Tag: رافیل

  • پاک فضائیہ نے بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ خبر ایجنسی روئٹرز حقائق سامنے لے آئی

    پاک فضائیہ نے بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ خبر ایجنسی روئٹرز حقائق سامنے لے آئی

    پاکستان نے بھارتی رافیل طیارے کیسے گرائے، برطانوی خبر رساں ادارے کی نئی انکشافات سے بھرپور رپورٹ آگئی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے نے بھارتی رافیل سے متعلق نئی انکشافات سے بھرپور رپورٹ پیش کردی ہے جس کے مطابق  7 مئی کی رات کو پاکستان ایئرفورس کے ریڈار پر بھارتی طیارے نمودار ہوئے، ریڈار سگنل ملتے ہی ایئر چیف مارشل ظہیر سدھو نے جے 10 سی اڑانے کا حکم دیا۔

    رائٹرز کے مطابق ظہیر سدھو نے رافیل کو نشانہ بنانے کے خصوصی احکامات جاری کیے، وہ کئی روز سے کنٹرول روم میں سوتے تھے، 2 گھنٹے پر محیط طویل فضائی لڑائی میں دونوں جانب سے 110 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا، مایرہن کا اندازہ ہے کہ یہ دہائیوں بعد ہونیوالی سب سے بڑی فضائی لڑائی تھی۔

    خیبر ایجنسی کے مطابق بھارتی رافیل گرنے میں غلطی بھارتی انٹیلی جنس کی تھی رافیل کی نہیں، بھارتی پائلٹ سمجھ رہے تھے وہ پاکستان کے پی ایل 15 میزائلوں کی رینج سے دور ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی پائلٹوں کو توقع نہیں تھی کہ اتنی دور سے بھی وہ نشانہ بن سکتے ہیں، اسی دوران پاکستانی جے 10 سی نے کم ازکم ایک رافیل طیارے کو مار گرایا۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان پر حملے کیلئے 70 طیارے روانہ کیے لیکن پاکستان کے پاس نشانہ بنانے کیلئے بھارتی طیاروں کی کمی تھی، پاکستان نے بھارتی ریڈار جام کیے جس سے رافیل کے پائلٹ صورتحال سے لاعلم رہے۔

    برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی پائلٹوں کو توقع نہیں تھی کہ اتنی دور سے بھی وہ نشانہ بن سکتے ہیں، پی ایل 15 میزائلوں نے 200 کلومیٹر دور سے بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا۔

    اہم پوائنٹس

    • سرپرائز اور انٹیلی جنس کی ناکامی: بھارتی رافیل کے گرنے کی وجہ بھارت کی انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، جس نے پاکستان کے چینی ساختہ PL-15 میزائل کی رینج کو کم سمجھا، جو تقریباً 200 کلومیٹر سے حملہ آور ہوا، جو کہ اس کے برآمدی ورژن کی متوقع 150 کلومیٹر رینج سے کہیں زیادہ تھا۔
    • عقود میں سب سے بڑی فضائی جنگ: 7 مئی کی جھڑپ میں تقریباً 110 طیاروں نے حصہ لیا، جو اسے حالیہ دہائیوں میں دنیا کی سب سے بڑی فضائی جنگ بناتی ہے، جس میں پاکستان کے J-10C جیٹس نے بھارت کے جدید رافیل لڑاکا طیاروں کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
    • پاکستان کا موثر کِل چین: پاکستان کی بہتر حالاتی آگہی ایک کثیر-جہتی "کِل چین” نیٹ ورک سے حاصل ہوئی، جس میں زمین، فضا اور خلائی سینسرز کو مربوط کیا گیا، بشمول ڈیٹا لنک 17 سسٹم، جس نے J-10s کو اپنے ریڈار بند کرکے غیر محسوس شدہ طور پر آپریٹ کرنے کی اجازت دی۔
    • الیکٹرانک جنگ کا فائدہ: پاکستان نے بھارتی نظاموں کو خلل ڈالنے کے لیے الیکٹرانک جنگ کا استعمال کیا، جس سے گھات لگانے میں مدد ملی، حالانکہ بھارتی حکام نے اس کی تاثیر پر تنازعہ کیا، خاص طور پر یہ دعویٰ کیا کہ ان کے رافیل متاثر نہیں ہوئے۔

    Pakistan shot down India’s Rafale in Operation Sindoor response

  • فرانسیسی صدر رافیل کی انوکھے انداز میں تشہیر کرنے لگے، ٹوئٹ وائرل

    فرانسیسی صدر رافیل کی انوکھے انداز میں تشہیر کرنے لگے، ٹوئٹ وائرل

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو سوشل میڈیا پر رافیل جنگی طیارے کی تشہیر کرنا مہنگا پڑ گیا۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے رافیل فائٹر جیٹ کی تصویر ایکس پر شیئر کی، رافیل کی تصویر کے ساتھ "رافیل کالنگ” لکھا تھا۔

    فرانس کے صدر نے یورپی ممالک کے درمیان اس فائٹر طیارے کی فروخت کو فروغ دینے کے لیے تصویر ٹویٹ کی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین نے صدر میکرون کو یاد دلایا کہ کیسے پاکستان ائیر فورس نے چینی ساختہ جے ٹین فائٹر جیٹس کا استعمال کرتے ہوئے رافیل جیٹس کو گرا دیا تھا۔

    تاہم میکرون کی رافیل کالنگ پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان امڈ آیا، ایک صارف نے لکھا کال ڈس کننیکٹیٹڈ (کال ڈراپ ہو گئی)، ایک نے لکھا نمبر مصروف ہے۔

    رپورٹ کے مطابق میکرون نے یورپ سے اپیل کی کہ وہ اپنی فوجی صلاحیتوں کو مستحکم کرے اور امریکا پر انحصار کم کرے۔

    انہوں نے تخلیقی انداز میں یورپی ممالک کو رافیل فائٹر خریدنے پر غور کرنے کی دعوت دی، اور اس پیشکش کو سیکیورٹی کے الفاظ کے ساتھ ایک کارروائی کرنے کے طور پر پیش کیا۔

  • رافیل بنانے والی کمپنی نے ہزیمت کے باوجود بھارت پر پھر بھروسہ کرلیا

    رافیل بنانے والی کمپنی نے ہزیمت کے باوجود بھارت پر پھر بھروسہ کرلیا

    فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن بھارتی کمپنی ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ سے بھارت میں رافیل لڑاکا طیاروں کے درمیانی ڈھانچے (فوسلیج) بنائے گی۔

    ڈسالٹ ایوی ایشن اور ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ نے بھارت میں رافیل لڑاکا طیاروں کے درمیانی ڈھانچے (فوسلیج) بنانے کے لیے پیداوار کی منتقلی کے چار معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، یہ سہولت بھارت کے ایرواسپیس انفرااسٹرکچر میں ایک اہم سرمایہ کاری ہوگی۔

    اسے بھارت کی ایرواسپیس مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور عالمی سپلائی چینز کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

    شراکت داری کے دائرہ کار کے تحت، ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹم حیدرآباد میں رافیل کے کلیدی ساختی حصوں کی تیاری کے لیے ایک جدید ترین پیداواری مرکز قائم کرے گا۔

    بھارت میں رافیل کے جن حصوں کو تیار کیا جائے گا ان میں ایئرکرافٹ کے پچھلے حصے کے پس منظر کے خول، مکمل عقبی حصے، سنٹرل فیوزیلج، اور سامنے والے حصے شامل ہیں۔

    توقع ہے کہ بھارت میں تیار ہونے والے رافیل کے پہلے فوسیلج (درمیانی ڈھانچے) سیکشنز مالی سال 2028 میں اسمبلی لائن سے باہر ہو جائیں گے، ہر ماہ دو مکمل فیوزیلیجز کی فراہمی متوقع ہے۔

    ڈسالٹ ایوی ایشن کے چیئرمین اور سی ای او ایرک ٹریپیئر نے کہا کہ پہلی بار رافیل فوسلیج فرانس سے باہر تیار کیے جائیں گے، یہ بھارت میں ہماری سپلائی چین کو مضبوط کرنے کے لیے ایک فیصلہ کن قدم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے مقامی شراکت داروں کی توسیع کا شکریہ، بشمول ٹی اے ایس ایل جو کہ بھارتی ایرواسپیس انڈسٹری میں کافی اہمیت رکھتا ہے، یہ سپلائی چین رافیل کے کامیابی سے مکمل ہونے میں حصہ ڈالے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/frances-first-response-to-indias-rafale-downing/

  • اسپین نے اسرائیلی دفاعی کمپنی رافیل سے معاہدہ منسوخ کردیا

    اسپین نے اسرائیلی دفاعی کمپنی رافیل سے معاہدہ منسوخ کردیا

    اسپین کی جانب سے اہم اقدام اُٹھاتے ہوئے اسرائیلی دفاعی کمپنی رافیل سے 168 فائرنگ پوسٹس اور ایک ہزار 680 اینٹی ٹینک میزائل خریدنے کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس معاہدے کی مالیت 287.5 ملین یوروز یعنی327 ملین ڈالرز تھی۔ یہ سامان رافیل کمپنی کے لائسنس کے تحت اسپین میں تیار ہونا تھا۔

    ہسپانوی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق حکومت نے اسرائیل کے لائسنس منسوخ کرنا شروع کردیے اور زیادہ سے زیادہ تکنیکی آزادی اور خود مختاری حاصل کرنے کے مقصد سے اپنے پروکیورمنٹ پروگرامز کو ری ڈائریکٹ کرنے کیلیے کام شروع کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر تنقید اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کر کے اسرائیلی وزیراعظم کی حکومت کو گزشتہ سال آگ بگولہ کردیا تھا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے غزہ پر حملے کو خوفناک اور ناقابل قبول قرار دیدیا ہے۔

    اسٹارمر نے غزہ پر اسرائیل کے حملے کو خوفناک اور ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے باہر مظاہرین نے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ اقدامات ناقابل برداشت ہیں، فوجی کارروائیوں اور یہودی آبادکاروں کے تشدد کی توسیع کیخلاف ہیں غزہ میں امدادمیں رکاوٹ ناقابل قبول ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارت کے مذاکرات منسوخ کر دیئے ہیں اور برطانوی حکومت اتحادیوں کے ساتھ مزید اقدامات، بشمول پابندیوں پر غور کرے گی، فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں امداد کی فراہمی ضروری ہے

    برطانوی وزیراعظم کے ایوان سے سوال جواب کے دوران پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے اسرائیل پر پابندیوں اور ہتھیاروں کے امبارگو کا مطالبہ کیا۔

  • فرانسیسی فوج کا رافیل طیاروں کی تباہی پر پہلا ردِعمل

    فرانسیسی فوج کا رافیل طیاروں کی تباہی پر پہلا ردِعمل

    پاک بھارت جنگ کے دوران جدید لڑاکا طیارے رافیل کی تباہی سے متعلق خبروں پر پہلی بار فرانسیسی فوج کی جانب سے ردِعمل سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی فوج کے ترجمان نے پیرس میں پریس بریفنگ کے دوران پوچھے گئے سوال پر جواب دیا کہ رافیل کی کارکردگی کے حوالے سے فرانس صورتِ حال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اپنے شراکت دار بھارت سے براہِ راست معلومات حاصل کرنے کے لیے رابطہ میں ہیں، فرانس اس لڑائی کے تجربے سے زیادہ سے زیادہ سیکھنے کا خواہاں ہے۔

    فرانسیسی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر رافیل کے مار گرائے جانے کی رپورٹس درست ہیں تو یہ اس جہاز کی 2 دہائیوں کی آپریشنل سروس کا پہلا واقعہ ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ تاحال پاکستان اور بھارت لڑائی میں رافیل کی تباہی کے واقعے کی تفصیلات غیر یقینی ہیں اور بہت سے پہلو تصدیق طلب ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے 7 مئی کو بھارت کی جارحیت پر ردِعمل دیتے ہوئے 7 طیارے مار گرائے تھے جن میں 3 سے 4 رافیل شامل ہونے کی خبریں ہیں۔

    پاک فضائیہ کے ہاتھوں رافیل جیسے جدید لڑاکا طیارے کی تباہی کو بین الاقوامی خبر رساں ادارے بھارت کی ذلت آمیز شکست قرار دے چکے ہیں۔

    عسکری ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان نے پہلی بار رافیل جیسے جدید طیاروں کو گرا کر بھارت پر اپنی فضائی برتری ثابت کر دی ہے۔

    ‘دشمن کو فائدہ ہوجائے گا’: رافیل کی تباہی کے سوال پر بھارتی ایئر مارشل کا جواب

    یاد رہے کہ بھارت نے ”آپریشن سندور”کے نام سے پاکستان پر ایک فضائی حملہ کیا لیکن یہ آپریشن بھارت کو بہت مہنگا پڑا کیونکہ جو جواب اس کو دیا گیا وہ اس کی سوچ سے بھی کہیں زیادہ تھا، جس کی سب سے اہم بات رافیل طیاروں کی تباہی تھی۔

  • پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    گزشتہ ہفتے بھارت نے "آپریشن سندور” کے نام سے پاکستان پر ایک فضائی حملہ کیا لیکن یہ آپریشن بھارت کو بہت مہنگا پڑا کیونکہ جو جواب اس کو دیا گیا وہ اس کی سوچ سے بھی کہیں زیادہ تھا، جس کی سب سے اہم بات رافیل طیاروں کی تباہی تھی۔

    اپنے حملے کے جواب میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، پاکستان نے کم از کم ایک بھارتی رافیل جنگی طیارہ مار گرایا، جو فرانس کا تیار کردہ جدید ترین لڑاکا طیارہ ہے۔

    کہا جا رہا ہے کہ یہ طیارہ چین کے بنائے گئے جنگی طیارے ’مائٹی ڈریگن جے ٹین‘ اور اس سے فائر کیے گئے پی ایل 15ای ایئر ٹو ایئر میزائل سے گرایا گیا۔

    اس حوالے سے "پاکستان پر بھارتی حملے میں رافیل کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق” کے عنوان سے جرمن اخبار میں آرٹیکل لکھا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ چینی کمپنی چینگ ڈو کے "مائٹی ڈریگن” جے 10 سی ملٹی رول لڑاکا طیارے کے ہاتھوں فرینچ طیارہ رافیل کے گرائے جانے سے بھارت کا آپریشن سندور ایک تباہی میں بدل گیا۔

    مضمون میں لکھا ہے کہ بھارت کا جدید رافیل طیارہ، جو یورپی فوجی طاقت کا اہم ستون سمجھا جاتا ہے، اگر واقعی ایک چینی طیارے سے مار گرایا گیا ہے تو یہ مغرب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

    جرمن اخبار نے آرٹیکل میں لکھا ہے کہ یورپ کی اسٹریٹیجک خودمختاری بڑی حد تک رافیل طیاروں پر منحصر ہے، اگر یہ طیارے چینی یا روسی دفاعی نظاموں کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہوتے، تو یہ یورپی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہے۔

    اخبار کے مطابق بھارتی پائلٹس کو پاکستانی پائلٹوں کی طرف سے شدید مزاحمت ملی۔ تیکنیکی برتری کے زعم میں مبتلا بھارت پاکستان کی فضائی دفاعی صلاحیتوں اور جے 10 سی اور پی ایل میزائل کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام رہا۔

    بھارت کی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ اس نے "سندور” آپریشن کے ذریعے پاکستان کے دہشت گرد کیمپوں اور ہتھیاروں کے ذخائر کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

    لیکن پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے نہ صرف تین رافیل بلکہ دو سوویت دور کے طیارے بھی مار گرائے۔ اگرچہ بھارت ان نقصانات کا انکار کر رہا ہے، لیکن تباہ شدہ طیاروں کے ملبے کی تصاویر اور شواہد عام ہو چکے ہیں۔

    پاکستان بھارتی حملے کے خلاف بھرپور حکمت عملی بنا کر بیٹھا تھا۔ کچھ بھارتی طیاروں نے پاکستان کا دفاعی حصار توڑا مگر پھر انہیں پاکستان کے پائلٹوں سے شدید لڑائی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کو پاکستان اور چین کی انٹیلی جنس شیئرنگ کا بھی کوئی اندازہ نہیں تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انڈین ایئر فورس نے رافیل کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا جواب دینے اور کروز میزائل سے زمین پر حملوں کے ٹاسک دیے تھے۔ یہ ”آپریشنل غلطی“ بھارت کو مہنگی پڑگئی۔

    مزید پڑھیں : رافیل طیاروں کی تباہی : برطانوی اخبار نے پاکستان ایئر فورس کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

    اخبار نے لکھا کہ رافیل کا گرنا یورپ کے لیے بھی وارننگ ہے، روس تیزی سے چینی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے اور یورپ کو سوچنا ہوگا کہ کیا ان کا دفاعی نظام روس اور چینی فضائی دفاع کے مقابلے میں کارگر ثابت ہوگا؟

  • آپریشن سندور بھارتی رافیل طیاروں کےلیے ‘دہکتا تندور’ کیسے بنا؟ آڈیو رپورٹ

    آپریشن سندور بھارتی رافیل طیاروں کےلیے ‘دہکتا تندور’ کیسے بنا؟ آڈیو رپورٹ

    آج سے رافیل پہلے کبھی نہیں گرا تو پھر پاک بھارت جنگ میں ایسا کیا ہوا کہ آپریشن سندور بھارتی رافیل طیاروں کےلیے دہکتا تندور بن گیا۔

    آئیے آپ کو چھ سال پہلے لیے چلتے ہیں، "دیوی ؤں اور سجنوں اگر آج ہمارے پاس رافیل ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی”، یہ الفاظ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے تھے جو انھوں نے 2019 میں دو بھارتی مگ 21 طیاروں کی پاکستان کے ہاتھوں تباہی کے بعد کہے تھے۔

    مودی کو اس بات کا شدید قلق تھا کہ فائٹر طیارے کا پائلٹ ابھینندن پاکستان کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد چائے کے سپ لیتا اور ٹی از فینٹاسٹک کہتا دنیا بھر میں بھارت کےلیے شرمندگی کا باعث بنا، اس کے بعد ہی انھوں نے فرانس پر زور دینا شروع کیا اور 8 اکتوبر 2019 کو 36 رافیل طیاروں کی کھیپ میں سے پہلا جہاز بھارت کے حوالے کیا گیا۔

    لیکن پھر7 مئی 2025 کی شب رافیل کےلیے جو داستان شروع ہوئی وہ کچھ نئی اور دل دہلا دینے والی تھی، دنیا کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا جب ان فرانسیسی ساختہ طیاروں کو کسی جنگ میں مات ہوئی، پاکستان نے ایک نہیں بلکہ بھارت کے تین تین جدید ترین رافیل طیارے زمیں بوس کیے اور مجموعی طور پر انڈیا کے پانچ طیارے مار گرائے جن میں رافیل کے ساتھ ساتھ ایک ایس یو 30 اور ایک مگ 29 بھی شامل تھا۔

    بات تو یہاں تک پہنچی کہ سوشل میڈیا پر میمز بننے لگیں کہ پاکستان اور بھارت کی لڑائی میں فرانس ذلیل ہورہا ہے۔۔

    باقی کی داستان زعیم باصر کی اس آڈیو پوڈ کاسٹ میں سنیں

  • اوپنر ‘رافیل’ ڈک پر آؤٹ ہوا، ہر میچ ‘فکس’ نہیں ہوسکتا، عامر کی پوسٹ وائرل

    اوپنر ‘رافیل’ ڈک پر آؤٹ ہوا، ہر میچ ‘فکس’ نہیں ہوسکتا، عامر کی پوسٹ وائرل

    پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شرمناک رسوائی اور ذلت کے بعد قومی کرکٹر عامر جمال کی سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ وائرل ہوگئی۔

    عامر جمال نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انھوں نے لکھا کہ پاور پلے کا اسکور زیرو، سکس ڈاؤن، اوپنر رافیل ڈک پر آؤٹ! 10 اوورز میں میچ منسوخ، پاکستانیوں شاہینوں کا غلبہ واضح طور پر نظرآرہا ہے کہ ہر میچ فکس نہیں ہوتا۔

    قومی آل راؤنڈر نے اس کے ساتھ ہی پاکستان زندہ باد لکھا، ساتھ ہی انھوں نے آپریشن سندور کو آپریشن سہاگ رات سے تشبیح دی۔

    اس کے ساتھ ہی عامر جمال نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ فاتح جنگجو پہلے جیتتے ہیں اس کے بعد جنگ کو جاتے ہیں جبکہ شکست خوردہ جنگجو جنگ شروع ہونے کے بعد جیت تلاش کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملہ کیا تھا جس کے بعد پاک فوج آپریشن بنیان مرصوص لانچ کرتے ہوئے مودی سرکاری اور بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔

    پاکستان کی تابڑتوڑ کارروائی کے 24 گھنٹے کے اندر ہی بھارت کے ہوش ٹھکانے آگئے اور انھوں نہ صرف سیزفائر پر رضامندی ظاہر کی بلکہ باقاعدہ بھارتی سیکریٹری خارجہ نے اس کا اعلان بھی کیا۔

  • سمندری طوفان ’رافیل‘ کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    سمندری طوفان ’رافیل‘ کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    ہوانا: کیوبا میں ایک بار پھر سمندری طوفان ’رافیل‘ نے تباہی مچا دی ہے، اس طوفان کی ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹراپیکل اسٹارم رافیل سے کیوبا میں تباہی پھیل گئی ہے، کیوبا میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے، اور شہری بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

    180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں راستے میں آنے والی ہر شے اڑا لے گئیں، طوفانی ہواؤں سے نظامِ زندگی درہم برہم ہو گیا، اور نیشنل گرڈ اسٹیشن میں خرابی کے سبب کئی علاقے بجلی سے محروم ہو گئے، بجلی کی معطلی کی وجہ سے معمولات زندگی شدید متاثر ہو گئے ہیں۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مغربی کیوبا میں تباہی پھیلانے کے بعد کیٹیگری 3 کے سمندری طوفان رافیل نے بدھ کی رات خلیج میکسیکو کی طرف رخ کر لیا ہے، طوفان کی وجہ سے ہوانا کے ساحلوں پر زبردست لہریں اٹھیں، اور بدھ کی شام شہر میں تیز ہواؤں اور بارش نے سڑکوں پر درختوں کو اکھاڑ پھینکا۔

    محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ رافیل کی وجہ سے مغربی حصوں میں ’جان لیوا‘ طوفانی لہریں اٹھ سکتی ہیں، اور آندھی اور سیلاب آ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ کیوبا دو ہفتے قبل آںے والے ایک اور سمندری طوفان کے اثرات سے بھی ابھی نہیں نکلا ہے، کہ رافیل نے تباہ کن بلیک آؤٹ سے اسے دوچار کر دیا ہے، جو کیوبا کے لیے ایک بری خبر ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کی سہ پہر ہی کیوبا کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کر دی تھی، جس میں غیر ضروری عملے اور امریکی شہریوں کو پروازوں کی پیش کش کی گئی تھی، اور دوسروں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ سمندری طوفان رافیل کے ممکنہ اثرات کی وجہ سے کیوبا کے سفر سے گریز کریں۔

  • رافیل اور اس کے شاہکار

    رافیل اور اس کے شاہکار

    اطالوی مصوری کی دنیا میں ایک سے بڑھ کر ایک مصوّر موجود ہے، جنہوں نے آرٹ کی دنیا پر حکمرانی کی، لیکن ایسے مصور بھی ہیں، جنہیں زندگی نے مہلت کم دی، لیکن پھر بھی آرٹ کی دنیا میں انہوں نے اپنی قابلیت کا سکہ چلایا۔ اطالوی مصوّر ‘رافیل Raphael’ بھی ایسا ہی نبض شناس مصوّر تھا۔

    سولہویں صدی کے وسط میں رافیل کا شمار دنیا کے بہترین مصوروں میں ہونے لگا تھا۔ اس نے مصوّری کے تمام مروجہ معیارات کو چھو لیا تھا۔

    رافیل کا آرٹ ورک تین حصّوں پر مشتمل ہے۔ اوّل، اپنے کریئر کی ابتدا میں کیا ہوا کام، جس میں تقریباً 21 فن پارے تخلیق کیے۔ دوم، وہ کام جو اس نے فلورنس میں کیا، اس عرصے میں کوئی 27 شاہکار بنائے اور سوم، وہ دور جب اس نے روم میں قیام کیا۔ رافیل کے عہد میں اس کے علاوہ مائیکل اینجلو اور لیونارڈو ڈاونچی جیسے ماہر مصور بھی کام کر رہے تھے۔ اس لیے یہ عہد مصوری کا ”ثلاثی عہد“ بھی کہلاتا ہے۔ ایک ایسا دور جس میں مصوری کے اساتذہ اپنی فنی مہارت کو کینوس پر بکھیر رہے تھے۔ اجسام کی مصوری میں رافیل کے کام کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

    رافیل کی بنائی ہوئی مشہورِ زمانہ پینٹنگز میں دو بہت مقبول ہیں، جن میں سے ایک ”اسکول آف ایتھنز“ ہے۔ یہ تصویر دنیا کی ان چند پینٹنگز میں سے ہے جو es Fresco تکنیک پر بنی ہوئی ہے۔ Fresco تکنیک کی بنیاد Mural Painting ہے، یعنی ایسی پینٹنگ جو براہِ راست دیوار پر بنائی جائے۔ یہ تصویر 1510 سے 1511 کے درمیانی عرصے میں بنائی گئی۔ اسکول آف ایتھنز کے جمالیاتی پہلو بیان کرتے ہیں کہ رافیل نے کینوسز اور دیواروں پر ایک دنیا آباد کی۔

    ایک ایسا جہاں، جس میں ارسطو اور افلاطون جیسے مفکر اور فلسفی محوِ گفتگو ہیں۔ دنیا کے دیگر عالم بھی سوچ میں غرق ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ حسن کی پیکر دیویاں بھی اس تصویر میں نمایاں ہیں۔ بچوں کی معصومیت اور زندگی کے رنگ، ان کے لباس اور چہرے کے تاثرات سے چھلک رہے ہیں۔

    رافیل کی دوسری مشہور پینٹنگ ”دِی ویژن آف اِے نائٹ“ ہے۔ اس تصویر کو بنانے کے لیے اس نے مصوری کی ایک خاص تکنیک ”Egg Rempera“ کا استعمال کیا، یعنی پانی اور انڈے سمیت کئی اجزا کے عناصر کے پیسٹ سے پینٹنگ بنائی۔ اس تکنیک کو مصوری میں کلاسیکی درجہ حاصل ہے۔

    اس پینٹنگ کا جمالیاتی پہلو یہ ہے، ایک جنگجو صرف تلوار اور کشت و خون کا ہی دلدادہ نہیں ہوتا۔ اس کو صرف جسم پر ہی زخم نہیں لگتے، بلکہ زندگی کی لڑائی میں اس کی روح بھی گھائل ہوتی ہے۔ اس کے خواب بھی ٹوٹتے ہیں۔ وہ پا پیادہ زندگی کو جینے اور اپنے آدرشوں کو پالینے کی تمنا لیے تشنگی کی راہ پر چلتا رہتا ہے۔ یہ تصویر بھی کچھ ایسے ہی جذبات کی عکاسی کرتی ہے۔

    (فلمی ناقد، تحقیقی مضمون نگار اور مصنف خرّم سہیل کے ایک مضمون سے منتخب کردہ)