Tag: رانا ثناءاللہ

  • نوازشریف کو جیل ہوبھی گئی تو ضمانت پر آجائیں گے، رانا ثناءاللہ

    نوازشریف کو جیل ہوبھی گئی تو ضمانت پر آجائیں گے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ خفیہ قوتیں نواز شریف کو سزا دلانے کے درپے ہیں، لیکن وہ ضمانت پر باہر آجائیں گے، پی ٹی آئی کے ٹکٹوں کے فیصلے بھی وہی قوتیں کررہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا ثناءاللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف کے کیس میں ہمیں توقع انصاف کی ہے مگر لگتا ایسا ہے کہ انصاف ہوگا نہیں۔

    خفیہ قوتیں نواز شریف کو سزا دلانے کے در پے ہیں، جےآئی ٹی اور دیگر معاملات کے پیچھے بھی یہی خفیہ قوتیں تھیں، عمران خان کی جماعت کےٹکٹوں کے فیصلے بھی وہی قوتیں کررہی ہیں۔

    خفیہ قوتوں کےدفاتر الیکشن سیل کی طرح کام کررہےہیں، فیصل آباد میں یوسی چیئرمینوں کو فون کرکے ان کی نگرانی کی جارہی ہے۔

    پاک فوج کے جوان ملک پر جان نچھاور کرتے ہیں

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ فوج کے ادارے پرالزام نہیں لگایا جاسکتا، فوج کے جوان ملک کےلئے جان نچھاور کرتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے لفظ میں سب شامل ہوجاتے ہیں جو روز میڈیا پر بھی باتیں کرتے ہیں، یہ کام خفیہ قوتیں اور فرشتے کرتے ہیں جو نظر نہیں آتے۔

    فوج اور عدلیہ جیسے ادارے اس قسم کے کام نہیں کرتے، راؤانوار جس سیف ہاؤس میں رہا ہے ہمارا اشارہ اسی طرف ہے، لوگوں کو پیچھے سے جو ہلا رہے ہیں وہ خفیہ قوتیں ہیں۔

    نوازشریف کیخلاف فیصلے سے سیاسی نقصان نہیں ہوگا

    راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کیخلاف فیصلے سے سیاسی نقصان نہیں ہوگا، 28جولائی کے فیصلے سے جو حاصل نہ ہوا اس کیلئے جوا کھیلا جائیگا، ایسا کرنے والوں کو بہت بڑا نقصان ہوگا، احتساب عدالت کے فیصلے پر ہم ہائیکورٹ میں اپیل پر جاسکتے ہیں۔

    نواز شریف لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت پر باہر آجائیں گے،جیل جانے کے بعد کسی اور کو بیانیہ لے کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی، نوازشریف کے وہاں پر جانے سے پہلے سے بھی زیادہ بڑے جلسے ہونگے۔

    چوہدری نثار ن لیگ چھوڑ کر کبھی نہیں جائیں گے

    چوہدری نثار سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار ن لیگ چھوڑ کر نہیں جائیں گے ان کو ٹکٹ بھی ملناچاہئے، وہ نوازشریف سے ناراض نہیں صرف گلہ ہے، جب بھی یہ بیٹھیں گے تو یہ گلہ دور ہوسکتا ہے۔

    چوہدری نثار کو مریم نواز بزرگوں کی طرح سمجھتی ہیں، چوہدری نثار الیکشن نہ لڑنا چاہیں تو ان کے احترام میں کسی کو ٹکٹ بھی نہیں دینا چاہئے، وہ ایسے آدمی ہرگز نہیں کہ کسی قوت کا آلہ کار بنیں، چوہدری نثار کی اپنی ایک اہمیت رہی ہے وہ وزیرداخلہ رہے ہیں۔

    الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو اس کا فائدہ نواز شریف کو ہوگا

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ حالات کے مطابق الیکشن وقت پر ہوتے نظر آرہے ہیں کیونکہ الیکشن میں تاخیر ہوئی تو نوازشریف کے بیانیے میں مزید جان آئے گی، سیاسی جماعتیں جانتی ہیں کہ ن لیگ کو ہرا نہیں سکتیں۔

    منحرف اراکین سیاسی گند ہیں مزید بھی جائیں گے

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ منحرف اراکین سیاسی گند ہیں، ن لیگ سے منحرف ارکان وہ لوگ ہیں جورسک نہیں لیتے، جنہوں نے نوازشریف کو ووٹ نہیں دیا تھا، نوازشریف کو ووٹ پڑے تو درپردہ قوتوں کو حیرانی ہوئی اور کچھ قوتیں متحرک ہوگئی تھیں۔

    جو لوگ پارٹی چھوڑ گئے نوازشریف نے انہیں دل سے قبول نہیں کیا تھا، ایک وقت ایسا تھا جب فصلی بٹیروں کی بہت بڑی تعداد ہوتی تھی، ابھی 8 گئے ہیں، تین سے 4اور بھی منحرف ارکان جانے والے ہیں۔

    مشاہد حسین سید نے کبھی میاں صاحب پر ذاتی حملہ نہیں کیا

    صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ سینیٹر مشاہد حسین جب پہلے ن لیگ میں تھے تو میاں صاحب سے بڑا قریبی رابطہ تھا، بعد میں بھی مشاہد حسین سید نے کبھی میاں صاحب پر ذاتی حملہ نہیں کیا، مشاہد حسین سید کو دوبارہ پارٹی میں آنا چاہئے تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • صادق سنجرانی  اورعبدالقدوس بزنجو جیسے مہرے عبرت کا نشان بنیں گے،راناثنااللہ

    صادق سنجرانی اورعبدالقدوس بزنجو جیسے مہرے عبرت کا نشان بنیں گے،راناثنااللہ

    لاہور : صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کا ذمہ دار عمران خان ہے، یہ سب لوگ جس کےآگے یہ جھکے ہیں وہ نامعلوم پارٹی ہے، صادق سنجرانی اورعبدالقدوس بزنجو جیسے مہرے عبرت کا نشان بنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بکواس چار سال سے کرتا رہا ہوں کیا وہ غلط تھی ، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کی عزت ہونی چاہئے، پہلے لوگ ہر جماعت کے رہنماؤں سے ہاتھ ملاتے تھے۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کا ذمہ دار عمران خان ہے ، یہ کلچر عمران خان نے پھیلایا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر مسئلے کا حل نکالنا چاہئے ورنہ حالات بہتر نظر نہیں آرہے، آپ کوئی غلط بات کریں گے تو اس کی ذمہ داری میری تو نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ صوبائی وزیر سانحہ ماڈل ٹاؤن پر دیت کی بات خرم نواز گنڈاپور نے کی تھی ، خرم نواز گنڈا پور نے گھر بلا کر دیت کی بات کی تھی، خرم نواز نے کہا تھا ملزمان پولیس والے ہیں تو آئی جی کوساتھ لیکرآئیں، خرم نوازکے کہنے پر میں آئی جی کو لیکر ان کے گھر گیا تھا۔

    عمران خان پر جوتا مارنے والے شخص کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ محمد رمضان مسلم لیگ(ن) کا کارکن ہے اس میں کوئی شک نہیں ، محمد رمضان کو میں نے یا میرے بیٹے نے جوتا مارنے کا نہیں کہا رمضان کا کہنا ہے دلبرداشتہ ہونے پر عمران خان کو جوتا مارنے کا ارادہ کیا، پی ٹی آئی والوں نے زبردستی نام لینے کیلئے کہا گیا۔


    مزید پڑھیں : زرداری صاحب کسی کی اینٹ سے اینٹ بجانے نکلے تھے لیکن بھاگ گئے، رانا ثناء اللہ


    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ 2018 کے الیکشن کے امکانات بہت روشن ہے، پاکستان میں جمہوریت کے روشن ہونے کے امکانات روشن ہیں، سب پر بھاری زرداری پر بھی نامعلوم پارٹی کے لوگ بھاری ہوچکے ہیں، عمران خان کہتا تھا میں کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا وہ بھی جھک چکا ہے۔

    صادق سجرانی کے حوالے سے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ یہ سب لوگ جس کے آگے یہ جھکے ہیں وہ نامعلوم پارٹی ہے، نامعلوم یا فرشتہ پارٹی کا ایک پاؤں زرداری اور دوسرا عمران خان کے کندھے پر ہے، نامعلوم یا فرشتہ ان کے کندھوں پر چل کر نوازشریف کا مقابلہ کرینگے، صادق سنجرانی اورعبدالقدوس بزنجو جیسے مہرے عبرت کا نشان بنیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید نفرت پھیلانےوالے لوگ ہیں ، سب سےزیادہ گھٹیا زبان عمران خان اور شیخ رشید نے استعمال کی، میرے پاس پنکی پیر تو نہیں مگرجوتا کلب میں شیخ رشیدنمبر ون پر ہوگا، نوازشریف جسے مقرر کرینگے، وہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کا صدر بنے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سینیٹ الیکشن میں کامیابی نوازشریف کی جیت ہے، رانا ثناءاللہ

    سینیٹ الیکشن میں کامیابی نوازشریف کی جیت ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پنجاب کی 12میں سے11نشستیں جیتنا نواز شریف کی کامیابی ہے، طاقتوں کو واضح پیغام ہے کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت میں ہے۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ الیکشن کے غیرسرکاری نتائج کے اعلان کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب کی 12میں سے11نشستیں ن لیگ نے جیتی ہیں، یہ نوازشریف کی فتح ہے، جمہوریت میں نوازشریف کا کردار مائنس نہیں کیا جا سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا نشان ہٹانے کے باوجود نوازشریف کے نامزد لوگوں کو ووٹ پڑا، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ نوازشریف پاکستان کا مقبول ترین لیڈٖر ہے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ نواز شریف سے سیاسی وابستگی خوشبو کی طرح ہمارے جسموں میں رچ بس چکی ہے ، وہ کسی آمر کی آمریت سے ختم ہوئی اور نہ ہی کسی فیصلے سے ختم ہوسکتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوامی رائے کو کسی ہتھکنڈے سے دبایا نہیں جا سکتا، نواز شریف کی قیادت میں ووٹ اور آئین کی بالادستی کامیاب ہوگی، کسی ہارس ٹریڈنگ کاسہارانہیں لیا، جن امیدواروں سے ن لیگ کا نشان لیاگیا وہ آج بھی ن لیگ کے پابند ہیں لیکن آزاد امیدوار ن لیگ کے ضابطہ اخلاق پر عمل کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے،  رانا ثناءاللہ

    پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ کسی کو پارلیمنٹ کا اختیار سلب کرنے کا حق نہیں، پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے، ایک کے گلے میں پھندا ڈال کر لٹکا دیا گیا اور دوسرے کو رسہ ڈال کر نیب کے سامنے گھسیٹا جا رہا ہے، چوہدری نثار اور نواز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں درست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسپو سنٹر لاہور میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے فوڈ فیسٹیول کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سپریم کورٹ اور اداروں کی ترجمان بن کر سامنے آ رہی ہے اور اپنی حرکات سے توہین عدالت کر رہی ہے۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ سپریم کورٹ کا ترجمان بنے، عدالت بھی ایسے اقدامات کا نوٹس لے، ہم اپنی کوتاہی پر نظرثانی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب فیصلوں میں شعر و شاعری ہو گی تو سیاسی مخالفین فائدہ اٹھائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ جمہوریت کی بنیادی ضرورت ہے، معزز ججز قانون اور آئین کا ڈیکورم برقرار رکھیں، سیاستدانوں، پارلیمنٹ اور عدلیہ سب کا احترام ضروری ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار علی خان اور نواز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں درست ہیں، اپوزیشن ایک دوسرے کو لعن طعن کرنے کی بجائے مل کر الیکشن لڑے، سارے لعنتی اکٹھے ہو جائیں تو پنجاب میں ایک سیٹ نکال سکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کی طرح ان کی پولیس بھی لاڈلی ہے، راناثنااللہ


    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری راؤ انوار بہادر بچے کو گود میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں، راؤ انوار کو بغیر پیش ہوئے ضمانت دی جا رہی ہے اور جے آئی ٹی بہتر کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ دوسری طرف نواز شریف کو کینسر میں مبتلا بیگم کی عیادت کے لئے جانے نہیں دیا جا رہا۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے، ایک کے گلے میں پھندا ڈال کر لٹکا دیا گیا اور دوسرے کو رسہ ڈال کر نیب کے سامنے گھسیٹا جا رہا ہے۔

    سینٹ الیکشن کے حوالے سے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ نواز شریف قانونی اور آئینی پارٹی کے صدر ہیں، سیںٹ کی ٹکٹوں سے متعلق اگر بعد میں کوئی صورتحال پیدا ہوئی تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر قانون سازی بھی پارلیمنٹ نے نہیں کرنی، تو اختیارات کی جنگ کا نتیجہ درست نہیں ہو گا، کسی اور ادارے کو پارلیمنٹ کا اختیار سلب کرنے کا حق نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عدالتوں کا احترام لازم مگرفیصلوں پراعتراض ہوسکتا ہے، رانا ثناءاللہ

    عدالتوں کا احترام لازم مگرفیصلوں پراعتراض ہوسکتا ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : وزیر ِقانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ توہین عدالت کے نوٹسز کا عدالت میں جواب دینگے، عدالتوں کا احترام قانون کا تقاضا ہے البتہ فیصلوں پراعتراض ہو سکتا ہے، نہال ہاشمی کا جرم کچھ اورتھا، توہین عدالت کچھ اور چیز ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کےاحترام میں ہی نوازشریف نے وزیراعظم ہاؤس چھوڑا، سابق وزیراعظم کے خلاف فیصلہ آیا تو فیصلے کی مصدقہ کاپی بھی عدالت سے باہر نہیں آئی تھی کہ نوازشریف نے استعفیٰ دے دیا.

    وزیر قانون نے کہا کہ عدالتی فیصلوں پربات اور تنقید کرنا ہرشہری کا آئینی و جمہوری حق ہے، عدالتوں کا احترام قانون کا تقاضا ہے البتہ فیصلوں پراعتراض ہو سکتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نےجس دھمکی آمیز لہجے میں بات کی وہ کرمنل ایکٹ تھا، ان کاجرم کچھ اورتھا، توہین عدالت کچھ اور چیز ہے، نہال ہاشمی نے غیر مشروط معافی مانگی تھی لیکن انہیں سزا دے دی گئی، توہین عدالت کے نوٹسز کا عدالت میں ہی جواب دینگے۔

    پی ٹی آئی کے وکیل بابراعوان سے متعلق انہوں نے کہا کہ بابر اعوان نے بینک لوٹنے والوں سے ججز کے نام پر رشوت لی، وہ شخص سپریم کورٹ کے باہر عدالتِ عظمیٰ کا مذاق اڑاتا رہا اس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی؟

    انہوں نے کہا کہ کیا ملتان کی عدالتوں میں توڑ پھوڑ توہین عدالت نہیں؟ ضلعی سطح پر ججزآزاد نہیں ہیں، انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔

    رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ احتجاجی سلسلے کے ماسٹر مائنڈ اب دم توڑ چکے ہیں ان کے ارادے ختم ہو گئے، یہ سب چھوٹے پیادے ہیں ، جمہوریت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں۔

  • عقیدے کی وضاحت کرنے رانا ثنا ختم نبوت کمیٹی کے سامنے پیش

    عقیدے کی وضاحت کرنے رانا ثنا ختم نبوت کمیٹی کے سامنے پیش

    لاہور: پیر حمید الدین سیالوی کے مطالبے پر عمل کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متعلق اپنے عقیدے اور نظریات کو تفصیل کے ساتھ پیش کردیا۔

    پنجاب کے ویزر قانون نے اپنا موقف سیال شریف کی معروف روحانی شخصیت پیرحمید الدین سیالوی کے مطالبے پر وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا، رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ الحمد اللہ مسلمان ہوں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر کامل یقین رکھتا ہوں۔

    وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ ایمان کا لازمی جزُ ہے جس کے بغیر کوئی بھی شخص مسلمان نہیں ہو سکتا اور دنیا میں کوئی ایک بھی شخص ایسا نہیں جو ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برابری کرنے جسارت کرسکتا ہو اور کوئی ایسا کرتا ہے تو وہ جھوٹا، فاسق اور لعین ہے۔

    صوبائی وزیر کی وضاحت پر نظام الدین سیالوی نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ رانا ثناء اللہ کے بیان کردہ موقف کو پیرحمیدالدین سیالوی اور آج کے اجلاس سے غیر حاضر کمیٹی اراکین کے سامنے رکھیں گے تاہم حتمی فیصلہ پیر صاحب خود فرمائیں گے۔

    دوسری جانب آستانہ عالیہ پیر حمید الدین سیالوی کے ترجمان نے کمیٹی پر اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے مشاورت کے بغیر کمیٹی تشکیل دی اور زعیم قادری کو بلاجواز طور پر کمیٹی میں شامل کیا گیا چناچہ پیر صاحب نے رکن صوبائی اسمبلی نظام الدین سیالوی کو اجلاس میں شرکت سے روکا بھی تھا۔

    اس حوالے سے پیر حمید الدین سیالوی کی جانب سے ایک بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی بنائی گئی کمیٹی سے لاتعلقی اور نظام الدین سیالوی کی کمیٹی اجلاس میں شرکت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے 5 فروری کو آئندہ کا لائحہ عمل پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔


    رانا ثنا 31 دسمبر تک مستعفی نہ ہوئے تو شہباز شریف استعفیٰ دیں، پیر سیالوی کا الٹی میٹم


    ترجمان آستانہ سیال شریف کے اعتراضات اپنی جگہ لیکن پیرحمید الدین سیالوی کے بھتیجے اور رکن صوبائی رکن صوبائی نظام الدین سیالوی کی کمیٹی اجلاس میں شرکت اور رانا ثناءاللہ کی وضاحت پر اظہار اطمینان سے گمان ہوتا ہے کہ حکومت پنجاب اور سیال شریف کے روحانی خانوادے کے درمیان معاملات طے پا چکے ہیں.

    واضح رہے کہ انتخابی اصلاحات سے متعلق ترمیم میں ختم نبوت کے حوالے سے شق میں تبدیلی اور صوبائی وزیر قانون کی قادیانیوں کے حوالے سے نرم بیان پر پنجاب بھر کی روحانی شخصیت اور معتبرعلماء و مشائخ نے رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    تاہم 28 نومبر 2017 کو زعیم قادری نے دیگر صوبائی وزراء کے ساتھ آستانیہ پیر حمید الدین سیالوی میں حاضری دی اور پیر حمید الدین سے ملاقات میں حکومتی موقف پیش کیا اور رانا ثناءاللہ کو ساتھ لانے اور اپنے عقیدے کی وضاحت پیش کروانے کا وعدہ کیا تھا۔

    بعد ازاں آٹھ سے زائد اراکین اسمبلی نے اپنے استعفے پیر حمید الدین سیالوی کے پاس جمع کرادیئے تھے جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پیرحمیدالدین سے ملاقات کرکے ان کی شکایت کا ازالہ اور تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • احتجاج پُرامن نہ ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا، رانا ثناء اللہ

    احتجاج پُرامن نہ ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا، رانا ثناء اللہ

    لاہور: صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پُر امن احتجاج سب کا حق ہے لیکن قانون شکنی کی گئی اور امن کو خطرہ لاحق ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا.

    وہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی جانب سے 17 جنوری سے احتجاج کی کال دینے پر ردعمل دے رہے تھے، رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پُرامن احتجاج کی اجازت ہے تاہم کسی کو گڑ بڑ پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے.

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ طاہر القادری سمیت کچھ لوگ پچھلے 4 سال سے استعفیٰ طلب کر رہے ہیں اور اب استعفی مانگنا ان کی عادت بن چکی ہے جس پر حکومت کان نہیں دھرتی.

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کو انصاف مہیا کرنے کے طاہر القادری کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ انصاف استعفوں سے نہیں عدالت سے ملتا ہے جس کے لیے پاکستان میں آزاد عدالتی نظام موجود ہے.

    صوبائی وزیر رانا ثنا نے طاہر القادری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ علامہ صاحب  ہر سال چھٹیاں منانے پاکستان چلے آتے ہیں اور کبھی دھرنے تو کبھی احتجاج کے نام پر لوگوں کے معمولات زندگی کو تباہ کردیتے ہیں.


    یہ پڑھیں : 17 جنوری سے احتجاج شروع ہوگا، حکومتی خاتمے تک تحریک نہیں رکے گی: طاہر القادری


    خیال رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کچھ دیر قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے مستعفی نہ ہونے کی صورت میں 17 جنوری سے احتجاج کی کال دینے کا اعلان کیا تھا.

  • زرداری کی کرپشن کےخلاف تقاریر قیامت کی نشانی ہے، رانا ثناءاللہ

    زرداری کی کرپشن کےخلاف تقاریر قیامت کی نشانی ہے، رانا ثناءاللہ

    فیصل آباد : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ ہرغاصب اور آمر کے جانے کے بعد عدالتوں نے اپنے فیصلوں کو غلط قرار دیا، زرداری کی کرپشن کے خلاف تقریریں قیامت کی نشانی ہے، ختم نبوت سے متعلق سازش کے تحت پروپیگنڈا کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں ووکیشنل ٹریننگ سینٹرکی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ نوازشریف عدلیہ سے محاذ آرائی کررہا ہے تو یہ غلط بات ہے۔

    عدالتی فیصلے کے کسی نکتے پراعتراض کرنا محاذآرائی نہیں کہلاتی، نوازشریف نے عدالتی فیصلے کا سن کر وزارت عظمیٰ کا منصب فوری طور پر چھوڑدیا تھا، محاذ آرائی تو تب ہوتی جب نوازشریف کہتے کہ میں فیصلے کو نہیں مانتا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے لوگ آج ہمیں عدالت سے محاذآرائی کا طعنہ دیتےہیں، پیپلزپارٹی نے تو ذوالفقارعلی بھٹو سے متعلق فیصلے کو عدالتی قتل کہا، بد قسمتی سے ہرغاصب اور آمر کے جانے کے بعد عدالتوں نے اپنے فیصلوں کو غلط قرار دیا۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہم کسی خوف سے زبان بند کرلیں گے تو یہ اس کی بھول ہے، زرداری صاحب کی کرپشن کےخلاف تقرریں قیامت کی نشانی ہے، اگر انہوں نے کرپشن پرچند تقریریں اورکردیں تو ملک پر عذاب نازل ہوسکتا ہے۔

    صوبائی وزیر قانون نے مزید کہا کہ نوازشریف کو بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا گیا، کہا گیا کہ تنخواہ لے سکتےتھے پرلی نہیں جبکہ عمران خان نے آف شور کمپنی کا بینیفشل اونر ہونا تسلیم کیا۔

    ان کے اقرار کے باوجود اسے صادق و امین قرار دیا گیا، کام برابرکرنے کے لیے جہانگیرترین کونااہل کیا گیا، عمران خان وہ واحد شخص ہے جو طلاق کے بعد سابقہ بیوی سے کروڑوں روپے کے تحائف لیتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • پنجاب کے طاقتور وزیر قانون رانا ثناءاللہ نیند کے سامنے بے بس

    پنجاب کے طاقتور وزیر قانون رانا ثناءاللہ نیند کے سامنے بے بس

    فیصل آباد : اداروں کو الرٹ رہنے کی نصیحت کرنے والے رانا ثناءاللہ خود میاں فضیحت بن گئے، صوبائی وزیر قانون سماعت سے محروم بچوں کی تقریب میں نیند پوری کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں خصوصی بچوں کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ تھے۔

    اس موقع پر پنجاب کے طاقت ور وزیر قانون نیند کی دیوی کے سامنے بے بس نظر آئے، رانا ثناء اللہ کبھی جماہیاں لے کر اور کبھی تالیاں بجا کر نیند سے لڑتے رہے۔

    شرکاء کی تالیاں اور ڈپٹی کمشنر بھی وزیر قانون کو الرٹ کرتے رہے، تقریب کے شرکاء بھی رانا ثناء اللہ کا محو خواب ہونا دیکھ کر محظوظ ہوتے رہے۔

    تقریب سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے اداروں کو الرٹ رہنے کی تلقین کی تھی، بعد ازاں رانا ثناء اللہ نے تقریب میں خصوصی بچوں میں آلہ سماعت تقسیم کئے۔

  • قانون میں ترمیم کرکے نوازشریف دوبارہ آسکتے ہیں، رانا ثناءاللہ

    قانون میں ترمیم کرکے نوازشریف دوبارہ آسکتے ہیں، رانا ثناءاللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہمیں بلاول بھٹو کی طرح کسی کو لاکر پگڑی پہنانے کی ضرورت نہیں، قانون میں ترمیم کرکے نوازشریف دوبارہ آسکتے ہیں، طاہرالقادری اپنے بیٹوں کیلئے ٹکٹ کے خواہشمند ہیں،حمزہ شہباز اور مریم نواز ن لیگ کا مستقبل ہیں۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ہمارا نعرہ سویلین بالادستی اور نظام عدل کی بحالی ہوگا۔ عوام سےمینڈیٹ شعوری طور پرحاصل کریں گے۔

    آئندہ انتخابات میں ایک طرف نوازشریف اور دوسری طرف تمام سیاسی جماعتیں ہوں گی، دیگر سیاسی جماعتوں کو نظرنہیں آرہا کہ اب کیا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام عام شہری کوانصاف نہیں دےپاتا، الیکشن میں ووٹ کا تقدس، سول بالادستی ، نظام عدل کی بحالی پر ووٹ لیں گے۔

    نواز شریف کے بعد شہبازشریف پارٹی کو لیڈ کرسکتےہیں، مستقبل میں حمزہ شہبازاورمریم نواز ہی ن لیگ کو لیڈ کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ28جولائی کا فیصلہ نوازشریف نہیں بلکہ پاکستان کےخلاف تھا، سپریم کورٹ کے فیصلےکی وجہ سے نوازشریف کو عہدے سے ہٹنا پڑا، اگرنوازشریف اہل ٹھہرتےہیں تو اگلےوزیراعظم نوازشریف ہی ہوں گے۔

    نوازشریف کا یہی فیصلہ تھا کہ شہبازشریف ہی وزیراعظم بنیں، آئندہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرتےہیں توشہبازشریف وزیراعظم ہوں گے،وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا، نوازشریف کووزیراعظم بنانےمیں شہبازشریف کاکلیدی کردارتھا۔

    میں نے کئی بار کہا ہے کہ حمزہ شہباز کو پنجاب میں کوئی بڑی ذمہ داردی جائے، حمزہ شہبازنے پنجاب میں بہت کام کیا ہے، نوازشریف پرپارٹی کے تمام کارکنوں کا اعتماد ہے، پوری جماعت نوازشریف کے28جولائی کے بیانیے کے ساتھ ہے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی سیاست ڈیڈلائن پر چل رہی ہے، بےچین پرندوں کو پارٹی میں لینا سیاسی مجبوری ہے، جب پارٹی بحران کا شکار ہوتی ہے تو یہ پرندے اڑنا شروع کردیتے ہیں،اس بارصرف 12،13فصلی بٹیروں پرہی اثرہوا ہے، مستعفیٰ ہونے والے فصلی پرندے استعفیٰ دے کر پچھتارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کیلئے گزشتہ ہفتہ بہت بھاری گزراہے، طاہرالقادری قادری صاحب نوازشریف کامقابلہ نہیں کرپارہے، باقر نجفی رپورٹ سے طاہرالقادری جو چاہتے تھے وہ نہیں ہوسکا، رپورٹ میں کسی کو بھی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا۔

    پی اے ٹی نے جےآئی ٹی اور تفتیش کا بائیکاٹ کیا، عدالت میں جو مقدمہ چل رہا ہے وہی اصول ہے اور وہی قانون ہے، طاہرالقادری اپنا پاور شو کرکے دکھائیں، وہ اپنے دو بیٹوں کو اسمبلی میں لانا چاہتے ہیں، لاہور سے طاہرالقادری کو بیٹوں کیلئے ٹکٹ چاہئیں۔

    راناثناءاللہ نے مزید کہا کہ فیض آباد دھرنے کو طاقت سے ختم نہیں کرنا چاہتے تھے، فیض آباد آپریشن سے ہماری حکومت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    مخالفین کو مجھ سےخاص محبت ہے اس لیے میرا استعفیٰ مانگتے رہتے ہیں، میرا استعفیٰ میری قیادت کے پاس ہے وہ جب چاہیں لے سکتے ہیں۔

    فیض آباد دھرنے کی وجہ سے زاہد حامد کو استعفیٰ دینا پڑا، حالانکہ اصولی طور پر انہیں استعفیٰ نہیں دینا چاہئےتھا، سینیٹ کا الیکشن 2مارچ کو ہونا ہی ہے۔