Tag: رانا ثنا اللہ

  • رانا ثنا اللہ نے اپنی ہی پارٹی کے عرفان صدیقی کے بیان کی نفی کر دی

    رانا ثنا اللہ نے اپنی ہی پارٹی کے عرفان صدیقی کے بیان کی نفی کر دی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے اپنی ہی پارٹی کے عرفان صدیقی کے بیان کی نفی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عرفان صدیقی صاحب غلط کہہ رہے ہیں، پارٹی کا فیصلہ تھا کہ نواز شریف کو ہی وزیر اعظم کے عہدے پر آنا ہے۔

    انھوں نے کہا 21 اکتوبر کو جلسے میں بھی یہی مؤقف اپنایا گیا تھا، بس سادہ اکثریت شرط تھی، ہمیں یقین تھا سادہ اکثریت ملے گی لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔

    رانا ثنا نے کہاپارٹی کو ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر قائم رہنا چاہیے، اگر شفاف الیکشن نہیں تو کس بات کی جمہوریت، سیاسی مسئلے کا حل نواز شریف، آصف زرداری اور بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم ون کے وقت بھی نواز شریف نے حکومت نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا، اتحادی حکومت میں شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ درست ہے، 8 فروری کو ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو عوام تک پہنچانے میں کمی ہوئی، بیانیے کو عوام تک پہنچانے میں کمی سے منقسم مینڈیٹ آیا۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل ایک انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ کسی ’قوت‘ نے میاں محمد نواز شریف کا وزیر اعظم بننے کا راستہ روکا ہے، بلکہ میاں صاحب الیکشن سے بہت پہلے یہ سوچ بنائے بیٹھے تھے کہ وہ چوتھی بار وزیر اعظم نہیں بننا چاہتے، کہیں سے کوئی رکاوٹ نہیں تھی، میاں صاحب کا وزارت عظمیٰ نہ لینا خالصتاً ان کا اپنا سوچا سمجھا فیصلہ تھا۔

  • ’نوازشریف بات چیت کیلئے تیار ہوں گے لیکن بانی پی ٹی آئی نہیں‘

    ’نوازشریف بات چیت کیلئے تیار ہوں گے لیکن بانی پی ٹی آئی نہیں‘

    سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف بات کرنے کیلئے تیار ہوں گے، تاہم بانی پی ٹی آئی بات کرنے پر یقین نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے نجی چینل سے گفتگو میں کہا کہ نوازشریف کو جانتا ہوں وہ بات کرنے کیلئے تیار ہوں گے، مسئلہ ایک ہے بانی پی ٹی آئی بیٹھنے اور بات کرنے پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نواز، زرداری، بانی پی ٹی آئی، بلوچ لیڈرشپ، فضل الرحمان اور ایم کیو ایم ساتھ بیٹھیں، یہ سب ساتھ بیٹھ گئے تو باقی سب مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

    رانا ثنااللہ نے اپنی پارٹی کو مشورہ دیا کہ مسلم لیگ ن کو اپنا جائزہ لینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر ہی بات کرتے ہیں، پارٹی کے ساتھ ہیں، اب رہائی ملے گی تو مرجائیں گے، سن 77 سے جو قضیہ چل رہا ہے حل ہونا چاہیے، حکومت کو چاہیے اپوزیشن کےساتھ بیٹھے۔

    انھوں نے کہا کہ زیادہ بہتربات یہ ہوگی کہ پہلےآگے چلیں پھر ماضی کا حساب کریں، سب سے پہلے 24، 25 کروڑعوام کا مستقبل محفوظ کریں۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فیض آباد دھرنے پر ٹروتھ کمیشن بنالیں حقیقت سامنے آجائے گی، مسائل کے حل کیلئے تمام سیاسی قیادت کو بیٹھ کربات کرنا ہوگی۔

    سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ اپوزیشن جماعتوں کی تحریک میں دم خم ہے، ایسا نہیں لگتا کہ یہ حکومت کے لیے مسئلہ کھڑا کرسکیں گی، حکومت کو اپوزیشن کے ساتھ بات کرنا چاہیے۔

  • فتنہ فساد ہوگا تو سلوک بھی ایسا ہی ہوگا، رانا ثنا اللہ  نے اپوزیشن  کو واضح کردیا

    فتنہ فساد ہوگا تو سلوک بھی ایسا ہی ہوگا، رانا ثنا اللہ نے اپوزیشن کو واضح کردیا

    لاہور : سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےاپوزیشن کو واضح کیا کہ فتنہ فساد ہوگا تو سلوک بھی ایسا ہی ہوگا، میں نہ مانوں،کسی کو نہیں چھوڑوں گا ان کے ڈائیلاگ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کامفاہمت کے حوالے سے بڑا نام ہے، ملک میں موجودسیاسی تقسیم میں معاملات بہترکریں گے۔

    عہدے کے حوالے سے سوال پر جواب دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پارٹی جو بھی فیصلہ کرےمیں سینیٹ امیدوار نہیں ہوں۔

    اپوزیشن کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ اپوزیشن کےساتھ ان کے رویے کے مطابق سلوک ہو گا، میں نہ مانوں،کسی کو نہیں چھوڑوں گا ان کے ڈائیلاگ ہیں، فتنہ فسادہوگاتوسلوک بھی ایساہی ہوگا۔

    محمودخان اچکزئی سے متعلق ان کا مزید کہنا تھا کہ محمودخان اچکزئی نظریاتی سیاستدان اوراچھے انسان ہیں۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ چیلنجز زیادہ ہیں، پنجاب میں ترقیاتی کاموں کا ریکارڈ بہتر کریں گے۔

  • تصدیق نہیں کرسکتا لیکن اطلاعات ہیں لیاقت چٹھہ ذہنی طور پر بیمار ہیں، رانا ثنا اللہ کا کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ردعمل

    تصدیق نہیں کرسکتا لیکن اطلاعات ہیں لیاقت چٹھہ ذہنی طور پر بیمار ہیں، رانا ثنا اللہ کا کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ردعمل

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہن ہے کہ تصدیق نہیں کرسکتا لیکن اطلاعات ہیں لیاقت چٹھہ ذہنی طور پر بیمار ہیں، شاید ان کا پہلے سےعلاج چل رہا تھا، سب سے پہلے لیاقت چٹھہ کی ذہنی صحت کامعائنہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ کے اعتراف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے لیاقت چٹھہ کی ذہنی حالت خراب ہے، سب سے پہلے لیاقت چٹھہ کا اسپتال میں معائنہ کرایاجائے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ٹریبونل میں تحقیقات کے بعد الیکشن میں دھاندلی ثابت ہوگی، ن لیگ میں اکثریت کی رائے ہے وفاق میں حکومت نہیں لینی چاہیے، ہمیں کسی صورت یہ مصیبت اپنے گلے نہیں لٹکانی چاہیے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ جس آدمی نے خودکشی کی کوشش کی وہ ذہنی دباؤکاشکارہے، بدقسمتی ہے کمشنر راولپنڈی نے ایسی گفتگو کی، سب سے پہلے کمشنرراولپنڈی علی چٹھہ کو کسی اسپتال میں جمع کرانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں کثرت رائے پائی جاتی ہے وفاق میں حکومت نہیں لینی چاہیے ، نواز شریف نےابھی ان آراء تعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا، یہ رائے کمشنرعلی چٹھہ کے بیان کے بعد کی نہیں ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ایسی گفتگوالیکشن کومتنازع بنانےکی کوشش ہے، کمشنرراولپنڈی کےانکشافات کم اورالزامات زیادہ ہیں، اتنی لیڈکاالزام الیکشن ہارنےوالوں نےبھی نہیں لگایا۔

    انھوں نے کمشنر راولپنڈی کے خودکشی کے بیان پر کہا کہ خودکشی وہی لوگ کرتےہیں جوذہنی طورپرڈسٹرب ہوتے ہیں، آئین وقانون میں چوک پرلٹکانےکی کوئی سزانہیں، لیاقت چٹھہ کوحفاظت میں لیکرذہنی صحت کامعائنہ ہونا چاہیے۔

    ن لیگی رہنما نے سوال کیا کہ یہ کیاکوئی پہلاالیکشن ہےجس میں دھاندلی کاالزام لگا؟ دھاندلی الزامات کی قانونی طور پر تحقیقات ہونی چاہئیں، کبھی یہ نہیں کہا کہ الیکشن میں دھاندلی الزامات کی انکوائری نہ ہو، فیصل آباد میں الیکشن لڑا اور ہارےہیں،مجھےتوکوئی دھاندلی نہیں نظرآئی۔

    حکومت بنانے کے حوالے سے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کیلئےفی الحال ہمارے پاس نمبرزنہیں، جن کے پاس حکومت سازی کیلئےنمبرزہیں ہیں وہ کوشش کریں ، اگر حکومت سازی کی کوشش کوئی نہ کرے تو کیا ملک یہاں پرروک دیا جائے؟

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میرے یا میرے مخالف کے حق میں ملک نہیں روکا جاسکتاہے، 10،15 ہزار لوگوں کا جھگڑا، کیا 24 کروڑ لوگ ابھی رک جائیں، ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھنے کو تیار ہے، کوئی پارٹی آئین وقانون کے مطابق ریاست کی بہتری کیلئے تعاون کرے گی توحکومت بنائیں گے۔

  • وزیر داخلہ نے عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے

    وزیر داخلہ نے عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے

    اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دورہ عراق میں ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے، جن میں 5 قیمتی پستول اور ایک موبائل فون شامل ہے۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے حال ہی میں وفد کے ہمراہ عراق کا دورہ کیا تھا، جہاں انھیں قیمتی تحائف ملے، وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ قیمتی تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے گئے ہیں۔

    یہ تحائف عراقی وزیر داخلہ کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر دیے گئے تھے، وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ تحائف ملک و قوم کی امانت ہیں اس لیے انھیں قومی خزانے میں جمع کرا دیا گیا ہے۔

  • حلقہ بندیاں ہوئیں تو فروری یا مارچ میں الیکشن ہوں گے، رانا ثنا اللہ

    حلقہ بندیاں ہوئیں تو فروری یا مارچ میں الیکشن ہوں گے، رانا ثنا اللہ

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر حلقہ بندیاں ہوئیں تو فروری یا مارچ کے پہلے ہفتے میں الیکشن ہوں گے، آئینی تقاضا ہے کہ حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ حلقہ بندیاں ہوئیں تو فروری کے تیسرے ہفتے یا مارچ کے پہلے ہفتے میں الیکشن ہوں گے، میری رائے کے مطابق آئینی تقاضا ہے کہ حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں، دسمبرتک حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہونا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری کے وقت کوئی مزاحمت نہیں کی، چیئرمین پی ٹی آئی کو زدوکوب نہیں کیا گیا، جیل میں فائیو اسٹار ہوٹل جیسے کمرے نہیں ہوتے۔

    راناثنا نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا مؤقف رہا ہے کہ سب کو ایک طرح کی جیل میں رکھنا چاہیے، چیئرمین پی ٹی آئی کئی بار کہہ چکے کہ گھروں سے کھانا منگوانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، جیلوں میں اوپن واش رومزہی ہوتے ہیں، جن جیلوں اورسیلوں میں ہم رہے ہیں وہ بھی ایسے ہی تھے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالت یا جیل سپرنٹنڈنٹ کو درخواست دیں، عدالت جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل درآمد کیا جائے گا، یہ سلسلہ رکنا تو چاہیے، ہم یہ بات کرتے رہے ہیں، اگر کسی نے کسی کے ساتھ برا کیا ہو، اس کے ساتھ برا ہو جائے تو اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو حوصلہ رکھناچاہیے، جیلوں کا ماحول ایسا ہی ہے، یہ درست نہیں ہے کہ جج صاحب نے فیصلے میں جلدی کی ہے،

    انھوں نے کہا کہ ان کو دفاع میں شہادتیں پیش کرنے کا کئی بار موقع دیا گیا، 3 سال ان کی قید ہے،عمرقید یا سزائے موت کی سزا نہیں ہے، ان کی ہفتے 10 روز میں ضمانت ہو جائے گی، کیس، سزا اور نااہلی برقرار رہےگی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن سے جنرل الیکشن کے نتائج کو اخذ نہیں کرسکتے، ایک شخص نے سیاست میں ایک دوسرے کی بےعزتی کرنے کا کلچر متعارف کرایا۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ایک فتنہ ہے، ملک کی سیاست کا ناسور ہے، چیئرمین پی ٹی آئی قوم کو حادثے سے دوچار کرنا چاہتا تھا، اس نے خود کو حادثے سے دوچار کر لیا، اس کو لگتا ہے کہ باہر پیغامات بھیج کر ہمیں ڈرا لے گا تو اس کی بھول ہے۔

  • کل کے پاکستان کی خاطر آج نفرتیں ختم کرنا ہوں گی، رانا ثنا اللہ

    کل کے پاکستان کی خاطر آج نفرتیں ختم کرنا ہوں گی، رانا ثنا اللہ

    وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کل کے پاکستان کے لئے آج نفرتیں ختم کرنا ہوں گی، چند سالوں میں یہ طریقہ بنایا گیا کہ کسی کو چھوڑوں گا نہیں۔

    فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔

    اُنہوں نے کہا کہ آج ہزاروں طلبہ کو تعلیمی وظائف مل رہے ہیں، میرٹ کی بنیاد پر نوجوانوں کو آ گے بڑھنے کا موقع دیں گے، ملک کے نوجوان باصلاحیت ہیں، مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب دانش اسکولوں کو شروع کیا تواس کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا،انہوں نے کہا کہ سرکاری یونیورسٹی کے طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔

    ہمیں چاہیے کہ کل کے پاکستان کیلیے آج نفرتیں ختم کریں، چند سالوں میں یہ طریقہ بنایا گیا کہ کسی کو چھوڑوں گا نہیں، چندسال میں یہ کلچر بنایا گیا کہ میں اچھا باقی سب برے ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں میں نفرت پیدا کی گئی جس سے سانحہ 9مئی ہوا، ایک دوسرے کے ساتھ اوراحترام سے ملک کو آگے بڑھانا ہے۔

  • 9 اگست کی رات اسمبلی تحلیل کر دیں گے، رانا ثنا اللہ

    9 اگست کی رات اسمبلی تحلیل کر دیں گے، رانا ثنا اللہ

    اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 9 اگست کی رات اسمبلی تحلیل کر دیں گے، انتخابات کو کسی سازش یا خاص مقصد کے تحت آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسمبلی نو اگست کی رات ہی کو تحلیل کر دی جائے گی، اس سلسلے میں انھوں نے کسی سازش یا خفیہ مقصد کے امکان کو بھی رد کر دیا، اور کہا کہ انتخابات کو آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔

    نگراں وزیر اعظم کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ ن لیگ نے اسحاق ڈار کا نام نہیں دیا، اسحاق ڈار ہو یا رضا ربانی، ان سمیت کسی بھی سیاست دان کا نام نگراں وزیر اعظم کے منصب کے لیے دیا جا سکتا ہے۔

    وزیر داخلہ نے انتخابات کے لیے پرانی مردم شماری کے استعمال کا بھی واضح اشارہ دیا، انھوں نے کہا کہ اگر حالیہ مردم شماری کو نوٹیفائی کیا جائے گا تو اس سے مزید تنازعات جنم لیں گے۔

    رانا ثنا اللہ نے نواز شریف کی وطن واپسی الیکشن سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف الیکشن سے ڈیڑھ ماہ قبل وطن واپس آئیں گے۔ انھوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالت سے نا اہل ہو اور عدالت سے اسے سزا اور جیل ہو جائے۔‘‘

  • مدعی مقدمہ اپنے بیان سے منحرف، راناثنااللہ انسداددہشت گردی کی عدالت سے بری

    مدعی مقدمہ اپنے بیان سے منحرف، راناثنااللہ انسداددہشت گردی کی عدالت سے بری

    لاہور: گوجرانوالا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو دہشت گردی کے مقدمے سے بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف گجرات کے تھانہ انڈسٹریل میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    راناثنااللہ کیخلاف گجرات میں چیف سیکرٹری، سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج تھا، عدالے نے نوٹس کے ذریعے راناثنااللہ کو طلب کیا تھا۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت مدعی مقدمہ اپنے بیان سے منحرف ہو گیا جس پر  انسداددہشت گردی کی عدالت نے رانا ثنا اللہ کو مقدمہ سے بری کر دیا۔

    واضح رہےکہ رانا ثنا اللہ کے خلاف 25 اگست 2022 کو شاہ کاز اسلم نامی شہری کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا تھا۔

    مقدمے میں ان پر چیف سیکرٹری اور ان کے اہلخانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

  • پولیس ملزم رانا ثنا اللہ کو پابند کرے کہ وہ ہر صورت پیش ہوں، عدالت کا حکم

    پولیس ملزم رانا ثنا اللہ کو پابند کرے کہ وہ ہر صورت پیش ہوں، عدالت کا حکم

    گوجرانوالہ : انسداد دہشت گردی عدالت نے گجرات میں درج مقدمے میں رانا ثنا اللہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25جولائی کو طلب کر لیا اور حکم دیا کہ پولیس ملزم رانا ثنا اللہ کو پابند کرے کہ وہ ہر صورت عدالت میں پیش ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے خلاف گجرات میں درج مقدمہ کی سماعت ہوئی ، مسلسل عدم پیشی کےباعث عدالت نے رانا ثنا اللہ کے وکلا پر برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت نے رانا ثنااللہ اور ان کے ضمانتی رانا سعد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25جولائی کو طلب کر لیا، نوٹس میں عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ پولیس ملزم رانا ثنا اللہ کو پابند کرے کہ وہ ہر صورت عدالت میں پیش ہوں۔

    مقدمہ میں بلا ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر رانا سعد نے رانا ثنا اللہ کی ضمانت دی تھی، رانا سعد کو جاری نوٹس کے متن میں کہا گیا آپ نے ملزم رانا ثنا اللہ کیلیے پانچ لاکھ روپے ضمانتی مچلکے جمع کروائے تھے اور آپ نے لکھ کر دیا تھا کہ ملزم ہر تاریخ پیشی پر حاضر ہوتا رہے گا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آپ نے اقرار کیا تھا کہ ملزم حاضر نہ ہوا تو پانچ لاکھ روپے بطور تاوان ادا کریں گے لیکن ملزم عدالت سے غیر حاضر ہو گیا ہے اور تجویز مقدمہ سننے سے گریزاں ہے اس لیے عدالت میں حاضر ہو کر جواب دیں کیوں نا آپ کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔