Tag: رانی پور حویلی

  • نگران وزیراعلیٰ سندھ  کا رانی پور حویلی سے لڑکی کے لاپتہ ہونے کا نوٹس

    نگران وزیراعلیٰ سندھ کا رانی پور حویلی سے لڑکی کے لاپتہ ہونے کا نوٹس

    کراچی : نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے رانی پور میں حویلی سے لڑکی کے لاپتہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر سکھر کو فوری رپورٹ دینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے رانی پور حویلی سے لڑکی کے لاپتہ ہونے کا نوٹس لے لیا اور کہا کہا جا رہا ہے لڑکی امانت کے طور پر پیر سہیل شاہ کی حویلی میں رکھی گئی تھی۔

    نگران وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر سکھر کو انکوائری کرکے فوری رپورٹ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا لڑکی کوفوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔

    خیرپورکے مینا گاؤں کی بیس سال کی لڑکی رانی پورکی حویلی سے لاپتا ہوگئی ہے، لاپتا لڑکی کے گھروالوں کا کہنا ہے کہ ہم گھریلو تنازع کے باعث لڑکی کو حویلی چھوڑ آئے تھے اور حویلی سےفون آیا لڑکی لاپتا ہوگئی ہے۔

    ورثا کا کہنا تھا کہ کئی بار گئے لیکن لڑکی کاکچھ نہیں بتایا، تھانے شکایت کرنے گئے تو پولیس نے کارروائی نہیں کی۔

    رانی پور حویلی سے لاپتا ہونے والی بیس سالہ لڑکی کے اہل خانہ نے کہا کہ بیٹی کو لینے پیر سہیل کی حویلی گئے تو گالیاں دے کر نکال دیا جبکہ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ جو ماجرا بیان کیا ہے وہ سچ ہے، انصاف دیا جائے۔

  • رانی پور حویلی میں  فاطمہ پر کس طرح  تشدد کیا جاتا تھا؟ ساتھی ثانیہ نے دردناک کہانی سنادی

    رانی پور حویلی میں فاطمہ پر کس طرح تشدد کیا جاتا تھا؟ ساتھی ثانیہ نے دردناک کہانی سنادی

    خیر پور: رانی پورکی حویلی میں کام کرنے والی لڑکی ثانیہ نے فاطمہ پر تشدد کی دردناک کہانی سناتے ہوئے کہا فاطمہ پانی مانگتی رہی مگرپانی تک پلانے نہیں دیا، گھنٹوں اسے ماراجاتا اور وہ تڑپتی رہتی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق رانی پورکی حویلی میں تشدد سے دم توڑنے والی فاطمہ کے ساتھ کام کرنے والی لڑکی ثانیہ مظالم کے خلاف بول پڑی اور فاطمہ پر تشدد کی گواہی دے دی۔

    اے آروائی سے گفتگو میں ثانیہ نے فاطمہ کی دردناک تفصیلات بتاتے ہوئے فاطمہ پانی مانگتی رہی مگرپانی تک پلانے نہ دیا، فاطمہ کو گھنٹوں ماراجاتا، وہ تڑپتی رہتی تھی۔

    ثانیہ کا کہنا تھا کہ ظالم مالکن کھانے پینے کو بھی کچھ نہیں دیتی تھی اور دوسری لڑکیوں کو بھی فاطمہ کومارنے پرمجبورکیاجاتا۔

    ساتھی نے بتایا کہ فاطمہ کو بخار ہوتا تھا، جو سر پرچڑھ جاتا لیکن ڈائن مالکن کو ذرا رحم نہ آتا، تڑپتی ہوئی فاطمہ کو دیکھنے کوئی بھی نہ آتا۔

    ثانیہ فررڑو کا مزید بتانا تھا کہ حویلی کی ڈائن مالکن غصے میں فاطمہ کو گھنٹہ گھنٹہ واش روم میں بند کردیتی تھی، میری آنکھوں کے سامنے فاطمہ تڑپ رہی تھی مگر ہمیں ساتھ دینے کی اجازت نہ تھی۔

    فاطمہ کی ساتھی نے کہا کہ حویلی کی مالکن انسان نہیں ڈائن تھی، اس نے مار مار کر فاطمہ کے بازو توڑدیے، پیٹ میں مکے مارے گئے۔

    مقتولہ فاطمہ کی پھوپھی زاد بہن کا کہنا تھا کہ حویلی میں مالکن فاطمہ پر بہت تشدد کرتی تھی، مجھ سے بھی تھپڑلگواتی، زور سے نہ مارنے پرمیری بھی پٹائی ہوتی۔

  • رانی پور حویلی واقعہ: قبرکشائی کے بعد ملازمہ فاطمہ کی نعش کو باہر نکال لیا گیا

    رانی پور حویلی واقعہ: قبرکشائی کے بعد ملازمہ فاطمہ کی نعش کو باہر نکال لیا گیا

    نوشہرو فیروز: رانی پور حویلی میں قتل ہونے والی گھریلو ملازمہ فاطمہ کے پوسٹ مارٹم کے لئے میت کو باہر نکال لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رانی پور حویلی میں ملازمت کے دوران قتل ہونے والی فاطمہ کی لاش کو باہر نکال لیا گیا ہے، میڈیکل بورڈ ممبرز، جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں معائنہ کررہی ہے۔

    محکمہ صحت کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ میڈیکل ٹیم کے 2 ارکان بھی میں موجود ہیں، ٹیم میں کراچی اور سکھر سےفرانزک ڈاکٹر شامل ہیں۔

    یہ پڑھیں: ایک اور انسانیت سوز واقعہ ، کمسن ملازمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ میڈیکل ٹیم ان تمام معاملات سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو آگاہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ خیرپور میں دس سالہ بچی فاطمہ مبینہ تشدد سے زندگی کی بازی ہار گئی، معصوم بچی کے جسم پر مبینہ تشدد کے نشانات کی ویڈیوز بھی سامنے آئی، فاطمہ بااثر شخصیت کے گھر پر کام کرتی تھی۔

    ویڈیو میں بچی کو مالک کے گھر پر تکلیف سے تڑپتے بھی دیکھا گیا بعدازاں فاطمہ کی لاش کو بغیر پوسٹ مارٹم کے دفنا دیا گیا تھا۔