Tag: ردعمل

  • قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے: فردوس عاشق اعوان

    قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے، قانون کے مطابق ہی ملک چل سکتا ہے اور آگے بڑھ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے معاملے پر کہا کہ انہیں کن الزامات پر گرفتار کیا گیا وہ نیب ہی بتا سکتی ہے، شاہد خاقان کو مسلسل نیب دفتر بلایا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کی اطلاعات میڈیا کے ذریعے ملی ہیں، نیب کے پاس وارنٹ ہوگا اسی لیے انہوں نے گرفتار کیا۔ قانون کی حکمرانی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے، قانون کے مطابق ہی ملک چل سکتا ہے اور آگے بڑھ سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادارے آزاد ہیں ان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے، ادارے با اختیار انداز سے کام کریں گے تو رول آف لا ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اداروں کو طاقتور بنایا ہے۔ جو بھی جرم کرے گا قانون کی گرفت میں آئے گا۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ قانون کی نظر میں طاقتور اور کمزور سب برابر ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے تھوڑی دیر قبل ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو وارنٹ گرفتاری دکھایا گیا اس کے بعد حراست میں لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شاہد خاقان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبی پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ لاہور میں ہیں نہیں آسکتے، ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں آج طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔ نیب کی جانب سے انہیں 4 مرتبہ طلب کیا گیا مگر وہ ایک بھی بار پیش نہ ہوئے، وہ نیب کے سوال نامے میں صرف چند سوالوں کا جواب دے سکے تھے۔

  • بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے سینئر وزیر برائے بلدیات علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوئی ہے۔ احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا شروع سے مطالبہ تھا احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہیئے، علیم خان کو حراست میں لیا گیا ہے تو یہ بڑی پیشرفت ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان کو حراست میں لینا صوبائی حکومت کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت اس پیشرفت سے دور ہوئی ہے۔ حکومت ایسے وزرا کو ہٹا دے جن پر الزام ہے تاکہ مثبت تاثر جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے جن وزرا پر الزامات ہیں وہ مستعفی ہوجائیں۔ الزامات ختم ہوجائیں اس کے بعد بے شک دوبارہ قلمدان سنبھال لیں۔ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب نہ بنانے کی وجہ بھی شاید یہ ہی تھی۔

    پیپلز پارٹی کا مؤقف

    پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) پر دباؤ تو تھا کہ آپ حکمران جماعت کو نہیں پوچھ رہے، نیب پر دباؤ تھا کہ آپ صرف اپوزیشن جماعتوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تو شروع سے کہہ رہے ہیں احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔ کسی ایک کیس سے منطقی انجام تک نہیں پہنچا جا سکتا کیس کی تفصیلات آنے دیں۔

    خیال رہے کہ نیب نے کچھ دیر قبل پنجاب کے سینئر وزیر بلدیات علیم خان کو آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔

    گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔

  • بلاول کی تقریر معصوم بچے کی گیدڑ بھبکیوں سے زیادہ کچھ نہیں،خرم شیرزمان

    بلاول کی تقریر معصوم بچے کی گیدڑ بھبکیوں سے زیادہ کچھ نہیں،خرم شیرزمان

    کراچی : صدر پاکستان تحریک انصاف کراچی خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ پرانا ہوچکا ہے ، پیپلز پارٹی 11سال سے لالی پاپ دے کر کام چلا رہی ہے، بلاول کی تقریر معصوم بچے کی گیدڑ بھبکیوں سے زیادہ کچھ نہیں۔

    تفیصلات کے مطابق صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیرزمان نے بلاول بھٹو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا بلاول کی تقریر معصوم بچےکی گیدڑ بھبکیوں سے زیادہ کچھ نہیں، پیپلز پارٹی کا روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ پرانا ہوچکا ہے۔

    [bs-quote quote=”عوام کو برباد کرنے والوں کو ترمیم کی آڑ میں چھپنے نہیں دیں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”پی ٹی آئی رہنما "][/bs-quote]

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ جس بات پرعمل نہیں کیا،وہ یادکیوں کرتےہیں، جتنےاسپتال دئیے گئےان کاحشردیکھیں تومزیدکی تمنانہ کریں، پیپلز پارٹی 11سال سےلالی پاپ دےکرکام چلا رہی ہے، یہ سلسلہ زیادہ دیرنہیں چلے گا۔

    اٹھارہویں ترمیم کے حوالے سے رہنماپی ٹی آئی نے کہا اٹھارہویں ترمیم کے حق میں ہیں ، عوام کو برباد کرنے والوں کو ترمیم کی آڑ میں چھپنے نہیں دیں گے، ہمارا مقصد صوبوں کو ان کا حق دینا ہے، عوامی مفادکےلیےجوترامیم ضروری ہوئیں کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پورے ملک کےوزیر اعظم ہیں، بلاول کا اقرار اچھا لگا، وزیر اعظم گھوٹکی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں کا جلد دورہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے: بلاول بھٹو

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کندھ کوٹ میں جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنا آئینی حق استعمال کرے گی، پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے، اٹھارویں ترمیم کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے اقدامات سے سندھ میں تبدیلی آئی ہے، 90 ارب روپے وفاق نے سندھ حکومت کو دینے ہیں، سندھ حکومت کے پیسے جان بوجھ کر روکے جا رہے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، ’ہم نے بڑے وقت دیکھے ہیں ایسی سازشوں سے کچھ نہیں ہوگا۔

  • اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب

    اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہربانی فرما کر مسٹرٹرمپ الزامات لگانے سے پہلے ریکارڈ درست کرلیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکی صدر کو اپنا ریکارڈ درست کرنے کی ضرورت ہے.

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے قبائلی علاقے شدید متاثر ہوئے، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، اس جنگ سے پاکستان کے عام شہریوں کی زندگی پر منفی اثرات مرتب کیے، پاکستان نے امریکا کو زمینی اور فضائی حدود بلامعاوضہ فراہم کیں، کیا کسی اور اتحادی نے اتنی قربانیاں دیں۔

    انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے واقعےمیں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، البتہ ملوث نہ ہونے پربھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان شامل ہوا.

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں75 ہزار جانوں کی قربانی دی، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے123 بلین ڈالرمعیشت کو نقصان پہنچا.

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے 123بلین ڈالر معیشت کونقصان پہنچا، امریکاجس امدادکی بات کررہاہے، وہ محض 20بلین ڈالرہے۔

    مزید پڑھیں: نئے پاکستان میں اب برابری کی سطح پربات ہوگی، ڈومور نہیں سنیں گے، شہریارآفریدی

    وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ امریکا اپنی ناکامیوں پرپاکستان کوقربانی کابکرانہ بنائے، امریکا نے افغانستان میں ایک کھرب ڈالر دہشت گردی کے خلاف لگا دیے،  ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو اور ڈھائی لاکھ افغان افواج کے باوجودطالبان طاقتور  ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صدرٹرمپ کاجھوٹ پر اصرار زخموں پر نمک چھڑکنےکے مترادف ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ کی جانی ومالی قیمت اداکی، ٹرمپ کوتاریخی حقیقت سےآگاہی کی ضرورت ہے،  پاکستان نےامریکاکی جنگ میں بڑانقصان اٹھایا، اب ہم وہی کریں گے، جو ملک وقوم کےلئےبہترہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی، کیوں کہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا، لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری پر مفرور اسحاق ڈار کا ردعمل

    شہباز شریف کی گرفتاری پر مفرور اسحاق ڈار کا ردعمل

    لندن: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بدیلی 2 ماہ میں بے نقاب ہوچکی ہے، شہباز شریف کی بدولت پنجاب ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔

    تٖصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے، شہبازشریف کی بدولت پنجاب ترقی کی راہ پرگامزن ہوا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات سےپہلےگرفتاری انتخابات پراثراندازی کی کوشش ہے، تبدیلی 2ماہ میں بےنقاب ہوچکی ہے، حکومت نیب کوسیاسی انتقام کیلئےاستعمال کررہی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کرلیا تھا ، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو  10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    خیال رہے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹرجنرل احدچیمہ اورسابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں، کیس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔

  • نواز شریف پچھلے 5 سال میں لوگوں کو نوکریاں نہ دے سکے تو آگے کیا دیں گے: نفیسہ شاہ

    نواز شریف پچھلے 5 سال میں لوگوں کو نوکریاں نہ دے سکے تو آگے کیا دیں گے: نفیسہ شاہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف پچھلے پانچ سال میں لوگوں کو نوکریاں نہ دے سکے تو آگے کیا دیں گے، بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر دونوں بھائی جھوٹ بولتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نواز شریف کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ غریبوں کو گھر دینے کا وعدہ نواز شریف نے پچھلے الیکشن میں بھی کیا تھا لیکن وہ اپنا یہ وعدہ بھی عوام سے پورا نہ کرسکے۔

    نواز شریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے رہنما پی پی پی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے پنجاب کا میٹھا پانی آلودہ اور زہریلا کردیا ہے، شریف خاندان کی ترجیح میگا پراجیکٹس ہیں جس میں اربوں ڈالر کی کمیشن ہو۔


    الیکشن میں ایک دن تو دُور، ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے: نواز شریف


    ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو انصاف کا بول بالا کرنے سے کس نے روکا تھا؟ نوازشریف نے 80 پیشیاں بھگتیں مگر لندن فلیٹس کا حساب نہ دیا، ان کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، عام انتخابات میں واضح ہوجائے گا کہ قوم کس کے ساتھ کھڑی ہے۔

    خیال رہے کہ آج سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے چکوال کے علاقے میانی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے خلاف سازش ہوئی، لوگوں کی خدمت کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نوازشریف آج 80 ویں پیشی بھگت کرآرہا ہے، اس کیا وجہ ہے؟ کیا نوازشریف پر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مقدمہ ہے یا نوازشریف نے ملک سے دہشت گردی ختم کی، اس پرمقدمہ درج کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فہمیدہ مرزا کو پیپلز پارٹی پر الزام تراشی زیب نہیں دیتی: نفیسہ شاہ

    فہمیدہ مرزا کو پیپلز پارٹی پر الزام تراشی زیب نہیں دیتی: نفیسہ شاہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ پارٹی جب مرزا فیملی کو نواز رہی تھی تو کیا اس وقت سب ٹھیک تھا؟ فہمیدہ مرزا کو پیپلز پارٹی پر الزام تراشی زیب نہیں دیتی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ جسے پارٹی نے بڑا عہدہ دیا اسے ایسی الزام تراشی زیب نہیں دیتی، چار بار بدین سے رکن اسمبلی منتخب ہوئیں، اس وقت علاقے کی محرومی یاد نہیں آئی؟

    انہوں نے کہا کہ مرزا فیملی نے ماضی میں جو قرضے معاف کرائے اسے بھی ریکارڈ پر لایا جائے، مرزا خاندان شہید بی بی کے خاندان اور جماعت پر الزام تراشی پر اتر آیا ہے، یہ لوگ ایک طرف بی بی شہید کا تدکرہ کرتے ہیں تو دوسری طرف دشمنوں سے اتحاد بناتے ہیں۔


    پیپلزپارٹی کے انتخابی نشان تیر پر الیکشن نہیں لڑوں گی، فہمیدہ مرزا


    خیال رہے کہ آج اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سابق اسپیکز قومی سمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کے منشور میں اب روٹی کپڑا اور مکان نہیں رہا، پیپلز پارٹی کے انتخابی نشان تیر پر الیکشن نہیں لڑوں گی، پارٹی کو ٹکٹ کے لیے درخواست بھی نہیں دوں گی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کی جماعت اب نہیں رہی، پی پی کا مطلب ہے عوام کی جماعت اور اس میں اب عوام نہیں ہے، ہمیشہ پیپلز پارٹی پر تنقید کی ہے، اسمبلی میں بھی آواز اٹھائی ہے، جب بھی اسمبلی میں بات کی اپنے حلقے کی عوام کی بات کی ہے، میرا نظریہ وہ ہے جو بدین کے عوام کا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان پاکستان کے بال ٹھاکرے نہ بنیں، مریم اورنگزیب

    عمران خان پاکستان کے بال ٹھاکرے نہ بنیں، مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان کے بال ٹھاکرے نہ بنیں اور جو بھی بیان دیں سوچ سمجھ کر دیا کریں۔

    وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سربراہ تحریک انصاف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان سوچ سمجھ کر بیان دیا کریں وہ اپنے بے سروپا بیانات کے ذریعے پاکستان کے بال ٹھاکرے بننے کی کوشش نہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں : پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانا پاگل پن ہے، عمران خان

    دوسری جانب انہوں نے بلاول بھٹو  کے حالیہ بیان کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ سے متعلق بلاول کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے اس لیے بلاول کو چاہیے کہ وہ اپنی والدہ کی سیاسی بصیرت سے کچھ سیکھیں اور اپنے بیانات میں بردباری اور سیاسی بالغ نظری لے کر آئیں۔

    یہ پڑھیے : دہشت گردی کے خدشات مسترد، پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کی منظوری

    انہوں نے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کے حکومتی فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کا لاہور میں انعقاد پنجاب حکومت کا دلیرانہ فیصلہ ہے۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ بزدل دہشت گرد چاہتا ہے پاکستان میں استحکام نہ ہو اور بین الاقوامی کرکٹ پاکستان میں نہ آئے لیکن باہمت پاکستانی قوم دشمنوں کے ناپاک عزائم کو مجموعی کاوشوں سے ناکام بنائیں گے۔

  • پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانا پاگل پن ہے، عمران خان

    پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانا پاگل پن ہے، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ پاگل پن کے سوا کچھ نہیں، سڑکیں بند کرنے سے ملک کا کیا تاثر جائے گا؟

    یہ بات انہوں نے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی کروانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہی، عمران خان نے سوال اٹھایا کہ بند دکانوں اور سخت سیکیورٹی کے درمیان کروائے گئے فائنل میچ سے امن کا پیغام کیسے جائے گا؟ اگر حالات نارمل ہوتے تو الگ بات تھی۔

    سربراہ تحریک انصاف نے کہا کہ اگر خدا نخواستہ کوئی چھوٹا سا واقعہ بھی رونما ہو گیا تو پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ مزید 20 برس کے لیے رک جائے گی اور اس کا خمیازہ پورا تقریبآ نا ممکن ہو گا۔


    *دہشت گردی کے خدشات مسترد، پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کی منظوری


    عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی کرکٹ کی پاکستان میں واپسی کے لیے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کے لیے یہ مناسب وقت نہیں تھا کیوں کہ اس موقع پر کاروبار بند کرایا جائے گا ، سخت سیکیورٹی اور جگہ جگہ چیکنگ کرائی جائے گا تو کیا اس سے یہ پیغام جائے گا کہ ملک میں مکمل امن کی بحالی ہو چکی ہے؟

  • چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    اسلام آباد / لاہور: ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی سانحہ کوئٹہ کمیشن پر تنقید ’’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ والی بات ہے، شیری رحمان نے کہا کہ کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، جبکہ نعیم الحق نے کہا ہے کہ اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت چوہدری نثار کو فوراً مستعفیٰ ہوجانا چاہئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی پریس کانفرنس کے جواب میں مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے بیان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جس کمیشن کی رپورٹ حکمرانوں کو پسند نہ آئے وہ اسے قبول نہیں کرتے۔

    ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی انکوائریاں میرٹ پر نہیں تو فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ قوم جان لے کہ حکمرانوں کے احتساب کیلئے کوئی ادارہ سلامت نہیں بچا، یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہی نہیں ہونے دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں 73جانیں چلی گئیں اور کوئی شرمندہ ہونے کو بھی تیار نہیں۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما اورسینیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ وزرات داخلہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگئی ہے، تحقیقاتی کمیشن رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی اور حکومت کی غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں۔

    نیشنل ایکشن پلان 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت کی طرف سے قائم کیا گیا تھا، آرمی پبلک اسکول حملے میں دہشت گردوں نے بچوں اور اسکول کے عملے پر فائرنگ کرکے 132 بچوں سمیت 141 افراد کو شہید کیا تھا، دعائیں اور مذمت کے پیغامات جاری کرنا اب نا کافی ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردی کا مقابلہ ایک مسلسل اور سنگین مسئلہ ہے، کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اورنگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، رپورٹ میں وزارت داخلہ کے ناقابل بھروسہ رویے اور دہشت گردی کے حقیقی خطرات کو سنجیدہ نہ لینے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ کمیشن نے انسداد دہشت گردی سے متعلق تقریبا ہرپہلو میں وزارت کی منظم ناکامی کو ظاہر کیا ہے، وزیر داخلہ نے صرف ایک بار ایک قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کا اجلاسب بلایا ہے، وزارت داخلہ دہشت گردوں کے خلاف پابندی عائد کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ رپورٹ کے نتائج کو پڑھنے کے بعد بھی کیا ہمیں حکومت کی نااہلی کے مزید ثبوتوں کی ضرورت ہے؟

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر اور کنوینرآف نیشنل ایکشن پلان نفاذ کمیٹی کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داری کے حوالے سے کمیشن کے ساتھ شیئر کرنے کہ لئے کچھ بھی نہیں تھا۔

    پیپلز پارٹی نے بار بار کہا ہے کہ ہم پاکستان کا دفاع کرنے میں حکومت کے ساتھ متحد ہیں، اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی تشکیل دینے کا تعمیر ی قدم اٹھانا ہوگا۔

    علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ آنے کے بعد چوہدری نثار کوئی معقول راستہ اختیار کریں گے، اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت تو چوہدری نثار کو فورا استعفیٰ دینا چاہئیے۔

    سپریم کورٹ کے جج واضح طور پر اپنی تحقیقات میں انہیں سنگین غفلت اور نااہلی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوری کے بعد سینہ زوری کرنا ن لیگ کا شیوہ ہے، نہ وزیر اعظم جھوٹ بولنے کے بعد استعفیٰ دیتا ہے نہ وزیر داخلہ ناکامی کے بعد اپنے منصب سے الگ ہوتا ہے۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ چوہدری نثار کے خلاف چارج شیٹ در اصل ن لیگی حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کے بعد بھی چوہدری نثار کا اپنے منصب سے چمٹے رہنا جمہوری روایت کے خلاف ہے، اگر چوہدری نثار اپنے منصب سے مستعفیٰ نہیں ہوتے تو سپریم کورٹ 184-3 کے تحت اس کا نوٹس لے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوہدری نثار کو معصوم شہریوں اور وکلاء کی شہادتوں کا ذمہ دار قرار دے کر وزارت داخلہ سے الگ کیا جائے۔