Tag: راناثنااللہ

  • جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ کا نام چیف الیکشن کمشنر کے لیے زیرِ غور ہے یا نہیں؟

    جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ کا نام چیف الیکشن کمشنر کے لیے زیرِ غور ہے یا نہیں؟

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا چیف الیکشن کمشنر کے لیے جسٹس (ر) قاضی فائزعیسیٰ کا نام زیر غور ہونے کے حوالے سے اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے کہا جسٹس (ر) قاضی فائزعیسیٰ کا نام چیف الیکشن کمشنر کیلئے زیر غور نہیں۔

    مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ قبول بھی نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر کے لیے ابھی بات چیت بھی شروع نہیں ہوئی۔

    خیال رہے چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا کی پانچ سالہ مدت ملازمت 26 جنوری کو ختم ہو رہی ہے ہیں تاہم 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت مدت مکمل ہونے کے بعد بھی چیف الیکشن کمشنر کام جاری رکھیں گے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اس آئینی ترمیم کے تحت ان تینوں کی مدت ملازمت میں توسیع ہو جائے گی۔

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا نوٹیفکیشن 24 جنوری 2020 کو جاری کیا گیا تھا اور نے 27 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔

    واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 215 کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی مدت 5 سال مقرر کی گئی اور آرٹیکل 213 کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی تقرری کا طریقہ کار واضح ہے

  • راناثنااللہ نے بانی پی ٹی آئی کو’اسرائیلی سیاسی برانڈ‘ قرار دے دیا

    راناثنااللہ نے بانی پی ٹی آئی کو’اسرائیلی سیاسی برانڈ‘ قرار دے دیا

    وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو ’اسرائیلی سیاسی برانڈ ‘ قرار دے دیا۔

    وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ اسرائیل ٹائمز نے پاکستان میں ’انقلاب ‘ اور ’تبدیلی‘ لانے کی حقیقت کھول دی ہے اس انکشاف کے بعد 9 مئی کی منصوبہ سازی اور حملوں کی وجوہات مزید واضح ہو گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ’فارن فنڈنگ‘ اور ’سماجی خدمت‘ ایک پلاننگ کا حصہ تھی جس کا مقصد پاکستان کی اسلامی، نظریاتی سوچ اور خارجہ پالیسی کو بدلنا تھا پاکستان کو جوہری ملک بنانے، سی پیک لانے اور معاشی ترقی کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر لیجانے والے نواز شریف کو اقتدار سے نکالنے کی پوری کہانی اسرائیلی اخبار کے مضمون کو پڑھ کر پوری طرح سمجھ آ جاتی ہے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے عمران نیازی جیسے مہرے کے حق میں بیان کیوں دیا تھا، امریکی کانگریس سے قرار داد کیوں منظور ہوئی تھی، اس کے تانے بانے سب کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

     پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر نے کہا کہ عمران نیازی اور پی ٹی آئی اسرائیلی برانڈ ہے جسے ’اسلامی ٹچ‘ دے کر مسلمانوں میں مقبول بنانے کی منظم کوشش کی گئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت ہر مسلمان کو فلسطینیوں کے قاتل اسرائیل کے ’سیاسی برانڈ‘ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ان ٹھوس حقائق کے بے نقاب ہونے کے بعد پی ٹی آئی کو جلسیوں کی نہیں، ڈوب مرنے کی ضرورت ہے۔

  • ہوسکتا ہے 9 مئی پر فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کے رابطوں کے واٹس ایپ میسجز ہوں، راناثنااللہ

    ہوسکتا ہے 9 مئی پر فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کے رابطوں کے واٹس ایپ میسجز ہوں، راناثنااللہ

    اسلام آباد : سیاسی مشیر راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے ریٹائرمنٹ کےبعد نومئی پر فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کے رابطوں کے واٹس ایپ میسجز موجود ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےسیاسی مشیر راناثنااللہ کااےآروائی نیوزکوخصوصی انٹرویو میں فیض حمید سے متعلق سوال پر کہا کہ فیض حمیدپرقیاس آرائی نہیں بنتی ادارے نے مختصر اور جامع بات کردی ہے۔

    سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ فیض حمید پر آرمی چیف کی تعیناتی اور مرضی کی پوسٹنگ لینےکاالزام تو لگتا رہا ہے،اس مقصدکےلیےفیض حمید پر الزام ہے کہ انہوں نےپی ٹی آئی کواستعمال کیا، اگر یہ الزام ہے تو پھر فیض حمید اکیلے یہ نہیں کرسکتا، بانی پی ٹی آئی ساتھ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ ہوسکتاہےریٹائرمنٹ کےبعد9مئی پردونوں کےرابطوں کےواٹس ایپ میسجزہوں اور یہ بھی ہوسکتا ہے دونوں کےدرمیان بعد میں بھی بات کرانے والے بھی بولیں۔

    قمرجاویدباجوہ کی ایکسٹینشن کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیر نے بتایا کہ قمرجاویدباجوہ نےدوبارہ ایکسٹینشن والی بات ہمارے سامنے کبھی نہیں کی اور شہبازشریف نے بھی کبھی نہیں کہا کہ قمر جاویدباجوہ نے آکر ایکسٹینشن کا کہا ہو۔

    نواز شریف کی قمرباجوہ کےسسر سے ملاقات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف سےقمرباجوہ کے سسر اعجاز امجد کی لندن میں ملاقات نہیں ہوئی، کئی دوستوں نےکہاآپ پرجوکیس ہےاس کے لیے اعجازامجدکوسلام کرلیں۔

    سیاسی مشیر نے مزید کہا کہ صابر مٹھوکابھی بہت سے لوگوں نےکہاان کوسلام کرلیں توریلیف ملےگا، جنرل(ر) اعجاز  اور صابر مٹھو سے اس وقت بہت سارےلوگ فیض پاتےتھے، ان دونوں کےدرپر تو بڑےبڑےلوگ سوالی بن کر کھڑے رہتے تھے۔

  • ‘محسن نقوی کو وزارت داخلہ اورچیئرمین پی سی بی  میں سے کسی ایک عہدے کا انتخاب کرنا ہوگا’

    ‘محسن نقوی کو وزارت داخلہ اورچیئرمین پی سی بی میں سے کسی ایک عہدے کا انتخاب کرنا ہوگا’

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ محسن نقوی کو وزارت داخلہ اورچیئرمین پی سی بی میں سے کسی ایک عہدے کا انتخاب کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیربین الصوبائی رابطہ راناثنااللہ  نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں محسن نقوی کے ایس ایچ او والے بیان پر کہا کہ ایس ایچ اووالی بات محسن نقوی سے’سلپ آف ٹنگ‘ہوئی ہوگی، قانون نافذکرنیوالےادارےبلوچستان میں کام کررہےہیں،ایس ایچ او والابیان غلط ہے۔

    مشیربین الصوبائی رابطہ کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ، چیئرمین پی سی بی کے عہدے فل ٹائم جاب ہیں، وزارت داخلہ یا چیئرمین پی سی بی میں سے محسن نقوی کون سی پوزیشن رکھنا چاہتے ہیں یہ فیصلہ ان کو خود کرنا
    ہے۔

    انھوں نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کھیلوں کا برا حال اس لیے ہے کہ اسپورٹس کی ہر باڈی پر میرٹ کیخلاف بااثر شخص بیٹھا ہے اور اوروہ میرٹ پرنہیں۔

    سیاسی مشیر نے مزید کہا کہ جسےکوئی جگہ نہیں ملتی وہ اپنی طاقت سےاتنی ہی اچھی اسپورٹس باڈی پر آجاتا ہے، یہ اتنےطاقتورہیں کہ اگرمیں نےاسٹینڈ لیاتو اسٹینڈ ہی گھم ہوجائے گا۔

  • راناثنااللہ کا  بانی پی ٹی آئی کیخلاف غداری  کا مقدمہ بنانے کا اشارہ

    راناثنااللہ کا بانی پی ٹی آئی کیخلاف غداری کا مقدمہ بنانے کا اشارہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر راناثنااللہ نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف غداری جیسا مقدمہ بنانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ جو ٹوئٹ کیا ہے مقدمہ تو بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر راناثنااللہ نے نجی وی ٹی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ کشیدگی بڑھ گئی ہے مجھے لگتا ہے اب ڈائیلاگ کا راستہ ممکن نہیں، جس سے جو ہوگا وہ کرے گا۔

    بانی پی ٹی آئی پر غداری کا مقدمہ بنے کے سوال پر رانا ثنا اللہ نے واضح کہا کہ مجیب الرحمان سے متعلق جو پوسٹ کی ہے، اس پر مقدمہ تو بن سکتا ہے۔

    علی امین گنڈاپور کے بیان پر وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اگر گورنر کو اٹھا کر باہر پھینک سکتا ہے، تواُسے بھی پھینکا جاسکتا ہے

    ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر بانی پی ٹی آئی کو خوش کرنے کیلئےایسی باتیں کررہےہیں

    خیال رہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ایک بار پھر وفاقی حکومت اور گورنر فیصل کریم کنڈی پر برس پڑے تھے اور کہا کہ فیصل کریم کنڈی کو گورنر ہاؤس سے نکال کر پھینک دوں گا، ساتھ ہی گاڑی، پٹرول اور کھانا بھی بند کردوں گا، میری کسی چور اور چور کو لیڈر ماننے والے سے رشتے داری نہیں۔

    دوسری جانب ایف آئی اے حکام کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے متنازعہ ٹویٹ کی تفتیش جاری ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتے تو ہماری حکومت 16 ماہ قائم نہ رہتی، رانا ثنااللہ

    بانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتے تو ہماری حکومت 16 ماہ قائم نہ رہتی، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے سیاسی مشیر راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتے تو ہماری حکومت سولہ ماہ قائم نہ رہتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر راناثنااللہ نے اے آروائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو حالیہ ریلیف کسی اشارے سے نہیں مل رہا، جو روپوش ہیں انہیں سامنے آنا چاہیے۔

    بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے راناثنا کا کہنا تھا کہ اگربانی پی ٹی آئی پارلیمان چھوڑ کر نہ بھاگتا تو ہماری حکومت 16 ماہ کبھی قائم نہ رہتی اور اگر یہ دو صوبوں میں اپنی حکومتیں نہ گراتاتو9مئی بھی نہ ہوتا۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام معاشی عدم استحکام کو جنم دیتا ہے اور اس کی وجہ بانی پی ٹی آئی ہے، بانی پی ٹی آئی سیاستدان ہوکر غیرسیاسی رویہ اپنائے ہوئے ہے، پارلیمانی سسٹم میں اگر مذاکرات سےانکاری ہوں تو پھر آپ سسٹم کیلئے خطرہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انقلاب لانا ہے تو پارلیمنٹ چھوڑیں کیونکہ پارلیمان کا انقلاب سےکوئی تعلق نہیں، جس طرف سے آنکھ ماری جاتی ہےاب وہ آنکھ مارنے والی بات سے آگےہیں۔

    پرویز الہی کے حوالے سے مشیر کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی کی رہائی بنتی تھی، مجھے تو ان سے اتنی برداشت کی امید نہیں تھی، بے شک پرویزالہٰی مخالف ہیں لیکن جولیڈرکےساتھ کھڑا رہے، میں اس کی عزت کرتا ہوں۔

  • پی ٹی آئی سے اسٹیبلشمنٹ بات کرتی ہے تو کرے ہم نے کب روکا ہے، رانا ثنااللہ

    پی ٹی آئی سے اسٹیبلشمنٹ بات کرتی ہے تو کرے ہم نے کب روکا ہے، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وفاقی مشیر راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے اسٹیبلشمنٹ بات کرتی ہے تو کرے ہم نے کب روکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیر راناثنااللہ نے علی امین گنڈا پور کے بیانات پر کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی ہوائی فائرنگ کررہے ہیں کرنا کچھ بھی نہیں، خیبرپختونخوا حکومت وہی کرے گی جو وفاق کہے گا۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے اسٹیبلشمنٹ بات کرتی ہے تو کرے ہم نے کب روکا ہے۔

    وفاقی مشیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کاجھگڑا شروع سےہی اسٹیبلشمنٹ سےہےوہ انہیں کہتےہیں ساتھ دیں، پی ٹی آئی کاجھگڑایہی ہےاسٹیبلشمنٹ ملکی نظام وسیاست میں مداخلت کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے دور حکومت میں اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتی تھی۔

    بانی پی ٹی آئی کی تصویر کے حوالے سے رانا ثنا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی تصویردیکھ کرلگ رہا ہے، انہیں جیل میں ممنوعہ چیزسمیت سب مل رہا ہے۔

  • مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ ، راناثنااللہ  کا  ردِعمل آگیا

    مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ ، راناثنااللہ کا ردِعمل آگیا

    اسلام آباد: وفاقی مشیرسیاسی امور راناثنااللہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا نہیں سمجھتا مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو واپس جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیر سیاسی امور راناثنااللہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں سےمتعلق سپریم کورٹ کافیصلہ عبوری ہے، نہیں سمجھتامخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو واپس جائیں گی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ میری رائےمیں سپریم کورٹ زیادہ سےزیادہ قانون میں ترمیم کاکہہ سکتی ہے،پی ٹی آئی تو الیکشن میں تھی ہی نہیں،ووٹرزنےآزادامیدواروں کوووٹ دیا، آزادامیدوارایسی جماعت میں شامل ہوئے جو مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ہے۔

    وفاقی مشیر نے کہا کہ قانون وآئین کےمطابق آزادامیدوارپی ٹی آئی کےنہیں ہیں، غلطی کا خمیازہ آزاد امیدواروں کو ہی بھگتنا ہے، عدالت نے مخصوص نشستوں والےارکان کوصرف ووٹ سےروکاہے، بطور ممبر مخصوص نشستوں والےارکان اجلاسوں میں شریک ہوسکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں پرمنتخب ہونےوالوں کا بطور ممبراسمبلی وجود رہے گا، مخصوص سیٹوں کے معاملے پر آئین واضح ہے، قانون میں وضاحت کی ضرورت پڑسکتی ہے، ججزتعیناتی اوردیگر پرآئینی ترمیم بارز کا مطالبہ ہے۔

    چیف جسٹس کی مدت ملازت کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ 1973کےآئین میں چیف جسٹس کی مدت ملازت متعین تھی، ملک میں 14،14دن کےبھی چیف جسٹس آتے رہےہیں، کسی بھی ادارےکی بہتری کیلئےاس کےسربراہ کی مدت کاتعین ہونا ضروری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت کےتعین کی بات تودرست ہے، جن ترامیم کاسوچ رہےہیں وہ عدلیہ اور بارز کامطالبہ ہے، عدلیہ اوربارزمیں اتفاق رائےہوتوآئینی ترمیم پرکسی کواعتراض نہیں ہوگا۔

    وفاقی مشیر نے بتایا کہ وزیراعظم نےدوبارہ سےبلاول بھٹوسےوفاقی کابینہ میں درخواست کی تھی، بلاول نے پیشکش پر غور کرنے اور پارٹی میں تبادلہ خیال کاوعدہ کیاہے، تاثریہ ہی ہےکہ پی پی حکومت میں موجود ہے اور اتحادی ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کےاچھےکام کاکریڈٹ پی پی کوبھی ملےگا، حکومت اچھانہیں کرے گی توپی پی بھی تنقید سے نہیں بچےگی، پی پی حکومت میں کسی جگہ موجود نہیں تو آنے کے امکانات روشن ہیں، بلاول اگرکابینہ میں کوئی خاص جگہ چاہتے ہیں تواس پربات ہوسکتی ہے۔

  • راناثنااللہ کو پنجاب میں  اہم رول دینے پر غور

    راناثنااللہ کو پنجاب میں اہم رول دینے پر غور

    لاہور : وفاقی مشیرسیاسی امور راناثنااللہ کو پنجاب میں اہم رول دینے پر غور شروع کردیا گیا تاہم نواز شریف معاملے پر فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیرسیاسی امور راناثنااللہ کو پنجاب حکومت میں بھی اہم رول دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوچندپارٹی رہنماؤں نے وفاقی مشیرکے پنجاب میں رول کی تجویزدی۔

    ذرائع نے بتایا کہ امن وامان سمیت چندسرکاری کمیٹیوں میں راناثنا کو شامل کرنےکی تجویز دی گئی جبکہ ن لیگ سےباہراہم شخصیت کی جانب سے پنجاب کے معاملات میں مداخلت پر تجویزدی گئی۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی قائد نوازشریف معاملےپرمزیدمشاورت کےبعد فیصلہ کریں گے۔

    یاد رہے چند روز قبل صدر مملکت آصف علی زرداری نے مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنااللہ خان کی وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی اُمور تعیناتی کی منظوری دی تھی، رانا ثنااللہ خان کو وفاقی وزیر کا درجہ حاصل ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ حکومت میں رانا ثنااللہ وزیر داخلہ کے منصب پر فائز تھے تاہم 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں رانا ثنااللہ کو فیصل آباد میں ان کے آبائی حلقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

    وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق کو بڑی پیشکش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق کو حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی اس پیشکش پر راناثنااللہ نے کہا حکومت سے باہر رہ کر سیاست اور سیاسی بیانیہ بنانے دیں، جس پر شہبازشریف نے کہا حکومت میں رہ کر سیاسی بیانیہ بنائیں باہر رہ کر بات کرینگے تو ہماری مخالفت لگے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق نے بھی راناثنااللہ کی رائے کی حمایت کی ہے، دونوں رہنماؤں نے کہا کہ مستقبل پر نظر رکھ کر وہ بیانیہ بناناہے جسے عوام پسند کرے۔

    ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کی رائے کے بعد وزیراعظم نے کہا تو پھر یہ فیصلہ نواز شریف پر چھوڑتے ہیں، راناثنااللہ نے کہا نوازشریف کہیں گے تو حکومت میں آجائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف اپنے موجودہ دورہ چین سے واپسی کے بعد اس معاملے پر فیصلہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ الیکشن 2024ء کے نتائج سامنے آنے کے بعد مسلم لیگ(ن) کے اہم ترین رہنما رانا ثناء اللّٰہ اور خواجہ سعد رفیق نے کوئی بھی حکومتی عہدہ لینے سے انکار کردیا تھا۔