Tag: راناثنااللہ

  • اس وقت سیاسی استحکام میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی ہے: راناثنااللہ کا سنسنی خیز انٹرویو

    اس وقت سیاسی استحکام میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی ہے: راناثنااللہ کا سنسنی خیز انٹرویو

    مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے اس وقت سیاسی استحکام میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی ہے۔

    اے آروائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی خود کو اور ملک کو تباہ کرسکتے ہیں، اب دیکھنا ہے پہلے کس کو کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی ذمہ داری سیاستدانوں، سیاسی جماعتوں کی ہے اور دیاست دانوں کو یہ بات تسلیم کرنا چاہیے، اس وقت سیاسی استحکام میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی ہے۔

    ’ہم سمجھتے تھے بانی پی ٹی آئی مزاحمت نہیں کرسکیں گے لیکن انہوں نے کی‘

    راناثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ووٹ مزاحمت کا ہے اور لوگ مزاحمت سے محبت کرتے ہیں، ہم سمجھتے تھے بانی پی ٹی آئی مزاحمت نہیں کرسکے گا لیکن، ماننا پڑے گا بانی پی ٹی آئی نے مزاحمت کی، 32 سال سے نوازشریف کے ساتھ ہوں، انہوں نے مزاحمت کی سیاست کی، مگر اس بار وہ نہیں چلی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہے پی ٹی آئی کی مزاحمت ہمیں لے ڈوبی یا ہماری مفاہمت، مجھے لگتا ہے اُن کی مزاحمت اور ہماری مفاہمت کے درمیان ہی کچھ ہے۔

    ’الیکشن میں کوئی سلیکشن نہیں ہوئی، نہ کسی کو ٹارگٹ کیا گیا، یہ سازشی تھیوریاں ہیں ‘

    سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پارٹی میٹنگ میں میری رائے تھی اتحادی حکومت نہیں بنانی چاہیے، یہ بات بھی درست نہیں کہ اس الیکشن سلیکشن ہوئی ہے، یہ سب سازشی تھیوریاں ہیں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ چاہوں تو اپنی شکست پر 10 باتیں نکال سکتا ہوں لیکن میں نے اپنی شکست کو تسلیم کیا، جاوید لطیف الیکشن سے متعلق غلط کہتے ہیں زیادتی کرتے ہیں، ایسا بالکل نہیں ہوا، اس الیکشن میں جتنا مجھے اپنے ہارنے کا یقین ہے اتنا ہی جاوید لطیف کی ہار کے صحیح ہونے کا ہے، جاوید لطیف کا گلہ ہے وہ ہار گئے لیکن رانا تنویر کیوں جیت گئے۔

    صدر ن لیگ پنجاب نے کہا کہ رانا تنویر بھی ہار جاتے تو جاوید لطیف سکون میں ہوتے، میں انکا درد سمجھتا ہوں، ان کا دکھ رانا تنویر کے ڈی نوٹیفائی ہونے سے ختم ہونے والا ہے، جاوید لطیف کو وہ بات کرنی چاہیے جو دوسرا مان بھی لے۔

    ’مجھ پر ہیروئن کیس کروانے والا بانی پی ٹی آئی تھا لیکن کرنے والا قمر جاوید باجوہ ہی تھا‘

    سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے انٹرویو میں کہا کہ ہیروئن کیس پر پارلیمنٹ میں تقریب تھی تو قمرباجوہ نے میرے متعلق بہت غلط بات کی تھی جس پر تلح کلامی ہوگئی۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ شہباز شریف نے باجوہ کو کہا دیکھیں راناثنا کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے وہ بے گناہ ہیں، تو قمر باجوہ نے کہا وہ اس میں بے گناہ ہیں تو کوئی اور کام کیا ہوگا، اور میں نے یہ بات سن لی تھی۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ کچھ روز بعد پھر پارلیمنٹ میں بریفنگ تھی تو میری قمرباجوہ سے تلخی ہوگئی تھی میں نے باجوہ سے کہا آپ نے جو مقدمہ بنایا اللہ میرا انصاف کرے گا، جس پر قمرباجوہ نے مجھے جواب دیا نہیں میں نے نہیں بنایا تو میں نے کہا آپ نے ہی بنایا ہے، آپ کا ماتحت اگر آپ کی مرضی کے بغیر کوئی ایسا کرتا تو اس کا کورٹ مارشل ہوجاتا، جب ہمارے درمیان  تلخی بڑھ گئی تو اعظم نذیرتارڑ اور سعد رفیق بیچ میں آئے اور کہا چھوڑ دیں۔

    سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مجھ پر یہ کیس کروانے والا بانی پی ٹی آئی تھا لیکن کرنے والا قمر جاوید باجوہ ہی تھا۔

    ’ قانون نافذ کرنیوالے کسی ادارے کو حق نہیں کہ وہ چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرے‘

    مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے قانون نافذ کرنیوالے کسی ادارے کو حق نہیں کہ وہ چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرے، پی ٹی آئی والے شور تو مچاتے ہیں لیکن تحریری شکایت نہیں کرتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز گل اور اعظم سواتی کو میں نے خود کہا شکایت کرو ہم انکوائری کراتے ہیں، دونوں نے شکایت نہیں کی جب ہم پر ٹارچر ہوا تو ہم نے مقدمات درج کرائے تھے۔

    ’محسن نقوی صرف ن لیگ کی وجہ سے نہیں بلکہ کچھ اور وجوہات پر بھی وزیر بنے ہیں ‘

     راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہم اس تاثر کو ختم کرنے میں ناکام رہے کہ نگراں حکومت ن لیگ کی نہیں جس کا سیاسی نقصان ہوا، محسن نقوی صرف ن لیگ کی وجہ سے نہیں بلکہ کچھ اور وجوہات پر بھی وزیر بنے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی ترمیم ہونی چاہیے کہ نگراں حکومتی شخصیت کسی بھی منتخب حکومت کا حصہ نہ ہو ورنہ اس طرح تو ہر نگراں حکومت اپنی سیٹ پکی کرنے کے لیے ایسے اقدامات کرے گی۔

    ’فیض آباد دھرنا تحریک لبیک کا اپنا فیصلہ تھا انہیں کسی نے نہیں اکسایا ‘

    انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا تحریک لبیک کا اپنا فیصلہ تھا اور وہ اس پر کسی کی نہیں سنتے، یہ کہناغلط ہے تحریک لبیک کو دھرنے کے لیے کسی اور نے کہا تھا، جب دھرنا لاہور نے نکلا تو اس وقت بطور وزیر قانون پنجاب پہلے مذاکرات میں نے کئے تھے۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ ٹی ایل پی نے زاہد حامد کا استعفیٰ مانگا تھا توہم نے کہا راجہ ظفرالحق انکوائری کرلیں تو پھر اس پر عمل کرینگے، چار دن انکوائری رپورٹ نہ آئی پھر انہوں نے کہا ہم پرامن رہیں گے اب ہمیں جانے دیں۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ وفاقی حکومت اوت تمام ایجنسیوں نے فیصلہ کیا ان کو نہیں روکنا کیونکہ اموات کا خدشہ تھا جب اسلام آباد میں مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو حکومت نے آپریشن کیا جو ناکام ہوا۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ اس کے بعد فیض حمید اور قمر باجوہ نے کہا اسکو ختم کریں اور استعفیٰ دے دیں، اس لیے یہ کہنا غلط ہے ٹی ایل پی کو کسی نے اکسایا تھا۔

  • مولانا فضل الرحمان کے تحفظات درست ہیں: راناثنااللہ

    مولانا فضل الرحمان کے تحفظات درست ہیں: راناثنااللہ

    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات سے سو فیصد متفق ہیں، ان کو کھونا نہیں چاہتے، معاملات حل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان سے بات چیت جاری ہے، فضل الرحمان کے الزامات ہوں یا کسی اور کے انکوائری ہونی چاہے، تحقیق سے قبل تو الزام الزام ہی ہے۔

    رہنما ن لیگ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ کوئی کہتاہے کے پی میں مینڈیٹ چرایا گیا تو وہاں چرانے والا کوئی اور ہے، پنجاب میں اگر مینڈیٹ چرایا گیا ہے تو وہاں کوئی اور ہے؟ پنجاب میں ہم پر سندھ اوربلوچستان میں کسی اور پر الزام ہے۔

    فضل الرحمان کا صدر ، وزیر اعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان

    انہوں نے کہا کہ دھاندلی الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، فضل الرحمان سے کل اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کیلئے حمایت کی درخواست کی، دیکھیں آج مولانافضل الرحمان صاحب آتے ہیں یا نہیں ان کے تحفظات حقیقی ہیں ہم ان کے مؤقف سے 100 فیصد متفق ہیں۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ ہم مولاناصاحب کو کھونا نہیں چاہتے، فضل الرحمان نے ہماری پہلے بھی رہنمائی کی امید ہے اب بھی کرینگے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم ووٹ کا حق استعمال نہیں کریں گے، اپوزیشن میں بیٹھیں گے، جے یو آئی وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں شریک نہیں ہو گی۔

  • راناثنااللہ نے تمام سرکاری مراعات واپس کردیں ، سیکیورٹی لینے سے بھی معذرت

    راناثنااللہ نے تمام سرکاری مراعات واپس کردیں ، سیکیورٹی لینے سے بھی معذرت

    اسلام آباد : سابق وزیرداخلہ راناثنااللہ نے تمام سرکاری مراعات واپس کرتے ہوئے بطور سابق وزیر داخلہ سیکیورٹی لینے سے معذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ راناثنااللہ نےتمام سرکاری مراعات واپس کر دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنانےسرکاری رہائش گاہ خالی کردی جبکہ گاڑی اور سیکیورٹی بھی واپس کردی۔

    ذرائع نے بتایا کہ رانا ثنااللہ نے بطور سابق وزیر داخلہ سیکیورٹی لینے سے معذرت کرلی۔

    یاد رہے سابق وزیرداخلہ راناثناء نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کی عدالتوں سے بریت طےہے، اُن کیلئے زیرو رسک ہوچکا ہے، انتخابات کااعلان ہوتےہی نوازشریف آئیں گےاوربری ہوں گے۔

    رانا ثنا اللہ کا گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ آپ اشارتاً جوبات کررہی ہیں،اُدھرسےبھی پکی گارنٹی مل چکی ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ طے ہے سوموٹو نوٹس کے تحت اپیل کا حق ہر قیمت پر دیا جائے گا، اقتدارمیں کوئی بھی آئے سوموٹو اب سوموٹو نہیں رہے گا، ہوسکتا ہے نئی پارلیمنٹ سوموٹوکا اختیار ہی اڑادے۔

  • ‘مسلم لیگ ن کو نواز شریف کی واپسی کے معاملے پر ’گارنٹی‘ مل گئی’

    ‘مسلم لیگ ن کو نواز شریف کی واپسی کے معاملے پر ’گارنٹی‘ مل گئی’

    اسلام آباد : سابق وزیرداخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کے معاملے پرگارنٹی مل چکی ہے، انتخابات کا اعلان ہوتے ہی وہ واپس آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ راناثناء نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی عدالتوں سے بریت طےہے، اُن کیلئے زیرو رسک ہوچکا ہے، انتخابات کااعلان ہوتےہی نوازشریف آئیں گےاوربری ہوں گے۔

    رانا ثنا اللہ نے گفتگو کے دوران کہا کہ آپ اشارتاً جوبات کررہی ہیں،اُدھرسےبھی پکی گارنٹی مل چکی ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ طے ہے سوموٹو نوٹس کے تحت اپیل کا حق ہر قیمت پر دیا جائے گا، اقتدارمیں کوئی بھی آئے سوموٹو اب سوموٹو نہیں رہے گا، ہوسکتا ہے نئی پارلیمنٹ سوموٹوکا اختیار ہی اڑادے۔

    انتخابات کے حوالے سے سوال پر لیگی رہنما نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ آگےجانےپراسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوعدالتوں سےریلیف ملنا مشکل ہے، ان کےخلاف مقدمات میں ثبوت پکے ہیں۔

  • پولیس کا ادارہ جتنا فعال ہوگا اتنا ہی جان و مال کی حفاظت ممکن ہوگی، راناثنااللہ

    پولیس کا ادارہ جتنا فعال ہوگا اتنا ہی جان و مال کی حفاظت ممکن ہوگی، راناثنااللہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا ہے کہ پولیس کا ادارہ جتنا فعال ہوگا اتنا ہی جان و مال کی حفاظت ممکن ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جان اور مال کی حفاظت سے ہی ریاست کے تصور نے جنم لیا، کسی بھی ریاست کی بنیادی ذمہ داری اسکے شہریوں کی مال و جان ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہریوں کے جان اور مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، پولیس کا ادارہ جتنا فعال ہوگا اتنا ہی جان و مال کی حفاظت ممکن ہوگی، ریاست کا بنیادی مقصد کاروبار یا دیگر معاملات میں الجھنا نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریاست کو بنیادی طور پر جان اور مال کی حفاظت کا فریضہ سر انجام دینا چاہئے، جان ومال کو تحفظ دیے بغیر کوئی ریاست خوشحال اور آگے نہیں بڑھ سکتی۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ یہ بنیادی مقصد ریاست کی لا اینڈ فورسمنٹ ایجنسی پورا کرتی ہیں، امید کرتا ہوں آپ اسی جذبے سے اپنے فرض کو نبھائیں گے۔

  • ’ن لیگ عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی‘

    ’ن لیگ عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی‘

    اسلام آباد: نگران وزیر اعظم سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا کہ ن لیگ عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔

    گوجرانوالا کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات کی جا رہی ہے کہ اس بار نگران وزیر اعظم کوئی سیاستدان ہونا چاہیے۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ اسحاق ڈار بہت اچھے سیاستدان اور باوقار آدمی ہیں، لیکن ابھی نگراں وزیر اعظم کے حوالے سے کسی جماعت نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، پاکستان مسلم لیگ ن عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ 9 مئی کو اس ملک کے دفاعی ادارے پر حملہ کیاگیا، جن لوگوں نے ہمارے شہدا کی بے حرمتی کی ان کو معاف نہیں کیا جا سکتا، الیکشن میں پاکستان  کے عوام کو موقع ملے گا کہ وہ اپنے نمائندے کو منتخب کرے۔

    مدعی مقدمہ اپنے بیان سے منحرف، راناثنااللہ انسداددہشت گردی کی عدالت سے بری

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنے ذات کی نفی کرکے ملک کی ترقی کے لیے کام کیا، ہمارا کرادر سب کے سامنے ہے، ان کا بھی جنھوں نے معاشرے کو تقسیم کرنے کی سیاست کی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ  دعویٰ ہے پاکستان جب بھی بحران کا شکار ہوا ہے ہم نے اس کو بحران سے نکالا ہے، ایک شخص جو ملکی سیاست کا فتنہ ہے اس کے برسر اقتدار میں آنے پر ملک بحرانوں کا شکار ہوا، وزیراعظم نے دن رات کوشیشیں کر کے ملک کو بحرانوں سے نکالا ہے۔

    راناثنااللہ نے سائفر سے متعلق کہا کہ سائفر اس وقت کے سیکرٹری ٹو وزیراعظم کی ذمہ داری تھی، اعظم خان نے کہا ہےکہ سائبر اس سے اگلے دن وزیراعظم نے لیا جو بعد میں نہیں ملا، سائفر چیئرمین پی ٹی آئی  کے پاس ہے اور وہ اس کا ذمہ دار ہے۔

  • دفاعی نظام پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل ٹریفک قوانین نہیں آرمی ایکٹ کے تحت ہی ہوگا، راناثنااللہ

    دفاعی نظام پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل ٹریفک قوانین نہیں آرمی ایکٹ کے تحت ہی ہوگا، راناثنااللہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ دفاعی نظام پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل ٹریفک قوانین نہیں آرمی ایکٹ کے تحت ہی ہوگا ، آرمی ایکٹ کے تحت کسی کا ٹرائل نہیں ہوسکتا تو پھر اسے کالعدم قرار دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ انصاف کا سب سے بڑا ایوان ہے، عدالت میں کل 9 رکنی بینچ سماعت کیلئےبیٹھا، چیف جسٹس نامزد ہونیوالے سینئر ترین جج نےکل کہا میں اس بینچ میں نہیں بیٹھ سکتا، اگر یہ بات میں کہوں تو شاید مجھ پر توہین عدالت لگ جائے، سپریم کورٹ کا سینئر ترین جج کہہ رہا ہے کہ میں اس عدالت کو نہیں مانتا۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ سینئرترین جج نے کہا اس عدالت کی آئینی اور قانونی کوئی حیثیت نہیں، عدالت کا فرض ہے آئین وقانون کے تحت فیصلے کرے، عدالت کایہ اختیارنہیں کہ قانون سےاوپراورخلاف فیصلےکرے، عدالت نے جوفیصلہ کرناہے وہ قانون اورآئین کےمطابق کرناہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ آئین میں کہیں درج نہیں کہ قانون بن رہا ہو اور اسٹے دیدیا جائے، کسی قانون کو اسٹے کرنا عدالت کااختیارنہیں ہے، ہمارے معزز سینئر ترین وکلا پٹیشن لائے، یقیناً انھوں نے وکالت میں اچھا کام کیا، مجھے لگتا ہے پٹیشنر وکلا اپنی اننگ کھیل چکے ان کی فزیکل ،مینٹل اسٹیج اتنی اچھی نہیں، وہ دونوں وکلا ایسے کام کر کے اپنا تشخص خراب کررہےہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ مصدقہ خبر ہے پٹیشن سے پہلے دونوں سینئروکلازمان پارک میں فتنےسےملے، فتنے سے ملنے کے بعد یہ دونوں وکلاچیف جسٹس آف پاکستان سے بھی ملے، گزشتہ دنوں خواجہ طارق رحیم اورعبدالقیوم کے درمیان ایک گفتگو ہوئی تھی، خواجہ طارق رحیم نے جو فیصلہ فرمایا اگلے روز وہی فیصلہ سپریم کورٹ نے دیا۔

    رانا ثنااللہ نے سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کے حوالے سے کہا کہ کل 9 ممبر کا بینچ بیٹھا 2 سینئر ممبران نے بیٹھنے سے انکار کردیا، انہوں نے کہا اعتراض ہے پہلے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا فیصلہ کریں، ٹھیک 31 منٹ بعدان 2 جج صاحبان کو مائنس کرکے 7 رکنی بینچ بنا دیا گیا، جس قسم کے رویےا پنائے جارہے ہیں ان کا نتیجہ درست نہیں ہوگا۔

    وزیر داخلہ کا تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بابارحمتے اس وقت عبرت کانشان ہے اور سیاسی جماعت کے ٹکٹ فروخت کررہاہے، عدلیہ کےفیصلوں کی طاقت شفافیت،غیرجانبداری میں ہے، عدلیہ کے فیصلوں میں طاقت تب ہوگی جب قوم قبول کرےگی، جب انصاف کی بنیاد پر فیصلےنہ ہوں توان کی اہمیت نہیں ہوتی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ افسوس ہے 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کرانے کے فیصلےپرعمل نہ ہوسکا، وہ فیصلہ اب تاریخ کا حصہ ہے بلکہ بہت سی چیزیں تاریخ کاحصہ بن گئیں، یہ فیصلہ ہونے سے پہلے ہربارایسوسی ایشن نے استدعا کی فل بینچ بنادیں۔

    پرویز الہی سے متعلق رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویزالہٰی نے اس بار وحشیانہ طریقےسےصوبےکولوٹا، لاہورہائیکورٹ بارمیں جاکرمعلوم کرلیں کس طرح سے سودے ہورہے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ 1952 کے تحت کسی کاٹرائل نہیں ہوسکتا تو پھر اسے کالعدم قرار دے دیں، دفاعی نظام پر کوئی حملہ آور ہوگا تو اسکا ٹرائل ٹریفک قانون نہیں آرمی ایکٹ کے تحت ہوگا، یہ لوگ باقاعدہ طور پر آرمی تنصیبات پر گئے حملہ آور ہوئے آگ لگائی گئی۔

    9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جنہوں نے شہدا کے یادگاروں کی بےحرمتی کی آگ لگائی کیا ان کے انسانی حقوق ہیں، کیا سازش اور منصوبہ بندی کرنےوالوں کاہیومن رائٹ ہے، 9 مئی واقعات کے بعد بدبخت ٹولے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں ہرقیمت لایا جائے گا۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ فیصلوں پرعمل ہوناچاہئے، اگر فیصلے انصاف پرمبنی نہ ہوں توانکی کوئی وقعت نہیں ہوتی، مجھے اندیشہ ہے اس بینچ کا فیصلہ بھی 14مئی والے فیصلےسےدوچار نہ ہوجائے، یہ فیصلہ قوم کی امنگوں کےمطابق ہوناچاہئے۔

  • ‘اگر ن لیگ کو اکثریت ملی تو وزیر اعظم وہ بنے گا جسے نواز شریف چاہیں گے’

    ‘اگر ن لیگ کو اکثریت ملی تو وزیر اعظم وہ بنے گا جسے نواز شریف چاہیں گے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ انتخابات میں اگر ن لیگ کو اکثریت ملی تو وزیر اعظم وہ بنے گا، جسے نواز شریف چاہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2018میں یہ سب ایک جگہ اکٹھے ہوئے ، اب اگردوسری جگہ ہیں اکٹھےتوپریشانی کی کیا بات ہے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ان کا اپنا پانسہ پلٹ چکا ہے انہیں آہستہ آہستہ سمجھ آجائےگی، چیئرمین پی ٹی آئی نے اس ملک کی سیاست کیساتھ کھلواڑ کیا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ نفرت اور بدتمیزی سیاست میں لائے، ملک کو حادثے سے دوچارکرنا چاہتے تھے، اب خود ہی حادثے سے دوچار ہوگئے۔

    نواز شریف کی واپسی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف انتخابات سے قبل وطن واپس آئیں گے، واپسی کی تاریخ میاں صاحب نے دینی ہے ان کو کوئی تاریخ نہیں دے سکتا۔

    انھوں نے بتایا کہ انتخابات میں پارٹی کو لیڈ کرنے کی درخواست میاں صاحب نے قبول کرلی،عام انتخابات سے60سے90روز قبل میاں صاحب واپس آئیں گے۔

    رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر ن لیگ کو اکثریت ملی تو وزیر اعظم وہ بنے گا جسے نواز شریف چاہیں گے، عام انتخابات میں سیاسی اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر پارٹی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، میری ذاتی رائے ہے کہ ن لیگ کو کسی سے انتخابی اتحاد نہیں کرنا چاہئے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے،ہمیں آپشن اوپن رکھناچاہئے۔

  • راناثنااللہ کے گھر پر حملہ کرنے والے 250 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج

    راناثنااللہ کے گھر پر حملہ کرنے والے 250 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج

    فیصل آباد : وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کے گھر پر حملہ کرنے والے 250 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات سمیت 15 دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کے گھر پر حملہ کرنے والے 250ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    مقدمہ سب انسپکٹرغلام مصطفیٰ کی مدعیت میں تھانہ سمن آبادمیں درج کیا گیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ کےگھر پر پتھراؤ کیا جبکہ رانا ثنااللہ کےگھرداخل ہوئےتوڑپھوڑکی اور نعرے بازی کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ فرخ حبیب کےبھائی سمیت 300 افراد کے خلاف درج کیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات سمیت 15 دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    گذشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد رانا ثنا اللہ کے گھر کے باہر جمع ہوگئی اور گھر پر پتھراؤ کیا ۔

    اس موقع پر پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارچ بھی کیا۔

  • سازش کے تحت عمران خان کو لایاگیا، رانا ثنااللہ

    سازش کے تحت عمران خان کو لایاگیا، رانا ثنااللہ

    فیصل آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے سی پیک منصوبوں میں تاخیر کا ذمے دار عمران خان کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے پنیسرہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے سابق وزیراعظم کو نشانے پر رکھا اور کہا کہ ایک سازش کےتحت عمران خان کو لایا گیاہے، جس کا مقصد ملک میں افراتفری پھیلانا ہے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان نے چینی صدرکےدورے پردھرنا ختم کرنےسےانکارکیا،جس کی وجہ سے سی پیک منصوبےمیں ایک سال کی تاخیرہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کا وقت اچانک تبدیل کردیا گیا

    قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا تذکرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نوازشریف کےاقدامات کی وجہ سےملک سےدہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔

    سابق چیف جسٹس ثاقب کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ثاقب نثار ملک کیلئےبابا رحمتےنہیں بلکہ بابا زحمتے ثابت ہوا، اس نے نوازشریف کو بیٹے سےتنخواہ نہ لینے پرنااہل کیا اور آج ثاقب نثارکی اولاد اور رشتہ دار لوگوں کو ٹانگیں توڑنے کی دھمکیاں دےرہےہیں۔