Tag: راہف القانون

  • سعودی لڑکی راہف القانون کو کینیڈا نے پناہ دے دی

    سعودی لڑکی راہف القانون کو کینیڈا نے پناہ دے دی

    بنکاک: سعودی عرب سے فرار ہونے والی لڑکی کو کینیڈا نے پناہ دینے کا اعلان کردیا جس کے بعد وہ بنکاک ایئرپورٹ سے کینیڈا روانہ ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی شہری 18 راہف محمد القانون 7 جنوری کو کویت سے بنکاک پہنچی تھی جہاں اس نے ایئرپورٹ ہوٹل میں خود کو قید کردیا تھا۔ لڑکی کے مطابق ترکِ مذہب کے سبب اسے سعودی عرب میں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پناہ گزین کا درجہ عموماً حکومتیں خود دیتی ہیں لیکن اگر کسی ملک کی حکومت پناہ گزین کا درجہ دینے پر راضی نہ ہو تو اقوام متحدہ خود متاثرہ شخص کو پناہ گزین کا درجہ دیتا ہے۔

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹرودو کا کہنا ہے کہ ’کینیڈا ہمیشہ انسانی حقوق اور دنیا بھر کی خواتین کے حقوق کےلیے کھڑا ہے، جیسے ہی اقوام متحدہ نے 18 سالہ راہف القانون کو پناہ دینے کی درخواست کی، ہم نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس کینیڈین حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی متعدد خواتین کو قید کرنے پر سعودی عرب کے خلاف اظہار برہمی کیا گیا تھا، جس کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا کے سفیر کو ملک بدر کرکے تجارتی و سفارت تعلقات منقطع کردئیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے کینیڈین حکومت کے راہف القانون کو دوبارہ آباد کرنے کے اقدام کو خوب سراہا ہے۔

    یاد رہے کہ تھائی لینڈ کے امیگریشن حکام کی جانب سے راہف القانون کو واپس جانے کا کہا گیا تو سعودی لڑکی نے خود کو ایئرپورٹ ہوٹل کے کمرے میں بند کرکے ٹویٹر پر #SaveRaHaf کی مہم شروع کردی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ راہف القانون بنکاک سے آسٹریلیا جانا چاہتی تھی لیکن حکام کی جانب سے کویت واپس جانے کا کہا گیا جہاں اس کے والدین راہف کا انتظار کررہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی خاتون کے والد سعودی عرب کے شمالی صوبے کے علاقے السولیمی کے گورنر ہیں۔

    راہف القانون نے کہا تھا کہ ’میں اسلام سے دستبردار ہوچکی ہوں جس کی سزا موت ہے، میری زندگی خطرے میں ہیں، مجھے میرے اہل خانہ کی جانب سے جان سے مارنے کا خطرہ ہے‘۔

    مزید پڑھیں : اقوامِ متحدہ نے سعودی لڑکی کو پناہ گزین کا درجہ دے دیا

    واضح رہے کہ 8 جنوری کو اقوام متحدہ کی جانب سے 18 سالہ اہل خانہ سے فرار ہونے والی سعودی لڑکی راہف القانون کو قانونی طور پر پناہ گزین کا درجہ دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب سے فرار لڑکی کے والد بیٹی سے ملنے بنکاک پہنچ گئے

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب سے فرار ہو کر تھائی لینڈ آنے والی 18 سالہ لڑکی کے والد اپنی بیٹی سے ملنے کے لیے بنکاک پہنچے تھے تاہم اس نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    تھائی لینڈ امیگریشن چیف کے مطابق 18 سالہ راہف کے والد اور بھائی اس سے مل کر اسے گھر واپس جانے کے لیے آمادہ کرنا چاہتے ہیں تاہم اس سے قبل انہیں اقوام متحدہ کی اجازت لینی ہوگی۔

  • سعودی خاتون کی تھائی لینڈ میں پناہ کی کوشش ناکام

    سعودی خاتون کی تھائی لینڈ میں پناہ کی کوشش ناکام

    بنکاک/ریاض : تھائی حکام نے سعودی عرب کی رہائشی دوشیزہ کی تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواست منسوخ کرتے ہوئے اسے ایئرپورٹ پر ہی روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی رہائشی 18 سالہ ’راہف محمد القانون‘ نامی خاتون چھ جنوری اتوار کے روز بذریعہ ہوائی جہاز بنکاک پہنچی تھی اور تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ حاصل کرنا چاہتی تھی۔

    تھائی لینڈ کے محکمہ امیگریشن کے سربراہ سوراچاتے ہاکپارن کا کہنا تھا کہ راہف القانون زبردستی شادی سے بچنے کے لیے سعودی عرب سے فرار ہوکر بنکاک آئی تھی۔

    امیگریشن حکام کے مطابق ’سعودی لڑکی کو خدشہ ہے کہ اگر اب گھر واپس گئی تو مشکل سے دوچار ہوجائے گی‘۔

    سوراچاتے کا کہنا تھا کہ راہف القانون تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ کی متلاشی تھی لیکن تھائی حکام نے پناہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بنکاک میں موجود سعودی سفارت خانے کو واقعے کی اطلاع دی۔

    اے ایف پی کا کہنا تھا کہ 18 سالہ سعودی شہری بنکاک پہنچی تو ایئرپورٹ پر موجود سعودی حکام کے ساتھ ساتھ کویتی حکام نے بھی اسے روکا اس کا پاسپورٹ زبردستی ضبط کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق راہف القانون کے معاملے پر انسانی حقوق کے لیے سرگرم افراد نے سوشل میڈیا پر (ہیش ٹیگ سیو راہف القانون) کی مہم شروع کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر راہف القانون واپس سعودی عرب گئی ممکن ہے اس کی جان کی جان خطرے میں پڑجائے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون براستہ بنکاک آسٹریلیا جانے کی کوشش کررہی تھی۔

    راہف القانون کا کہنا ہے کہ ’میرے پاس آسٹریلیا کا ویزہ موجود ہے لیکن میرا پاسپورٹ سورنابھومی ایئرپورٹ پر سعودی سفارت کار نے ضبط کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : محمد بن سلمان کی پالیسی پر تنقید، سعودی صحافی ترکی میں قتل

    سعودی خاتون نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’وہ اسلام سے دستبردار ہوچکی ہے اور اسے خدشہ ہے کہ سعودی حکام زبردستی واپس سعودی عرب بھیج دیں گے اور جہاں اہل خانہ مجھے قتل کردیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ راہف القانون کا سعودی عرب سے فرار اور بنکاک ایئرپورٹ پر روکے جانے کے معاملے پر سعودی حکومت کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔