Tag: رانا ثنا

  • ’بانی پی ٹی آئی کے ٹوئٹ کے بعد لگتا ہے مشکل ہی کوئی سیدھی بات کریں‘

    ’بانی پی ٹی آئی کے ٹوئٹ کے بعد لگتا ہے مشکل ہی کوئی سیدھی بات کریں‘

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ٹوئٹ کے بعد لگتا ہے کہ یہ مشکل ہی کوئی سیدھی بات کریں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے کمیٹی کی ملاقات کروائی گئی تو کہتے ہیں ٹھیک سے نہیں ہوئی، دوسری ملاقات بھی ہوجائے گی، یہ لوگ آپس میں لڑنے کے ساتھ ملک کے خلاف بھی سازش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی سے متعلق پریشر تو ان کے صرف زبانی کلامی بیانات کا ہی ہے، ہم مذاکرات میں اچھے طریقے سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں نیشنل ڈائیلاگ ہوں اس لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی بنائی، پہلے دور میں ان سے تحریری مطالبات مانگے گئے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا ملاقات کرائیں پھر آگے بات بڑھے گی، تین دن پہلے علیمہ خانم نے فرمایا عمران خان نے کہا ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں، ان کے بیان کے بعد کونسے رابطے ہیں جو ان تک پہنچ رہے ہیں۔

    رانا ثنا کے مطابق علی امین گنڈاپور کے رابطے دونوں نہیں بلکہ چاروں طرف ہیں، کوئی غلط فہمی پیدا ہوئی ہے تو ہوسکتا ہے علی امین گنڈاپور نے کی ہو، پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات غیر سنجیدہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شبہ ظاہرکیا جارہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مذاکرات کی وجہ سے رکا ہے، پی ٹی آئی آن ریکارڈ ہے کہ اس کیس میں سزا اور جزا سے مذاکرات نہیں رکیں گے، کیس کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پی پی کے ساتھ گورنر ہاؤس پنجاب میں بات چیت ہوئی ہے، پی پی رہنماؤں کے کچھ بیانات ہمیں گوارا نہیں گزرتے جو ان کے لیے سیاسی فائدے کے ہیں، ن لیگ حکومت جو بھی فیصلے کرتی ہے پیپلزپارٹی اس میں آن بورڈ ہوتی ہے۔

  • رانا ثنا، قمر جاوید باجوہ میں کس بات پر تلخی ہوئی؟ لیگی رہنما کا سنسنی خیز انٹرویو

    رانا ثنا، قمر جاوید باجوہ میں کس بات پر تلخی ہوئی؟ لیگی رہنما کا سنسنی خیز انٹرویو

    مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے مجھ پر ہیروئن کیس کروانے والے بانی پی ٹی آئی تھے لیکن کرنے والا قمر جاوید باجوہ ہی تھا۔

    اے آروائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہیروئن کیس پر پارلیمنٹ میں تقریب تھی تو قمر باجوہ نے میرے متعلق بہت غلط بات کی تھی جس پر تلح کلامی ہوگئی۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ شہباز شریف نے باجوہ کو کہا دیکھیں راناثنا کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے وہ بے گناہ ہیں، تو قمر باجوہ نے کہا وہ اس میں بے گناہ ہیں تو کوئی اور کام کیا ہوگا، اور میں نے یہ بات سن لی تھی۔

     

    راناثنااللہ نے کہا کہ کچھ روز بعد پھر پارلیمنٹ میں بریفنگ تھی تو میری قمرباجوہ سے تلخی ہوگئی تھی میں نے باجوہ سے کہا آپ نے جو مقدمہ بنایا اللہ میرا انصاف کرے گا، جس پر قمرباجوہ نے مجھے جواب دیا نہیں میں نے نہیں بنایا تو میں نے کہا آپ نے ہی بنایا ہے، آپ کا ماتحت اگر آپ کی مرضی کے بغیر کوئی ایسا کرتا تو اس کا کورٹ مارشل ہوجاتا، جب ہمارے درمیان  تلخی بڑھ گئی تو اعظم نذیرتارڑ اور سعد رفیق بیچ میں آئے اور کہا چھوڑ دیں۔

    سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مجھ پر یہ کیس کروانے والا بانی پی ٹی آئی تھا لیکن کرنے والا قمر جاوید باجوہ ہی تھا۔

    ’ قانون نافذ کرنیوالے کسی ادارے کو حق نہیں کہ وہ چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرے‘

    مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے قانون نافذ کرنیوالے کسی ادارے کو حق نہیں کہ وہ چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرے، پی ٹی آئی والے شور تو مچاتے ہیں لیکن تحریری شکایت نہیں کرتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز گل اور اعظم سواتی کو میں نے خود کہا شکایت کرو ہم انکوائری کراتے ہیں، دونوں نے شکایت نہیں کی جب ہم پر ٹارچر ہوا تو ہم نے مقدمات درج کرائے تھے۔

  • عوام نے جیل بھرو تحریک کو مسترد کردیا ہے، وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عوام نے عمران خان کی منفی سیاست اور جیل بھرو تحریک کو مسترد کردیا ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج تک دعوے کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا،وہ ایک فتنہ ہے جو ملک میں فساد پھیلارہا ہے، 25مئی کو بھی یہ اسلام آباد آکر فساد کرنا چاہتے تھے۔

    راناثناءاللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان معصوم ہیں جنہیں عمران خان ذاتی مقاصد کیلئےاستعمال کرنا چاہتا ہے، انہوں نے سیاسی مخالفت کو سیاسی دشمنی میں تبدیل کردیا ہے، رہنماؤں کی گرفتاری پر انہوں نے کہا کہ حضور جو آنا چاہتا ہے آجائے گاڑی حاضر ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت کے باوجود شہبازشریف نے کہا کہ آئیں میثاق معیشت کرتے ہیں، لیکن اگر عمران خان ہمیں دشمن سمجھتے ہیں تو ہم بھی انہیں دشمن سمجھتے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ چیف جسٹس نے انتخابات کے حوالے سے ازخود نوٹس لیا ہے جو خوش آئند بات ہے، کچھ ججز سے متعلق ہمارے تحفظات ہیں امید ہے ان کو بھی دیکھا جائے گا۔

    ہماری رائے ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں، دو اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوئیں ان کوزبردستی توڑا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمرانی ٹولے کے کچھ ارکان پکڑے گئے اور کچھ دوڑ گئے ہیں، جو کارکن گرفتار ہوئے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ ان کی برین واشنگ ہونی چاہیے، قوم کو یرغمال بنانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے, ۔

    رانا ثنا کا مزید کہنا تھا کہ لوگ معصوم ہیں عمران خان کے جھوٹےبیانیے میں آگئے ہیں، عمران خان ضد میں آکر کہے گا کہ بات مانی جائے تو ایسا نہیں ہوگا، اب ایسا نہیں ہوگا کہ عمران خان کو ریڈ کارپٹ پر اقتدار دیا جائے، جیل بھرو تحریک شروع ہونے سے پہلے ہی فلاپ ہوگئی ہے۔

  • پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں: رانا ثنا اللہ

    پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے گورنر ہاؤس پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں، گورنر کی جانب سے ڈی نوٹیفائی آج جاری ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا میری پوزیشن نہیں کہ گورنر کو آرڈر دے سکوں، میں نے آئینی پوزیشن بتا دی، توقع ہے کہ آج نوٹیفائی ہونا چاہیے، گورنر کو نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے بھی شیڈول ساتھ دینا ہوگا۔

    رانا ثنا نے کہا جیسے ہی گورنر صاحب آرڈر ایشو کریں گے، اس پر نوٹیفکیشن ہوگا، آئینی تقاضے پر عمل درآمد کو روکا جائے گا تو گورنر وفاق کو لکھ سکتے ہیں، گورنر کے خط پر وفاقی حکومت ایڈوائز بھیج سکتی ہے، اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد گورنر راج لگ سکتا ہے، اگر ایسا ہوا تو گورنر راج 2 ماہ کے لیے آ جائے گا، پھر بھی معاملات طے نہ ہوئے تو گورنر راج 6 ماہ تک لگ جائے گا۔

    وزیر داخلہ نے کہا صدر ماتھے پر بیٹھی مکھی نہیں اڑا سکتا جب تک وزیر اعظم کی ایڈوائز نہ ہو، پنجاب کابینہ اجلاس کی حیثیت نہیں کیوں کہ وہ اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام رہے، قانون کے مطابق اسمبلی اجلاس جب بھی ہوگا سب سے پہلے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرے گا۔

    رانا ثنا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کوئی سیاسی بحران نہیں ہے، 99 فی صد اراکین پنجاب اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں۔

    نئے وزیر اعلیٰ کے حوالے سے رانا ثنا نے کہا کہ ن لیگ نے ابھی ناموں پر غور نہیں کیا، تاہم حمزہ شہباز پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف بھی ہیں، اس لیے ’میرا خیال ہے ہمارے امیدوار حمزہ شہباز ہی ہوں گے۔‘

  • لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی

    لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی

    لاہور: ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی، انھوں نے نیب کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست ضمانت دائر کر رکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے 25 مارچ تک رانا ثنا اللہ کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما نے نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر عبوری ضمانت کی درخواست دی تھی۔

    رانا ثنا کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ نیب نے جب بھی بلایا میرے مؤکل پیش ہوئے، صرف ایک بار قومی اسمبلی کے سیشن کی وجہ سے پیش نہ ہو سکے۔ عدالت نے نیب سے اس سلسلے میں تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کو 5،5 لاکھ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور ضمانت منظور کر لی۔

    رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    درخواست کی سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔ درخواست میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ نیب آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام کے تحت انکوائری کر رہا ہے، چیئرمین نیب نے اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے انکوائری کی منظوری دی، نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹسز بھی بھجوائے گئے ہیں، اس سلسلے میں عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

    بعد ازاں، رانا ثنا اللہ نے لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب بلاتا کسی اور کیس میں اور گرفتار کسی اور کیس میں کرتا ہے، شہباز شریف کے ساتھ یہی رویہ اپنایا گیا تھا، نیب کے اسی رویے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں آئے۔

  • رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ نے ہائی کورٹ میں نیب کے نوٹسز کو چیلنج کر دیا ہے، عدالت میں دی جانے والی درخواست میں نیب کی اثاثوں کے چھان بین کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    درخواست میں ان کہا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو تحقیقات کا حکم دینے کا اختیار نہیں، تمام اثاثے گوشواروں میں ظاہر ہیں، نوٹسز بد نیتی پر مبنی ہیں، استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت نیب کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے۔

    رانا ثنا کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کل سماعت کرے گا۔

    رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں پیش رفت

    خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو 6 مارچ کو طلب کر رکھا ہے، ان سے بجلی، گیس، ٹیلی فون، نوکر سمیت دیگر اخراجات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، انھیں ہدایت کی گئی ہے کہ گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ یا کم از کم 3 سال کا ریکارڈ پیشی پر ساتھ لائیں۔

    نیب نے رانا ثنا اللہ کو ہدایت کی تھی کہ بتایا جائے5 سال میں کرائے کی مد میں کتنی رقم ادا کی، آپ کے پاس کتنے نوکر ہیں، ان کی تنخواہ کتنی ہے؟ گھر کا سالانہ اوسط خرچ کتنا ہے، کچن، کپٹروں، میڈیکل کی صورت میں 5 سال میں کتنا خرچ کیا؟

  • رانا ثنا اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    رانا ثنا اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا نام بھی ایگرٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ ذرایع کے مطابق مریم نواز، رانا ثنا اللہ، جاوید لطیف اور وقار احمد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) کی سفارش پر مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، ذرایع کا کہنا تھا کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    جاوید لطیف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    مریم نواز کا نام کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ای سی ایل نے چوہدری شوگر ملز کیس میں ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے سفارش کی تھی جس کی کابینہ نے منظوری دی۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی کے بعد مریم نواز نے چوہدری شوگر ملز کیس میں ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کرنے اور نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست 15 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کرچکی ہے۔

    یاد رہے کہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔

  • ویڈیو پیش ہونے تک فرد جرم قبول نہیں کروں گا: رانا ثنا

    ویڈیو پیش ہونے تک فرد جرم قبول نہیں کروں گا: رانا ثنا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وہ فرد جرم اس وقت تک قبول نہیں کریں گے جب تک کیس کے سلسلے میں ویڈیو پیش نہیں کی جاتی۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت میں رانا ثنا اللہ کو پیش کیا گیا، اس دوران کمرہ عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، عدالت نے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔

    عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا نے کہا کہ فرد جرم کو اس وقت تک قبول نہیں کروں گا جب تک یہ ویڈیو پیش نہ کریں، شہریار آفریدی نے خود فلور پر کہا تھا کہ ویڈیو موجود ہے، تو اب پیش کریں ویڈیو۔

    پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بھی میڈیا پر پابندی نہیں، یہاں 500 پولیس اہل کار کھڑے کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی، ہم احتجاج کریں گے، ہم نے جج صاحب کے سامنے یہ بات رکھی کہ یہ اوپن کورٹ ہے، ہائی کورٹ نے ضمانت پر یہ لکھ دیا تھا کہ یہ انتقامی کارروائی ہے، میڈیا کو عدالت کی ہر چیز رپورٹ کرنے کا اختیار ہے۔

    سابق صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ اتنی زیادہ سیکورٹی کا کوئی جواز نہیں بنتا، حکومت وہ ویڈیو فراہم کرے جس کا دعویٰ کیا گیا تھا، کہتے ہیں ویڈیو وزیر اعظم کو بھی فراہم کی گئی تھی، تو جب تک ویڈیو فراہم نہیں کی جاتی کیس آگے چلنے نہیں دیں گے۔

  • مریم اورنگزیب جج اینڈ جیوری نہ بنیں، عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں: شہباز گل

    مریم اورنگزیب جج اینڈ جیوری نہ بنیں، عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں: شہباز گل

    لاہور: ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ پر منشیات کے مبینہ کاروبار کے سنگین الزامات ہیں، عدلیہ آزاد اور ادارے خود مختار ہیں، مریم اورنگزیب عدلیہ پر بیانات داغ کر اداروں پر انگلی اٹھانا بند کریں۔

    اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ عدالتوں میں دوران سماعت ججز کی تبدیلی معمول کا معاملہ ہے، مریم اورنگزیب شاید بھول گئی ہیں ججز پر دبا ڈالنا ن لیگ کا وطیرہ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ من پسند فیصلے لینے کے لیے ججز کو کون فون کرتا تھا، حال ہی میں کیلبری کوئین جج کو بلیک میل کرنے کے لیے متنازع ویڈیو بنا لائیں، تاریخ گواہ ہے کرپٹ لیگ عدالت عظمی پر حملہ آور ہوئی۔

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ متعلقہ ادارے تمام ضروری شواہد عدالت میں جمع کروا رہے ہیں، مریم اورنگزیب جج اینڈ جیوری نہ بنیں، عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں، منفی پراپیگنڈہ کرنے کی بجائے بے گناہی کے ثبوت عدالت میں دیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیرقانون پنجاب اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج مسعود ارشدکا تبادلہ کردیا گیا ہے، فاضل جج نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی، سماعت نہ کرنے پر رانا ثنااللہ کے وکلا کا فاضل جج سے تند و تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    رانا ثنا اللہ کے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج کا تبادلہ

    مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللہ کو گذشتہ روز سخت سکیورٹی میں انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم کے وکلاء نے کہا کہ حکومتی وزیر نے منشیات برآمدگی کی ویڈیو کی موجودگی کا دعوی کیا، مگر موٹروے ٹول پلازہ کی ویڈیو دے دی گئی، الزامات بے بنیاد ہیں۔

  • رانا ثنا اللہ کے 10 ساتھیوں کا کرمنل ریکارڈ اے این ایف کو ارسال

    رانا ثنا اللہ کے 10 ساتھیوں کا کرمنل ریکارڈ اے این ایف کو ارسال

    فیصل آباد: پولیس نے کہا ہے کہ منشیات کیس میں گرفتار رانا ثنا اللہ کے 10 ساتھیوں کا کرمنل ریکارڈ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے اے این ایف کو بھیجی گئی رپورٹ کی کاپی حاصل کر لی، یہ رپورٹ رانا ثنا کے دس ساتھیوں کے کرمنل ریکارڈ پر مشتمل ہے۔

    اے این ایف حکام نے پولیس افسر غلام محمود سے ریکارڈ طلب کیا تھا اور منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہونے کی تفصیل بھی مانگی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ایم پی اے خلیل طاہر سندھو کو کلین چٹ دی گئی ہے، خلیل طاہر کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ملا۔

    یہ بھی پڑھیں:  منشیات برآمدگی کیس، رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع

    تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 افراد رانا اظہر، شمو عرف صابی اور عمران دولت منشیات فروشی میں ملوث ہیں، رانا اظہر 3 تھانوں میں 5 منشیات فروشی، بجلی چوری کے مقدمےمیں چالان یافتہ ہے، جب کہ شمو صابی شراب فروشی اور عمران دولت منشیات فروشی میں ملوث ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 2 سابق یو سی چیئرمین ساجد الیاس اور رانا مظفر کے خلاف بھی کوئی مقدمہ نہیں ہے۔ پرویز جٹ، رانا ارشد، رانا شریف، شیخ عمران کا کرمنل ریکارڈ بھی موجود نہیں۔

    خیال رہے کہ آج اینٹی نارکوٹکس فورس نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنا اللہ کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔

    منشیات کی روک تھام کے حوالے سے بنائی جانے والی فورس نے عدالت میں 200 صفحات پر مشتمل چالان جمع کرایا جس میں مسلم لیگ ن کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو قصور وار قرار دیا گیا جب کہ مسلم لیگ ن کے دیگر 6 رہنماؤں کو بھی نامزد کیا گیا۔