے ٹویٹر پر مقابلہ ہوا، مقبولیت کی دوڑ میں معین خان کا دوسرا اور سرفراز احمد کا تیسرا نمبر رہا۔

    سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے راشد لطیف کو اپنا فیورٹ وکٹ کیپر چنا تاہم فہرست میں شامل سرفراز احمد اور کامران اکمل نے 1990 کی دہائی کے دو عظیم وکٹ کیپرز راشد لطیف اور معین خان کا ہی انتخاب کیا۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے اپنی سابقہ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا انتخاب کیا۔

    واضح رہے کہ 29 اپریل سے جاری مہم میں اس سے قبل 1990 کی دہائی کے عظیم کرکٹرز سعید انور اور عامر سہیل پر مشتمل اوپننگ جوڑی مہم کے پہلے حصہ میں مقبول ترین رہی۔

    مڈل آرڈر بلے بازوں کے ڈریم پیئرز میں یونس خان اور محمد یوسف کا ڈریم پیئر سب سے مقبول جوڑی رہا، فاسٹ باؤلرز کے ڈریم پیئرز میں ٹو ڈبلیوز کی جوڑی نے مقبولیت کے تمام گذشتہ ریکارڈز توڑدئیے۔

    اسپنرز کی کٹیگری میں گگلی ماسٹر مرحوم عبدالقادر اور دوسرا کے موجد ثقلین مشتاق کی اسپن جوڑی کو مقبول ترین قرار دیا گیا۔

    آل راؤنڈرز میں عمران خان اور شاہد آفریدی کی جوڑی سب سے مقبول رہی تھی جبکہ شاہد آفریدی اور عبدالرزاق نے اس ریس میں دوسرا نمبر حاصل کیا تھا۔

  • ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، راشد لطیف

    ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، راشد لطیف

    کراچی: سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے میڈیا کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے، پی سی بی ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ یہ کھلاڑی محض پیر ہیں جنہیں بورڈ کے اعلی عہدیدار استعمال کررہے ہیں ، جو فکسنگ کے معاملے میں معاملات کی نگرانی میں ہیں۔

    راشد لطیف کا کہنا تھا کہ میں فکسنگ کے لئے کسی کھلاڑی پر مکمل طور پر الزام نہیں عائد کروں گا۔ بورڈ کا فکسنگ میں بڑا کردار ہے۔

    رمیز راجہ، شعیب ملک اور محمد حفیظ کی نوک جھونک کے سوال پر راشد لطیف نے کہا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کی ٹیم میں جگہ بنتی ہے، اگر دونوں کا متبادل موجود ہے تو بتایا جائے۔

    راشد لطیف کا کہنا تھا کہ سابق کپتان اور کمنٹیٹر رمیز راجہ کی باتوں کا ان دونوں کو بُڑا نہیں منانا چاہئے تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں رمیز راجہ نے کہا تھا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ریٹائر ہوجانا چاہئے اسی میں پاکستان کرکٹ کی بہتری ہے، نوجوان کرکٹرز کا ایک پول موجود ہے ہمیں اب آگے کی طرف دیکھنا چاہئے۔

    جواب میں شعیب ملک نے بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ رمیز بھائی میں آپ کی بات سے متفق ہوں ہم تینوں کا کیریئر ہی اختتام کے قریب ہے، آئیے مل کر عزت سے ریٹائر ہوں، کیا اس کو 2022 میں پلان کریں، اس پر رمیز راجہ غصے میں آگئے۔

    رمیز راجہ نے لکھا کہ آپ مجھے کہاں سے ریٹائر ہونے کا کہہ رہے ہیں، کیا میں پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے آواز بلند کرنے سے ریٹائرمنٹ لے لوں، میں ملکی کرکٹ کو ٹاپ پر دیکھنا چاہتا ہوں کیا اس کو خیر باد کہہ دوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک صاحب میں ان چیزوں پر کبھی ریٹائرمنٹ  نہیں لے سکتا،آپ لوگوں کے لیے اگلے سال کمنٹری  کی طرف آنا مشکل ہوگا تب آپ میری جتنی عمر کے لگ بھگ ہوچکے ہوں گے۔

  • پی سی بی کا ڈومیسٹک سیزن کے لیے 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کا اعلان

    پی سی بی کا ڈومیسٹک سیزن کے لیے 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کا اعلان

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈومیسٹک سیزن کے لیے 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے ڈومیسٹک سیزن کے لیے 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کا اعلان کردیا گیا ہے، سرفراز احمد سندھ، بابر اعظم وسطی پنجاب، شان مسعود جنوبی پنجاب کی کپتانی کریں گے۔

    وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کے پی، حارث سہیل بلوچستان، عماد وسیم ناردرن کی قیادت کریں گے، سیکنڈ الیون میں شامل تین سینئر کھلاڑیوں کو مینٹور مقرر کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ذوالفقار بابر، فاسٹ بولر محمد سمیع، اعزاز چیمہ بطور مینٹور ٹورنامنٹ میں ان ایکشن ہوں گے۔

    بلوچستان کرکٹ ٹیم میں 44 فیصد مقامی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے، تمام کھلاڑی 11 ستمبر کو اپنی اپنی ٹیموں کو جوائن کرلیں گے۔

    راشد لطیف نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی تین سالہ کارکردگی کا جائزہ لے کر ٹیموں کا انتخاب کیا گیا ہے، مینٹور دوران میچ نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کریں گے۔

    سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ لیگ اسپنر یاسر شاہ، شاداب خان کے متبادل کے لیے نوجوان لیگ اسپنرز کو شامل کیا گیا ہے۔

    واضح‌ رہے کہ پی سی بی کی جانب سے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ‌ کوچ اور بولنگ کوچ کا اعلان کل کیا جائے گا.

    تجزیہ کاروں‌ کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ‌ کوچ مصباح‌ الحق کو ہی بنایا جائے گا جبکہ بولنگ کوچ کے لیے وقار یونس کو مضبوط امیدوار قرار دیا جارہا ہے.

    خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے لیے جنوبی افریقا کے یوان بوتھا، ویسٹ انڈیز کے کوٹنی واش، آسٹریلیا کے ڈین جونز نے انٹرویوز دئیے تھے.

  • پی سی بی نے ایسوسی ایشن کرکٹ ٹیموں کے انتخاب کے لیے آزاد ماہرین کا پینل بنادیا

    پی سی بی نے ایسوسی ایشن کرکٹ ٹیموں کے انتخاب کے لیے آزاد ماہرین کا پینل بنادیا

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایسوسی ایشن کرکٹ ٹیموں کے انتخاب کے لیے تین رکنی آزاد ماہرین کا پینل تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے آئندہ ڈومیسٹک سیزن کے لیے ٹیموں کے انتخاب کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے تین رکنی آزاد ماہرین کا پینل بنادیا جس میں مصباح الحق، راشد لطیف اور ندیم خان شامل ہیں۔

    آزاد پینل جمعرات کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں مشاورت کے بعد ایسوسی ایشن کرکٹ ٹیموں کو حتمی شکل دے گا، پینل 32 کھلاڑیوں کا انتخاب، فرسٹ، سیکنڈ الیون کے لیے کپتان کا نام بھی تجویز کرے گا۔

    رپورٹ کے مطابق حتمی کھلاڑیوں کو پی سی بی ایک سال کے لیے کنٹریکٹ دے گا۔

    پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کا کہنا ہے کہ پینل کے اراکین ڈومیسٹک کرکٹ میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں، امید ہے کہ متوازن اسکواڈ سامنے آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پینل کے قیام سے ایسوسی ایشن کرکٹ ٹیموں میں کھلاڑیوں کا انتخاب شفافیت پر مبنی ہوگا۔

    ممبر آزاد پینل اور سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، ہم تمام ٹیموں کے لیے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے کی کوشش کریں گے۔

    کرکٹ ایسوسی ایشن ایسوسی ایشنز کی ٹیمیں آئندہ سیزن میں قائد اعظم ٹرافی، ٹی ٹوینٹی کپ اور پاکستان ون ڈے کپ میں حصہ لیں گی، ڈومیسٹک سیزن 12 ستمبر سے آئندہ برس 24 اپریل تک جاری رہے گا۔