Tag: راشن تقسیم

  • ٹائیگر فورس کی خدمات سے متعلق سندھ حکومت نے یو ٹرن لے لیا

    ٹائیگر فورس کی خدمات سے متعلق سندھ حکومت نے یو ٹرن لے لیا

    کراچی: سندھ حکومت نے یہ کہہ کر کہ ٹائیگر فورس سیاسی ہے، ریلیف مہم میں شامل نہیں کر سکتے، بڑا یو ٹرن لے لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق راشن تقسیم کے سلسلے میں وفاق کی جانب سے بنائی گئی ٹائیگر فورس کو سندھ میں رضا کارانہ شامل کرنے سے متعلق سندھ حکومت نے بڑا یوٹرن لے لیا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ کر ہدایت جاری کی تھی کہ بتایا جائے کہ ٹائیگر فورس کو راشن تقسیم کے لیے کیسے شامل کیا جائے، اب سندھ کے وزیر امتیاز شیخ نے اُس خط سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔

    سندھ حکومت نے چیف سیکریٹری سندھ کے خط سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم کی ٹائیگر فورس کو ریلیف مہم میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، سندھ ریلیف آپریشن کے سلسلے میں امتیاز شیخ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس آپریشن کو قطعی طور پر غیر سیاسی رکھا گیا ہے۔

    وفاق کا ٹائیگر فورس کی خدمات لینے پر سندھ حکومت کا خیر مقدم

    وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ مستحقین تک راشن کی ترسیل شفاف طریقے سے کی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت کا ورکر ریلیف آپریشن کا حصہ نہیں، جب کہ ٹائیگر فورس سیاسی ورکرز پر مشتمل ہے۔

    ان کا کہنا تھا یو سی سطح پر کمیٹیاں، این جی اوز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز اس آپریشن کا حصہ ہیں، سندھ میں ریلیف کا کام رنگ و نسل، اور سیاسی وابستگی کے بغیر کیا جا رہا ہے، کسی سیاسی جماعت کی فورس یا ورکر کو ریلیف آپریشن کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا، ڈپٹی کمشنرز کو اس قسم کی کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی ہے۔

  • وفاق کا ٹائیگر فورس کی خدمات لینے پر سندھ حکومت کا خیر مقدم

    وفاق کا ٹائیگر فورس کی خدمات لینے پر سندھ حکومت کا خیر مقدم

    اسلام آباد: وفاق کی جانب سے راشن تقسیم کے لیے ٹائیگر فورس کی خدمات لینے کے سندھ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے راشن تقسیم میں ٹائیگر فورس کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وفاقی حکومت کی جانب سے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے یوتھ افئیرز عثمان ڈار نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا رپورٹ سے پتا چلا سندھ حکومت نے ٹائیگر فورس کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ خوش آیند ہے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    سندھ حکومت کا ٹائیگر فورس کو راشن تقسیم میں شامل کرنے کا فیصلہ

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ان حالات میں سندھ حکومت کی جانب سے ایسے ہی فیصلے کی توقع تھی، میں یقین دلاتا ہوں کہ ٹائیگر فورس سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر کام کرے گی، ٹائیگر فورس صرف قومی جذبے کے تحت ہنگامی حالات میں کام کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ امید ہے باقی صوبے بھی اسی طرح مل کر ٹائیگر فورس کو متحرک کریں گے، میں لاکھوں کی تعداد میں رجسٹرڈ نوجوانوں کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

    عثمان نے ڈار نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز قومی قیادت کو واضح پیغام دیا تھا، جس میں قومی معاملے میں سیاست نہ کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے وزیر اعظم کی قائم کردہ ٹائیگر فورس کو راشن تقسیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں چیف سیکریٹری سندھ کی ہدایت پر محکمہ سروسز ایڈمنسٹریشن نے صوبے بھر کے کمشنرز کو خط لکھ کر کہا کہ سندھ بھر میں راشن کی بہتر تقسیم کے لیے ٹائیگر فورس کی خدمات بھی لی جائیں۔

  • ترجمان سندھ حکومت نے راشن تقسیم کی تفصیلات ٹویٹ کر دیں

    ترجمان سندھ حکومت نے راشن تقسیم کی تفصیلات ٹویٹ کر دیں

    کراچی: حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے صوبے میں لاک ڈاؤن کے دوران راشن تقسیم کی تفصیلات جاری کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کے حکم نامے میں کہا تھا کہ سندھ حکومت 8 ارب روپے کا راشن تقسیم کرنے کے شواہد پیش نہیں کر سکی ہے، جس کے بعد آج سندھ حکومت کے ترجمان نے ٹویٹر پر راشن تقسیم کی تفصیلات جاری کر دیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹ میں لکھا کہ حکومت سندھ 2 لاکھ 23 ہزار 597 خاندانوں کو راشن دے چکی ہے، یہ راشن صوبے کے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے تقسیم کیا گیا، مخیر حضرات اور این جی اوز کے ذریعے 3 لاکھ سے زائد راشن بیگز تقسیم کیے گئے، این جی اوز نے 3 لاکھ 2 ہزار 613 خاندانوں میں راشن بیگ تقسیم کیے۔

    ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ مستحقین میں راشن کی تقسیم کا تمام ریکارڈ موجود ہے، جن خاندانوں کو راشن دیا گیا ان کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ قبل ازیں، اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بتایا تھا کہ سندھ حکومت کو مخیر حضرات نے 15 کروڑ روپے کے فنڈز دیے، راشن کی تقسیم کے لیے حکومت نے مجموعی طور پر 1 ارب 8 کروڑ ریلیز کیے۔

    کتنا راشن کس کو دیا؟سپریم کورٹ کا سندھ حکومت سے جواب طلب

    سعید غنی نے کہا میں اس بات کا چیلنج قبول کرتا ہوں کہ ہم 6 لاکھ خاندانوں کو زکواۃ کی مد میں رقم دے چکے ہیں، ایک ایک آدمی کا شناختی کارڈ نمبر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو بھیجتا ہوں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس ناکافی انتظامات پر سپریم کورٹ نے گزشتہ روز ازخود نوٹس کیس کی سماعت کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں 11 یوسیز سیل کرنے کی ٹھوس وجہ نہیں بتائی گئی، سندھ حکومت کو سیل شدہ یوسیز میں متاثرہ افراد کی تعداد کا بھی علم نہیں، سیل یوسیز میں کھانا اور طبی امداد فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، سندھ حکومت 8 ارب کا راشن تقسیم کرنے کے شواہد بھی نہ پیش کر سکی، سندھ حکومت کی کارکردگی افسوس ناک ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ سندھ بھر سے کھانا نہ ملنے کی شکایات پہنچ رہی ہیں، کتنا راشن کس کو دیا؟ بتایا جائے راشن کہاں سے اور کتنے میں خریدا گیا؟

  • ٹیم سرعام سیل علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی

    ٹیم سرعام سیل علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے مقبول عام پروگرام سر عام کی ٹیم کرونا وائرس کی وبا کے باعث سیل کیے گئے علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے خطرناک حد تک بڑھتے کیسز کے باعث سیل کی جانے والی کراچی کی یونین کونسلز میں خوراک پہنچانے کے لیے ٹیم سرِعام سرگرمِ عمل ہو گئی ہے۔

    ٹیم کے بے لوث ارکان نے حفاظتی انتظامات کے ساتھ کرونا ریڈ زونز میں پہنچ کر مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کیا، ٹیم کی جانب سے مختلف علاقوں میں راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، ٹیم کے سربراہ اقرار الحسن نے کہا کہ ہم وبا کے باعث سیل کیے گئے علاقوں میں راشن تقسیم کر رہے ہیں، آپ سب سے دعاؤں کی درخواست ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا ریڈ زونز قرار دیے گئے علاقوں میں ٹیم سرِعام کی جانب سے راشن کی تقسیم جاری رہے گی، سیل شدہ علاقوں میں مدد کی اشد ضرورت ہے، ٹیم سرِعام جو کر سکتی ہے کرے گی، لیکن حکومت اور باقی اداروں کی توجہ کی بھی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ اقرار الحسن کی قیادت میں ٹیم سرعام حفاظتی سوٹ اور ماسک پہن کر متاثرہ علاقوں میں مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کر رہی ہے، ٹیم کے جاں بازوں نے ملک بھر میں اپنی مدد آپ کے تحت راشن تقسیم کیا، ٹیم نے تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کے عطیات بھی دیے۔

    ایسٹر کا تہوار: وزیراعظم کی ہدایت پر مسیحی برادری میں راشن کی تقسیم

    واضح رہے کہ کراچی اور لاہور میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد متعدد علاقوں کو سیل کیا جا چکا ہے، مذکورہ علاقوں کے داخلی اور خارجی راستے مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں، اور کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہے، جس کے باعث مکینوں کے لیے راشن کی فراہمی کا مسئلہ پریشان کن صورت اختیار کر چکا ہے۔

    گزشتہ روز کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ، کنٹونمنٹ اور دیگر یوسیز کو سیل کیا گیا تھا، ڈالمیا کے علاقے میں 15 گلیوں کو رکاوٹیں اور شامیانے لگا کر سیل کیا گیا، راشد منہاس روڈ کو نیشنل اسٹیڈیم جانے والے روڈ پر سیل کیا گیا، گلزار ہجری، گلشن اقبال کی مختلف شاہراہوں کو بھی رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا۔

    ادھر لاہور میں کرونا پھیلاؤ کے خدشے کے باعث 16 مقامات کو سیل کیا گیا، کچھ علاقے جزوی اور کچھ مکمل سیل کیے گئے، رائے ونڈ، بیگم کوٹ، بھٹہ چوک، سکندریہ کالونی، مکھن پورہ اور صدر کے بیش تر علاقے، شاہدرہ، رستم پارک کو مکمل سیل کیا گیا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے راشن تقسیم کے معاملے پر سوالات اٹھا دیے

    ایم کیو ایم پاکستان نے راشن تقسیم کے معاملے پر سوالات اٹھا دیے

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے دوران مستحقین میں راشن کی تقسیم کا معاملہ تاحال تنازع کا شکار ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ میں راشن کی تقسیم پر بھی سیاست کی جا رہی ہے، کیا یہ وقت اپنے لوگوں کی مدد کا ہے یا سیاست کرنے کا؟

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ طے ہوا تھا کہ راشن کی تقسیم یونین کونسل کی سطح پر نمائندگان کے ذریعے ہوگی، لیکن صوبے میں راشن پیپلز پارٹی کے ہارے ہوئے نمائندے تقسیم کر رہے ہیں۔

    کراچی میں غریب افراد میں راشن کی تقسیم کیسے ہوگی؟پلان تیار

    ان کا کہنا تھا کہ کس گھر میں کتنے افراد ہیں، خرچہ کتنا ہے، کون مستحق ہے، یو سی سطح پر نمائندوں کے پاس ہر گھر کی یہ معلومات موجود ہوتی ہے، خدشہ ہے پی پی طرز عمل سے مستحقین میں راشن تقسیم نہیں ہو سکے گا، کرونا فنڈز کے نام پر خورد برد اور سیاست کی جا رہی ہے۔ خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بلدیاتی نمائندے اپنے طور پر شہر میں راشن تقسیم کر رہے ہیں اور خون کے عطیات جمع کر رہے ہیں، یہ کام بہتر طور پر بلدیاتی نمائندے ہی کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں غریب افراد میں راشن کی تقسیم کا نظام وضع کر دیا ہے، کمشنر کراچی کے مطابق راشن یونین کونسل کی سطح پر تقسیم کیا جائے گا اور شام 5 سے 7 بجے یا پھر رات گئے گھروں کی دہلیز پر جا کر تقسیم ہوگا۔

  • کراچی میں راشن تقسیم کے نام پر غریب شہریوں سے لوٹ مار شروع

    کراچی میں راشن تقسیم کے نام پر غریب شہریوں سے لوٹ مار شروع

    کراچی: شہر قائد میں راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے لوٹ مار شروع ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے شہر میں لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں افسوس ناک واقعات بھی سامنے آنے لگے ہیں، راشن تقسیم کے نام پر سرجانی کے غریب شہریوں سے بے دردی لوٹ مار کی گئی۔

    شہر میں سرگرم جعل سازوں نے سرجانی ٹاؤن میں بھوکے غریب عوام کو 50 روپے سے 200 روپے تک کے راشن ٹوکن بیچ دیے، جعل سازوں نے سرجانی تیسر ٹاؤن کے سیکڑوں مکینوں کو راشن کے نام پر چونا لگا دیا، علاقہ مکین جعل سازوں کی لوٹ مار کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے لگے۔

    متاثرین نے دہائی دی کہ علاقے میں کسی شخص کو اب تک راشن نہیں دیا گیا، ہم کرونا سے نہیں لیکن بھوک سے ضرور مر جائیں گے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ مافیا کے لوگوں نے متعدد افراد کی شناختی کارڈ کی کاپیاں بھی لیں لیکن کوئی راشن نہیں ملا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس پانی ہے نہ راشن، جائیں تو جائیں کہاں۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ان کو بارہ مہینے راشن کے وعدے پر پچاس پچاس روپے لے کر ٹوکن دیے گئے، اور تین چار لاکھ روپے کما کر بھاگ گیا

    خیال رہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن کا آج 9 واں روز ہے، بے روزگار اور یومیہ کمانے والے مزدور دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں، عوام پوچھتے ہیں کہاں ہیں منتخب نمائندے؟ گھر گھر راشن پہنچانے کے وعدے کرنے والے کہاں ہیں؟

    لیاری تیسر ٹاؤن کے غریب مکین روزانہ دھوپ میں نکل کر راشن کا انتظار کرتے ہیں

    کرائے کے مکانوں میں رہایش پذیر، دواؤں کے خرچ سے پریشان، پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے لاک ڈاؤن میں دیہاڑی دار طبقہ دہری اذیت کا شکار ہو چکا ہے۔ تنگ آ کر لیاری، مچھر کالونی، گوہرام گوٹھ کے متاثرین گھروں سے باہر آ گئے ہیں۔ جن کا مطالبہ ہے کہ عوامی نمائندے صورت حال سے نمٹنے کے لیے سامنے آئیں اور مستحقین کی داد رسی کریں۔

  • لاک ڈاؤن: غریبوں کی مدد کے لیے حرا مانی بھی میدان میں آگئیں

    لاک ڈاؤن: غریبوں کی مدد کے لیے حرا مانی بھی میدان میں آگئیں

    کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ حرا مانی لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے غریب افراد کی مدد کے لیے میدان میں آگئیں اور متاثرین میں راشن تقسیم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ یہ راشن چوتھی بار غربا میں تقسیم کیا جارہا ہے جو میری خود کی محنت ہے۔

    انہوں نے اپنے مداحوں سمیت دیگر افراد سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ان کی ٹیم کا حصہ بنیں اور روزانہ کی بنیاد پر دیہاڑی کمانے والے افراد اور مستحقین تک راشن پہنچانے میں مدد فراہم کریں۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ مدد کے لیے جو بھی ممکن ہوسکے اپنا حصہ ڈالیں، پانی کی صرف ایک بوتل سے بھی مدد کی جاسکتی ہے، میرے اس کار خیر کا مقصد تشہیر کرنا نہیں بلکہ میں چاہتی ہوں کہ دیگر افراد بھی میری مدد کے لیے سامنے آئیں، اسی وجہ سے اس تصویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

    کرونا لاک ڈاؤن، شوبز اور کرکٹ اسٹارز غریبوں کی مدد کے لیے میدان میں آگئے

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد روز مرہ کے معمولات بری طرح سے متاثر ہوگئے، بالخصوص لاک ڈاؤن کے بعد یومیہ اجرت کمانے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے مختلف ممالک کی حکومتوں نے شہروں کو لاک ڈاؤن کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی، اس وجہ سے دیہاڑی دار طبقہ بہت زیادہ متاثر ہوا کیونکہ اگر وہ کام پر نہیں جاتے تو اپنے اہل خانہ کے لیے اشیائے ضروریہ کا بندوبست نہیں کرپاتے۔

  • بختاوراورآصفہ بھٹو زرداری نے مستحق افراد میں راشن تقسیم کیا

    بختاوراورآصفہ بھٹو زرداری نے مستحق افراد میں راشن تقسیم کیا

    کراچی : سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو شہید کی صاحبزادیوں بختاور اور آصفہ بھٹو زرداری نےکاٹھور میں منعقدہ ایک تقریب میں مستحق افراد میں راشن تقسیم کیا۔اس تقریب کا انعقاد متحدہ عرب امارات کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے کاٹھورمیں آصفہ اوربختاور بھٹوذرداری مستحق افراد میں راشن تقسیم کرنے کی تقریب میں پہنچیں، راشن کی تقسیم متحدہ عرب امارات کی شیخ فاطمہ بنت مبارک کے تعاون سے کی گئی۔


    Bakhtawar and Asifa Bhutto distribute ration in… by arynews

    آصفہ اوربختاوربھٹو نے مستحق خواتین میں راشن تقسیم کیا، اس موقع پربختاوربھٹو نے ایک بچےکو گود میں اٹھا لیا۔ آصفہ بھٹو بھی چہرے پر مسکراہٹ لئے مقامی خواتین میں گھل مل گئیں۔

    راشن کی تقسیم کا یہ سلسلہ گزشتہ دس سال سے جاری ہے ، بختاوربھٹو نےمیڈیا سے گفتگو میں شیخ فاطمہ بنت مبارک کا شکریہ ادا کیا۔

    آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے قونصل جنرل اس پروگرام کا دائرہ وسیع کرناچاہتےہیں اس معاملےمیں جو تعاون ہوسکے گا وہ کریں گے۔