Tag: رانا ثنااللہ

  • پی ٹی آئی استعفوں والے احتجاج کا راستہ اپنائے گی تو مائنس ہوجائیگی، رانا ثنااللہ

    پی ٹی آئی استعفوں والے احتجاج کا راستہ اپنائے گی تو مائنس ہوجائیگی، رانا ثنااللہ

    وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی استعفوں والے احتجاج کا راستہ اپنائے گی تو مائنس ہی ہوجائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے استعفوں پر ہم افسوس ہی کرسکتے ہیں، پی ٹی آئی اپنے فیصلوں کی مالک ہے عدم اعتماد تحریک پر بھی انھوں نے استعفے دیے۔

    انھوں نے کہا کہ سسٹم سے ٹکرانا ہے تو سسٹم سے باہر جاکر ٹکرائیں، سینیٹ سے بھی استعفے دیں، پی ٹی آئی اسمبلیاں نہ توڑتی تو دعوے سے کہتا ہوں کہ 9 مئی نہ ہوتا۔

    یہ بھی پڑھیں: لگتا ہے پی ٹی آئی اگلے الیکشن سے پہلے ہی مائنس ہوجائے گی، رانا ثنااللہ

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ 9 مئی نہ ہوتا تو پی ٹی آئی پر اتنی مشکلات بھی نہ ہوتی، 9 مئی ہوا ہے اس لیے اب پی ٹی آئی کو مشکلات کا بھی سامنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سیلاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ارلی وارننگ سسٹم نہ ہوتا تو سیلاب سے بہت زیادہ نقصان ہوتا، پنجاب حکومت اور وفاقی و صوبائی ادارے دن رات کام کررہے ہیں۔

    وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے کہا کہ جو نقصانات ہوئے ہیں حکومت ازالہ کریگی اور عوام کی مدد کریگی، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

    انھو نے کہا کہ دریائے راوی سے متعلق بھی منصوبہ بندی ہورہی ہے، ایسے منصوبے بنائیں گے کہ آئندہ سال ریلوں سے نقصانات نہ ہوں۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ عام آدمی کا جو بھی نقصان ہوا ہے حکومت اس کو پورا کرے گی، روڈا کو اب رول بیک کرینگے تو اس کے زیادہ نقصانات ہونگے، روڈا کے ذریعے ایسے اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ نقصانات نہ ہوں۔

    https://urdu.arynews.tv/barrister-gohar-not-resigning-senate-kp-punjab-sindh-assemblies/

  • لگتا ہے پی ٹی آئی اگلے الیکشن سے پہلے ہی مائنس ہوجائے گی، رانا ثنااللہ

    لگتا ہے پی ٹی آئی اگلے الیکشن سے پہلے ہی مائنس ہوجائے گی، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ لگتا ہے پی ٹی آئی اگلے الیکشن سے پہلے ہی مائنس ہوجائے گی، کیونکہ بانی پی ٹی آئی جس راستے پر چل رہے ہیں لگتا ہے سزا کے چودہ سال پوری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کئی مرتبہ ڈائیلاگ کی بات کرچکے ہیں، ڈائیلاگ میں اختلاف رائے بھی ہوتا ہے لیکن ہم آئین و قانون کے مطابق آگے بڑھیں گے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کو ملک پر مسلط کیا گیا جو سیاست پر یقین نہیں رکھتے، انتشاری سوچ رکھنے والوں کا سسٹم سے مائنس ہونا ملک کے لیے بہتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقتدار میں ہوں تو اپوزیشن کو ختم کرنے پر تُل جاتے ہیں اور اپوزیشن میں ہوں تو اقتدار والوں کو برداشت نہیں کرتے۔

    سیاسی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کمیٹیاں چھوڑے گی، اسمبلی چھوڑے گی، مگر جو جگہ وہ چھوڑیں گے وہاں متبادل آئیں گے اور آئین کے مطابق چلیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیں پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کی ضرورت نہیں، وہ اپنی انتشاری سوچ کی وجہ سے خود مائنس ہورہی ہے۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے جلاوطنی کے باوجود 2002 کے انتخابات میں حصہ لیا، ہمیں مائنس کرنے کی کوشش کی گئی مگر ہم کامیاب ہوئے۔ جبکہ پی ٹی آئی تو خود مائنس ہونا چاہتی ہے اور ہم انہیں مثبت راستے پر لانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کی مذمت نہیں کی، وہی اس کے آرکیٹیکٹ ہیں۔ لگتا ہے پی ٹی آئی اگلے انتخابات سے پہلے ہی مائنس ہوجائے گی کیونکہ بانی پی ٹی آئی جس راستے پر چل رہے ہیں اس سے یہی لگتا ہے کہ وہ سزا کے 14 سال مکمل کریں گے۔

  • بانی جیل سے بیٹھ کر باہر انتشار والی تحریک چلائیں گے تو جواب بھی ملے گا، رانا ثنااللہ

    بانی جیل سے بیٹھ کر باہر انتشار والی تحریک چلائیں گے تو جواب بھی ملے گا، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ بانی جیل سے بیٹھ کر باہر انتشار والی تحریک چلائیں گے تو جواب بھی ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا آج جس طرح مضبوط ہیں ہماری جدوجہد اپنی جگہ پی ٹی آئی کی بھی محنت ہے، اللہ پی ٹی آئی کی موجودہ سیاست کو اسی طرح ترقی دے۔

    وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ عرصے سے تحریک کی باتیں کی جارہی تھیں کہا گیا 5 اگست کو عروج ہوگا، ہم بھی حیران تھے کہ کیسی تحریک ہے جس کا عروج 5 اگست کو ہوگا، اب پتہ چلاپی ٹی آئی نے5اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ 5اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہیں ملے گی پی ٹی آئی کو جلسہ کرنا ہے کہ جائے پشاور میں جا کر کرلے۔

    رانا ثنااللہ نے خبردار کیا بانی جیل سے بیٹھ کر باہر انتشار والی تحریک چلائیں گے تو جواب بھی ملےگا، کل کو پی ٹی آئی شکوے کرتے نظر آئے گی کہ ہماری ملاقات نہیں کرائی جارہی، پی ٹی آئی تو خود جواز دے رہی ہے کہ حکومت پھرکوئی کارروائی کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ایسی کال نہیں دینا چاہیے کہ بعدمیں اس کی وضاحت نہ کرسکیں، ہم تو پی ٹی آئی کو کہتے ہیں آئیں بیٹھیں تمام مسائل پر گفتگو کر کے حل کریں، پی ٹی آئی کو تو ہم کہتے ہیں سیاست ڈائیلاگ سے چلتی ہے ڈیڈلاک سےنہیں۔

    سیاسی مشیر نے بتایا کہ کے پی میں سینیٹ کی ایک نشست کاہمیں بھی اندیشہ تھا ادھر ادھر ہوسکتی ہے، کے پی کی سینیٹ کی ایک نشست بچانے سے ہمیں یاپی ٹی آئی کوفرق نہیں پڑتا ، ہوسکتا ہے مراد سعید بطور سینیٹرحلف لینے بھی نہ آئیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کے پی سینیٹ الیکشن کیلئے بات چیت ہوتی رہی تو کیا وہ ایسے ہی ہوتی رہی، سینیٹ الیکشن پر بات ہو سکتی ہے تو دیگر مسائل پر بھی گفتگو ہوسکتی ہے۔

    رانا ثنا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وزیراعظم کے پاس آئے اور مینار پاکستان پر جلسے کیلئے بات کرے، تمام مسائل باتوں سے ہی حل ہوں گے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، پی ٹی آئی آئے میثاق جمہوریت،بانی سےملاقات سمیت تمام ایشوزپربات کرے۔

  • نواز شریف بھی مذاکرات کے حق میں ہیں، رانا ثنااللہ

    نواز شریف بھی مذاکرات کے حق میں ہیں، رانا ثنااللہ

    رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں 3 بار اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی، نواز شریف بھی مذاکرات کے حق میں ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ جمہوریت میں مذاکرات سے معاملات حل ہوتے ہیں، ڈیڈلاک سے نہیں، نواز شریف مذاکرات کے حق میں ہیں، بجٹ والے دن بھی وزیراعظم نے مذاکرت کی بات کی۔

    مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ نے کہا کہ ملک کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتیں چارٹر آف اکنامی پرمطمئن ہوجائیں۔

    گزشتہ دنوں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جیل میں بند کسی فرد سےمذاکرات نہیں ہوں گے، اگرمذاکرات کرنے ہیں تو بیرسٹر گوہر اور دوسرے سینئر رہنماوں کو حکومت سے کرنا ہوں گے۔

    بانی پی ٹی آئی نے قاضی فائز عیسیٰ‌ کو انتہا تک پہنچا دیا، رانا ثنا اللہ

    وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوحق ہےحکومت کیخلاف تحریک چلانے کی کوشش کریں، وہ تحریک جوعوام کی پریشانی کا باعث بنے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جس طرح کی تحریک چلاتے ہیں ویسے نہیں چل سکتیں، حکومتوں کیخلاف تحریکیں خود بخود چلتی ہیں اور کامیاب بھی ہوتی ہیں، بانی پی ٹی آئی اپنے کارکنان کیلئے مشکلات پیدا کریں گے۔

    دریں اثنا اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے شرمیلافاروقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں مختلف دھڑے بن چکے ہیں، پی ٹی آئی صوبائی سطح پر بالکل بھی ڈیلیورنہیں کرسکی، پی ٹی آئی کے اپنے ایم پی ای زان سے بیزار ہیں۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعتوں کا حق ہوتا ہے، پی ٹی آئی حکومت کو سوات واقعے کے بعد ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-meeting-dialogue-with-government-protest-aleema-khan/

  • جیل میں بند کسی فرد سے مذاکرات نہیں ہوں گے،  رانا ثنااللہ

    جیل میں بند کسی فرد سے مذاکرات نہیں ہوں گے، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ جیل میں بند کسی فرد سےمذاکرات نہیں ہوں گے، اگرمذاکرات کرنے ہیں تو بیرسٹر گوہر اور دوسرے سینئر رہنماوں کو حکومت سے کرنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبرمیں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کوحق ہےحکومت کیخلاف تحریک چلانے کی کوشش کریں، وہ تحریک جوعوام کی پریشانی کا باعث بنے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

    وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جس طرح کی تحریک چلاتے ہیں ویسے نہیں چل سکتیں، حکومتوں کیخلاف تحریکیں خود بخود چلتی ہیں اور کامیاب بھی ہوتی ہیں، بانی پی ٹی آئی اپنے کارکنان کیلئے مشکلات پیدا کریں گے اور کچھ نہیں لیکن جو بھی قانون کو ہاتھ میں لے گا اس کیخلاف کارروائی تو ہوگی۔

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی رہنماؤں کا خط یکطرفہ ہے، تحریک چلانے کا ابھی ماحول نہیں ہے، وزیراعظم نے پی ٹی آئی کی نشستوں پر جاکر کہا آئیں بات کریں، احتجاج الگ چیز ہے اور گالی گلوچ الگ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کےخط کی اہمیت ہے کیونکہ مذاکرات کی ضرورت زیادہ ہے ، شروع سےکہہ رہاہوں سیاسی ڈائیلاگ کےعلاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے واضح کہا کہ جیل میں بند کسی فرد سے مذاکرات نہیں ہوں گے، شاہ محمودسمیت اسیررہنماؤں کی بانی سےملاقات کاسوال ہی نہیں پیدا ہوتا، اگرمذاکرات کرنے ہیں تو بیرسٹر گوہراوردوسرےسینئررہنماوں کو حکومت سے کرنا ہوں گے۔

    پنجاب اسمبلی واقعے کے حوالے سے راناثنا کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں جس قسم کا احتجاج ہواوہ کوئی جمہوری رویہ نہیں تھا، پنجاب اسمبلی کے اسپیکر نے نوٹس لیا اب فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔

    سیاسی مشیر نے بتایا کہ وزیراعظم نےبجٹ کی منظوری کے بعد پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی تھی، پی ٹی آئی قیادت آئے اسپیکر چیمبر میں بیٹھے اور مذاکرات شروع کرے۔

  • بانی پی ٹی آئی 2 سے 3 سال تک جیل سے باہر آتے نظر نہیں آرہے: رانا ثنااللہ

    بانی پی ٹی آئی 2 سے 3 سال تک جیل سے باہر آتے نظر نہیں آرہے: رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 2 سے 3 سال تک جیل سے باہر آتے نظر نہیں آرہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی 2 سے 3 سال تک جیل سے باہر آتے نظر نہیں آرہے، بہت مقدمات ہیں، بانی پی ٹی آئی کا جیل سے باہر آنابہت مشکل ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کچھ مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو سزا ہوچکی اور کچھ میں ہوجائے گی۔

    مذاکرات کے حوالے سے سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ میرا تو یقین ہے ڈائیلاگ سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے چاہئیں، بےشک فریقین اپنے موقف پر قائم رہیں لیکن مذاکرات ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا فلسفہ ہے وہ مخالف کو فریق نہیں بلکہ دشمن سمجھتے ہیں، پی ٹی آئی چاہتی ہے 18-2016 کی طرح ان سے معاملات طے کئے جائیں۔

    عمران خان سے متعلق رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اقتدار چاہتے ہیں تاکہ پھر سے میں چھوڑوں گا نہیں شروع کردیں لیکن اس وقت تو بانی پی ٹی آئی اپنی سوچ سے کامیابی سے بہت دور ہیں۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ہاں ایک راستہ کھلا ہے بانی پی ٹی آئی سیاست دانوں سے بات کریں، بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کی بجائے نواز شریف اورآصف زرداری سے بات کا پیغام بھیجیں، بانی پی ٹی آئی کو سمجھنا چاہیے اختیار بہرحال حکومت کا ہی ہے اور حکومت سے ہی بات کرنی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماوں کے بیانات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے ہر چیز کا ذمہ دار ہمیں ٹھہراتے ہیں اور پھر کہتے ہیں آپ کے پاس اختیارنہیں، بانی پی ٹی آئی میں صلاحیت ہے ، وہ اپنے مخالف کو اپنی مخالفت میں پوری طرح تگڑا کر دیتے ہیں۔

  • کچھ لوگوں کو جنرل عاصم منیر کا فیلڈ مارشل بننا ہضم نہیں ہورہا، رانا ثنااللہ

    کچھ لوگوں کو جنرل عاصم منیر کا فیلڈ مارشل بننا ہضم نہیں ہورہا، رانا ثنااللہ

    وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کو جنرل عاصم منیر کا فیلڈ مارشل بننا ہضم نہیں ہورہا۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے معرکے میں ملک کا موثر دفاع کیا، دشمن کےخلاف ملک کے موثر دفاع میں پوری قوم شامل تھی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں افواج نے جرات مندانہ دفاع کیا۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ دشمن کےخلاف معرکے میں روح رواں جنرل عاصم منیر ہی تھے، دشمن کےخلاف کامیابی سے ملک کو عزت اور مقام ملا ہے، ملک کو عز ت ملی اس کے روح رواں جنرل عاصم منیر ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پوری قوم چاہتی تھی کہ جنرل عاصم منیر کو اعلیٰ ترین اعزاز دیا جائے، اعزاز ملنے سے فیلڈ مارشل عاصم منیرکی مدت ملازمت پر فرق نہیں پڑے گا۔

    رانا ثنا نے کہا کہ اعزاز ملنے سے فیلڈ مارشل عاصم منیرکی ملازمت کو کوئی فرق نہیں پڑےگا، فیلڈ مارشل کا اعزاز جنرل عاصم منیر کےساتھ ہمیشہ رہےگا، حکومت فیلڈ مارشل کا اعزاز دے سکتی ہے،

    مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ اس سے متعلق آرڈر نہیں کرسکتا، فیلڈ مارشل کے اعزاز سے متعلق آرمی ایکٹ میں ذکر موجود ہے، ہائیکورٹ کسی بھی اعزاز سے متعلق حکومت کو ڈائریکشن نہیں دے سکتی۔

    انھوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل ایک اعزاز ہے جو تاحیات ساتھ رہےگا، فیلڈ مارشل اعزاز دینے کی مثال آرمی ایکٹ میں موجود ہے۔

    ایئرچیف کی خدمات کے اعتراف میں مدت ملازمت بڑھانے کی بات کی گئی، کوئی کسی بھی رینک میں ہو حکومت کے پاس مدت بڑھانے کا اختیار ہے۔

    رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ نوٹی فکیشن جاری ہوگا توایئرچیف کی مدت ملازمت سے متعلق تفصیل ہوگی، جنہوں نے اس معرکے میں حصہ لیا ان سب کو اعزازات دیے جائیں گے۔

  • پاک بھارت تنازع  پر نواز شریف کی خاموشی؟ رانا ثنااللہ نے وجہ بتا دی

    پاک بھارت تنازع پر نواز شریف کی خاموشی؟ رانا ثنااللہ نے وجہ بتا دی

    پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے منفی پروپیگنڈا اور پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف کے بیان جاری نہ کرنے پر ایک طویل بحث نے جنم لیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں وزیر اعظم کے مشیر اور ن لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ نے تفصیلی جواب دیا اور اس کی وجہ بھی بیان کی۔

    میزبان انیقہ نثار نے سوال کیا کہ سرحدی کشیدگی کے دوران جب بھارت نے جنگ مسلط کی تو پاکستان نے بھارت کو تگڑا جواب دیا اس کے ساتھ حکومت اور سفارتی نمائندوں کی جانب سے بھی مضبوط مؤقف سامنے آیا لیکن میاں نواز شریف کی جانب سے ایسا کوئی سخت بیان سامنے کیوں نہیں آیا؟

    اس کے جواب میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر یہ بات یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر میاں نواز شریف اس معاملے کو پورا ٹیک اوور کرلیتے اور روزانہ بیان جاری کرتے تو مخالفین کی جانب سے ان پر تنقید پھر بھی ہونا تھی پھر لوگ یہ کہتے کہ وزیر اعظم شہباز شریف تو چپ ہیں وہ تو سامنے ہی نہیں آرہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں نواز شریف خاموش پھر بھی نہیں تھے انہوں نے پیچھے رہتے ہوئے وفاق اور حکومت پنجاب کی رہنمائی کی اور مشورے دیئے۔

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ دنیا نے تنقید تو ہر صورت میں کرنا ہوتی ہے، بہرحال نواز شریف کی اس حکمت عملی نے اچھا تاثر چھوڑا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ جنگ بندی برقرار رہنی چاہیے اور عالمی برادری کو بھارت پر دباؤ رکھنا چاہیے، مودی کا جیسا ماضی ہے ہمیں زیادہ توقعات بھی نہیں، ہمیں تیاری رکھنی چاہیے، جنگ بندی کرانے والوں پر ذمہ داری ہے کہ بھارت پردباؤ برقرار رکھے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر دوبارہ بھارتی جارحیت ہوتی ہے تو پاکستان پھر سے بھرپور اور منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں، بھارت نے جعلی خبریں پھیلائی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارت نے پہلے بھی جارحیت کی اور عالمی سطح پر پروپیگنڈا کیا، اس مرتبہ بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر ناپسند کیا گیا ہے، پاکستان کو سفارتی سطح پر بھارت پر واضح کامیابی رہی ہے۔

  • پانی ہماری لائف لائن ہے، بھارت روکے گا تو جواب دیں گے، رانا ثنااللہ

    پانی ہماری لائف لائن ہے، بھارت روکے گا تو جواب دیں گے، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پانی ہماری لائف لائن ہے بھارت روکے گا تو جواب دیں گے اور پانی روکنے کے نئے اسٹرکچر نہیں بننے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز پروگرام ‘خبر’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت پانی روکنے کیلئے نئے اسٹرکچر بناتا ہے تویہ اعلان جنگ ہوگا، بھارت کو ایسے نئے اسٹرکچر نہیں بنانے دیں گے۔

    وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ پاکستان واضح کہہ چکاہےکہ پانی ہماری لائف لائن ہے، بھارت ہماری لائف لائن روکتا ہے تو ظاہر ہے ہم بھرپورجواب دیں گے۔

    ملٹری ٹرائل کیس کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سویلین کا ملٹری ٹرائل ہوسکتا ہے کہ کیسز دوبارہ شروع ہوجائیں گے، سویلین کا ملٹری ٹرائل ہوسکتا ہے کہ 30دن میں فیصلے بھی ہوجائیں گے۔

    سیاسی مشیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم نے ان کو اچھامشورہ نہیں دیا اور کیسز کو لٹکایا، سابق وزیراعظم کسی کے گھر کو آگ لگوا دے تو کیا اس پر کیس نہیں چلےگا، سابق وزیراعظم سیاستدان ہے تو کیا اس کیخلاف جرم پر مقدمہ نہیں چلے گا؟

    ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ایک جماعت نے منظم طریقے سے کارروائی کی اور ثبوت موجود ہیں، لوگوں کو بھڑکایا گیا اور باقاعدہ وارننگ دی گئی کہ اگر یہ کیا تو ہم یہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایسےکئی سویلین ہیں جن کیخلاف ملٹری کورٹس میں ٹرائل چلے ہیں، جوڈیشل اپیل کا حق سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کو آئین نے دیا ہے، جوڈیشل اپیل میں بعض لوگ بری اور بعض کو سزا بھی ہوتی ہے۔

  • ‘پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کے لیے تیار ہیں’

    ‘پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کے لیے تیار ہیں’

    اسلام آباد : وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کیلئے تیار ہیں، ہوسکتا ہے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پہلگام واقعے کو اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتا ہے اور پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کررہا ہے، اس کی روش خطے کو خطرے کی طرف دو چار کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    وزیراعظم کے سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعےکی غیرجانبدارانہ انکوائری کیلئے تیار ہیں، بھارت مشترکہ انویسٹی گیشن چاہتا ہے تو اس کیلئے بھی تیار ہیں، تھرڈ پارٹی اسپیشل ایکسپرٹ بھی پہلگام واقعے کی انکوائری کریں تو بھی ہم تیار ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ پہلگام واقعےکوجس طرح بھارت نے رپورٹ کیا اس میں شکوک وشبہات ہیں، ہوسکتا ہے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پہلگام واقعے کو اٹھائیں۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ پتہ چلنا چاہیے کہ پہلگام واقعے کے گھناؤنے عمل میں کون ملوث ہے، یہ ثابت ہو رہا ہے کہ بھارت نے اس واقعے کو پلاننگ کے تحت کیا ہے اور واقعے سے ایسا لگتا ہے بھارت اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    سیاسی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے واقعےکے بعد سب سے پہلے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، بھارت کی لاکھوں کی تعداد میں تعینات فوج مقبوضہ کشمیرمیں تحریک آزادی کو روک نہیں پارہی۔

    انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کو حق خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں اتنا ظلم چاہتی ہے کہ ان کی آزادی کی تحریک ختم ہو۔

    وزیراعظم کے سیاسی مشیر واضح کیا کہ پاکستان کسی صورت پہلے کوئی ایکشن نہیں لےگا ، بھارت کی طرف سے کوئی حرکت ہوئی توضرور جواب دیا جائے گا، جیسا ٹارگٹ بھارت کرے گا ویسا ہی پاکستان ٹارگٹ کرے گا۔

    ان کا بتانا تھا کہ بھارتی رہنماؤں کےبیانات ماحول کوگرم رکھنے کیلئے ہیں، مودی حکومت اور ان کی پوری جماعت کی سیاست پاکستان دشمنی پرہے، مودی حکومت پاکستان سے نفرت کی سیاست کرتی ہے۔

    اے پی سی بلانے کے حوالے سے سیاسی مشیر نے کہا کہ جس قسم کی صورتحال ہے یہ کسی آل پارٹیز سے کم نہیں ہے، اے پی سی بلانے کی ضرورت پڑی تو ضرور بلائی جائےگی تاہم وزیراعظم شہباز شریف ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے گفتگو کر رہے ہیں۔