Tag: رافیل ڈیل

  • رافیل ڈیل، مودی نے انیل امبانی کو کئی ملین یورو کا فائدہ پہنچایا، فرانسیسی صحافی کا بڑا دعویٰ

    رافیل ڈیل، مودی نے انیل امبانی کو کئی ملین یورو کا فائدہ پہنچایا، فرانسیسی صحافی کا بڑا دعویٰ

    پیرس: فرانسیسی صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانس نے رافیل طیاروں کی خریداری کا معاہدہ منظور ہوتے ہی ٹیکس چوری میں ملوث بھارتی تاجر کو مودی کی وجہ سے ریلیف فراہم کیا۔

    فرانسیسی صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانس کی حکومت نے  مودی کی وجہ سے بھارتی تاجر انیل امبانی کو ٹیکس میں چھوڑ دی، اُس کی کمپنی ٹیکس چوری میں ملوث تھی مگر ڈیل ہوتے ہی اُسے معاف کردیا گیا۔

    صحافی نے دعویٰ کیا کہ فرانس میں کام کرنے والے انیل امبانی کی کمپنی نے ٹیکس چوری کیا تھا جس پر حکام تحقیقات کررہے تھے مگر جیسے ہی دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے ہوا تحقیقات روک دی گئیں۔ صحافی نے دعویٰ کیا کہ امبانی کمپنی پر کئی ملین یوروکے ٹیکس کی عدم ادائیگی کے واجبات بھی تھے۔

    یاد رہے کہ 7 مارچ کو بھارت کی دوسری بڑی سیاسی اور اپوزیشن میں رہنے والی جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ رافیل ڈیل میں براہ راست مودی ملوث ہیں کیونکہ انہوں نے 30 ہزار کروڑ روپے امبانی کی جیب میں ڈالے۔

    مزید پڑھیں: مودی سرکار کیخلاف منی لانڈرنگ کا تہلکہ خیز اسکینڈل منظر عام پر آگیا

    راہول گاندھی کا کہنا تھا نریندر مودی امبانی کوڈیل دلانا چاہتے تھے اس لیے رافیل طیارے وقت پرنہ آئے۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب کیس میں مودی کا براہ راست نام آرہا ہے تو پھر تحقیقات کی جائیں۔

    یہ بھی یاد رہے کہ 10 اپریل کو لوک سبھا کے انتخابات سے ایک روز قبل بھارتی سپریم کورٹ نے رافیل طیاروں کی خریداری کے حوالے سے ہونے والی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا، بھارتی سپریم کورٹ نے رافیل طیاروں کے خفیہ معاہدے اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔

    بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کا مرحلہ 11 اپریل سے سے شروع ہونا تھا اس سے قبل عدالتی فیصلے پر بھارتی تجزیہ نگاروں کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا حکم بی جے پی کے لیے مشکلات کھڑی کرسکتا ہے کیونکہ مودی حکومت پر طیاروں کی ڈیل کے حوالے سے کرپشن کا الزام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: رافیل ڈیل کی تحقیقات کا حکم، مودی کی مشکلات بڑھ گئیں

    اسے بھی پڑھیں: رافیل طیاروں کی ڈیل: مودی نے 30 ہزارکروڑامبانی کی جیب میں ڈالے

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ میں رافیل طیاروں کے معاہدے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے حکومت کی نمائندگی کی تھی۔

    واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے حکومت سنبھالنے کے ایک برس بعد فرانس سے36 جیٹ طیارے خریدنے کا معاہدہ طے کیا تھا جس پر کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کی تھی۔

  • رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے،  وزیراطلاعات فوادچوہدری

    رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے، وزیراطلاعات فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے، بی جے پی کے اندرونی دباؤ پر وزیراعظم مودی نے مذاکرات منسوخ کئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا رافیل ڈیل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیلئے پاناما ہے، پاناما کیس میں مودی کے دوست نوازشریف گئے ، رافیل ڈیل مودی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ رافیل ڈیل کی وجہ سے مودی شدید مشکل میں ہیں، مودی پاکستان کانام استعمال کرکےبھارتی عوام کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

    فوادچوہدری نے کہا مودی کے لئے سیاست عوام سے زیادہ اہم ہے، مودی،بی جے پی اپنی جنگ بھارت میں لڑیں توہمیں مسئلہ نہیں، بیرونی مسائل پرتوجہ کے بجائے اپنی جنگ خود لڑو۔

    ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے، بی جے پی کے اندرونی دباؤ پر وزیراعظم مودی نے مذاکرات منسوخ کئے۔

    مزید پڑھیں : بھارت رافیل اسکینڈل کو دبانے کے لیے ایشو کھڑا کر رہا ہے، فواد چوہدری

    گزشتہ روز وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کی اندرونی سیاست سے ہم متاثر نہیں ہوں گے، پاکستان امن کے لیے کھڑا ہے۔

    فواد چوہدری نے بھارتی آرمی چیف کی جانب سے جاری شر انگیزی کے جواب میں کہا کہ پاکستان بھارت کی کسی دھمکی میں آنے والا نہیں ہے، بھارت اپنے گریبان میں جھانکے، بھارت رافیل اسکینڈل کو دبانے کے لیے ایشو کھڑا کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی جارحانہ کارروائی کا جواب دینا جانتے ہیں، بھارت اپنے اندرونی معاملات پر توجہ دے، وہ سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔