Tag: رانا ثنااللہ

  • رانا ثنااللہ کی ضمانت پر وفاقی وزرا ء کابینہ اجلاس میں برس پڑے

    رانا ثنااللہ کی ضمانت پر وفاقی وزرا ء کابینہ اجلاس میں برس پڑے

    اسلام آباد: مسلم لیگ(ن) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ کی منشیات کیس میں ضمانت پر وفاقی وزراء کابینہ اجلاس میں برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں راناثنااللہ منشیات کیس زیربحث آیا، ڈی جی اے این ایف نےکابینہ کو راناثنااللہ کیس پربریف کیا جس پر وفاقی وزراء نے ڈی جی اے این ایف سے سخت سوالات کیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے بعض اراکین نے کیس کو مس ہینڈل کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راناثنااللہ کیس میں اےاین ایف کی نااہلی واضح ہے، تفتیش کے بنیادی پہلوؤں کو ملحوظ خاطر ہی نہیں رکھا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہا

    وفاقی وزراء نے کہا کہ معاملے پر مبہم ایف آئی آردرج کی گئی اور یہ ایف آئی آر کیس کےساتھ سب سے بڑا مذاق تھا، پاکستان میں مقدمات بنانا آسان کام ہے لیکن ثابت کرنا مشکل ہے۔

    ایک وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ صاف کہہ دیں کہ کہیں نا کہیں نااہلی ہوئی ہے کیونکہ اتنا مضبوط کیس تھا تو ضمانت کیسے ہو گئی۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق رانا ثنا اللہ پر 15 کلو ہیروئن رکھنے کا مقدمہ بنایا گیا لیکن ان کا جسمانی ریمانڈ ہی نہیں لیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ اس مرحلے پر ملزم ضمانت کا حقدار ہے لہٰذا 10، 10 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

  • رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادمنشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کیخلاف منشیات کیس کی سماعت ہوئی ، رانا ثنااللہ کو جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، اس حوالے سے رپورٹ جمع کرائی گئی، جس میں کہا گیا ملزم کو امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر پیشی پر نہیں لایا گیا۔

    بعد ازاں عدالت نے راناثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    گذشتہ سماعت میں رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور ن لیگی وکلا کے درمیان ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل کے واقعات پیش آئے۔ پولیس نے رانا ثنا اللہ کے وکلا کو بھی عدالت میں داخلے سے روک دیا تھا۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔

    اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    خیال رہے رانا ثنا اللہ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست بھی زیر سماعت ہیں ،  دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کے خلاف تنقید کرنے پرمنشیات اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا، بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا استدعا  ہے منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 نومبر تک توسیع

    رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 نومبر تک توسیع

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر آج انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے عدالت میں سماعت کے دوران فاضل جج نے استفسار کیا تھا کہ کیا رانا ثنا اللہ کے کیس کا تمام ریکارڈ مکمل ہوچکا ہے؟ وکیل اے این ایف نے عدالت کو بتایا تھا کہ رانا ثنااللہ کے کیس کا تمام ریکارڈ مکمل ہوچکا ہے۔

    رانا ثنا اللہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ اے این ایف نے موقع پر کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ آفس پہنچ کر جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی، رانا ثنا اللہ کے اسٹاف کے 5 ممبران کی درخواست ضمانت منظور ہوچکی ہے، سیف سٹی کے کیمروں نے ہمارے موقف کو درست ثابت کیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

  • رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    لاہور: عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیرقانون اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔

    مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت کے سامنے پیش کردیا گیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ رانا ثنااللہ کا موبائل فون قبضے میں لیا گیا۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ رانا ثنااللہ نےعلاقہ مجسٹریٹ کے روبرو بیان دیا تھا، رانا ثنا اللہ نے کہا کہ گن پوائنٹ پر روای ٹول پلازہ سے تھانے لایا گیا۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کیا کیس کی تحقیقات قانون کے مطابق کی گئیں، اب ماڈرن ڈیوائسز کے ذریعے تحقیقات کی جاتی ہیں، رانا ثنا اللہ کا موبائل ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہا۔

    وکیل صفائی نے سماعت کے دوران عدالت سے استدعا کی کہ تفتیشی افسر کو موبائل ریکارڈ کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔ اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھی عدالتی کارروائی ریکارڈ کر رہے ہیں، اس کی ڈبنگ کرکے بلیک میل کیا جاتا ہے۔

    وکیل اے این ایف نے کہا کہ پہلے ملزم کا سی ڈی آر اور فون ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، کل کوگھر والوں کا ریکارڈ طلب کیا جائے گا، ہمارا مقدمہ سیدھا ہے یہ عدالت ٹرائل نہیں کر رہی، جو چیزیں مانگ رہے ہیں وہ ٹرائل کے لیے ضروری ہیں۔

    اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ درخواست کے مطابق فرد جرم عائد کر کے روزانہ ٹرائل شروع کیا جائے۔ پراسیکیوٹر اے این ایف نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز30 دن تک سیف سٹی اتھارٹی محفوظ رکھتی ہے۔

    وکیل اے این ایف نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے 39 دن تک گاڑی کی فوٹیجز محفوظ رہیں، عدالت میں 16 کیمروں کا بتایا گیا ، صرف 3 کیمروں کا ریکارڈ پیش کیا گیا۔

    پراسیکیوٹر اے این ایف نے کہا کہ ملزم باہر جا کر بے بنیاد پراپیگنڈا کرتے، کیچڑ اچھالتے ہیں، فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ باہر والا کام باہر کریں، عدالت والا کام عدالت میں کریں۔

    عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کو 2 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے رانا ثنا اللہ کے نمبرکا سی ڈی آر طلب کرلیا۔

    رانا ثنا اللہ کی عدالت پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جوڈیشل کمپلیکس کے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔

    انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران سیف سٹی اتھارٹی ک جانب سے گاڑیوں کی فوٹیج اور رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی تھی، رانا ثنا اللہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمے کا مدعی اور تفتیشی اے این ایف سے ہیں، قانون کے مطابق تفتیش آزادانہ ہونی چاہیئے۔

    وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ فوٹیج محفوظ ہے ضائع ہونے کا اب خدشہ نہیں، رانا ثنا اللہ کا مؤقف سی سی ٹی وی فوٹیجز کے بعد سچ ثابت ہوا۔

    اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

  • راناثنااللہ کو آج انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا

    راناثنااللہ کو آج انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور: سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کو منشیات برآمدگی کیس میں آج انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جیل حکام جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزم کو پیش کریں گے، عدالت نے سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ بھی طلب کر رکھا ہے۔

    وکلاصفائی نے سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج کی استدعا کی تھی، رانا ثنااللہ 15 کلو منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار ہیں، اسپیشل سینٹرل جج خالد بشیر کیس کی سماعت کریں گے۔

    خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت مسترد

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • منشیات برآمدگی کیس ، رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 ستمبر تک توسیع

    منشیات برآمدگی کیس ، رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 ستمبر تک توسیع

    لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں انسداد منشیات عدالت میں جج کی عدم موجودگی کے باعث مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ سمیت کو آج انسدادمنشیات عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت میں جج کی عدم موجودگی کے باعث کیس کی سماعت نہ ہوسکی اور ریڈر نے رانا ثناء اللہ کے کیس پر 14 ستمبر کی تاریخ دے دی۔

    رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 14 ستمبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کے کیخلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج مسعود ارشدکا تبادلہ کردیا گیا تھا اور فاضل جج کی کیس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی ، سماعت نہ کرنے پررانا ثنااللہ کے وکلا کا فاضل جج سے تند و تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

    فاضل جج نے ریمارکس دئیے تھے کہ میرے لئے تمام مقدمات ایک جیسے ہیں، بعد ازاں رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 07ستمبر تک توسیع کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : رانا ثنا اللہ کے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج کا تبادلہ

    واضح رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور:عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی وسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ سمیت کو آج انسدادمنشیات عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران اے این ایف حکام نے رانا ثنااللہ کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کی۔ عدالت نے رانا ثنااللہ کے دستخط کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج سیل کردی۔

    رانا ثنااللہ کے وکلا کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی جس پراینٹی نارکوٹکس حکام نے ضمانت کی درخواست پردلائل کے لیے مہلت مانگ لی۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اےاین ایف نے جو دستاویزات پیش کیں انھیں پڑھنے کا موقع دیا جائے۔ انسدادمنشیات عدالت نے درخواست ضمانت پر 28 اگست کو وکلا جرح کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کی تھی۔ عدالت نے فوٹیج پیش کرنے، دیگر ملزمان کو وکیل فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • رانا ثنااللہ سمیت دیگرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع

    رانا ثنااللہ سمیت دیگرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع

    لاہور:عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی خصوصی عدالت میں سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات کیس کی سماعت کے دوران شریک ملزم نے استدعا کی کہ اپنا وکیل کرنا ہے عدالت مہلت فراہم کرے۔ عدالت نے شریک ملزم کی استدعا منظور کرلی۔

    عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ اور دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے اور دیگر ملزمان کو وکیل کرنے کا بھی حکم جاری کردیا۔

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • رانا ثنا اللہ کو گھر کا کھانا دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    رانا ثنا اللہ کو گھر کا کھانا دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور کی سیشن عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالے سے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سیشن جج لاہور نے رانا ثنا اللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالے سے درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے رانا ثنا اللہ کو جیل میں کھانا دینے کے حوالے سے رپورٹ پیش کر دی گئی۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو کئی بار گھر کا کھانے دینے کے حوالے سے درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہو رہی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے حقائق کے برعکس درخواست مسترد کی۔

    رانا ثناءاللہ کے وکیل نے کہا کہ رانا ثنا اللہ بیمار ہیں ان کی صحت کے لیے گھر کا کھانا دینے کی اجازت دی جائے۔ جیل قوانین کے مطابق زیر ٹرائل ملزم کو گھر کا کھانا دیا جا سکتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کے وکیل نے کہا کہ استدعا ہے کہ عدالت گھر کا کھانا دینے کا حکم دے۔ عدالت نے رانا ثناءاللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جولائی کو لاہور کی مقامی عدالت نے رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    واضح رہے کہ 2 جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

  • رانا ثنااللہ کا اندرون و بیرون ملک منشیات اسمگل کرنے کا اعتراف

    رانا ثنااللہ کا اندرون و بیرون ملک منشیات اسمگل کرنے کا اعتراف

    لاہور : مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر  رانا ثنااللہ نے اندرون و بیرون ملک منشیات اسمگل کرنے کا اعتراف کیا اور بتایا وزیر قانون بننے کے بعد جرائم پیشہ افراد سے روابط بڑھے ،فیصل آباد میں افغانیوں سے منشیات لےکر بیرون ملک سپلائی کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کے خلاف اینٹی نارٹکس فورس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    چالان میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، مخبر کی اطلاع پر ان کی گاڑی کو مانیٹر کیا گیا، ان کو گرفتار کرنے کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں 20 افسران اور اہلکار تھے، ملزم کو جب روکا گیا تو وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔

    اے این ایف کا کہنا ہے کہ جب منشیات سے متعلق پوچھ گچھ کی تو انہوں نے نیلا سوٹ کیس کھول دیا اور ہیروئن کی موجودگی کا انکشاف کیا، ہیروئن مومی لفافے میں بند تھی جسے کھول کر اے این ایف حکام کو دکھایا گیا۔

    چالان کے مطابق رانا ثنا اللہ کے گارڈز نے اے این ایف حکام سے ہاتھا پائی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں جبکہ موقع سے ہی رانا ثنا اللہ کے قبضہ سے نائن ایم ایم پستول بھی برآمد ہوا۔

    چالان میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے اقرار جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ چند سالوں سے منشیات اسمگلنگ سے منسلک ہیں چونکہ سیاست میں اخراجات کافی زیادہ ہیں اور ان کی آمدن اتنی نہیں کہ وہ خرچے برداشت کر سکیں۔

    رانا ثنااللہ نے بتایا کہ صوبائی وزیر قانون بننے کے بعد ان کے جرائم پیشہ افراد سے روابط بڑھے اور وہ فیصل آباد میں افغانیوں سے منشیات لے کر بیرون ملک سپلائی کرتے تھے۔

    رانا ثنا اللہ نے بتایا تھا کہ ان کی گاڑی کو چیک نہیں کیا جاتا تھا اس لیے وہ اپنی ذاتی گاڑی میں منشیات اسمگل کرتے تھے۔