Tag: رتو ڈیرو

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    اسلام آباد: سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے سندھ کے ایک علاقے میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے تعاون طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کر دی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہےکہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ علاقوں کے لیے اپنے ماہرین کی ٹیم فوری روانہ کرے، دریں اثنا، پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس کی فراہمی سے متعلق بھی درخواست کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    مراسلے میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او ایچ آئی وی کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فوری فراہم کرے۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وفاقی اور سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے عالمی اداروں کو رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورتِ حال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، حکومتِ پاکستان نے اس سلسلے میں عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت نے انسدادِ ایڈز کے عالمی پارٹنرز کا اجلاس طلب کر لیا ہے، ظفر مرزا کی زیرِ صدارت یہ اجلاس 20 مئی کو اسلام آباد میں ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ محکمہ صحت، صوبائی انسدادِ ایڈز پروگرام کے حکام، سیکریٹری اور ڈی جی ہیلتھ، قومی ایڈز پروگرام کے حکام سمیت عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونی سیف، یو این ڈی پی کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں ایڈز کی موجودہ صورت حال، اس کے تدارک کے لیے اقدامات اور چیلنجز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں عالمی اداروں کی مشاورت سے مستقبل کی حکمتِ عملی بھی طے کی جائے گی، اور ایڈز کیسز کے پیش نظر عالمی اداروں کو ضروریات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے دو دن قبل بتایا تھا کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، ایچ آئی وی اسکریننگ کے اٹھارویں روز مزید کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی تعداد 534 ہو گئی۔

  • لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    لاڑکانہ: رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز میں مزید اضافہ ہو گیا، آج ایچ آئی وی اسکریننگ کا اٹھارواں روز تھا، مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ لاڑکانہ میں آج ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 روز تھا، مجموعی طور پر 14776 افراد کی بلڈ اسکریننگ کی جا چکی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ آج رتوڈیرو اسکریننگ کیمپ میں 900 سے زائد افراد کی بلڈ اسکریننگ کی گئی، جس میں 27 ایچ آئی وی وائرس کے نئے کیسسز سامنے آئے۔

    انھوں نے کہا کہ نئے ایچ آئی وی متاثرین میں 21 بچوں سمیت 27 افراد شامل ہیں، اب تک 534 افراد میں ایچ آئی وی پازیٹیو کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں بچوں کی تعداد 431 تک پہنچ گئی ہے۔

    خیال رہے کہ بلڈ اسکریننگ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز میں مبتلا ڈاکٹر کا سماج سے بد ترین انتقام

    خیال رہے چند روز قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایڈز کا شکار ہونے والے 46 بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • لاڑکانہ: 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل، 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص

    لاڑکانہ: 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل، 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص

    لاڑکانہ: سندھ کے علاقے لاڑکانہ میں 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل کر لی گئی، 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو کے تحصیل اسپتال میں اسکریننگ کے لیے کیمپ 14 ویں روز بھی جاری رہا۔

    کیمپ کے دوران 9 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی جس میں 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی۔

    انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق 395 افراد میں 314 بچے بھی شامل ہیں۔

    دوسری طرف سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پھیلانے والے ڈاکٹر مظفر کو عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے ریمانڈ ختم ہونے پر ڈاکٹر مظفر کو عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت نے ڈاکٹر مظفر کومزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کر دیا ہے، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کر دی۔

    دوسری طرف وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 72 کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 72 کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید72کیسز سامنے آگئے، مجموعی طور پر کیسز کی تعداد337ہوگئی، متاثرین میں270 بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، لاڑکانہ میں مزید72کیسز سامنے آ گئے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کے سلسلے میں13دن میں7 ہزار534 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، جس میں72 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کا انکشاف ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی

    مجموعی طور پر ایچ آئی وی کیسز کی تعداد337ہوگئی ہے، ڈاکٹر سکندر میمن کے مطابق ایچ آئی وی میں مبتلا 270بچے بھی شامل ہیں۔

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی

    کراچی : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی، موذی مرض کے شکار افراد میں58فیصد مرد اور42فیصد خواتین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کے سلسلے میں12دن میں4656 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی،3.9 فیصد افراد میں ایچ آئی وی وائرس نکل آیا جس کے بعد رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186تک جا پہنچی۔

    اس حوالے سے ڈی جی ہیلتھ سروسز نے رپورٹ سندھ حکومت کو بھجوادی ہے، اے آر وائی نیوز نے ڈی جی ہیلتھ سروسز کی رپورٹ حاصل کرلی۔

    ذرائع کے مطابق بارہ روز میں4656افراد کے ایچ آئی وی ایڈز ٹیسٹ کئے گئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسکریننگ کیمپ میں آئے3.9فیصد افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رتو ڈیرو میں108مرد،78خواتین میں ایڈزکی تصدیق ہوئی، ایڈز کا شکار افراد میں58فیصد مرد، 42فیصدخواتین شامل ہیں، رپورٹ کے مطابق ایڈزکاشکار54.8فیصدمریضوں کی عمریں2تا5سال ہے، ایک سال سے کم عمر13بچوں میں ایڈز کی تصدیق ہوئی۔

    اس کے علاوہ دو تا5سال کے102بچوں میں،6تا15سال کے39بچوں میں جبکہ15تا45سال کے31افرادمیں ایڈزکی تصدیق ہوئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ46سال کےایک فرد میں ایڈز کی تصدیق ہو چکی ہے، ایڈز کا شکار افراد کے عزیز و اقارب کی اسکریننگ جاری ہے۔

  • سندھ: دس روز میں ایڈز کے 157 کیسز سامنے آگئے

    سندھ: دس روز میں ایڈز کے 157 کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ: ایڈز سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ میں سندھ بھر سے دس روز میں ایڈز کے 157 کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو سے اب تک 128 ایڈز کیسز ریکارڈ کیے گئے، اسکریننگ کیمپ آنے والے 4.6 فیصد افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایڈز کا شکار افراد میں 59 فیصد مرد اور 41 فیصد خواتین ہیں، رتو ڈیرو میں93مرد اور 64خواتین میں ایڈز کی تصدیق کی گئی۔

    ایک سال سے کم عمر13 بچوں میں ایڈز کی تصدیق ہوئی جبکہ 2تا5 سال کی عمر کے 90 بچوں میں ایڈز کی تصدیق کی گئی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایڈز کا شکار 26 بچوں کی عمریں 6تا15 سال تک ہیں، ایڈز کا شکار 27 افراد کی عمریں 15تا45 سال ہیں۔

    پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی

    رتوڈیرو میں تیزی سے جان لیوا مرض ایڈز پھیل رہا ہے جبکہ دوسری جانب شعبہ صحت اور مقامی اسپتال میں بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں کم سے کم ڈھائی ہزار کا اضافہ ہونے کے بعد مریضوں کی تعداد بڑھ کر23ہزار757 سے زائد ہوچکی ہے۔

  • رتو ڈیرو: دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق، سرکاری رپورٹ تیار، پی ٹی آئی کی تنقید

    رتو ڈیرو: دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق، سرکاری رپورٹ تیار، پی ٹی آئی کی تنقید

    لاڑکانہ: تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی سے متعلق سندھ محکمہ ہیلتھ سروسزکی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ محکمہ ہیلتھ سروسز کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلقہ رتو ڈیرو میں ایڈز کیسز کی خبر مقامی میڈیا پر نشر ہوئی تھی جس کے بعد ماہرین کی ٹیم رتو ڈیرو بھجوائی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلقہ اسپتال رتوڈیرو میں ایڈز کی اسکریننگ کے لیے لیب قائم کی گئی، اور اسکریننگ کے لیے آنے والوں سے معلومات اکٹھی کی گئیں جس کے مطابق کیمپ میں آنے والے 4.6 فی صد افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہو چکی ہے، ان متاثرہ افراد میں 59 فی صد مرد اور 41 فی صد خواتین ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    متاثرہ افرد میں ایک سال سے کم عمر 13 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، 2 تا 5 سال کے 90 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، جب کہ متاثرہ 26 بچوں کی عمریں 6 تا 15 سال ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ 27 افراد کی عمریں 15 تا 45 سال ہیں، رتو ڈیرو میں 93 مرد اور 64 خواتین میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    دوسری طرف حکومت سندھ کی کارکردگی پر پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے تنقید کی ہے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں بچے محکمہ صحت کی غفلت کے باعث ایچ آئی وی کا شکار ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ تھر میں غذائی قلت ہونے کی وجہ سے بچے مر رہے ہیں، اور سندھ کے عوام پینے کے پانی جیسی نعمت سے محروم ہیں، سندھ کا تعلیمی نظام بھی تباہ ہو چکا، ہر محکمے میں کرپشن کا راج ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے پورے صوبے کو تباہ کر دیا ہے، حکومت سندھ صوبے کی بد ترین صورت حال پر خاموش تماشائی بنی ہے۔

  • لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی

    لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی، مقامی اسپتال میں مزید 22 مریضوں کی تصدیق کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی میں مبتلا مریضوں کی تعداد بڑھ کر 119 ہو گئی ہے، ایم ایس رتوڈیرو اسپتال نے مزید 22 مریضوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق کر دی۔

    ایم ایس رتوڈیرو اسپتال نے میڈیا کو بتایا کہ نئے مریضوں میں 21 بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔

    اسپتال کے ایم ایس نے مزید بتایا کہ رتوڈیرو میں 2 مقامات پر 657 افراد کی ایچ آئی وی کے لیے اسکریننگ کی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    یاد رہے کہ دو دن قبل بتایا گیا تھا کہ تعلقہ رتو ڈیرو میں گزشتہ پانچ کے دن کے دوران دو ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، جن میں پچاسی افراد ایڈز کا شکار نکل آئے۔

    انسداد ایڈز پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر علی نے میڈیا کو بتایا کہ 2300 میں سے 85 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ان افراد میں 67 بچے ہیں، جب کہ 18 بڑی عمر کے ہیں۔

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے اور ایک ڈاکٹر کے خلاف مقدمے کے معاملے میں ڈی آئی جی لاڑکانہ کی تشکیل کردہ 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے کام شروع کر دیا ہے، تھانے میں ڈاکٹر مظفر اور کلینک پر کام کرنے والے 4 ڈسپینسرز کا بیان بھی ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔