ایبٹ آباد : آپریشن رد الفساد کے تحت حساس اداروں اور پولیس کی بانڈہ سپاں میں کارروائی کے دوران بارودی مواد اور اسلحہ بر آمد کرکے ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے ملک بھر میں آپریشن رد الفساد کے اعلان کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈی ایس پی کینٹ پولیس قمر حیات کے مطابق خفیہ اطلاعات پر آپریشن کے دوران ایک گھر سے 15 کلوبارود، 10 کلوکھاد، ڈیٹونیٹرز،
100 میٹرتار، اسلحہ اور فیکس مشین بر آمد کر لی گئی ہے۔
تاہم ملزمان چھاپے سے پہلے ہی فرار ہونے میں کامیاب ہو گے اس لیے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے تاہم کینٹ پولیس نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دئیے ہیں۔
ڈی ایس پی کینٹ کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے کچھ شواہد اکھٹے کیے ہیں جن کی بنیاد پر امید ہے کہ جلد ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکے گی اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
دوسری جانب بلوچستان کے علاقےکلی شاہ کاریز سےتیئس بارودی سرنگیں برآمد کر لی گئی ہیں جب کہ ایک کارروائی میں کوہاٹ سے بھی اسلحے کی بڑی مقدار کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
انقرہ: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن رد الفساد اور پنجاب میں رینجرز آپریشن کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں ہوا،افغانستان سے یہاں کارروائیاں ہورہی ہیں، بھارت اور افغانستان سے تعلقات میں بہتری کا خواہش مند ہوں۔
یہ بات انہوں نے ترکی کے دورے میں انقرہ شہر میں پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کا فیصلہ کچھ روز قبل وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، پنجاب میں رینجرز بلانے کا فیصلہ بھی وزیراعظم ہاؤس کیا گیا، جہاں جہاں دہشت گرد ہوں گے ان کے خلاف آپریشن کریں گے،امن کے لیے کیے گئے اقدامات کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 1991 میں ہم نے ترقی کا جو عمل شروع کیا اگر وہ جاری رہتا تو پاکستان آج کوریا سے آگے ہوتا، ایک وقت تھا جب ہم کوریا سے آگے تھے،بدقسمتی سے اب ایسا نہیں۔
افغانستان کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں بھی امن قائم ہو اور اس کی زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو، وہاں جو دہشت گرد موجود ہیں وہ ہم پر حملہ آور نہ ہوں لیکن ایسا ہورہا ہے، ہم نے افغان حکومت سے شکایت کی ہے، یقین ہے کہ وہ اس کے خلاف کارروائی کریں گے، وہاں کا امن خطے کے امن کے لیے ضروری ہے، ہم دل و جان سے افغانستان کو مستحکم ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور تجارت میں اضافہ چاہتے ہیں اس میں کوئی معیوب بات نہیں، یہ بات ہم انتخابات سے قبل بھی کہتے تھے، ہمیں ایک دوسرے کے خلاف سازش نہیں کرنی چاہتے نہ کوئی انتشار پر مبنی اقدام اٹھانا چاہیے، آج بھی اس خواہش پر قائم ہوں کہ بھارت اور افغانستان سے اچھے تعلقات قائم ہوں، بھارت کو بھی چاہیے کہ وہ پاکستان کو اپنا اچھا دوست اور ہمسایہ سمجھے۔
نواز شریف نے کہا کہ بجلی آئے گی ترقیاتی عمل تیز ہوگا اور ملک ترقی کرےگا، روزگار میسر آئے گا جس کا فائدہ نوجوانوں کو پہنچے گا، نوجوانوں کو ملک سے باہر بھیجنے کے بجائے ان کے لیے اپنے ہی ملک میں نوکریاں پیدا کرنی چاہیں۔
آج لاہور میں ہونے والے بم دھماکے پر انہوں نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، دہشت گردی کے خلاف پختہ عزم رکھتےہیں اسے دہشت گردوں کو پوری طاقت کے ساتھ کچلا جائے گا،دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائےگی، ہم ان کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑ رہےہیں، موجودہ کشیدہ حالات پر جلد قابوپالیں گے بالآخر جیت ہماری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اقدامات اور معیشت کی بہتری کی تعریف ہورہی ہے، پاکستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بھی تعریف کی جارہی ہے،دشمنوں کو پاکستان کی ترقی، موٹرویز اور بجلی کے منصوبے اور راہ داری منصوبہ ہضم نہیں ہورہا، پاکستان دشمن اور دہشت گرد ان منصوبوں کو سبوتاژ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی پر ترکی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر ترکی کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہیں،نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں حمایت پر ترکی،چین، بیلارس اور قازقستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں،یہ ملک پاکستان سے دوستی نبھارہے ہیں اور اصولوں پر چل رہے ہیں، مسئلہ کشمیر پر ترکی کی جانب سے حمایت پر شکر گزار ہیں،ترکی کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں جنہیں مزید بہتر کیا جائےگا۔
پاناما کیس سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے صحافی کو جواب دیا کہ جو کام کرنے آیا ہوں وہ کام کرنے دیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل اپنے وقت پر کامیابی سے ہوگا،ای سی او سربراہ اجلاس آئندہ ماہ اسلام آباد میں ہورہا ہے اس کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔
قبل ازیں انقرہ میں وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال رہےکہ اب سے کچھ دیر قبل لاہور میں ڈیفنس کے علاقے میں ریستوران میں دھماکہ ہوا ہےجس کے نتیجے میں آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ‘جبکہ 21 زخمی ہوئے ہیں۔
راولپنڈی : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کرپشن کے تانے بانے دہشت گردی سے جا کر ملتے ہیں اور دہشت گردی کی اعانت اور فنڈنگ میں کرپشن سے کی گئی کمائی استعمال ہوتی ہے اس لیے کرپٹ لوگوں کو بھی منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے۔
یہ بات انہوں نے پاک فوج کی جانب سے آپریشن ’’رد الفساد‘‘ کے آغاز کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہی انہوں نے اے آر وائی نیوز سے اپنی گفتگو میں کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن آپس میں ساز باز رکھتے ہیں اور دہشت گردی کا خاتمہ کرپشن کے خاتمے سے منسلک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے آپریشن ’’رد الفساد‘‘ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپریشن کا آغاز ہوگیا ہے اور خود کوطاقتور سمجھنے والوں کودوبارہ کچلا جائےگا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا کہ بڑھتی ہوئی دہشت گردی پاکستان کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے یہ ملک و قوم کی بقا کا سوال تھا اس لیے اب ہم آرام سےنہیں بیٹھیں گے اور دہشت گردوں، سہولت کاروں اور حمایتیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں کرپشن کا جنازہ عدالت سے نکلے گا اور کرپشن کے خاتمے سے ہی دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے جس کے لیے پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
راولپنڈی : پاک فوج نے آپریشن‘‘ردالفساد‘‘ شروع کرنے کا اعلان کردیا، سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں کریں گی۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جاری دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج نے بڑا قدم اٹھا لیا، جس کے تحت ملک کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے اور ان کے سدباب کیلئے مربوط کارروائی کریں گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان آرمی نے آپریشن’’ردالفساد‘لانچ کردیا ہے، اس آپریشن کے تحت پاک فوج پنجاب میں رینجرز آپریشن میں حصہ لے گی اور نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت لاہور میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ مذکورہ آپریشن میں پاک فوج اور رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے باہمی تعاون سے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف مشترکہ کارروائی کریں گے۔
Pak Army launches ‘Op Radd-ul-Fasaad’ (رَدُّالفَسَاد) across the country. Rangers ops in Pb, cont ongoing ops elsewhere. Pursuance of NAP. pic.twitter.com/sibMpV7Vby
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آپریشن ملک سے دہشت گردی کی خاتمے کیلئے کیا جارہا ہے،آپریشن سے ملکی سرحدوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن میں فضائیہ، نیوی، سول آرمڈ فورسز بھی حصہ لیں گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملک بھرکواسلحہ سے پاک کرنا،بارودی مواد پرکنٹرول اس آپریشن کا اہم جزہیں جبکہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اس آپریشن کا طرہ امتیاز ہو گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ اس آپریشن میں بارڈر سیکیورٹی مینجمنٹ پرمزید توجہ مرکوز اور ملک کو ناجائزاسلحے سے پاک کرنے کیلئے اضافی کوششیں کی جائیں گی۔
آپریشن سے شدت پسندی اور دہشت گردی کو ختم کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں انسداد دہشت گردی کیلئے رینجرز کارروائیاں کریں گی، آپریشن ردالفساد دہشت گردوں اوران کی باقیات کے خاتمے اور نیشنل ایکشن پلان کاحصہ ہوگا۔