Tag: رانگ وے

  • لیاری ایکسپریس وے پر آئے روز حادثات کی وجہ سامنے آ گئی، ٹریفک پولیس کا انکشاف

    لیاری ایکسپریس وے پر آئے روز حادثات کی وجہ سامنے آ گئی، ٹریفک پولیس کا انکشاف

    کراچی: لیاری ایکسپریس وے پر آئے روز حادثات کی وجہ سامنے آ گئی، ٹریفک پولیس نے اس سلسلے میں اہم انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ سہراب گوٹھ سے گاڑیاں ایکسپریس وے پر غلط سمت جاتی ہیں، رانگ وے جانے سے اکثر لیاری ایکسپریس وے پر حادثات ہوتے ہیں۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق سڑک سے چڑھتے ہی موٹر وے پولیس کی حدود شروع ہوتی ہے، اس لیے ہم نے کئی بار موٹر وے حکام کو خط لکھا ہے، جس میں انھیں بتایا گیا کہ یہاں سے لوگ رانگ وے چڑھ کر آنا جانا کرتے ہیں۔


    مسکن چورنگی کے قریب تیز رفتار فارچیونر کا حادثہ، گاڑی جلانے والے ریسٹورنٹ ملازم نکلے


    ٹریفک پولیس حکام نے کہا کہ یہ ہماری حدود نہیں اور نہ ہمیں چالان کا اختیار ہے، سہراب گوٹھ سے ہزاروں گاڑیاں روزانہ غلط سمت سفر کرتی ہیں، یہ موٹر وے کی حدود ہے۔

    یاد رہے کہ لیاری ایکسپریس وے پر ٹرک نے 7 گاڑیوں کو ٹکر مار دی تھی، یہ حادثہ سہراب گوٹھ ٹال پلازہ کے قریب پیش آیا تھا۔

    لیاری ایکسپریس وے حادثے کی تفصیلات


    سہراب گوٹھ ٹال پلازہ سے 100 میٹر کی دوری پر لیاری ایکسپریس وے پر ہیوی مکسچر گاڑی نے 5 سے زائد گاڑیوں کو رگڑ دیا، حادثے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان یا زخمی نہیں ہوا، ہیوی گاڑی بے قابو ہو کر شہر جانے والی کئی گاڑیوں سے ٹکرا گئی تھی، حادثے کے نتیجے میں متعدد گاڑیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں، جب کہ کار سوار کسی شخص کو نقصان نہیں پہنچا۔

    حادثے کے وقت کار میں دفاتر اور کاموں پر جانے والی خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد موجود تھی، مشتعل کار سواروں نے ہیوی مکسچر کے شیشے توڑ دیے اور ڈرائیور کو کلینر سمیت پکڑ لیا، سچل تھانے کی پولیس پہنچی اور دونوں کو حراست میں لے لیا، ڈرائیور کے مطابق اس کا نام سردار محمد عمر 65 سال اور لائسنس بلوچستان کا بنا ہوا تھا، جو ابتدائی طور پر جعلی معلوم ہوتا تھا۔

    ڈرائیور نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ لیاری ایکسپریس وے کو بطور یوٹرن استعمال کرنا چاہ رہا تھا، وہ سہراب گوٹھ سے لیاری ایکسپریس وے پر چڑھ کر رانگ وے لیاری ایکسپریس وے کی دوسری سمیت جہاں سے ڈسٹرکٹ سینٹرل سے آنے والی گاڑیاں چڑھتی ہیں، وہاں اترنا چاہتا تھا، لیکن اچانک گاڑی بے قابو ہوئی اور حادثہ پیش آ گیا۔

    موٹر وے پولیس افسران کیمرے سے منہ چھپاتے رہے


    اسی دوران حادثے کے مقام پر موٹر وے پولیس افسران بھی پہنچے جو حادثے کی وجہ سے بوکھلائے ہوئے تھے اور کیمرے سے اپنا چہرہ مسلسل چھپاتے رہے، حادثہ کس کی ذمہ داری ہے، بار بار پوچھنے پر کوئی جواب نہیں دیا، جب کہ سیکشن افسر ٹریفک پولیس کے مطابق سہراب گوٹھ پر سڑک ختم ہوتے ہی لیاری ایکسپریس وے کی حدود شروع ہو جاتی ہے، جو موٹروے نیشنل ہائی وے پولیس کے دائرہ کار میں آتی ہے۔

    سیکشن افسر کے مطابق بالا حکام نے بارہا موٹر وے حکام کو خط لکھے کہ یہاں لوگ غلط سمت کا استعمال کرتے ہیں، جس سے حادثات رونما ہوتے ہیں، یہاں ایک پکٹ بنائی جائے، لیکن موٹروے پولیس جواب نہیں دیتی۔

  • ’شارٹ کٹ‘ پر پابندی، آئی جی سندھ کا نیا بیان سامنے آ گیا

    ’شارٹ کٹ‘ پر پابندی، آئی جی سندھ کا نیا بیان سامنے آ گیا

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے سلسلے میں رانگ وے جانے پر پابندی کے بعد آئی جی سندھ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہریوں کو رانگ وے پر گاڑی چلانے کی ممانعت کا پابند بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایک میٹنگ میں ہدایت کی کہ ڈی آئی جی ٹریفک سخت اقدامات اٹھا کر اس مہم کو مؤثر اور کام یاب بنائیں، شہریوں کو رانگ وے پر گاڑی چلانے کی ممانعت کا سختی سے پابند بنایا جائے، رانگ وے پر گاڑی چلانے کے نقصانات سے بھی شہریوں کو آگاہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اکتوبر 2018 میں بھی سندھ پولیس نے دفعہ 279 کے تحت رانگ وے جانے والوں کو گرفتار کرنے کی مہم چلائی تھی۔

    آئی جی سندھ نے شہریوں کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ وہ رانگ وے اور ون وے کی خلاف ورزی سے اجتناب کریں، شہری اپنے پیاروں اور دوسروں کو حادثات سے بچائیں، شارٹ کٹ اور جلد بازی اکثر جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں۔

    کراچی، رانگ وے کے خلاف مہم، 120 ڈرائیور گرفتار، مقدمات درج

    کلیم امام کا کہنا تھا کہ شہری ہائی اسپیڈ، اوورٹیکنگ اور رانگ وے پر گاڑی چلانے سے گریز کریں، احتیاط اور صبر محفوظ سفر کی ضمانت ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ پولیس نے رانگ اور ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہم کا کل سے آغاز کر دیا ہے، مہم کے دوران چالان کرنے کی بہ جائے شہریوں کو گرفتار کر کے ان پر مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ گزشتہ روز ٹریفک پولیس کی رانگ وے کے خلاف مہم کے پہلے روز ہی 120 ڈرائیورز کو گرفتار کر کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، اور 11 لاکھ 46 ہزار 650 روپے کے جرمانے کیے گئے۔

  • ہیلمٹ کے بعد کراچی میں رانگ وے پر گاڑی چلانے والوں کے خلاف مہم

    ہیلمٹ کے بعد کراچی میں رانگ وے پر گاڑی چلانے والوں کے خلاف مہم

    کراچی: شہر قائد میں ہیلمٹ کی پابندی کی 20 روز تک جاری رہنے والی مہم کی کامیابی کے بعد اب ٹریفک پولیس ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہم شروع کرنے جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک جاوید مہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہر قائد میں ہیلمٹ پابندی کی مہم کامیابی سے ہم کنار ہوئی، ایک جولائی سے لے کر بیس چلائی تک 300154 چالان کئے گئے جبکہ شہریوں کو اس موقع پر ہیلمٹ کی اہمیت سے آگاہ بھی کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہیلمٹ مہم کی خلاف ورزی کرنے پر مجموعی طور پر چار کروڑ پانچ لاکھ تیس ہزار ایک سو روپے کا مہم کے دوران شہریوں کو جرمانہ کیا گیا، جبکہ مہم کے دوران دوبارہ خلاف ورزی کرنے پر 194761 موٹر سائیکل ضبط کی گئیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا تھا کہ اب کراچی کی ٹریفک پولیس ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں محسوس ہوا کہ ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر شہری بہت پریشان ہیں۔

    شہر کی اہم شاہراہوں پر لوگ بننے کی خلاف ورزی کرتے دکھائی دیتے ہیں ۔ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہم کا آغاز بھی اسی طرح کیا جائے گا جس طرح ہیلمٹ مہم کا کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہیلمٹ مہم اور اب ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہم کا مقصد قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کو روکنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عموماً ٹریفک پولیس ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو نظر انداز کرتی ہے لیکن اس مہم کے دوران ٹریفک پولیس خلاف ورزی کرنے والوں کی گرفتاریاں بھی کرے گی۔

    جاوید علی مہر نے شہریوں کو متنبہ کیا کہ ون وے کی پابندی ان کی اپنی جان کے تحفظ کے لیے ہے ، لہذا شہری اب ون وے کی خلاف ورزی کرنے سے گریز کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر میں ہونے والے بیشتر ٹریفک حادثات کا سبب بھی ون وی کی خلاف ورزی ہے۔ نئی مہم کے حوالے سے تمام ٹریفک اہلکاروں کو آگاہی دی جا چکی ہے، ٹریفک پولیس کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے کہ مہم کے دوران کسی بھی شہری کے ساتھ کوئی زیادتی نہ کی جائے۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے ہیلمٹ مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرانے پر مہم میں تعاون کرنے والے میڈیا اور دیگر سول سوسائٹی کا بھی شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی وہ شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔