Tag: راناثنااللہ

  • ‘راناثنااللہ کا  بغیرسمری کے  نیا آرمی چیف تعینات کرنے کا بیان خطرے کی گھنٹی ہے’

    ‘راناثنااللہ کا بغیرسمری کے نیا آرمی چیف تعینات کرنے کا بیان خطرے کی گھنٹی ہے’

    راولپنڈی : سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ کا بیان کہ بغیرسمری کے بھی نیا آرمی چیف تعینات کردیں گے، خطرے کی گھنٹی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ جب تک نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا مسئلہ حل نہیں ہوتا سیاست میں ٹھہراؤ نہیں آئے گا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ راناثنااللہ کا بیان کہ بغیرسمری کے بھی نیا آرمی چیف تعینات کردیں گے، خطرےکی گھنٹی ہے، اس بیان سے واضح ہے ، سب اچھانہیں سب ایک پیج پر نہیں ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خود ہی اثاثوں کے ریکارڈ کو لیک کرواتے ہیں اور خود ہی تحقیقات کا حکم دیتے ہیں۔

    خیال رہے وزیر داخلہ راناثناللہ کا کہنا تھا کہ سمری آئے نہ آئے دو دن میں تعیناتی کردی جائے گی، لیکن یہ فرض کیوں کیا جائے کہ سمری نہیں آئے گی۔

  • عمران خان کیخلاف راناثنااللہ کی جانب سے ایک بار پھر مذہب کارڈ کا استعمال

    عمران خان کیخلاف راناثنااللہ کی جانب سے ایک بار پھر مذہب کارڈ کا استعمال

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ راناثنا نے ایک بار پھر عمران خان کے خلاف مذہب کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے پنجاب اور کے پی حکومتوں کو دھمکی دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 10سے15لوگ آتے ہیں سڑک پر احتجاج شروع کردیتے ہیں، یہ کہتے ہیں عوام کا سمندر احتجاج کررہا ہے، کوئی جگہ ایسی نہیں جہاں 100 ڈیڈھ سوسے زائد لوگ ہوں۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فسادیوں نے احتجاج کے نام پر دونوں اطراف کی سڑکیں بلاک کی ہوئی ہیں، پولیس ان کی حفاظت کررہی ہے تاکہ کوئی انہیں نہ بھگائیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہےکہ آمدورفت کے راستےکھلے رکھیں، آج وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ نے ذمہ داری صوبائی حکومتوں کویاددلائی ہے۔

    انھوں نے دھمکی دی کہ صوبائی حکومتیں اپنی آئینی اورقانونی زمہ داری پوری کریں، ورنہ میں یقین دلاتاہوں کہ اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    رانا ثنا اللہ نے چیف جسٹس پشاور اسلام آباد اور لاہورہائی کورٹ سے اپیل کی کہ آپ اس کا نوٹس لیں۔

    وفاقی وزیر نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم کہتے تھے یہ فتنہ ہے اس کا ملک دشمن ایجنڈا ہے جو آج پورا ہو رہا ہے، یہ اسلام آباد کی حدود سے دور پنجاب اور کے پی کی حدود میں عوام کوتکلیف دےرہاہے، عوام نے اس فتنہ فساد مارچ کو بری طرح مسترد کر دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورےملک میں چندہزارلوگ ہیں جوباہرنکلےہیں، میں ان کے اس عمل کی بھرپورمذمت کرتا ہوں اور صوبائی حکومتوں سے کہتا ہوں شاہراہیں فوری طور پرکھلوائیں۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ جن لوگوں کو اس احتجاج کے باعث تکلیف ہے، ان سے حکومت کی جانب سے معذرت خواہ ہوں اور میں عوام کو یقین دلاتاہوں کہ اس صورتحال کو زیادہ دیر چلنے نہیں دیں گے، ہم صوبائی حکومتوں کو ان کے آئینی کردار میں لیکرآئیں گے۔

    وزیر داخلہ نے کہا میں ان فسادیوں اور شرپسندوں کو خبردارکرتا ہوں، ہمارے پاس تمام رپورٹس پہنچ رہی ہیں، ہمیں اندیشہ ہےعوام کاری ایکشن ہوگا،پھر یہ نہ ہو پولیس فسادیوں کی حفاظت میں ناکام ہوجائے اورعوام ان سے نمٹیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نےسینئرصحافیوں سےجوبات منسوب کی اس کی مذمت کرتا ہوں، صحافی کا کام ہے رپورٹ کرنا۔

    عمران خان پر حملے کے حوالے سے رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیرآباد واقع میں نوید ہی ملزم ہے،اس کے علاوہ کوئی دوسرا ملزم نہیں ہے، نوید بھی اسی طرح موٹیویٹ ہو کر آگیا جس طرح احسن اقبال پرحملہ ہوا تھا، ہم نے تحقیقات کی ہیں نوید موٹیویٹ ہو کر آیا تھا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کی میرٹ پر تفتیش ہورہی ہے، عمران خان کی کوشش تھی ملک دشمن اور فتنہ فساد پر مبنی ایجنڈے کی پذیرائی کرے۔

    انھوں نے کہا کہ فوادچوہدری کہتاہےایف آئی آر تو مدعی کی مرضی کی ہوتی ہے، کل کو کوئی کسی کیخلاف بھی درخواست لیکر آجائے توایس ایچ او آنکھیں بند کرکے مقدمہ درج کرلے گا؟

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ آپ مٹھی بھر فسادیوں کی حفاظت کرتے ہوئے کروڑوں لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں، فائل ورک ہورہا ہے ہم چاہتے ہیں فائل مکمل ہوجائے کوئی کاغذ شارٹ نہ ہو، فائل مکمل ہونے کے بعد پھر سب کچھ ہوگا۔

    عمران خان پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے انقلاب لانا ہے کہتا ہے میں انقلاب اور عوام کا سمندر لا رہا ہوں ، حالت یہ ہےکہ ایک ایف آئی آراپنی مرضی کی درج نہ کرواسکے، اس سےانہیں اپنی اوقات معلوم ہوجانی چاہئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں جھوٹی ایف آئی آر درج کرانا کوئی مشکل نہیں، میں پنجاب کا لامنسٹر رہا ہوں روزانہ ہزاروں جھوٹی ایف آئی آر ہوتی تھیں۔

    پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ احتجاج عوام نہیں کررہے صوبائی حکومتیں کروا رہی ہیں، یہ لوگ خداکی قسم کہیں نظرنہ آئیں، یہ لانگ مارچ نہیں دو صوبے فیڈریشن پر حملہ آور ہور رہے ہیں۔

    انھوں نے خبر دار کیا کہ ریاست کے مفاد کیخلاف کوئی بھی کام کرے گا کسی کو معاف نہیں کیاجاسکتا، ایسا نہیں کہ وہ شخص ریاستی اورملکی مفاد کو روند ڈالے۔

  • کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کا موقع نہیں دیں گے، راناثنااللہ

    کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کا موقع نہیں دیں گے، راناثنااللہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ کسی جتھے نے اسلام آباد پرچڑھائی کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ راناثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کہا تھا پنجاب حکومت ناکام ہوچکی ہے ، میرے خلاف ایک بے بنیاد کیس بنایا گیا تھا، قانون کی عملداری کیلئےاینٹی کرپشن کو غلطی اورغیرقانونی اقدام کی نشاندہی کی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ کل ڈی جی آئی ایس پی آر،ڈی جی آئی ایس آئی پریس کانفرنس سےفراڈ بیانیہ رد ہوگیا، میں سمجھتا ہوں اچھا کام ہوا جب بھی ادارے کو ضرورت پڑے تو آگاہی دینا چاہیے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے ، عدالت کے فیصلوں میں تمام چیزیں طے ہوچکی ہیں، ان چیزوں اورقانون کے مطابق آئیں گےتوذمہ داری نبھائیں گے۔

    لانگ مارچ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ عدالت کی مقرر کردہ جگہ پر احتجاج کرینگے تو سیکیورٹی بھی دیں گے ، اسلام آباد میں چڑھائی کرنے آئیں گے تو واضح کرنا چاہتاہوں ،کسی بھی جتھے کو اسلام آباد میں چڑھائی کا موقع نہیں دیں گے اور سختی  سے نمٹاجائے گا۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ ایسےانجام سےدوچارکریں گےکہ دوبارہ کوئی جتھہ کلچرکا سوچےبھی نہ، اگر جتھہ کلچر فروغ پائے گا تو کہاں کی جمہوریت، جتھہ کلچرل ریاست کا وجود ختم کر دے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو ملک ٹوٹے ہیں ان کے باشندوں کا حال دیکھ لیں، یہ ٹولہ حماقت ،تکبراور پاگل پن سے قوم کو دوچار  کرنا چاہتاہےتو پوری طاقت سے روکیں گے، میں سمجھتا ہوں اس قسم کی سوچ کیخلاف قوم کو اکٹھا ہونا چاہیے۔

    گورنر راج کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ گورنر راج کا فیصلہ کابینہ نے کرنا ہے ،فی الحال ایساکچھ نہیں ، ایسی صورت ہوئی توکابینہ کے سامنے تجویز دے سکتا ہوں۔

  • راناثنااللہ نے عمران خان سے قتل کی سازش کے ٹھوس  ثبوت مانگ لئے، تحقیقات کی پیشکش

    راناثنااللہ نے عمران خان سے قتل کی سازش کے ٹھوس ثبوت مانگ لئے، تحقیقات کی پیشکش

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثنا کا کہنا ہے کہ عمران خان کے پاس ممکنہ خطرے پر ٹھوس ثبوت ہیں تو شیئرکردیں، حکومت معاملے کی مکمل تحقیقات کرانے کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ راناثنااللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران خان امریکی سازش کی طرح اپنی جان کوخطرے کا بیانیہ بنارہےہیں۔

    عمران خان کے پاس ممکنہ خطرے پر ٹھوس ثبوت ہیں تو شیئرکردیں، حکومت معاملے کی مکمل تحقیقات کرانے کیلئے تیار ہے، عمران خان چاہیں تواس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بھی قائم کرسکتے ہیں۔

    جوڈیشل کمیشن شواہد ،معلومات کولیکرآزادانہ فیصلہ دے سکتا ہے ، معلومات نہیں دیتے تو امریکی سازش کی طرح یہ بھی پولیٹیکل اسٹنٹ تصور ہوگا۔

    سابق وزیراعظم کا جان کے خطرے کو پولیٹیکل اسٹنٹ بنانا افسوسناک اور خطرےکاباعث ہوسکتاہے ، میرا مشورہ ہے عمران نیازی سکیورٹی کو سیاسی پروپیگنڈے کے طور پر پیش نہ کریں۔

  • رانا ثنا ء اللہ کیلئے  بڑی مشکل کھڑی ہوگئی، نیب کا بڑا فیصلہ

    رانا ثنا ء اللہ کیلئے بڑی مشکل کھڑی ہوگئی، نیب کا بڑا فیصلہ

    لاہور : نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظوری کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ضمانت منسوخی کے لیے اپیل تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظوری کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پراسیکیوشن ٹیم نے راناثنااللہ کی ضمانت منسوخی کے لیے اپیل تیارکرلی، نیب نےاپنی اپیل میں راناثناللہ کوفریق بنایاہے۔

    نیب اپیل میں کہا گیا ہے کہ لاہورہائیکورٹ نےحقائق کےبرعکس ضمانت کنفرم کی، راناثنااللہ کےاثاثےانکی آمدن سےمطابقت نہیں رکھتے ، سپریم کورٹ ضمانت منظورکرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

    خیال رہے عدالت نےآمدن سے زائد اثاثے کیس میں رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت کنفرم کی تھی۔

  • ‘شہباز شریف مارچ کے آخر تک وطن واپس آجائیں گے’

    ‘شہباز شریف مارچ کے آخر تک وطن واپس آجائیں گے’

    لاہور : سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ آٹا اور چینی چوروں کے احتساب کے لیے شہباز شریف مارچ کے آخر میں وطن واپس آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ نے عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا فیصل آبادکےمنشیات فروشوں کوبلایاگیا ، دباؤ ڈالاگیا کہ رانا ثنااللہ کے خلاف بیان دو، کسی نےمیرےساتھ کسی بھی تعلق کا اقرار نہیں کیا۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ امید ہے مارچ میں نوازشریف کا پروسیجر ہوگا، جس کے بعد شہباز شریف مارچ کے آخر تک ملک واپس آجائیں گے اور واپس آکر اپوزیشن لیڈر کا کردار نبھائیں گے، شہبازشریف آٹااورچینی چوروں کے احتساب کے لیے آرہے ہیں۔

    سابق صوبائی وزیر نے کہا تھا کہ قوم مشکل میں ہے،کاروبار اور ملازمتیں نہیں رہیں، کسی نے نہیں کہاکہ کوئی مڈٹرم الیکشن کامہینہ ہے، اپوزیشن نے کہا کہ 2020 مڈ ٹرم کا سال ہے، پوری حکومت اسی کام پر لگی ہوئی ہے ، تمام وزرا نوازشریف کے پیچھے پڑے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کہتے ہیں ن لیگ مزاحمت نہیں کر سکتی تو عدلیہ بحالی میں مزاحمت کس نے کی جب نواز شریف لانگ مارچ کے لیے سڑکوں پر نکلے اس وقت اعتزاز احسن گھر پر تھے۔

    عورت مارچ کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا اسلام نےسب سےپہلےعورتوں کوحقوق دیے، عورت مارچ بالکل ہونا چاہیے، عورتوں کو ان کاحق ملنا چاہیے، اسلام نےعورت کو تمام حقوق دیے ہیں۔

    یاد رہے رانا ثنا اللہ نے لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب بلاتا کسی اور کیس میں اور گرفتار کسی اور کیس میں کرتا ہے، شہباز شریف کے ساتھ یہی رویہ اپنایا گیا تھا، نیب کے اسی رویے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں آئے۔

  • راناثنااللہ کے گرد  قانون کا شکنجہ مزید تنگ ،فیملی اراکین کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات طلب

    راناثنااللہ کے گرد قانون کا شکنجہ مزید تنگ ،فیملی اراکین کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات طلب

    لاہور : نیب لاہور نے اثاثہ جات انکوائری میں راناثنااللہ کو انیس فروری کو طلب کرلیا اور فیملی کی جائیدادوں کی تفصیلات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ نوٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری کا بھی پوچھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات کیس میں پھنسےن لیگ کے رہنما راناثنااللہ کےخلاف قانون کاشکنجہ مزید تنگ ہوگیا ، نیب نے راناثنااللہ کو 19فروری کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کےروبرو پیش ہونے کا نوٹس بھیج دیا اور فیملی اراکین کی جائیدادوں کی تفصیلات لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ جبکہ دو جنوری کو جمع کرائےگئے اثاثہ جات پرفارما سے متعلق بھی وضاحت مانگی گئی ہے۔

    نوٹس میں کہاگیا ہے راناثنااللہ تحریری وضاحت دیں کہ جائیدادوں کو بنانےکےلیے ذرائع آمدن کیاتھے؟ کاروبارکیسےشروع کیا،سرمایہ کہاں سےآیا؟ اور یہ بھی بتائیں کہ فیملی کےدیگراراکین کے اثاثے کتنے ہیں اوران میں کتنااضافہ ہوا؟

    نیب کی جانب سے رانا سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ آپ نےفیملی اراکین کوتحائف کی صورت میں کیاکیادیا، وضاحت دیں، یہ بھی بتائیں جوتحائف دیے اس رقم کے ذرائع کیاتھا؟ اور جن کاروبار میں شراکت داری ہے اس کی بھی تفصیلات ساتھ لائیں۔

    نیب نوٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری کا بھی پوچھا گیا ہے۔

    یاد رہے  عدالت نے رانا ثناءاللہ کی گاڑی سپرداری اور ویڈیو فراہم کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا تھا رانا ثناءاللہ سمیت ملزمان پر 7 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : منشیات برآمدگی کیس ، راناثنا اللہ پر 7 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    خیال رہے کہ یکم جولائی کو رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • رانا ثنا کے اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس کھولنے سے متعلق سماعت 4 جنوری کو ہوگی

    رانا ثنا کے اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس کھولنے سے متعلق سماعت 4 جنوری کو ہوگی

    لاہور: منشیات اسمگلنگ کیس میں راناثنااللہ کے اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس کھولنے کا معاملہ اب عدالت میں زیربحث آئے گا، عدالت نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق راناثنااللہ کی اہلیہ، داماد اور بیٹی کے منجمد اکاؤنٹس کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی ہے، انسداد منشیات عدالت کے جج 4جنوری کو درخواست پر سماعت کریں گے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اے این ایف نے بینک اکاؤنٹس منجمد کر رکھے ہیں، عدالت بینک اکاؤنٹس کھولنے کا حکم دے۔ انسداد منشیات عدالت میں ہونے والی سماعت میں اہم پیشرفت ممکن ہے۔

    دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے منشیات اسمگلنگ کیس سے متعلق رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، عدالت کی جانب سے فیصلہ آج سنایا جائے گا، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چودھری مشتاق احمد نے گزشتہ روز رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کی، رانا ثنا اللہ کو حکومت کی جانب سے دی گئی سیکیورٹی واقعے سے 13 روز قبل واپس لے لی گئی تھی۔

    رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔ اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

  • نیب نے راناثنااللہ کے اثاثوں کی چھان بین شروع کردی

    نیب نے راناثنااللہ کے اثاثوں کی چھان بین شروع کردی

    فیصل آباد : نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنااللہ کےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی اور اثاثوں کی ملکیت کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں نیب نےبھی مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنااللہ کےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی اور اثاثوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرکوبھیجتے ہوئے ملکیت کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے محکمہ ریونیو سے رانا ثنا کے اثاثوں کی تفصیل طلب کرلیں ہیں۔

    نیب نے سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے 9 اثاثوں کی تفصیل مانگی ہے ، اثاثوں میں سمن آبادمیں 12مرلے اور 5 مرلے کےگھر، زرعی اراضی ، حسین آباد میں 4 کنال، وکلا کالونی میں20 مرلے کا پلاٹ شامل ہیں۔

    نیب نے سٹی ہاؤسنگ کالونی سمندری روڈ میں5کنال اراضی، ضلع کچہری میں چیمبر، بٹالہ کالونی میں کمرشل جائیداد،گلیکسی ٹاور کی ملکیتی ریکارڈ طلب کیا ہے۔

    محکمہ ریونیونےتمام اثاثوں کی چھان بین کرکے رپورٹ تیارکر لی ہے، رپورٹ کے مطابق راناثنا اللہ کے سمن آباد کےگھروں کا ریکارڈ محکمہ یو آر او کے پاس ہے، ضلع کچہری میں چیمبر نمبر117کا ریکارڈ سول ناظر، بار انتظامیہ کے پاس ہے جبکہ وکلا کالونی میں راناثنا اللہ کےگھر کا ریکارڈ تحصیل صدر کے پاس ہے۔

    مزید پڑھیں :  منشیات برآمدگی کیس، رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع

    یاد رہے  اینٹی نارکوٹکس فورس نے مصدقہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد یکم جولائی کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو روک کر اُس میں سے 15 کلو ہیروئن برآمد کر کے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے، اے این ایف اہلکاروں کے روکنے پر رانا ثنا اللہ اور اُن کے محافظوں نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    اے این ایف ذرایع کے مطابق گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کا منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • ماڈل ٹاؤن آپریشن کے ماسٹرمائنڈ رانا ثنااللہ تھے، پولیس ذرائع

    ماڈل ٹاؤن آپریشن کے ماسٹرمائنڈ رانا ثنااللہ تھے، پولیس ذرائع

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون راناثنااللہ کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس جلد کھلنے کا امکان ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن آپریشن کے ماسٹرمائنڈرانا ثنااللہ تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون راناثنااللہ کے گردگھیرا تنگ ہونے لگا، رانا ثنا اللہ کیخلاف سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس دوبارہ کھلنے کا امکان ہے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن آپریشن کے ماسٹرمائنڈرانا ثنااللہ تھے اور اس وقت کے ہوم سیکریٹری کی مخالفت کے باوجودرانا ثنااللہ نے آپریشن کاحکم دیا۔

    یاد رہے چند روز قبل حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے اہم فیصلہ لیتے ہوئے دہشت گردی عدالت میں دائر مقدمات کا جلد فیصلہ کرنے کے لیے پراسیکیوشن ٹیم تبدیل کردیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق عوامی تحریک نے پراسکیوشن ٹیم پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور عوامی تحریک کی قیادت نے وزیراعظم عمران خان سے بھی پراسکیوشن ٹیم تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے رابطہ کرکے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کانشانہ بننےوالوں کوانصاف فراہمی کےعزم کااعادہ کیا اور کہا تھا خون سےہاتھ رنگنےوالوں کو فرارکی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔