Tag: رانا ثنا اللہ

  • عمران خان سول افسران کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، احد چیمہ کی گرفتاری پر تحفظات ہیں: رانا ثنا اللہ

    عمران خان سول افسران کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، احد چیمہ کی گرفتاری پر تحفظات ہیں: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان سول افسران کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، جن افسران پرالزامات لگائےانہوں نےدیانت داری سے نوکری کی.

    رنا ثنا اللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور سول افسران کے تحفظات ہیں، نیب نےغیرقانونی کام کیا، حصول انصاف کے لیے سول افسران کے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ افسران دل براشتہ ہو کرایسے ماحول میں کام کرنا بند کردیں گے. آئین سول افسران کومیڈیا پرآ کراپنا دفاع کرنے سے روکتا ہے. جن افسران کا نام عمران خان نے لیا، ان کی 30 سے 35 سال کی سروس ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہرچیزکی حد ہوتی ہے، احد چیمہ ملزم ہے، مجرم نہیں، ہر قانون میں پہلے انکوائری کی جاتی ہے، احد چیمہ کی مجرموں کی طرح تصویر شائع کی گئی.

    شہباز شریف کےفرنٹ مین احد چیمہ کی گرفتاری پربیوروکریسی کا احتجاج شرمناک ہے‘عمران خان

    ان کا کہنا تھا کہ ان افسران نے صرف شہبازشریف دور میں نہیں، گذشتہ حکومتی ادوار میں بھی کام کیا، سول بیوروکریسی کا ایک ونگ ہے، جس کے بغیر حکومت نہیں چل سکتی، سول افسران سے متعلق عمران خان کی گفتگو قابل مذمت ہے. انھیں‌ ہماری وجہ سے تضحیک اور تنقید سننا پڑی. عمران خان کے جھوٹے دعوؤں کا قوم کونوٹس لینا چاہیے، اداروں کا ٹکراؤ ہوگا نہ ہی ہونا چاہیے.

    پنجاب حکومت نے گرفتار احد چیمہ کو 20 گریڈ پر ترقی دے دی

    رنا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اپنےساتھ زیادتی کے خلاف آوازاٹھانا ہی جمہوریت ہے، احد چیمہ سے زیادتی کی پٹیشن ہائیکورٹ احتساب عدالت میں دی ہے، نیب نے کوئی واضح ثبوت پیش نہیں کیے، جس احدچیمہ کومیں جانتا ہوں اس سے متعلق الزامات غلط ہیں. نیب نے طریقے کار کو بائی پاس کیا، جس پرہمیں‌ اعتراض ہے، احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اورسول افسران کو شدید تحفظات ہیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قوم پوچھتی ہے نواز شریف کا جرم کیا ہے ، رانا ثنا اللہ

    قوم پوچھتی ہے نواز شریف کا جرم کیا ہے ، رانا ثنا اللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ قوم پوچھتی ہے نواز شریف کا جرم کیا ہے، کیا نوازشریف کا جرم ہے انہوں نے ملک کوایٹمی قوت بنایا، ، ایسے فیصلوں میں نشانہ بنایا جا رہا ہے، جسکی مثال نہیں ملتی، پوری قوم اس فیصلے سے صدمہ میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تخلیق اپنے خالق سے بڑی نہیں ہوسکتی ، آئین پارلیمنٹ کی تخلیق ہے، آئین پارلیمنٹ سےسپریم ہے ،اس بات سےاختلاف کرتا ہوں ،سپریم کورٹ آئین کی تخلیق ہے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ بھی شہری سے بنیادی حقوق نہیں چھین سکتی، آئین شکنوں کو پی سی او ججز کے فیصلوں سے تحفظ ملا ، کیا نوازشریف کا جرم ہے انہوں نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا ، قوم پوچھتی ہے نواز شریف کا جرم کیا ہے۔

    وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ ایسےفیصلوں میں نشانہ بنایا جارہا ہے، جسکی نذیر نہیں ملتی، تحفظات کے باوجود 28جولائی کے فیصلے کو تسلیم کیاگیاتھا، عدالتی فیصلوں کابھی احترام کرتے ہیں،رائےدیناجمہوری حق ہے۔


    مزید پڑھیں : عدلیہ کے ریمارکس کے باعث انتظامیہ مفلوج اور سیاستدان چور بن کر رہ گئے ہیں، رانا ثناء اللہ


    سینٹ الیکشن کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ سب سے بڑی جماعت سینیٹ الیکشن سے باہر،امیدوار آزاد ہوگئے، 7 یا 8آزاد امیدوار جب الیکشن لڑیں گے تو کیا تماشا ہوگا، یہ تماشا کیوں بنایا جارہا ہے ، پوری قوم اس فیصلے سے صدمہ میں ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ احدچیمہ کی گرفتار ی نیب نے جس اندازسےکی قابل افسوس ہے، نیب کی طرف سے پہلے ایک انکوائر ی کی جاتی ہے، ایسا نہیں ہوتا ملزم کو خط لکھ کر بلائیں،پھر دفتر سے گرفتارکرلیں، آج پنجاب کابینہ کا اجلاس بلایا جارہا ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ احد چیمہ کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت ہے تو سامنے لائیں، نیب کوکس نے حق دیا کہ الزام کی بنیاد پرکسی کی پگڑیاں اچھالے، ایسے عمل کی نیب کوکبھی اجازت نہیں دی جائے گی ، پنجاب حکومت بالکل پریشان نہیں ہے، نیب صرف دیانتدارافسرکو کام کرنے سے روک رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رانا ثنا اللہ کا دعویٰ غلط نکلا، اسماء زیادتی کیس میں کسی کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا

    رانا ثنا اللہ کا دعویٰ غلط نکلا، اسماء زیادتی کیس میں کسی کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا

    لاہور: اسما زیادتی کیس میں‌ وزیر قانون پنجاب کا ڈی این اے میچ ہونے کا دعویٰ‌ غلط نکلا، اب تک ملزم کا تعین نہیں‌ہوا.

    تفصیلات کے مطابق اسماء زیادتی کیس میں کسی شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا، زیر حراست افراد کے ڈی این اے اسماء سے نہیں جائے، وقوع سے میچ ہوئے ہیں.

    یاد رہے کہ 6 فروری کو وزیر قانون نے کہا تھا کہ 145کے قریب سیمپلز ڈی این اے کے لئے بھیجے گئے تھے، جن میں‌ سے ایک شخص کا ڈی این اے میچ کر گیا، فرانزک ایجنسی نےڈی این اے رپورٹ حکومت کے حوالے کردی ہے.

    ڈی آئی جی مردان عالم شنواری نے بھی کہا تھا کہ اسما قتل کیس میں قاتل کے قریب پہنچ چکے ہیں، میڈیا کو تفصیل اس لیے فراہم نہیں کررہے کہ ملزم قانون کی گرفت سے فرار ہوسکتا ہے۔

    البتہ اب ذرایع نے دعویٰ‌ کیا ہے کہ اسما قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے، اسما زیادتی کیس میں‌ گرفتاردو افراد کا ڈی این اے میچ ضرور ہوا ہے، البتہ دونوں افراد کے ڈی این اے اسما سےنہیں، جائےوقوع سے ملنے والے سمپلز سے میچ ہوئے ہیں.

    اسما قتل کیس: قاتل کے قریب پہنچ چکے، ڈی آئی جی مردان کا دعویٰ

    تفیشی ذرایع کے مطابق ابھی حتمی طور پر نہیں‌کہا جاسکتا کہ زیرحراست افراد زیادتی اور قتل کے ملزمان ہیں.

    واضح رہے کہ مردان پولیس نے 245افراد کے ڈی این اے سیمپلز بھیجے تھے. پنجاب حکومت کے دعویٰ‌ کے برعکس اب ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ بچی سے کوئی بھی ڈی این اے میچ نہیں ہوا.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عمران خان کے خلاف جب کچھ نہیں ملتا، تو کردارکشی شروع کردی جاتی ہے: فواد چوہدری

    عمران خان کے خلاف جب کچھ نہیں ملتا، تو کردارکشی شروع کردی جاتی ہے: فواد چوہدری

    لاہور: پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ کی پریس کانفرنس حقائق کے منافی اورانتہائی غیرذمے دارانہ تھی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختون خواہ کی پولیس نے دلیری سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، صوبے میں جرائم کی شرح کم ہوئی ہے اور اغوا، قتل، ڈکیتی کی وارداتوں میں واضح کمی آئی ہے.

    یاد رہے کہ رانا ثنا اللہ نے اپنی پریس کانفرنس میں اسما اور عاصمہ رانی کیس میں خیبرپختون خواہ کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    فواد چوہدری نے جواب میں کہا کہ اب کمسن بچی کے قتل پر سیاست کی جارہی ہے، رانا ثنااللہ کے پی پولیس کی تفتیش کیسے بیان کرسکتے ہیں.سیاست کے لئے خواتین کو بھی استعمال کیا جارہا ہے.

    مریم نوازاورحمزہ شہباز شریف فیملی کےچشم وچراغ اور مسلم لیگ ن کا مستقبل ہیں، راناثنااللہ

    انھوں‌ نے سابق نااہل وزیر اعظم نوازشریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب نواز شریف کا دل چاہتا ہے، وہ عدالت جاتے ہیں، ورنہ لندن چلے جاتے ہیں، نواز شریف پر 300 ارب کی چوری کے الزامات ہیں ، ہماری نظرمیں نوازشریف کا وی وی آئی پی احتساب ہورہا ہے.

    انھوں‌ نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف جب کچھ نہ ملتا توکردار کشی شروع کر دی جاتی ہے، طلال چوہدری کی حالت عدالت میں قربانی کے بکرے جیسے تھی۔

    انھوں‌ نے مشال کیس میں‌ عائد کیے جانے والے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل کیس میں 58 لوگ گرفتار کیے گئے،مرکزی ملزم عمران بھی گرفتارہوچکا ہے، مشال قتل کیس کا اب فیصلہ آنے والا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کے پی پولیس کے1500 اہلکار شہید ہو چکے ہیں، کے پی پولیس نے دیدہ دلیری سےدہشت گردی کا مقابلہ کیا ، اغوابرائےتاوان میں82 فیصد کمی آئی ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شیخ رشید استعفوں کی باتیں کرتے رہے، انہیں خود ہی استعفیٰ دینا پڑ گیا: رانا ثنا اللہ

    شیخ رشید استعفوں کی باتیں کرتے رہے، انہیں خود ہی استعفیٰ دینا پڑ گیا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ شیخ رشید استعفوں کی باتیں کرتے رہے، اس کا کیا ہوا۔ شیخ رشید کو آخر میں خود ہی استعفیٰ دینا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ شیخ رشید جو استعفوں کی باتیں کرتے رہے اس کا کیا ہوا۔ شیخ رشید کہتے تھے 40 کی فہرست میری جیب میں ہے۔ وہ ہر جگہ، ہر موقع پر فراڈ کرتے رہے۔

    رانا ثنا نے کہا کہ شیخ رشید کے پاس آخری موقع ہے، روک سکتے ہو تو روک لو۔ شیخ رشید کو آخر میں خود استعفیٰ دینا پڑ گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیر آئینی طریقے سے ہٹانے کی کوشش کی تو کسی کے لیے بہتر نہیں ہوگا۔ نواز شریف کے بیانیے اور مؤقف سے لوگ متفق ہیں۔ نواز شریف کو روکنے کی سازش پاکستان کو روکنے کی سازش ہے۔

    رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے نواز شریف کو نہیں روکا جا سکتا۔ نواز شریف کو روکنے کی کوشش کی تو عوامی قوت سے بڑھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھ گئے ہیں کہ دھرنا ون اور دھرنا ٹو سازش تھی۔ پاناما کا ایک ڈرامہ شروع کیا گیا اس میں سے اقامہ نکالا گیا۔ ’28 جولائی کے فیصلے سے ملک کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی گئی۔

    رانا ثنا نے کہا کہ ہمیں ڈیڈ لائنز دینے والوں نے خود استعفے دے دیے۔ مخالفین کو مشورہ ہے فیئر سیاست کی طرف آئیں۔ ’طاہر القادری نے احتجاجی پروگرام مؤخر کر کے سمجھداری کا مظاہرہ کیا‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب کیس: نہ توغیرملکی گینگ ملوث ہے، نہ ہی ملزم کے اکاؤنٹس حقیقی ہیں: رانا ثنا اللہ

    زینب کیس: نہ توغیرملکی گینگ ملوث ہے، نہ ہی ملزم کے اکاؤنٹس حقیقی ہیں: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان بغیرکسی ثبوت کےالزام تراشی کررہے ہیں، وہ کیس کوالجھانا چاہتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے غیرملکی بینک اکاؤنٹس سے متعلق انکشافات کے تناظر میں‌ کیا.

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ واقعے میں کوئی گینگ شامل نہیں، اکاؤنٹس کی بھی کوئی حقیقت نہیں، اسٹیٹ بینک سے تصدیق کی جا سکتی ہے.

    وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ اگر الزامات سچ نکلے، تو ہر صورت کارروائی کی جائے، لیکن اگر جھوٹ ہو، تو الزامات لگانے والے اینکرپرسن پر بھی پابندی عائد کی جائے.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ زینب کےقاتل کوعالمی گینگ کا کارندہ قراردینا غلط ہے، جے آئی ٹی میں ایسی کوئی بات سامنےنہیں آئی، ملزم عمران کاشناختی کارڈ موجود ہے، اسٹیٹ بینک سے اکاؤنٹ کی تفصیل نکلوائی جا سکتی ہے، اگر عمران خان کو فرصت ملے، تو جےآئی ٹی رپورٹ پڑھیں.

    وزیر قانون نے عمران خان اور نجی ٹی کے اینکر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران اکیلا ملوث تھا، عالمی گروہ کی بات کرنے والے پنجاب حکومت کی کارکردگی سے خائف ہیں، بینک اکاؤنٹس کی شناختی کارڈ سے تصدیق کی جاسکتی ہے.

    زینب قتل کیس: عدالت کی طلبی پر شاہد مسعود عدالت میں پیش

    انھوں‌ نے کہا کہ مخالفین ہماری مخالفت میں اتنا نیچے جائیں‌ گے، کبھی سوچ بھی نہیں سکتے تھے، مخالفین سے ہماراکریڈٹ ہضم نہیں ہورہا.

    زینب قتل کیس: جے آئی ٹی کی تفتیش شروع

    زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی سے جے آئی ٹی نے تفتیش شروع کردی ہے۔ جےآئی ٹی ممبران میں ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی اور سینئر ممبر اسٹیٹ بینک بھی شامل ہیں۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق جے آئی ٹی نجی ٹی وی اینکر کو بھی اپنے بیان پر شواہد کے ساتھ بلائے گی۔ جےآئی ٹی نے ملزم عمران کے بینک اکاونٹس سے متعلق الزمات کی تحقیقات کے لیے اسٹیٹ بینک کو درخواست دے دی۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ خورشید شاہ کی گفتگو پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے، ہمار اچھا کام مخالفین کو ہضم نہیں ہوتا.

    ان خیالات کا اظہار وزیر قانون پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. یاد رہے کہ گذشتہ روز زینب قتل کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس میں‌ بجنے والی تالیوں‌ کوسوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حوصلہ افزائی بہتر کارکردگی کے لئے ضروری ہے، زینب کیس میں لوگوں نےدن رات کام کیا، پانچ ہزارڈی این اے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا، شہبازشریف نے افسران کی اچھےکام پر تعریف کی۔

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے غلط فیصلے ہوتے رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پرلٹکایا گیا۔ ستر سالہ تاریخ میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں پر رائے کا اظہار کیا، نواز شریف اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رائے دیتے ہیں، تو وہ محاذآرائی نہیں.

    احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    وزیر قانون پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ تسلیم نہیں گیا، موجودہ نظام عدل میں نسل درنسل کیس چلتے ہیں، کروڑوں کے وکیل کے بعد جا کر انصاف ملنےکی توقع ہوتی، ایسانظام عدل لائیں گے جس میں یکساں انصاف ہو.

    ان کا کہنا تھا کہ پوری قیادت نوازشریف کے مؤقف کے ساتھ ہے، مسلم لیگ ن کےساتھ عوامی سپورٹ بھی ہے، الیکشن میں ہمیں موجودہ قیادت ہی لیڈ کرےگی. 2018 میں 2013 سے بڑی کامیابی حاصل کریں گے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین سال سے ہمارے مخالفین سڑکوں پر ہیں، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ملک میں عدم استحکام اور انتشار ہو.

    ان خیالات کا اظہار رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    یاد رہے کہ آج پاکستان عوامی تحریک مال روڈ پر ماڈل ٹائون شہدا کے لیے احتجاج کر رہی ہے، جس میں‌ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت کئی اپوزیشن جماعتیں‌ شرکت کر رہی ہیں.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حصول انصاف نہیں، حصول اقتدار کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے، کیا یہ لوگ ملک کو لبنان یا افغانستان بنانا چاہتے ہیں، انصاف عدالتوں سے لیا جاتا ہے، حکومتوں سے نہیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن ، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفوں کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ گذشتہ چند برس سے اس ایجنڈے پرعمل پیرا ہیں، مگر اب تک کامیاب نہیں‌ ہوئے، انصاف عدالت میں‌ ہوگا. مدعی اورفریق بھی موجود ہے۔

    انھوں‌ نے ایک سوال کے جواب میں‌ کہا ہے کہ سانحہ قصور کے واقعے پر سب کی اخلاقی ذمے داری بنتی ہے، لیکن اگر ن لیگ سے استعفیٰ‌ مانگا جاتا ہے، تو مردان میں‌ بچی سے زیادتی کے واقعے پر عمران خان پہلے خیبرپختونخوامیں استعفیٰ دیں، کراچی میں بھی نوجوان کا قتل ہوا، وہاں سے استعفے بھی آئیں، پھر ہم بھی اس پر غور کریں‌ گے۔

    استعفے سے متعلق فیصلہ نوازشریف کریں گے، رانا ثنا اللہ

    رانا ثنا اللہ کا یہ بیان ایسے وقت میں‌ سامنے آیا ہے، جب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لئے اپوزیشن اتحاد کا فیصلہ کن احتجاج آج ہورہا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کنٹینر پر پہنچ چکے ہیں، جب کہ آصف علی زرداری اور عمران خان جلسے کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • 17 جنوری کو احتجاج  کا آخری راؤنڈ ہوگا، کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں: طاہر القادری

    17 جنوری کو احتجاج کا آخری راؤنڈ ہوگا، کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں: طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ 17 جنوری کو مال روڈ پر بڑا احتجاج ہوگا، اب انصاف کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

    یہ بات انھوں‌ نے اے پی سی ایکشن کمیٹی کے احتجاج سے متعلق مشاورتی اجلاس کے بعد کہی۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آئین اور جمہوریت کے دائرے میں آخری حد تک جائیں گے، کارکنوں کو پیغام ہے کہ وہ ہر قسم  کی تیاری کے ساتھ آئیں، 17 جنوری کو احتجاج کا آخری راؤنڈ ہوگا، جو حکومت کی بساط لپیٹ دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مال روڈ پر ہونے والا احتجاج آگے بھی جاری رہے گا، تمام آپشنز کھلے ہیں، ہر جماعت کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ 16 جنوری کو اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جس میں‌ حتمی فیصلے کیے جائیں‌ گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ کنٹینر ایک ہے، کتنے لیڈر آتے ہیں، یہ جلد پتا چل جائے گا، انصاف کے حصول کے لیے ناانصافی کا خاتمہ کرنا ہوگا، ملک میں انصاف کی قیمت دولت سے کہیں زیادہ ہے۔

    عمران خان کا 18 جنوری سے طاہر القادری کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے کا اعلان

    یاد رہے کہ علامہ طاہر القادری نے اجلاس سے قبل حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہبازشریف اور رانا ثنا اللہ کےحکم پر قتل وغارت جاری ہے، آئی جی پنجاب، وزیر قانون اور سیکریٹری داخلہ کو معطل کیا جائے، چیف جسٹس پاکستان سے درخواست ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو بلائیں۔

    انھوں‌ نے قصور میں مظاہرین پر فائرنگ سے متعلق کہا کہ پولیس اہلکاروں کو نامزد کیے بغیر ایف آئی آر کاٹی گئی، نامعلوم افراد کو نامزد کیا جارہا ہے۔

    امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    طاہر القادری نے کہا کہ پنجاب بھر میں زیادتی کے واقعات سامنے آرہے ہیں، ہرجرم کے پیچھے کوئی نہ کوئی بااثرشخص نکل رہا ہے، اس کا سدباب کرنا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • 17 جنوری سے احتجاج شروع ہوگا، حکومتی خاتمے تک تحریک نہیں رکے گی: طاہر القادری

    17 جنوری سے احتجاج شروع ہوگا، حکومتی خاتمے تک تحریک نہیں رکے گی: طاہر القادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ میاں شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفوں کی ڈیٹ لائن ختم ہوگئی، اب استعفے مانگے نہیں، لیے جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے لاہور میں‌ اسٹیرنگ کمیٹی کے طویل اجلاس کے بعد کیا. ان کا کہنا تھا کہ ہم دبائو کے ذریعے استعفے لیں گے، بات اب استعفوں تک نہیں رکے گی، بلکہ حکومت کے خاتمے تک جائے گی۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 17 جنوری سے احتجاجی تحریک شروع ہوگی، ہمارے پاس تمام آپشنز کھلے ہیں، ہم ظلم کا خاتمہ کریں گے حکومت کے خاتمے تک اب یہ تحریک نہیں رکے گی۔

    امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    طاہرالقادری نے کہا کہ ہم ہر جرم کاحساب لیں گے، حکومت نےختم نبوت کے قانون پر ڈاکا ڈالا ہے اور ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے والے چھپے بیٹھے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک کمیٹی احتجاج تحریک کےامورکے لیے بنائی گئی ہے، کمیٹی میں مختلف جماعتوں کےنمائندوں کوشامل کیا گیا ہے، ایکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس  11جنوری کو ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ انسانوں کو قتل کیا گیا، اس کے دار شہبازشریف، نوازشریف اور پنجاب حکومت ہے، شریف برادران نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا اب ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔