Tag: راولپنڈی

  • راولپنڈی: انتہائی مطلوب ملزم سی سی ڈی سے مبینہ مقابلے میں مارا گیا

    راولپنڈی: انتہائی مطلوب ملزم سی سی ڈی سے مبینہ مقابلے میں مارا گیا

    راولپنڈی(17 اگست 2025): ٹیکسلا میں سی سی ڈی سے مبینہ پولیس مقابلے میں انتہائی مطلوب اشتہاری ملزم عامر شاہ ہوگیا۔

    کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار ملزمان نے سی سی ڈی ٹیم پر فائرنگ کی، جوابی فائرنگ سے انتہائی مطلوب اشتہاری ملزم عامر شاہ ہلاک اور اس کے ساتھی فرار ہوگئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزم عامر شاہ راولپنڈی اور سرگودھا میں قتل کے بارہ مقدمات میں انتہائی مطلوب تھا، ملزم نے دینہ کے قریب اے این ایف اہلکاروں کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا، ملزم سوشل میڈیا پر پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو دھمکیاں بھی دیتا تھا۔

    واضح رہے کہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کو رواں سال میں وزیراعلٰی مریم نواز کی ہدایت پر قائم کیا گیا۔ اس کا مقصد منظم جرائم جیسے ڈکیتی، قتل، زیادتی، قبضہ مافیا، اور گینگسٹر ریکٹ کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کرنا ہے۔

    سی سی ڈی ساڑھے چار ہزار افسروں اور اہلکاروں پر مشتمل ہے۔ اس کا دائرہ کار تحصیل کی سطح تک پھیلا ہوا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، جیسے ڈرون سرویلنس، اور ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے یہ شعبہ جرائم پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم، اس کے قیام کے چند ماہ بعد ہی اس کی کارروائیوں، خاص طور پر پولیس مقابلوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    سی سی ڈی کی کارروائیوں میں متعدد مشہور جرائم پیشہ افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں لاہور کے بادامی باغ میں عرفان عرف عفی (65 مقدمات میں مطلوب)، احمد پور شرقیہ میں چھ سالہ بچی سمیرا کے قاتل، اور چارسدہ میں پولیس اہلکار کے قاتل اسماعیل اور حمزہ شامل ہیں۔

    ان مقابلوں سے متعلق جو بیان جاری کیا جاتا ہے وہ تقریباً ایک ہی طرح کا ہوتا ہے۔ ’ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کے دوران، جب وہ مبینہ طور پر فائرنگ کرتے ہیں، تو جوابی کارروائی میں وہ اپنے ہی ساتھیوں کے فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔‘

  • شوہر کے تشدد سے حاملہ بیوی جاں بحق

    شوہر کے تشدد سے حاملہ بیوی جاں بحق

    (16 اگست 2025): راولپنڈی ثمر زار کالونی اڈیالہ روڈ میں شوہر کے تشدد سے حاملہ بیوی جاں بحق ہوگئی۔

    راولپنڈی پولیس کے مطابق کاشف نامی نوجوان نے تھانہ صدر بیرونی پولیس کو بیان میں بتایا کہ میری پھوپھو سکینہ کو اس کے شوہر طارق نے تشدد کا نشانہ بنایا، وہ حاملہ تھیں تشدد سے بچہ پیٹ میں ہی دم توڑ گیا۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ پھوپھو کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گئی، صدر بیرونی پولیس نے تحقیقات شروع کردیں، واقع ثمر زار کالونی اڈیالہ روڈ پیش آیا تھا۔

    اس سے قبل شیخوپورہ میں میکے جانے پر شوہر کے مبینہ تشدد سے حاملہ بیوی جاں بحق حاملہ ہوگئی تھی، مرحومہ کو ڈنڈوں اور اینٹوں سے مارا گیا جبکہ ماتھے اور دماغ کی ہڈی ٹوٹ گئی، شدد کے وقت وہ 6 ماہ کی حاملہ تھی، جبکہ بچہ بھی دم توڑ گیا تھا۔

     20 سالہ اقراء کی شادی 7 ماہ قبل زوہیب سے ہوئی تھی، چند روز قبل میکے جانے پر شوہر نے بیوی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا، اقرا 3 روز جنرل اسپتال لاہور میں زیر علاج رہنےکے بعد دم توڑ گئی تھی۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزم زوہیب کو گرفتار کرلیا تھا، ملزم کے باپ اور چچا 17جولائی تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

  • سسرالیوں کے تشدد سے بہو جاں بحق

    سسرالیوں کے تشدد سے بہو جاں بحق

    راولپنڈی(15 اگست 2025): تھانہ دھمیال کے علاقہ میں مبینہ طور پر سسرالیوں کے تشدد سے بہو جاں بحق ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی تھانہ دھمیال کے علاقہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں مبینہ طور پر سسرالیوں کے تشدد سے بہو جان کی بازی ہار گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سسرالیوں نے بہو پر تشدد سے ہلاکت کے معاملے کو دبانے کی کوشش کی، مقتولہ کی لاش تابوت میں بند کر کے والدین کو جنازے کے وقت اطلاع دی۔

    تابوت بند لاش دیکھ کر والدین کو شک ہوا تو میت کو غسل دینے پر اصرار کیا، تابوت کھلنے پر متوفیہ کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے۔

    والد غلام اختر نے پولیس کو بیان دیا کہ میری بیٹی کو تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے جس کے بعد دھمیال پولیس نے لاش پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دی۔

    یاد رہے کہ پنڈی بوڑی میں سسرالیوں کے مبینہ تشدد سے خاتون جاں بحق ہوگئی تھی، اس کے علاوہ مئی میں صوبہ پنجاب کی تحصیل شکر گڑھ کے علاقے نڈی بوڑی میں سسرال والوں کے مبینہ تشدد سے بہو جاں بحق ہو گئی تھی۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کے والد کی مدعیت میں داماد سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، مقتولہ کے اہلِ خانہ کے مطابق بیٹی کے سسرالی اپنی بیٹی کا رشتہ مقتولہ کے بھائی سے کرانا چاہتے تھے، رشتے سے انکار پر بیٹی کو قتل کیا گیا۔

  • راولپنڈی میں گھناؤنے دھندے کا انکشاف : نوکری کیلئے بلا کر گردہ نکال لیا گیا

    راولپنڈی میں گھناؤنے دھندے کا انکشاف : نوکری کیلئے بلا کر گردہ نکال لیا گیا

    راولپنڈی : تھانہ روات کے علاقے میں  انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری سینٹر کا انکشاف ہوا، جہاں نوکری کیلئے بلا کر ایک شخص کا گردہ نکال لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس نے تھانہ روات کی حدود میں غیر قانونی انسانی اعضاء کی پیوندکاری کرنے والے ایک خطرناک گروہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔

    کارروائی کے دوران ایک خفیہ آپریشن تھیٹر بھی ملا، جو ایک بنگلے کے اندر قائم تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ یہ کامیاب کارروائی روٹین پٹرولنگ کے دوران اس وقت عمل میں آئی جب اہلکاروں نے علاقے میں انسانی چیخوں کی آواز سنی۔ فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس ٹیم، جن کے ساتھ خواتین اہلکار بھی موجود تھیں، نے بنگلے پر چھاپہ مارا۔

    چھاپے کے دوران حانان خان نامی شخص کو بازیاب کروایا گیا، جس کے جسم پر تازہ ٹانکوں کے نشانات موجود تھے۔

    متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ اسے ملازمت کا جھانسہ دے کر وہاں بلایا گیا، جہاں بے ہوش کر کے اس کا گردہ نکال لیا گیا۔

    مزید پڑھیں : گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار

    کارروائی کے دوران پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ چھ دیگر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

    پولیس نے موقع سے طبی آلات اور منشیات بھی برآمد کیں جو گردے نکالنے کے عمل میں استعمال کی جا رہی تھیں۔

    تھانہ روات پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے اور فرار ملزمان کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ 2020 میں  لاہور میں پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی  نے ایک غیر قانونی گردوں کی پیوندکاری کرنے والے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا تھا۔

    اس وقت  کی ویجیلنس سیل کے سربراہ عدنان احمد بھٹی نے انکشاف کیا تھا کہ ملک میں غیر قانونی انسانی اعضاء کی خرید و فروخت اور گردوں کی پیوندکاری کا دھندہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

  • راولپنڈی : جرگہ کے سربراہ کا  غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کا اعتراف

    راولپنڈی : جرگہ کے سربراہ کا غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کا اعتراف

    راولپنڈی : جرگہ کے سربراہ نے غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کا اعتراف کرلیا اور انکشاف کیا کہ وہ سدرہ عرب کو مظفرآباد سے راولپنڈی واپس لایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں تھانہ پیر ودھائی پولیس نے شادی شدہ خاتون سدرہ عرب کے قتل کے مقدمے میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے جرگے کے سربراہ عصمت اللہ خان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    نیا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں پنجاب آرمز آرڈیننس 2015 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق دورانِ تفتیش مرکزی ملزم عصمت اللہ نے خاتون کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ سدرہ عرب کو مظفرآباد سے راولپنڈی واپس لایا تھا اور 16 جولائی کو کلاشنکوف لیکر مظفرآباد گیا تھا۔

    مقدمے میں کہنا تھا کہ ملزم نے دوران تفتیش تسلیم کیا کہ وہ مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے گھر اسلحہ لے کر داخل ہوا تھا اور برادری کے فیصلے یعنی جرگے کے حکم پر مقتولہ کو راولپنڈی لایا گیا، جہاں اسے قتل کر دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : راولپنڈی : جرگے کے حکم پر لڑکی کے قتل کے دل دہلا دینے والے واقعے میں اہم پیشرفت

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ اس واردات میں صالح محمد، امانی گل اور دیگر افراد بھی اس کے ہمراہ تھے۔ ملزم نے سدرہ کے شوہر کو دھمکایا اور خاتون کو زبردستی واپس لے آیا۔

    تفتیش کے دوران ملزم عصمت اللہ کی نشاندہی پر پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والی کلاشنکوف برآمد کر کے قبضے میں لے لی ہے۔ تاہم ملزم کلاشنکوف کا کوئی قانونی لائسنس پیش نہ کر سکا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر زاویے سے تحقیقات جاری ہیں اور ملوث تمام افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

  • راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی

    راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی

    راولپنڈی: ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں 7 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، اس دوران احتجاجی ریلیاں، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال، مظاہروں پر پابندی لگادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد مری روڈ کے مختلف علاقوں میں پولیس کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔

    اس کے علاوہ مرید چوک، لیاقت باغ، کمیٹی چوک، رحمان آباد، ڈبل روڈ، فیض آباد شامل ہیں، مختلف چوراہوں پر قیدیوں کی وین بھی کھڑی کی جائیں گی۔

    پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران 1403 ٹریفک حادثے

    دوسری جانب بانی پی ٹی آئی سے ممکنہ ملاقات اور 5 اگست کی احتجاج کی کال کی مناسبت سے اڈیالہ جیل اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

    جیل کے اندر رینجرز اور جیل سیکیورٹی الرٹ کرکے نگرانی سخت کردی گئی ہے۔ جیل حکام نے پولیس کوسیکیورٹی انتظامات سے متعلق خط ارسال کیا تھا۔

  • راولپنڈی: اغوا کے بعد گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، ملزمان نے ویڈیو بھی بنائی

    راولپنڈی: اغوا کے بعد گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، ملزمان نے ویڈیو بھی بنائی

    (4 اگست 2025): راولپنڈی میں ایک اور خاتون کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا جو کہ گھریلو ملازمہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے راولپنڈی تھانہ روات کے علاقے تخت پڑی میں لڑکی کو اغوا کے بعد زیادتی کی کوشش اور ویڈیو بنانے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے شروع کر دیے۔

    پولیس کا کہنا ہے مختلف دفعات کے تحت درج  کی گئی ہے، ایف آئی آر کے مطابق تنزیلہ بی بی نے بتایا گھریلو ملازمہ ہے، کام کیلئے جا رہی تھی۔ گلی میں علی رضا، ظہیر اور افضال جگا نامی ملزمان نے راستہ روکا۔

     تنزیلہ بی بی کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ مارپیٹ کی اور زبردستی کرکے ملزم ویران جگہ لے گئے اور زیادتی کی کوشش کے دوران موبائل فون سے ویڈیو بھی بنائی ساتھ ہی ملزمان ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی بھی دیتے رہے۔

    گھریلو ملازمہ نے پولیس کو بتایا کہ میرے شور کرنے پر چچا اور بھائی پہنچ گئے، وہاں جھگڑا ہوا اور میں گھر پہنچ گئی، پولیس نے ضروری قانونی کارروائی کے بعد مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔

    واضح رہے کہ راولپنڈی میں زیادتی کے واقعات کے حوالے سے حالیہ برسوں میں متعدد سنگین کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی تشدد شامل ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق 2019 سے 2023 تک پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 5398 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سے 62% (3323) پنجاب سے تھے۔ راولپنڈی، پنجاب کے دیگر شہروں کی طرح، ان جرائم سے متاثر ہے۔

    قانونی اقدامات: 2020 میں اینٹی ریپ آرڈیننس کی منظوری دی گئی، جس کے تحت خصوصی عدالتیں قائم کی گئیں اور جنسی زیادتی کے مجرمان کا رجسٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم، ناقص تفتیش اور سماجی دباؤ کے باعث بہت سے کیسز حل نہیں ہوتے۔

    https://urdu.arynews.tv/rawalpindi-girl-suicid3-4-august-2025/

  • راولپنڈی : جرگے کے حکم پر لڑکی کے قتل کے دل دہلا دینے والے واقعے میں اہم پیشرفت

    راولپنڈی : جرگے کے حکم پر لڑکی کے قتل کے دل دہلا دینے والے واقعے میں اہم پیشرفت

    راولپنڈی: جرگہ کے حکم پر لڑکی کے قتل کیس میں پانچ ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر لڑکی کے قتل کے دل دہلا دینے والے واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    گرفتار چھ ملزمان میں سے پانچ کے ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پولیس کی اعلیٰ سطحی تفتیشی ٹیم پانچ ملزمان کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری لاہور روانہ کر چکی ہے، ڈی این اے ٹیسٹ کا مقصد مقتولہ سدرہ عرب کے قتل میں ممکنہ شواہد کا حصول اور تفتیش میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

    مزید پڑھیں : جرگے کے حکم پر قتل ہونیوالی لڑکی کی لاش لے جانے کی ویڈیو منظرعام پر

    قبل ازیں، مقتولہ کے والد کا ڈی این اے ٹیسٹ پہلے ہی کیا جا چکا ہے، گرفتار کیے گئے افراد میں عصمت اللہ، عرب گل، ضیاءالرحمان سمیت سدرہ عرب کا بھائی اور چچا شامل ہیں، ان تمام افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے جرگہ کے حکم پر لڑکی کو قتل کیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش کو سائنسدانہ بنیادوں پر آگے بڑھایا جا رہا ہے تاکہ مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور مقتولہ کو انصاف دلایا جا سکے۔

    گذشتہ روز جرگے کے حکم پر قتل ہونے والی لڑکی کی لاش لے جانے کی ویڈیو منظرعام پر آئی تھی ، کئی افراد کو لاش لے جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جرگے کے حکم پر قتل ہونے والی لڑکی کی لاش کس طرح قبرستان لائی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج نے سب واضح کردیا، کئی افراد مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر ڈال کر لاتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کیا گیا تھا، 19 سالہ سدرہ کا نکاح 17 جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا، تاہم عثمان کے والد نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کا سدرہ کے ساتھ عدالت میں نکاح کروایا تھا۔

  • راولپنڈی : جرگے کے حکم  پر قتل کی جانے والی خاتون کی لاش قبرستان پہنچانے والا رکشہ برآمد

    راولپنڈی : جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی خاتون کی لاش قبرستان پہنچانے والا رکشہ برآمد

    راولپنڈی : پولیس نے جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی خاتون کی لاش کی منتقلی کے لئے استعمال ہونے والا رکشہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی مین جرگے کے فیصلے پر خاتون کے قتل کے کیس کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی۔

    پولیس نے بتایا کہ گرفتارملزم خیال محمدکی کی نشاندہی پر لاش منتقلی کیلئے استعمال رکشہ برآمد کرلیا ہے اور ملزم نے لاش رکشے میں ڈال کر قبرستان منتقلی کا اعتراف کر لیا۔

    ملزم نے بتایا کہ جرگہ سربراہ عصمت اللہ کی ہدایت پر رکشہ منگوایا گیا تھا تاہم پولیس نے برآمد ہونے والے رکشے کو تھانہ پیرودھائی منتقل کر دیا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ملزم نے خاتون کی لاش منتقلی کے بعد رکشہ خفیہ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔

    دوسری جانب پولیس نے مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے والد محمد الیاس اور مقتولہ کے دوسرے شوہر کے ماموں یاسین کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : راولپنڈی : جرگے کا حکم ، مقتولہ سدرہ کو کیسے قتل کیا گیا ؟ پوسٹ مارٹم میں بڑا انکشاف

    اس سے قبل جرگے کےفیصلے پر شادی شدہ خاتون کے قتل کیس میں گرفتار 3 ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے گورکن اور سیکرٹری قبرستان کو جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ رکشہ ڈرائیور کو مزید 3 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے مقتولہ کی تدفین میں سہولت کاری اور قبر کے نشانات مٹائے تھے ، ملزمان کو تھانہ پیرودھائی پولیس نے 25 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کیا گیا تھا، 19 سالہ سدرہ کا نکاح 17 جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا، تاہم عثمان کے والد نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کا سدرہ کے ساتھ عدالت میں نکاح کروایا تھا۔

    نئی نویلی دلہن سدرہ دختر عرب گل کو قتل کرنے کے بعد خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا، پولیس نے قبرستان کے گورکن کو گرفتار کیا تھا جس نے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے، راشد محمود نے بتایا کہ لڑکی کو 17 جولائی کی صبح ساڑھے 6 بجے دفنایا گیا، قبرستان کمیٹی کے رکن گل بادشاہ نے فون کر کے قبر تیار کرنے کی ہدایت کی تھی اور ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کا کہا تھا۔

    سدرہ اعظم قتل کیس، پولیس نے مرکزی ملزم کا سراغ لگا لیا

    اس روز شدید بارش تھی، مزدوروں دستیاب نہیں تھے، گورکن کے مطابق گل بادشاہ صبح پونے 6 بجے 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا اور قبر تیار کروائی۔ مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر لائی گئی تھی، جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی تھی۔ قبر تیار کرتے وقت رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا۔

    تدفین کے موقع پر جب ممبر قبرستان کمیٹی کے بیٹے کو رسید نمبر 78 دی تو اس میں میت کا نام سدرہ دختر عرب گل لکھا، لیکن تھوڑی دیر بعد دیکھا تو رسید نمبر 78 کا ریکارڈ ہی نہیں تھا۔ تدفین کے بعد قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا۔

  • راولپنڈی  : جرگے کا حکم ، مقتولہ سدرہ  کو کیسے قتل کیا گیا ؟ پوسٹ مارٹم میں بڑا انکشاف

    راولپنڈی : جرگے کا حکم ، مقتولہ سدرہ کو کیسے قتل کیا گیا ؟ پوسٹ مارٹم میں بڑا انکشاف

    راولپنڈی : لیڈی ڈاکٹر نے جرگے کے حکم پر قتل کی گئی سدرہ کو گلا دبا کر قتل کرنے کی تصدیق کردی اور بتایا پوسٹ مارٹم کیلئے لاش نکالتے وقت مقتولہ کا چہرہ نیلا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل سدرہ کی قبر کشائی کے بعد دوبارہ تدفین کردی گئی ، عدالتی حکم پر مقتولہ کی قبر کشائی کی گئی اور نمونے حاصل کیے گئے۔

    اسپتال ذرائع نے بتایا کہ مقتولہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے جبکہ سر اور چہرے پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کیلئےلاش نکالتے وقت مقتولہ کا چہرہ نیلا تھا، سدرہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تاہم تمام شواہد اکٹھے کرنے کے بعد لیڈی ڈاکٹر نےرپورٹ مرتب کرنے کا آغاز کر دیا۔

    مزید پڑھیں : راولپنڈی : جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی سدرہ کی قبرکشائی ، پوسٹمارٹم مکمل کرلیا گیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کیا گیا تھا، 19 سالہ سدرہ کا نکاح 17 جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا، تاہم عثمان کے والد نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کا سدرہ کے ساتھ عدالت میں نکاح کروایا تھا۔

    نئی نویلی دلہن سدرہ دختر عرب گل کو قتل کرنے کے بعد خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا، پولیس نے قبرستان کے گورکن کو گرفتار کیا تھا جس نے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے، راشد محمود نے بتایا کہ لڑکی کو 17 جولائی کی صبح ساڑھے 6 بجے دفنایا گیا، قبرستان کمیٹی کے رکن گل بادشاہ نے فون کر کے قبر تیار کرنے کی ہدایت کی تھی اور ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کا کہا تھا۔

    سدرہ اعظم قتل کیس، پولیس نے مرکزی ملزم کا سراغ لگا لیا

    اس روز شدید بارش تھی، مزدوروں دستیاب نہیں تھے، گورکن کے مطابق گل بادشاہ صبح پونے 6 بجے 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا اور قبر تیار کروائی۔ مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر لائی گئی تھی، جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی تھی۔ قبر تیار کرتے وقت رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا۔

    تدفین کے موقع پر جب ممبر قبرستان کمیٹی کے بیٹے کو رسید نمبر 78 دی تو اس میں میت کا نام سدرہ دختر عرب گل لکھا، لیکن تھوڑی دیر بعد دیکھا تو رسید نمبر 78 کا ریکارڈ ہی نہیں تھا۔ تدفین کے بعد قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا۔