Tag: رانا ثنا اللہ

  • منشیات اسمگلنگ کیس: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ آج عدالت میں پیش نہ ہوئے

    منشیات اسمگلنگ کیس: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ آج عدالت میں پیش نہ ہوئے

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس میں رانا ثناء اللہ کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات کی عدالت میں وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔

    انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد نعیم شیخ نے سماعت کی ، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

    راناثنااللہ کے وکیل نے حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی ، جس میں کہا کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال پر میٹنگز اور دیگر مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہو سکتے حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔

    عدالت نے راناثنااللہ کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی اور آئندہ سماعت پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔

    بعد ازاں انسداد منشیات کی عدالت نے سماعت 19 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری پر تعمیل نہیں ہو سکی

    رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری پر تعمیل نہیں ہو سکی

    اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری پر تعمیل نہیں ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف دھوکا دہی کے مقدمے میں اینٹی کرپشن ٹیم رانا ثنا کو گرفتار نہ کر سکی۔

    رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن کی ٹیم وزیر داخلہ کی گرفتاری کے لیے تھانہ سیکریٹریٹ آئی اور ایس ایچ او سے ملاقات کی، عدالتی حکم نامہ اور وارنٹ گرفتاری بھی ایس ایچ او کے حوالے کیے گئے۔

    تاہم وارنٹ گرفتاری پر تعمیل نہ ہونے کے سبب اینٹی کرپشن ٹیم واپس روانہ ہو گئی، اینٹی کرپشن ٹیم کی آمد کی انٹری بھی رجسٹر میں نہیں کی گئی۔

    عدالت کا وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

    اینٹی کرپشن ٹیم کا کہنا تھا کہ ہم عدالتی حکم پر آئے تھے، لیکن ہماری گاڑیاں بھی تھانے سے نکلوا دی گئیں، دوسری طرف ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ نے مؤقف پیش کیا کہ وارنٹ کے حوالے سے فائل لے لی گئی ہے، اس سلسلے میں بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔

  • وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی کو  پھر دھمکی

    وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی کو پھر دھمکی

    اسلام آباد : وزیرداخلہ راناثنااللہ کی پی ٹی آئی کو پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان آئیں،علاج کے لیے تسلی بخش فارمولا تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ راناثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان قوم کو تقسیم اور نوجوانوں کو گمراہ کرنا چاہتا ہے، عمران خان کے لانگ مارچ کو کسی کی سپورٹ نہیں ہے۔

    راناثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومتی معاملات کو بیورکریسی نےچلاناہوتاہے، اس وقت جتنی بھی رکاوٹیں ہیں وہ ہٹادی جائیں گی، جب لانگ مارچ کا اعلان ہوگاتودیکھ لیں گے۔

    وزیر داخلہ نے دھمکی دی کہ عمران خان اسلام آباد پرحملہ آور ہونے کے لیے آ رہے ہیں ، دھرنے سے نمٹنے کے لیے تسلی بخش فارمولہ تیار کیا ہے، لانگ مارچ جہاں سے نکلے گا وہیں دھکیل دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ آنے والے بنیں،کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، آرٹیکل 245 کے تحت فورسز سے بات کریں گے، رینجرز، ایف سی، اسلام آباد پولیس اورسندھ پولیس بھی ہوگی۔

  • لاپتا افراد کی ذمہ دار ریاست ہے: وفاقی وزیر داخلہ

    لاپتا افراد کی ذمہ دار ریاست ہے: وفاقی وزیر داخلہ

    کراچی: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ لاپتا افراد کی ذمہ دار ریاست ہے، کسی کو لاپتا کر دینا پاکستان کی بدنامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے آج منگل کو کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد کا دورہ کیا، انھوں نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے ساتھ ساتھ لاپتا کارکنان کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔

    رانا ثنا نے خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا لاپتا افراد کا دکھ موت سے بھی زیادہ درد ناک ہے، ملاقات میں ایم کیو ایم کی لیڈر شپ دلبرداشتہ، مایوس اور دکھی تھی۔

    انھوں نے کہا ہم وزیر اعظم کی ہدایت پر یہاں آئے ہیں، وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کی اس دن میٹنگ ہوئی تھی جب ان کے تین کارکنان کی لاشیں ملی تھیں، اس میٹنگ میں بہت سارے پہلوؤں پر بات ہوئی، اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کسی کو لاپتا بنا دینا پاکستان کی بدنامی ہے، یہ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    ایم کیو ایم اور رانا ثنا ملاقات کا ثمر، 2 لاپتا کارکنان بازیاب

    انھوں نے کہا اس ملاقات میں لاپتا کیسز کی روک تھام کے لیے کئی اقدامات پر بھی اتفاق ہوا، یہ فیصلہ بھی ہوا کہ ہم کراچی جائیں گے اور متاثرہ فیملیز سے ملیں گے، ہم نے ان فیملیز کو یقین دلایا ہے کہ ان کے پیاروں کی بازیابی کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔

    رانا ثنا نے کہا اس سے پہلے کوئٹہ میں لاپتا افراد کے لواحقین نے 50 دن سے دھرنا دیا ہوا تھا، اور ہماری یقین دہانی پر انھوں نے دھرنا ختم کیا، ہمارا مؤقف رہا ہے تشدد اور گمشدگی آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، ہمیں امید ہے کہ ایم کیو ایم ہم پر اپنا اعتماد قائم رکھے گی۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہمارے رویے سے اندازہ ہو گیا ہوگا کہ ہم کوئی دہشت گرد نہیں، ہمیں اتنی ہی سزا دی جائے جتنے ہم گناہ گار ہوں۔ انھوں نے کہا ہم وزیر داخلہ اور ایاز صادق کے شکر گزار ہیں کہ وہ یہاں آئے۔

  • رانا ثنااللہ کی پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی

    رانا ثنااللہ کی پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی

    اسلام آباد : وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا سمری پر کام شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل شام سے باتیں ہورہی ہیں کہ فلاں کو ہٹادیں گے اور گرفتار کردیں گے ، اگر ایسی حرکت کی تو گورنرراج کی سمری وزارت داخلہ نے پیش کرنی ہے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر کام شروع کردیا، پنجاب میں میرے داخلےپرپابندی لگائی تو گورنرراج کے نفاذ کا جواز ہوگا۔

    پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ انھوں نے توشہ خانہ میں 50ارب روپے کا ٹیکہ لگایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتمادکامیاب ہونےکے بعد ن لیگ کا فیصلہ تھا الیکشن میں جائیں، اتحادیوں اور محب وطن کےمشورے کے بعد شہبازشریف نے ذمہ داری قبول کی، آج ہم سرخرو ہیں اور الحمدللہ پاکستان دیوالیہ ہونےسے بچ گیا۔

    رانا نثا اللہ نے خبردار کیا کہ پنجاب یا کے پی سے چڑھائی کا فیصلہ کیا تو ہم انھیں وہیں پر روکیں گے، ایسابالکل نہ سمجھیں کہ اسلام آباد آنے کیلئے سہولت کاری کی جائے گی۔

    نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف ہر قیمت پر واپس آئیں گے اور اگلا الیکشن لیڈ کریں گے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میری رائے میں 63اے کی تشریح جو سپریم کورٹ نے کی یہ کبھی نہیں چل پائے گی ، آئین میں ترامیم کرنا سپریم کورٹ کا اختیارنہیں پارلیمان کا ہے۔

  • ‘کیا چوہدری شجاعت نے آصف زراری سے پیسے لیے؟’

    ‘کیا چوہدری شجاعت نے آصف زراری سے پیسے لیے؟’

    لاہور : وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے پیسوں کا الزام لگایا بتائیں کیا چوہدری شجاعت نے آصف زراری سے پیسے لیے؟

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کا سپریم کورٹ کے حکم پرالیکشن ہوا، کل ایک ووٹ پر یہ دعویٰ نہیں کیا گیا کہ فلاں کوپیسےدیے گئے یا روکا گیا۔

    رانا ثنا اللہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص مسلسل قوم کو گمراہ کرر ہا ہے، وہ شخص مسلسل جھوٹ پر جھوٹ بولے جارہا ہے،ایک ٹولہ جھوٹ کابیانیہ کھڑاکرتاہے، قوم کو جھوٹ سے گمراہی کی طرف لے جانا چاہتا ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تمام قیادت نے کل سے جھوٹ بولنا شروع کیا، 25کروڑاور40کروڑکی پیشکش کےدعوے کیے گئے، دعوےکیےگئےکہ فلاں کوفلاں جگہ لےگئےہیں، کبھی پیسوں کا کہا گیا اور کبھی کہا گیا کہ بندے غائب ہوگئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ٹولے کی کسی بات پریقین نہیں کرناچاہیے، یہ پوری قوم کو تقسیم کرنے کے ایجنڈے پر ہے، یہ پوری قوم کوگمراہ کرنے کے ایجنڈےپرگامزن ہیں، قوم جتنی جلدان کاقلع قمع کرنے کا ذہن بنالے گی اتنا اچھا ہوگا۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کل انہوں نے سپریم کورٹ رجسٹری میں ہنگامہ کیا دیواریں پھلانگیں ، یہ لوگ سپریم کورٹ رجسٹری کےدفاترمیں گھس گئے، غنڈہ عناصر جنہوں سپریم کورٹ کے دروازے توڑے گئے ان کے خلاف ایکشن لیاجاتا، ان کی درخواست کو وصول کرنے کےلیے ڈپٹی رجسٹرار نے آفس کھول لی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہرکوئی سوال کررہاہے کہ فتنےاورفسادکوکیوں برداشت کیاجارہاہے، درخواست ابھی تیار ہی بھی نہیں ہوئی تھی لیکن ڈپٹی رجسٹرار انتظار میں بیٹھے تھے ، ا س فتنے کو کیوں فروغ دیا جارہا ہے قوم مشکوک نظروں سے دیکھتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کا احترام بڑا ضروری ہے اور ہم چاہتے ہیں عدالتوں کا احترام ہو، جب کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو یہ شخص عدالت اور اداروں کو گالیاں دیتا ہے، یہ شخص جیت کر بھی الیکشن کمیشن کو گالیاں دیتا ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فارن فنڈنگ کا کیس ابھی تک زیر التوا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتا ہوں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فوری کیاجائے، فارن فنڈنگ پی ٹی آئی کے خلاف ثابت ہوچکی ہے۔

    وزیر داخلہ نے استدعا کی سیاسی کیسز جس میں مسلم لیگ ن پارٹی ہے فل بنچ سنے، سیاسی کیسز میں ایسے ججز نہ ہوں جنہوں نے نواز شریف کو سزا دی، چیف جسٹس ہمارے لیے جوڈیشل قوانین اور روایات کے تحت معاملات آگے بڑھائیں۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے زرداری پر تنقید کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آصف زرداری کے خلاف توہین آمیز باتیں کی ہیں، انہوں نے کہا آصف زرداری پیسے لیکر آگیا ہے، آپ بتائیں کیا چوہدری شجاعت نے آصف زراری سے پیسے لیے؟ یہ لوگ جتنے ووٹ لیکر گئے اتنے ہی ووٹ ان کوملے۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ تین دن خرید و فروخت کا پروپیگنڈا کیوں کیا گیا ، بتائیں کہاں پیسہ چلا ہے کس نے پیسہ لیا ہے؟ پی ٹی آئی نے پیسوں کا الزام لگایا بتائیں کسی ایک ممبر پر ثابت کیا؟ ، بتائیں کس نے 40 کروڑ روپے لیے؟ کیا چوہدری شجاعت نے لیے؟

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جس ججمنٹ کی بنیاد پر ہمارے 25ووٹ مائنس ہوئے، اسی پر 10 ووٹ مائنس ہوئے، پوری قوم کواپنی نوجوان نسل پرتوجہ دینی چاہیے۔

    انھوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بےبنیادپروپیگنڈا کررہےہیں، فتنہ اس ملک اورقوم کےلیےنقصان دہ ہے، رات کواس نےکال دی، تمام صوبوں میں ہدایت کردی ہے کوئی قانون ہاتھ میں لے تو سختی سےنمٹا جائے اور جو لوگ شرپسندی میں ملوث ہونگے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 63 اے کیس کے فیصلے پر کمنٹ کرنا میراحق ہے، اس فیصلےکی وجہ سے 25 لوگ نااہل ہوئے اور اس فیصلےکی وجہ سے حمزہ شہبازکودوبارہ الیکشن میں جاناپڑا، اب وہی فیصلہ ان پر لاگو ہو تو فیصلے کی ان کےلیے الگ سے تشریح تو ہیں ہوسکتی۔

  • سوشل میڈیا پر شہریوں کی کردار کشی کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ

    سوشل میڈیا پر شہریوں کی کردار کشی کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی زیر صدارت اجلاس میں سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد کی تشہیر، شہریوں کی ہراسگی اور کردار کشی کی ذریعے ساکھ خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سوشل میڈیا پر شہریوں کو ہراساں کرنے، غیر اخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے، بلیک میلنگ اور کردار کشی سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں غیر اخلاقی مواد کی تشہیر، شہریوں کی ہراسگی اور کردار کشی کی ذریعے ساکھ خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔

    سائبر کرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور فوری ایکشن کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں، سائبر کرائم اور سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد سے متعلق قوانین کو مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    پیکا 2016 میں ضروری ترامیم لانے کے لیے ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا گیا ہے، ورکنگ گروپ قانون سازی اور انتظامی اقدامات کے معاملات کا جائزہ لے گا۔ ورکنگ گروپ اپنی مرتب شدہ سفارشات وزارت داخلہ کو پیش کرے گا۔

    شہریوں کی شکایات کے لیے ایف آئی اے نے رابطہ نمبرز بھی جاری کر دیے ہیں۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اور شہریوں کی کردار کشی قابل قبول نہیں، غیر اخلاقی اور توہین آمیز مواد کی موجودگی سے انارکی کا اندیشہ ہے، ایسے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ اخلاقی اقدار پامال کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائیں، شہریوں کے تحفظ کے لیے ایف آئی اے، پی ٹی اے اور دیگر ادارے اپنا کردار ادا کریں۔

    وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ شہری اپنی شکایات ایف آئی اے کے رابطہ نمبرز پر بھیجیں، عملدر آمد کریں گے۔

  • خونی مارچ ہوگا کے اعلانات کرنےوالوں سے حساب لیں گے ، وزیر داخلہ  رانا ثنا اللہ

    خونی مارچ ہوگا کے اعلانات کرنےوالوں سے حساب لیں گے ، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ خونی مارچ ہوگا کے اعلانات کرنےوالوں سے حساب لیں گے، عمران خان مارچ کی آڑمیں ملک میں خانہ جنگی کی سازش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خونی مارچ ہوگا کے اعلانات کرنےوالوں سے حساب لیں گے ، پولیس پر فائرنگ سے یہ بات ثابت ہوگئی یہ سیاسی سرگرمی نہیں، یہ پرامن مارچ چاہتے ہی نہیں تھے.

    گالیاں برسانے والوں نے گولیاں برساناشروع کردی ہیں، قانون کو ہاتھ میں لیاگیا ہے، قانون جواب لے گا ، عمران خان مارچ کی آڑمیں ملک میں خانہ جنگی کی سازش کررہےہیں.

    کمال احمدکےقاتلوں کوقانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے اور خانہ جنگی،افراتفری ،فساداورانتشار کو قانون کے راستے روکیں گے۔

    گذشتہ روز وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی مارچ کے شرکاء کوخبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جتھے اور غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران نیازی نے جمہوریت کا گورکن بننے کی کوشش کی تو قانون اس سےنمٹے گا ،شرافت کے دائرے سے جو نکلے گا قانون اسےشرافت کے دائرے میں واپس لائے گا۔

  • ثبوت ہوئے تو عمران خان اور شیخ رشید کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے: وزیر داخلہ

    ثبوت ہوئے تو عمران خان اور شیخ رشید کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے: وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ نے مسجد نبویﷺ کے تقدس کی پامالی کے تناظر میں کہا ہے کہ اگر ثبوت ہوئے تو عمران خان اور شیخ رشید کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مسجد نبویﷺ کے تقدس کی پامالی کے سلسلے میں تفتیش کا عمل جاری ہے، 50 کے قریب لوگوں نے مختلف شہروں میں درخواستیں دی ہیں، یہ مقدمات لوگوں نے اپنے جذبات کے تحت درج کرائے ہیں، راولپنڈی اور فیصل آباد میں بھی 2 مقدمات درج ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کچھ لوگوں کو پاکستان سے لے جایا گیا تھا، ویڈیو موجود ہے جس میں وہ خود کہہ رہے ہیں کہ ہم نے یہ کرایا ہے، جن لوگوں کا اقبال جرم موجود ہے، انھیں گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ لوگ ویڈیو میں کہہ رہے تھے ہم نے نماز نہیں پڑھنے دی، ان لوگوں نے منصوبہ بندی کے تحت لوگوں کو بھیجا۔

    وزیر داخلہ نے کہا اطلاعات مل رہی ہیں، اور ثبوت بھی آ رہے ہیں، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، اس معاملے میں نہ معافی ہونی چاہیے اور نہ ہوگی، ہم سعودی حکام سے بھی رابطے میں ہیں۔

    رانا ثنا نے بتایا کہ ہم نے سعودی حکام سے کہا ہے ملوث لوگوں کو ڈی پورٹ کریں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے، سزا سے متعلق وکلا سے مشورہ کیا جائے گا، ثبوت ہوئے تو عمران خان اور شیخ رشید کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے، یہاں پاکستان میں بھی گرفتار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا شیخ رشید کو اغوا نہیں کریں گے بلکہ باضابطہ گرفتار کیا جائے گا، تفتیشی ٹیم تمام ثبوت لائے گی اس کے بعد فیصلہ ہوگا، اگر گرفتاری ہوئی تو میرٹ پر ہوگی، شیخ راشد شفیق کو بھی باضابطہ گرفتار کیا گیا ہے۔

    رانا ثنا کا کہنا تھا کہ شیخ رشید جیل کو سسرال کہتے ہیں تو ہم ان کی خواہش کی قدر کریں گے، لیکن قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا کہ کسے گرفتار کرنا چاہیے کسے نہیں، افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ اپنی گھٹیا سیاست کو مسجد نبوی تک لے کر گئے، ان کی یہ گھٹیا سیاست ان کے گلے میں پڑے گی۔

    نواز شریف سے متعلق انھوں نے کہا کہ ان کو غلط سزا سنائی گئی، یہ ہو سکتا ہے کہ سزا سے متعلق پنجاب کا آرڈر بحال کیا جائے، سزا معطل کرنے کا اختیار عدالت اور حکومت کے پاس بھی ہے، نواز شریف نے واپسی کا فیصلہ اپنی صحت دیکھ کر کرنا ہے۔

  • منشیات اسمگلنگ کیس: رانا ثنا اللہ  پر فردِ جرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر

    منشیات اسمگلنگ کیس: رانا ثنا اللہ پر فردِ جرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر

    لاہور: انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ پر فردجرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی ، انسدادمنشیات عدالت کےجج شاکر حسن نے سماعت کی۔

    راناثنااللہ اور ان کے وکیل سینیٹراعظم نذیرتارڑ خصوصی عدالت میں پیش ہوئے، ن لیگی رہنما کے وکیل نے کہا راناثنااللہ کےشریک ملزم کوکوروناکی علامات تھیں،پیش نہیں ہوا، جس پر جج نے استفسار کیا :ملزم کی کورونا وائرس کی رپورٹ کہاں ہے؟وکیل نے جواب دیا کہ رپورٹ ابھی آنی ہے، ملزم اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں ہے۔

    جج نے کہا ایک ہفتے کی تاریخ دے رہے ہیں،ہفتے بعد کورونا رپورٹ پیش کریں، جس پر اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ کم ہےتاریخ تھوڑی لمبی دیں۔

    انسدادمنشیات عدالت کےجج کا کہنا تھا کہ جب رانا ثنا پر کیمرہ جاتا ہے تو کہتے ہیں ڈیڑھ سال ہوگیا کیس کاکچھ نہیں بنا، اعظم نذیرتارڑ نے کہا اب ایسا کوئی نہیں کہےگامیں آگیا ہوں۔

    عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس میں راناثنااللہ پرفردجرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر کرتے ہوئے 3اپریل تک کارروائی ملتوی کردی۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جس دن پی ڈی ایم نےلانگ مارچ کی کال دی انہوں نے قلابازیاں شروع کردیں، غیر آئینی غیر جمہوری ٹولے کیخلاف بھرپورعوامی جدوجہد کی جائے۔

    استعفوں کے حوالے سے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہاتھ کرنےوالی بات نہیں پیپلزپارٹی پہلےبھی استعفوں کےحق میں نہیں تھی، پیپلزپارٹی سندھ میں حکومت ہونےکےباعث استعفوں سےکترارہی ہے، پہلےمرحلےمیں قومی دوسرےمیں صوبائی اسمبلی سےاستعفوں پربات ہوئی تھی۔